Tag: پاکستان چوک

  • مخدوش عمارت کے مکین کھلے آسمان تلے رات گزارنے پر مجبور

    مخدوش عمارت کے مکین کھلے آسمان تلے رات گزارنے پر مجبور

    کراچی : پاکستان چوک کی مخدوش عمارت کے مکین کھلے آسمان تلے رات گزارنے پر مجبور ہیں، اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے مکینوں کا مطالبہ تھا کہ انہیں رقم یا متبادل رہائش دی جائے،سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے دوماہ قبل ہی عمارت کی حالت زارسے متعلق مکینوں کو آگاہ کرد یا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے پاکستان چوک پر قائم عمارت کا زینہ اچانگ گر گیا تھا،جس کے مکین آج بھی کھلے آسمان تلے رات گزارنے پر مجبور ہیں۔

    اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے مکینوں کا کہنا تھا کہ وہ سردی کے موسم میں گھروں سے باہر سڑک پر رات کیسے گزاریں، ہمیں رقم دی جائے یا گھر دیا جائے۔ کھانے کو کچھ نہیں، گھرکیسے خالی کردیں۔

    کراچی کی لرزتی عمارت دو ماہ پہلے ہی مخدوش قرار دی جا چکی تھی۔ رات گئے عمارت کا زینہ بھی زمین بوس ہوگیا تھا، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے پاکستان چوک کی عمارت کی حالت زار دیکھ دو ماہ پہلے یہ بینرلگا دیا تھا کہ ’’یہ عمارت خستہ ہے۔ احتیاط کریں ‘‘

    مزید پڑھیں : کراچی: مخدوش عمارت سے لوگوں کو نکالنے کا عمل جاری

    لرزتی بوسیدہ عمارت کو دیکھ کر لگتا ہے جیسے یہ بلڈنگ پاکستان بننے سے بھی کئی سال پہلے بنی ہو دیواریں اور چھجے جھڑ چکے ہیں۔

    رات گئے عمارت کا زینہ بھی زمیں بوس ہوگیا تھا، متاثرین بھی ڈٹے تھے جان جاتی ہے تو جائے لیکن جب تک دوسرا ٹھکانہ نہیں ملے گا عمارت خالی نہیں کریں گے۔

  • کراچی: مخدوش عمارت سے لوگوں کو نکالنے کا عمل جاری

    کراچی: مخدوش عمارت سے لوگوں کو نکالنے کا عمل جاری

    کراچی: پاکستان چوک پر مخدوش عمارت سے لوگوں کو نکالنے کے لیے کارروائی دوبارہ شروع کردی گئی ہے۔ تاحال اسنارکل کے ذریعے 4 افراد کو نکال لیا گیا۔ رہائشیوں کی بڑی تعداد نے عمارت چھوڑنے سے انکار کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رات گئے پاکستان چوک میں واقع مخدوش عمارت کا زینہ اچانگ گر پڑا۔ واقعہ کے بعد عمارت سے لوگوں کو نکالنے کے لیے اسنارکل طلب کرلی گئی لیکن رہائشیوں نے عمارت سے باہر آنے سے انکار کردیا۔

    رہائشیوں کا کہنا تھا کہ پائی پائی جوڑ کر گھر خریدا تھا، اب کہاں جائیں۔ ان کا مطالبہ تھا کہ حکومت متبادل جگہ فراہم کرے یا بلڈرز سے پیسے واپس دلوائے۔

    مکینوں کے انکار پر ریسکیو آپریشن روک دیا گیا اور اسنارکل بھی واپس بھیج دی گئی تھی تاہم دوپہر میں ریسکیو آپریشن دوبارہ شروع کردیا گیا۔ تاحال 4 افراد کو عمارت سے باہر نکال لیا گیا ہے لیکن مکینوں کی بڑی تعداد اب بھی عمارت کے اندر موجود ہے جو باہر آنے سے انکاری ہے۔

    دوسری جانب وزیر بلدیات جام خان شورو کا کہنا ہے کہ مخدوش عمارتوں کے مکین نوٹس جاری ہونے کے باجود گھر چھوڑنے کو تیار نہیں ہوتے۔

    ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرہ کا کہنا ہے کہ اولڈ سٹی ایریا کی مخدوش عمارت میں 20 سے 22 افراد پھنسے ہوئے ہیں۔ انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ مکین باہر آجائیں، انہیں متبادل رہائش یا نئی رہائش کے لیے امداد فراہم کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ سندھ بلڈنگ اتھارٹی نے 2 ماہ پہلے اس عمارت کو مخدوش قرار دیتے ہوئے مکینوں کو بلڈنگ خالی کرنے کی ہدایت کر دی تھی۔ مکینوں کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ انہیں رہائش کے لیے متبادل جگہ فراہم کی جائے۔