Tag: پاکستان کرکٹ ٹیم

  • پاکستان کرکٹ ٹیم منفرد ریکارڈ ، کوئی بھی بائیں ہاتھ کا بیٹسمین شامل نہیں

    پاکستان کرکٹ ٹیم منفرد ریکارڈ ، کوئی بھی بائیں ہاتھ کا بیٹسمین شامل نہیں

    پاکستان کرکٹ ٹیم نے گیارہ سال بعد ٹیسٹ کرکٹ میں کسی بھی بائیں ہاتھ کے بیٹسمین کو شامل نہ کرکے منفرد ریکارڈ قائم کردیا۔

    پاکستان نے سری لنکا کے خلاف ابو ظہبی ٹیسٹ میں دوہزار دو کے بعد یہ منفرد ریکارڈ بنایا ہے، قومی ٹیم میں کوئی بھی بائیں ہاتھ کا بیٹسمین شامل نہیں ہے۔

    اس سے قبل دوہزار دو میں لاہور میں نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے جانے والے ٹیسٹ میں پاکستانی ٹیم میں کوئی بھی لیفٹ ہینڈڈ بیٹسمین موجود نہیں تھا۔

    اس ٹیسٹ کی خاص بات انضمام الحق کی ٹرپل سینچری تھی، جس نے پاکستان کو اننگز اور تین سو چوبیس رنز سے فتح دلائی۔

  • سال 2013 :  قومی کرکٹ ٹیم کیلئے کامیاب ثابت ہوا

    سال 2013 : قومی کرکٹ ٹیم کیلئے کامیاب ثابت ہوا

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے لئے دو ہزار تیرہ کا سال اچھا رہا، غیر ملکی سرزمین پرقومی ٹیم کی پرفارمنس قابل ذکر رہی، پاکستان نے بھارت ، ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ کو ان ھی کے ملک میں جا کر ہرایا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے لئے سال دو ہزاد تیرہ کامیابیوں کا سال رہا۔

    پاکستان نے سال کا آغاز روایتی حریف بھارت کو ان ہی کے ہوم گراؤنڈ پر شکست دے کر کیا۔۔ جنوبی افریقہ میں قومی ٹیم وہ کارکردگی نہ دکھا سکی جس کی ان سے توقع تھی، پاکستان ٹیم کو ٹیسٹ سیریز اور پھر ون ڈے سیریز میں شکست کا سامنا کرنا رہا۔

    آخری چیمپینز ٹرافی سے قبل پاکستان نے آئرلینڈ اور اسکاٹ لینڈ کے خلاف کامیابی حاصل کی۔ لیکن چیمپیئنز ٹرافی میں گرین شرٹس توقعات پر پورا نہ اترسکے۔ ویسٹ انڈیز کیخلاف پاکستانی شاہینوں نے ایک بار پھر کم بیک کرتے ہوئے پہلے ون ڈے سیریز جیتی اور پھر دو ٹی ٹوئنٹی میچز میں کلین سوئپ شکست دی۔ یو اے ای میں ورلڈ نمبر ون جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز ڈرا کی۔ ون ڈے میں قومی ٹیم ہوم کنڈینشز کا فائدہ نہ اٹھا سکی اور سیریز چار ایک سے ہار گئی۔

    جنوبی افریقہ سے جوابی سیریز میں پاکستان نے حیران کن طور پر نئی تاریخ رقم کی اور یوں مصباح الحق کی قیادت میں پاکستان پروٹیاز کو ان ھی کے دیس میں شکست دینےوالی پہلی ایشیائی ٹیم بنی۔ سال دو ہزار تیرہ کی آخری سیریز میں پاکستان نے لنکن ٹائیگرز کو چاروں شانے چت کیا اور ون ڈے سیریز سیریز تین دو سے اپنے نام کی۔

     

  • سال دو ہزار تیرہ قومی کرکٹ ٹیم کیلئے انتہائی کامیاب ثابت ہوا

    سال دو ہزار تیرہ قومی کرکٹ ٹیم کیلئے انتہائی کامیاب ثابت ہوا

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے لئے دو ہزار تیرہ کا سال بہت ہی کامیاب ثابت ہوا، رواں سال قومی ٹیم نے ون ڈے اور ٹیسٹ سیریزملاکر سات سیریز اپنے نام کی، مصباح الحق سال کے سب سے کامیاب بلے باز اور سعید اجمل سال کے سب سے کامیاب بولر رہے۔

    دو ہزار تیرہ پاکستان کرکٹ ٹیم کی کامیابیوں کا سال رہا اور اس کا سہرا جاتا ہے قومی ٹیم کے بیٹسمینوں اور بولرز کو۔ خاص طور پر جادوگر سعید اجمل اور کپتان مصباح الحق کو، جنھوں نے اپنی شاندار کارکردگی سے ٹیم کو کئی اہم مواقعوں پر جیت دلوائی۔

    دوہزار تیرہ کے سب سے کامیاب بلے بازوں کی فہرست میں قومی ٹیم کے مصباح الحق سب سے آگے ہیں۔ مصباح نے سال میں سب سے زیادہ پندرہ نصف سنچریوں کا ریکارڈ بناتے ہوئے ایک ہزار تین دو تہتر رنز بنائے۔ بولنگ میں پاکستانی بولر سب سے آگے رہے۔

    کینگ آف دوسرا سعید اجمل نے تمام بولرز کو پیچھے کرتے ہوئے سال دو ہزار تیرہ میں باسٹھ شکار کیے۔ پاکستان کی اچھی کارکردگی کا کریڈٹ سعید اجمل اور مصباح الحق کوہی نہیں بلکہ پوری ٹیم کو جاتا ہے۔

    اسی ٹیم ایفرٹ کی وجہ سے پاکستانی شاہین رواں سال بھارت، جنوبی افریقہ اور سری لنکا جیسی مضبوط ٹیموں کو شکست سے دوچار کرنے میں کامیاب رہے۔

     

  • امید ہے پاکستان ٹیسٹ سیریز بھی جیت جائیگا،فاسٹ باؤلر محمد عرفان

    امید ہے پاکستان ٹیسٹ سیریز بھی جیت جائیگا،فاسٹ باؤلر محمد عرفان

    ان فٹ ہونے پر ٹیم سے باہر ہونے والے پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ باؤلر محمد عرفان متحدہ عرب امارات میں ٹیم کے ہمراہ ٹریننگ کے لئے دبئی روانہ ہو گئے، دبئی روانگی سے قبل لاہور ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو میں طویل القامت فاسٹ باؤلر کا کہنا تھا کہ اہ اب کافی حد تک فٹ ہو چکے ہیں لیکن ڈاکٹروں کی رائے ہے کہ فٹنس مزید بہتر کرنے کے لئے قومی ٹیم کے غیر ملکی ٹرینر اور فزیو کی نگرانی میں سیشنز میں حصہ لوں جس پر مجھے کرکٹ بورڈ دبئی بھجوا رہا ہے۔ انہوں نے قومی ٹیم کی حالیہ کارکردگی کے حوالے سے کہا کہ پاکستان بہت اچھی کرکٹ کھیل رہا ہے اور امید ہے کہ آئندہ میچوں اور سیریز میں بھی جیت ہی پاکستان کا مقدر بنے گی۔ آئندہ سال ایشیا کپ اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھی ہماری ٹیم اچھی کارکردگی دکھائے گی۔