Tag: پاکستان کرکٹ ٹیم

  • عمران خان کا قومی ٹیم کیلئے نیک خواہشات کا اظہار

    عمران خان کا قومی ٹیم کیلئے نیک خواہشات کا اظہار

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے بابر اعظم، اور ٹیم کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں عمران خان نے کہا کہ ہم آپ سے آخری گیند تک لڑنے کی توقع رکھتے ہیں۔

    دوسری جانب بلوچستان کے وزیر اعلیٰ میر عبد القدوس بزنجو نے بھی پاکستان ٹیم کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ امید ہے سیمی فائنل میچ یادگار ہوگا، قوم کوخوشخبری ملےگی، اقبال کے شاہین قوم کو کامیابی کی نوید دینگے۔

  • سیمی فائنل سے قبل شاداب خان کا اہم بیان جاری

    سیمی فائنل سے قبل شاداب خان کا اہم بیان جاری

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے نائب کپتان اور آل راؤنڈر شاداب خان کا کہنا ہے کہ ہم اس بار چمپئین بننے کی پوری کوشش کریں گے۔

    آئی سی سی کی جانب سے فوٹو اینڈ شیئرنگ ایپ انسٹا گرام پر شاداب خان کی ویڈیو جاری کی گئی ہے۔

    ویڈیو میں شاداب خان کا کہنا تھا کہ ہمارے ٹیم بہت زیادہ پُرجوش ہے، ہم آخری بار بھی ولڈ کپ کے سیمی فائنل سے باہر ہوئے، پھر ایشیا کپ میں فائنل میں پہنچ کر باہر ہوئے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ICC (@icc)

    شاداب خان نے کہا کہ ہم بہت آگے تک آجاتے ہیں لیکن گیم کو ختم نہیں کر پاتے اور پہلے ہی باہر ہوجاتے ہیں، اس بار ہمیں ایک اور موقع ملا ہے گیم فنش کرنے کا، ہم اب تک چمپئین نہیں بنے اس لیے اب ہماری اس بار پوری کوشش ہوگی کہ ہم چمپئین بنیں۔

    واضح رہے کہ آسٹریلیا میں جاری ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا پہلا سیمی فائنل آج پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں کے درمیان سڈنی میں کھیلا جائے گا۔

  • پاکستانی کھلاڑی نمیبین ٹیم کا حوصلہ بڑھانے ان کے ڈریسنگ روم پہنچ گئے

    پاکستانی کھلاڑی نمیبین ٹیم کا حوصلہ بڑھانے ان کے ڈریسنگ روم پہنچ گئے

    گزشتہ روز آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ 2021 کے میچ میں پاکستان نے نمیبیا کو شکست دے کر سیمی فائنل تک رسائی حاصل کرلی، تاہم نمیبیا کی کارکردگی بھی متاثر کن رہی جس پر ان کی حوصلہ افزائی کرنے پاکستانی کرکٹ ٹیم نمیبین کرکٹ ٹیم کے ڈریسنگ روم پہنچ گئی۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو پوسٹ کی گئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ فتح کی خوشی منانے کے بعد پاکستانی شاہینوں نے نمیبیا کرکٹ ٹیم کے ڈریسنگ روم کا رخ کیا۔

    پوری ٹیم نمیبین ٹیم کے ڈریسنگ روم پہنچی اور دل شکستہ بیٹھے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی اور ان کی ہمت بندھائی۔

    نمیبیا کی کرکٹ ٹیم نے اب تک گروپ کی دیگر ٹیموں بشمول بھارت کی نسبت بہتر کارکردگی دکھائی جس پر پاکستانی کھلاڑیوں نے انہیں سراہا اور مبارک باد دی۔

    اس دوران محمد حفیظ نمیبیا کے کھلاڑی کو خاص ٹپس بھی دیتے نظر آئے جبکہ کھلاڑیوں نے ایک دوسرے کے ساتھ تصاویر بھی بنائی۔

    پاکستانی ٹیم کے اس اقدام کو نمیبیا کرکٹ بورڈ نے بھی سراہا اور اسے حقیقی اسپورٹس مین شپ قرار دیا۔ نمیبیا کی جانب سے کہا گیا کہ ورلڈ کپ کی بہترین ٹیم کے مدمقابل آنا ان کے لیے ایک اعزاز تھا۔

    سوشل میڈیا صارفین نے بھی پاکستانی ٹیم کو سراہا اور کہا کہ پاکستان اس بار ٹورنامنٹ میں میچ تو جیت ہی رہی ہے، ساتھ ہی مسلسل دل بھی جیت رہی ہے۔

    یاد رہے گزشتہ روز نمیبیا کی ٹیم پاکستان کی جانب سے دیا گیا 190 رنز ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی تھی اور مقررہ 20 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 145 رنز بنا سکی۔

    گزشتہ روز کے میچ میں فتح کے بعد پاکستان آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ 2021 کے سیمی فائنل میں پہنچ گیا ہے۔

    پوائنٹس ٹیبل پر پاکستان اپنے چاروں میچ جیت کر 8 پوائنٹس کے ساتھ سر فہرست ہے جبکہ نمیبیا ایک میچ جیت کر 2 پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے۔

  • کرکٹ: پاکستان کے مایہ ناز آل راؤنڈر وسیم حسن راجہ کی برسی

    کرکٹ: پاکستان کے مایہ ناز آل راؤنڈر وسیم حسن راجہ کی برسی

    آج وسیم حسن راجہ کا یومِ‌ وفات ہے جو کرکٹ کے مایہ ناز آل راؤنڈر تھے۔ وسیم حسن راجہ لندن میں ایک کلب میچ میں دورانِ فیلڈنگ دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے تھے۔

    23 اگست 2006ء کو میچ کے دوران انھوں نے اپنے ساتھی فیلڈروں کو بتایا کہ انھیں چکر آ رہے ہیں جس کے بعد انھیں میدان سے باہر لے جایا جارہا تھا کہ باؤنڈری لائن پر ان کی روح قفسِ عنصری سے پرواز کرگئی۔

    وسیم راجہ پاکستان ٹیم کے کوچ بھی رہے اور آئی سی سی کے ریفری بھی۔ وہ 3 جولائی 1952ء کو ملتان میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے بھائی رمیز راجہ بھی پاکستان کرکٹ ٹیم کا حصّہ رہے ہیں اور بین الاقوامی سطح پر بہترین کھلاڑی اور ماہر کی حیثیت سے نام و مقام رکھتے ہیں۔

    وسیم راجہ نے 1973ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف میچ سے اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا اور مجموعی طور 57 ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ انھوں نے مجموعی طور پر2821 رنز اسکور کیے جن میں 4 سنچریاں اور 18 نصف سنچریاں شامل تھیں۔ اس کے علاوہ 35.80 کی اوسط سے 51 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اور 54 ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلے۔ انھوں نے مجموعی طور پر 728 رنز اسکور کیے۔

    وسیم راجہ دائیں ہاتھ سے گیند کرنے والے لیگ سپن بالر تھے۔ وہ گگلی بھی پھینکتے تھے اور بائیں ہاتھ سے جارحانہ بیٹنگ کرنے والے مڈل آڈر بلے باز تھے۔

    انھوں نے پاکستان کی طرف سے آخری ٹیسٹ میچ نیوزی لینڈ کے خلاف 1985ء میں کھیلا تھا۔

  • کرکٹ کمیٹی نے قومی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کر دیا

    کرکٹ کمیٹی نے قومی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کر دیا

    لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ کی کرکٹ کمیٹی نے قومی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج لاہور میں پی سی بی کرکٹ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ہیڈ کوچ مصباح الحق اور باؤلنگ کوچ وقار یونس نے خصوصی شرکت کی، اجلاس کرکٹ کمیٹی نے قومی کرکٹ ٹیم کی 16 ماہ کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔

    کرکٹ کمیٹی نے قومی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ کرونا وبا اور تجربہ کار کھلاڑیوں کی عدم موجودگی کارکردگی پر اثر انداز ہوئی ہے، تاہم عالمی وبا سے دیگر ٹیمیں بھی مشکلات کا شکار رہیں۔

    کرکٹ کمیٹی نے پی سی بی کو ٹیم مینجمنٹ کو سپورٹ کرنے کی حمایت کی، کمیٹی نے کہا کہ ٹیم منیجمنٹ کو حکمت عملی اور اہداف پر وضاحت دینے کی ضرورت ہے۔

    کرکٹ کمیٹی کے سربراہ سلیم یوسف نے کہا کہ جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم سیریز میں دوسری پوزیشن پر آنے کا کوئی پوائنٹ نہیں رہتا، تاہم کرکٹ کمیٹی جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم سیریز کے بعد پھر جائزہ لے گی۔

    انھوں نے کہا کہ عالمی وبا کے باعث دیگر ممالک کی ٹیموں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے، کمیٹی کا ماننا ہے کہ کھلاڑیوں کے انتخاب اور فائنل الیون میں بہتری ہونی چاہیے تھی، کمیٹی میں مشکل صورت حال پر کھلاڑیوں کی تیاری میں ڈیٹا بیس سے مدد لینے پر زور دیاگیا ہے۔

    دریں اثنا، مصباح الحق اور وقار یونس کی آمد سے قبل چیف سلیکٹر محمد وسیم نے بھی بریفنگ دی، کرکٹ کمیٹی اجلاس میں ڈومیسٹک کرکٹ اور ویمنز کرکٹ کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا گیا۔

  • مانچسٹر ٹیسٹ، پہلے روز کا کھیل ختم، پاکستان نے 2 وکٹوں پر 139 رنز بنالیے

    مانچسٹر ٹیسٹ، پہلے روز کا کھیل ختم، پاکستان نے 2 وکٹوں پر 139 رنز بنالیے

    اولڈ ٹریفورڈ: پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ کا پہلا روز ختم ہوگیا، پاکستان نے 2 وکٹوں کے نقصان پر 139 رنز بنالیے۔

    تفصیلات کے مطابق مانچسٹر ٹیسٹ کے پہلے روز بارش کے باعث صرف 49 اوورز کا کھیل ممکن ہوسکا، پہلے روز کھیل کے اختتام پر پاکستان نے 2 وکٹوں کے نقصان پر 139 رنز بنالیے، بابر اعظم 69 اور شان مسعود 46 رنز بنا کر وکٹ پر موجود ہیں۔

    بابر اعظم نے 9 چوکوں کی مدد سے شاندار 69 رنز کی  ناقابل شکست اننگز کھیلی، شان مسعود نے 7 چوکے لگا کر 46 رنز بنائے۔

    اس سے قبل کپتان اظہر علی ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو 36 رنز پر ابتدائی دو کھلاڑی پویلین لوٹ گئے، اوپنر عابد 16 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، کپتان اظہر علی بغیر کوئی رن بنائے ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوئے۔

    انگلینڈ کی جانب سے فاسٹ بولر جوفرا آرچر اور کرس ووکس نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

    اظہر الیون میں 2 لیگ اسپنرز شاداب خان اور یاسر شاہ اور 3 فاسٹ باؤلر شامل ہیں، فواد عالم ایک مرتبہ پھر فائنل الیون میں جگہ بنانے میں ناکام رہے، کپتان اظہر علی کا کہنا ہے کہ ان کی تیاری مکمل ہے۔

    اظہر علی کا کہنا تھا کہ بہترین کھیل پیش کرنے کی کوشش کریں گے، انگلینڈ میں ہمیشہ فینز کی سپورٹ ملتی ہے، فینز کی کمی محسوس ہوگی۔

    Image

    واضح رہے کہ کرونا کے بعد پاکستانی کرکٹ ٹیم پہلی بار ایکشن میں آئی ہے، کرونا وائرس کے باعث کرکٹ فینز کے لیے گراؤنڈ کے دروازے بند ہیں، فینز کہتے ہیں ہم گھر سے پاکستانی ٹیم کو سپورٹ کر رہے ہیں، قومی ٹیم بہترین کھیل پیش کرے گی۔

    چاچا کرکٹ سمیت متعدد سپر فینز نے قومی ٹیم کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔

    پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 3 ٹیسٹ اور 3 ٹی ٹوینٹی میچز کی سیریز کھیلی جائے گی۔

  • پاکستان کرکٹ ٹیم کا تیسرا گروپ انگلینڈ کے لیے روانہ

    پاکستان کرکٹ ٹیم کا تیسرا گروپ انگلینڈ کے لیے روانہ

    لاہور: انگلینڈ کے خلاف سیریز کے لیے قومی کرکٹ ٹیم کا تیسرا گروپ برطانیہ کے لیے روانہ ہو گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج پاکستان کرکٹ ٹیم کا تیسرا گروپ انگلینڈ کے لیے روانہ ہو گیا، انگلینڈ روانہ ہونے والوں میں 3 کھلاڑی حیدر علی، کاشف بھٹی اور عمران خان سینئر سمیت ایک ٹرینر شامل ہیں۔

    اس سے قبل 3 جولائی کو انگلینڈ کے خلاف سیریز کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم کے اسکواڈ کا دوسرا گروپ لاہور سے مانچسٹر روانہ ہوا تھا، گروپ میں 6 کھلاڑی شامل تھے۔

    کرونا ٹیسٹ منفی آنے کے بعد روانہ ہونے والے کھلاڑیوں میں فخر زمان، محمد حسنین، محمد حفیظ، محمد رضوان، شاداب خان اور وہاب ریاض شامل تھے۔

    پاک انگلینڈ سیریز کا شیڈول جاری

    دورہ انگلینڈ کے لیے 28 جون کو قومی کرکٹ ٹیم کا پہلا گروپ لاہور سے روانہ ہوا تھا، جس میں پاکستانی اسکواڈ کے ساتھ حکام بھی شامل تھے۔

    جمعرات کو برطانیہ میں کپتان ٹی 20 اور ون ڈے کرکٹ ٹیم بابر اعظم نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ تمام کھلاڑی فٹ ہیں، پریکٹس بھی جاری ہے، تمام کھلاڑیوں کا کرونا ٹیسٹ یہاں بھی منفی آیا ہے۔

    بابر اعظم کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں نے بیٹنگ اور بولنگ کی ٹریننگ کی ہے، یہاں ڈیوک کی گیند استعمال ہوتی ہے جو کنڈیشن کو سوٹ کرتی ہے، پچھلے 2 تین سیریز کے لیے ٹیم میں تبدیلیاں کی گئیں، کھلاڑیوں کی تبدیلی کی وجہ سے نتائج مختلف رہے، کوشش یہی ہے کہ انگلینڈ میں سیریز جیتیں اور ٹرینڈ سیٹ کریں۔

  • کرس گیل نے پاکستان کو محفوظ ترین ملک قرار دے دیا

    کرس گیل نے پاکستان کو محفوظ ترین ملک قرار دے دیا

    لاہور: بین الاقوامی شہرت یافتہ ویسٹ انڈین کرکٹر کرس گیل گرین شرٹس کی حمایت میں سامنے آگئے اور پاکستان کو محفوظ ترین ملک قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلادیش کرکٹ بورڈ دورہ پاکستان سے متعلق حیلے بہانے سے کام لے رہا ہے جس پر ردعمل دیتے ہوئے عالمی شہرت یافتہ بلے باز کرسل گیل نے پاکستان کو محفوظ ترین ملک قرار دیا ہے۔

    کرس گیل کا کہنا تھا کہ پاکستان اب محفوظ ترین ملکوں میں سے ایک ہے۔

    انہوں نے بنگلایش کرکٹ ٹیم اور بورڈ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ صدارتی لیول کی سیکیورٹی دینے کا مطلب ہے آپ محفوظ ہیں۔ پاکستان کا شمار اب محفوظ ترین ملکوں میں ہوتا ہے۔

    دوسری جانب ذرائع پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کا کہنا ہے کہ بنگلادیش کرکٹ بورڈ نے دورے سے متعلق مزید وقت مانگ لیا ہے۔ فیصلے سے ایک ہفتے میں آگاہ کردیں گے۔ بنگلادیش کرکٹ بورڈ نے پی سی بی کو بتا دیا۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ابھی کسی پروپوزل پر بات نہیں ہوئی۔ بنگلادیش کرکٹ بورڈ کے منتظر ہیں۔ بی سی بی سے رابطہ ہوا ہے، جلد کوئی حتمی فیصلہ آجائے گا۔ پاکستان آئی سی سی کے ذریعے بھی بنگلادیش بورڈ پر دباؤ ڈال رہا ہے۔

  • بابراعظم: قومی کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز کھلاڑی کا بچپن، محلہ اور والدین کی ڈانٹ

    بابراعظم: قومی کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز کھلاڑی کا بچپن، محلہ اور والدین کی ڈانٹ

    کرکٹ کے میدان میں بابراعظم کی شان دار کارکردگی کے تو سبھی معترف ہیں۔ 2019 میں قومی کرکٹ ٹیم کے اس کھلاڑی پر نظر ڈالیں تو ہر شاٹ لاجواب اور ہر اننگز شان دار رہی۔ وہ تینوں فارمیٹ میں ٹاپ سکس کے واحد بیٹسمین کے طور پر جانے جاتے ہیں۔

    6 ٹیسٹ میچوں میں 616 اور ایک روزہ کھیل میں 1092 رنز کے ساتھ ہر بار میدان سے فرحاں و شاداں لوٹنے والے بابر اعظم کی زندگی کے اوراق تو الٹیے۔ یقیناً بابر اعظم پاکستان کا فخر ہیں، مگر کیا آپ یہ جاننے میں دل چسپی نہیں رکھتے کہ گھر میں انھیں‌ کس بات پر زیادہ ڈانٹ پڑتی تھی؟

    پاکستانی کرکٹ ٹیم کے اس چمکتے دمکتے ستارے کی زندگی لاہور کے علاقے ماڈل کالونی میں گزری ہے۔ فردوس مارکیٹ کے عقب میں واقع اس محلے کی گلیوں سے بابر اعظم کے بچپن اور نوجوانی کی حسین یادیں وابستہ ہیں۔

    بابر اعظم نے ایک روایتی گھرانے میں تربیت پائی۔ والدین کی جانب سے پڑھائی پر توجہ دینے کی تاکید کی جاتی جب کہ کرکٹ کھیلنے کے لیے اجازت بڑی مشکل سے ملتی تھی۔ اکثر ڈانٹ سنتے اور گھر لوٹتے ہی پڑھنے کے لیے بٹھا دیا جاتا۔

    کرکٹ کھیلنے کے لیے اگر قریبی میدان کا رخ نہ کرتے تو گلی ہی میں "ہنگامہ خیز” اننگز کھیلی جاتی۔

    پاکستان کا یہ بلے باز شہرت کے آغاز پر ہی اپنا محلہ چھوڑ گیا جس کی وجہ یقیناً سیکیورٹی خدشات ہیں۔ تاہم وہ یہاں رہنے والے اپنے رشتے داروں اور قریبی لوگوں سے ملاقات کے لیے آتے رہتے ہیں۔ بابر اعظم کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ شروع ہی سے خاموش طبع اور سنجیدہ تھے۔

    بابر اعظم ٹی ٹوینٹی رینکنگ میں نمبر ون اور ٹیسٹ رینکنگ میں چھٹے نمبر پر براجمان ہیں۔ پچھلے سال تینوں فارمیٹ میں ان کے مجموعی طور پر رنز 2082 ہیں۔ انگلش کاؤنٹی سیزن کی بات کی جائے تو گزشتہ برس بابر اعظم نے اپنی کارکردگی سے سبھی کو متأثر کیا تھا۔

  • ماضی کو بھلا کر آئندہ اچھی کرکٹ کھیلنے کی کوشش کریں گے: کپتان اظہر علی

    ماضی کو بھلا کر آئندہ اچھی کرکٹ کھیلنے کی کوشش کریں گے: کپتان اظہر علی

    لاہور: قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی نے کہا ہے کہ ماضی کو بھلا کر آئندہ اچھی کرکٹ کھیلنے کی کوشش کریں گے، دو ٹیسٹ میں مسلسل اننگز سے شکست پر شرمندہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق دورۂ آسٹریلیا میں ناکامی پر کپتان اظہر علی نے شرمندگی کا اظہار کر دیا ہے، انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مثبت سوچ کے ساتھ آسٹریلیا گئے لیکن بد قسمتی سے نتیجہ توقعات کے مطابق نہیں آیا، ینگ بولنگ اٹیک پرفارم نہیں کر سکا۔

    انھوں نے کہا کہ اچھی اوپننگ پارٹنر شپس ملیں لیکن بد قسمتی سے آگے نہیں لے جا سکے، دس سال بعد پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ بحال ہو رہی ہے، سری لنکا کی مضبوط ٹیم ہے، جیتنے کے لیے محنت کرنا ہوگی۔

    اظہر علی کا کہنا تھا کہ بابر اعظم اور محمد رضوان نے دورۂ آسٹریلیا میں اچھے کھیل کا مظاہرہ کیا، بولنگ اٹیک ینگ تھا، توقعات کے مطابق پرفارم نہیں کر سکا، میں سمجھتا ہوں کھلاڑیوں نے مجموعی طور پر فائٹ کی، نسیم شاہ کی بولنگ دیکھ کر لگتا ہے اس کا مستقبل روشن ہے، شاہین آفریدی نے بھی اچھی بولنگ کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  دورۂ آسٹریلیا کے بعد کھلاڑی وطن واپس پہنچ گئے

    کپتان نے کہا کہ اب تمام کھلاڑی پہلی بار پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ کھیلیں گے، ماضی کو بھلا کر آئندہ اچھی کرکٹ کھیلنے کی کوشش کریں گے، کافی چیزیں ہیں جن پر آنے والے سیریز میں توجہ دینا ہوگی، مستقبل میں بولنگ کا شعبہ اچھا ہو جائے گا، مجھے پرفارم کو برقرار رکھنے کے لیے رنز بنانے کی ضرورت ہے، محنت کر رہا ہوں مجھ سمیت تمام بیٹسمینوں کو علم ہے کہ رنز بنانے ہیں۔

    اظہر علی کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا سے شکست پر مایوسی ہوئی ہے، دو ٹیسٹ میں مسلسل اننگز سے شکست پر شرمندہ ہیں، ایسا نہیں کہ گیند میرے بلے پر نہیں آ رہی یافٹ ورک نہیں چل رہا، مجھے ہر چیز کا علم ہے، بس رنز کی ضرورت ہے، کبھی کبھی آپ کی قسمت چلتی ہے تو کبھی پرفارمنس کام آتی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ کسی کی ذاتی زندگی پر کوئی بات کریں تو پہلے تصدیق کرنی چاہیے، میرا 3 سال کا بیٹا انگلینڈ میں پڑھ رہا تھا اسے بھی واپس لے آیا ہوں، وارنر کے لیے جو پلان تھا ہم بدقسمتی سے اس پر عمل درآمد نہیں کر سکے، وارنر پر گیم پلان کے تحت اٹیک کیا تھا لیکن اس نے آسانی سے کاؤنٹر کر دیا، اپنی کارکردگی میں بہتری لانے کی کوشش کر رہا ہوں، حارث سہیل سے پرفارم نہیں ہوا اس لیے امام الحق کو موقع دیا گیا۔