Tag: پاکستان پیپلز پارٹی

  • سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ، بلاول بھٹو کی اے این پی سربراہ سے ملاقات

    سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ، بلاول بھٹو کی اے این پی سربراہ سے ملاقات

    اسلام آباد: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مردان ہاؤس میں اے این پی سربراہ اسفندیار ولی خان سے ملاقات کی، جس میں مولانا فضل الرحمان کے آزادی لانگ مارچ اور دھرنے سے متعلق گفتگو کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو نے اے این پی سربراہ سے ملاقات میں اے پی سی اور رہبر کمیٹی کا اجلاس بلانے کی تجویز دی ہے۔

    اس ملاقات میں پی پی کی جانب سے فرحت اللہ بابر، نیئر بخاری، مصطفیٰ نواز کھوکھر اور اے این پی کی جانب سے امیر حیدر ہوتی، میاں افتخار حسین اور زاہد خان شامل تھے۔

    ملاقات کے بعد فرحت اللہ بابر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ اپوزیشن متحد ہے اور اسے متحد رہنا ہوگا، شفاف انتخابات وقت کی ضرورت ہے اور انتخابات میں فوج کی مداخلت نہیں ہونی چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسلام آباد جانا ہمارا آخری اور حتمی فیصلہ ہے، مولانا فضل الرحمان

    رہنما پیپلز پارٹی فرحت اللہ بابر نے کہا ہمارا مطالبہ ہے الیکشن دوبارہ کرائے جائیں، آزادانہ، شفاف انتخابات وقت کی ضرورت ہیں، آزادی مارچ کو کیسے لے کر چلنا ہے یہ دیکھنا ہوگا، دیکھنا ہے ہم کس حد تک جا سکتے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا آزادی مارچ سے متعلق اپوزیشن پارٹیز میں مشاورت جاری ہے، اپوزیشن جماعتیں مل کر حکومت کو گھر بھیجیں گی۔

    اے این پی رہنما میاں افتخار حسین نے کہا ہماری کوشش ہے 27 تاریخ کو ایسی فضا ہو جس میں سب متحد ہوں، اپوزیشن کا اتحاد چاہتے ہیں، فضل الرحمان نے بھی یہ ہی کہا ہے، موجودہ حکومت چاہتی ہے اپوزیشن اتحاد میں دراڑ پڑ جائے لیکن ہم اتحاد کو کسی طرح ٹوٹنے نہیں دیں گے۔

  • بلاول بھٹو کا مولانا فضل الرحمان کے مارچ کے اعلان کا خیر مقدم

    بلاول بھٹو کا مولانا فضل الرحمان کے مارچ کے اعلان کا خیر مقدم

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کے اعلان کا خیر مقدم کیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج جے یو آئی ف کے سربراہ کے ساتھ اہم بیٹھک کے بعد پریس کانفرنس میں شریک ہوئے بغیر جانے والے پی پی چیئرمین نے مارچ کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔

    ترجمان بلاول بھٹو مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ دونوں رہنماؤں کا اس بات پر اتفاق ہوا کہ سیاسی جماعتوں کے پاس احتجاج کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا حکومت کی ہر محاذ پر ناکامی کے بعد اپوزیشن ہر صورت اقدامات کرے گی، بلاول بھٹو نے اگلے ہفتے کور کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔

    انھوں نے کہا پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی مارچ میں شرکت سے متعلق اہم فیصلےکرے گی۔

    تازہ ترین:  مولانا فضل الرحمان کا 27 اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ کا اعلان

    واضح رہے کہ جمعیت علمائے اسلام ف نے اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ کئی دن کی ملاقاتوں اور مذاکرات کے بعد آخر کار آزادی مارچ کی تاریخ کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے۔

    مولانا فضل الرحمان نے 27 اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا آزادی مارچ کی تاریخ سے متعلق کوئی تبدیلی نہیں ہوگی، ملک بھر سے اس مارچ میں قافلے شریک ہوں گے۔

    انھوں نے کہا ملک خطرناک صورت حال پر ہے بقا کا سوال پیدا ہو گیا ہے، ہم اب پیچھے نہیں ہٹیں گے اور اس حکومت کو گھر بھیج کر دکھائیں گے۔

    پریس کانفرنس سے قبل مولانا فضل الرحمان کی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ اہم بیٹھک ہوئی تھی، تاہم یہ ملاقات بے نتیجہ ختم ہو گئی، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی ف کے درمیان کوئی فارمولا طے نہیں ہو سکا، بلاول بھٹو مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کیے بغیر واپس روانہ ہو گئے۔

  • مراد علی شاہ کو گرفتار کیا گیا تب بھی وہ وزیر اعلیٰ رہیں گے: نثار کھوڑو

    مراد علی شاہ کو گرفتار کیا گیا تب بھی وہ وزیر اعلیٰ رہیں گے: نثار کھوڑو

    لاڑکانہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ کو گرفتار کیا گیا تو بھی مراد علی شاہ ہی وزیر اعلیٰ رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق اسپیکر سندھ اسمبلی نثار کھوڑو نے کہا وزیر اعلیٰ سندھ کی گرفتاری کی باتیں پھیلائی جا رہی ہیں، وہ گرفتار ہو کر بھی وزیر اعلیٰ ہی رہیں گے۔

    ان کا کہنا تھا وزیر اعلیٰ سندھ کی گرفتاری کی باتیں قبل از وقت ہیں، مراد علی شاہ سندھ کے وزیر اعلیٰ ہیں اور رہیں گے۔

    نثار کھوڑو نے وزیر اعظم عمران خان کی یو این جنرل اسمبلی میں تقریر کے حوالے سے کہا کہ انھوں نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت سے متعلق گفتگو نہیں کی، عمران خان نے کہا تھا مودی آئے گا تو کشمیر کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پارٹی جسے چاہے گی وہ وزیر اعلیٰ ہوگا: مراد علی شاہ

    انھوں نے کہا کہ کراچی میں پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کا اتحاد ہی سندھ کو توڑنے کے لیے ہے۔

    واضح رہے کہ کل وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے نیب کا سوال نامہ ملنے پر کہا تھا انھیں یہ سوالات پڑھ کر مزا آیا، میں آٹھ ماہ سے گرفتاری کی باتیں سن رہا ہوں، قید کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا نامزدگی پارٹی کی جانب سے ہوتی ہے، جسے چاہے گی وہ وزیر اعلیٰ ہوگا، پارٹی جو فیصلہ کرے گی قبول ہوگا، گرفتاری کے باوجود آغا سراج درانی، فریال تالپور اور دیگر اسمبلی کے رکن ہیں۔

  • مولانا فضل الرحمان وہی مطالبہ کر رہے ہیں جو پیپلز پارٹی کر رہی ہے: بلاول بھٹو

    مولانا فضل الرحمان وہی مطالبہ کر رہے ہیں جو پیپلز پارٹی کر رہی ہے: بلاول بھٹو

    جامشورو: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان کے مؤقف کی تائید کر دی، کہا پیپلز پارٹی کا بھی وہی مطالبہ ہے جو مولانا کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ حکومت نے عام شہری کی زندگی اجیرن کر دی ہے، ملک میں اصل احتساب کی سخت ضرورت ہے، عوام کی مدد سے حکومت کو گھر بھیجیں گے۔

    انھوں نے کہا کشمیری بہن بھائیوں پر تاریخی حملہ ہوا ہے، بھارت نے کشمیر کو 55 دن سے جیل بنا رکھا ہے، وزیر اعظم کی جنرل اسمبلی میں پوری تقریر کشمیر پر ہونی چاہیے تھی، ان کو انسانی حقوق کا مسئلہ اٹھانا چاہیے تھا۔

    بلاول کا کہنا تھا بھٹو کا موازنہ عمران خان سے کیا جا رہا ہے، کاش وزیر اعظم عمران خان، شہید بھٹو ذوالفقار علی کی طرح ہوتے، ہماری عوامی رابطہ مہم آگے بڑھتی رہے گی، سندھ میں ایک دو احتجاجی جلسے کروں گا، پاکستان کے ہر شہر ہر گاؤں میں جا کر اپنا مؤقف عوام کے سامنے رکھوں گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  بلاول بھٹو کا مولانا فضل الرحمان کے دھرنے میں شرکت نہ کرنے کا اعلان

    پی پی چیئرمین نے کہا مولانا فضل الرحمان وہی مطالبہ کر رہے ہیں جو پیپلز پارٹی کر رہی ہے، مسائل کے حل کے لیے قومی اتحاد کی ضرورت ہوگی۔

    یاد رہے کہ بلاول بھٹو نے واضح طور پر مولانا فضل الرحمان کے دھرنے میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا اسلام آباد احتجاج کا فیصلہ مولانا کا اپنا ہے، چاہے کسی کا بھی دھرنا رہا ہو ہم خود شریک نہیں رہے، مولانا صاحب کے دھرنے میں ہماری مورل سپورٹ ہوگی۔

  • نیب کی حراست میں خورشید شاہ کی طبعیت بھی خراب، اسپتال منتقل

    نیب کی حراست میں خورشید شاہ کی طبعیت بھی خراب، اسپتال منتقل

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ گرفتار ہوتے ہی نیب کی حراست میں بیمار پڑ گئے، طبیعت خراب ہونے پر انھیں پولی کلینک منتقل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی حراست میں خورشید شاہ کی طبیعت خراب ہونے پر پولی کلینک کے سی سی یو میں ان کا ابتدائی طبی معائنہ کیا گیا، ذرایع کا کہنا ہے کہ خورشید شاہ کی ای سی جی، ٹراپ ٹی ٹیسٹ نارمل نکلا۔

    اسپتال ذرایع کے مطابق شعبہ امراض قلب کے ڈاکٹرز نے خورشید شاہ کی حالت تسلی بخش قرار دے دی ہے۔

    ذرایع نے مزید بتایا کہ خورشید شاہ کو دھڑکن کی بے ترتیبی، سانس اور معدے میں تکلیف ہے، ڈاکٹرز نے پی پی رہنما کے دیگر اہم ٹیسٹ بھی کرانے کا فیصلہ کیا جس کے لیے انھیں اسپتال میں داخل کر لیا گیا۔

    تازہ ترین:  خورشید شاہ کا21 ستمبر تک راہداری ریمانڈ منظور

    یاد رہے کہ گزشتہ روز نیب سکھر اور راولپنڈی نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے آمدن سے زاید اثاثہ جات کیس میں خورشید شاہ کو گرفتار کر لیا تھا، اس سے قبل ان سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کی گئی تھیں اور منی لانڈرنگ کے سلسلے میں تحقیقاتی سوال نامہ بھی دیا گیا تھا۔

    آج احتساب عدالت نے گرفتار پی پی رہنما کا دو روزہ راہ داری ریمانڈ منظور کر لیا ہے، تاہم نیب نے عدالت سے خورشید شاہ کا 7 روزہ راہ داری ریمانڈ دینے کی استدعا کی تھی۔

    گزشتہ روز خورشید شاہ کی گرفتار کے بعد سکھر میں شر پسند عناصر نے ہنگامہ آرائی کر کے زبردستی دکانیں بند کرائیں، سڑکوں پر نکل کر ٹریفک معطل کیا، جس پر شہر میں سیکورٹی الرٹ جاری کیا گیا۔

  • کچرے کے نام پر کراچی پر قبضے کی کوشش ہو رہی ہے: بلاول بھٹو

    کچرے کے نام پر کراچی پر قبضے کی کوشش ہو رہی ہے: بلاول بھٹو

    لاڑکانہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کراچی کے کچرے کے نام پر کراچی پر قبضے کی کوشش ہو رہی ہے، سندھ میں دباؤ ڈال کر کٹھ پتلی حکومت لائی جا رہی ہے لیکن ہم یہ نہیں ہونے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے گڑھی خدا بخش لاڑکانہ میں ہونے والے ورکرز کنونشن سے خطاب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ پی پی قیادت پر جعلی کیسز ڈال کر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے، زرداری نے پہلے بھی جیل میں وقت گزارا، اب بھی گزار لیں گے، فریال تالپور کا پروڈکشن آرڈر روک کر ہمیں نہیں دبایا جا سکتا۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ جس کو گرفتار کرنا ہے کر لو، ہم اصولی مؤقف پر سمجھوتا نہیں کریں گے، یہ ایک سال سے ہماری حکومت گرانے میں لگے ہیں لیکن اب تک ناکام ہیں، سیاسی مخالفین پر مقدمات بنانا غیر جمہوری قوتوں کی پرانی عادت ہے۔

    انھوں نے کہا کہ وفاق کی ناکامی کی وجہ سے صوبے دیوالیہ ہو رہے ہیں، سندھ کی گیس، کے پی کے ہائیڈل پاور پر نا انصافی کی جا رہی ہے، کبھی سندھ اور کراچی کو الگ کرنے کی بات کی جا رہی ہے، سندھ کے 3 اسپتال چھینے، پریشان ہو کر واپس کر دیے۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  مولانا فضل الرحمان کی شہباز شریف کی رہایش گاہ آمد، دھرنے پر گفتگو

    بلاول کا کہنا تھا کہ غیر جمہوری قوتوں کو 18 ویں ترمیم برداشت نہیں ہو رہی، ماضی کی طرح آج بھی وفاق خطرے میں ہے۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ذوالفقار بھٹو نے سرزمین بے آئین کو آئین دیا، بے بس عوام کو ووٹ کی طاقت دی، بے نظیر دہشت گرد حملے کے باوجود پیچھے نہیں ہٹیں، آصف زرداری نے 18 ویں ترمیم کر کے 73 کا آئین بحال کیا اور صوبوں کو خود مختاری دلوائی۔

  • مولانا فضل الرحمان کی شہباز شریف کی رہایش گاہ آمد، دھرنے پر گفتگو

    مولانا فضل الرحمان کی شہباز شریف کی رہایش گاہ آمد، دھرنے پر گفتگو

    لاہور: جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان وفد کے ہم راہ میاں شہباز شریف کی رہایش گاہ پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان، اکرم درانی، مولانا امجد اور وفد کے دیگر ارکان کے ساتھ شہباز شریف سے ملاقات کرنے ان کی رہایش گاہ پہنچے۔

    ملاقات میں راجہ ظفرالحق، احسن اقبال، مریم اورنگ زیب اور خرم دستگیر بھی موجود تھے۔

    قبل ازیں، مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اصولی طور پر دھرنے کی حمایت کی ہے تاہم عملی طور پر ساتھ دینے سے انکار کیا ہے، فضل الرحمان سے ملاقات میں دیکھتے ہیں کہ کیا فیصلہ ہوتا ہے۔

    سابق اسپیکر ایاز صادق کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان کے دھرنے پر مشاورت کے بعد فیصلہ کریں گے، جو فیصلہ بھی کریں گے سوچ سمجھ کر کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بلاول بھٹو کا مولانا فضل الرحمان کے دھرنے میں شرکت نہ کرنے کا اعلان

    انھوں نے واضح کیا کہ میری سوچ فضل الرحمان جیسی ہے، دھرنے میں شرکت کرنی چاہیے، جنگوں میں بھی حکومتیں تبدیل ہو جاتی ہیں۔

    یاد رہے کہ گیارہ ستمبر کو جامشورو میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ مولانا صاحب کے دھرنے میں ہماری مورل سپورٹ ہوگی لیکن خود شریک نہیں ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کا اسلام آباد احتجاج کا فیصلہ ان کا اپنا ہے، چاہے کسی کا بھی دھرنا رہا ہو ہم خود شریک نہیں رہے۔

  • نیب انکوائریز کے بعد خورشید شاہ کو ایک اور مشکل کا سامنا

    نیب انکوائریز کے بعد خورشید شاہ کو ایک اور مشکل کا سامنا

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو کی جانب سے انکوائریز کے بعد پی پی رہنما خورشید شاہ کو ایک اور مشکل کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے خورشید شاہ کمیٹی کی جانب سے مستقل کیے گئے ملازمین کی تمام تفصیلات طلب کر لی ہیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ تمام وزارتوں کو ملازمین سے متعلق فیصلوں کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کر دی گئی۔

    وزارتوں کو خط لکھ کر کہا گیا ہے کہ عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کی تفصیلات کل تک فراہم کی جائیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ملازمین کو مستقل کرنے پر تفصیلات انکوائری کمیشن کو بھیجی جائیں گی، خیال رہے کہ پی پی دور میں عارضی ملازمین کو مستقل کرنے سے متعلق نظر ثانی کمیٹی قائم کی گئی تھی۔

    تازہ خبریں پڑھیں:  پچاس روڑ سے زائد خرد برد نیب کیس پر صرف سی کلاس ملے گی: فروغ نسیم

    پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نظر ثانی کمیٹی کے چیئرمین تھے، کمیٹی نے عارضی اور ڈیلی ویجز ملازمین کو مستقل کیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کے آخر میں نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں‌ خورشید شاہ سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کی تھیں، نیب نے 50 سے زاید محکموں سے بھی خورشید شاہ کے اثاثوں کی تفصیلات مانگیں۔

    واضح رہے کہ آج وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے اعلان کیا کہ کرپشن کیسز میں گرفتار ملزمان کے مزے ختم ہو گئے ہیں، پچاس کروڑ سے زاید کرپشن کرنے والے کو صرف سی کلاس ملے گی، دیوانی مقدمات کا فیصلہ ڈیڑھ سال کے اندر ہوگا، اوورسیز پاکستانیوں کی جائیدادوں سے متعلق بھی قانون لایا جا رہا ہے۔

  • بلاول بھٹو حکومت کی مخالفت میں ملک توڑنے کی باتیں کرنے لگے

    بلاول بھٹو حکومت کی مخالفت میں ملک توڑنے کی باتیں کرنے لگے

    حیدر آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری حکومت کی مخالفت میں ملک توڑنے کی باتیں کرنے لگے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی چیئرمین نے حیدر آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت کی مخالفت میں حدیں پار کر دیں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ کل بنگلہ دیش بنا تھا، اگر حکومت کی موجودہ روش نہ بدلی تو سندھو دیش، سرائیکی دیش اور پختونوں کا دیش بھی بن سکتا ہے۔

    انھوں نے اپنی حکومت کی کارکردگی کا ملبہ وفاق پر ڈالتے ہوئے آرٹیکل 149 (4) کے تناظر میں کہا کہ وفاق کراچی پر قبضہ کرنا چاہتا ہے، یہ سازش کام یاب نہیں ہونے دیں گے، حکومت نے جمہوریت کا جنازہ نکال دیا ہے، ملک کو آمریت کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔

    پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے لیے عمران خان کو جانا پڑے گا۔

    جاننے کے لیے کلک کریں:  آئینِ پاکستان کا آرٹیکل 149 (4) آخر ہے کیا؟

    بلاول بھٹو نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے الزام عاید کیا کہ پہلے ہمارے وسائل اور حقوق پر ڈاکا ڈالا گیا، پھر ہمارا پانی روکا گیا، اس کے بعد قدرتی گیس کا حصہ نہ دے کر صوبے کا معاشی قتل تک کر دیا اور اب صوبے کے دارالحکومت پر قبضہ کرنے کا اعلان کیا جا رہا ہے۔

    دریں اثنا، بلاول بھٹو نے سندھ کے شہر دادو میں بٹ سرائی میں فیاض بٹ سے بھائی کے انتقال پر تعزیت کی، اس موقع پر انھوں نے کہا کہ کراچی کو سندھ سے علیحدہ کرنے کی سوچ ایک خطرناک سازش ہے۔

    انھوں نے کہا پیپلز پارٹی نے پہلے ہی اس کو رد کر دیا ہے، وفاق کی جانب سے مذکورہ آرٹیکل کا استعمال ملک کی وحدانیت کے لیے خطرناک ہے۔

  • 6 ستمبر شہیدوں، سپاہیوں اور شہریوں کی قربانیوں کو یاد کرنے کا دن ہے: بلاول بھٹو

    6 ستمبر شہیدوں، سپاہیوں اور شہریوں کی قربانیوں کو یاد کرنے کا دن ہے: بلاول بھٹو

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے یوم دفاع پاکستان کے موقع پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 6 ستمبر شہیدوں، سپاہیوں اور شہریوں کی قربانیوں کو یاد کرنے کا دن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو نے یوم دفاع کے سلسلے میں کہا ہے کہ ہمارے جغرافیے کا تحفظ اور نظریے کی حفاظت کا چولی دامن کا ساتھ ہے، نا قابل تسخیر ملکی دفاع کے لیے ادارے دستور کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے کام کریں۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ 6 ستمبر جغرافیے، نظریے، جمہوریت اور حقوق پر کسی مصلحت کا شکار ہوئے بغیر دفاع کرنے کے عزم نو کا دن ہے۔

    انھوں نے کہا کہ میں سابق وزیر اعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کو ملک کے جوہری پروگرام کی مضبوط بنیاد رکھنے پر سلام پیش کرتا ہوں، شہید بے نظیر بھٹو نے بیلسٹک میزائل پروگرام کا تحفہ دیا۔

    بلاول نے کہا میں مسلح افواج کے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں اور ملکی دفاع میں شہید ہونے والوں کے خاندانوں سے مکمل یک جہتی کا اظہار کرتا ہوں، جنھوں نے پاکستان کی دفاع کی خاطر اپنے پیاروں کی قربانیاں دیں۔

    پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام انسانی حقوق کی بد ترین خلاف ورزیوں کا شکار ہیں، آج ہمیں انھیں بھی بھولنا نہیں چاہیے، کیوں کہ ان کا تحفظ کرنا ہماری قومی ذمے داری ہے۔