Tag: پاکستان پیپلز پارٹی

  • آصف زرداری کی طبیعت بدستور ناساز، میڈیکل بورڈ میں توسیع

    آصف زرداری کی طبیعت بدستور ناساز، میڈیکل بورڈ میں توسیع

    اسلام آباد: سابق صدر آصف زرداری کی طبیعت بدستور ناساز ہے، اسپتال ذرایع کا کہنا ہے کہ سابق صدر کو شوگر لیول بڑھنے سے پیچیدگیوں کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے ان کا علاج کرنے والے طبی بورڈ میں توسیع کر دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر کا شوگر لیول گزشتہ 3 ماہ سے معمول سے کئی زیادہ ہے، شوگر بڑھنے سے ان کے اندرونی اعضا متاثر ہونے کا خدشہ ہے، معمول سے زیادہ پیشاب آ رہا ہے، ذرایع نے بتایا کہ آصف زرداری کا علاج کرنے والے میڈیکل بورڈ میں توسیع کی گئی ہے جس کے بعد بورڈ کے ارکان کی تعداد 6 ہو گئی ہے۔

    میڈیکل بورڈ میں شعبہ امراض گردہ و مثانہ ساجد قاضی اور پیتھالوجی کے اسپیشلسٹ کو بورڈ میں شامل کیا گیا ہے، میڈیکل بورڈ نے سابق صدر آصف زرداری کا طبی معائنہ بھی کیا، اسپتال ذرایع نے بتایا کہ ان کے گردوں اور مثانے میں انفیکشن کا شبہ ہے، جس پر ڈاکٹرز نے گردوں اور مثانے کے مزید ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نواز شریف کے بعد آصف زرداری کے بھی پلیٹ لیٹس کم ہونے لگے

    ذرایع نے بتایا کہ آصف زرداری کا الٹرا ساؤنڈ، یورین کلچر ٹیسٹ کیا جائے گا، ٹیسٹس سے گردوں اور مثانے میں انفیکشن کی مقدار معلوم کی جائے گی،ٹیسٹس کے نتایج کی روشنی میں دوائیں بھی تجویز کی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ سابق صدر کا بلڈ پریشر لیول نارمل جب کہ شوگر لیول میں اتار چڑھاؤ ہے، آصف زرداری کی باقاعدگی سے فزیو تھراپی بھی جاری ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اسپتال ذرایع نے انکشاف کیا تھا کہ نواز شریف کی طرح آصف زرداری کے پلیٹ لیٹس بھی کم ہونا شروع ہو گئے ہیں، 2 روز میں ان کے پلیٹ لیٹس کی تعداد میں 21 ہزار کی کمی ہوئی ہے۔

  • آصف زرداری کو مزید 2 روز تک زیر علاج رکھنے کا فیصلہ

    آصف زرداری کو مزید 2 روز تک زیر علاج رکھنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری کو مزید 2 روز تک زیر علاج رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ میڈیکل بورڈ نے پمز اسپتال میں آصف زرداری کا طبی معائنہ کیا اور دو روز تک مزید رکھنے کا فیصلہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق آصف زرداری کی طبیعت کی خرابی کے پیش نظر پروفیسر شجیع، ڈاکٹر نعیم ملک اور ڈاکٹر عامر پر مشتمل طبی بورڈ نے آصف زرداری کا معائنہ کرنے کے بعد انھیں مزید دو دن زیر علاج رکھنے کا فیصلہ کیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ شعبہ نیورالوجی کے ڈاکٹر نے سابق صدر کا خصوصی معائنہ کیا، آصف زرداری کو ڈپریشن اور شدید جسمانی کم زوری کی شکایت ہے۔

    اسپتال ذرایع نے بتایا کہ سابق صدر کا شوگر لیول معمول پر نہیں آ سکا ہے، گردن اور مہروں میں بھی درد کی شکایت برقرار ہے، جس کی وجہ سے ڈاکٹرز نے آصف زرداری کی فزیوتھراپی دوبارہ شروع کرنے پر غور کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  میڈیکل بورڈ نے آصف زرداری کو گھر سے کھانا لانے کی اجازت دے دی

    یاد رہے کہ دو دن قبل میڈیکل بورڈ نے آصف زرداری کو گھر سے کھانا لانے کی بھی اجازت دی تھی، انھیں کھانے پینے میں پرہیز سے بھی آگاہ کیا گیا۔ ڈاکٹرز نے سابق صدر کو تا دیر کھڑے ہونے سے گریز کی ہدایت کے ساتھ گردن میں تکلیف پر نرم سرہانہ استعمال کرنے کی ہدایت بھی کی، اور کھانے میں خصوصی احتیاط کی تجویز دی۔

    ڈاکٹرز نے کہا تھا کہ چکنائی اور نمک کا کم استعمال کیا جائے، مچھلی اور تھوڑی مقدار میں چکن بھی کھا سکتے ہیں۔

  • تھر کول ماڈل اپنایا جائے تو پورے پاکستان میں سی پیک کامیاب ہوگا: بلاول بھٹو

    تھر کول ماڈل اپنایا جائے تو پورے پاکستان میں سی پیک کامیاب ہوگا: بلاول بھٹو

    تھرپارکر: پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے تھر کول بلاک ٹو کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے تھر کول میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کو کامیابی سے متعارف کرایا، یہی ماڈل اپنایا جائے تو پورے پاکستان میں سی پیک کامیاب ہوگا۔

    بلاول بھٹو نے کہا خطاب میں کہا کہ ہم تھر کول منصوبے سے مقامی لوگوں کو حق پہنچا رہے ہیں، پی پی سمجھتی ہے تھر کا کوئلہ پاکستان کا ہے لیکن پہلے تھر کے لوگوں کا ہے، جو لوگ اس گاؤں میں رہتے ہیں ان کا اس کمپنی میں شیئر ہوگا، چاہے کمپنی نفع میں ہو یا نقصان میں تھر کے لوگوں کو حق ملتا رہے گا۔

    انھوں نے کہا کہ تھر کول میں عوام کو روزگار کے مواقع دیے گئے ہیں، عوام کو روزگار فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے، لیکن ادھر ایک وزیر کہتا ہے ادارے بند کر رہے ہیں، روزگار کے لیے ہماری طرف نہ دیکھیں، ہمارے عوام محنتی ہیں، وہ جانتے ہیں کہ کام کیسے کرنا ہے، پیپلز پارٹی موجودہ معاشی صورت حال میں بھی کام کر رہی ہے۔

    بلاول کا کہنا تھا پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں کے کام کا انداز مختلف ہے، پی پی غریب طبقے کا ہمیشہ خیال رکھتی ہے، سندھ اینگرو کول مائن کمپنی نے اپنا کام کر دکھایا ہے، وزیر اعظم نے 50 لاکھ گھر کا وعدہ کیا تھا مگر وفا نہ ہوا، مجھے خوشی ہے کہ مقامی لوگوں تک ان کا حق پہنچا رہا ہوں۔

    تازہ ترین:  بلاول بھٹو نوازشریف کی علالت کی خبروں پر فکر مند

    پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی عوام کی خدمت کرنے پر یقین رکھتی ہے، تھر کے عوام کو ان کا حق پہنچاتے رہیں گے، تھر کول منصوبے پر پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت کام ہو رہا ہے، اور سندھ حکومت کا یہ ماڈل جدید ہے۔

    دریں اثنا، پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اسلام کوٹ میں تھر کول مائننگ کے منافع کے شیئرز مقامی افراد میں تقسیم کیے۔

    واضح رہے کہ آج بلاول بھٹو نے نواز شریف کی علالت سے متعلق حکومتی رویے پر سخت تنقید کی تھی، انھوں نے کہا کہ آصف زرداری یا نواز شریف کو کچھ ہوا تو پرچا حکومت کے خلاف کٹے گا، چیئرمین نیب پر بھی ذمہ داری آئے گی، وزیر اعظم نے دھرنے کے لیے کھانا اور کنٹینر دینے کا وعدہ کیا تھا، اب بندوبست کریں۔

  • ہمارے خلاف الیکشن لڑنے والے دھرتی کے غدار ہیں: بلاول بھٹو

    ہمارے خلاف الیکشن لڑنے والے دھرتی کے غدار ہیں: بلاول بھٹو

    تھرپارکر: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ اسلام کوٹ سے اٹھنے والی یہ آواز اسلام آباد جائے گی، ہمارے خلاف الیکشن لڑنے والے اور وزارتیں لینے والے دھرتی کے غدار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع تھرپارکر میں اسلام کوٹ بائی پاس کے مقام پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت کے خلاف احتجاج کا یہ سلسلہ کشمیر تک جائے گا، میں حکومت گرانے نکلا ہوں، ملک میں عوام کا معاشی قتل ہو رہا ہے۔

    پی پی چیئرمین نے کہا ہم نے ابھی کراچی سے آغاز کیا ہے، یہ سلسلہ کشمیر تک جائے گا، پیپلز پارٹی کے جیالے جمہوریت کے خاطر شہید ہوئے، آج جمہوریت خطرے میں ہے، انسانی حقوق پر حملے ہو رہے ہیں، روزگار نہ دے کر، مہنگائی اور تنخواہوں میں اضافہ نہ کر کے سفید پوش طبقے کا معاشی قتل کیا جا رہا ہے۔

    بلاول نے کہا کہ صوبے کے حقوق چھینے جا رہے ہیں، سندھ کا پانی بند کر کے صوبے کا معاشی قتل کیا جا رہا ہے، ارسا سے آپ کی نمائندگی کم کر رہے ہیں، یہ آپ کا پانی چوری کرنا چاہتے ہیں، ہمارے مقابلے میں کٹھ پتلی سیاست دان الیکشن لڑتے ہیں، وزارت لیتے ہیں اور آپ کے حقوق کا سودا کرتے ہیں۔

    انھوں نے کہا مجھے آپ کا ساتھ چاہیے جس طرح شہید بی بی کا ساتھ دیا تھا، آپ میرے ساتھ ہوں تو دنیا کی کوئی طاقت مجھے نہیں روک سکتی، ہم عوامی حکومت بنا کر رہیں گے، شہید بھٹو نے غریب عوام کی خدمت کا وعدہ کیا تھا، شہید محترمہ کے بیٹے نے بی بی کا وعدہ پورا کر دیا ہے، تھرپارکر میں 6 مہینے میں یونی ورسٹی کیمپس کا افتتاح کر رہا ہوں۔

    پی پی چیئرمین کا کہنا تھا ہمیں حکومت میں آنا پڑے گا، ہم عوام کی خدمت کرنا جانتے ہیں، وفاق سے حصہ چھین کر عوام کی خدمت کریں گے، میں آپ کابھائی ہوں، آپ کی خدمت کروں گا۔

    دریں اثنا، بلاول بھٹو زرداری نے سندھ پنجاب بارڈر پر احتجاج کرنے کا اعلان کیا اور کہا ہمارا اگلا احتجاج کندھ کوٹ میں ہوگا۔

  • میڈیکل بورڈ نے آصف زرداری کو گھر سے کھانا لانے کی اجازت دے دی

    میڈیکل بورڈ نے آصف زرداری کو گھر سے کھانا لانے کی اجازت دے دی

    اسلام آباد: میڈیکل بورڈ نے آصف زرداری کو گھر سے کھانا لانے کی اجازت دے دی، ذرایع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز نے سابق صدر کو پرہیز سے بھی آگاہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پمز کے ذرایع نے کہا ہے کہ آصف زرداری کی صحت کی دیکھ بھال کے لیے تشکیل دیے جانے والے میڈیکل بورڈ نے پرہیز سمیت کئی قسم کی احتیاطیں تجویز کر دی ہیں۔

    ڈاکٹرز نے سابق صدر کو تا دیر کھڑے ہونے سے گریز کی ہدایت کے ساتھ گردن میں تکلیف پر نرم سرہانہ استعمال کرنے کی ہدایت بھی کی، اور کھانے میں خصوصی احتیاط کی تجویز دی۔

    اسپتال ذرایع کے مطابق ڈاکٹرز نے آصف زرداری کو گھر سے کھانا لانے کی اجازت دے دی ہے، ڈاکٹرز نے ہدایت کی کہ چکنائی اور نمک کا کم استعمال کیا جائے، مچھلی اور تھوڑی مقدار میں چکن بھی کھا سکتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  آصف زرداری اور فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں 12 نومبر تک توسیع

    میڈیکل بورڈ نے آصف زرداری کو دن میں 2 بار الیکٹرک مساج چیئر کے استعمال کی ہدایت بھی کر دی ہے۔

    واضح رہے کہ سابق صدر کے طبی معائنے کے لیے چار رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا ہے، جس نے آصف زرداری کا بلڈ پریشر، شوگر ٹیسٹ کر وایا، ان کا بلڈ پریشر نارمل جب کہ شوگر لیول معمول سے کم نکلا، آصف زرداری کو گردن اور مہروں میں شدید تکلیف کے ساتھ کم زوری اور دھڑکن بے ترتیب ہونے کی شکایت ہے۔

    دوسری طرف احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں 12 نومبر تک توسیع کر دی ہے۔

  • مجھے نہیں لگتا حکومت مدت پوری کر پائے گی: بلاول بھٹو

    مجھے نہیں لگتا حکومت مدت پوری کر پائے گی: بلاول بھٹو

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں اور ہر طبقہ احتجاج پر مجبور ہے، مجھے نہیں لگتا موجودہ حکومت اپنی مدت پوری کر پائے گی۔

    ان خیالات کا اظہار بلاول بھٹو نے آج کراچی میں جناح اسپتال کا دورہ کرتے وقت میڈیا سے گفتگو میں کیا، انھوں نے کہا سندھ میں مفت اسپتال چل رہے ہیں، غریب کا علاج ہو رہا ہے، کم وسائل کے باوجود نجی سیکٹرز سے مل کر سہولتیں مہیا کر رہے ہیں۔

    پی پی چیئرمین کا کہنا تھا ہم سب نے مل کر عوام کے مسائل حل کرنے ہیں، سیاسی جماعتیں عوام کے مسائل پارلیمان سے حل کرنا چاہتی ہیں، وفاقی حکومت کو سمجھنا چاہیے یہ کرکٹ کا میچ نہیں، وزیر اعظم پر فرض ہے کہ عوام میں اتحاد پیدا کریں۔

    بلاول بھٹو نے مزید کہا ہم منتخب لوگ انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہیں، ہم پارلیمان کو غیر سیاسی بنائیں گے، پاکستان میں پیپلز پارٹی نے ذمہ دارانہ کردار ادا کیا، اس حکومت کو مزید نہیں چلنے دیں گے، ملک میں مارشل لا لگا تو پی پی ماضی کی طرح کردار ادا کرے گی، جمہوریت واحد طریقہ ہے جس میں عوام کا اسٹیک ہوتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  شہبازشریف نے آزادی مارچ میں شرکت بلاول بھٹو کی شمولیت سے مشروط کردی

    قبل ازیں، پی پی چیئرمین نے جناح اسپتال کے سائبر نائف ڈیپارٹمنٹ اور سرجیکل کمپلکس سمیت مختلف شعبہ جات کا دورہ کیا، ان کو ریڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے پریزنٹیشن بھی دکھائی گئی۔

    خیال رہے کہ ملک میں اس وقت اپوزیشن کی جانب سے حکومت مخالف آزادی کے سلسلے میں سرگرمیاں تیزی سے بڑھ رہی ہیں، حکومت نے جے یو آئی ف سے مذاکرات کے لیے ٹیم بھی تشکیل دی ہے، تاہم فضل الرحمان کا مطالبہ ہے کہ وزیر اعظم مستعفی ہوں۔

    گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے آزادی مارچ میں شرکت بلاول بھٹو کی شمولیت سے مشروط کر دی تھی، شہباز شریف نے واضح کر دیا کہ بلاول بھٹو کے نہ ہونے پر احسن اقبال قیادت کریں گے، پیپلز پارٹی کی دوسرے درجے کی قیادت کے ساتھ کھڑا نہیں ہو سکتا۔

  • پیپلز پارٹی مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ہے، حکومت کو جانا پڑے گا: بلاول بھٹو

    پیپلز پارٹی مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ہے، حکومت کو جانا پڑے گا: بلاول بھٹو

    لاڑکانہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ہے، حکومت کو جانا پڑے گا، عوام کا خیال رکھنا، روزگار پیدا کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو لاڑکانہ میں ایچ آئی وی ٹریٹمنٹ سپورٹ سینٹر رتو ڈیرو کے افتتاح کے بعد میڈیا ٹاک کر رہے تھے، انھوں نے کہا لاڑکانہ میں ہمارا مقابلہ پی ٹی آئی اور جی ڈی اے سے ہے، اس الیکشن پر مولانا صاحب کا جو کردار ہے اس کا جواب وہی دیں گے۔

    انھوں نے کہا لاڑکانہ کے عوام بے نظیر بھٹو کی جماعت پیپلز پارٹی کا ساتھ دیں گے، ن لیگ نے کل خود ضمنی الیکشن میں ہماری حمایت کا اعلان کیا ہے، لاڑکانہ سے سلیکٹڈ امیدوار اسمبلی بھیجا گیا تھا، اب دھاندلی نہیں ہوگی تو انشاء اللہ جیت تیر کی ہوگی۔

    بلاول کا کہنا تھا سندھ حکومت ایچ آئی وی کے مسئلے پر یونیسیف اور دیگر ملکی اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے، ایچ آئی وی سے بچنے کے لیے سندھ کے ہر بچے کو آگاہی دینا ہوگی، کوشش ہے ایچ آئی وی سینٹر تیزی سے کام کرے، ایچ آئی وی کے تدارک کے لیے شارٹ اور لانگ ٹرم اسٹریٹجی بنانا ہوگی۔

    پی پی چیئرمین کا کہنا تھا سازش کے تحت ہر ادارے سے بہت سے لوگ بے روزگار کیے گئے، روزگار پیدا کرنے کی کوشش کرنے کی بجائے اداروں کو بند کیا جا رہا ہے، لوگوں کے پاس روزگار ہوگا تو ہی معیشت کے لیے کردار ادا کر سکیں گے۔

    بلاول بھٹو نے خطے میں امن کے لیے کردار ادا کرنے پر وزیر اعظم عمران خان کی تعریف بھی کی، کہا انھوں نے اچھا اقدام کیا، سعودی عرب اور ایران کا معاملہ حل ہونا چاہیے، افغانستان کی جنگ کی وجہ سے خطے کو نقصان پہنچا، ہم سب کی کوشش ہونی چاہیے اس خطے میں جنگ نہ ہو، ایران میں جنگ ہوتی ہے تو اس کے پاکستان پر برے اثرات پڑیں گے۔

    پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے برطانوی شاہی جوڑے کو پاکستان میں آمد پر خوش آمدید بھی کہا۔

  • الیکشن کمیشن کا بلاول سمیت دیگر ارکان اسمبلی کو حتمی نوٹس

    الیکشن کمیشن کا بلاول سمیت دیگر ارکان اسمبلی کو حتمی نوٹس

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بلاول بھٹو اور صوبائی اسمبلی کے حلقے 11 کے پی پی امیدوار کو دوسرا اور حتمی نوٹس جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ای سی پی نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر پی پی چیئرمین بلاول بھٹو، نثار کھوڑو، شبیر بجارانی، ناصر شاہ، شرجیل میمن سمیت دیگر کو حتمی نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔

    ڈسٹرکٹ ریٹرنگ افسر نے کہا ہے کہ نوٹس کا جواب کل داخل کروانا تھا، نہ کروانے پر دوسرا حتمی نوٹس نکالا گیا ہے۔

    ڈی آر او ندیم حیدر کا کہنا ہے کہ آج نوٹسز کے جوابات جمع نہیں کروائے گئے تو قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  وفاقی حکومت اور اتحادی سندھ کے دل کراچی پر قبضہ چاہتے ہیں: بلاول بھٹو

    واضح رہے کہ ای سی پی کی جانب سے یہ نوٹسز انتخابی حلقہ پی ایس 11 کی انتخابی مہم میں حصہ لینے پر جاری کیے گئے ہیں۔

    یاد رہے کہ 12 اکتوبر کو لاڑکانہ میں انتخابی ریلی نکالی گئی تھی، جس میں نثار کھوڑو، سہیل سیال، ناصر حسین شاہ، شبیر بجارانی و دیگر نے شرکت کی تھی جس پر اگلے دن ای سی پی کی جانب سے نوٹس جاری کیا گیا۔

    ریلی سے خطاب میں بلاول بھٹو نے کہا تھا لاڑکانہ کے عوام تیر کے ساتھ ہیں، 17 اکتوبر کو تیر پر ٹھپا لگا کر وفاق کو جواب دیں، ایک سال سے عوام کی لڑائی اسمبلی میں لڑ رہا ہوں، میں نے حکومت کو گھر بھیجنا ہے۔

  • وفاقی حکومت اور اتحادی سندھ کے دل کراچی پر قبضہ چاہتے ہیں: بلاول بھٹو

    وفاقی حکومت اور اتحادی سندھ کے دل کراچی پر قبضہ چاہتے ہیں: بلاول بھٹو

    لاڑکانہ: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے 18 اکتوبر کو کراچی میں جلسے کا اعلان کر دیا، انھوں نے کہا وفاقی حکومت اور اس کے اتحادی سندھ کے دل کراچی پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میں انتخابی ریلی میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کراچی کو الگ کرنے کا خواب دیکھا جا رہا ہے، سندھ کے شہری ایسا نہیں کرنے دیں گے۔

    بلاول بھٹو نے اپنا مشہور نعرہ مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈیسوں بھی لگایا، کہا لاڑکانہ کے عوام تیر کے ساتھ ہیں، 17 اکتوبر کو تیر پر ٹھپا لگا کر وفاق کو جواب دیں۔

    انھوں نے کہا ایک سال سے عوام کی لڑائی اسمبلی میں لڑ رہا ہوں، میں نے حکومت کو گھر بھیجنا ہے، بی بی کی شہادت کے بعد میں نے پارٹی کا پرچم تھام لیا، آپ کو میرا ساتھ دینا پڑے گا۔

    تازہ ترین:  نواز شریف کے خط کے مندرجات فضل الرحمان سے شیئر کرنے کا فیصلہ

    پی پی چیئرمین نے کہا حکومت نے غریب عوام کا معاشی قتل کیا، ایک سال میں ہزاروں لوگ بے روزگار ہوئے، پیپلز پارٹی دور حکومت میں بھی ملک معاشی بحران سے گزرا لیکن صدر زرداری نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام شروع کیا، پنشن اور تنخواہوں میں 100 فی صد اضافہ کیا گیا۔

    بلاول کا کہنا تھا ذوالفقار بھٹو نے بڑے زمینداروں سے زمین لے کر چھوٹے زمینداروں کو دی، محترمہ کے دور میں نعرہ مشہور تھا، بے نظیر آئے گی روزگار لائے گی، پیپلز پارٹی مزدوروں اور کسانوں کا خیال رکھتی ہے۔

  • بلاول بھٹو کی فضل الرحمان کے آزادی مارچ کی حمایت، دھرنے کی مخالفت

    بلاول بھٹو کی فضل الرحمان کے آزادی مارچ کی حمایت، دھرنے کی مخالفت

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کی حمایت اور دھرنے کی مخالفت کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں پی پی چیئرمین نے کہا کہ وہ دھرنے کی سیاست کے قائل نہیں ہیں، پیپلز پارٹی دھرنا سیاست کی مخالف ہے، ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ چند لوگ اسلام آباد میں بیٹھ کر حکومت کو گھر بھیج دیں۔

    بلاول بھٹو نے کہا آئین سب کو احتجاج کی اجازت دیتا ہے، جمہوری حق ہے، پیپلز پارٹی شروع سے دھرنے کی سیاست کی مخالف رہی ہے، فضل الرحمان کے آزادی مارچ کی حمایت کی ہے، استقبال کریں گے۔

    پی پی چیئرمین نے کہا سندھ حکومت فضل الرحمان کی جماعت سے رابطہ کرے گی، سندھ میں آزادی مارچ والوں کو مکمل سہولت فراہم کی جائے گی۔

    انھوں نے کہا کہ آزادی مارچ کا شیڈول ملنے کے بعد مقامی رہنما شرکا کا استقبال کریں گے، پیپلز پارٹی کے عہدے دار ہر شہر میں آزادی مارچ کے شرکا کو خوش آمدید کہیں گے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ کور کمیٹی اجلاس میں ملک کی صورت حال پر غور کیا گیا، عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے تمام جماعتوں کو ساتھ چلنا ہوگا، مسائل حل کرنے کے لیے جمہوریت کی بحالی ناگزیر ہے، اس وقت ملک میں کئی پارٹیاں اور طبقات احتجاج پر ہیں۔

    ان کا کہنا تھا ہماری اپنی تحریک بھی ملک بھر میں جاری ہے، 18 اکتوبر کو سانحہ کارساز کی یاد میں کراچی میں جلسہ کریں گے، اس ماہ کے آخر تک ہمارا سندھ کا دورہ مکمل ہو جائے گا، آئندہ ماہ سے پنجاب میں انٹری ماریں گے۔

    پی پی چیئرمین نے مزید کہا دھرنے سے متعلق پیپلز پارٹی کا مؤقف مختلف ہے، آج فضل الرحمان نے یہ قدم اٹھایا تو کل پی پی بھی ایسا کر سکتی ہے، مشکل ہے کہ دھرنے میں اپنا کردار ادا کروں۔