Tag: پاکستان کا قومی پھول

  • یادگار دن جب سفید چنبیلی کو قومی پھول قرار دیا گیا

    یادگار دن جب سفید چنبیلی کو قومی پھول قرار دیا گیا

    چنبیلی کا پھول اپنی سفید رنگت، نزاکت کی وجہ سے خوب صورت اور خوش نما نظر آتا ہے۔ اسے پاکستان کا قومی پھول تسلیم کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ 15 جولائی 1961 کو کیا گیا تھا۔ آج اسی خوش رنگ، مہکتے لہکتے اور بہار دکھاتے پھول کے حوالے سے ایک یادگار دن ہے۔

    دل چسپ بات یہ ہے کہ چنبیلی کو بعض‌ معاشرو‌ں میں امید کی کرن، سکون اور راحت کی نشانی اور خوش بختی کی علامت تصور کیا جاتا ہے۔ اسی طرح یہ مختلف مذاہب میں بھی اہمیت رکھتا ہے اور اسے روحانیت میں‌ خاص مقام حاصل ہے۔

    چنبیلی کو اس زمانے میں قومی نشان قرار دینے کی وجہ یہ تھی کہ یہ اس وقت کے متحدہ پاکستان میں ہر علاقے میں پایا جاتا تھا۔ اس پھول کی مختلف اقسام میں‌ جوہی، یاسمین اور دیگر شامل ہیں‌، لیکن سفید چنبیلی کو قومی نشان کے لیے منتخب کیا گیا جو ایک سدا بہار بیل پر کھلتا ہے۔ اس کے پتے چمک دار اور پھول چار یا پانچ پنکھڑیوں والا ہوتا ہے۔

    اس پھول کو پاکستانی ادب میں بھی اہمیت دی گئی اور تخلیق کاروں نے اپنے مضامین اور اشعار میں‌ اسے برتا اور پاکستانی مصوروں نے بھی اس پھول کو کینوس پر اتارا اور فطرت کی منظر کشی کرتے ہوئے اپنے فن پاروں میں‌ اسے نمایاں‌ کیا ہے۔

  • نازک سی بیل پر نزاکت سے جھومتا چنبیلی کا پُھول

    نازک سی بیل پر نزاکت سے جھومتا چنبیلی کا پُھول

    چنبیلی کو پاکستان کے قومی پھول کا درجہ حاصل ہے۔

    یہ اپنی سفید رنگت، نزاکت اور خوش بُو کی وجہ سے بہت خوب صورت اور پسندیدہ پھول شمار کیا جاتا ہے۔ اسے مختلف مذاہب اور اقوام میں امید کی کرن، سکون اور راحت کا باعث اور خوش بختی کی علامت تصور کیا جاتا ہے۔

    سفید چنبیلی کا پودا گرم اور معتدل علاقوں میں برسات کے موسم میں لگایا جاتا ہے۔اس پھول کی دنیا بھر میں کئی قسمیں دیکھنے کو ملتی ہیں۔ یہ پھول موتیا، جوہی، یاسمین کی صورت نشوونما پانے والی بیلوں، جھاڑیوں اور چھوٹے پودوں پر کھلا ہوا دیکھا جاسکتا ہے، لیکن قومی نشان کے طور پر پاکستان میں اس کی مخصوص قسم یعنی سفید چنبیلی کو منتخب کیا گیا۔

    سفید چنبیلی ایک سدا بہار بیل پر کھلتا ہے، جس کے پتے چمک دار اور اس کا پھول چار یا پانچ پنکھڑیوں والا ہوتا ہے۔