Tag: پاکستان کرکٹ

  • ایشیا کپ: قومی اسکواڈ آج یو اے ای روانہ ہوگا

    ایشیا کپ: قومی اسکواڈ آج یو اے ای روانہ ہوگا

    اسلام آباد: قومی اسکواڈ ٹی ٹوینٹی ایشیا کپ میں شرکت کے لیے آج متحدہ عرب امارات روانہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹی 20 ایشیا کپ کے لیے 22 رکنی قومی اسکواڈ منیجر منصور رانا کی قیادت میں ایمسٹرڈیم سے دبئی کے لیے آج روانہ ہوگا۔

    قومی ون ڈے اسکواڈ میں شامل زاہد محمود اور محمد حارث دبئی سے وطن واپس روانہ ہو جائیں گے، جب کہ امام الحق اور سلمان علی آغا 26 اگست کو برطانیہ روانہ ہوں گے۔

    عبداللہ شفیق کچھ دیر ہالینڈ میں قیام کے بعد 26 اگست کو سیالکوٹ پہنچیں گے، عثمان قادر، آصف علی، حیدر علی اور افتخار احمد منگل کو دبئی میں اسکواڈ کو جوائن کریں گے، جب کہ محمد حسنین انگلینڈ سے دبئی پہنچیں گے۔

    ایشیا کپ: شاہین آفریدی کی جگہ محمد حسنین منتخب

    واضح رہے کہ محمد حسنین ایشیا کپ کے لیے قومی اسکواڈ کا حصہ بن گئے ہیں، پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے 22 سالہ نوجوان فاسٹ بولر کو گھٹنے کی انجری کا شکار ہونے والے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کی جگہ اے سی سی ٹی ٹوینٹی ایشیا کپ کے لیے قومی اسکواڈ میں شامل کیا ہے۔

    میچز

    6 ملکی ایشیا کپ ہفتے سے یو اے ای میں شروع ہو رہا ہے، متحدہ عرب امارات میں کھیلا جانے والا یہ ایونٹ 27 اگست سے 11 ستمبر تک جاری رہے گا۔

    ایشیا کپ ٹورنامنٹ میں پاکستان اپنا پہلا میچ 28 اگست کو بھارت کے خلاف کھیلے گا، قومی کرکٹ ٹیم اپنا دوسرا میچ شارجہ میں 2 ستمبر بروز جمعہ کوالیفائر ٹیم سے کھیلے گا۔

    سپر فور کے میچز 3 سے 9 ستمبر تک کھیلے جائیں گے۔

    اسکواڈ

    اے سی سی ٹی 20 ایشیا کپ کے لیے اعلان کردہ اسکواڈ کی قیادت بابر اعظم کریں گے، جب کہ نائب کپتان شاداب خان ہوں گے۔

    دیگر کھلاڑیوں میں آصف علی، فخر زمان، حیدر علی، حارث رؤف، افتخار احمد، خوشدل شاہ، محمد نواز، محمد رضوان، محمد وسیم جونیئر اور نسیم شاہ، شاہین شاہ آفریدی، شاہنواز دھانی اور عثمان قادر شامل ہیں۔

  • ایشیا کپ: شاہین آفریدی کی جگہ محمد حسنین منتخب

    ایشیا کپ: شاہین آفریدی کی جگہ محمد حسنین منتخب

    لاہور: شاہین آفریدی کی جگہ فاسٹ بولر محمد حسنین ایشیا کپ کے لیے منتخب ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق محمد حسنین ایشیا کپ کے لیے قومی اسکواڈ کا حصہ بن گئے، پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے 22 سالہ نوجوان فاسٹ بولر کو گھٹنے کی انجری کا شکار ہونے والے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کی جگہ اے سی سی ٹی ٹوینٹی ایشیا کپ کے لیے قومی اسکواڈ میں شامل کیا ہے۔

    6 ملکی ایشیا کپ ہفتے سے یو اے ای میں شروع ہو رہا ہے، متحدہ عرب امارات میں کھیلا جانے والا یہ ایونٹ 27 اگست سے 11 ستمبر تک جاری رہے گا۔

    واضح رہے کہ شاہین آفریدی گھٹنے کی انجری کے باعث ایشیا کپ سے باہر ہوئے ہیں، ان کی جگہ ٹیم میں آنے والے نوجوان بولر محمد حسنین اب تک 18 ٹی ٹوینٹی انٹرنیشنل میچز میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے 17 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں۔

    دی ہنڈرڈز کھیلنے کے سلسلے میں برطانیہ میں موجود محمد حسنین دبئی میں قومی ٹی ٹوینٹی اسکواڈ کو جلد جوائن کریں گے۔

    دوسری جانب آصف علی، حیدر علی، افتخار احمد اور عثمان قادر منگل کی صبح پاکستان سے روانہ ہو کر دبئی میں اسکواڈ کو جوائن کریں گے۔ وہ نیدرلینڈز ٹور کے لیے اعلان کردہ 16 رکنی اسکواڈ میں شامل عبداللہ شفیق، امام الحق، محمد حارث، سلمان علی آغا اور زاہد محمود کی جگہ لیں گے۔

    ایشیا کپ ٹورنامنٹ میں پاکستان اپنا پہلا میچ 28 اگست کو بھارت کے خلاف کھیلے گا، قومی کرکٹ ٹیم اپنا دوسرا میچ شارجہ میں 2 ستمبر بروز جمعہ کوالیفائر ٹیم سے کھیلے گا۔

    سپر فور کے میچز 3 سے 9 ستمبر تک کھیلے جائیں گے۔

  • شاداب خان سے متعلق ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق کا اہم بیان

    شاداب خان سے متعلق ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق کا اہم بیان

    لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق نے بدستور اَن فٹ لیگ اسپنر شاداب خان سے متعلق کہا ہے کہ وہ سپورٹ اسٹاف سے اس سلسلے میں میٹنگ کرنے والے ہیں، میٹنگ کے بعد ہی وہ شاداب سے متعلق کچھ کہنے کی پوزیشن میں ہوں گے۔

    لاہور میں قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق نے ویڈیو لنک کانفرنس میں کہا شاداب تیزی سے صحت یاب ہو رہے ہیں لیکن ان سے متعلق میری سپورٹ اسٹاف سے میٹنگ ہے، میٹنگ کے بعد شاداب سے متعلق کچھ کہنے کی پوزیشن میں ہوں گا اور سپورٹنگ اسٹاف ہی میچ کے لیے ان کی دستیابی کا فیصلہ کریں گے۔

    خیال رہے کہ قومی ٹیم کے نائب کپتان شاداب خان بدستور ان فٹ ہیں، وہ گروئن انجری کا شکار ہیں جس سے انھیں مکمل چھٹکارا نہیں ملا ہے، جس کی وجہ سے آسٹریلیا کے خلاف ٹی 20 میں ان کی شرکت پر سوالیہ نشان لگا ہوا ہے، وہ تینوں ون ڈے میچز میں بھی نہیں کھیل سکے تھے۔

    شاداب خان کا کاؤنٹی کرکٹ سے معاہدہ

    ثقلین مشتاق نے ویڈیو لنک کانفرنس میں کہا آسٹریلیا سے ون ڈے سیریز اہمیت کی حامل تھی، پاکستان نے ون ڈے سیریز میں بہت عمدہ کارکردگی دکھائی، کھلاڑیوں نے جس طرح کم بیک کیا وہ مثالی تھا، ہم نے دوسرے میچ میں ریکارڈ ہدف حاصل کیا، خوشی ہے میں پاکستان کے اس یونٹ کا ہیڈ کوچ ہوں۔

    انھوں نے کہا دوسرے میچ میں لڑکوں نے چیلنج لیا، اس کے نتیجے میں کامیابی ملی، آسٹریلیا سے کامیابی بہترین ٹیم ورک کا نتیجہ تھی۔

    ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ اب آف سیزن میں کھلاڑیوں کو متحرک رکھنے کے لیے پلان کریں گے، معاملے پر ایک ہفتے بعد ہم بیٹھ کر مکمل منصوبہ بندی کریں گے، اس سیریز میں بہت سی مثبت چیزیں سامنے آئی ہیں، جنھیں لے کر چلیں گے، کچھ لانگ ٹرم چیزیں ہیں اور کچھ شارٹ ٹرم پلان ہیں۔

    ثقلین نے کہا ٹیسٹ سیریز میں بھارت، سری لنکا کی طرح گیند بریک نہیں ہوا، بولرز کبھی یہ نہ سوچیں کہ وہ پارٹ ٹائم بولر ہیں۔

  • شاہد آفریدی نے خواتین کے عالمی دن پر فیملی تصویر شیئر کر دی

    شاہد آفریدی نے خواتین کے عالمی دن پر فیملی تصویر شیئر کر دی

    کراچی: شاہد خان آفریدی نے خواتین کے عالمی دن پر فیملی کی ایک نہایت ہی خوب صورت تصویر شیئر کر دی ہے۔

    اسٹار آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے بھی انٹرنیشنل وومنز ڈے پر اپنے بیوی بچوں کی ایک خوب صورت تصویر کے ساتھ ایک پیغام شیئر کیا ہے۔

    انسٹاگرام پر قومی ٹیم کے سابق کپتان آفریدی نے اپنی بیٹیوں کے حوالے سے خصوصی پیغام دیا، انھوں نے اپنی بیٹیوں کو شان دار قرار دیا اور ان پر فخر کا اظہار کیا۔

    انھوں نے لکھا ‘آپ اس کائنات کو طاقت دینے والی ایک قوت ہیں، آپ نے اس میں زندگی دوڑائی، اسے رنگین بنایا، اور اس لیے یہ متاثر کن ہے۔’

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Shahid Afridi (@safridiofficial)

    جارح مزاج بلے باز نے مزید لکھا ‘5 شان دار لڑکیوں کا باپ ہونے کے ناطے، میں فخر سے کہہ سکتا ہوں کہ خواتین میں دنیا کو بدلنے کی طاقت ہے، آئیے انھیں روزانہ منائیں اور تعصب کا خاتمہ کرنے میں ان کا ساتھ دیں۔ یوم خواتین مبارک۔

    ‘جلد ہی ہماری ملاقات ہوگی’، شاہد آفریدی کا جذباتی پیغام

    تصویر میں شاہد آفریدی اپنی پانچ بیٹیوں اور اہلیہ کے ساتھ ایک خوب صورت پہاڑی علاقے میں سیر کرتے نظر آتے ہیں۔

  • ‘انگلینڈ کے پاکستان آنے سے انکار نے پھر مایوس کر دیا’ قومی کھلاڑیوں کا ردِ عمل

    ‘انگلینڈ کے پاکستان آنے سے انکار نے پھر مایوس کر دیا’ قومی کھلاڑیوں کا ردِ عمل

    کراچی: انگلینڈ کی جانب سے دورۂ پاکستان کی منسوخی پر قومی ٹیم کے کھلاڑی سخت غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں، وہ انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے فیصلے پر اپنے جذبات کے اظہار کے ساتھ ساتھ نئے عزم کے ساتھ ابھرنے کا حوصلہ بھی بیدار کر رہے ہیں۔

    بابر اعظم نے دورۂ انگلینڈ منسوخ ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹ میں کہا کہ ہم نے ہمیشہ کھیل کے مفادات کو مدنظر رکھنے کی کوشش کی ہے، لیکن دوسرے ایسا نہیں کرتے۔ بابر اعظم نے کہا ہم نے کرکٹ کی بحالی میں ایک لمبا سفر طے کیا ہے، یہ وقت گزرنے کے ساتھ مزید بہتر ہوگا، ہم نہ صرف مقابلہ کریں گے بلکہ کامیاب بھی ہوں گے، ان شاء اللہ۔

    سابق کپتان شعیب ملک نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ پاکستان کرکٹ کے لیے یہ افسوس ناک خبر ہے، لیکن ہمیں مضبوط رہنا ہوگا، ہم دوبارہ واپس آئیں گے ۔

    نوجوان فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ یہ ایک انتہائی افسوس ناک خبر ہے کہ انگلینڈ کرکٹ ٹیم نے بھی دورہ ختم کر دیا۔ انھوں نے کہا کہ کاش دنیا پاکستان کے لوگوں کا کرکٹ کے لیے جذبہ اور محبت دیکھ سکے ، ہم آگے بڑھتے رہیں گے، پاکستان زندہ باد۔

    آل راؤنڈر شاداب خان نے لکھا میرے پاس بالکل الفاظ نہیں ہیں، کبھی نہ بھولیں کہ پاکستان کرکٹ زندہ رہے گی، یہ نہ صرف زندہ رہے گی بلکہ پھلے پھولے گی، پاکستان اور پاکستان کے لوگ کرکٹ کو بہت پسند کرتے ہیں۔

    کامران اکمل نے لکھا کہ انگلش کرکٹ بورڈ کا فیصلہ انتہائی مایوس کُن ہے، لیکن یہ سب نیوزی لینڈ کا کِیا دھرا ہے، جس کے نتائج آج ہم بھگت رہے ہیں۔

    فاسٹ بولر محمد عامر نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ ورلڈ کپ جیتنے کا وقت ہے، اب وقت آ گیا ہے کہ پی ایس ایل کا سب سے بڑا سیزن پاکستان میں ہو۔

  • قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی محمد رضوان کے لیے بڑا اعزاز

    قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی محمد رضوان کے لیے بڑا اعزاز

    کراچی: پاکستان ٹیم کے بلے باز اور وکٹ کیپر محمد رضوان کو وزڈن نے سال کے 5 بہترین کھلاڑیوں میں شامل کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق محمد رضوان کو پچھلے سال انگلینڈ میں شان دار کارکردگی پر وزڈن فائیو 2021 میں شامل کیا گیا ہے، محمد رضوان کو یہ اعزاز وکٹوں کے پیچھے اور بیٹنگ میں کارکردگی دکھانے پر دیا گیا، انھوں نے 3 ٹیسٹ میچز میں 161 رنز بنائے اور 5 کیچز پکڑے تھے۔

    1952 سے لے کر اب تک 18 پاکستانی کھلاڑیوں کو یہ اعزاز ملا ہے، 2017 میں مصباح الحق اور یونس خان یہ اعزاز حاصل کرنے والے آخری پاکستانی کھلاڑی تھے۔

    محمد رضوان کے علاوہ دیگر 4 بہترین کھلاڑیوں میں انگلینڈ کے جیک کرالی، ڈان سبلی، ڈیرن اسٹیون شامل ہیں، ویسٹ انڈیز کے جیسن ہولڈر بھی سال کے بہترین 5 کھلاڑیوں میں شامل کیے گئے ہیں۔

    بابراعظم اور محمد رضوان نے نیا ریکارڈ بنا ڈالا

    سال کے لیڈنگ کرکٹر کا اعزاز انگلینڈ کے بین اسٹوکس کو دیاگیا ہے، جب کہ سال کے بہترین ٹی 20 کرکٹر ویسٹ انڈیز کے کائرون پولارڈ قرار پائے، اور سال کی بہترین خاتون کرکٹر کا اعزاز آسٹریلیا کی بیتھ مونی کو ملا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز جنوبی افریقا کے خلاف سنچورین میں کھیلے گئے ٹی ٹوینٹی سیریز کے تیسرے میچ میں قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم اور نائب کپتان محمد رضوان نے پاکستان کی جانب سے ٹی ٹوئنٹی ‏میں سب سے بڑی شراکت کا نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔

    بابر اعظم نے 4 چھکوں اور ‏‏15 چوکوں کی مدد سے 122 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی، جب کہ ان کا ساتھ دیتے ہوئے محمد رضوان 73 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ اس میچ میں پاکستان نے اپنی ٹی ٹوینٹی تاریخ کا سب سے بڑا ہدف حاصل کیا۔

  • نئے سال کا شیڈول، انضمام کی اہم تجویز سامنے آ گئی

    نئے سال کا شیڈول، انضمام کی اہم تجویز سامنے آ گئی

    لاہور: پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق نے ایک طرف 2021 کے پاکستانی شیڈول پر تنقید کی ہے تو دوسری طرف ایک اہم تجویز بھی دے دی ہے، جس پر اگر عمل ہو تو نہ صرف ٹیم کے لیے بلکہ کرکٹ کے شائقین کے لیے خوش آئند ثابت ہوگی۔

    اپنے یو ٹیوٹ چینل پر لیجنڈ بیٹسمین انضمام الحق نے نئے سال کے لیے پاکستانی شیڈول پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال جنوبی افریقا نے پاکستان آنا ہے، مختلف ممالک کے خلاف شیڈول سیریز میں 2 ٹیسٹ میچز رکھے گئے ہیں یا محدود اوورز کی ایک سیریز، میں ایسے ٹور کو سیریز نہیں کہتا۔

    ماضی کے شان دار بلے باز کا کہنا تھا کہ ان کا ماننا ہے کہ سیریز میں تینوں فارمیٹ ہوں اور کم سے کم 3 میچز کی سیریز ہو، پاکستان کے شیڈول میں کہیں 3 ٹیسٹ نہیں ہیں، یہ اچھی بات نہیں۔

    انضمام الحق نے یاد دلایا کہ 1992 ورلڈ کپ کے بعد ہم نے انگلینڈ کا 136 دن کا دورہ کیا تھا، 5 ون ڈے، 5 ٹیسٹ اور انگلینڈ میں 13 کاؤنٹی میچز کھیلے گئے تھے، اس کے علاوہ پریکٹس میچز، ون ڈے اور 2 روزہ میچز بھی تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اتنی مصروفیات میں کھلاڑیوں کو گروم ہونے کا موقع ملا، اس ٹیم میں کئی نئے لڑکے بھی تھے، اس دورے سے وہ سیٹ ہوگئے، لیکن نئے سال میں پاکستانی مصروفیات میں مجھے ایسا نہیں لگتا، اب دیکھیں کہ جنوبی افریقا 2 ٹیسٹ، 3 ٹی 20 میچز کھیلے گا، پھر پاکستان نے جنوبی افریقا کا دورہ کرنا ہے، وہاں بھی محدود اوورز کی سیریز ہوگی۔

    انضمام نے کہا کہ رواں برس ایشیا کپ ہے، پی ایس ایل ہے لیکن پاکستان نے جنوبی افریقا جانا ہے، انگلینڈ نے یہاں آنا ہے، پھر ویسٹ انڈیز سے سیریز ہے، نیوزی لینڈ نے پاکستان آنا ہے، پاکستان نے بنگلہ دیش جانا ہے، ورلڈ ٹی 20 بھی ہے لیکن کسی باہمی سیریز میں تینوں فارمیٹ نہیں ہیں اور یہ اچھی بات نہیں ہے۔

    انضمام نے تجویز دی کہ اگرچہ کرونا کی وجہ سے کافی مسائل ہیں لیکن میں پھر بھی تجویز دوں گا کہ تینوں فارمیٹ کی مکمل سیریز ہوں، ٹیسٹ میچز 3 ہوں تاکہ پلیئرز گروم ہو سکیں۔

  • قومی اسکواڈ کے ایک اور رکن میں کرونا مثبت آ گیا

    قومی اسکواڈ کے ایک اور رکن میں کرونا مثبت آ گیا

    آکلینڈ: نیوزی لینڈ میں موجود قومی کرکٹرز کی مشکلات کم نہ ہو سکیں، ایک اور رکن کرونا وائرس کی لپیٹ میں آ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق 54 رکنی اسکواڈ میں کرونا وائرس کا شکار ہونے والے ارکان کی تعداد 8 ہوگئی، 2 کھلاڑیوں کو ہسٹارک کیسز قرار دیا گیا ہے۔

    جمعرات کو ہونے والی ٹیسٹنگ کے بعد قومی کرکٹرز کو ٹریننگ کی اجازت ملنے کا امکان بھی پیدا ہو گیا ہے۔

    نیوزی لینڈ محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ پاکستانی اسکواڈ کے ایک اور رکن کا کرونا مثبت آ گیا ہے، پہلے، تیسرے، چھٹے روز ہونے والی ٹیسٹنگ میں 8 ارکان کا کرونا مثبت آ چکا ہے، اس وقت پاکستانی اسکواڈ کے 54 میں سے 8 ارکان کرونا میں مبتلا ہیں۔

    دورہ نیوزی لینڈ، قومی کرکٹ ٹیم کے لیے اچھی خبر

    محکمہ صحت کے مطابق 8 ارکان میں سے 2 نان انفیکشس کیسز قرار دیے گئے ہیں، تاہم یہ دونوں ارکان بھی دیگر اسکواڈ کے ہم راہ قرنطینہ مکمل کریں گے، 12 ویں روز کرونا ٹیسٹ اور 14 ویں روز کھلاڑیوں کا ہیلتھ چیک اپ ہوگا، اس کے بعد ہی کھلاڑیوں کو منیجڈ آئسولیشن چھوڑنے کی اجازت ہوگی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ جمعرات کی ٹیسٹنگ میں منفی آنے والوں کو ٹریننگ کی اجازت ملنے کا امکان ہے، جب کہ پی سی بی، نیوزی لینڈ میں موجود ٹیم منیجمنٹ سے مسلسل رابطے میں ہے۔ ادھر مثبت آنے والے کھلاڑی اب بھی قرنطینہ میں ہیں، کھلاڑیوں نے آئسولیشن میں خود کو فٹ رکھنے کے لیے بند کمروں میں ٹریننگ شروع کر دی ہے، کپتان بابر اعظم سمیت دیگر کھلاڑیوں نے قرنطینہ میں اسٹریچنگ اور پش اپس کیے۔

    واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے پاکستان کے خلاف اسکواڈ کا اعلان کر دیا ہے، 13 رکنی اسکواڈ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف نیوزی لینڈ کی جانب سے تیز ترین سینچری بنانے والے گلین فلپس، ڈیون کونوئے، ٹم سیفرڈ، جمی نیشم، لوکی فرگوسن اور ایش سوڈی شامل ہیں۔

    پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان 3 ٹی ٹوینٹی اور 2 ٹیسٹ میچز کھیلے جائیں گے، پہلا ٹی ٹوینٹی میچ 18 دسمبر کو ہوگا، نیوزی لینڈ اور پاکستان کے درمیان ٹیسٹ سیریز کا آغاز 26 دسمبر سے ہوگا۔

  • زمبابوے کے خلاف ون ڈے، ٹی ٹونٹی سیریز کے لیے 22 رکنی ٹیم کا اعلان

    زمبابوے کے خلاف ون ڈے، ٹی ٹونٹی سیریز کے لیے 22 رکنی ٹیم کا اعلان

    لاہور: پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق نے زمبابوے کے خلاف ون ڈے اور ٹی ٹونٹی سیریز کے لیے 22 رکنی ٹیم کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان ٹیم کے ہیڈ کوچ نے زمبابوے کے خلاف سیریز کے لیے پاکستانی اسکواڈ کا اعلان کر دیا۔

    بابر اعظم کپتان اور شاداب خان نائب کپتان ہوں گے، سابق کپتان شعیب ملک، محمدعامر اور سرفراز کو آرام دیاگیا ہے،  دوسری طرف نیشنل ٹی ٹوئنٹی میں سنچری بنانے والے عبداللہ شفیق کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

    آل راونڈر فہیم اشرف کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے، جب کہ ان فٹ نسیم شاہ کی جگہ موسیٰ خان کو موقع دیا گیا ہے۔ نوجوان وکٹ کیپر روحیل نذیر بھی ٹیم میں جگہ بنانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔Image

    عابد علی، امام الحق، فخر زمان، اور حارث سہیل بھی ٹیم کا حصہ بنائے گئے ہیں، عماد وسیم، شاداب خان اور عثمان قادر کے ساتھ ظفر گوہر اسپنرز ہوں گے۔

    اسکواڈ کے فاسٹ بولرز میں شاہین شاہ، حارث رؤف، حسنین، اور وہاب ریاض شامل ہیں۔ یاد رہے کہ پہلا ون ڈے 30 اکتوبر کو راولپنڈی میں کھیلا جائے گا۔

    دریں اثنا، نیوز کانفرنس میں ہیڈ کوچ مصباح الحق نے کہا کہ ون ڈے میچز میں کامیابی ہمارے لیے بہت ضروری ہے، ون ڈے کرکٹ آئی سی سی سپر لیگ کے لیے بھی ضروری ہے، ایک سال بعد ون ڈے کرکٹ کھیلنے جا رہے ہیں، اس لیے ون ڈے ٹیم میں زیادہ تجربات نہیں کر رہے۔

    انھوں نے کہا عبداللہ شفیق نے نیشنل ٹی 20 میں 10میچز میں 358 رنز بنائے، اس لیے انھیں ٹیم میں شامل کیا گیا ہے، حیدر علی اور خوش دل جیسے کھلاڑیوں کو مزید مواقع دیں گے، شعیب ملک کو آرام کرایا گیا ہے، سرفراز احمد کو نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے لیے دیکھ رہے ہیں۔

    ادھر پی سی بی نے کہا ہے کہ اسکواڈ میں شامل کھلاڑیوں کے کرونا ٹیسٹ 21 اکتوبر کو لیے جائیں گے، کھلاڑی 5 روزہ آئسولیشن کے دوران قذافی اسٹیڈیم میں پریکٹس کریں گے۔

    پی سی کے مطابق قومی ٹیم کا اسکواڈ 26 اکتوبر کو راولپنڈی روانہ ہوگا، اور 4 روزہ پریکٹس کے دوران 2 ون ڈے میچز کھیلے جائیں گے۔

  • سابق کپتان کا شاہد آفریدی سے متعلق پریشان کن بیان

    سابق کپتان کا شاہد آفریدی سے متعلق پریشان کن بیان

    لاہور: پاکستان کے سابق کپتان عامر سہیل نے آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی کے حوالے سے کہا ہے کہ ورلڈ کپ 1999 میں ان کا انتخاب تباہ کن فیصلہ تھا۔

    تفصیلات کے مطابق بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے سابق پاکستانی بیٹسمین عامر سہیل نے حال ہی میں ایک یوٹیوب ویڈیو میں آئی سی سی ورلڈ کپ 1999 میں پاکستان کی ناکامی کے پیچھے موجود وجوہ سے متعلق بات کی ہے۔

    53 سالہ سابق کھلاڑی عامر سہیل نے کہا کہ وہ ورلڈ کپ کے لیے آل راؤنڈر شاہد آفریدی کے انتخاب اور سعید انور کے ساتھ اوپنر بھیجے جانے کے خلاف تھے۔

    سہیل کے مطابق شاہد خان آفریدی انگلش کنڈیشنز میں بیٹنگ کا آغاز کرنے کے لیے موزوں آپشن نہیں تھے، کیوں کہ وہاں کی کنڈیشنز آفریدی کے کھیل کے انداز کو سپورٹ نہیں کرتی تھیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ وہ محمد یوسف کے حق میں تھے کہ وہ پاکستان کے لیے بیٹنگ کا آغاز کریں اور نئی گیند کے خطرے کو دیکھیں۔

    انھوں نے کہا کہ جب میں 1998 میں کپتان تھا تو ہم نے سلیکٹرز کے ساتھ یہ فیصلہ کیا تھا کہ ورلڈ کپ کے لیے ہمارے پاس باقاعدہ اوپنرز ہونے چاہیئں، جو وکٹ پر ٹھہر سکتے ہوں اور نئی گیند کے ساتھ کھیل سکتے ہوں۔

    عامر سہیل کا خیال ہے کہ یہ بدقسمتی تھی کہ سلیکٹرز نے آفریدی کو مشکل حالات میں بیٹنگ اوپن کرنے کے لیے منتخب کیا۔

    انھوں نے کہا بدقسمتی سے شاہد آفریدی کا انتخاب کیا گیا، جب کہ وہ ان پچز پر کھیلنے کی صلاحیت رکھتے تھے جو زیادہ باؤنسی نہ ہوں، جہاں وہ بولرز کی اچھی پٹائی کر سکتے تھے اور مخالف کو دباؤ میں لا سکتے تھے، لیکن مشکل حالات میں یہ ایک بڑا جوا تھا۔

    عامر سہیل نے کہا آفریدی نہ تو باؤلنگ کرنے کے قابل تھے نہ ہی بیٹنگ کے، اگر وسیم اکرم کی جگہ میں کپتان ہوتا تو میں ان کی جگہ محمد یوسف کو ترجیح دیتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ ہارنے کی دو وجوہ تھیں، ایک تو انھوں نے بہترین ٹیم کمبی نیشن نہیں بنایا، اور دوم یہ کہ فائنل میں ٹاس جیتنے کے بعد بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا، جہاں لندن میں سارا دن بارش ہوتی رہی تھی۔