Tag: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ

  • پی ڈی ایم کا 20 اکتوبر سے ملک بھر میں احتجاج اور ریلیوں کا اعلان

    پی ڈی ایم کا 20 اکتوبر سے ملک بھر میں احتجاج اور ریلیوں کا اعلان

    اسلام آباد: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے 20 اکتوبر سے ملک بھر میں احتجاج اور ریلیوں کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس ہوا، جس میں ملک بھر میں حکومت کے خلاف احتجاجی ریلیوں کا فیصلہ کیا گیا۔

    پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ مہنگائی کے خلاف 20 اکتوبر سے ملک بھر میں مظاہرے ہوں گے، صوبائی اور ضلعی ہیڈکوارٹرز میں احتجاج کیا جائے گا، ریلیاں اور جلوس نکالے جائیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ پہیہ جام ہڑتال بھی ہوگی، لانگ مارچ تک بھی بات جا سکتی ہے، ہو سکتا ہے کہ لانگ مارچ کی نوبت نہ آئے، اور اس سے پہلے ہی مسئلہ حل ہو جائے۔

    انھوں نے کہا پی ڈی ایم اجلاس میں نیب آرڈیننس کو مسترد کر دیا گیا ہے، پی ڈی ایم سمجھتی ہے کہ نیب آمریت کی باقیات میں سے ہے، یہ ہمیشہ مخالفین کے خلاف سیاسی انتقام کے طور پر استعمال ہوا۔

    فضل الرحمان نے کہا ہم انتخابات کے لیے حکومتی ترامیم کو بھی مسترد کرتے ہیں، جو حکومت خود دھاندلی سے آئی ہو، وہ کیا اصلاحات لائے گی، موجودہ حکومت کو حق نہیں ہے کہ شفاف انتخابات کے فارمولے دے۔

    سربراہ پی ڈی ایم نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر عام انتخابات کرائے جائیں، جب تک جائز حکومت نہ آئے بلدیاتی انتخابات کا جواز نہیں، پی ڈی ایم سرکاری معاملات میں مداخلت نہیں کر رہی، تاہم جمہوری آئینی نظام چاہتی ہے۔

    فضل الرحمان نے کہا افغانستان اور ایران کے ساتھ سرحدیں بند کر دی گئی ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ سرحدیں فوری کھولی جائیں، اس اقدام سے عوام متاثر ہوتے ہیں۔

  • یوسف رضا گیلانی بطور چیئرمین سینیٹ امیدوار نامزد

    یوسف رضا گیلانی بطور چیئرمین سینیٹ امیدوار نامزد

    اسلام آباد: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین سینیٹ کے لیے نامزد کر دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں آج پیپلز پارٹی کی جانب سے یوسف رضا گیلانی کو سینیٹ چیئرمین کے عہدے کے لیے نامزد کیا گیا، پی ڈی ایم نے چیئرمین سینیٹ کے لیے ان کی منظوری دے دی۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے یوسف رضاگیلانی کی حمایت کا اعلان کیا گیا ہے، عوامی نیشنل پارٹی نے بھی چیئرمین سینیٹ کے لیے یوسف رضا گیلانی کی حمایت کا اعلان کر دیا، یوسف گیلانی چیئرمین سینیٹ الیکشن میں پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوار ہوں گے۔

    یوسف رضا گیلانی نے کہا پی ڈی ایم کا ممنون ہوں اور سینیٹ نشست کی کامیابی ان کے نام کرتا ہوں، الیکشن سے پہلے کمال حکمت عملی نے حکمرانوں کی دوڑیں لگوا دی تھیں، پی ڈی ایم کی کامیابی سے اقتدار کے ایوانوں میں لرزہ طاری ہے، حکمرانوں کو یہ شکست ہضم نہیں ہو رہی۔

    اجلاس سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کامیابی کے سو باپ اور ناکامی یتیم ہوتی ہے، میں اس کامیابی پر آپ سب کو مبارک باد دیتا ہوں، سینیٹ میں عددی برتری ثابت کرنے کا چیلنج دیاگیا اور ہم سرخرو ہوئے۔

    اجلاس میں بلاول بھٹو نے پی ڈی ایم سربراہان سے سوال کیا کہ ہم آپ کی بات مان کر سینیٹ اور ضمنی الیکشن کا بائیکاٹ کرتے تو آج کہاں کھڑے ہوتے؟

    پی ڈی ایم کے اجلاس سے مریم نواز نے خطاب میں کہا آج کی سیاست میں اپوزیشن نے نہیں بلکہ حکومت نے ممبران کو ڈرایا دھمکایا، اغوا کیا، پی ٹی آئی کے ممبران کو زبردستی گولڑہ سیف ہاؤس میں رکھا گیا۔

    ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ اجلاس میں نواز شریف نے پی پی کو تجویز دی کہ یوسف رضاگیلانی کا نام چیئرمین سینیٹ کے لیے پیش کرے، اور نواز شریف کی جانب سے یوسف گیلانی کی حمایت کا اعلان بھی کیا گیا۔

    قبل ازیں، پیپلز پارٹی کی میزبانی میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا سربراہی اجلاس شروع ہوا تو آصف علی زرداری نے ابتدائی کلمات ادا کیے، انھوں نے پی ڈی ایم متفقہ امیدوار یوسف گیلانی کی کامیابی پر مبارک باد دی، شاہد خاقان عباسی نے اجلاس کے ایجنڈے کی تفصیلات پیش کیں۔

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا 4 روز بعد چیئرمین سینیٹ الیکشن ہونا ہے، جمہوری قوتوں کو یوسف گیلانی کی جیت سے امید ملی ہے، ہم چاہتے ہیں چیئرمین سینیٹ کا الیکشن جیت کر فتح اپنے نام کریں۔

  • گرینڈ مذاکرات کے لیے اپوزیشن میں اختیارات کس کے پاس ہوں گے؟

    گرینڈ مذاکرات کے لیے اپوزیشن میں اختیارات کس کے پاس ہوں گے؟

    لاہور: پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں نیشنل ڈائیلاگ کے لیے پی ڈی ایم جماعتوں نے اختیارات وضع کر لیے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہی اجلاس میں ایک طرف اہم اختلافات سامنے آ گئے ہیں تو دوسری طرف گرینڈ مذاکرات کے لیے اختیارات بھی وضع کر لیے گئے ہیں۔

    ذرائع ن لیگ کا کہنا ہے کہ مذاکرات کا اختیار صرف نواز شریف، شہباز شریف یا مریم نواز کے پاس ہوگا، دیگر لیگی قیادت کے پاس گرینڈ مذاکرات کا اختیار نہیں ہوگا۔

    اسی طرح پیپلز پارٹی میں بھی گرینڈ مذاکرات کا اختیار صرف آصف علی زرداری اور بلاول کے پاس ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں اہم اختلافات سامنے آگئے ہیں، جماعتوں کی ایک دوسرے کو کسی ایک مؤقف پر منانے کی کوششیں جاری رہیں۔

    جے یو آئی کا مؤقف رہا کہ تمام اسمبلیوں کے اراکین کو استعفے قیادت کو دینے چاہیے، آصف زرداری اور بلاول نے فی الفور استعفے دینے پر اختلاف رائے کا اظہار کیا جب کہ ن لیگ نے جے یو آئی کے مؤقف سے اتفاق کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کا مؤقف ہے کہ سینیٹ اور ضمنی الیکشن میں بھرپور حصہ لیا جائے، جب کہ ن لیگ کا مؤقف ہے کہ سینیٹ انتخابات میں حصہ لینا چاہیے مگر ضمنی انتخابات میں نہیں، ادھر مولانا فضل الرحمان کا مؤقف ہے کہ کسی بھی انتخابات میں حصہ نہیں لینا چاہیے، بلکہ استعفے دے دیں۔

    واضح رہے کہ جاتی امرا میں پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں نواز شریف، آصف زرداری اور بلاول نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔

    ادھر نواز شریف اور مریم نواز کے ترجمان محمد زبیر نے دعویٰ کیا ہے کہ تمام استعفے آ گئے ہیں، اگر یہ تمام استعفے ایک ساتھ استعمال کریں تو زیادہ مؤثر ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم متحد ہے اور اجلاس سے خوش خبری ملے گی۔

  • کراچی میں پی ڈی ایم جلسہ، ن لیگ کی جانب سے مریم نواز کا اہم خطاب

    کراچی میں پی ڈی ایم جلسہ، ن لیگ کی جانب سے مریم نواز کا اہم خطاب

    کراچی: اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم کا دوسرا جلسہ آج کراچی میں شام 4 بجے باغ جناح میں منعقد ہو رہا ہے، جس سے ن لیگ کی طرف سے مریم نواز اہم خطاب کریں گی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ کراچی جلسے کے لیے پیپلز پارٹی کی جانب سے مسلم لیگ ن کی قیادت سے رابطہ کیا گیا تھا یہ معلوم کرنے کے لیے کہ نواز شریف خطاب کریں گے یا نہیں۔

    ذرایع نے بتایا ہے کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے سابق وزیر اعظم کے خطاب کا شیڈول طلب کیا گیا، تاہم ن لیگ کی جانب سے فی الحال نواز شریف کے خطاب کا کوئی شیڈول نہیں دیا جاسکا، البتہ پی ڈی ایم کے جلسے سے ن لیگ کی طرف سے اہم خطاب مریم نواز کریں گی۔

    مسلم لیگ ن سندھ کی جانب سے مریم نواز کے استقبال کا پلان بھی ترتیب دے دیا گیا ہے، مریم نواز کو ریلی کی صورت میں ایئر پورٹ سے شاہراہ فیصل اور پھر شاہراہ قائدین لایا جائے گا، شاہراہ فیصل پر استقبالیہ کیمپ بھی قائم کیا گیا ہے، شاہراہ قائدین پر مریم نواز مزار قائد پر حاضری اور پھولوں کی چادر چڑھائیں گی، وہ میڈیا سے سہ پہر تین بجے مزار قائد پر گفتگو بھی کریں گی۔

    لاہور سے روانگی

    مریم نواز نے جاتی امرا سے کراچی کے لیے روانہ ہوتے وقت میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہم پہلے بھی وی آئی پی طریقے سے جیلوں میں نہیں رہے، وزیر اعظم کی تقریر ایک ہارے ہوئے شخص کی تھی، میاں صاحب نے کہا ہے بڑوں کی لڑائی میں چھوٹوں کا کام نہیں۔

    ایک صحافی نے سوال کیا کہ کیا حکومت کو کراچی جلسہ نظر نہیں آیا؟ مریم نواز نے جواب میں کہا حکومت کو کچھ دنوں میں سب نظر آ جائے گا، عمران خان سے ہمارا مقابلہ ہے ہی نہیں، ہم خوف زدہ نہیں ہیں، وہ دھمکیاں کسی اور کو دیں، ہم تو 2 بار 6،6 مہینے جیل کاٹ آئے ہیں اب گرفتاری سے کیسا خوف، جو خوف تھا وہ بھی ختم ہوگیا ہے۔

    ٹریفک پلان

    ادھر ٹریفک پولیس نے پی ڈی ایم جلسے کے پیش نظر ٹریفک روٹ پلان جاری کر دیا ہے، جلسہ شام 4 بجے باغ جناح میں ہوگا، ٹریفک پولیس نے شہریوں کو متبادل راستے اختیارکرنے کی ہدایت کی ہے، جمشید روڈ تا نمائش سڑک عام ٹریفک کے لیے بند رہےگی، تین ہٹی سے نمائش عام شہریوں کو جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    شارع قائدین پر ٹریفک کو نورانی سگنل سے آگے جانے نہیں دیا جائے گا، شہری گرومندر سے سولجر بازار کا متبادل راستہ اختیار کریں، جمشید روڈ سے جیل فلائی اوور کا راستہ اختیار کیا جائے، جب کہ نیو ٹاؤن اور طارق روڈ کا متبادل راستہ اختیار کیا جائے۔

    سیکورٹی انتظامات

    باغ جناح میں پی ڈی ایم کے جلسے کی سیکورٹی جائزہ لینے کے لیے گزشتہ روز ایڈیشنل آئی جی غلام نبی میمن نے باغ جناح کا دورہ کیا تھا، ڈی آئی جی ایسٹ نعمان صدیقی، ایس ایس پی ایسٹ ساجد سدوزئی اور ڈی آئی جی امین یوسف زئی بھی ان کے ہمراہ تھے۔

    اے آئی جی غلام نبی میمن نے کہا کہ جلسے کی سیکورٹی کے لیے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں، 5 ہزار 200 اہل کار جلسے کی سیکورٹی پر مامور ہوں گے، جلسہ گاہ میں داخلے کے لیے وی آئی پی سمیت 4 داخلی گیٹ بنائے گئے ہیں۔

    مرکزی اسٹیج کے اطراف خاردار تاریں لگا کر روکاوٹ لگائی گئی ہے، ایس ایس یو کے جوان جلسہ گاہ میں پہلے ہی تعینات کر دیے گئے ہیں۔

  • اپوزیشن کے جلسے کب اور کہاں ہوں گے؟

    اپوزیشن کے جلسے کب اور کہاں ہوں گے؟

    اسلام آباد: ن لیگ ورکرز کنونشنز اور پی ڈی ایم کے جلسوں کا اعلان کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ کی ترجمان مریم اونگزیب نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور ن لیگ ورکرز کنونشنز کے جلسوں کی تفصیلات جاری کر دیں۔

    انھوں نے کہا کہ کوئٹہ میں پی ڈی ایم کا جلسہ 25 اکتوبر کو شیڈول ہے، پشاور میں 22 نومبر کو جب کہ ملتان میں 30 نومبر کو پی ڈی ایم کے جلسے ہوں گے۔

    مریم اورنگزیب نے کہا کہ لاہور میں 13 دسمبر کو اور لاڑکانہ میں27 دسمبر کو پی ڈی ایم کے جلسے شیڈول کیے گئے ہیں۔

    دوسری طرف نواب شاہ میں 29 اکتوبر، عمر کوٹ میں 30 اکتوبر جب کہ راولپنڈی میں 31 اکتوبر کو کنونشنز ہوں گے، مظفرگڑھ میں5 نومبر کو، بہاولپور میں 26 نومبر کو ورکرز کنونشن ہوگا۔ فیصل آباد میں 3 دسمبر کو جب کہ ساہیوال میں 6 دسمبر کو ورکرز کنونشن ہوگا۔

    باغ جناح کراچی میں جلسہ، پی پی نے تاحال این او سی کے لیے درخواست نہیں‌ دی

    انھوں نے کہا ن لیگ 12 اکتوبر کو کراچی میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کرے گی، مالاکنڈ میں 19 اکتوبر کو، اسلام آباد میں 22 اکتوبر کو، پشاور میں 4 دسمبر کو، سرگودھا میں 9 دسمبر کو، اور گوجرانوالہ میں 11 دسمبر کو ورکرز کنونشنز ہوں گے۔

    ادھر پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ گوجرانوالہ جلسہ بتائےگا کہ عوام واقعی حکومت سے تنگ آ چکے ہیں، ہم نے ابھی جلسوں کا اعلان کیا ہے اور حکومت گھبرا گئی ہے، حکومت جلسہ کرے تو کرونا مسئلہ نہیں، ہم کریں تو کرونا یاد آ جاتا ہے۔

  • باغ جناح کراچی میں جلسہ، پی پی نے تاحال این او سی کے لیے درخواست نہیں‌ دی

    باغ جناح کراچی میں جلسہ، پی پی نے تاحال این او سی کے لیے درخواست نہیں‌ دی

    کراچی: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کراچی کے باغ جناح میں 18 اکتوبر کو جلسہ کرے گی، این او سی کے لیے پیپلز پارٹی کی جانب سے جلد درخواست دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کے اٹھارہ اکتوبر کو شیڈول جلسے میں اپوزیشن کے قائدین شریک ہوں گے، جلسے کے لیے پیپلز پارٹی نے موبلائزیشن کمیٹی قائم کر دی، جس میں مرتضیٰ وہاب، عبدالقادر پٹیل اور سعدیہ جاوید کو شامل کیا گیا ہے۔

    جے یو آئی نے جلسے کے لیے مولانا عبدالکریم عابد اور اسلم غوری کو نامزد کیا ہے، جلسے کی انتظامی کمیٹی میں ن لیگ اور اے این پی کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔

    باغ جناح میں جلسے کی اجازت قومی ورثہ و ادبی تاریخ ڈویژن نےدینی ہے، اس لیے میزبان پی پی نے این او سی کے لیے مزار قائد منیجمنٹ بورڈ کو درخواست نہیں دی۔

    اپوزیشن جتنے مرضی جلسے کرے، قانون توڑا تو یہ سب جیل میں ہوں گے، وزیراعظم

    پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ باغ جناح میں جلسے کے لیے درخواست جلد جمع کرا دیں گے۔ دریں اثنا، پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے رہنما آج باغ جناح کا دورہ کریں گے۔ وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ اور وزیر تعلیم و محنت سعید غنی نے گزشتہ روز مزار قائد سے متصل جناح گراؤنڈ کا دورہ بھی کیا تھا۔

    دوسری طرف ن لیگ 12 اکتوبر کو شیر شاہ کراچی میں جلسے کا انعقادکر رہی ہے، ن لیگ کے بارہ اکتوبر والے جلسے سے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال خطاب کریں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں ایک سیمینار میں خطاب کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن والے جتنے مرضی جلسے کرلیں اگر قانون توڑا تو سیدھا جیل جائیں گے، انھوں نے کہا یہ لوگ اب وی آئی پی نہیں بلکہ عام قیدیوں والی جیل جائیں گے، اربوں کی چوری کرنے والے کہتے ہیں ہمیں معاف کرو، جس دن ان کو این آر او ملا یہ پاکستان کی تباہی ہوگی۔

  • پی ڈی ایم کا 11 اکتوبر کو کوئٹہ میں جلسے کا اعلان

    پی ڈی ایم کا 11 اکتوبر کو کوئٹہ میں جلسے کا اعلان

    لاہور: اپوزیشن جماعتوں کی پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے 11 اکتوبر کو کوئٹہ میں جلسے کا اعلان کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کی پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے 11 اکتوبر کو کوئٹہ میں جلسے کا اعلان کیا جبکہ پی ڈی ایم اے کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا سربراہ احسن اقبال کو بنایا گیا ہے۔

    مسلم لیگ ن کے مرکزی نائب صدر شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم اجلاس میں شہباز شریف کی گرفتاری کی شدید مذمت کی گئی، ملک میں جمہوریت سلب کی جارہی ہے، ملکی پارلیمنٹ پر قدغن ہے اس کی اجلاس میں مذمت کی گئی۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ایک خاص مقاصد کے لیے بنائی گئی ہے، آج کے اجلاس میں جمہوریت کی بحالی اور عوامی تکالیف پر گفتگو ہوئی، پی ڈی ایم کو آگے بڑھانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان میں تحریک کا آغاز کیا جارہا ہے، تمام جماعتیں آج کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں پر متفق ہیں، تحریک ملکی سیاسی تاریخ میں حقیقی سیاسی تبدیلی لائے گی۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اسٹیئرنگ کمیٹی میں ہر جماعت کے دو ممبران شامل ہوں گے، چاروں صوبوں میں پی ڈی ایم کے مرکزی جلسے ہوں گے۔

    جلسوں کی شروعات ہورہی ہے، راجہ پرویز اشرف

    پیپلزپارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ شہباز شریف کی گرفتاری سب کے لیے قابل افسوس لمحہ تھا، حکومتی وزرا آئے روز پریس کانفرنسز کرتے رہتے ہیں، پریس کانفرنس سے ظاہر ہوتا ہے نیب نیازی گٹھ جوڑ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسٹیئرنگ کمیٹی نے 11 اکتوبر کو کوئٹہ میں جلسے کا فیصلہ کیا ہے، جلسوں کی شروعات ہورہی ہے، اپوزیشن کی تمام جماعتیں متفق ہیں، عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    حکومت نے عوام کو سبز باغ دکھائے لیکن کچھ بھی نہیں کیا، عبدالغفور حیدری

    جمعیت علماء اسلام (ف) کے رہنما عبدالغفور حیدری نے کہا کہ تحریک کا باضابطہ آغاز 11 اکتوبر سے کررہے ہیں، حکومت نے عوام کو سبز باغ دکھائے لیکن کچھ بھی نہیں کیا، نیب آئے روز اپوزیشن کو تنگ اور گرفتاریاں کررہی ہے۔