Tag: پاکستان پیپلز پارٹی

  • عمران خان کا ٹویٹ قابلِ تعریف ہے: وزیرِ اطلاعات سندھ

    عمران خان کا ٹویٹ قابلِ تعریف ہے: وزیرِ اطلاعات سندھ

    کراچی: سندھ کے وزیرِ اطلاعات سید ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کے جواب میں وزیرِ اعظم عمران خان کے ٹویٹ کی تعریف کرتا ہوں۔

    وہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ پاکستان پر الزام تراشی کرنے والوں کے خلاف حکومت کا ساتھ دیں گے۔

    [bs-quote quote=”ڈونلڈ ٹرمپ پہلے بھی اس قسم کی باتیں کرتے آئے ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”ناصر حسین شاہ” author_job=”وزیر اطلاعات سندھ”][/bs-quote]

    ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ پہلے بھی اس قسم کی باتیں کرتے آئے ہیں، امریکا نے کبھی پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف نہیں کیا۔

    وزیرِ اطلاعات سندھ نے شاہ محمود قریشی کے اس بیان کے ساتھ بھی اتفاق کیا کہ پچھلے دور میں خارجہ پالیسی ٹھیک نہیں تھی اور نہ ہی کوئی وزیرِ خارجہ تھا۔

    انھوں نے کہا کہ بہ طورِ وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کا ایک ماضی ہے، تاہم مزید بہتری کی ضرورت ہے۔

    ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت صرف دو چیزوں کے پیچھے ہے، این آر او نہیں دیں گے اور احتساب کریں گے، حکومت بتائے ان سے این آر او کون مانگ رہا ہے اور احتساب سے کسی نے نہیں روکا۔


    یہ بھی پڑھیں:  اب ہم وہی کریں گے، جو ملک کے لئے بہترہوگا: وزیراعظم کا ڈونلڈ‌ ٹرمپ کو دوٹوک جواب


    واضح رہے کہ امریکی صدر نے پاکستان کے خلاف امداد بند کرنے کے سلسلے میں ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے امریکا کے لیے کچھ نہیں کیا۔ جس پر وزیرِ اعظم عمران خان نے بھی ٹویٹر پر منہ توڑ جواب دیتے ہوئے کہا کہ مسٹر ٹرمپ الزام لگانے سے قبل اپنا ریکارڈ درست کریں۔

    وزیرِ اعظم نے واضح طور پر امریکا کو پیغام دیا کہ اب ہم وہی کریں گے، جو ملک کے لیے بہتر ہوگا۔

  • گلگت بلتستان کے عوام سے میرا رشتہ تین نسلوں کا ہے، بلاول بھٹو

    گلگت بلتستان کے عوام سے میرا رشتہ تین نسلوں کا ہے، بلاول بھٹو

    گلگت: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے ساتھ ان کا رشتہ تین نسلوں پر محیط ہے، وعدہ ہے کہ اس رشتے کو آگے بڑھائیں گے۔

    چیئرمین پی پی بلاول بھٹو آج گلگت میں جلسے سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے کہا ’ذوالفقار بھٹو اور بے نظیر بھٹو نے گلگت کے عوام سے رشتہ بنائے رکھا، آصف زرداری نے بھی اس رشتے کو نبھایا، میرا وعدہ ہے اس رشتے کو آگے بڑھاؤں گا۔‘

    [bs-quote quote=”سی پیک میں گلگت بلتستان کو نظر انداز کیا گیا، اس غلطی کا ازالہ کریں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”بلاول بھٹو” author_job=”چیئرمین پی پی”][/bs-quote]

    گلگت کے پولو گراؤنڈ میں جیالوں سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ امید ہے یہاں کے لوگوں نے جس طرح بے نظیر بھٹو اور ذوالفقار بھٹو کا ساتھ دیا میرا بھی دیں گے۔

    انھوں نے تاریخ دہراتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام نے ڈوگرہ راج کے خلاف جنگ جیتی، 1972 تک یہاں کے عوام اپنے حقوق سے محروم رہے، ایف سی آر قانون کے تحت یہاں کے لوگ پستے رہے، ذوالفقار بھٹو نے عوام کے سر پر ہاتھ رکھا، قانون بدلے، مربوط سماجی نظام کی بنیاد رکھی۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کے گلگت والوں سے کیے گئے وعدے آصف زرداری نے پورے کیے، صدارتی فرمان کے ذریعے گلگت کے عوام کو ان کی پہچان ملی، پہلی بار گلگت کے عوام نے اپنا وزیرِ اعلیٰ خود منتخب کیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  بلاول بھٹو 5 روزہ دورے پر گلگت بلتستان پہنچ گئے


    انھوں نے کہا ’سی پیک میں گلگت بلتستان کو نظر انداز کیا گیا، اس غلطی کا ازالہ کریں گے، وفاق سے گلگت بلتستان کے لیے رائلٹی لیں گے، ہم اقتدار میں آکر گلگت بلتستان کے عوام کے آئینی حقوق یقینی بنائیں گے۔‘

    پی پی رہنما کا کہنا تھا ’ہم گلگت بلتستان کے عوام کے حقِ ملکیت کی جدوجہد کرتے رہیں گے، میں اکیلا کچھ نہیں کر سکتا، عوام اور گلگت بلتستان والے میرا ساتھ دیں، ہم آپ کے خوابوں کی تعبیر بنیں گے۔‘

  • کچھ افراد مجھے پھنسانے کی کوشش کر رہے ہیں، آصف علی زرداری

    کچھ افراد مجھے پھنسانے کی کوشش کر رہے ہیں، آصف علی زرداری

    نواب شاہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ کچھ افراد انھیں پھنسانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    آصف علی زرداری سندھ کے شہر نواب شاہ میں ورکرز سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے کہا ’میرے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں، کچھ افراد مجھے پھنسانے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘

    [bs-quote quote=”نیب کا قانون سخت ہونے سے افسران اور وزرا خوف زدہ ہیں” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”آصف زرداری” author_job=”پی پی شریک چیئرمین”][/bs-quote]

    پی پی کے رہنما کا کہنا تھا کہ نیب کا قانون سخت ہونے سے افسران اور وزرا خوف زدہ ہیں، میں حالات کا مقابلہ کر رہا ہوں اور کرتا رہوں گا۔

    آصف زرداری نے کہا کہ عوام کو نوکریاں دینا گناہ ہے تو یہ گناہ کرتا رہوں گا، میرا جینا مرنا عوام کے ساتھ ہے، بے نظیر کے مشن کو جاری رکھوں گا۔

    انھوں نے بڑھتی ہوئی مہنگائی کے تناظر میں پاکستان تحریکِ انصاف کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج ڈالرکہاں پہنچ گیا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  جج کی رخصت کے باعث منی لانڈرنگ کیس میں پیش رفت نہ ہو سکی


    دریں اثنا آصف زرداری نے نواب شاہ کے پارٹی عہدے داران اور رہنماؤں سے بھی ملاقات کی، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ نواب شاہ کے عوام نے انھیں بھرپور مینڈیٹ دیا ہے، عوام کے مسائل کے حل میں کوتاہی برداشت نہیں کریں گے۔

    انھوں نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کی کہ عوام سے رابطے فعال کیے جائیں، اور عوام کے مسائل ترجیحی بنیاد پر حل کرانے میں کردار ادا کیا جائے۔ انھوں نے کہا ’جلد عوامی ملاقاتیں کر کے مسائل سن کر خود ازالہ کروں گا۔‘

  • وفاق صوبوں کو بلدیاتی نظام کے معاملے پر ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا، سعید غنی

    وفاق صوبوں کو بلدیاتی نظام کے معاملے پر ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا، سعید غنی

    کراچی: وزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ میئر کراچی وسیم اختر فیصلہ کر لیں تو حکومت دو دن بھی نہیں چل سکتی، وفاقی حکومت دوسروں کے کاندھوں پر کھڑی ہے۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم پارلیمنٹ کی مضبوطی اور جمہویت کی بات کرتے ہیں، ہم نے سندھ میں حکومت کسی سے مانگ کر نہیں بنائی، سندھ حکومت مضبوط ہے، کسی کے سہارے نہیں کھڑی۔

    [bs-quote quote=”ہم نے منتخب نمائندوں کو اعزازیہ دینے کا فیصلہ کر لیا۔
    مانتا ہوں کہ شہر میں غیر قانونی تعمیرات ہو رہی ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”سعید غنی” author_job=”صوبائی وزیرِ بلدیات”][/bs-quote]

    ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو اور آصف زرداری کی ہدایت ہے بلدیاتی مسائل کا حل نکالا جائے، کہیں نہیں لکھا کہ پورے ملک میں بلدیاتی نظام ایک جیسا ہو، بلدیاتی نظام بنانا صوبائی حکومت کی صوابدید ہے، وفاق صوبوں کو بلدیاتی نظام کے معاملے پر ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا۔

    سعید غنی نے کہا کہ جب خدمت کرتے ہیں تو اعزازیہ بھی ملنا چاہیے، ہم نے منتخب نمائندوں کو اعزازیہ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے، یقین دلاتا ہوں جہاں پی پی نہیں جیتی وہاں بھی کام ہوگا، ماضی کے مقابلے میں زیادہ کام ہوگا اور پورے سندھ میں ہوگا۔

    وزیرِ بلدیات کا کہنا تھا کہ بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ مل کر کراچی کی ترقی کے لیے کام کریں گے، ایس بی سی اے (سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی) اور دیگر اداروں کے بورڈز میں تبدیلی زیرِ غور ہے، اداروں کے بورڈز میں ماہرین کا شامل ہونا ضروری ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعظم نے پنجاب کے نئے بلدیاتی نظام کی منظوری دے دی


    صوبائی وزیر نے اقرار کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں غیر قانونی تعمیرات ہو رہی ہیں، غیر قانونی تعمیرات کی نشان دہی کریں، ہم کارروائی کریں گے، ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی، ایس بی سی اے افسران ملوث ہوئے تو ان کے خلاف بھی ایکشن ہوگا۔

    پاکستان کوارٹرز کے معاملے پر سعید غنی نے کہا کہ یہ صوبائی حکومت کا معاملہ نہیں، وفاق کو چاہیے پاکستان کوارٹرز کے مکینوں کا معاملہ حل کرے، تجاوزات کے خلاف میئر کے اقدام کو سراہتا ہوں۔

  • اپوزیشن جماعتیں حکومت گرانے کے ایجنڈے پر اکٹھی نہیں ہو رہیں، قمر زمان کائرہ

    اپوزیشن جماعتیں حکومت گرانے کے ایجنڈے پر اکٹھی نہیں ہو رہیں، قمر زمان کائرہ

    لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ہمارا مؤقف ہے کہ اپوزیشن جماعتیں مسائل پر مل بیٹھیں، اپوزیشن جماعتیں حکومت گرانے کے ایجنڈے پر اکٹھی نہیں ہو رہی ہیں۔

    پی پی کے رہنما کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے عندیہ دیا کہ اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کرنا چاہتے ہیں، وہ اے پی سی بلا رہے ہیں، ایجنڈے کا کچھ دنوں میں معلوم ہوگا۔

    [bs-quote quote=”ہمارے دور میں مہنگائی بڑھی تھی لیکن ہم نے تنخواہوں اور پنشنز میں بھی اضافہ کیا: قمر زمان” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ایجنڈے کے سوال پر قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ آل پارٹیز کانفرنس کی نوعیت کیا ہوگی یہ آئندہ دنوں میں پتا چل جائے گا، اے پی سی کرانے والی جماعت ہی ایجنڈا بھی دیتی ہے۔

    این آر او کے سلسلے میں انھوں نے کہا کہ عمران خان کے این آر او سے متعلق بیان کی کوئی حقیقت نہیں، ہمارا مؤقف ہے کہ حکومت گرانی نہیں چاہیے مگر وہ اپنی سمت درست کرے۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ ہمارے دور میں بھی مہنگائی بڑھی تھی لیکن ہم نے اس کے ساتھ ساتھ تنخواہوں اور پنشنز میں بھی اضافہ کر دیا تھا۔


    یہ بھی پڑھیں:  ن لیگ نے مولانا فضل الرحمان کو اکیلا چھوڑ دیا، شریف برادران کا اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ


    قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ حکومت معیشت کے استحکام کے لیے کام کرے، 18 ویں ترمیم کو رول بیک کرنے کے لیے حکومت کے پاس سکت نہیں۔

    خیال رہے کہ اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے وفود شریک ہوں گے، دونوں جماعتوں کے سربراہان نے اے پی سی میں خود شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کر کے مولانا فضل الرحمان کو تنہا کر دیا ہے۔

  • آصف زرداری اور بلاول بھٹو کا اپوزیشن اے پی سی میں بھرپور شرکت کا فیصلہ

    آصف زرداری اور بلاول بھٹو کا اپوزیشن اے پی سی میں بھرپور شرکت کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو نے اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں بھرپور شرکت کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی نے اپوزیشن کی اے پی سی میں بھرپور طور پر شرکت کا فیصلہ کر لیا ہے، بلاول بھٹو نے آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی تصدیق کر دی۔

    [bs-quote quote=”مولانا کی اے پی سی میں ضرور شرکت کریں گے: بلاول بھٹو” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    بلاول بھٹو سے جب سوال کیا گیا کہ کیا پیپلز پارٹی اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کرے گی، تو انھوں نے اے پی سی میں شرکت کی تصدیق کر دی۔

    پی پی چیئرمین نے اس موقع پر کہا کہ مولانا فضل الرحمان آل پارٹیز کانفرنس بلا رہے ہیں، اور ہم مولانا کی اے پی سی میں ضرور شرکت کریں گے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز جے یو آئی ف کے سربراہ نے نواز شریف سے لاہور، جاتی امرا میں خصوصی ملاقات کی، سیاسی صورتِ حال پر تبادلۂ خیال کے علاوہ انھوں نے لیگی رہنما کو اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی۔


    یہ بھی پڑھیں:  لاہور: مولانا فضل الرحمان کی نوازشریف سے ملاقات


    چار دن قبل بھی مولانا فضل الرحمان نے نواز شریف کو فون کر کے مجوزہ اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی تھی، جس پر نواز شریف کا کہنا تھا کہ وہ پارٹی سے مشاورت کے بعد جواب دیں گے۔

    ایک ہفتے قبل حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے پی پی شریک چیئرمین آصف زرداری بھی سرگرم ہو چکے ہیں، مولانا فضل الرحمان سے خصوصی ملاقات میں حکومت کے خلاف قرارداد لانے کی بات کر کے اقتدار کے ایوانوں میں ہل چل مچا دی تھی۔

  • حکومت سے این آر او کیوں مانگوں گا، مشرف سے بھی نہیں مانگا تھا، آصف زرداری

    حکومت سے این آر او کیوں مانگوں گا، مشرف سے بھی نہیں مانگا تھا، آصف زرداری

    لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا کہ میں نے تو مشرف سے بھی این آر او نہیں مانگا تھا، حکومت سے کیوں مانگوں گا،  این آر او دینا مشرف کی ضرورت تھی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زرداری نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں حکومت گرانے میں کوئی خاص دل چسپی نہیں ہے، دیکھتے ہیں فضل الرحمان 31 اکتوبر کو اے پی سی کراتے ہیں یا نہیں۔

    [bs-quote quote=”اصل جھگڑا 18 ویں ترمیم ختم کرنے کا ہے، یہ لوگ 18 ویں ترمیم واپس کرانا چاہتے ہیں: آصف زرداری” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    آصف زرداری نے کہا کہ اصل مسئلہ مجھ سے ہے اور پکڑتے میرے دوستوں کو ہیں، سندھ میں ایک گروپ کی میں نے سپورٹ کی، اس پر انھوں نے قیامت ڈھا دی، الیکشن کے دوران ہم نے دیکھا یہ ہم پر حملہ کرتے ہیں، ہم سے سندھ کی حکومت چھیننے کی کوشش کی گئی۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ اصل جھگڑا 18 ویں ترمیم ختم کرنے کا ہے، ہم نے 18 ویں ترمیم کے ذریعے پختونوں کو پہچان دی، یہ لوگ 18 ویں ترمیم واپس کرانا چاہتے ہیں، 18 ویں ترمیم واپس کرنے کے لیے سب ڈراما کیا جا رہا ہے، ترمیم ختم کرنے کے لیے ان کے پاس مینڈیٹ ہے نہ ہی سوچ۔

    انھوں نے کہا کہ نواز شریف کو میری اور نہ مجھے ان کی ضرورت ہے، نواز شریف سنتے نہیں اور یہ والے سمجھتے نہیں، پہلے نواز شریف لاڈلہ تھا اب عمران خان لاڈلہ ہے، میں نے کبھی لاڈلہ بننے کی کوشش نہیں کی۔


    یہ بھی پڑھیں:  دھرنا دیں شور کرلیں، این آر او نہیں ہوگا، کرپشن کے خاتمے کے لیے اگلے ہفتے قانون لا رہے ہیں، وزیرِ اعظم


    ایک سوال کے جواب میں آصف زرداری نے کہا کہ میری گرفتاری کوئی نئی بات نہیں ہوگی، ڈیل کے لیے دبئی کے علاوہ کوئی اور اچھی سی جگہ بتائیں، سعودی عرب سے ذوالفقار علی بھٹو کی بھی دوستی تھی، سعودی عرب نے ہماری اور ہم نے ان کی مدد کی ہے، بھٹو نے شاہ فیصل سے دوستی رکھی تھی، چین سے ہماری دوستی تھی اور ہے۔

    [bs-quote quote=”پہلے نواز شریف لاڈلہ تھا اب عمران خان لاڈلہ ہے، میں نے کبھی لاڈلہ بننے کی کوشش نہیں کی: آصف زرداری” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ جو لوگ آمریت کے دور کی ایکٹنگ کر رہے ہیں وہ بہت برے اداکار ہیں، یہ آمریت کے دور سے زیادہ متحرک ہوگئے ہیں، لوگ جیسا کریں گے ویسا بھریں گے، ہم چاہتے ہیں یہ حکومت کریں اور تھکیں، پارلیمنٹ ہمارا کام ہے لڑ جھگڑ کر خود کرلیں گے دخل اندازی نہ کریں۔

    پی پی شریک چیئرمین کا کہنا تھا کہ ریاست کو خطرہ باہر سے نہیں اندر سے ہوتا ہے، سعودی بیل آؤٹ پیکج سے خوش ہوں، لاہور آ کر ہمیشہ خوشی ہوتی ہے، ہم پیدا بھی سیاسی خاندان میں ہوئے اور دفن بھی سیاسی پرچم میں ہوتے ہیں۔

  • عمران خان بتائیں کہ سعودی عرب نے کن شرائط پر امداد دی، شیری رحمان

    عمران خان بتائیں کہ سعودی عرب نے کن شرائط پر امداد دی، شیری رحمان

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا ہے کہ عمران خان بتائیں سعودی عرب نے امداد کے بدلے کن شرائط کو لاگو کیا۔

    تفصیلات کے مطابق رہنما پیپلز پارٹی شیری رحمان نے وزیرِ اعظم عمران خان کی تقریر پر ردِ عمل دیتے ہوئے اسے ایک خوف زدہ وزیرِ اعظم کا بیان قرار دیا۔

    [bs-quote quote=”وزیرِ اعظم عمران خان بتائیں کہ وہ کس سے خوف زدہ ہیں: شیری رحمان” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    شیری رحمان نے کہا ’عمران خان کا خطاب ایک خوف زدہ وزیرِ اعظم کا بیان تھا، سعودیہ سے امداد کا جواز تراشنے کے لیے اپوزیشن پر تنقید مضحکہ خیز حربہ ہے۔‘

    پیپلز پارٹی کی رہنما کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم عمران خان بتائیں کہ وہ کس سے خوف زدہ ہیں، وقت آ چکا ہے کہ عمران خان کنٹینر سے اتر کر پالیسی بیانات دیں۔

    خیال رہے کہ آج وزیرِ اعظم نے قوم سے خطاب میں دو ٹوک الفاظ میں اپنے مخالفین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کان کھول کرسن لیں، کسی قسم کا کوئی این آر او نہیں ہوگا، سڑکوں پر آنا ہے تو ہم کنٹینر دینے کو تیار ہیں، کھانا بھی پہنچائیں گے، کرپٹ لوگوں کو جیلوں میں ڈالیں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  کوئی این آراو نہیں ہوگا، کرپٹ افراد کو جیلوں میں ڈالیں گے: وزیراعظم


    وزیرِ اعظم نے کہا کہ قرضوں کی قسطیں واپس کرنی تھیں جس کی وجہ سے ہم پر بوجھ پڑ گیا تھا اور اگر ہم براہ راست آئی ایم ایف کے پاس چلے جاتے تو اس سے عوام پر مزید دباؤ بڑھ جاتا لیکن اللہ کا شکر ہے کہ سعودی عرب سے بڑا زبردست پیکج مل گیا ہے۔

    دوسری طرف آج وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سعودی عرب کا پیکیج کل 6.2 ارب ڈالر ہے، اور سعودی عرب نے کوئی شرط عائد نہیں کی ہے۔

  • حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے آصف زرداری سرگرم، مولانا فضل الرحمان سے ملاقات

    حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے آصف زرداری سرگرم، مولانا فضل الرحمان سے ملاقات

    اسلام آباد: حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے پی پی شریک چیئرمین آصف زرداری سرگرم ہو گئے، مولانا فضل الرحمان سے ملاقات میں حکومت کے خلاف قرارداد لانے سے متعلق امور پر بات چیت کی۔

    تفصیلات کے مطابق آصف علی زرداری نے مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ان کے گھر پر ملاقات کی، ملاقات میں سیاسی صورتِ حال، اپوزیشن کو قومی اسمبلی میں فعال بنانے سے متعلق بات چیت کی گئی۔

    [bs-quote quote=”ضروری نہیں کہ حکومت گرائی جائے، حکومت گرانا مقصد نہیں: اپوزیشن رہنماؤں کا مؤقف” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں ایوان میں حکومت کے خلاف قرارداد لانے سے متعلق امور پر بھی غور کیا گیا، ملاقات میں نیئر بخاری اور راجہ پرویز اشرف بھی موجود تھے۔

    ملاقات کے بعد آصف زرداری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 10 سال تک جمہوریت کے لیے مل کر کام کیا، جمہوری طاقتیں کم زور نظر آ رہی ہیں، اب یہ ملک چلتا ہوا نظر نہیں آ رہا ہے، جمہوریت کی بقا کے لیے ہم اپنا فرض نبھاتے رہیں گے۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ ضروری نہیں کہ حکومت کو گرایا جائے، حکومت گرانا مقصد نہیں بلکہ اس کے طور طریقے جمہوری نہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ سب دوستو ں کے ساتھ مل کر بات کی جا سکتی ہے، ہم نے ہمیشہ کوششیں کی کہ غیر جمہوری قوتوں کو موقع نہ ملے، مولانا فضل الرحمان ن لیگ سے رابطہ کریں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  میں این آر او کا کبھی بینفشری نہیں رہا، آصف زرداری


    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تمام جماعتیں مشترکہ لائحہ عمل طے کریں گی، مقصد حکومت گرانا نہیں بلکہ جمہوریت کو چلانا ہے، یہ جعلی مینڈیٹ ہے انھیں حکومت کرنے کا حق نہیں ہے۔

    جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے مزید کہا کہ یہ وہ پاکستان نہیں جس کے لیے ہم نے قربانیاں دیں تھیں، یہ وہ پاکستان نہیں جس کے لیے ہم نے ضیا الحق سے پنگے لیے تھے۔

    انھوں نے کہا کہ راجہ ظفر الحق سے ملاقات ہوئی ہے، اپوزیشن مل کر آئندہ کا لائحہ عمل تیار کرے گی، ہم سب کا مؤقف ہے کہ مل کر چلا جائے۔

  • بلاول بھٹو نے کم سن بچی کے اغوا پر سندھ کابینہ سے جواب طلب کر لیا

    بلاول بھٹو نے کم سن بچی کے اغوا پر سندھ کابینہ سے جواب طلب کر لیا

    کراچی: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے سندھ کابینہ ارکان سے براہِ راست رابطہ کرتے ہوئے ہالہ کی کم سِن بچی کے اغوا پر جواب طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو نے معاونِ خصوصی برائے انسانی حقوق کھٹو مل جیون سے رابطہ کر کے جواب طلب کیا کہ ہالہ سے اغوا بچی مونیکا بازیاب کیوں نہیں ہوئی؟

    [bs-quote quote=”پیپلز پارٹی اقلیتوں کے مکمل تحفظ پر یقین رکھتی ہے: بلاول بھٹو” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پی پی رہنما نے کہا کہ سندھ حکومت ہر صورت میں کم سِن بچی کو بازیاب کرائے، عوام کے جان و مال کی حفاظت کرنا سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ معصوم بچی کے اغوا کا واقعہ افسوس ناک ہے، ملزمان پکڑے جائیں، پیپلز پارٹی اقلیتوں کے مکمل تحفظ پر یقین رکھتی ہے۔

    دریں اثنا معاونِ خصوصی کھٹو مل جیون نے بچی کی بازیابی کے سلسلے میں پیش رفت سے پی پی چیئرمین کو آگاہ کیا، کہا سندھ حکومت انتظامیہ سے مسلسل رابطے میں ہے، انتظامیہ نے یقین دلایا ہے بچی جلد بازیاب کرالیں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  حیدرآباد: بچی کے قتل کیس میں ڈرامائی موڑ، ماں گرفتار


    ڈی جی خان میں ٹریفک حادثہ

    ڈیرہ غازی خان میں دو بسوں کے تصادم کے افسوس ناک ٹریفک حادثے میں 19 قیمتی جانوں کے ضیاع پر بلاول بھٹو نے افسوس کا اظہار کیا۔

    چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ٹریفک حادثے کی خبر نے افسردہ کر دیا۔ انھوں نے ہدایت کی کہ پارٹی کے مقامی رہنما و کارکنان متاثرین کی مدد کریں۔