Tag: پاکستان کرکٹ

  • محسن نقوی نے کرکٹ کے معاملات وقار یونس کو سونپ دیے

    محسن نقوی نے کرکٹ کے معاملات وقار یونس کو سونپ دیے

    لاہور: ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی نے کرکٹ کے معاملات وقار یونس کو سونپنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پی سی بی کے چیئرمین نے آئین کے مطابق اپنے اختیارات وقار یونس کو دینے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے بعد اب کرکٹ بورڈ کے انتظامی امور محسن نقوی خود دیکھیں گے جب کہ کرکٹ کے معاملات وقار یونس دیکھیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کرکٹ کے حوالے سے تمام فیصلوں کا ذمہ دار اب ایک کرکٹر ہوگا، سلیکشن، انٹرنیشنل ڈومیسٹک، این او سی سمیت تمام فیصلے ایک کرکٹر کرے گا، جب کہ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی ساری توجہ ایڈ منسٹریشن پر دیں گے۔

    وزیر داخلہ یا چیئرمین پی سی بی، محسن نقوی ایک عہدہ چھوڑ دیں، شاہد آفریدی

    بتایا جا رہا ہے کہ چیئرمین محسن نقوی نے چیمپئنز ٹرافی کے انتظامی امور پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے، اس لیے وقار یونس قومی ٹیم سے متعلق تمام امور کے نگراں ہوں گے، اور نیشنل سلیکشن کمیٹی وائٹ بال، ریڈ بال کوچز کو دیکھیں گے۔

    خیال رہے کہ پی سی بی آئین 2014 کے مطابق چیئرمین اپنی پاور کسی اور کو سونپنے کا اختیار رکھتا ہے۔

  • پاکستان ٹیم کی بڑی سرجری، کرکٹ کے بڑوں کے اجلاس کی اندرونی کہانی

    پاکستان ٹیم کی بڑی سرجری، کرکٹ کے بڑوں کے اجلاس کی اندرونی کہانی

    حالیہ ٹی 20 ورلڈ کپ میں گرین شرٹس کی شرمناک کارکردگی کے بعد چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے بڑی سرجری کا اعلان کیا تھا جس پر عملدرآمد شروع ہوگیا ہے۔

    چیئرمین پی سی بی سے وائٹ بال کوچ گیری کرسٹن نے لاہور میں ملاقات کی اور میگا ایونٹ میں ٹیم کی پرفارمنس پر تفصیلی بریفنگ دی۔

    ہیڈ کوچ نے بتایا ورلڈ کپ میں ٹیم اپنی صلاحیتوں کے مطابق نہیں کھیل سکی۔ ہم امریکا اور بھارت دونوں کیخلاف میچ جیت کے قریب پہنچ کر ہارے یہ دونوں میچز ہمیں جیتنے چاہیے تھے۔

    دوسری جانب چیئرمین پی سی بی نے ٹیم کے مستقبل کے حوالے سے سابق کرکٹرز سے بھی ملاقات کی۔ ان میں سابق کپتان سرفراز احمد، سلمان بٹ ،اعجاز احمد، باسط علی، انتخاب عالم، عاصم کمال، محمد سمیع، شفیق پاپا، یاسر حمید، سلیم الطاف، ہارون رشید، یاسر شاہ، سکندر بخت، وجاہت اللہ واسطی، اظہر خان بھی شامل تھے۔

    بورڈ ذرائع کے مطابق اجلاس میں سابق کپتان جاوید میانداد اور راشد لطیف کو بھی مدعو کیا گیا تھا، تاہم جاوید میانداد ناسازی طبیعت کی وجہ سے لاہور نہیں آسکے جبکہ راشد لطیف نے پہلے سے طے مصروفیات کی بنا پر اجلاس میں شرکت سے معذرت کر لی تھی۔

    سابق کرکٹرز نے ڈومیسٹک اسٹرکچر کو بہتر بنانے کا مشورہ دیا اور کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ اچھی ہوگی تو پھر ہی کھلاڑی انٹرنیشل میچوں میں اچھی کارکردگی دکھائیں گے۔

    چیئرمین پی سی بی نے ٹیم میں سخت اقدامات اٹھانے سے متعلق بھی مشاورت کی جس پر سابق کرکٹرز کا کہنا تھا کہ بار بار کپتان کی تبدیلی بھی ٹیم کیلئے نقصان دہ ہوسکتی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/t20-world-cup-2024-the-main-reason-behind-afghanistans-defeat-in-the-semi-final/

  • پاکستان کرکٹ کی سرجری کا آغاز

    پاکستان کرکٹ کی سرجری کا آغاز

    ورلڈکپ میں ناکامی کے بعد پاکستان کرکٹ کی سرجری کا آغاز ہو گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے ایکشن کی ابتدا سلیکشن کمیٹی سے ہو گی۔ سات رکنی کمیٹی کی تعداد کم کی جائےگی اور سربراہ بھی مقرر کیا جائےگا۔

    بڑے ایونٹس اور ٹورنامنٹ میں مسلسل ناکامی پر بابر اعظم کی کپتانی کا ابھی فیصلہ نہیں ہو گا تاہ اہم تبدیلیاں ہیڈکوچ گیری کرسٹن سے مشاورت کے بعد ہوں گی۔

    چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کہا تھا کہ بھارت کے خلاف شکست ہر لحاظ سے مایوس کن تھی، لگتا تھا کرکٹ ٹیم کاچھوٹی سرجری سے کام چل جائےگا، انتہائی خراب کارکردگی کے بعدیقین ہوگیا ہے ٹیم میں بڑی سرجری کی ضرورت ہے۔

    چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ پاکستانی کرکٹ اس وقت اپنی سب سے کم درجہ کی پر فارمنس پر ہے، ہمارا سب سے بڑا چیلنج ٹیم کارکردگی کو بہتر بنانا ہے قوم جلد بڑی سر جری ہوتے ہوئے دیکھے گی، ہم نے چیمپئنز ٹرافی کے لئے ٹیم تیار کرنی ہے، وقت آگیا کہ باہر بیٹھے ٹیلنٹ کو بھی موقع دیا جائے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

  • پاکستان میں کرکٹ کیساتھ جو ہوتا ہے دنیا میں ایسا کہیں نہیں ہوتا، جاوید میانداد

    پاکستان میں کرکٹ کیساتھ جو ہوتا ہے دنیا میں ایسا کہیں نہیں ہوتا، جاوید میانداد

    کرکٹ لیجنڈ جاوید میانداد کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کرکٹ کے ساتھ جو ہوتا ہے دنیا بھر میں ایسا کہیں بھی نہیں ہوتا۔

    پاکستان کے لیے 34 ٹیسٹ میچز قیادت کے فرائض انجام دینے والے سابق کپتان نے ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس کھیل کے فروغ کےلیے کام کرنا ہوگا، کرکٹ میں کہیں بھی ایسا نہیں ہوتا جیسا پاکستان میں ہوتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ سندھ کے کرکٹرز کو ایس پی ایل سے فائدہ ہوگا، سندھ پریمیئر لیگ اس صوبے کے ٹیلنٹ کو فروغ دینے کا ذریعہ بنے گی۔

    جاوید میانداد نے کہا کہ پاکستان کا وزیراعظم جو بھی بنے اسے ملک اور کرکٹ کی ترقی کیلئے کام کرنا چاہیے۔ پاکستان میں جس کی حکومت ہوتی ہے بورڈ میں وہ اپنے بندے لے کر آتا ہے۔

    ملک کو ترقی کی جانب کون گامزن کرسکتا ہے؟ اس سوال کے جواب میں سابق کپتان نے اپنا نام پیش کرتے ہوئیے کہا کہ میں سب ٹھیک کرنے کی صلاحیت رکھتا ہوں۔

  • ’آنے والے دن پاکستان کرکٹ کو حیرت میں مبتلا کردیں گے‘

    ’آنے والے دن پاکستان کرکٹ کو حیرت میں مبتلا کردیں گے‘

    اسپورٹس صحافی نے انکشاف کیا ہے کہ آنے والے دن پاکستان کرکٹ کو اور زیادہ حیرت میں مبتلا کردیں گے کہ کیا کیا ہورہا تھا۔

    شعیب جٹ کا اے آر وائی کے پروگرام میں کہنا تھا کہ دیکھیں آگے جا کر کیا معاملات ہوتے ہیں، اس کیس میں یہ تھا کہ تو فریق تھے۔ ایک فریق ٹی وی پر بیٹھ کر مسلسل الزام لگا رہا تھا یا اپنی فیس سیونگ کررہا تھا۔ دوسرا فریق چونکہ تحقیقات کررہا تھا اس لیے وہ اتنے بیانات نہیں دے رہا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ جب اعلیٰ حکام کو لگا کہ پانی سر سے گزرنے لگا ہے تو اس لیے استعفے کو قبول کرلیا جائے۔ یہ ان دونوں کے درمیان کے معاملات ہیں جو مجھے لگتا ہے اور میں غلط بھی ہوسکتا ہوں۔

    شعیب جٹ نے کہا کہ میں یہ آپ کو بہت وثوق سے بتا رہا ہوں کہ آنے والے دنوں میں پاکستان کرکٹ کو ایسی حیران کن خبریں سننے کو ملیں گے جس سے یقینی طور پر شائقین سر پکڑ کر بیٹھیں گے۔

    کامران اکمل کا کہنا تھا کہ انضمام نے کہا ہے کہ میں نے وہی کام کیا ہے جو پی سی بی نے میرے ذمے لگایا ہے نہ میں نے کسی پر کوئی زور نہیں دیا۔ انضمام جیسے ہی میڈیا پر آئے انھوں نے کہا کہ میڈیا پر نہیں آنا چاہیے تو پھر پلیئر یا چیف سلیکٹر جائے تو جائے کہاں۔

    سینٹرل کانٹریکٹ کا یہ مسئلہ تھا کہ پلیئرز نے کہہ دیا تھا کہ ہمیں اتنا اماؤنٹ چاہیے، انھوں نے کہا تھا کہ اگر آپ ہماری بات نہیں مانیں گے تو ہم اسپانسر کا لوگو نہیں لگائیں گے، ہم آئی سی سی کی ایکٹیویٹی میں نہیں شامل ہونگے۔ اس وجہ سے کہا جارہا ہے کہ پلیئرز بلیک میل کررہے تھے۔

  • کرکٹ ورلڈ کپ اسکواڈ کو حتمی شکل دینے کے حوالے سے اہم خبر

    کرکٹ ورلڈ کپ اسکواڈ کو حتمی شکل دینے کے حوالے سے اہم خبر

    اسلام آباد: ورلڈ کپ اسکواڈ کو حتمی شکل دینے کے لیے مکی آرتھر اور انضمام الحق آج پہلی ملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق 5 اکتوبر سے شروع ہونے والے آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے لیے قومی ٹیم کا اسکواڈ منتخب کرنے کے سلسلے میں آج اہم ملاقات ہوگی۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے ڈائریکٹر مکی آرتھر، چیف سلیکٹر انضمام الحق اور کپتان بابر اعظم ورلڈ کپ اسکواڈ سے متعلق مشاورت کریں گے، یہ مشاورت ملتان میں ہوگی۔

    ملاقات میں ابتدائی طور پر 30 نام فائنل کیے جائیں گے، جب کہ ورلڈ کپ اسکواڈ کو حتمی شکل دینے کی آخری تاریخ 28 ستمبر ہے۔

    مکی آرتھر نے سری لنکا میں پاکستانی اسکواڈ کو جوائن کرلیا

    واضح رہے کہ کرکٹ ورلڈ کپ کا یہ 13 واں ایڈیشن ہوگا، جس کی میزبانی بھارت کر رہا ہے، اور یہ 5 اکتوبر سے 19 نومبر 2023 تک جاری رہے گا۔

  • ’رضوان اور بابر ورلڈ کلاس کھلاڑی ہیں‘

    ’رضوان اور بابر ورلڈ کلاس کھلاڑی ہیں‘

    لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ گرانٹ بریڈبرن نے کہا ہے کہ بھارت کے خلاف میچ سے قبل افغانستان کے خلاف سیریز پر توجہ ہے، رضوان اور بابر ورلڈ کلاس کھلاڑی ہیں، ہم اچھے فاسٹ باؤلنگ آل راؤنڈ کی تلاش میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ گرانٹ بریڈبرن نے آج میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کھیل میں تبدیلی آ رہی ہے جس کو دیکھ کر پلاننگ کر رہے ہیں، مکی آرتھر 23 اگست کو ٹیم کو جوائن کریں گے، اور ہم مڈل آرڈر میں مزید بہتری کے لیے کوشاں ہیں۔

    گرانٹ بریڈبرن نے کہا افغانستان کے خلاف پہلا میچ انتہائی اہم ہوگا، رضوان اور بابر ورلڈ کلاس کھلاڑی ہیں، ٹیم کے لیے ہم اچھے فاسٹ باؤلنگ آل راؤنڈ کی تلاش میں ہیں، فہیم اشرف کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ بھارت کے خلاف میچ سے قبل افغانستان کے خلاف سیریز پر توجہ ہے، کرکٹ میں کسی ٹیم کو آسان حریف نہیں سمجھ سکتے۔

  • بابر اعظم نے کھلاڑیوں کی سلیکشن کے حوالے سے کیا کہا؟

    بابر اعظم نے کھلاڑیوں کی سلیکشن کے حوالے سے کیا کہا؟

    کپتان پاکستان ٹیم بابر اعظم نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ کے خلاف اسکواڈ میں کھلاڑی صورت حال کا جائزہ لے کر شامل کیے گئے ہیں، تاہم پلیئنگ الیون کا فی الحال حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ عبوری سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین شاہد آفریدی سے کھلاڑیوں کی سلیکشن پر ان کی گفتگو ہوئی تھی، تاہم سلیکٹرز سے ایک اور میٹنگ کرنی ہے جس کے بعد پلیئنگ الیون سلیکٹ کریں گے۔

    انھوں نے کہا ہماری بیٹنگ لائن اپ مضبوط ہے، لیکن بدقسمتی سے بولنگ لائن میں انجری کا سامنا ہے، بہت جلد ہماری بولنگ لائن بھی مضبوط ہو جائے گی۔

    بابر اعظم نے کہا ’میں کسی بھی قسم کے دباؤ کا شکار نہیں ہوں، میں مانتا ہوں کہ ہم اچھی کرکٹ نہیں کھیلے ہیں لیکن پریشر لیں گے تو پرفارمنس بھی خراب ہوتی ہے۔‘

    انھوں نے کہا تین سے چار دن میں کافی چیزیں بدل گئی ہیں، ہمارا کام گراؤنڈ میں پرفارم کرنا ہے، تمام تر توجہ گراونڈ پر مرکوز ہے، انگلینڈ کے خلاف اچھی کرکٹ کھیل نہیں سکے تھے، بابر اعظم نے کہا پچ کافی اچھی دکھائی دے رہی ہے، اب ہمارا کام اچھی کرکٹ کھیلنا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں کپتان نے کہا کھلاڑی اگر ایک دوسرے کو سپورٹ کر رہے ہیں تو اس میں برا کیا ہے، صرف مجھے نہیں پوری ٹیم ایک دوسرے کا ساتھ دیتی ہے۔

    انھوں نے کہا میں مانتا ہوں ہم انگلینڈ سے ہارے ہیں لیکن ہم کم بیک کریں گے، کھیل کا انداز گراؤنڈ کی صورت حال دیکھ کر ہی بدلا جاتا ہے۔

  • قومی ٹیم کے فاسٹ باؤلر وائرل انفیکشن کے شکار ہو گئے

    قومی ٹیم کے فاسٹ باؤلر وائرل انفیکشن کے شکار ہو گئے

    کراچی: فاسٹ باؤلر نسیم شاہ وائرل انفیکشن کا شکار ہو گئے ہیں جس کے باعث وہ آج کے میچ کے لیے دستیاب نہیں ہوں گے۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ترجمان کا کہنا ہے کہ طبعیت کی ناسازی کے باعث نسیم شاہ کو رات کو اسپتال لے جایا گیا، انھیں وائرل انفیکشن ہوا ہے۔

    پی سی بی کے مطابق نسیم شاہ کا علاج جاری ہے، اور اب وہ قدرے بہتر محسوس کر رہے ہیں، تاہم آج کے میچ کے لیے دستیاب نہیں ہیں۔

    پی سی بی ترجمان کا کہنا ہے کہ آئندہ میچز کے لیے ان کی دستیابی کا فیصلہ میڈیکل رپورٹس دیکھنے کے بعد کیا جائے گا۔

    شاہین اور فخر کب ٹیم کو جوائن کریں گے؟

    واضح رہے کہ آج لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں پانچویں میچ میں پاکستان اور انگلینڈ کی ٹیمیں شام ساڑھے سات بجے ٹکرائیں گی۔

    قومی ٹیم میں عثمان قادر اور حسنین کی جگہ شاداب خان اور نسیم شاہ کی واپسی کا امکان تھا لیکن اب اچانک وائرل انفیکشن کے باعث ان کی دستیابی کا امکان ختم ہو گیا ہے۔

    پاک انگلینڈ 7 میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز دو، دو سے برابر ہے۔

  • حارث رؤف نے حسنین کو بچا لیا؟

    حارث رؤف نے حسنین کو بچا لیا؟

    گزشتہ روز پاکستان نے اعصاب شکن مقابلے کے بعد انگلینڈ کو چوتھے ٹی ٹوئنٹی میچ میں 3 رنز سے شکست دے کر سیریز 2-2 سے برابر کر دی ہے۔

    یہ میچ اتنا سنسنی خیز رہا کہ دیکھنے والے دل تھامے بیٹھے رہے اور جب محمد حسنین نے اٹھارویں اورر میں 24 رنز دیے تو ایسا لگ رہا تھا جیسے اب انگلینڈ میچ جیت جائے گا، لیکن اگلے اوور میں حارث رؤف نے 2 گیندوں پر 2 وکٹیں لے کر پاکستان کی جیت کو یقینی بنا دیا۔

    اگر خدانخواستہ پاکستان یہ میچ ہار جاتا تو، یہ بات ہم سب جانتے ہیں کہ محمد حسنین کے خراب اوور کو اس ہار کا ذمہ دار قرار دے دیا جاتا۔

    میچ جیتنے کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی خوشی بھی دیدنی تھی، اس حوالے سے ٹویٹر پر ایک صارف نے لکھا ’حسنین کو حارث رؤف کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔‘ صارف کا مطلب تھا کہ اگر حارث رؤف انگلش کھلاڑیوں کو فوراً آؤٹ کر کے میچ کا پھانسا نہ پلٹتے تو تنقید کی ساری توپیں حسنین کی طرف ہو جاتیں۔

    یاد رہے کہ اتوار کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے میچ میں پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے انگلینڈ کو 167 رنز کا ہدف دیا تھا، جس کا تعاقب کرتے ہوئے انگلینڈ کی ٹیم صرف 163 رنز بنا سکی۔

    پاکستان کی طرف سے حارث رؤف اور محمد نواز نے تین، تین اور محمد حسنین نے دو وکٹیں لیں، سوشل میڈیا پر بھی دونوں کھلاڑیوں کی کارکردگی کو خوب سراہا گیا۔