کراچی: گورنرسندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ پاکستان کوارٹرز ری سیٹلمنٹ کرنےکاپلان فائنل کرلیا، مجھے معاملے کو خود مانیٹرکرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گورنرسندھ عمران اسماعیل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ وزیر اعظم عمران خان سے اہم ملاقات ہوئی، جس میں پاکستان کوارٹرز ری سیٹلمنٹ کرنےکاپلان فائنل کرلیا، مجھے معاملے کو خود مانیٹرکرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔
وزیر اعظم عمران خان سے اہم ملاقات ہوئ۔
پاکستان کوارٹرز ریسیٹلمینٹ کرنے کا پلان فائینل کرلیا
مُجھے اس کو معاملہ خود مونیٹر کرنے کا ٹاسک دے دیا pic.twitter.com/5k6WVBoGOK
گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی برائے ہاؤسنگ،کنسٹرکشن وڈویلپمنٹ کے اجلاس میں سیکرٹری وزارت ہاؤسنگ نےکراچی میں منصوبے پاکستان کوارٹرز سے آگاہ کیا۔
وزارت ہاؤسنگ نے بتایا کہ منصوبےکےتحت 6000اپارٹمنٹس بنائےجائیں گے، حکومت سندھ اوردیگرمتعلقہ محکموں سےمشاورت جاری ہے، پہلےمرحلےمیں4ارب کی لاگت سے700یونٹس بنائےجائیں گے ، 700رہائشی یونٹس پرآئندہ3ماہ کےدوران کام شروع ہوجائے گا۔
کراچی: گورنر سندھ نے سرکاری کوارٹرز کے معاملے کو جلد حل کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ جلد ہی وفاقی حکومت کا مؤقف حاصل کرکے اس سلسلے کو مزید آگے بڑھائیں گے تاکہ سپریم کورٹ کی جانب سے دی گئی ڈیڈلائن میں معاملے کا قانونی اور منصفانہ حل تلاش کیا جاسکے۔
تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ کوارٹرز کمیٹی کے 7 رکنی وفد نے گورنر سندھ عمران اسماعیل سے گورنر ہاؤس میں ملاقات کی، ملاقات میں کمیٹی نے پاکستان کوارٹرز میں ہونے والے آپریشن کو رکوانے اور معاملہ افہام و تفہیم سے نمٹانے کے لئے سپریم کورٹ سے 3 ماہ کا وقت لینے پر گورنر سندھ کا شکریہ ادا کیا۔
اس موقع صوبائی اسمبلی کے رکن جمال صدیقی اور علی عزیز بھی موجود تھے۔
وفد نے گورنر سندھ کو پاکستان کوارٹرز سمیت دیگر کوارٹرز کلیٹن ، جہانگیر روڈ کے رہائشیوں کو ملکیت کی منتقلی کے حوالے سے 1950 سے 2017 تک کئے گئے فیصلوں سے آگاہ کیا اور وزیراعظم عمران خان کے نام تیار کی گئی تحریری یاداشت کی کاپی فراہم کرتے ہوئے معاملے کو جلد حل کرنے میں مدد کی درخواست کی۔
گورنر سندھ نے وفد کی معروضات کو انتہائی توجہ سے سنا اور تحریری گزارشات وزیراعظم سمیت متعلقہ وزیر ہاؤسنگ کے علم میں لانے کا یقین دلایا، عمران اسماعیل نے کہا جلد ہی وفاقی حکومت کا مؤقف حاصل کرکے اس سلسلے کو مزید آگے بڑھائیں گے تاکہ سپریم کورٹ کی جانب سے دی گئی ڈیڈلائن میں معاملے کا قانونی اور منصفانہ حل تلاش کیا جاسکے۔
ملاقات میں صوبائی اراکین اسمبلی نے ان کوارٹرز کے ناقابل رہائشی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے وفد کے مطالبات کو حق بجانب قرار دیا۔
صوبائی اسمبلی کے رکن جمال صدیقی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا سرکاری کوارٹرز کے مکینوں کے گورنر ہاؤس میں ہونیوالے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان کوارٹرز میں رہائش پزیر افراد سے پہلے مرحلے میں گورنمنٹ الاٹمنٹ لیٹر کی تصدیق کروائی جائے گی اور متبادل آپشنز کے بارے میں جامع رپورٹ جلد سپریم کورٹ آف پاکستان میں جمع کروائی جائے گی۔
سرکاری کوارٹرز کے مکینوں کے گورنر ہاؤس میں ہونیوالے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان کوارٹرز میں رہائش پزیر افراد سے پہلے مرحلے میں گورنمنٹ الاٹمنٹ لیٹر کی تصدیق کروائی جائے گی اور متبادل آپشنز کے بارے میں جامع رپورٹ جلد سپریم کورٹ آف پاکستان میں جمع کروائی جائے گی۔ pic.twitter.com/XrM6IAmbeU
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ سپریم کورٹ میں جمع کرائی جانے والی رپورٹ میں اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ، منسٹری آف ہائوسنگ اینڈ ورکس کے ان افسران و ملازمین کے خلاف نیب سے انکوائری کی سفارش بھی کی جائے گی، جنہوں نے غیر قانونی طور پر گورنمنٹ کوارٹرز کے رہائشیوں کو مالکانہ حقوق کی سندیں جاری کی۔
یاد رہے 15 نومبر کو سندھ اسمبلی میں سرکاری کوارٹرز کے مکینوں کو مالکانہ حقوق دینے کی قرارداد منظور کی گئی تھی، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ سندھ حکومت وفاقی حکومت سے رابطہ کرے اور مارٹن کوارٹرز ،کلیٹن کوارٹرز ، جہانگیر روڈ اور پاکستان کوارٹرز کے لاکھوں مکینوں کو مالکانہ حقوق فراہم کرے۔
واضح رہے 24 اکتوبر کو سپریم کورٹ کے احکامات پر پولیس پاکستان کوارٹرز کے رہائشیوں کی بے دخلی کیلئے پہنچی تو شہریوں نے احتجاج کیا اور علاقہ مکینوں نے پاکستان کوارٹرز کے داخلی راستے رکاوٹیں لگا کر بند کردیئے تھے، جس پر پولیس نے مکینوں پر بے دریغ لاٹھی چارج کیا ، شیلنگ کی اور واٹر کینن کا استعمال کیا، جس کے بعد علاقہ میدان جنگ بن گیا تھا۔
پولیس آپریشن کے دوران متعدد مظاہرین زخمی ہوئے اور کئی افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے پاکستان کوارٹرز کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ کو فوری پولیس واپس بلانے کا حکم دے دیا تاہم آپریشن روکنے کے احکامات کے باوجود پولیس کی طرف سے پتھراو اور شیلنگ کا سلسلہ جاری رہا، مشتعل افراد نے گاڑی جلادی اور احتجاج کیا۔
بعد ازاں پاکستان کوارٹرز کے گھر خالی کرانے کے معاملے پر گورنرسندھ عمر ان اسماعیل نے چیف جسٹس ثاقب نثار نے رابطہ کیا اور آپریشن رکوانے کی درخواست کی تھی، جس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے سرکاری کوارٹرز کےخلاف آپریشن 3 ماہ مؤخر کرنے کی ہدایت کی تھی۔
کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے پاکستان کوارٹرز کے معاملے پر وزیرِ اعظم عمران خان سے رابطہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول نے وزیرِ اعظم عمران خان سے رابطہ کر کے پاکستان کوارٹرز کا مسئلہ ترجیحی بنیاد پر حل کرنے کی درخواست کی۔
[bs-quote quote=”وزیرِ اعظم نے ایم کیو ایم رہنما کو پاکستان کوارٹرز کا مسئلہ ترجیحی بنیاد پر حل کرانے کی یقین دہانی کرا دی: ذرائع” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]
ذرائع کا کہنا ہے کہ خالد مقبول صدیقی نے وزیرِ اعظم کو بتایا کہ گزشتہ روز سندھ پولیس نے پاکستان کوارٹرز کے شہریوں پر تشدد کیا، اس مسئلے کو ترجیحی بنیاد پر حل کیا جائے۔
ذرائع کے مطابق وزیرِ اعظم نے ایم کیو ایم رہنما کو پاکستان کوارٹرز کا مسئلہ ترجیحی بنیاد پر حل کرانے کی یقین دہانی کرا دی۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کل ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خالد مقبول اور فروغ نسیم وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ سے اس سلسلے میں ملاقات کریں گے۔
یاد رہے گزشتہ روز جب پولیس سرکاری کوارٹرز کو خالی کرانے کے لیے آپریشن کرنے پاکستان کوارٹرز پہنچی تو مکینوں نے شدید احتجاج کیا اور کوارٹرز کے داخلی راستے کو رکاوٹیں لگا کر بند کر دیا۔
اس موقع پر پولیس نے مکینوں پر لاٹھی چارج کرتے ہوئے شدید تشدد کیا، پولیس کی جانب سے مظاہرین پر شیلنگ کی گئی اور انھیں منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا بھی استعمال کیا گیا، جس کی وجہ سے علاقہ میدانِ جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔
بعد ازاں وزیرِ اعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ کو فون کر کے آپریشن رُکوایا، اور کہا ’عوام کے ساتھ ایسا رویہ انتہائی تکلیف دہ ہے‘۔ فاروق ستار نے کہا کہ یہ ناجائز قابضین نہیں، سابقہ حکومتوں نےعدالت سے حقائق چھپائے، اب حکومت کی ذمےداری ہے کہ ان سے متعلق پالیسی بنائے۔
دوسری طرف گورنر سندھ عمران اسماعیل کے کہنے پر چیف جسٹس پاکستان نے بھی سرکاری کوارٹرز کو خالی کرانے کے لیے شروع کیا جانے والا آپریشن تین ماہ کے لیے مؤخر کرنے کی ہدایت کی۔
کراچی : چیف جسٹس کی سرکاری کوارٹرز کے خلاف آپریشن 3 ماہ مؤخرکرنے کی ہدایت کردی ہے جبکہ گورنر سندھ نے پاکستان کوارٹرز کے معاملے پر پریس کانفرنس طلب کر لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کوارٹرز کے گھر خالی کرانے کے معاملے پر گورنرسندھ عمر ان اسماعیل نے چیف جسٹس ثاقب نثار نے رابطہ کیا اور آپریشن رکوانے کی درخواست کی۔
جس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے سرکاری کوارٹرز کےخلاف آپریشن 3 ماہ مؤخر کرنے کی ہدایت کردی۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیرزمان نے کہا معاملے پر نظر ثانی پر چیف جسٹس کے بے حد مشکور ہیں۔
دوسری جانب گورنرسندھ نے پاکستان کوارٹرزکے معاملے پر پریس کانفرنس طلب کر لی ہے، عمران اسماعیل سرکاری کوارٹرز کے معاملے پر اہم اعلان کریں گے۔
یاد رہے آج صبح پولیس پاکستان کوارٹرز کے رہائشیوں کی بے دخلی کیلئے پہنچی تو شہریوں نے احتجاج کیا اور علاقہ مکینوں نے پاکستان کوارٹرز کے داخلی راستے رکاوٹیں لگا کر بند کردیئے، جس پر پولیس نے مکینوں پر بے دریغ لاٹھی چارج کیا ، شیلنگ کی اور واٹر کینن کا استعمال کیا، جس کے بعد علاقہ میدان جنگ بن گیا۔
پولیس آپریشن کے دوران متعدد مظاہرین زخمی ہوئے اور کئی افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے پاکستان کوارٹرز کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ کو فوری پولیس واپس بلانے کا حکم دے دیا تاہم آپریشن روکنے کے احکامات کے باوجود پولیس کی طرف سے پتھراو اور شیلنگ کا سلسلہ جاری رہا، مشتعل افراد نے گاڑی جلادی اور احتجاج کیا۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹرامیرشیخ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے احکامات پرپاکستان کوارٹرزمیں آپریشن روک لیا گیا، واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہےاور ڈی آئی جی سی آئی اے اورڈی آئی جی ایسٹ پرمشتمل کمیٹی بنانے کا اعلان کیا ہے۔
وفاقی وزیربرائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے اے آروائی نیوز سے گفگتوکرتے ہوئے کہا کہ آئی جی پولیس اورکراچی پولیس چیف ذمہ دار افسران ہیں، نہیں سمجھتا اس معاملے میں پیپلزپارٹی کی مداخلت نہ ہو۔
کراچی: شہر قائد میں پاکستان کوارٹرز کے مکینوں کی بے دخلی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کے دوران کئی افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کوارٹرز کے رہائشیوں کی بے دخلی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے والے متعدد افراد کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔
پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور واٹرکینن کا استعمال بھی کیا گیا۔
کراچی پولیس چیف
ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹرامیرشیخ کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کے احکامات پرپاکستان کوارٹرزمیں آپریشن روک لیا گیا۔
کراچی پولیس چیف نے کہا کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے، ڈی آئی جی سی آئی اے اورڈی آئی جی ایسٹ پرمشتمل کمیٹی بنانے کا اعلان کیا ہے۔
مظاہرین کا خرم شیرزمان کی گاڑی پرپتھراؤ
پاکستان تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیرزمان پاکستان کوارٹرز پہنچے تو مشتعل مظاہرین نے ان کی گاڑی پرپتھراؤ کیا۔
پاکستان کوارٹرز کے مکینوں نے رکاوٹیں لگا کر داخلی راستے بلاک کردیے اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ پرتشدد احتجاجی مظاہرے کے دوران زخمی ہونے والے چار پولیس اہلکاروں کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔
اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں سپاہی رضوان، منیر، تنویر اور زمان شامل ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ
وزیراعلیٰ سندھ نے پاکستان کوارٹرز کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ کو فوری پولیس واپس بلانے کا حکم دے دیا۔
مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ پولیس سید کلیم امام کو ٹیلی فون کیا اور کہا کہ عوام کے ساتھ ایسا رویہ انتہائی تکلیف دہ ہے، یہ کیا ہورہا ہے؟ ختم کریں، یہ عوام کی پریشانی کا باعث ہے۔
فیصل واوڈا
وفاقی وزیربرائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے اے آروائی نیوز سے گفگتوکرتے ہوئے کہا کہ آئی جی پولیس اورکراچی پولیس چیف ذمہ دار افسران ہیں، نہیں سمجھتا اس معاملے میں پیپلزپارٹی کی مداخلت نہ ہو۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ صوبائی حکومت معاملے پرکنفیوزنہ کرے، شہریوں سے مذاکرات ہوتے اور معاملہ حل کیا جاتا۔
وفاقی وزیربرائے آبی وسائل نے کہا کہ وفاق کا اس معاملے پرکیا تعلق بنتا ہے، صوبائی حکومت کو دیکھنا چاہیے تھا، وفاقی وزیرکے طورپرپولیس سے معاملے پربات کروں گا۔
مشیراطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب
مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کا رویہ غلط تھا، وزیراعلیٰ سندھ لاٹھی چارج کا نوٹس لیا ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ جس طرح پولیس نے کارروائی کی ہے اس کی تحقیقات ہونی چاہیے، پولیس نے معاملے کوغلط اندازمیں ہینڈل کیا ہے۔
مشیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ پولیس علاقے میں موجود ہے ابھی کوئی کارروائی نہیں ہو رہی، اگر پولیس کارروائی کر بھی رہی ہے تو انہیں روکنے کے احکامات دیں گے۔
فاروق ستار
اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے کہا کہ ناجائز قابضین نہیں، سابقہ حکومتوں نے انہیں یقین دہانی کرائی۔
فاروق ستار نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نےعدالت سے حقائق چھپائے، اب حکومت کی ذمےداری ہے ان سے متعلق پالیسی بنائے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا کہ گھروں سے بے دخلی کی سازش حکومت کے خلاف ہے۔