Tag: پاکستان پیپلز پارٹی

  • پاکستان پیپلز پارٹی نے وفاقی بجٹ کو ووٹ دینے کا فیصلہ کر لیا

    پاکستان پیپلز پارٹی نے وفاقی بجٹ کو ووٹ دینے کا فیصلہ کر لیا

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی اور حکومت کے درمیان وفاقی بجٹ پر معاملات طے پا گئے ہیں۔

    پی پی ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے وفاقی بجٹ کو ووٹ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے، پی پی نے حکومت کو ووٹ کے فیصلے سے باضابطہ آگاہ کر دیا۔

    حکومت نے بجٹ پر پیپلز پارٹی کے اکثر مطالبات تسلیم کر لیے ہیں، اس سلسلے میں بلاول بھٹو کو بجٹ پر حکومت سے مذاکرات پر بریفنگ دی گئی، چیئرمین پی پی نے حکومت سے مذاکرات کرنے والی ٹیم کو شاباش دی۔

    ذرائع نے بتایا کہ بلاول بھٹو کی بجٹ تقریر کے نکات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، وہ آج قومی اسمبلی میں بجٹ اجلاس سے خطاب کریں گے، بجٹ تقریر آدھے گھنٹے سے زائد دورانیہ کی ہوگی، تقریر میں بلاول دورہ امریکا، برطانیہ، یورپ کا ذکر کریں گے۔


    پاکستان کی ایران پر امریکی حملے کی مذمت، عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دے دیا


    ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو بجٹ نکات پر اپنی جماعت کا مؤقف پیش کریں گے، سندھ سیلاب متاثرین کی بحالی کے اقدامات کا ذکر کریں گے، اور صوبہ سندھ کے بجٹ کے اہم نکات پر روشنی ڈالیں گے، بلاول بھٹو ملک کو درپیش چیلنجز کا مل کر مقابلہ کرنے کی بات بھی کریں گے، پی پی چیئرمین اپنی بجٹ تقریر میں سیاسی مفاہمت پر زور دیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی ملازمین کی کم از کم تنخواہ کی حد اور پنشن بڑھانے کے مطالبے سے دست بردار ہو گئی ہے، پی پی سرکاری ملازم کی بیوہ کو تا عمر پنشن ادائیگی کے مطالبے سے بھی دست بردار ہو گئی ہے، حکومت نے پیپلز پارٹی کی بعض تجاویز ماننے سے انکار کر دیا تھا۔

  • پاکستان پیپلز پارٹی کی حیدرآباد میں 18 اپریل کو جلسے کی تیاریاں

    پاکستان پیپلز پارٹی کی حیدرآباد میں 18 اپریل کو جلسے کی تیاریاں

    حیدرآباد : پاکستان پیپلزپارٹی کی حیدرآباد میں 18 اپریل کو جلسے کی تیاریاں جاری ہے، صوبائی وزیر کا کہنا ہے کہ حالات کچھ بھی ہوں، پیپلزپارٹی کینالز پر سمجھوتا نہیں کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کی حیدرآباد میں 18 اپریل کو جلسے کی تیاریاں عروج پر ہے، حیدرآباد میں بڑے پیمانے پر عوامی رابطہ مہم جاری ہے۔

    راول ہاؤس میں پیپلزپارٹی ورکرز کنونشن کا انعقاد ہوا، صدر پیپلزپارٹی لیڈیزونگ فریال تالپور اور وزیراطلاعات شرجیل میمن نے خطاب کی، کنونشن میں خواتین سمیت بڑی پیپلزپارٹی کارکنوں کی بڑی تعداد میں نے شرکت کی۔

    وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا کہ پیپلزپارٹی 18 اپریل کو حیدرآباد میں تاریخی جلسہ کرے گی ، 18اپریل کو کینالز منصوبے سے متعلق عوام کو آگاہ کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کینالز سندھ کے عوام کیلئے جینے مرنے کا مسئلہ ہے، 18 اپریل کو بلاول بھٹو حیدر آباد آرہے ہیں، بلاول بھٹو حکمرانوں کو بتائیں گے کہ عوام چاہتے کیا ہیں۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ ہمارے صوبے میں زیر زمین پانی میٹھا نہیں وہ پینے کے قابل نہیں ، آپ 7 کروڑ عوام کو پیاسا مار دو گے، عوام خاموش نہیں بیٹھیں گے، حالات کچھ بھی ہوں، پیپلزپارٹی کینالز پر سمجھوتا نہیں کرے گی ، پیپلزپارٹی کینالز منصوبے پر خاموش نہیں بیٹھے گی۔

  • پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما تاج حیدر انتقال کر گئے

    پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما تاج حیدر انتقال کر گئے

    پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر تاج حیدر انتقال کر گئے ہیں وہ مقامی نجی اسپتال میں زیر علاج تھے تدفین کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر تاج حیدر کراچی کے اسپتال میں انتقال کر گئے ہیں اور اس کی تصدیق ان کے اہل خانہ نے کر دی ہے۔

    ان کا شمار پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی رہنماؤں میں کیا جاتا تھا اور وہ پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے جنرل سیکریٹری، پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن بھی تھے۔ اس کے علاوہ وہ پی پی سندھ کے جنرل سیکریٹری بھی رہے۔

    اہل خانہ کے مطابق تاج حیدر کچھ عرصہ سے علیل اور مقامی نجی اسپتال میں زیر علاج تھے۔ ناہید وصی کے مطابق تاج حیدر کی نماز جنازہ اور تدفین کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

    تاج حیدر سیاست کے ساتھ فلاحی سرگرمیوں میں بھی پیش پیش رہے۔ وہ شاہراہ فیصل پر خصوصی بچوں کو تعلیم بھی دیتے تھے۔ انہیں 2013 میں ستارہ امتیاز سے بھی نوازا گیا تھا۔

    صدر مملکت آصف علی زرداری، پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، گورنر سندھ کامران ٹیسوری سمیت دیگر سیاستدانوں نے بھی تاج حیدر کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

  • بلوچستان اسمبلی میں ان ہاؤس تبدیلی کی کوششیں ناکام ہو گئیں

    بلوچستان اسمبلی میں ان ہاؤس تبدیلی کی کوششیں ناکام ہو گئیں

    اسلام آباد: بلوچستان اسمبلی میں ان ہاؤس تبدیلی کی کوششیں ناکام ہو گئیں، پی پی قیادت اور ایم پی ایز نے وزیر اعلیٰ بلوچستان پر بھرپور اعتماد کا اظہار کر دیا ہے۔

    پیپلز پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ علی حسن زہری بلوچستان میں ان ہاوس تبدیلی کے لیے سرگرم تھے، انھوں نے قیادت کو سرفراز بگٹی کے خلاف شکایات لگائی تھیں، تاہم بلوچستان کے صوبائی اراکین اسمبلی نے علی حسن زہری کی شکایات سے اظہار لاتعلقی کر دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایم پی ایز نے قیادت کو بلوچستان میں ایڈونچر نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے، علی حسن کی شکایات پر بلوچستان ایم پی ایز نے پی پی قیادت سے ملاقات کی تھی، جس میں وزرا اور اراکین نے پارٹی قیادت کو بلوچستان کی صورت حال پر بریفنگ دی، اور انھوں نے خود علی حسن زہری پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

    ملک میں‌ سیاسی کشیدگی ختم کرنے کے لیے چوہدری شجاعت میدان میں آ گئے

    ایم پی ایز کا کہنا تھا کہ علی حسن بلوچستان میں پارٹی کی نیک نامی کی وجہ نہیں بن رہے ہیں، بلوچستان کی سیاست کو سندھ کی طرح ڈیل کرنا نقصان دہ ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی اراکین نے علی حسن پر مبینہ طور دیگر وزارتوں اور اضلاع میں مداخلت کا الزام بھی لگایا ہے۔

    پی پی قیادت کی جانب سے ایم پی ایز کو بلوچستان حکومت کو مضبوط کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ علی حسن زہری بلوچستان کے ضلع حب سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے ہیں اور وہ بلوچستان کے وزیر زراعت ہیں۔

  • اگر مراد علی شاہ تبدیل ہوئے تو۔۔۔۔؟ منظور وسان نے اگلے وزیراعلیٰ سندھ کا نام بتا دیا

    اگر مراد علی شاہ تبدیل ہوئے تو۔۔۔۔؟ منظور وسان نے اگلے وزیراعلیٰ سندھ کا نام بتا دیا

    خیرپور: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما منظور وسان نے اگلے وزیراعلیٰ سندھ کا نام بتا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیاسی پیشگوئیوں کے حوالے سے شہرت رکھنے والے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما منظور وسان نے میڈیا سےگفتگو میںکہا کہ ہمارا وزير اعلیٰ لے لو اپنا دے دو یہ بیان آتے رہتے ہیں، اگر وزیر اعلیٰ سندھ تبدیل ہوئے تو فریال تالپور وزیراعلیٰ ہونگی۔

    پیپلزپارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ 2025 اہم ہے کچھ بھی ہوسکتا ہے، یہ سال الیکشن کے حوالے سے بھی اہم ہے، پاکستان 2025 میں تبدیل ہوتے ہوئے نظر آرہا ہے۔

    منظور وسان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو کسی فنڈز کی ضرورت ہی نہیں، بانی پی ٹی آئی کا عروج 2024 کے ساتھ ختم ہوگیا ہے، یہ سال بانی پی ٹی آئی عمران خان کے لیے بھاری ہے۔

    منظور وسان نے مزید کہا کہ 31 جنوری تک بانی پی ٹی آئی مذاکرات بڑھاتے رہیں گے، چاہے احتجاج کی جتنی کالیں دیں کوئی فرق نہیں پڑتا، 2025 میں پی ٹی آئی میں اختلافات بڑہ جائیں گے۔

  • ’اہم فیصلوں پر اعتماد میں نہیں لیا جارہا‘ پیپلز پارٹی کی پھر حکومت سے علیحدگی کی دھمکی

    ’اہم فیصلوں پر اعتماد میں نہیں لیا جارہا‘ پیپلز پارٹی کی پھر حکومت سے علیحدگی کی دھمکی

    پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما شازیہ مری نے کہا ہے کہ جس دن پیپلز پارٹی حکومت کی حمایت ختم کردی گی، وفاقی حکومت بھی ختم ہوجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی ترجمان شازیہ مری نے اپنے ایک بیان میں میری ٹائم اینڈ سی پورٹ اتھارٹی  کے حوالے سے سخت ردعمل  دیتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت متواتر ایسے فیصلے کر رہی ہے جن کے حوالے سے اعتماد میں نہیں لیا جارہا، پاکستان میری ٹائم اینڈ سی پورٹ اتھارٹی کے قیام پر اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ بار بار کہہ رہے ہیں کہ وفاقی حکومت کو پیپلز پارٹی کی حمایت حاصل ہے اور پی پی جس دن حمایت ختم کردے گی وفاقی حکومت بھی ختم ہوجائے گی، شائد مسلم لیگ ن کو اس بات کا ادراک نہیں ہے۔

    ترجمان پی پی شازیہ مری نے کہا کہ وفاقی حکومت ایسے فیصلے کر رہی ہے جن پر اعتماد میں نہیں لیا جارہا، اتھارٹی کے فیصلے پر سندھ حکومت، پیپلز پارٹی دونوں کو بے خبر رکھا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کئی بار یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ قومی مفاداتی کونسل کا اجلاس بلائیں، 11 ماہ گزر گئے تاحال مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہیں بلایا گیا، آئین کی مستقل اور کھلی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔

    پی پی ترجمان نے کہا کہ وزیراعظم 3 ماہ میں مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانے کے پابند ہیں، میری ٹائم اینڈ سی پورٹ اتھارٹی کا معاملہ مشترکہ مفادات کونسل میں لایا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ کیا اہم امور پر اتحادیوں، صوبوں کو اعتماد میں لئے بغیر فیصلہ کرنا دانشمندی ہے؟ وفاقی حکومت کی روش سمجھ سے بالاتر ہے اس طرز خلیج اور بڑھے گی، ملک کو آئینی وقانونی طرز عمل پر چلایا جائے تو وہ سب کیلئے بہتر ہوگا، میری ٹائم سیکٹر پر اتحادیوں اورصوبوں کی رائے سب سے پہلے لی جائے۔

    https://urdu.arynews.tv/sharmila-farooqui-lashed-the-government/

  • فیض حمید کے انکشافات کے بعد تمام راستے اڈیالہ جیل ہی جارہے ہیں: قادر مندوخیل

    فیض حمید کے انکشافات کے بعد تمام راستے اڈیالہ جیل ہی جارہے ہیں: قادر مندوخیل

    پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قادر مندوخیل کا کہنا ہے کہ فیض حمید کے انکشافات کے بعد تمام راستے اڈیالہ جیل ہی جارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قادر مندوخیل نے ایک بیان میں کہا کہ کیا ماضی میں امریکا نے پاکستان پر دباؤ نہیں ڈالا؟ کیا ماضی میں امریکا کے پاکستان سے متعلق بیانات نہیں آئے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا میں کیپیٹل ہل پر حملے میں ملوث ملزمان کو سزا 19 سال ہوئی، پاکستان میں تو سزائیں 2،3 یا 10 سال ہوئی ہیں اور اگر یہ مقدمات اےٹی سی میں ہوتے تو 25 یا 50 سال کی سزا ہوتی، 2 سال کی سزا تو عام مقدمات میں ہوتی ہے۔

    رہنما پی پی قادر مندوخیل کا کہنا تھا کہ فیض حمید کے انکشافات کے بعد تمام راستے اڈیالہ جیل ہی جارہے ہیں، سپریم کورٹ سے پی ٹی آئی نے اسٹے لیکر مقدمات کو تاخیر کا شکار کیا۔

    قادر مندوخیل کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی مذاکرات پر یقین رکھتی ہے، حکومت سے زیادہ پی ٹی آئی کی لابنگ امریکا میں مضبوط ہے، پی ٹی آئی کروڑوں روپے امریکا کی لابنگ فرم کو دے رہی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ علیمہ خانم کہتی ہیں بانی ڈیل کے ذریعے رہا نہیں ہونا چاہتے تو پھر مذاکرات کیوں؟ ایسا نہیں ہوگا بانی پی ٹی آئی کو جیل کے دروازے کھول کر رہا کر دیا جائے۔

  • جب کوئی چیز ہونے جارہی ہوتی ہے تو کوئی میجک نمبر بھی آجاتا ہے: شرمیلا فاروقی

    جب کوئی چیز ہونے جارہی ہوتی ہے تو کوئی میجک نمبر بھی آجاتا ہے: شرمیلا فاروقی

    پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شرمیلا فارقی نے کہا ہے کہ جب کوئی چیز ہونے جارہی ہوتی ہے تو کوئی میجک نمبر بھی آجاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما اور ایم این اے شرمیلا فاروقی نے کہا ہے کہ خصوصی کمیٹی میں تمام سیاسی جماعتوں کی نمائندگی شامل ہے، وقت اور حالات کے مطابق ترامیم لائی جاتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مولانا کی خواہش ہے کہ اپوزیشن بھی آن بورڈ ہو، اس ترامیم پر کسی کو کوئی اعتراض نہ ہو اس لیے آئینی ترامیم میں جلد بازی کسی کو بھی نہیں ہے، آئینی عدالت بالکل بنے گی، یہ میثاق جمہوریت میں شامل ہے، بہت سے مقدمات زیر التوا ہیں، لوگوں کے مسائل حل نہیں ہورہے۔

    شرمیلا فاروقی نے کہا کہ ہم سے مکمل مسودہ شیئر نہیں کیا گیا ہے، ہمیں بلاول بھٹو پر مکمل اعتماد ہے، جو بھی آئینی ترامیم ہونگیں وہ قوم، ملک اور پارلیمنٹ کے وقار کیلئے بہتر ہونگیں، پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کے اراکین کو آئینی ترامیم کے مسودے کا علم ہے۔

    شرمیلا فاروقی کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نے کمیٹی میں خصوصی شرکت کی، مسودے پر مشاورت جاری ہے، مولانا فضل الرحمان مانیں گے یا نہیں یہ ان کی جماعت ہی بہتر بتاسکتی ہے، اس ترامیم کے لیے تمام جماعتوں کی مشاورت ضروری ہوتی ہے، اس میں ایک دو دن بھی لگ سکتے ہیں۔

  • پی پی نے نیورو سرجری، آرتھو پیڈک شعبے بند کرنے کا فیصلہ مسترد کردیا

    پی پی نے نیورو سرجری، آرتھو پیڈک شعبے بند کرنے کا فیصلہ مسترد کردیا

    ملتان: پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) نے نشتر ون میں نیورو سرجری، آرتھو پیڈک شعبے بند کرنے کا فیصلہ مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر علی حیدرگیلانی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کو جنوبی پنجاب کے عوام نے بھاری مینڈیٹ دیا، حکومت کے اتحادی ہیں مگر فاصلے موجود ہیں۔

    علی حیدر گیلانی کا کہنا ہے کہ اس خطے کے باسیوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں پر دکھ ہوتا ہے، پیپلز پارٹی کو جنوبی پنجاب کے عوام نے بھاری مینڈیٹ دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نشتر ون نیورو سرجری اور آرتھو پیڈک کو بند کرنے کا نوٹیفکیشن سامنے آیا، ہم پنجاب حکومت کے اس نوٹیفکیشن کو مسترد کرتے ہیں۔

    علی حیدر گیلانی کا کہنا تھا کہ آرتھو پیڈک اور نیورو سرجری کے شعبوں کو نشتر ٹو منتقل نہ کیا جائے، نشتر ٹو میں اسٹاف مکمل کیا جائے، نشتر ٹو میں تمام شعبے موجود ہونے چاہئیں،اس میں  پی سی ون کے مطابق ایک ہزار بیڈز ہونے  چاہئیں۔

    علی حیدر گیلانی نے کہا کہ ہم حکومت کے اتحادی ہیں مگر فاصلے موجود ہیں، ہم نشتر ون اور نشتر ٹو کا مسئلہ پنجاب اسمبلی میں بھی اٹھائیں گے، ہم سے بجٹ میں مشاورت نہیں کی گئی، وزیر اعلیٰ پنجاب ملتان آئیں گی تو انہیں مسائل کا ادراک ہو گا۔

  • بجٹ میں تنخواہوں میں 25 سے 30 فیصد اضافے کا مطالبہ

    بجٹ میں تنخواہوں میں 25 سے 30 فیصد اضافے کا مطالبہ

    پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں میں 25 سے 30 فیصد اضافے کا مطالبہ سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے وفاقی بجٹ سے متعلق مطالبات حکومت کے سامنے رکھ دیے ہیں، پی پی نے حکومت سے عوام اور مزدور دوست بجٹ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    ذرائع نے کہا کہ پی پی نے بجٹ میں پارلیمنٹیرینز کیلئے ترقیاتی اسکیمیں کم سے کم رکھنے کا تقاضہ کیا ہے، پیپلزپارٹی نے بلواسطہ، بلاواسطہ ٹیکسز کی شرح کم سے کم رکھنے کا بھی کہا ہے۔

    پی پی نے بجٹ میں صنعتوں کیلئے ریلیف پیکج متعارف کرانے کی تجویز دی ہے، پی پی نے آمدن بڑھانے کیلئے نئے ٹیکسز کے بجائے ٹیکس نیٹ وسیع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پی پی نے بجٹ میں برآمدی شعبے کیلئے ریلیف پیکج متعارف کرانے کا پُرزور تقاضہ کیا ہے، پیپلزپارٹی نے حکومت کو اداروں کی نجکاری کی بھرپور مخالفت کا پیغام دے دیا ہے۔