Tag: پاکستان پیپلز پارٹی

  • بلاول بھٹو کا دشوار گزار پہاڑی راستوں پرسفر، دیوسائی استور پہنچ گئے

    بلاول بھٹو کا دشوار گزار پہاڑی راستوں پرسفر، دیوسائی استور پہنچ گئے

    استور: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو اسکردو سے براستہ دیوسائی استور پہنچ گئے، راستے میں جگہ جگہ ان کا پر جوش استقبال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان کے دورے کے موقع پر آج بلاول بھٹو زرداری دشوار گزار راستوں پر سفر کرتے ہوئے استور پہنچ گئے ہیں، جہاں وہ عید گاہ کے مقام پر پارٹی کنونشن سے خطاب کریں گے۔

    دیوسائی کے راستے استور کے سفر کے دوران جگہ جگہ ان کا پر جوش استقبال کیا گیا، بلاول بھٹو نے دیوسائی میں بڑا پانی کے مقام پر مختصر قیام بھی کیا۔

    سفر کے دوران پی پی چیئرمین کا چیلم، داس کھیرم، نوگام اور گوری کوٹ پر کارکنوں نے پُر تپاک استقبال کیا، داس کھیرم میں بلاول بھٹو نے کارکنوں سے ہاتھ ملایا اور گلے ملے، بچوں سے بھی ہنستے ہوئے مصافحہ کرتے رہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مودی ہندوتوا کا نظریہ رکھتا ہے، اسے ویزا تک نہیں ملتا تھا: بلاول بھٹو

    گزشتہ روز بلاول بھٹو نے پیپلز پارٹی بلتستان ڈویژن ضلع اسکردو کے عہدے داران سے ملاقات کی تھی، پی پی چیئرمین نے کارکنوں سے خطاب میں کہا کہ پیپلز پارٹی کی وجہ سے ملک میں اسلامی جمہوری نظام ہے، اسلام آباد تک لانگ مارچ کرنا پڑا تو پورا گلگت بلتستان میرے ساتھ ہوگا۔

    پی پی چیئرمین 22 اگست کو اسکردو اور 24 اگست کو گھانچے میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔

  • مودی ہندوتوا کا نظریہ رکھتا ہے، اسے ویزا تک نہیں ملتا تھا: بلاول بھٹو

    مودی ہندوتوا کا نظریہ رکھتا ہے، اسے ویزا تک نہیں ملتا تھا: بلاول بھٹو

    اسکردو: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مودی ہندوتوا کا نظریہ رکھتا ہے، اسے ویزا تک نہیں ملتا تھا، ہم شروع سے خبردار کرتے آ رہے ہیں کہ وہ نہ منموہن ہیں نہ واجپائی۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو نے آج پیپلز پارٹی بلتستان ڈویژن ضلع اسکردو کے عہدے داران سے ملاقات کی، انھوں نے گلگت بلتستان خواتین ونگ کے عہدے داروں اور علاقے کے علما و مشائخ سے بھی ملاقات کی۔

    پی پی چیئرمین نے کارکنوں سے خطاب میں کہا کہ پیپلز پارٹی کی وجہ سے ملک میں اسلامی جمہوری نظام ہے، اسلام آباد تک لانگ مارچ کرنا پڑا تو پورا گلگت بلتستان میرے ساتھ ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ میں بلتستان کے لوگوں کو سننے آیا ہوں، میں ان سے ملکی مسائل کے حل پر رائے لینا چاہتا ہوں، آج پیپلز پارٹی کی وجہ سے پاکستان ایٹمی طاقت ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو مسلم امہ کو ایک پیج پر لائے، پاکستان پیپلز پارٹی کشمیریوں کی حقیقی آواز ہے، شہید بھٹو کے کشمیر کے ساتھ وعدوں کو پورا کریں گے۔

    پی پی چیئرمین نے کہا بھارت اخلاقی میدان میں بری طرح جنگ ہار چکا ہے۔

    مزید بر آں، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کل استور کے لیے روانہ ہوں گے جہاں وہ ورکرز کنونشن میں شرکت کریں گے، جب کہ 22 اگست کو اسکردو اور 24 اگست کو گھانچے میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔

    واضح رہے کہ بلاول بھٹو زرداری آج گلگت بلتستان کے دورے کی وجہ سے آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت نہیں کر سکے تھے۔

  • حیدرآباد، سکھر میں انٹرا سٹی بس منصوبے کے لیے نجی شعبے سے تجاویز طلب

    حیدرآباد، سکھر میں انٹرا سٹی بس منصوبے کے لیے نجی شعبے سے تجاویز طلب

    کراچی: سندھ حکومت کی طرف سے لاڑکانہ کے بعد حیدر آباد اور سکھر میں پیپلز بس سروس شروع کرنے کی تیاریاں جاری ہیں، حیدر آباد اور سکھر میں انٹرا سٹی بس منصوبے کے لیے نجی شعبے سے تجاویز طلب کر لی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر ٹرانسپورٹ اویس شاہ نے کہا ہے کہ حیدر آباد اور سکھر بس منصوبے کے لیے مکمل سرمایہ کاری نجی شعبے کی ہوگی۔

    وزیر ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں سکھر اور حیدر آباد میں پیپلز بس سروس کا پائلٹ پراجیکٹ شروع ہوگا، تجرباتی مرحلے میں سکھر کے لیے 30، حیدر آباد کے لیے 40 بسیں چلانے کی تجویز ہے۔

    اویس شاہ نے کہا کہ ایئر کنڈیشنڈ پیپلز بس سروس کا کرایہ حکومت کا مقرر کردہ ہوگا، جب کہ محکمہ ٹرانسپورٹ اس بس منصوبے کے لیے بس ڈپو فراہم کرے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ حکومت کی لاڑکانہ میں انٹر سٹی بسیں چلانے کی تیاری

    انھوں نے کہا کہ سکھر میں پنوعاقل، روہڑی، پرانا سکھر، بائی پاس اور کندھرا کے درمیان سروس شروع کی جائے گی، جب کہ حیدرآباد میں بس سروس لطیف آباد سے قاسم آباد، سٹی ایریا، پریٹ آباد، ٹنڈو جام، کوٹڑی کے درمیان چلائی جائے گی۔

    وزیر ٹرانسپورٹ اویس شاہ کا کہنا تھا کہ لاڑکانہ میں پیپلز بس سروس کو عوام میں خاصی پذیرائی ملی ہے۔

    خیال رہے کہ لاڑکانہ، نوڈیرو اور رتو ڈیرو کے درمیان پیپلز بس سروس شروع کرنے کے لیے سندھ حکومت نے نجی کمپنی سے معاہدہ کیا تھا، جس کے بعد یہ سروس لاڑکانہ میں شروع ہو چکی ہے۔

  • بلاول بھٹو کی ایل او سی پر بھارتی فورسز کی فائرنگ کی شدید مذمت

    بلاول بھٹو کی ایل او سی پر بھارتی فورسز کی فائرنگ کی شدید مذمت

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی فورسز کی جانب سے فائرنگ کی شدید مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں پی پی چیئرمین نے بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے پاک فوج کے جوانوں کی شہادت پر اظہار افسوس کیا ہے۔

    بلاول بھٹو زرداری نے بیان میں کہا کہ ایل او سی پر شہید ہونے والے اہل کار قوم کے ہیرو ہیں۔ پی پی چیئرمین نے شہید اہل کاروں کے بلند درجات کے لیے دعا بھی کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ سے پاک فوج کے 3 جوان شہید

    انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لیے مودی ہتھکنڈے ناکام ہوں گے، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم اور ایل او سی پر بھارتی جارحیت کا نوٹس لے۔

    واضح رہے کہ آج ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ سے پاک فوج کے 3 جوان شہید ہو گئے ہیں، جس کے جواب میں پاک فوج کی بھرپور اور مؤثر کارروائی میں 5 بھارتی فوجی مارے گئے اور متعدد زخمی ہوئے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل کا ٹویٹر کے ذریعے کہنا تھا کہ موجودہ صورت حال سے توجہ ہٹانے کے لیے بھارت نے ایل او سی پر فائرنگ بڑھا دی ہے، اور بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول پر خلاف ورزیوں میں نمایاں اضافہ ہو گیا ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر کے حالات سے متعلق مودی کا اندازہ بالکل غلط ہے: اعتزاز احسن

    مقبوضہ کشمیر کے حالات سے متعلق مودی کا اندازہ بالکل غلط ہے: اعتزاز احسن

    لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے معاملات آسانی سے حل نہیں ہوں گے، مودی کا خیال ہے معاملات مقبوضہ کشمیر میں ٹھیک ہو جائیں گے لیکن ایسا نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے نریندر مودی کی ذہنیت کو آر ایس ایس والی قرار دیتے ہوئے کہا کہ مودی کے بھارت میں مسلمان کو گائے لے جاتے ہوئے سڑک پر قتل کر دیا جاتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ وادی کے مسلمانوں پر کرفیو، جبر اور ظلم کرتا رہے گا، لیکن دوسری طرف مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کا رد عمل اب پہلے سے زیادہ ہوگا، بھارتی حکومت انڈینز کو مقبوضہ کشمیر میں لا کر نہیں بسا سکتی۔

    اعتزاز احسن کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارت کے اقدامات کی اطلاع فارن آفس کو ہونی چاہیے تھی، بھارت نے امریکی حکام کو 10 سے 15 دن قبل ضرور بتایا ہوگا، ثالثی کی پیش کش سے قبل ہی معاملات کا امریکی صدر کو علم ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ کرتارپور راہداری سے متعلق نومبر میں تقریبات ہیں، حکومت راہداری اور اس سے منسلک منصوبے جلد مکمل کرے، اگر بھارت نے اچانک راہداری کھولنے سے انکار کیا تو ملبہ اس پر ہی جائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ قابض بھارتی فوج کشمیریوں کی نسل کشی کر رہی ہے، نسل کشی کے معاملے کو اجاگر کرنا ہوگا، یہی حالات رہے تو جنگ کی صورت حال بھی ہو سکتی ہے۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ بلاول بھٹو نے پورے اعتماد کے ساتھ ن لیگ پر بھروسا کیا، میں سمجھتا ہوں ن لیگ نے حالیہ الیکشن میں پی پی کی توقعات کو ٹھیس پہنچائی۔

    اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے مریم نواز کو سرگودھا سمیت دیگر شہروں میں جانے کا کہا ہوگا، بھائی بھاگے ہوئے ہیں اور بہن میدان میں اتری ہوئی ہے، جیل جا رہی ہے۔

  • آصف زرداری، شاہد خاقان کے پروڈکشن آرڈرز کی منظوری نہ ہو سکی

    آصف زرداری، شاہد خاقان کے پروڈکشن آرڈرز کی منظوری نہ ہو سکی

    اسلام آباد: پی پی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے پروڈکشن آرڈرز کی منظوری نہ ہو سکی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زرداری اور ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی کے پروڈکشن آرڈر کا معاملہ لٹک گیا، ذرایع کا کہنا ہے کہ قید بھگتنے والے دونوں رہنماؤں کے پروڈکشن آرڈرز منظور نہیں ہو سکے ہیں۔

    ذرایع کے مطابق پروڈکشن آرڈرز کی سمری پر چیئرمین نیب کی منظوری کا انتظار ہے، پروڈکشن آرڈرز منظور ہونے کے بعد ان اراکین کو پارلیمنٹ لایا جائے گا۔

    اپوزیشن ارکان نے شکایت کی ہے کہ پروڈکشن آرڈرز پر عمل درآمد نہیں ہوا، آرڈرز نیب اور جیل حکام تک نہیں پہنچ سکے ہیں۔

    ادھر قومی اسمبلی کا اجلاس جمعرات کی صبح 11 بجے تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ صدر مملکت عارف علوی نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال اور بھارت کی جانب سے حالیہ فیصلے کا جائزہ لینے کے لیے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کر لیا ہے، یہ اجلاس کل صبح 11 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہونا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت کا آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کا اعلان، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل طلب

    بھارت نے آئین کے آرٹیکل 370 کو ختم کر کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی ہے، بھارتی صدر نے آج باقاعدہ طور پر خصوصی شق ختم کرنے کے بل پر دستخط کیے۔

    پاکستان نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل میں بھی بھارت کے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے اس غیر قانونی اور غیر آئینی اقدام کو چیلنج کر دیا ہے۔

    خیال رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں اضافی فوجی بھی تعینات کر دیے ہیں، جس کے بعد نہتے کشمیریوں پر انڈین فورسز کی جانب سے جاری مظالم میں افسوس ناک اضافے کا خدشہ ہے۔

  • بلاول بھٹو کو مولانا فضل الرحمان کا ٹیلی فون، اگلے ہفتے ملاقات پر اتفاق

    بلاول بھٹو کو مولانا فضل الرحمان کا ٹیلی فون، اگلے ہفتے ملاقات پر اتفاق

    اسلام آباد: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کو مولانا فضل الرحمان نے ٹیلی فون کر کے ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال پر گفتگو کی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ نے بلاول بھٹو زرداری کو فون کیا، دونوں رہنماؤں نے حکومت کو بے نقاب کرنے کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان نے اگلے ہفتے ملاقات پر بھی اتفاق کر لیا ہے۔

    پی پی چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن میں حکومت کو بے نقاب کرنا اپوزیشن کی اخلاقی فتح ہے، حکومت کا غیر جمہوری رویہ دراصل اپوزیشن کی جیت ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوئی، جام کمال

    خیال رہے کہ سینیٹ میں اپوزیشن کی جانب سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد بری طرح ناکام ہو گئی تھی، جس کے بعد اپوزیشن کی جانب سے سینیٹ میں ہارس ٹریڈنگ کے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔

    آج وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوئی تھی بلکہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف اپوزیشن نے ووٹ نہ دے کر اپنی پارٹیوں سے ناراضگی کا اظہار کیا۔

    انھوں نے کہا کہ خفیہ رائے شماری میں ہر شخص دباؤ کے بغیر اپنا فیصلہ کرتا ہے، اس لیے اپوزیشن ارکان نے بھی بغیر دباؤ ووٹ دیا۔

  • پیپلز پارٹی کی ایم پی اے کلثوم چانڈیو کی محکمہ صحت کے افسر کو دھمکیاں

    پیپلز پارٹی کی ایم پی اے کلثوم چانڈیو کی محکمہ صحت کے افسر کو دھمکیاں

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کی ایم پی اے کلثوم اختر چانڈیو نے محکمۂ صحت کے افسر کو دھمکیاں دے دیں، فون کال سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایم پی اے کلثوم چانڈیو نے دادو کے سِول سرجن حمید میرانی کو فون پر دھمکیاں دے کر کسی کا تبادلہ کروانا چاہا لیکن ناکام رہیں۔

    ایم پی اے کلثوم چانڈیو کی دھمکیوں کی فون کال سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، محکمہ صحت نے کلثوم چانڈیو کی فون کال کا نوٹس لے کر سول سرجن سے تفصیل طلب کر لی۔

    ادھر کلثوم چانڈیو نے مکرتے ہوئے کہا ہے کہ انھوں نے کسی کو دھمکی نہیں دی۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ کابینہ میں توسیع، چار وزرا نے حلف اٹھا لیا

    فون کال میں ایم پی اے کلثوم کہتی سنائی دیتی ہیں کہ بار بار کہنے کے باوجود تم نے میرے حکم پر تبادلہ کیوں نہیں کیا؟ میں تمہیں اسمبلی میں طلب کرسکتی ہوں، تم سرکاری نوکر ہو ہماری بات ماننی پڑے گی۔

    دوسری طرف سول سرجن حمید میرانی نے انھیں جواب دیا کہ تبادلہ میں نہیں کر سکتا، ڈی ایچ او کرتا ہے۔

    محکمہ صحت نے فون کال سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد معاملے کا فوری نوٹس لے لیا ہے اور اس سلسلے میں سول سرجن سے بھی معلومات لی جا رہی ہیں۔

    پیپلز پارٹی کی رکن سندھ اسمبلی نے دھمکی دینے کے الزام سے انکار کیا، ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے ایسی کوئی دھمکی نہیں دی۔

  • بھارت کی پوری کوشش ہے خطے کا امن خراب ہو: خورشید شاہ

    بھارت کی پوری کوشش ہے خطے کا امن خراب ہو: خورشید شاہ

    سکھر: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما خورشید شاہ کا پڑوسی ملک کی جانب سے ایل او سی پر کلسٹر بموں کے استعمال پر کہنا ہے کہ بھارت کی پوری کوشش ہے کہ خطے کا امن خراب ہو۔

    تفصیلات کے مطابق خورشید شاہ سندھ کے شہر سکھر میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ بھارت اس خطے میں مسلسل امن خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

    انھوں نے سینیٹ میں اپوزیشن کی تحریکِ عدم اعتماد کی ناکامی پر کہا کہ سینیٹرز کو چاہیے تھا کہ وہ ووٹ نہ دیتے اور اجلاس سے چلے جاتے۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کے اراکین بھی اگر بکیں اور پارٹی سے غداری کریں تو ملک کو کیا عزت ملے گی، مذکورہ ارکان نے ملک کی جگ ہنسائی کرائی۔

    یہ بھی پڑھیں:  سینیٹ میں تحریک عدم اعتماد کی ناکامی، بلاول بھٹو نے فیکٹس فائنڈنگ کمیٹی بنادی

    خورشید شاہ نے مزید کہا کہ ہم ایسے لوگ ہیں جو کبھی بھی دباؤ میں نہیں آئے، سیاست دانوں کو جیل میں ڈال کر کم زور نہیں کیا جا سکتا، ہم نے نہ کبھی کسی کی بالا دستی قبول کی تھی اور نہ اب کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس سب سے بڑا ہتھیار پارلیمنٹ ہے، تاہم ہمارے ہی سینیٹرز چوری ہوئے اور ہم نہ روک سکے، تو حکومت کو کام سے کیا روک سکیں گے۔

    خیال رہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی ناکامی پر پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے والے سینیٹرز کو بے نقاب کرنے کے لیے فیکٹس فائنڈنگ کمیٹی بنا دی ہے۔

  • عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے آج ہم پھر سے ایک ہوگئے ہیں: بلاول بھٹو

    عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے آج ہم پھر سے ایک ہوگئے ہیں: بلاول بھٹو

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے آج ہم پھر سے ایک ہوگئے ہیں، جمہوریت خطرے میں ہے، کوئی ایک سیاسی جماعت پاکستان کے مسائل کا حل اکیلے نہیں نکال سکتی۔

    ان خیالات کا اظہار بلاول بھٹو آج مزار قائد سے متصل باغ جناح کراچی میں یوم سیاہ کے موقع پر منعقد کیے گئے اپوزیشن کے جلسے سے خطاب میں کر رہے تھے۔

    پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ اس وقت صرف سیاست دان ہی نہیں بلکہ سیاست نشانے پر ہے، غربت نہیں غریب نشانے پر ہے، آج پارلیمان اور جمہوریت نشانے پر ہے، چند قوانین نہیں پورا آئین نشانے پر ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ گزشتہ سال 28 جولائی کو کراچی میں پارٹی میٹنگ بلائی تھی، اپوزیشن جماعتوں نے پارلیمنٹ کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا تھا، لیکن پیپلز پارٹی نے دھاندلی کے باوجود جمہوریت بچائی، ہم نے اپوزیشن کو کہا پارلیمنٹ میں آئیں، جمہوریت بچائیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: اپوزیشن جماعتوں کا جلسہ، مختلف علاقوں میں بد ترین ٹریفک جام

    انھوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے کہا تھا صرف 6 ماہ دیں، پھر میں ہر چیز کا ذمہ دار ہوں گا، ہم نے ایک سال دیا ہے، ہر پاکستانی پریشان ہے، ملک تاریخی معاشی بحران سے گزر رہا ہے، سبسڈی چھین کر کسانوں کا معاشی قتل عام کیا جا رہا ہے۔

    بلاول بھٹو نے 25 جولائی کو پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت کے خلاف علم بغاوت بلند کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ہم نے ن لیگ کے ساتھ میثاق جمہوریت پر دستخط کیے، پاکستان کا متفقہ آئین بھٹو شہید نے مفتی محمود دیگر کے ساتھ مل کر بنایا، لیکن آج جمہوریت خطرے میں ہے۔