Tag: پاکستان پیپلز پارٹی

  • پیپلز پارٹی کے مرکزی عہدوں پر اہم تبدیلیوں کا امکان

    پیپلز پارٹی کے مرکزی عہدوں پر اہم تبدیلیوں کا امکان

    کراچی: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کی تنظیم نو کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی تنظیم نو کا فیصلہ کیا گیا ہے، پیپلز پارٹی اور پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کی تنظیم نو مرحلہ وار ہوگی۔

    پہلے مرحلے میں مرکز اور پنجاب کی سطح پر تنظیم نو ہوگی، ذرایع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اور پارلیمنٹیرینز کے مرکزی عہدوں پر اہم تبدیلیوں کا امکان ہے، پارٹی کے نائب صدر اور سیکریٹری جنرل سمیت اہم عہدوں کے لیے نئے نام طلب کیے گئے ہیں۔

    ذرایع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی شمالی پنجاب کے صدر کے لیے نئے نام طلب کیے گئے ہیں، بلاول بھٹو اور ان کے والد آصف زرداری نے تحریری طور پر تجاویز مانگی ہیں، اس سلسلے میں سی ای سی ارکان کو نئے نام اور سفارشات تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    عہدوں پر تبدیلیوں کے لیے سفارشات بلاول بھٹو اور آصف زرداری کو ارسال کی جائیں گی، حتمی فیصلہ دونوں رہنماؤں کی منظوری کے بعد ہوگا۔

    بلوچستان اور خیبر پختون خوا میں پارٹی کی تنظیم نو دوسرے مرحلے میں ہوگی، ذرایع پی پی کا کہنا ہے کہ سندھ، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان کی تنظیم نو کا فیصلہ بعد میں ہوگا۔

  • پیپلز پارٹی کا سندھ میں احتجاج، بلاول بھٹو کا نثار کھوڑو کو پذیرائی کا فون

    پیپلز پارٹی کا سندھ میں احتجاج، بلاول بھٹو کا نثار کھوڑو کو پذیرائی کا فون

    کراچی: پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ سندھ کی تقسیم کی باتیں کرنے والے پاکستان کے دشمن ہیں، سندھ کے کسی شہر کو اسلام آباد کی کالونی نہیں بننے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آج کراچی پریس کلب کے باہر پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے تحت کراچی پر وفاق کے قبضے اور سندھ کے بٹوارے کے خلاف احتجاج کیا گیا، رہنماؤں نے کہا کہ سندھ توڑنے کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔

    پی پی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے کہا کہ سندھ کو دھمکیاں نہ دی جائیں، اور قبضے کی باتیں بھی نہ کی جائیں، بہ صورت دیگر پیپلز پارٹی کالا باغ ڈیم اور ایم آر ڈی سے بڑی تحریک چلائے گی۔

    کراچی ڈویژن کے صدر سعید غنی نے کہا کہ ایم کیو ایم کے کچھ لوگوں نے ایک بار پھر سندھ میں نئے صوبے کی بات کی ہے، یہ لوگ نفرتیں پھیلا کر سیاسی فائدہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اگر ایم کیو ایم سندھ کو تقسیم کرنے کی بات کرے گی تو نہ ایم کیو ایم کو مانتے ہیں نہ ایم کیو ایم کی سیاست کو تسلیم کرتے ہیں۔

    کراچی میں 2 ہفتوں کے دوران منصوبے شارٹ لسٹ کر کے کام شروع کر دیا جائے گا: اسد عمر

    دریں اثنا، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے پارٹی رہنما نثار کھوڑو سے رابطہ کر کے سندھ بھر میں بڑے احتجاجی مظاہروں پر انھیں اور دیگر رہنماؤں کو سراہا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ میں سندھ بھر میں بڑے احتجاجی مظاہرے کرنے پر عہدے داران اور پارٹی کارکنان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، پارٹی ورکرز سیاسی جماعت کے لیے ریڑھ کی ہڈی ہیں، پورے ملک میں پارٹی کو مضبوط کرنے کا وقت آ گیا ہے۔

  • آزادی کی قدر حقیقی جمہوریت میں مضمر ہے: بلاول بھٹو زرداری

    آزادی کی قدر حقیقی جمہوریت میں مضمر ہے: بلاول بھٹو زرداری

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آزادی کی قدر حقیقی جمہوریت میں مضمر ہے، پاکستانی قوم اپنی آزادی کا تحفظ کرنا جانتی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے 74 ویں یوم آزادی پر قوم کو جشن آزادی کی مبارک باد دیتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آزادی کی قدر حقیقی جمہوریت میں مضمر ہے، ہماری قوم کے نوجوان متحرک اور آزادی کی اہمیت و افادیت سے واقف ہیں۔

    انھوں نے کہا پاکستانی قوم اپنی آزادی کا تحفظ کرنا جانتی ہے، قوم کو یہ عزم تحریک آزادی سے وراثت میں ملا ہے، پاکستان کی تحریک آزادی ایک پر امن سیاسی جدوجہد تھی۔

    آزادی کے نظریات اور مقاصد کے مطابق ملک کا نظام بنارہے ہیں، عمران خان

    پی پی چیئرمین کا کہنا تھا قائد اعظم کی زیر قیادت آبا و اجداد نے سامراج کی زنجیریں توڑی تھیں، تاکہ آئندہ نسلوں کو جبر، مذہبی امتیاز اور زیادتیوں سے محفوظ رکھا جا سکے، تاکہ ہم ووٹ کی طاقت کے ذریعے حکومتوں کا احتساب کر سکیں، اور ہمیں بلا تاخیر انصاف کی فراہمی یقینی ہو۔

    بلاول بھٹو نے کہا دور اندیشی اور خود احتسابی زندہ قوموں کی اوصاف ہوتی ہیں، آٹا، چینی، پٹرول جیسی اشیا آج مافیاز کے کنٹرول میں کیوں ہیں، 74 ویں یوم آزادی پر عوام سوال اٹھا رہے ہیں، سوال ہے بھوک، غربت کے خاتمے پر ریاستی وسائل کیوں خرچ نہیں کیے جا رہے۔

    انھوں نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ آمریت اور نظریہ ضرورت ہر چند سال بعد سر اٹھا کر سامنے آتے رہتے ہیں، جب تک قانون کے سامنے سب برابر نہیں ہوں گے ملک بحرانوں کا شکار رہے گا۔

  • پی ٹی آئی جلسے امن کمیٹی نے کامیاب بنائے: سعید غنی، مسائل سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش ہے: علی زیدی

    پی ٹی آئی جلسے امن کمیٹی نے کامیاب بنائے: سعید غنی، مسائل سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش ہے: علی زیدی

    کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے دعویٰ کیا ہے کہ کراچی میں پی ٹی آئی کی ریلیاں اور جلسے امن کمیٹی نے کامیاب بنائے، سی ویو پر دھرنے میں بھی امن کمیٹی کے لوگ شریک ہوئے، دوسری طرف وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا ہے کہ پی پی وزرا کی پریس کانفرنس مسائل سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش ہے۔

    آج کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے کہا کہ حبیب جان نے پی ٹی آئی میں شمولیت تسلیم کی، حبیب جان اور ذوالفقار مرزا کی عمران خان سے 2011 میں پی ٹی آئی لندن کی خاتون کے فون پر بات ہوئی، امن کمیٹی سے ملاقاتوں میں علی زیدی اور عمران اسماعیل بھی موجود ہوتے تھے۔

    واضح رہے کہ صوبہ سندھ میں پاکستان تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے درمیان ایک دوسرے پر تنقید کا سلسلہ زور پکڑ گیا ہے، گزشتہ روز وفاقی وزیر علی زیدی نے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کے ساتھی حبیب جان بلوچ کی انکشافات سے بھرپور ویڈیو جاری کی تھی، اس سے قبل وہ عزیر بلوچ سے متعلق ‘اصل’ جے آئی ٹی رپورٹ بھی سامنے لا کر سیاسی ماحول کو گرما چکے تھے۔

    آج پریس کانفرنس میں پی پی رہنما سعید غنی اور وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ نے جوابی الزامات لگائے، سعید غنی نے کہا کہ مجھے نیب پر اعتماد نہیں ہے کہ وہ پی ٹی آئی لیڈر حلیم عادل شیخ کے خلاف کارروائی کرے گی، مجھے ایسا لگ رہا ہے کہ نیب نے معاملہ حلیم عادل شیخ کو کلین چٹ دینے کے لیے اٹھایا ہے، شوگر کمیشن کی رپورٹ پر کئی حکمرانوں پر انگلیاں اٹھیں لیکن نیب نے کسی کو نہیں بلایا۔

    علی زیدی نے عزیر بلوچ کے دوست حبیب جان کی دھماکا خیز ویڈیو جاری کر دی

    سعید غنی نے علی زیدی کے لگائے الزامات پر کہا کہ صدر پاکستان، گورنر سندھ عمران اسماعیل اور علی زیدی نے تین رکنی کمیٹی بنائی تھی، اس کمیٹی کو ٹاسک دیا گیا کہ امن کمیٹی کو پی ٹی آئی میں شمولیت کے لیے راضی کیا جائے، کمیٹی نے امن کمیٹی سے رابطہ کیا، سی ویو پر جو دھرنا دیا گیا اس میں امن کمیٹی کے لوگ شریک ہوتے رہے، امن کمیٹی سے ملاقاتیں کراچی سے منتخب ایم این اے کے گھر پر ہوتی تھیں، علی زیدی اس کمیٹی کا انکار کر کے دکھائیں۔

    علی زیدی عزیر بلوچ کی اصل جے آئی ٹی رپورٹ سامنے لے آئے، پی پی رہنماؤں کے نام شامل

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ حبیب جان اور عمران خان کی 2011 میں بات ہوئی، حبیب جان اور عمران خان میں گفتگو پی ٹی آئی لندن کی خاتون کے فون پر ہوئی، فون پر امن کمیٹی کی جانب سے پی ٹی آئی کو سپورٹ کرنے پر بات ہوئی۔

    انھوں نے کہا کہ فہمیدہ مرزا صاحبہ کو سندھ دشمنی جیسی باتیں نہیں کرنی چاہئیں، وہ سندھ کے حق غصب کرنے والی وفاقی حکومت کے ساتھ کھڑی نہ ہوں۔

    پی ٹی آئی کے وفاقی وزیر علی زیدی نے پیپلز پارٹی کے وزرا کی پریس کانفرنس پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ منشیات فروش صوبائی وزیر مسائل سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں، عزیر بلوچ زیر حراست ہے اور اس کو استعمال کرنے والی سیاسی شخصیات کے نام جے آئی ٹی میں ہیں اوروہ آزاد ہیں۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ اپنی اور خاندان کی زندگی خطرے میں ڈال کر گینگ وار اور دہشت گردی سے متاثرہ افراد کے لیے اپنا کردارا دا کر دیا، معاملہ سپریم کورٹ لے کر جاؤں گا، وہاں کوئی کسی کے زیر اثر نہیں ہے۔

  • وفاقی بجٹ ہیلتھ سسٹم کی بجائے اپنے اراکین اسمبلی کے لیے لایا گیا: بلاول کی تنقید

    وفاقی بجٹ ہیلتھ سسٹم کی بجائے اپنے اراکین اسمبلی کے لیے لایا گیا: بلاول کی تنقید

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم سمجھ رہے تھے وفاقی بجٹ کرونا روک تھام اور صحت کا نظام بہتر کرنے کے لیے ہوگا، لیکن یہ بجٹ تو ان کے اپنے ایم این ایز اور ایم پی ایز کے لیے ہے۔

    کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا وفاقی بجٹ میں صوبوں سے نا انصافی کی گئی، سندھ کو 229 ارب کم دیے جا رہے ہیں، پنجاب سے بھی بجٹ میں کٹوتی کی گئی، ٹڈی دل کے مسئلے کو بھی نظر انداز کیا گیا، این ایف سی میں صوبوں کو پورا حصہ دیا جائے۔

    انھوں نے کہا ریاست پر ایسا وقت آتا ہے تو حکومت اتحاد قائم کرتی ہے لیکن جب سے کرونا آیا پی ٹی آئی نے تنازع کھڑا کیا، وزیر اعظم سیاست کر رہے ہیں، سندھ کے وزیر اعلیٰ سے لے کر وزرا تک کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا، اگر ہم اپنے حقوق کے لیے باہر نکلے تو کوئی نہیں سنبھال سکے گا۔

    پی پی چیئرمین نے کہا تمام سیاسی جماعتوں نے بجٹ مسترد کر دیا، کرونا سے نمٹنے کے لیے وفاق غیر سنجیدہ ہے، وفاق سے اپیل کرتے ہیں اس وبا کو سنجیدہ لیں، امید تھی وفاق ہر صوبے کے لیے ہیلتھ پیکج دے گا، لیکن پی ٹی آئی کا بجٹ عوام کی صحت اور زندگی کو تحفظ نہیں دیتا، وفاقی حکومت نے ایسا بجٹ پیش کیا جیسے کرونا سے ہمیں خطرہ ہی نہیں یہ کوئی مسئلہ ہی نہیں ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا ہمارے اسپتالوں پر حملہ کیا جا رہا ہے، وفاقی حکومت ہمارے تین اسپتال کافی عرصے سے چوری کرنے کی کوشش کر رہی ہے، وفاق کو سندھ کے اسپتال چھیننے نہیں دیں گے، پی ٹی آئی کو چیلنج کرتا ہوں این آئی سی وی ڈی کی طرح کا ایک اسپتال دکھا دیں تو یہ اسپتال لے جائیں، ایل آر ایچ جو عمران خان کا رشتہ دار چلا رہا ہے اس کا جے پی ایم سی سے مقابلہ کر لیں۔

    انھوں نے کہا جیسے ہی شہباز شریف صحت یاب ہوتے ہیں تو اے پی سی بلائیں گے، جس میں این ایف سی ایوارڈ پر بھی بات چیت کریں گے، پاکستان میں کرپشن موجود ہے، لیکن کرپشن کے خلاف مہم کرپشن ختم کرنے کے لیے نہیں ہو رہا، اس کا مقصد دوسرا ہے، کرپشن کا مقابلہ کرنا پڑے گا، عدلیہ میں بھی کرپشن ایشوز ہوں گے، جسٹس قاضی فائز کی جاسوسی کا معاملہ سامنے آیا یہ سنجیدہ معاملہ ہے، ججز کی جاسوسی کے معاملے پر جے آئی ٹی بنانی چاہیے۔

    پی پی چیئرمین نے اختر مینگل کے اقدام کو ٹھیک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اختر مینگل کو بلوچستان میں معاشی اور عوامی حقوق کی فکر ہے، اب ان کو وفاقی حکومت کے ساتھ رہنے کا حق نہیں بنتا، امید کرتا ہوں کہ اختر مینگل اپنے فیصلے پر قائم رہیں گے۔

    لاڑکانہ میں دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا اپنے شہیدوں کے لیے میں دعا گو ہیں، سندھ حکومت دہشت گردی کے واقعات کی تحقیقات کر رہی ہے، ملوث ملزمان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

  • سندھ اسمبلی نے گورنر کے اختیارات محدود کرنے کا قانون منظور کر لیا

    سندھ اسمبلی نے گورنر کے اختیارات محدود کرنے کا قانون منظور کر لیا

    کراچی: سندھ اسمبلی اجلاس میں آج گورنر کے اختیارات محدود کرنے کا مسودہ قانون منظور کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج سندھ اسمبلی کے اجلاس میں گورنر کے اختیارات محدود کرنے کا مسودہ قانون منظور کر لیا گیا، اب وزیر اعلیٰ کے مشیروں کی تقرری کے لیے گورنر کی توثیق کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    اجلاس میں سندھ میں مشیران کی تقرری اور تنخواہ سے متعلق اختیارات کے بل میں ترامیم منظور کی گئیں۔ سندھ کرونا ایمرجنسی ریلیف ایکٹ بھی ایوان سے منظور کر لیا گیا، جس سے کرونا ایمرجنسی ریلیف آرڈیننس کے تحت دی گئی رعایتوں کو قانونی تحفظ مل گیا۔

    سندھ وبائی امراض ترمیمی ایکٹ بھی منظور ہو گیا، وبائی امراض ترمیمی ایکٹ کی خلاف ورزی پر جرمانہ 10 لاکھ روپے تک کیا گیا ہے۔

    سندھ اسمبلی پھر بازی لے گئی، ارکان گھر بیٹھے ایوان کی کارروائی میں شریک ہوسکیں گے

    واضح رہے کہ آج سندھ اسمبلی کے قواعد و ضوابط میں ترمیم بھی متفقہ طور پر منظور کی گئی ہے، جس کے بعد سندھ اسمبلی کے ارکان گھر بیٹھے ایوان کی کارروائی میں شریک ہو سکیں گے، اور آن لائن سندھ اسمبلی سیشن میں ارکان گھر بیٹھے تقاریر بھی کر سکیں گے، آن لائن سیشن بلانا اسپیکر سندھ اسمبلی کی صوابدید پر ہوگا۔

    اس سلسلے میں سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ سندھ پروگریسیو اور فیوچرسٹک قانون سازی میں پھر بازی لے گیا۔

  • پیپلز پارٹی کا اسٹیل ملز ملازمین کے ساتھ کھڑا ہونے کا اعلان

    پیپلز پارٹی کا اسٹیل ملز ملازمین کے ساتھ کھڑا ہونے کا اعلان

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی نے پاکستان اسٹیل کے ملازمین کو فارغ کرنے کے فیصلے کی مزاحمت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ملازمین کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج کراچی میں پریس کانفرنس میں وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے اسٹیل مل کے ملازمین کے حوالے سے پارٹی کا مؤقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کو فارغ کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہیں، مل وفاق سے نہیں چلتی تو سندھ حکومت اسے چلانے کو تیار ہے، وفاق ہم سے بات کرے۔

    سعید غنی نے کہا ہم ضمانت دیں گے کہ پاکستان اسٹیل سے کسی ملازم کو نہیں نکالیں گے، یہ غلط تاثر دیا گیا کہ پیپلز پارٹی نے اپنے بندے بھرتی کیے، پی پی دور میں پاکستان اسٹیل میں کوئی بھرتی نہیں ہوئی، صرف کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کیا گیا تھا، 1996 سے 2008 تک پی پی حکومت میں نہیں تھی، جب کہ بھرتیاں اسی دوران کی گئیں، ہو سکتا ہے پاکستان اسٹیل میں کوئی پی پی ہمدرد ہو مگر بھرتیاں ہم نے نہیں کیں۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا سپریم کورٹ آبزرویشن کو جواز بنا کر اسٹیل مل ملازمین کو نکالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، سپریم کورٹ نے 2006 میں اسٹیل ملز کی نج کاری کے فیصلے کو روک دیا تھا، سوال یہ ہے کہ کیا حکومت نے اسٹیل ملز معاملے پر سی سی آئی سے منظوری لی ہے، جو فیصلہ سی سی آئی پلیٹ فارم سے نہ ہو ہم اس پر مزاحمت کریں گے۔

    سعید غنی نے کہا پاکستان اسٹیل کے 9500 ملازمین اس فیصلے کو آرام سے منظور نہیں کریں گے، پیپلز پارٹی پاکستان اسٹیل کے ملازمین کے شانہ بشانہ کھڑی ہوگی، اسٹیل مل اپنے اے ٹی ایم کو دینے سے بہتر ہے سندھ حکومت کو دی جائے، توجہ کا مرکز دراصل پاکستان اسٹیل کی اربوں روپے مالیت کی زمین ہے لیکن اس کا مالک سندھ ہے، سندھ حکومت کو اعتماد میں لیے بغیر کوئی فیصلہ کیا گیا تو اس کو نہیں مانیں گے، جس مقصد کے لیے زمین وفاق کو دی گئی اگر وہ پورا نہ ہو تو صوبہ واپس لے سکتا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ اسد عمر کا ماضی کا بیان ہے کہ پاکستان اسٹیل ملازمین کے ساتھ کھڑا ہوں گا، مجھے انتظار ہے کابینہ کی میٹنگ میں اسد عمر کیا مؤقف اختیار کرتے ہیں، ایم کیو ایم نے بھی اسٹیل ملز ملازمین کو نکالنے کے فیصلے کی مذمت کی، امید ہے کابینہ میں عملی مزاحمت کریں گے، امید نہیں مگر شاید جی ڈی اے اور کراچی سے پی ٹی آئی وزیر بھی فیصلے کی مخالفت کریں۔

    سعید غنی نے ن لیگ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگی حکومت کا اسٹیل مل کی گیس بند کرنے کا فیصلہ نامناسب تھا، اسٹیل مل کی بندش کے وقت پیداوار 65 فی صد تھی، مل کی گیس بند نہ کی جاتی تو خسارہ کم یا ختم ہو سکتا تھا، ایس ایس جی سی کو پیسوں کی ضرورت تھی تو اسٹیل مل کی گیس بند کر دی گئی۔ ن لیگ دور ہی میں پی ٹی آئی، پی پی پی اور جماعت اسلامی نے اسٹیل مل کی نج کاری کی مخالفت کی تھی۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان اسٹیل کا خسارہ 200 ارب سے زائد ہے، کوئی بھی یہ خسارہ نہیں بھرے گا، پاکستان اسٹیل جسے بھی دی جائے گی، حکومت خسارہ ادا کر کے دے گی، وفاق ہم سے بات کرے، سندھ حکومت پاکستان اسٹیل کو چلانے کے لیے تیار ہے، جو فیصلہ سی سی آئی پلیٹ فارم سے نہ ہو ہم اس پر مزاحمت کریں گے۔

  • نیب نے وزیر آئی ٹی سندھ کے خلاف تحقیقات تیز کر دیں

    نیب نے وزیر آئی ٹی سندھ کے خلاف تحقیقات تیز کر دیں

    کراچی: آمدن سے زائد اثاثے بنانے پر سندھ کابینہ کے ایک اور وزیر نیب کے ریڈار پر آ گئے ہیں، نیب نے صوبائی وزیر آئی ٹی سندھ تیمور تالپور کے خلاف تحقیقات تیز کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے ڈی سی عمر کوٹ سے نواب محمد تیمور تالپور سے متعلق تفصیلات طلب کر لیں، اس سلسلے میں نیب کراچی نے ڈپٹی کمشنر کو کل 6 مئی کو ثبوت اور ریکارڈ کے ساتھ طلب کر لیا ہے۔

    نیب کی جانب سے عمر کوٹ میں سال 2000 سے تعینات ڈپٹی کمشنرز کی فہرست بھی طلب کی گئی ہے، تعلقہ کنری کو ملنے والے ترقیاتی فنڈز کی تفصیل بھی طلب کی گئی ہے۔

    نیب نے سال 2000 اور 2008 میں وفاق کے تعاون سے بننے والی ترقیاتی اسکیموں سے متعلق بھی تفصیلات طلب کر لی ہیں، ذرایع کے مطابق ڈپٹی کمشنر سے تعلقہ سمارو میں اراضی کی خریداری کی تفصیل بھی طلب کی گئی ہے۔

    سندھ حکومت کا 7ارب کی گندم چوری کیس نیب کو بھیجنے کا فیصلہ

    ادھر آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں صوبائی وزیر اویس قادر شاہ کو نیب نے آج سکھر آفس میں طلب کر رکھا ہے، ذرایع نیب کے مطابق اویس قادر شاہ سمیت گھر کے 5 افراد کو آج طلب کیا گیا ہے، ان سے بینک ٹرانزیکشنز کے حوالے سے معلومات حاصل کی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت میں پی پی رہنما خورشید شاہ سمیت 18 افراد کے خلاف ایک ارب 23 کروڑ کا ریفرنس دائر ہے۔

  • ملک کے پانی پر سودے بازی ہوئی، پی پی نے سب سے زیادہ ڈیم بنائے: بلاول بھٹو

    ملک کے پانی پر سودے بازی ہوئی، پی پی نے سب سے زیادہ ڈیم بنائے: بلاول بھٹو

    لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک کے پانی پر سودے بازی ہوتی رہی ہے، پی پی نے سب سے زیادہ چھوٹے ڈیم بنائے، خیبر پختون خوا حکومت سنجیدہ ہے تو اتنے ڈیم بنائے جتنے سندھ نے بنائے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے لاہور پریس کلب میں نیوز کانفرنس میں کیا، بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ کون سا ملک اپنے دشمن ملک کو 3 دریا بیچتا ہے، یہ لوگ ڈیم بنانے کے معاملے پر سنجیدہ نہیں، پنجاب اور کے پی حکومتیں ہم سے ڈیم بنانے پر بات کر لیں۔

    انھوں نے کہا ہم چاہتے اس ملک میں صنعت لگے، کاروبار ہو، معیشت اس انداز سے چلے کہ ہر آدمی کا خیال رکھا جائے، نچلی سطح پر خرچ کرنے کا فائدہ معیشت کو ہوتا ہے، ہمارے ٹیکس نظام میں خامیاں ہیں، ہم عوام کے معاشی حقوق میں سودے بازی کو تیار نہیں، حکومت آئی ایم ایف سے بات نہیں کر سکتی تو گھر چلی جائے، ہم کر لیں گے مذاکرات، حکومت کی طرف سے آئی ایم ایف کے ساتھ غلط بات چیت کی گئی ہے۔

    نیب نے آصف زرداری کے قریبی ساتھی کی بے نامی جائیداد کا پتہ لگا لیا

    چیئرمین پیپلز پارٹی نے حکومت اور نیب پر تنقید کے تیر چلا دیے، کہا ملک میں سیاسی انتقام عروج پر ہے، کوئی یہ ماننے کے لیے تیار نہیں کہ نواز شریف جیل میں کرپشن کی وجہ سے گئے، آج خورشید شاہ کے مرحوم بھائی کو نیب نے نوٹس بھیج دیا، سیاسی لوگ نشانے پر ہیں، ہم سمجھتے ہیں نیب کالا قانون ہے اسے بند کر دیں۔

    بلاول بھٹو نے افغان مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ بین الافغان مذاکرات سے امید کی جا سکتی ہے کہ وہاں امن ہو جائے گا، معاہدے سے افغان عوام کو حقوق مل جائیں تو بہت بہتر ہوگا، ہمارے اور نواز شریف کے دور میں تو حقانی برے تھے، ڈو مور کہا جاتا تھا، اب سراج حقانی نیویارک ٹائمز میں ایڈیٹوریل پیج میں کالم لکھتا ہے۔

    وزارت ریلوے سے متعلق انھوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا حیران کن بات ہے کہ شیخ رشید اب تک وفاقی وزیر ہیں، اتنے ٹرین حادثات ماضی میں نہیں ہوئے جتنے شیخ رشید دور میں ہوئے، وہ سلیکٹڈ وزیر ہیں۔

  • رکن سندھ اسمبلی شہناز انصاری کے قتل کا مقدمہ درج

    رکن سندھ اسمبلی شہناز انصاری کے قتل کا مقدمہ درج

    نوشہروفیروز: پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والی مقتول رکن سندھ اسمبلی شہناز انصاری کے قتل کا مقدمہ دریا خان مری میں درج کر لیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نوشہرو فیروزمیں زمین کے تنازعے پر قتل کی جانے والی رکن سندھ اسمبلی شہناز انصاری کے قتل کا مقدمہ ان کے بھائی علی رضا کی مدعیت میں درج کر لیا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمے میں مقتولہ کے بہنوئی کا بھائی، وقار، یونین کونسل چیئرمین نامزد کیے گئے ہیں۔

    مقتولہ کے شوہر حمید انصاری نے پھوٹ پھوٹ کر روتے ہوئے کہا کہ درخواست کے باوجود پولیس نے سیکورٹی فراہم نہیں کی، ڈی سی نوشہرو فیروز کا کہنا تھا کہ سیکورٹی کی کوئی درخواست نہیں ملی۔ پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے شہناز انصاری کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کی ہدایت کر دی ہے، گورنر اور وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام سے واقعے کی رپورٹ بھی طلب کر لی ہے۔

    گزشتہ روز شہناز انصاری اپنے بہنوئی ڈاکٹر زاہد کے گھر چہلم میں پہنچی تھیں جہاں ان پر فائرنگ کی گئی، انھیں شدید زخمی حالت میں نواب شاہ اسپتال پہنچایا گیا لیکن وہ جاں بر نہ ہو سکیں۔ گزشتہ روز انھیں اسماعیل شاہ قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔

    پولیس کے مطابق مقتولہ کو تین گولیاں لگی تھیں، واردات کے بعد قاتل بہ آسانی فرار ہو گئے، انھیں کافی عرصے سے جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہو رہی تھیں، واقعے کے وقت رکن سندھ اسمبلی کے ساتھ کوئی سیکورٹی گارڈ بھی موجود نہیں تھا اور نہ ہی پولیس کی نفری موجود تھی۔

    پیپلز پارٹی کی رکن اسمبلی شہلا رضا نے اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ شہناز انصاری کی کسی سے ذاتی دشمنی نہیں تھی وہ اپنے علاقے میں سوشل ورکر کے طور پر جانی جاتی تھیں۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق شہناز انصاری 2 بار رکن اسمبلی منتخب ہوئیں، 2013 میں خواتین کی مخصوص نشست پر وہ رکن بنیں اور 2018 میں پیپلز پارٹی کی ٹکٹ پر الیکشن جیتا۔