Tag: پاکستان پیپلز پارٹی

  • آصف زرداری نے کسی پارٹی کیساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا امکان مسترد کردیا

    آصف زرداری نے کسی پارٹی کیساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا امکان مسترد کردیا

    پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کسی پارٹی کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا امکان مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدرآصف علی زرداری سے پیپلز پارٹی پنجاب کے رہنماؤں نے ملاقات کی۔ لاہور میں ہونے والی ملاقات میں آئندہ انتخابات کی حکمت عملی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس موقع پر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کسی جماعت سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہیں کرے گی۔ پی پی آئندہ انتخابات میں اکیلے لڑےگی۔

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ ہر حلقے سے ٹکٹ کیلئے متعدد درخواستیں آرہی ہیں۔ ہرحلقے میں مضبوط امیدوار کھڑے کیے جائیں گے۔

    آصف زرداری نے ہدایت کی کہ جہاں کمزور امیدوار ہیں وہاں مضبوط امیدوار لائیں۔ پیپلز پارٹی بھرپور طریقے سے الیکشن میں حصہ لے گی۔

  • آصف زرداری  کی  کارکنان کو انتخابات کی تیاری کی پدایت

    آصف زرداری کی کارکنان کو انتخابات کی تیاری کی پدایت

    نوابشاہ : پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے کارکنان کو انتخابات کی تیاری کی پدایت کرتے ہوئے کہا کہ پریشان ہونےکی ضرورت نہیں میں بیٹھا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق نوابشاہ میں پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری سے پیپلزپارٹی شعبہ خواتین کے وفد کی ملاقات ہوئی ، وفدکی قیادت پی پی شعبہ خواتین سندھ کی صدر شگفتہ جمانی نے کی۔

    اس موقع پر آصف زرداری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی پی شعبہ خواتین اپنی کارکنان کومتحرک کریں،حلقوں میں کام کریں ، پی پی کارکنوں کوپریشان ہونےکی ضرورت نہیں میں بیٹھاہوں۔

    نواز شریف کے حوالے سے سابق صدر کا کہنا تھا کہ نواز شریف آئے ہیں، سیاست ان کا حق ہے، سب سے پہلے میں نے ہی نواز شریف کووطن واپس آنے کا کہا تھا۔

    انھوں نے بتایا کہ میں نے ملتان میں بھی اپنا گھر لے لیا ہے، جنوبی پنجاب کے دوستوں اور کارکنان سے خود ملاقاتیں کروں گا، نوابشاہ میں بھی تمام کارکنوں اور جیالوں سے خود ملاقاتیں کررہا ہوں کیونکہ کارکنان کا اصرار تھا، وہ براہ است مجھ سے بات کرنا چاہتے تھے، پیپلزپارٹی کے کارکنان انتخابات کی تیاری کریں۔

    آصف زرداری نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی عوامی سیاست کرتی ہے، ہماری طاقت عوام کا ہم پراعتماد ہے ، ملک کے ہر ضلع ، تحصیل سے یی پی کے جیالے بھٹو ازم کے نظریے سے جڑے ہیں، پیپلزپارٹی بھرپور تیاریوں کے ساتھ آئندہ عام انتخابات میں حصہ لے گی۔

  • میئر کراچی کے لیے ہمارے 9 ارکان کم ہیں، سعید غنی کا اعتراف

    میئر کراچی کے لیے ہمارے 9 ارکان کم ہیں، سعید غنی کا اعتراف

    کراچی: صوبائی وزیر محنت سعید غنی نے اعتراف کیا ہے کہ اگر میئر کراچی کے لیے پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کے ارکان مل جائیں تو ہمارے 9 ارکان کم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے کہا کہ پی پی کی جانب سے الیکشن کے بعد سے تحریک انصاف سے سپورٹ کی کوئی درخواست نہیں کی گئی، انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کو ووٹ نہ دینے پر پی ٹی آئی ممبرز کا اتفاق ہو چکا تھا۔

    سعید غنی نے کہا ’’کہا جا رہا ہے کہ پی ٹی آئی ارکان کو گرفتار کر کے ووٹ دینے سے روکا جا رہا ہے، یہ نہیں ہو سکتا کہ ممبرز ووٹ دینا چاہتے ہیں تو 9 مئی واقعے کے بعد ہم انھیں گرفتار نہ کریں، اصولی طور پر سمجھتا ہوں کہ اگر وہ جیل میں ہوئے تو ووٹ دینے کے لیے انھیں لایا جانا چاہیے۔‘‘

    وزیر محنت نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اکثر ممبر خود جماعت اسلامی کو ووٹ نہیں دینا چاہتے، انھوں نے کہا تھا اگر کراچی کے مسائل حل کرنے ہیں تو پیپلز پارٹی کا میئر بہتر ہوگا۔

    انھوں نے کہا ’’جماعت اسلامی کہہ رہی تھی کہ حلقے بھی پیپلز پارٹی نے بنائے ہیں، بلدیاتی الیکشن کی حلقہ بندیاں ہمیشہ سے حکومتیں کرتی تھیں، 2013 میں قانون بنایا گیا تھا اور اسی کے تحت حلقہ بندی حکومت نے کرنی تھی، لیکن عدالت نے کہا کہ حلقہ بندیاں کرنا حکومت کا نہیں الیکشن کمیشن کا کام ہے۔‘‘

    سعید غنی نے کہا ’’حافظ نعیم کی دلیل مان بھی لیں تو 2015 میں بھی پیپلز پارٹی نے حلقہ بندیاں کی تھیں، اس وقت تو ہم نہیں جیتے، ایم کیو ایم کا میئر بن گیا تھا، اس بار جو حلقہ بندیاں ہوئیں وہ الیکشن کمیشن نے کی ہیں ہم نے نہیں۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’ہم تو اب بھی چاہتے ہیں کہ جماعت اسلامی کے ساتھ بیٹھیں اور آگے بڑھیں، اگر میئر کے انتخاب میں جماعت اسلامی کو اکثریت ملتی ہے تو میئر بن جائیں، اگر انھیں ووٹ نہیں ملتا تو پھر جو بھی نتائج ہوں کھلے دل سے تسلیم کریں۔‘‘

  • پیپلز پارٹی کا گلگت بلتستان میں امراض قلب کا جدید اسپتال بنانے کا اعلان

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے گلگت بلتستان میں امراض قلب کا جدید اسپتال بنانے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی گلگت بلتستان کے پارلیمانی و تنظیمی وفد نے اسلام آباد میں شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے ملاقات کی ہے، جس میں نیئر بخاری، صدر پی پی گلگت بلتستان، اراکین جی بی اسمبلی و کونسل شریک ہوئے۔

    ملاقات میں جی بی میں صحت کے مسائل زیر بحث آئے، آصف زرداری نے کہا کہ گلگت بلتستان میں امراض قلب کا جدید اسپتال بنایا جائے گا۔

    سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ گلگت بلتستان میں صحت کے بے پناہ مسائل ہیں، کارڈیک اسپتال پی پی قیادت کا گلگت بلتستان عوام کے لیے تحفہ ہوگا۔

    انھوں نے کہا گلگت بلتستان میں دل کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، ہم جی بی کو آئینی حقوق کی فراہمی کے لیے اقدامات اٹھائیں گے۔

  • پیپلز پارٹی کے بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماؤں سے رابطے، 2 ایم پی ایز سے معاملات طے

    پیپلز پارٹی کے بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماؤں سے رابطے، 2 ایم پی ایز سے معاملات طے

    اسلام آباد: مولانا فضل الرحمٰن کے بعد آصف علی زرداری نے صوبہ بلوچستان میں انٹری دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماؤں سے رابطے شروع کر دیے ہیں، 2 ایم پی ایز سے معاملات بھی طے ہو گئے۔

    پی پی ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے بلوچستان کے اہم رہنماؤں سے معاملات طے پانے لگے ہیں، عاصم کرد گیلو کا پیپلز پارٹی میں شمولیت کا امکان ہے، عاصم کرد سابق وزیر خزانہ و بلوچستان عوامی پارٹی کے نائب صدر ہیں۔

    پی پی ذرائع کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی کے 2 ایم پی ایز سے معاملات طے پا گئے ہیں، عارف جان محمد حسنی اور سلیم کھوسہ پیپلز پارٹی سے رابطے میں ہیں، یہ دونوں جام کمال کابینہ میں وزیر رہ چکے ہیں۔

    دوسرہ طرف سردار فتح محمد حسنی بھی پیپلز پارٹی میں واپسی کے لیے تیار ہیں، وہ چاغی سے رکن بلوچستان اسمبلی رہ چکے ہیں، پیپلز پارٹی کے آغاز شکیل درانی سے بھی معاملات طے پا گئے ہیں، آغا شکیل خضدار کے سابق ضلع چیئرمین رہ چکے ہیں، اور سابق وزیر اعلیٰ ثنا اللہ زہری کے قریبی عزیز ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما پی پی قیادت سے جلد ملاقاتیں کریں گے، پی پی مگسی، جمالی، جام، بھوتانی خاندان سے بھی رابطوں پر غور کر رہی ہے۔

  • طارق فاطمی کو پیپلز پارٹی کے تحفظات پر عہدے سے ہٹایا گیا، ذرائع

    طارق فاطمی کو پیپلز پارٹی کے تحفظات پر عہدے سے ہٹایا گیا، ذرائع

    اسلام آباد: طارق فاطمی سے خارجہ امور کا قلم دان پاکستان پیپلز پارٹی کے تحفظات پر واپس لیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق طارق فاطمی کو پیپلز پارٹی کے تحفظات پر عہدے سے ہٹا دیا گیا، پیپلز پارٹی نے ن لیگ کو طارق فاطمی پر تحفظات سے متعلق آگاہ کیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ متنازع شخصیات کی تعیناتیوں سے گریز کیا جائے، نیز وزارت خارجہ پی پی کو ملنے کے بعد طارق فاطمی کی تقرری نامناسب ہے۔

    اس سلسلے میں سیکریٹری جنرل پیپلز پارٹی نیر بخاری نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا طارق فاطمی کی تعیناتی جیسے اقدامات سے حکومتی اتحاد متاثر ہوگا، ان کی تعیناتی سے قبل اتحادیوں کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا۔

    طارق فاطمی سے مشیر برائے خارجہ امور کا عہدہ واپس لے لیا گیا

    نیر بخاری نے کہا حکومت نے وزیر خارجہ کا عہدہ پی پی کو دینے کی یقین کرائی تھی، بلاول بھٹو، حنا ربانی کھر کے بعد طارق فاطمی کی تعیناتی سمجھ سے بالاتر ہے، وزیر اعظم کو ایسے فیصلے لینے سے پہلے مشاورت کرنی چاہیے۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے طارق فاطمی سے خارجہ امور کا قلمدان واپس لے لیا ہے، تاہم طارق فاطمی معاون خصوصی برقرار رہیں گے، ان سے صرف خارجہ امور کی ذمہ داری واپس لی گئی ہے۔

    نوٹفکیشن کے مطابق معاون خصوصی طارق فاطمی کو وزیر مملکت کا عہدہ بھی دے دیا گیا ہے، پہلے جاری نوٹیفکیشن میں طارق فاطمی کو وزیر مملکت کا عہدہ نہیں دیا گیا تھا، انھیں وزیر مملکت کے برابر مراعات ملیں گی۔

    یاد رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے گزشتہ روز طارق فاطمی کو معاون خصوصی خارجہ امور تعینات کیا تھا۔

  • بلاول نے وزیر اعظم کو استعفیٰ دینے کے لیے 5 دن کی مہلت دے دی

    بلاول نے وزیر اعظم کو استعفیٰ دینے کے لیے 5 دن کی مہلت دے دی

    بہاولپور: بلاول بھٹو نے وزیر اعظم عمران خان کو استعفیٰ دینے کے لیے 5 دن کی مہلت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پنجاب کے شہر بہاولپور میں عوامی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا عمران خان کے پاس 5 دن کی ڈیڈ لائن ہے، وہ اس دوران خود ہی استعفیٰ دے دیں۔

    بلاول نے کہا عمران خان، عوام اپنا فیصلہ سنا چکی ہے کہ وہ آپ کو وزیر اعظم نہیں مانتے، آپ کے پاس پانچ دن ہیں، اگر غیرت ہے تو خود ہی مستعفی ہو جائیں، نہیں تو پانچ دن بعد ہم عدم اعتماد کی تحریک لے کر آئیں گے اور آپ کا بندوبست خود کریں گے۔

    انھوں نے کہا اگر آپ میں ہمت ہے تو اسمبلی توڑیں، الیکشن کرائیں اور مقابلہ کریں، ہم دکھائیں گے کہ عوام کس کے ساتھ ہیں، 5 دن بعد ہمارے نمبرز پورے ہو چکے ہوں گے۔

    پی پی چیئرمین نے کہا ‘اگر آپ نے استعفیٰ نہ دیا تو پانچ دن بعد ہم اسلام آباد پہنچ کر عدم اعتماد لائیں گے۔’

    بلاول نے اپیل کی کہ ایوان کا ہر ایم این اے عدم اعتماد میں ہمارا ساتھ دے، اگر آپ ساتھ ہوں، تو دنیا کی کوئی طاقت ہمارا راستہ نہیں روک سکتی، ہم عمران خان کو ہٹا کر صاف و شفاف الیکشن کرائیں گے، اور عوام ہمارا ساتھ دیں تو اسلام آباد پہنچنے سے پہلے ہی خوش خبری آ جائے گی۔

  • پیپلز پارٹی کے رکن کو اسپیکر قومی اسمبلی سے بدتمیزی مہنگی پڑ گئی

    پیپلز پارٹی کے رکن کو اسپیکر قومی اسمبلی سے بدتمیزی مہنگی پڑ گئی

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی قادر مندوخیل کے قومی اسمبلی کے احاطے میں داخلے پر پابندی لگ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت مجلس شوریٰ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں قادر مندوخیل پر قومی اسمبلی کے احاطے میں داخلے پر پابندی لگا دی گئی۔

    ایم این اے قادر مندوخیل پر پابندی گزشتہ روز ایوان میں غیر پارلیمانی رویے پر عائد کی گئی، قادر مندوخیل پر پابندی 19 نومبر کے اجلاس کے لیے ہوگی۔

    اسپیکر نے یہ کارروائی قواعد و ضوابط اور مشترکہ اجلاس رولز پر تفویض اختیارات کے تحت کی، اس سلسلے میں قومی اسمبلی کے سیکریٹری شعبہ قانون سازی کی جانب سے قادر مندوخیل کو ایک خط بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

    دوسری طرف عوامی نیشنل پارٹی نے اسپیکر اسد قیصر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا ہے، ثمر ہارون بلور نے کہا کہ کل پاکستان کا ایک سیاہ ترین دن تھا، اسپیکر قومی اسمبلی کا کردار انتہائی متنازع رہا۔

    انھوں نے کہا کہ مشترکہ اجلاس میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر غیر جانب دار نہیں رہے، اسپیکر نے جو گنتی کی وہ بھی انتہائی انمول طریقے سے ہوئی۔

  • نیویارک اپارٹمنٹ کیس میں زرداری کی ضمانت میں توسیع

    نیویارک اپارٹمنٹ کیس میں زرداری کی ضمانت میں توسیع

    اسلام آباد: نیویارک اپارٹمنٹ کیس میں سابق صدر آصف زرداری کی ضمانت میں توسیع کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے آصف علی زرداری کی نیویارک اپارٹمنٹ انکوائری کیس میں ضمانت میں 7 اکتوبر تک توسیع کر دی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل ڈویژن بنچ نے نیویارک پراپرٹی کیس میں سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری میں توسیع کر دی۔

    سماعت کے دوران سابق صدر کے وکیل فاروق ایچ نائیک کے معاون نے عدالت کو بتایا کہ فاروق ایچ نائیک ماسکو میں ہیں، اس لیے استدعا ہے کہ آج کیس ملتوی کیا جائے۔

    مشرف، زرداری اور گیلانی کیخلاف سماعت کرنے والا عدالتی بینچ ازخود تحلیل

    دوران سماعت سابق صدر کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی دی گئی، جسے عدالت نے منظور کر لیا اور فاروق ایچ نائیک کے ایسوسی ایٹ وکیل کی استدعا پر عدالت نے سماعت 7 اکتوبر تک کے لیے ملتوی کر دی۔

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن میں آصف زرداری نے اپنی نیویارک پراپرٹی ظاہر نہیں کی تھی، جب کہ نیب کا کہنا ہے کہ نیویارک پراپرٹی رجسٹرار کی پرانی دستاویز ادارے کے پاس موجود ہے، جس کے مطابق نیویارک میں جائیداد کی ملکیت آصف زرداری ہی کی تھی۔

    نیب دستاویز میں کہا گیا ہے کہ 20 جون 2007 کو 5 لاکھ 30 ہزار ڈالر میں اپارٹمنٹ خریدا گیا، اور 7 جون 2007 کو آصف زرداری نے میری این نامی خاتون کو اس پراپرٹی کا پاور آف اٹارنی دیا۔

  • این اے 249: ضمنی الیکشن کا میدان پیپلز پارٹی نے مار لیا

    این اے 249: ضمنی الیکشن کا میدان پیپلز پارٹی نے مار لیا

    کراچی: شہر قائد میں انتخابی حلقے این اے 249 کا ضمنی انتخاب کا میدان پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے نام کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی کے حلقے 249 کراچی کے ضمنی الیکشن میں تیر نے شیر اور بلے کو شکست سے دوچار کر دیا ہے، غیر حتمی نتائج کے مطابق قادر خان مندو خیل 16 ہزار 156 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔

    مسلم لیگ (ن) کے مفتاح اسماعیل 15 ہزار 473 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے، جب کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے مفتی نذیر 11 ہزار 125 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔

    پاک سرزمین پارٹی کے مصطفیٰ کمال 9 ہزار 227 ووٹ لے کر چوتھے نمبر پر رہے، اور پاکستان تحریک انصاف کے امجد آفریدی 8 ہزار 922 ووٹ لے کر پانچویں نمبر پر رہے، ایم کیو ایم پاکستان کے حافظ مرسلین 7 ہزار 511 ووٹ لے کر چھٹے نمبر پر رہے۔

    ڈی آر او ندیم حیدر نے تمام 276 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی نتائج جاری کر دیے۔انھوں نے کہا حلقے میں 73 ہزار 471 ووٹ کاسٹ ہوئے، درست ووٹوں کی تعداد 72 ہزار 740 رہی جب کہ 731 ووٹ مسترد ہوئے، حلقے میں ڈالے گئے ووٹوں کی شرح 21.64 فی صد رہی۔

    شکریہ کراچی

    چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پی پی امیدوار کی جیت پر ’شکریہ کراچی‘ کا ٹویٹ کیا، صوبائی وزیر سعید غنی نے میڈیا سے گفتگومیں کہا این اے دو سو انچاس کے ووٹرز نے پیپلز پارٹی پر اعتماد کا اظہار کیا، حلقے کے لوگوں نے پی ٹی آئی کی پالیسیوں کو مسترد کر دیا۔

    انھوں نے کہا صاف شفاف الیکشن ہوا ہے، پولنگ شروع ہوئی تو ٹرن آؤٹ کم تھا، ن لیگ کسی موقع پر ہم سے آگے نہیں گئی، دوبارہ گنتی ہوئی تو ہمارے ووٹ بڑھیں گے کم نہیں ہوں گے۔

    مریم نواز

    ن لیگی رہنما مریم نواز نے الیکشن کمیشن سے متنازعہ الیکشن کے نتائج روکنے کا مطالبہ کر دیا ہے، ایک ٹویٹ میں انھوں نے کہا کہ نتائج نہ بھی روکے تو فتح عارضی ہوگی، انشاء اللہ فتح پھر ن لیگ کو ملے گی۔ مریم نواز کا کہنا تھا مسلم لیگ ن سے صرف چند سو ووٹوں سے الیکشن چوری ہوا، کراچی اور خصوصاً این اے دو سو انچاس کی تہہ دل سے شکر گزار ہوں، حلقے کے لوگوں نے نواز شریف اور مسلم لیگ ن کو ووٹ دیا۔

    نتائج مسترد

    تحریک انصاف نے این اے 249 کے نتائج مسترد کر دیے، خرم شیر زمان نے کہا الیکشن کمیشن اور پولیس کے ذریعے دھاندلی کرائی گئی ہے، پی ٹی آئی امیدوار امجد آفریدی نے 2 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ گنتی کی درخواست جمع کرا دی، ایم کیو ایم پاکستان نے بھی انتخابی نتائج تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے، وسیم اختر نے کہا نتائج میں دانستہ تاخیر انتخابات کی شفافیت پر سوالیہ نشان ہے۔

    ٹرن آؤٹ اور اہم واقعات

    واضح رہے کہ کراچی کے اہم انتخابی میدان میں پولنگ اسٹیشنز ویران رہے، ووٹنگ ٹرن آؤٹ 21.64 فی صد رہا، ووٹرز حلقے میں پانی اور دیگر سہولیات کے فقدان کا شکوہ کرتے نظر آئے، سعید آباد کے پولنگ اسٹیشن پر تنگ جگہ کی وجہ سے کو وِڈ ایس او پیز پر عمل درآمد نہ ہوا، ایم کیوایم اور پی ایس پی کے کارکنوں میں بدمزگی بھی ہوئی، نعرے بازی کی گئی، پریزائیڈنگ افسر کو فائل میں نوٹوں کا لفافہ دینے والے 2 افراد کو رینجرز نے پکڑا، الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے 6 ایم پی ایز کو حلقے سے نکالا۔