Tag: پاکستان پیپلز پارٹی

  • وفاق کا نہیں پتا، سندھ میں پی پی حکومت وقت پورا کرے گی: آغا سراج

    وفاق کا نہیں پتا، سندھ میں پی پی حکومت وقت پورا کرے گی: آغا سراج

    کراچی: آغا سراج درانی نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیاسی حالات ہر گھنٹے تبدیل ہوتے ہیں، وفاق کا نہیں پتا لیکن سندھ میں پیپلز پارٹی حکومت اپنا وقت پورا کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سیاسی حالات ہر گھنٹے تبدیل ہوتے ہیں، وفاق کے حالات کا مجھے پتا نہیں لیکن سندھ میں پی پی حکومت اپنا ٹائم پورا کرے گی۔

    آغا سراج درانی سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ سیاسی ماحول میں کیا تبدیلی کی فضا آ رہی ہے؟ انھوں نے جواب دیا کہ تبدیلی تو ڈیڑھ سال پہلے آ گئی تھی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ضمانت کے بعد اچھا محسوس ہو رہا ہے، آزادی بالآخر آزادی ہوتی ہے، ہماری ضمانتیں ہونا اللہ کی مہربانی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ پڑھیں تا کہ پتا چلے میرے ساتھ کتنی زیادتی ہوئی۔

    آغا سراج نے اسٹوڈنٹ یونین کے حوالے سے کہا کہ یونین ذوالفقار بھٹو نے بنائی اسی سے پیپلز پارٹی کا جنم ہوا، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ اسٹوڈنٹ یونین کی بحالی کی بات کی ہے، طلبہ یونین سے نکل کر ہی بچے سیاست اور اقتدار میں آتے ہیں، طلبہ یونین لیڈر شپ ضروری ہے، پارٹی کو مضبوط طلبہ ہی بناتے ہیں۔

    دریں اثنا، آغا سراج درانی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس پر احتساب عدالت میں سماعت ہوئی، پی پی رہنما اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔ تفتیشی افسر نے مفرور ملزمان سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کی۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ مفرور ملزمان کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کر دی گئی ہے، اخبارات میں اشتہارات بھی دے دیے گئے۔ بعد ازاں، احتساب عدالت نے ریفرنس پر سماعت 15 جنوری تک ملتوی کر دی۔

  • جمہوریت کی مضبوطی کے لیے سیاست دانوں کو قربانی دینی پڑتی ہے: آصف زرداری

    جمہوریت کی مضبوطی کے لیے سیاست دانوں کو قربانی دینی پڑتی ہے: آصف زرداری

    کراچی: ضیا الدین اسپتال جانے سے قبل بہن فریال تالپور کی رہایش گاہ پر سابق صدر آصف زرداری نے اہم میٹنگ کی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری اپنی بہن فریال تالپور کی رہایش گاہ گئے تھے، جہاں انھوں نے ایک اہم میٹنگ کی، جس میں بلاول بھٹو، بختاور، آصفہ اور اراکین اسمبلی بھی موجود تھے۔

    آصف زرداری نے ملاقات میں پارٹی امور پر بات چیت کی، انھوں نے کہا کہ جمہوریت کی مضبوطی کے لیے سیاست دانوں کو قربانی دینی پڑتی ہے، ملک میں جمہوریت کو نقصان پہنچانے نہیں دیں گے، 18 ویں ترمیم کی وجہ سے صوبوں کو حقو ق مل رہے ہیں۔

    آصف زرداری نے گزشتہ رات بلاول ہاؤس میں گزاری، آج علاج کی غرض سے کلفٹن میں واقع نجی اسپتال میں داخل کرایا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  آصف علی زرداری خصوصی طیارے سے کراچی پہنچ گئے

    خیال رہے کہ میگا منی لانڈرنگ اور پارک لین کیس میں طبی بنیادوں پر ضمانت پر رہا ہونے والے سابق صدر گزشتہ روز راولپنڈی سے ایک چارٹرڈ طیارے کے ذریعے کراچی پہنچے تھے، بلاول بھٹو، مراد علی شاہ، سعید غنی اور دیگر ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے ان کا کراچی ایئر پورٹ پر استقبال کیا۔

    آصف زرداری کو گھر پہنچانے کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اپنی گاڑی لے کر گئے تھے، سابق صدر کو علاج کے لیے کراچی کے نجی اسپتال میں داخل کرایا جائے گا۔

  • احتساب عدالت میں خورشید شاہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 5 روز کی توسیع

    احتساب عدالت میں خورشید شاہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 5 روز کی توسیع

    سکھر: آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں سکھر کی احتساب عدالت نے پی پی رہنما خورشید شاہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 5 روز کی توسیع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر کی احتساب عدالت نے خورشید شاہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے 12 دسمبر کو دوبارہ پیشی کا حکم دے دیا۔

    نیب نے عدالت سے خورشید شاہ کے 15 روزہ جوڈیشل ریمانڈ کی استدعا کی تھی، تاہم عدالت نے صرف پانچ دن کا ریمانڈ منظور کیا۔ خورشید شاہ کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ خورشید شاہ کو 82 روز ہو گئے، نیب اب تک کوئی شواہد پیش نہیں کر سکا، ان پر کوئی کیس نہیں بنتا، ہم اس کیس میں ضمانت نہیں لے رہے تاکہ نیب مکمل انکوائری کر لے۔

    مزید پڑھیں:  خورشید شاہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع

    نیب وکیل کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ پر انویسٹی گیشن کرنے کے لیے چیئرمین نیب سے اجازت طلب کی ہے، انویسٹی گیشن کی اجازت ملنے پر عدالت کو آگاہ کریں گے، خورشید شاہ کے ریمانڈ کو ابھی 90 روز مکمل نہیں ہوئے،اس لیے مزید ریمانڈ دیا جائے، آصف زرداری تو 120 روز سے نیب تحویل میں ہیں۔

    خیال رہے کہ خورشید شاہ کی پیشی کے دوران احتساب عدالت اور اطراف میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، شیری رحمان، اویس شاہ اور دیگر رہنما بھی احتساب عدالت پہنچ گئے تھے، جیالوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

    خورشید شاہ کو 15 روزہ ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا تھا، نیب تاحال ان کے خلاف ٹھوس ثبوت نہیں لا سکی ہے، خورشید شاہ کو 18 ستمبر کو آمدن سے زائد اثاثوں کے الزام پر گرفتار کیا گیا تھا۔

  • آصف زرداری کے میڈیکل بورڈ کی تشکیل نو، ذاتی معالج نظر انداز

    آصف زرداری کے میڈیکل بورڈ کی تشکیل نو، ذاتی معالج نظر انداز

    اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری کے میڈیکل بورڈ کی تشکیل نو ہو گئی ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ میڈیکل بورڈ میں نیورو سرجن، نیورولوجسٹ، امراض قلب، میڈیسن اور شعبہ انتظامیہ کے ڈاکٹرز شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آصف زرداری کے علاج کے لیے میڈیکل بورڈ بنا دیا گیا ہے، ڈاکٹر شجیح صدیقی بورڈ کے سربراہ برقرار رہیں گے، بورڈ میں ڈاکٹر مظہر بادشاہ، ڈاکٹر نذیر بھٹی، ڈاکٹر نعیم ملک، ڈاکٹر ذوالفقار غوری شامل ہیں۔

    پمز اسپتال کے ذرایع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کے ذاتی معالج کو میڈیکل بورڈ میں شامل نہیں کیا گیا ہے، تاہم میڈیکل بورڈ حسب ضرورت رپورٹس پر آصف زرداری کے ذاتی معالج سے مشاورت کرے گا۔

    یاد رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواستوں پرسماعت کے دوران پمز اسپتال کو خصوصی میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم دیا تھا، سابق صدر کے ذاتی معالج کو بھی بورڈ میں شامل کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    ہائی کورٹ نے بدھ کو حکم دیا تھا کہ میڈیکل بورڈ آصف زرداری کی رپورٹ آیندہ سماعت سے پہلے عدالت میں پیش کرے۔ بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سماعت 11 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

  • آصف زرداری کو ضمانت کے لیے کس نے راضی کیا؟

    آصف زرداری کو ضمانت کے لیے کس نے راضی کیا؟

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شہلا رضا نے کہا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کو ضمانت کے لیے راضی کرنے والی کوئی اور نہیں بلکہ ان کی صاحب زادی آصفہ بھٹو ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شہلا رضا نے کہا ہے کہ آصفہ بھٹو نے آصف زرداری کو ضمانت کے لیے راضی کیا ہے، انھوں نے کہا کہ سابق صدر کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے، علاج کی ضرورت ہے، ان کے باہر جانے کے حوالے سے ابھی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

    شہلا رضا کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن سندھ اور بلوچستان کے نمایندوں کو حکومت نے نظر انداز کیا، پارلیمنٹ میں حکومت کا رویہ مناسب نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پیپلز پارٹی نے آصف زرداری کی طبی بنیادوں پر ضمانت کرانے کا اعلان کیا تھا، چیئرمین پی پی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ طبی بنیادوں پر آصف زرداری کی ضمانت کے لیے جلد درخواست دائر کی جائے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  پیپلزپارٹی کا آصف زرداری کی طبی بنیادوں پر درخواست ضمانت دائر کرنے کا اعلان

    اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ آصف زرداری کا مؤقف تھا کہ ضمانت کے لیے درخواست نہیں دیں گے مگر اب آصفہ بھٹو نے ان کو طبی بنیادوں پر ضمانت حاصل کرنے پر آمادہ کر دیا ہے۔

    خیال رہے کہ سابق صدر آصف زرداری نے درخواست ضمانت دینے سے روکا ہوا تھا البتہ اب وہ اس بات پر رضا مند ہو گئے ہیں کہ ان کی ضمانت کرائی جائے۔

  • پاکستان پیپلز پارٹی ہمیشہ کشمیر کی محافظ رہی ہے: بلاول بھٹو

    پاکستان پیپلز پارٹی ہمیشہ کشمیر کی محافظ رہی ہے: بلاول بھٹو

    مظفر آباد: پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی ہمیشہ کشمیر کی محافظ رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج پیپلز پارٹی کا 52 واں یوم تاسیس منایا جا رہا ہے، اس سلسلے میں مظفرآباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 118 دن سے کرفیو ہے، دوائیں تک میسر نہیں، پہلے دن سے کہہ رہے ہیں مودی کو سمجھو، اسے پہچانو۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ مودی کا چہرہ بے نقاب کر چکے ہیں، اس سے بات نہیں ہوگی، 72 سال میں جو نہیں کیا گیا تھا وہ حملہ اب مقبوضہ کشمیر پر کیا گیا ہے، شروع سے ہی مقبوضہ کشمیر پر بھارت قبضے کی کوشش کر رہا ہے، میں نے کہا تھا مودی کے یار کو ایک دھکا اور دو، مجھے کہا گیا میں امن نہیں چاہتا، پیپلز پارٹی امن چاہتی ہے مگر کشمیر کی قیمت پر نہیں، وزیر اعظم کہتے تھے مودی جیتے گا تو کشمیر کا مسئلہ حل ہوگا، آج وہ کہتے ہیں مودی آر ایس ایس کا کارندہ ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ نریندر مودی خطے سمیت پوری دنیا کے لیے خطرہ ہے، خود بھارت کے وجود کے لیے بھی خطرہ ہے، مودی کی جہالت دیکھو بھارت میں کئی نسلیں کاٹی گئیں، شہید محترمہ نے کہا تھا جہاں کشمیریوں کا پسینہ گرے گا وہاں ہمارا خون گرے گا۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ میں یقین دلاتا ہوں کشمیر کا مقدمہ ہم، آپ اور پیپلز پارٹی لڑے گی، دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ کشمیر پر سودا ہمیں منظور نہیں، ہمارا نعرہ سب پے بھاری رائے شماری رائے شماری۔

    انھوں نے کہا کہ 27 دسمبر کو بی بی شہید کی برسی اسی مقام پر منائی جائے گی جہاں انھوں نے شہادت قبول کی تھی، لیاقت باغ راولپنڈی میں 12 سال پہلے گرنے والا علم پھر سے اٹھائیں گے، اسی شہر کے لیاقت باغ میں کھڑے ہو کر ملک دشمنوں کو پیغام دیں گے کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں۔

  • عدم مساوات سے عوام کی جان چھڑانے تک لڑوں گا: بلاول بھٹو

    عدم مساوات سے عوام کی جان چھڑانے تک لڑوں گا: بلاول بھٹو

    کراچی: بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان پیپلز پارٹی کے یوم تاسیس پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ عوامی حقوق اور ان کے مینڈیٹ کے لیے تب تک لڑوں گا جب تک عوام کی ساختی عدم مساوات سے جان چھوٹ نہیں جاتی۔

    پی پی چیئرمین نے خصوصی پیغام میں کہا کہ ہم دستور پسندی اور جمہوریت کے بنیادی نظریات پر کاربند رہیں گے، یومِ تاسیس آج مظفر آباد میں منانے کا فیصلہ کیا ہے کیوں کہ کشمیر ہماری پارٹی کے بنیادی معاملات میں سے ایک ہے، کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی جدوجہد کی حمایت کرتے رہیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ شہید بھٹو پس ماندہ طبقات کو طاقت ور بنانے کے لیے ان کے ساتھ شانہ بشانہ رہے اور زندگی کی آخری سانس تک لڑتے رہے، انھوں نے پاکستان کو پہلا متفقہ دستور دیا، ایک ایسی دستاویز جو آج بھی ہمارے وفاق کی بنیاد ہے، متفقہ دستور ایک ایسا جمہوری اقدام ہے جسے کوئی آمر بھی ختم نہ کر سکا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ شہید بھٹو اور پی پی پی جوہری پروگرام کے معمار ہیں، پاکستان اور اس کی خود مختاری بیرونی خطرات سے محفوظ ہیں، کارکنان ہماری شہید قیادت کے مشن کی تکمیل تک سکھ کا سانس نہیں لیں گے، یہ پی پی پی حکومت تھی جس نے اسٹیل ملز، پورٹ قاسم، ہیوی ٹیکنیکل کمپلیکس سمیت بدین سے باجوڑ تک صنعت سازی کو فروغ دیا۔

    واضح رہے کہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری یوم تاسیس کے موقع پر آج مظفر آباد میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔

  • پیپلز پارٹی سمجھتی ہے آئین میں ترمیم لازمی ہے: شیری رحمان

    پیپلز پارٹی سمجھتی ہے آئین میں ترمیم لازمی ہے: شیری رحمان

    اسلام آباد: سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی سمجھتی ہے آئین میں ترمیم لازمی ہے، عدالت نے بھی اب حکومت کو پارلیمان میں جانے کی ہدایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آرمی چیف کی مدت ملازمت اور آئین میں ترمیم کے معاملے پر پاکستان پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما شیری رحمان کا کہنا ہے کہ ہم آئین میں ترمیم لازمی سمجھتے ہیں، پارلیمان کے بغیر جمہوریت اور آئین کی بالادستی کی بات نہیں ہو سکتی، لیکن حکومت نے قومی اسمبلی اجلاس منسوخ کر دیا، اور سینیٹ کو تو تالا لگا ہوا ہے۔

    شیری رحمان نے کہا کہ حکومت کوئی قانون سازی نہیں کر رہی، ہر تعمیری کام میں اپوزیشن حکومت سے آگے ہے، حکومت سمجھتی ہے یہ آرڈیننس کے ذریعے ملک چلائیں گے، لیکن حکومت کو بگڑے ہوئے سیاسی امور ٹھیک کرنا ہوں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ’آرمی چیف کی مدت 6 ماہ بعد ختم نہیں ہوگی‘

    یاد رہے کہ فروغ نسیم نے کہا تھا کہ عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ 6 ماہ میں قانون لایا جائے، آرمی چیف کی مدت سے متعلق قانون لایا جائے گا، قانون سازی ہم ایک ہفتے ایک مہینے میں بھی کر سکتے ہیں، تاہم ایک بات کہہ دوں کہ آرمی چیف کی مدت 6 ماہ بعد ختم نہیں ہوگی۔

    انھوں نے کہا تھا کہ دشمن عناصر مختلف باتیں پھیلا کر فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں تاہم جنرل قمر جاوید باجوہ جمہوریت کے ساتھ کھڑے ہیں، آرمی چیف، عدلیہ اور ایسے اداروں سے متعلق سیاست نہ کی جائے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں 6 ماہ کی توسیع کر دی ہے اور قانون سازی کے لیے معاملہ پارلیمنٹ بھیجنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر باجوہ اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے۔

  • پیپلز پارٹی نے احتساب کے لیے یکساں پیمانے کا مطالبہ کر دیا

    پیپلز پارٹی نے احتساب کے لیے یکساں پیمانے کا مطالبہ کر دیا

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی نے احتساب کے سلسلے میں وفاقی حکومت سے یکساں پیمانے کا مطالبہ کر دیا ہے، وزیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ ہمارا احتساب بھی اسی پیمانے سے کیا جائے جس سے حکومتی لوگوں کا ہوتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار مبینہ جرم کا ٹرائل کسی اور صوبے میں کیا جا رہا ہے، پیپلز پارٹی قیادت کو تنگ کرنے کی نئی روایات کے اچھے اثرات نہیں ہوں گے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے خلاف کارروائیوں میں آئین اور قانون پر عمل نہیں ہوتا، آئین اور قانون کے بنیادی حقوق کا خیال نہیں کیا جاتا، کس آئین میں لکھا ہے کراچی میں جرم پر ٹرائل راولپنڈی میں ہوگا۔

    انھوں نے کہا آصف زرداری اور فریال تالپور پر الزامات کا تعلق سندھ سے ہے، جن اداروں کو ملوث کیا جا رہا ہے ان کا تعلق سندھ سے ہے، جب کہ ٹرائل دوسرے صوبے میں کیا جا رہا ہے، ہمیں ڈیل کرنی ہوتی تو اتنی مشکلات برداشت نہیں کرتے، آصف زرداری اور فریال تالپور جیل ہیں، ریمانڈ بھی ختم ہو گیا الزام ثابت نہ ہوا۔

    وزیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہہ رہے کہ ملک سے باہر بھجوا دیں یا جیل سے آزاد کر دیں، سیکڑوں لوگوں کو کیسز کی بنیاد پر پنڈی کی جیلوں میں بند کر دیا گیا، ہم احسان نہیں بلکہ اپنا حق مانگ رہے ہیں، سندھ کی جیلوں اور اداروں پر اعتماد نہ کرنا بہت غلط بات ہے، ہم صرف ملک میں آئین و قانون پر عمل درآمد کی بات کر رہے ہیں، کسی قسم کی مہربانی حکومت سے نہیں لیں گے، اس بار بھی الزامات لگانے والے پیر پکڑ کر معافی مانگیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ہم کئی دنوں سے میڈیکل بورڈ میں ذاتی معالج کو شامل کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، یہ کسی ریلیف کے لیے نہیں، ذاتی معالج تک رسائی کسی بھی قیدی کا بنیادی حق ہے۔

    سعید غنی نے وفاقی کی جانب سے قیدیوں کی رہائی کے اقدام پر کہا کہ جس چیز کا کریڈٹ وفاقی حکومت لینے جا رہی ہے وہ ہم پہلے سے کر رہے ہیں، ایسے قیدیوں کو سندھ سے رہا کیا گیا جو جرمانے ادا نہیں کر سکتے تھے، ایسے کئی لوگوں کو بھی رہا کیا گیا جو کوئی اور جرم کرنے کے قابل نہیں تھے۔

  • بلاول بھٹو نے مولانا کی دعوت قبول کر لی

    بلاول بھٹو نے مولانا کی دعوت قبول کر لی

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان کی دعوت قبول کر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی چیئرمین نے سب سے پہلے جے یو آئی ف کے سربراہ کی اے پی سی کے لیے دعوت قبول کر لی، مولانا نے ان سے رابطہ کر کے آل پارٹیز کانفرنس میں مدعو کیا تھا۔

    ترجمان بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پی پی چیئرمین نے آل پارٹیز کانفرنس میں شریک ہونے کا فیصلہ کیا ہے، اے پی سی میں پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما بھی شریک ہوں گے۔

    تازہ ترین:  ایک اور اے پی سی، مولانا نے ’دعوت نامے‘ بانٹ دیے

    یاد رہے کہ جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے حکومت گرانے کے سارے پلان فیل ہونے کے بعد انھوں نے ایک بار پھر اے پی سی بلا لی ہے، اس سلسلے میں انھوں نے گزشتہ رات تمام اپوزیشن جماعتوں کے قائدین سے رابطے مکمل کر لیے تھے۔

    مولانا نے پیپلز پارٹی، ن لیگ، اے این پی، قومی وطن پارٹی کے قائدین سمیت نیشنل پارٹی، جے یو پی، جمعیت اہل حدیث کے قائدین کو بھی شرکت کی دعوت دی ہے۔ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں پختونخوا ملی عوامی پارٹی کی قیادت بھی مدعو ہے۔

    میاں شہباز شریف بیرون ملک ہونے کی وجہ سے اے پی سی میں شرکت کے لیے ن لیگ کا اعلیٰ سطح کا وفد تشکیل دے دیا گیا ہے جس میں راجہ ظفرالحق، احسن اقبال، ایاز صادق اور امیر مقام شامل ہیں۔