Tag: پاکستان پیپلز پارٹی

  • پی پی پی کو کسی صورت پنجاب کی سیاست سے باہر نہیں نکالا جاسکتا، بلاول بھٹو

    پی پی پی کو کسی صورت پنجاب کی سیاست سے باہر نہیں نکالا جاسکتا، بلاول بھٹو

    کراچی:  پپلزپارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کاکہناہےکارکنوں کے گلےشکوےدورکئےجائینگے، ایک وقت آئیگایہ نعرہ بھی ہوگا، مرسوں مرسوں پنجاب نہ ڈےسوں۔

    بلاول ہاوس میں پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت سے ملاقات میں چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے بتایا انکا حالیہ دورہ پنجاب صوبے میں سیلاب زدگان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے ہے جس میں سیاست کا عنصر شامل نہیں، ان کا کہنا تھا کہ اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ گزشتہ انتخابات میں دھاندلی کے باعث پیپلز پارٹی کو پنجاب سے کتنی صوبائی و قومی اسمبلی کی نشستیں ملیں مگر وہ اپنے سیاسی مخالفین پر واضح کردینا چاہتے ہیں کہ پی پی پی کو کسی صورت پنجاب کی سیاست سے باہر نہیں نکالا جاسکتا۔

    بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی رہنماﺅں کو ہدایت کی کہ وہ ناراض ساتھیوں سے رابطہ کریں اور انہیں قومی سیاسی دھارے میں دوبارہ شامل کریں، بلاول بھٹو نے اس موقع پر پارٹی رہنماﺅں کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں تیزی لانے کی ہدایت بھی کی۔

  • عدلیہ سےوابستہ توقعات پوری نہیں ہوئیں، شرجیل میمن

    عدلیہ سےوابستہ توقعات پوری نہیں ہوئیں، شرجیل میمن

    کراچی: وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ کراچی آپریشن کی کامیابی کے بعد عدلیہ سےوابستہ توقعات پوری نہیں ہوئیں۔

    کورنگی کاٹی میں سی پی ایل سی کے دفتر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ شرجیل میمن کا کہنا تھا کراچی آپریشن میں پولیس اور رینجرز کو جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائیاں کرنے کیلئے فری ہینڈ دے رکھا ہے، فری ہینڈ نہ دیا جاتا تو آپریشن میں کامیابی حاصل نہیں ہوتی ۔

    شرجیل میمن کاکہناتھا آپریشن میں کامیابی کے بعد عدلیہ سے وابستہ توقعات پوری نہیں ہوئیں، ملزمان کو سزا دلوانے کے لیے پانچ اے ٹی سی کورٹ بھی بنائیں لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا، شرجیل میمن کاکہناتھاکہا قیام امن کے لیے سو سے زائد اہلکاروں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کراچکے ہیں،اب عدلیہ کی ذمہ داری ہے کہ جلد از جلد ملتوی مقدمات کا فیصلہ سنائیں۔

  • پارٹی رہنما،اراکین اسمبلی متنازعہ بیان بازی سے پرہیز کریں، بلاول بھٹو

    پارٹی رہنما،اراکین اسمبلی متنازعہ بیان بازی سے پرہیز کریں، بلاول بھٹو

    سکھر: پاکستان پیپلز پارٹی کے سرپرست اعلی بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی رہنماوں، وزراءاور اراکین اسمبلی کو متنازعہ بیان بازی سے روک دیا ہے۔

    ملک میں دھرنوں اور بیانات کی گھن گرج سے ملک کی سیاسی فضا گرم ہونے لگی، پاکستان پیپلز پارٹی کے سرپرست اعلی بلاول بھٹو نے سیاسی گرما گرمی کی فضا کو نارمل رکھنے کے لیے اپنی پارٹی کے رہنماوں ، وزراءاور اراکین اسمبلی سے کہا ہے کہ وہ متنازع بیان بازی فوری طور پر روک دیں ،بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے تمام اراکین اسمبلی اور وزراء اپنی توجہ صوبہ میں سیلاب کی صورتحال پر دیں۔

    بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی پوری توجہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں اور متاثرین سیلاب کی بحالی پر رکھیں، بلاول بھٹو کا کہنا ہے یہ وقت سیاست کرنے ،دھرنوں اور جلسوں کا نہیں بلکہ مصیبت زدہ افراد کی مدد کرنے کا ہے۔

    اس سے قبل بلاول بھٹو زرداری سیلابی صورتحال کا جائزہ لینے سکھر پہنچے، وزیر اعلیٰ سندھ کے ہمراہ انہوں نے سکھر بیراج کا معائنہ کیا انہیں سیلاب سے متعلق بریفنگ بھی دی گئی،بلاول بھٹو زرداری کے آمد پر سکھر میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے، پی پی چیئر مین سکھر کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد پنجاب کیلئے روانہ ہوگئے تھے۔

  • پیپلز پارٹی اورعوام کوسندھ کی تقسیم قبول نہیں، شرجیل میمن

    پیپلز پارٹی اورعوام کوسندھ کی تقسیم قبول نہیں، شرجیل میمن

    کراچی:سندھ کے وزیرِ اطلاعات و بلدیات اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پاکستان کی سب سے بڑی جماعت کے رہنماء ہیں۔

     شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ بھٹو خاندان نے پاکستان، جمہوریت اور عوام کے لئے جانوں کے نذرانے دئیے ہیں، ہمیں فخر ہے کہ ہمارے لیڈر پاکستانی شہری ہیں اور پاکستان میں بیٹھ کر سیاست کررہے ہیں۔

    بدھ کی شب جاری ایک بیان میں شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کا یہ فرض ہے کہ وہ دیگر جماعتوں کے رہنماؤں کی عزت کریں، انہوں نے کہا کہ ہم غلط بات کا جواب غلط زبان سے نہیں دینا چاہتے۔

    شرجیل میمن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور سندھ کے عوام سندھ کی تقسیم کسی صورت قبول نہیں کریں گے اور سندھ کے غیرت مند عوام سندھ کی تقسیم کی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

    انہوں نے کہا ہے کہ سندھ میں رہنے والے اور تمام زبانیں بولنے والے آپس میں بھائی چارگی اور محبت کے ساتھ رہ رہے ہیں تاہم کچھ لوگوں کو سندھ کے عوام کی محبت پسند نہیں ہے اور وہ سندھ کو تقسیم کرنے کی باتیں کررہے ہیں۔

    شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور اس کی قیادت نے اس ملک کی جمہوریت اور عوام کی فلاح و بہبود اور بھلائی کے لئے جو قربانیاں دیں ہیں، کسی بھی سیاسی جماعت یا ان کے قائدین نے اتنی قربانیاں نہیں دی ہیں۔

    انہوں نے کہا ہے کہ ہم اپنے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے” مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈیسو ”کے نعرے پر اپنی جانوں کے نذرانے آج بھی دینے کو تیار ہیں۔

  • سندھ کی تقسیم کی تجویز، بلاول بھٹو نے مسترد کردی

    سندھ کی تقسیم کی تجویز، بلاول بھٹو نے مسترد کردی

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھ کی تقسیم کی تجویز یکسر مسترد کردی ہے، انہوں نے لاڑکانہ سے الیکشن لڑنے کا اعلان بھی کیا ہے۔

    پیپلزپارٹی کے سربراہ بلاول بھٹوزرداری نے سندھ کی تقسیم یکسرمسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کی تقسیم کسی قیمت پر برداشت نہیں ، کسی کو اپنی سرزمین دہشت گردی کیلئے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

    بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں صحافیوں کے اعزاز میں ظہرانہ دیا، اس موقع پر پیپلزپارٹی کے سربراہ نے آئندہ انتخابات میں این اے دوسو سات رتوڈیرو سےالیکشن میں حصہ لینے کا بھی اعلان کیا۔

    بلاول بھٹو زرداری نے بتایا کہ متاثرینِ سیلاب کے لئے ایک کروڑ مالیت کا امدادی سامان بھیجا جا رہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ملک سیلاب جیسی قدرتی آفت کا شکار ہے، ایسی صورتحال میں دھرنے صرف انا کا مسئلہ محسوس ہوتے ہیں۔

    بلاول بھٹو زرداری نے حکومت سے سابق وزیرِاعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے حیدر گیلانی کوفوری طور پر رہا کرانے کا مطالبہ کیا، سندھی طالبان کے حوالے سے سوال کے جواب میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سندھی طالبان کا وجود نہیں، یہ لفظ میری سمجھ سے باہر ہے۔

  • زرداری کی زیرصدارت ہنگامی اجلاس، حکام کی چھٹیاں منسوخ

    زرداری کی زیرصدارت ہنگامی اجلاس، حکام کی چھٹیاں منسوخ

    کراچی: سندھ میں ممکنہ سیلاب کے پیش نظر آصف علی زرداری کی زیرصدارت بلاول ہاؤس میں ہنگامی اجلاس ہوا ،صوبےکےتمام ڈپٹی کمشنرزاوردیگر حکام کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی۔

    سندھ میں ممکنہ سیلاب کے پیش نظر سابق صدر آصف زرداری کے زیر صدارت ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں وزیراعلیٰ سندھ نے ممکنہ سیلاب کے خطرات سے متعلق تفصیلی طور پر آگاہ کیا، وزیر اعلیٰ نے بریفنگ کے دوران بتایاکہ صوبےکےتمام ڈپٹی کمشنرزاورپی ڈی ایم اےحکام کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں اور پی ڈی ایم اے سمیت دیگر متعلقہ محکموں کو بھی الرٹ رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    سابق صدر نے وزراء کو فوری طور پر اپنے اضلاع میں پہنچ کر نالوں اور حفاظتی بندوں کا دورہ کرنے کا حکم دیا ہے، اس موقع پر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ سیلاب کے حوالے سے کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، محکمہ موسمیات نے سات سے آٹھ لاکھ کیوسک کاسیلابی ریلا دریائے سندھ میں گڈو بیراج کے مقام پر تیرہ اور چودہ ستمبرجبکہ سکھر بیراج کے مقام پر چودہ اور پندرہ ستمبر کوپہنچنے کی پیش گوئی کی ہے۔جس کے باعث اونچے درجے کے سیلاب کاامکان ہے۔

  • امپائر کے اشاروں کی سیاست نہیں کریں گے، بلاول بھٹو زرداری

    امپائر کے اشاروں کی سیاست نہیں کریں گے، بلاول بھٹو زرداری

    کراچی : پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ بھٹو کے وارث ہیں، امپائر کے اشاروں کی سیاست نہیں کریں گے، دوسری جانب پیپلز پارٹی کے رہنما وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ عمران خان اپنی تقریر میں بھٹو خاندان کا نام احترام سے لیں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بلاول بھٹو نے ٹویٹ کیا ہے کہ بلاول بھٹو ذوالفقار علی بھٹو کا نواسا اور بنظیر بھٹو کے بیٹا ہیں اور ہم کبھی بھی امپائر کے اشارہ پر سیاست نہیں کریں گے۔

    دوسری جانب پیپلز پارٹی کے رہنماء شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ عمران خان اپنی تقریر میں بھٹو خاندان کا نام احترام سے لیں، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں ایسا کوئی خاندان نہیں، بھٹوخاندان نے ملک، جمہوریت اور عوام کے حقوق کے لئے شہادتیں دیں ہیں۔

    شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو ان کے لیڈر ہیں اور اٹھارہ کروڑ عوام کی نمائندگی کرتے ہیں، سیاست میں جو زبان عمران خان استعمال کررہے ہیں، اس سے ان کی سوچ کی عکاسی ہوتی ہے۔

  • صرف جمہوریت کی حد تک میاں صاحب کے ساتھ ہوں، آصف علی زرداری

    صرف جمہوریت کی حد تک میاں صاحب کے ساتھ ہوں، آصف علی زرداری

    اسلام آباد : پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ وہ صرف جمہوریت کی حد تک میاں نواز شریف کے ساتھ  ہیں، اگر لڑائی لڑنی ہوگی تو کھل کر لڑیں گے۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا کہ وہ میاں صاحب کے ایڈوائزرنہیں ہیں ، صرف جمہوریت کی حد تک ان کے ساتھ ہیں، آج جو کچھ پارلیمنٹ میں ہواوہ اچھا نہیں ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مفاہمت کرنی ہے تو اعلانیہ کرنی ہے، لڑائی لڑنی ہوگی تو کھل کرلڑیں گے۔

    آزادی اورانقلاب مارچ  کے حوالے سے آصف علی زرداری  کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کا مسلسل محاسبہ ٹھیک نہیں ہیں، انکے پیچھے اسٹیبلشمنٹ ہے یا نہیں یہ تو حکومت ہی بتا سکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نوازشریف پر کبھی احسان نہیں کیا نہ کر رہے ہیں، اسلام آباد میں ان کی موجودگی صرف جمہوریت کے لئے ہے میاں صاحب کے لئے نہیں۔

  • پہلی فتح ضرور ہوئی پرجنگ ابھی باقی ہے، رضا ربانی

    پہلی فتح ضرور ہوئی پرجنگ ابھی باقی ہے، رضا ربانی

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سنیٹررضا ربانی نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ رات سے پنجاب میں بارش کی وجہ سے سیلابی صورتحال ہے، بارشوں سے اب تک درجن سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

    انھوں نے وزیر اعظم نواز شریف سے اپیل کی کہ جھگڑے پیچھے رکھ کر پنجاب حکومت کو اس معاملے پر توجہ دینے کی ہدایت کریں، انھوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ پنجاب حکومت اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار نہیں ہے۔

    سنیٹر رضا ربانی نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں ہمیں اس بات کو مد نظر رکھنا چائیے کہ یہ پہلی لڑائی ہے، پہلی فتح ضرور ہوئی پر جنگ ابھی باقی ہے ، انھوں نے کہا کہ میں اس بات سے اتفاق نہیں کرتا کہ پارلیمان کی فتح ہوئی۔

    انھوں نے کہا کہ جہموری قوتیں اگر یہ سمھجتی ہے کہ یہ پہلا اور آخری حملہ ہے تو یہ بھول ہوگی، یہ اداروں کے درمیان اقتدار کی جنگ ہے، جب تک کوئی اقدامات نہیں کیے جائیں گے اس طرح کی سازشیں جنم لیتی رہیں گے،  تمام سازشوں کا مقابلہ صرف متحد پارلیمان ہی کرسکتی ہے۔

    ان کا یہ بھی کہنا ہےکہ ہمیں اس بات کو سمجھنا  ہوگا کہ یہ اقتدار، اداروں کے درمیان ریاست پر کنٹرول حاصل کرنے کی جنگ ہے، آمریت قبول نہیں ہے، خواہ وہ کسی بھی صورت ہو، جان دے دیں گے پارلیمنٹ کی عزت پرآنچ نہیں آنے دیں گے۔

    رضا ربانی نے کہا کہ لوگ انقلاب کی بات کررہے ہیں، یہ کون سا انقلاب لانا چاہتے ہیں، مزدوروں اور کسانوں کے بغیر کون سا انقلاب ہوتا ہے؟

    سنیٹر رضا ربانی نے مزید کہا کہ ہم مانتے ہیں کہ پیپلز پارٹی نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی لیکن ہم نے اسے نظام کے لئے قبول کیا، پہلے 4 حلقوں کی بات کرنے والے پورے نظام کو تہہ و بالا کرنے کی بات کرتے ہیں، پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین ذوالفقار بھٹو کا عدالتی قتل کیا گیا ، بےنظیر بھٹو کو شہید کیا گیا لیکن ہم نظام سے نہیں نکلے اور پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا۔

    رضا ربانی نے کہا کہ انقلاب کی بات کرنے والا شخص خود پارلیمنٹ میں پہنچنے کا اہل نہیں کیونکہ اس نے تو خود برطانوی ملکہ سے وفاداری کا حلف اٹھایا ہے، گزشتہ روز انہوں نے اپنی توپوں کا رخ پیپلز پارٹی کی جانب کیا۔ وہ شائد نہیں جانتے کہ ہم نے ہمیشہ براہ راست توپوں کی گولہ باری برداشت کی ہے اور آج تک کررہے ہیں، کل ذوالفقار علی بھٹو پر انگلی اٹھائی گئی جس نے جمہوریت کی بنیاد رکھی، پیپلز پارٹی کے جیالے جانتے ہیں کہ اگر کوئی ان کی قیادت پر انگلی اٹھائے تو وہ اس سے کس طرح نمٹنا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بارہوا ہے کہ اپوزیشن، وکلا، میڈیا سب ایک پلیٹ فارم پر ہیں اورکہہ رہے ہیں ہم پارلیمان اور آئین کوپامال نہیں ہونے دیں گے۔

     ،

  • آصف زرداری کی سراج الحق سےمنصورہ میں ملاقات

    آصف زرداری کی سراج الحق سےمنصورہ میں ملاقات

    لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نےکہاہےکہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں ذاتی سیاسی و جماعتی وابستگی سے بالاتر ہو کر آئین و جمہوریت کے لیے ایک ہیں۔

    منصورہ میں سابق صدراورچیئرمین پیپلزپارٹی آصف زرداری سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ایک پرامن و باعزت طریقے سے قوم کو اس بحران سے نکالا جائے اور فریقین کو ایک عزت کا راستہ طے کرنے میں معاونت فراہم کی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ آصف زرداری نے پیپلز پارٹی کی موجودہ سیاسی بحران سے نمٹنے کے لیے چار رکنی کمیٹی بنائی ہے جو موجودہ سیاسی بحران کے حل میں ہم سے معاونت کریگی، امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے قومی اسمبلی کے اسپیکر سے اپیل کی کہ وہ تحریک انصاف کے اراکین کی جانب سے دیئے گئے استعفے کو منظور کرنے میں عجلت سے کام نہ لیں۔

    امیر جماعت اسلامی نے فریقین کی جانب سے مذاکرات کی میز پر بیٹھنے پر راضی ہونے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک بہت بڑی کامیابی قرار دیا۔