Tag: پاکستان پیپلز پارٹی

  • نئے پاکستان میں نئی بات ہونی چاہیے، اسپیکر سینئر ترین پارلیمنٹیرین ہو، خورشید شاہ

    نئے پاکستان میں نئی بات ہونی چاہیے، اسپیکر سینئر ترین پارلیمنٹیرین ہو، خورشید شاہ

    اسلام آباد: تحریکِ انصاف کے وفد سے ملاقات کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نئے پاکستان میں نئی بات ہونی چاہیے۔

    پی ٹی آئی وفد سے ملاقات کرنے والے پیپلز پارٹی کے وفد میں خورشید شاہ، شیری رحمان اور نوید قمر شامل تھے، پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے مسلم لیگ ن کے وفد کے ساتھ بھی ملاقات کی۔ جب کہ تحریک انصاف کی جانب سے وفد میں فواد چوہدری، اسد قیصر، عمر ایوب اور ریاض فتیانہ شامل تھے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سینئر ترین پارلیمنٹرینز کو اسپیکر بنانا چاہیے، انھوں نے اپنی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ’سینئر ترین پارلیمنٹرین میں اور نوید قمرہیں۔‘

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ جمہوریت اور پارلیمنٹ کے استحکام کے لیے پیپلز پارٹی نے ہمیشہ اپنا کردار ادا کیا ہے، ہم کوشش کریں گے کہ پارلیمنٹ بہتر انداز میں چلایا جائے۔

    سید خورشید نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی نئی حکومت کی جانب سے کی جانے والی ملکی مفادات میں قانون سازی کی حمایت کرے گی، سب کو آ کر پارلیمنٹ میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

    خورشید شاہ اسپیکر قومی اسمبلی کے امیدوار نامزد، کامیابی کے لیے رابطے شروع

    قبل ازیں پاکستان تحریکِ انصاف نے مذاکرات میں پیپلز پارٹی سے درخواست کی کہ وہ قومی اسمبلی میں اسپیکر شپ کے لیے سید خورشید شاہ کو پی ٹی آئی کے اسد قیصر کے حق میں دست بردار کرا دیں۔

    خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی وفد نے مذاق میں اسپیکر کے انتخاب پر بات کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسپیکر کے لیے کسی سینئر پارلیمنٹیرین ہی کو منتخب کرنا چاہیے۔

    دوسری طرف مسلم لیگ ن، ایم ایم اے اور عوامی نیشنل پارٹی نے بھی خورشید شاہ کی حمایت کر دی ہے، امید ہے کہ وہ اسد قیصر کے خلاف اسپیکر کا انتخاب لڑیں گے۔

  • پیپلز پارٹی کا دھاندلی پر ایوان میں احتجاج کا فیصلہ: آئینی اداروں کا احترام کرتے رہیں گے، بلاول

    پیپلز پارٹی کا دھاندلی پر ایوان میں احتجاج کا فیصلہ: آئینی اداروں کا احترام کرتے رہیں گے، بلاول

    کراچی: بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری کی زیرِ صدارت پاکستان پیپلز پارٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پارلیمنٹ میں مبینہ دھاندلیوں کے خلاف احتجاج کیا جائے گا، پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو پارلیمنٹ سے آؤٹ کرنے کی بھرپور کوشش کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پیپلز پارٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پارلیمنٹ کے محاذ پرعوام کے حقوق کی جدوجہد جاری رکھی جائے گی، پیپلز پارٹی پارلیمنٹ کے اندر رہ کر اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ لے کر چلے گی۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا ’آئینی اداروں کا احترام کیا اور کرتے رہیں گے، ہم پارلیمانی سیاست پر مکمل یقین رکھتے ہیں، ہم آمریت سے لولی لنگڑی جمہوریت بہتر سمجھتے ہیں، محاذ آرائی مسائل کا حل نہیں بلکہ مذاکرات سے مسائل کا حل نکلتا ہے۔‘

    بلاول کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ایک سوچ کا نام ہے جسے ختم نہیں کیا جا سکتا، جمہوریت کی مضبوطی پیپلز پارٹی کی سوچ ہے، پیپلز پارٹی کی طاقت عوام ہے، ہم عوام کی خدمت کرنے پر ہی یقین رکھتے ہیں۔

    کارکنان انتخابات میں بے ضابطگی کے شواہد پارٹی الیکشن سیل کو بھیجیں، بلاول بھٹو

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ اداروں کا احترام کیا، اداروں کو مضبوط کرنے سے ہی جمہوریت مضبوط ہوتی ہے، ہم محاذ آرائی کی طرف نہیں جائیں گے بلکہ پارلیمنٹ میں احتجاج کریں گے۔

  • سندھ کابینہ کے لیے اڑتالیس گھنٹوں میں نام فائنل ہونے کا امکان

    سندھ کابینہ کے لیے اڑتالیس گھنٹوں میں نام فائنل ہونے کا امکان

    کراچی: صوبہ سندھ کی کابینہ کے لیے آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران نام فائنل کر لیے جائیں گے، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے عہدوں کے لیے بھی ناموں پر مشاورت کی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی جانب سے آئندہ اڑتالیس گھنٹوں میں سندھ کی کابینہ کے لیے نام فائنل کر لیے جائیں گے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے ناموں پر بھی مشاورت ہو رہی ہے۔

    ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی وزیر بلدیات کے لیے مضبوط امیدوار ہیں، کہا جا رہا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر اسمبلی بھی کراچی سے ہوگا۔

    دوسری طرف بلوچستان میں حکومت سازی کے لیے اہم اجلاس آج کوئٹہ میں ہوگا، اجلاس میں عہدوں کی تقسیم کے حوالے سے غور کیا جائے گا۔

    مراد علی شاہ کے دوبارہ وزیرِ اعلیٰ بننے کا امکان، اپوزیشن لیڈر کے لیے فردوس شمیم کا نام فائنل

    واضح رہے کہ انتخابات 2018 میں سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی کو اکثریت حاصل ہے، دوسری طرف پاکستان تحریکِ انصاف کی جانب سے اپوزیشن لیڈر کے لیے فردوس شمیم نقوی کا نام فائنل کیا گیا ہے۔

    سندھ میں حکومت سازی کے لیے پی پی نے تیاریاں مکمل کر لی ہیں، غالب امکان ہے کہ مراد علی شاہ ایک بار پھر سندھ کے وزیرِ اعلیٰ کا منصب سنبھالیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مراد علی شاہ کے دوبارہ وزیرِ اعلیٰ بننے کا امکان، اپوزیشن لیڈر کے لیے فردوس شمیم کا نام فائنل

    مراد علی شاہ کے دوبارہ وزیرِ اعلیٰ بننے کا امکان، اپوزیشن لیڈر کے لیے فردوس شمیم کا نام فائنل

    کراچی: سندھ میں حکومت سازی کے لیے پی پی نے تیاریاں مکمل کر لی ہیں، غالب امکان ہے کہ مراد علی شاہ ایک بار پھر سندھ کے وزیرِ اعلیٰ کا منصب سنبھالیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے پنجاب سے منتخب اراکین کا اجلاس آج کراچی میں طلب کرلیا، پی پی نے سندھ میں حکومت بنانے کے لیے تیاریاں بھی مکمل کرلیں۔

    آج طلب کیے گئے اجلاس میں سندھ میں حکومت سازی اور پارلیمنٹ میں پیپلز پارٹی کے کردار پر مشاورت کی جائے گی، مراد علی شاہ کے دوبارہ وزیرِ اعلیٰ بننے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق سابق وزیرِ اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ، ناصرشاہ اور فریال تالپور کے نام بھی وزیرِ اعلیٰ کے منصب کے لیے گردش میں ہیں۔

    پیپلزپارٹی نے اپوزیشن جماعتوں‌ کو حلف اٹھانے پر راضی کر لیا، جنگ پارلیمنٹ میں لڑنے کا عزم

    دوسری طرف پاکستان تحریکِ انصاف کی جانب سے اپوزیشن لیڈر کے لیے فردوس شمیم نقوی کا نام بھی تقریباً فائنل کر لیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ انتخابات 2018 میں سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی کو اکثریت حاصل ہوئی ہے، پی پی نے پہلے ہی سندھ میں حکومت بنانے کا فیصلہ کر لیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پیپلز پارٹی نے سیاسی جماعتوں سے رابطوں کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی

    پیپلز پارٹی نے سیاسی جماعتوں سے رابطوں کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی

    لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی نے سیاسی جماعتوں سے رابطوں کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی، 7 رکنی کمیٹی یوسف رضا گیلانی کی سربراہی میں سیاسی جماعتوں کے سربراہان سے رابطے کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی پی نے انتخابات کے نتائج سامنے آنے کے بعد نئی حکمت عملی کی تشکیل کے لیے سرگرمیوں کا آغاز کر دیا ہے، ہارنے والی جماعتوں کے ساتھ رابطوں کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ہے۔

    کمیٹی میں پی پی کے سینئر رہنما خورشید شاہ، شیری رحمان، فرحت اللہ بابر، قمر زمان کائرہ، راجہ پرویز اشرف اور نوید قمر شامل کیے گئے ہیں، یہ کمیٹی پارلیمانی گروپوں اور سیاسی جماعتوں سے رابطے کرے گی۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما مولا بخش چانڈیو کہتے ہیں کہ پیپلز پارٹی پارلیمنٹ میں جمہوریت مستحکم کرنے میں حسبِ روایت اپنا کردار ادا کرے گی۔

    الیکشن کمیشن نے انتخابات 2018 کے مکمل نتائج جاری کر دیے


    دریں اثنا پیپلز پارٹی نے وفاق میں مخلوط حکومت کے لیے اتحاد کی تجویز مسترد کر دی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو اور آصف زرداری نے اتحادی حکومت بنانے کی تجویز ماننے سے انکار کر دیا ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف کو پنجاب  اسمبلی میں 123 نشستیں ملی ہیں جب کہ مسلم لیگ ن 64 سیٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، تازہ اطلاعات کے مطابق چار آزاد امیدواروں نے پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کر دیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • غربت کا مقابلہ کرنے میں پیپلز پارٹی کے کردار کو دنیا مانتی ہے، بلاول بھٹو

    غربت کا مقابلہ کرنے میں پیپلز پارٹی کے کردار کو دنیا مانتی ہے، بلاول بھٹو

    دادو: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ غربت کا مقابلہ کرنے میں پیپلز پارٹی کے کردار کو دنیا مانتی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے دادومیں جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ اگر پی پی کو اقتدار سونپا گیا تو وہ غریب خواتین کو بلا سود قرضے فراہم کرے گی۔

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا ’ہمارا منشور انقلابی، غریب اور عوام دوست منشور ہے۔‘ مزید کہا ’تمام کسانوں کو رجسٹرڈ کیا جائے گا اور فصلوں کی انشورنس ہوگی۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ فوڈ کارڈ کے ذریعے کھانے پینے کی اشیا کم قیمت پر فراہم کی جائے گی، بھوک،غذائی قلت کے ساتھ ساتھ بے روزگاری کا بھی مقابلہ کیا جائے گا۔

    مزید کہا کہ جو وعدے شہید ذوالفقار بھٹو اور بے نظیر بھٹو نے کیے وہ پورے کیے گئے، جو وعدے میں کروں گا وہ بھی پورے کر کے دکھاؤں گا۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کا مقابلہ بے روزگاری، دہشت گردی اور ظلم سے ہے، کٹھ پتلی جماعتیں آپ کے مسائل حل نہیں کرسکتیں، بے نظیر کے خلاف بھی کٹھ پتلی جماعتیں ایک ہوگئی تھیں۔

    تھر میں پاکستان کا جھنڈا پیپلز پارٹی کی وجہ سے لہرا رہا ہے، بلاول بھٹو

    انھوں نے کہا کہ بے نظیر کی شہادت کی وجہ سے ان کا مشن نا مکمل رہ گیا تھا، میں اس مشن کو مکمل کرنے نکلا ہوں، اس میں عوام کا ساتھ ضروری ہے۔

    بلاول نے کہا ’پی پی کے امیدوار کام یاب ہوئے تو وہ آپ کی خدمت کریں گے، آپ کے مسائل حل کرنے کے لیے پارٹی کے نظریے پر چلیں گے۔‘


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • تھر میں پاکستان کا جھنڈا پیپلز پارٹی کی وجہ سے لہرا رہا ہے، بلاول بھٹو

    تھر میں پاکستان کا جھنڈا پیپلز پارٹی کی وجہ سے لہرا رہا ہے، بلاول بھٹو

    تھر: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ تھر میں پاکستان کا جھنڈا پیپلز پارٹی کی وجہ سے لہرا رہا ہے۔

    وہ سندھ کے پس ماندہ علاقے تھر میں جلسے سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے کہا ’شہید بھٹو نے بھارت سے جنگی قیدی اور تھر کی سرزمین لی تھی۔‘

    بلاول کا کہنا تھا کہ ہم نے سندھ حکومت کی مدد سے تھر کول کا منصوبہ بنایا جو ملک میں توانائی کے بحران کے حل کے لیے نہایت اہمیت رکھتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی عوامی وفاقی حکومت بنا کر غربت کے خاتمے کا پروگرام پورے ملک میں پھیلائے گی اور غذائی قلت، بھوک اور بے روزگاری کا مقابلہ کرے گی۔

    بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا ’پیپلز پارٹی کے سامنے ہمیشہ کٹھ پتلی اتحاد کھڑے کیے جاتے ہیں جو عوام کے مسائل حل نہیں کرسکتے، یہ حکومتیں کوئی اور چلاتا ہے، یہ کوئی اور کام کرتی ہیں۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ عوام کو منافقت اور یو ٹرن کی سیاست پر مبنی سازشوں کا علم ہے، اس سیاست میں کرپشن کے خلاف بات کی جاتی ہے لیکن کرپٹ لوگوں کو ساتھ بٹھا دیا جاتا ہے۔

    ن لیگ اور پی ٹی آئی نے دہشت گردوں سے مل کر ہم پر حملے کیے، بلاول بھٹو

    پی پی چیئرمین نے کہا ’بے نظیر بھٹو کا نام ماروی ملیر جی رکھا گیا تھا، عوام ان سے محبت کرتے ہیں، مخالفین کوشش کر رہے ہیں کہ بے نظیر کا شروع کیا ہوا انکم سپورٹ پروگرام ختم کر دیں لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔‘

    بلاول کا کہنا تھا کہ وہ پہلی بار الیکشن لڑ رہے ہیں، اقتدار میں آکر لوگوں کے مسائل حل کریں گے، عوام نے ہر جگہ جوش و جذبے سے استقبال کیا ہے، انھوں نے کہا ’یہ میری پہلی انتخابی مہم ہے، ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے۔‘

    انھوں نے مزید کہا کہ اسلام کوٹ میں ایئر پورٹ بنایا جائے گا جس سے عوام کو بہت فائدہ ہوگا، اتفاق رائے کے بغیر ڈیمز کی تعمیر کو عوام نہیں مانیں گے، یہ 1973 کے آئین کے خلاف سازش ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بلاول بھٹو کو روکنے والا پولیس افسر پی ٹی آئی امیدوار کا بھائی ہے، سعید غنی

    بلاول بھٹو کو روکنے والا پولیس افسر پی ٹی آئی امیدوار کا بھائی ہے، سعید غنی

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے کہا ہے کہ اطلاعات ہیں کہ جس پولیس افسر نے بلاول بھٹو کو اوچ شریف میں روکا وہ پی ٹی آئی امیدوار کا بھائی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا کہ ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے کا بھائی گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کا امیدوار ہے۔

    سعید غنی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے الیکشن کمیشن کوڈی جی ایف آئی اے کو ہٹانے کے لیے خط لکھا ہے کہ مخالف جماعتوں کے امیدواروں کے رشتہ داروں کو تعینات کیا جارہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے ڈی جی ایف آئی اے کو نہ ہٹانے کا حکم دیا، سعید غنی نے کہا الیکشن سے پہلے پارٹی رہنماؤں کی کردار کشی کی جارہی ہے، الیکشن سے قبل ہدف بنائے جانے کا مقصد سیاسی لگتا ہے۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ جعلی اکاؤنٹس کیس کی تین چار سال پہلے انکوائری ہوچکی ہے، حسین لوائی کو تین چار سال پہلے کیوں گرفتار نہیں کیا گیا۔

    پنجاب پولیس نے بلاول کو اوچ شریف میں مخدوم پیر جلال الدین کے مزار پر حاضری سے روک دیا


    سعید غنی نے کہا ’جب انکوائری ہو رہی تھی تو اس وقت کارروائی کیوں نہیں کی گئی، الیکشن سے پہلے ایسی گرفتاریوں کا مقصد سیاسی لگتا ہے۔‘

    واضح رہے کہ دو دن قبل پنجاب پولیس نے بلاول کو اوچ شریف میں مخدوم پیر جلال الدین کے مزار پر حاضری سے روکا تھا، اس واقعے پر الیکشن کمیشن نے نوٹس لے لیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کسان کارڈ کے ذریعے فصلوں کی انشورنس کریں گے، بلاول بھٹو زرداری

    کسان کارڈ کے ذریعے فصلوں کی انشورنس کریں گے، بلاول بھٹو زرداری

    خان گڑھ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وہ کسان دوست منشور لے کر آئے ہیں، کسان کارڈ کے ذریعے فصلوں کی انشورنس کی جائے گی۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ کے علاقے خان گڑھ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہی، بلاول نے کہا ہم کھاد کی بوری 500 روپے میں دیں گے جو آج 1800 کی ہے۔

    قبل ازیں بلاول نے خان گڑھ میں نواب زادہ نصر اللہ خان کی قبر پر حاضری دی، انھوں نے فاتحہ خوانی کی اور قبر پر پھول چڑھائے، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ نواب زادہ نصراللہ خان نے آمروں کے خلاف قابل قدر جدوجہد کی۔

    بلاول بھٹو زرداری نے جلسے سے خطاب میں کہا کہ ان کی حکومت کی طرف سے کسانوں کو کسان کارڈ سے سبسڈی اور بلا سود قرضے ملیں گے، گندم، کپاس اور دیگر فصلوں کے لیے امدادی فنڈز مہیا کی جائے گی۔

    انھوں نے کہا گنے کے کاشت کاروں کو بھی یقین دلاتے ہیں کہ سی پی آر کو چیک کا درجہ دیا جائے گا، حکومت میں آ کر شعبۂ زراعت اور کسان کو خوش حال بنائیں گے۔

    2013 کا الیکشن فکس تھا، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے لیڈر ملک میں پیسا بنانے آتے ہیں، عمران خان


    بلاول نے کہا ’یو سی سطح پر فوڈ اسٹورز کھولے جائیں گے جنھیں خواتین چلائیں گی، اقتدار میں آ کر ماؤں بہنوں کا خیال رکھیں گے۔‘

    انھوں نے کہا ’جاتی امرا لمیٹڈ کمپنی نے پنجاب کو اپنی جاگیر سمجھا، میں نے جنوبی پنجاب کا مقدمہ ہمیشہ لڑا ہے، چند کٹھ پتلی لوگوں کو آخری دنوں میں جنوبی پنجاب یاد آیا۔‘


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • میرا مقابلہ پس ماندگی، معاشرتی نا انصافی اور غربت سے ہے، بلاول بھٹو زرداری

    میرا مقابلہ پس ماندگی، معاشرتی نا انصافی اور غربت سے ہے، بلاول بھٹو زرداری

    اوچ شریف: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ان کا مقابلہ کسی شخص سے نہیں بلکہ پس ماندگی، معاشرتی نا انصافی اور غربت سے ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اوچ شریف میں پی پی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا ہمارا مقابلہ کسی شخص یا سیاسی جماعت سے نہیں بلکہ عوام کی محرومیوں سے ہے۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ آپ یہ فیصلہ کریں کہ صحت، تعلیم اور بھوک مٹاؤ پروگرام چاہیے یا میٹرو؟ ہم عوامی مسائل حل کرتے ہیں، ہمیں شو بازی اور یو ٹرن نہیں چاہیے۔

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا ’میں سمجھتا ہوں سب کو برابری کے مواقع ملنے چاہئیں، استحصال سے پاک پاکستان چاہتا ہوں جہاں سب کو انصاف ملے، میں یہ تمام چیزیں عوام کے لیے حاصل کرکے رہوں گا۔‘

    انھوں نے کہا کہ وہ بے نظیر کے مشن کو پورا کریں گے، کوئی انھیں نہیں روک سکتا، بے نظیر نے اس مشن کے لیے جیل کاٹی، جلا وطنی برداشت کی، ان کی شہادت کے بعد مشکل وقت میں زرداری نے ملک کو سنبھالا۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ تمام مشکلات کے با وجود زرداری نے وفاق کو مضبوط کیا، سی پیک اور پاک ایران گیس پائپ لائن معاہدے کیے، انھیں بھی 11 سال جیل میں رکھا گیا۔

    انھوں نے مزید کہا آج کھاد کی بوری 1800 کی ہے، ہم 500 کی دیں گے، کسان کارڈ کے ذریعے ہم آپ کی فصلوں کی انشورنش کریں گے، حکومت میں آکر گندم، کپاس و دیگر فصلوں کے لیے امدادی فنڈز دیں گے۔

    پولیس نے بلاول کو مزار پر حاضری سے روک دیا


    قبل ازیں پنجاب پولیس نے بلاول بھٹو زرداری کو اوچ شریف میں مخدوم پیر جلال الدین کے مزار پر جانے سے روکا، پولیس نے ان کے کارواں کو بیس منٹ روکے رکھا، بعد ازاں انھوں نے اوچ شریف میں جلال الدین کے مزار پر حاضری دی، مزار کے سجادہ نشین نے انھیں امام ضامن پہنایا اور دعا کی۔

    پولیس کی جانب سے روکے جانے کے واقعے کے بعد الیکشن کمیشن نے فوری اس کا نوٹس لے لیا، سیکریٹری الیکشن کمیشن نے چیف سیکریٹری اور آئی جی پنجاب سے رابطہ کر کے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو پُر امن انتخابی مہم چلانے کی اجازت ہے۔

    بلاول نے اس موقع پر کہا کہ درگاہ پر حاضری دینے آیا ہوں روکنے کی وجہ سمجھ نہیں آرہی ہے، میرے مزار پر حاضری دینے سے پنجاب پولیس پر کیا خوف طاری ہے۔

    شیری رحمان نے بھی واقعے پر رد عمل ظاہر کرے ہوئے کہا کہ انتخابی مہم سب کا حق ہے، پنجاب پولیس بدمعاشی بند کرے۔ اعتزاز احسن نے کہا ’انتظامیہ کو کہتا ہوں بلاول بھٹو کے راستے سے ہٹ جائے۔‘


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔