Tag: پاکستان کی خبریں

  • بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ، 65 سالہ شہری شہید

    بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ، 65 سالہ شہری شہید

    سیالکوٹ: بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول کے دانا سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ سے 65 سالہ ذوالفقار نامی شہری شہید ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول کے دانا سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ کی ہے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج نے ایل او سی پر آباد بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنایا۔ بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ سے 65 سالہ ذوالفقار نامی شہری شہید ہوگیا۔

    مزید پڑھیں: بھارت کی 14 سو بار لائن آف کنڑول کی خلاف ورزی

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج کی جانب سے بھرپور جوابی کارروائی کی گئی جس میں بھارتی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا گیا۔

    خیال رہے کہ ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل کے مطابق بھارت ایک سال میں 14 سو بار لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کر چکا ہے۔

    دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی فائرنگ سے 30 پاکستانی شہری شہید اور 100 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

  • جام کمال وزیر اعلیٰ بلوچستان منتخب

    جام کمال وزیر اعلیٰ بلوچستان منتخب

    کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی میں قائد ایوان کے انتخاب کے لیے ووٹنگ ہوئی جس کے بعد بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار جام کمال وزیر اعلیٰ بلوچستان منتخب ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی میں وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے اجلاس آج ہوا۔ اجلاس اسپیکر میر عبد القدوس بزنجو کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اجلاس کا ایجنڈا قائد ایوان کا انتخاب تھا۔

    وزیر اعلیٰ کے لیے بلوچستان عوامی پارٹی کے جام کمال اور متحدہ مجلس عمل کے یونس عزیز زہری مدمقابل ٹھے۔

    قائد ایوان کے انتخاب کے لیے 2 لابیز بنائی گئی تھیں۔ جام کمال کے حمایت یافتہ اے لابی اور یونس زہری کے بی لابی میں گئے۔

    پولنگ میں جام کمال نے 39 ووٹ اور یونس عزیز زہری نے 20 ووٹ حاصل کیے۔ مسلم لیگ ن کے سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہری نے بھی جام کمال کو ووٹ دیا۔

    اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب


    بلوچستان اسمبلی میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب 16 اگست کو کیا گیا۔ رائے شماری میں 60 میں سے 59 اراکین نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

    سابق اسپیکر راحیلہ درانی کی زیر نگرانی خفیہ رائے شماری کا انعقاد ہوا اور مقررہ وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کی گئی۔

    انہوں نے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ عبد القدوس بزنجو نے 39 ووٹ حاصل کیے جبکہ محمد نواز کاکڑ صرف 20 ووٹ حاصل کرسکے۔

    بلوچستان اسمبلی کے اسپیکر کے لیے بی اے پی اور 6 اتحادی جماعتوں نے میر عبد القدوس بزنجو کو مشترکہ امیدوار نامزد کیا تھا۔

    سابق اسپیکر نے عبد القدوس بزنجو سے نئے اسپیکر کے عہدے کا حلف لیا جس کے بعد وہ اپنی نئی نشست پر بیٹھ گئے۔

    تین گھنٹے کے وقفے کے بعد نو منتخب اسپیکر عبد القدوس بزنجو کی زیر نگرانی ڈپٹی اسپیکر کے چناؤ کے لیے انتخاب کیا گیا جس میں 58 اراکین نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

    پولنگ کا وقت ختم ہوا تو گنتی کا عمل شروع کیا گیا جس میں ایک ووٹ مسترد ہوگیا۔

    نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے امیدوار سردار بابر موسیٰ خیل نے 36 جبکہ دوسرے امیدوار احمد نواز نے 22 ووٹ حاصل کیے۔

    نو منتخب ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی سردار بابر موسیٰ خیل سے عبدالقدوس بزنجو نے حلف لیا۔

  • عمران خان نے وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھالیا

    عمران خان نے وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھالیا

    اسلام آباد: منتخب وزیر اعظم عمران خان نے ملک کے 22 ویں وزیر اعظم کا حلف اٹھالیا۔ پروقار تقریب ایوان صدر میں منعقد کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز قومی اسمبلی میں بھاری اکثریت سے وزیر اعظم منتخب ہوجانے کے بعد عمران خان کی حلف برداری کی تقریب آج ایوان صدر میں منعقد ہوئی۔

    عمران خان حلف اٹھانے کے لیے ایوان صدر پہنچے تو انہوں نے سیاہ شیروانی زیب تن کر رکھی تھی۔

    عمران خان، صدر مملکت ممنون حسین اور نگراں وزیر اعظم ناصر الملک ہال میں داخل ہوئے تو قومی ترانہ بجایا گیا جس کے احترام میں تمام شرکا کھڑے ہوگئے۔

    تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔

    تلاوت کلام پاک کے بعد صدر ممنون حسین نے عمران خان سے حلف لیا جس کے بعد وہ ملک کے نئے وزیر اعظم بن گئے۔

     

    میں خلوص نیت سے پاکستان کا حامی اور وفادار رہوں گا

    وزیر اعظم عمران خان نے حلف اٹھالیا

    تقریب کے لیے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات کو مدعو کیا گیا تھا جن میں سابق کرکٹرز بھی شامل تھے۔

    تقریب میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہان بھی شریک ہیں۔

    سابق کرکٹر وسیم اکرم اور مدثر نذر بھی تقریب میں پہنچے جبکہ بھارتی سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو بھی کل ہی بھارت سے پہنچے ہیں۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کے سربراہ سلمان اقبال بھی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے پہنچے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تبدیلی ہمیشہ اچھی لگتی ہے۔

    عمران خان کے آنے سے قبل ان کی اہلیہ اور خاتون اول بشریٰ بی بی ایوان صدر پہنچیں جہاں ان کی نشست کی طرف انہیں گائیڈ کیا گیا جس کے بعد وہ اپنی نشست پر براجمان ہوگئیں۔

    تقریب حلف برداری کے موقع پر پورے دارالحکومت میں سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے، ایوان صدر کی فضائی نگرانی بھی کی گئی۔


    مہمانوں کو صرف پانی پیش کرنے کا حکم

    اس سے قبل عمران خان نے ایوان صدر کو فضول خرچی سے روک دیا۔ حلف برداری کے بعد مہمانوں کی تواضع کے لیے ایوان صدر کا مینیو مسترد کردیا گیا۔

    عمران خان نے ریفرشمنٹ کے طور پر مہمانوں کو کچھ نہ کھلانے پر اصرار کرتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ ضرورت ہو تو مہمانوں کو صرف پانی پیش کیا جائے۔

    اس سے قبل ایوان صدر سے مہمانوں کی تواضع کے لیے 9 ڈشز کا مینیو جاری ہوا تھا۔ عمران خان کے اصرار پر ایوان صدر کے عملے نے گھٹنے ٹیک دیے اور مہمانوں کو منرل واٹر کے ساتھ صرف چائے اور بسکٹ پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    عمران خان نے وارننگ بھی دی کہ پرتکلف اہتمام ہوا تو منتظمین سے باز پرس ہوگی۔


    قائد ایوان کا انتخاب

    خیال رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی میں قائد ایوان کا انتخاب ہوا تھا جس میں عمران خان اور شہباز شریف مدمقابل تھے۔

    عمران خان کو 176 ووٹ ملے جبکہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف صرف 96 ووٹ حاصل کرسکے۔

    اسپیکر کی جانب سے عمران خان کی کامیابی کا اعلان ہونے کے بعد ایوان وزیر اعظم عمران خان کے نعروں سے گونج اٹھا۔

    بطور منتخب وزیر اعظم عمران خان نے اپنی پہلی تقریر میں کہا کہ سب سے پہلے احتساب ہوگا، قوم کا مستقبل برباد کرنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ کسی ڈاکو کو این آر او نہیں ملے گا، مجھے کسی ڈکٹیٹر نے نہیں پالا، اپنے پیروں پر یہاں پہنچا ہوں۔ کرکٹ کی 250 سالہ تاریخ کا واحد کپتان ہوں جو نیوٹرل امپائر لایا۔

    اس موقع پر انہوں نے انتخابی سسٹم کو بھی شفاف بنانے کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے کوئی بلیک میل نہیں کر سکتا۔ اپوزیشن دھرنا دینا چاہتی ہے، تو کنٹینر بھی ہم دیں گے، شہباز شریف، مولانا فضل الرحمٰن ایک ماہ کنٹینر میں گزار لیں مان جائیں گے۔

    اس دوران پاکستان پیپلز پارٹی اس انتخاب سے لاتعلق رہی۔ عمران خان کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے شدید احتجاج بھی کیا۔


    عمران خان: کپتانی سے وزارت عظمیٰ تک کا سفر

    عمران خان 25 نومبر 1952 کو لاہور میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق نیازی قبیلے سے ہے۔

    عمران خان کا بچپن میانوالی میں گزرا۔ وہ ایچی سن کالج، لاہور میں زیر تعلیم رہے اس کے بعد برطانیہ کا رخ کیا۔ وہاں اوکسفرڈ یونیورسٹی سے سیاسیات میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔ وہ اوکسفرڈ یونیورسٹی کرکٹ ٹیم کے کپتان بھی رہے۔

    کرکٹ کے میدان میں بھی بین الاقوامی شہرت نے ان کے قدم چومے۔ انہوں نے اپنے فرسٹ کلاس کیریئر کا آغاز 1969 میں کیا۔ 1971 میں انگلینڈ کے خلاف پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا۔ پاکستان کو 1992 کا ورلڈ کپ جتوانا ان کا بڑا کارنامہ تھا۔

    ان کا شمار پاکستان کرکٹ کے کامیاب ترین کپتانوں میں ہوتا ہے۔ اس اعتبار سے وہ پاکستان کے پہلے کپتان تھے، جن کی قیادت میں پاکستانی ٹیم نے بھارت اور انگلینڈ کو ان کی سرزمین پر ہرایا۔

    عمران خان نے کرکٹ کے بعد سماجی خدمات کے میدان میں بھی نام کمایا۔ کینسر کے مریضوں کے لیے لاہور میں شوکت خانم میموریل اسپتال بنانا ایسا کارنامہ ہے، جس نے ان کی مقبولیت میں اضافہ کیا۔

    عمران خان نے 25 اپریل 1996 کو تحریک انصاف کی بنیاد رکھی۔ ابتدائی کوششوں میں انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ 2002 کے الیکشن میں وہ صرف میانوالی سے جیت سکے۔ 2008 میں انہوں نے الیکشن کا بائیکاٹ کیا۔

    سنہ 2013 میں ان کی جماعت ایک بڑی قوت اختیار کر چکی تھی۔ اس الیکشن مہم کے دوران وہ شدید زخمی ہوگئے تھے۔

    انتخابات کے بعد تحریک انصاف ن لیگ کے بعد مقبول ترین جماعت ٹھہری۔ اس نے خیبر پختونخواہ میں حکومت بنائی اور وفاق میں بڑی اپوزیشن جماعت بن کر ابھری۔ انہوں نے کرپشن کے خلاف علم بلند کیا۔

    بعد ازاں انہوں نے دھرنوں اور احتجاج کا راستہ اختیار کیا، جس کی وجہ سے منتخب حکومت کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ تحریک انصاف ہی نے پاناما کیس کو ہائی لائٹ کیا، جس کی وجہ سے نواز شریف کو اقتدار سے ہاتھ دھونا پڑا۔

    انتخابات 2018 میں‌ عمران خان کی قیادت میں تحریک انصاف نے تاریخ ساز کامیابی حاصل کی، عمران خان نے اپنے پانچوں حلقوں‌ سے کامیابی حاصل کی۔

    عمران خان کو کئی ملکی و بین الاقوامی اعزازات سے نوازا گیا، جس میں صدارتی ایوارڈ بھی شامل ہے۔

    انہوں نے تین شادیاں کیں۔ پہلی جمائما خان سے، دوسری ریحام خان سے، ابتدائی دونوں شادیاں طلاق پر منتج ہوئیں۔

    تیسری شادی انہوں نے بشری بی بی سے کی۔ عمران خان نے اپنے حالات زندگی کو کتابی شکل بھی دی، جو بیسٹ سیلر ثابت ہوئی۔ ان کی زندگی پر فلم اور دستاویزی فلمیں بھی بنائی گئیں۔

  • وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا

    وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا

    پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق نو منتخب وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ گورنر خیبر پختونخواہ نے وزیر اعلیٰ محمود خان سے عہدے کا حلف لیا۔

    خیال رہے کہ محمود خان کا انتخاب کل پختونخواہ اسمبلی میں ہوا۔

    وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے محمود خان کا مقابلہ متحدہ مجلس عمل کے میاں نثار گل سے تھا۔

    پولنگ کے بعد محمود خان 77 ووٹ حاصل کر کے وزیر اعلیٰ منتخب ہوگئے۔ میاں نثار گل نے 33 ووٹ حاصل کیے۔


    محمود خان کون ہیں؟

    نو منتخب وزیراعلیٰ محمود خان کا تعلق ضلع سوات کی تحصیل مٹہ سے ہے جہاں وہ اکتوبر 1972 میں پیدا ہوئے۔

    ابتدائی تعلیم گورنمنٹ پرائمری اسکول مٹہ سے حاصل کی جبکہ ثانوی تعلیم پشاور پبلک اسکول سے حاصل کی۔ انہوں نے شعبہ زراعت میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔

    محمود خان نے پاکستان پیپلز پارٹی کا حصہ تھے تاہم سنہ 2012 میں انہوں نے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی، کچھ عرصے بعد انہیں صدر تحریک انصاف مالا کنڈ بنایا گیا۔

    سنہ 2013 کے انتخابات میں بھی انہوں نے سوات سے کامیابی حاصل کی تھی، انہیں صوبائی وزیر داخلہ مقرر کیا گیا تھا، تاہم بعد ازاں انہیں اس منصب سے ہٹا دیا گیا تھا۔

    اس کے بعد محمود خان کو کھیل، آب پاشی اور سیاحت کی وزارت کا قلمدان سونپا گیا۔

    محمود خان 2005 میں مٹہ تحصیل کی یونین کونسل خیریرئی کے ناظم منتخب ہوئے، اور 2008 کے بلدیاتی انتخاب میں بھی وہ اس نشست پر کامیاب ہوئے تھے۔

  • ملک بھر میں ضمنی انتخابات 14 اکتوبر کو ہوں گے

    ملک بھر میں ضمنی انتخابات 14 اکتوبر کو ہوں گے

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے عام انتخابات میں رہ جانے والے حلقوں پر ضمنی انتخابات کا شیڈول جاری کردیا۔ ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ 14 اکتوبر کو ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخابات کا شیڈول جاری کردیا جس کے مطابق ملک بھر میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ 14 اکتوبر کو ہوگی۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ آر اوز 27 اگست کو پبلک نوٹس جاری کریں گے۔ امیدوار 28 سے 30 اگست تک کاغذات نامزدگی جمع کرواسکیں گے۔ امیدواروں کے ناموں کی فہرست 31 اگست کو جاری کی جائے گی۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال 4 ستمبر تک ہوگی۔ آر اوز کے فیصلوں پر اپیل 8 ستمبر تک دائر کی جاسکیں گی۔ اپیلٹ ٹربیونل 13 ستمبر تک اپیلوں پر فیصلے کریں گے۔

    الیکشن کمیشن کا مزید کہنا ہے کہ امیدواروں کی نظر ثانی شدہ لسٹ 14 ستمبر کو جاری ہوگی۔ امیدوار اپنے کاغذات 15 ستمبر تک واپس لے سکیں گے۔ امیدواروں کو انتخابی نشانات 16 ستمبر کو جاری کیے جائیں گے۔

    ضمنی انتخاب کے لیے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 37 حلقوں میں پولنگ ہوگی۔ قومی کے 11 اور صوبائی اسمبلیوں کے 26 حلقوں میں انتخابات ہوں گے۔

    جن حلقوں میں ضمنی انتخابات ہوں گے ان میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 35، این اے 53، این اے 56، این اے 60، این اے 63، این اے 65، این اے 69، این اے 103، این اے 124، این اے 131 اور این اے 243 شامل ہیں۔

    صوبائی اسمبلیوں میں سے پنجاب اسمبلی کے 13، خیبر پختونخواہ کے 9 اور سندھ اور بلوچستان اسمبلی کے 2، 2 حلقوں میں ضمنی انتخاب ہوگا۔

    ضمنی انتخاب پی پی 3، پی پی 27، پی پی 87، پی پی 103، پی پی 118، پی پی 164، پی پی 165، پی پی 201، پی پی 222، پی پی 261، پی پی 272، پی پی 292 اور پی پی 296 میں بھی ہوگا۔

    پختونخواہ کے پی کے 3، پی کے7، پی کے 44، پی کے 53، پی کے 61، پی کے 64، پی کے 78، پی کے97 اور پی کے 99 میں پولنگ ہوگی۔

    سندھ کے پی ایس 87 اور پی ایس 30 جبکہ بلوچستان کے پی بی 35 اور پی بی 40 میں ضمنی انتخابات ہوں گے۔

  • وزیرِ اعظم پاکستان کا انتخاب آج ہوگا

    وزیرِ اعظم پاکستان کا انتخاب آج ہوگا

    اسلام آباد: نئے پاکستان کے مشن کا پہلا قدم چند گھنٹوں کی دوری پر رہ گیا، ملک کا اگلا وزیرِ اعظم کون ہوگا؟ اس کا فیصلہ آج ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سیاست کی سب سے اہم اننگز میں شہباز شریف کے مد مقابل ہیں، جو موروثی سیاست کی وجہ سے اس نازک موقع پر پارٹی میں فارورڈ بلاک کا سامنا کر رہے ہیں۔

    آج قومی اسمبلی کا اجلاس ساڑھے تین بجے شروع ہوگا، اجلاس کا اہم ایجنڈا پانچ سالہ جمہوری مدت کے لیے پاکستان کے اگلے وزیرِ اعظم کا انتخاب ہوگا۔

    کپتان کے دس ارکان تجویز کنندہ اور تائید کنندہ بنے ہیں، دوسری طرف لیگی صدر کے نام پر اپوزیشن کا اتحاد پارہ پارہ ہو چکا ہے، پیپلز پارٹی نے شہباز شریف کے لیے تجویز یا تائید کنندہ بننا پسند نہ کیا۔

    جماعت اسلامی نے بھی شہباز شریف کو وزارتِ عظمیٰ کے لیے ووٹ نہ دینے کا اعلان کر دیا

    سینئرپی پی رہنما خورشید شاہ کہتے ہیں ن لیگ کو تحفظات سے آگاہ کر دیا تھا، کل وزارتِ عظمیٰ کے کسی بھی امیدوار کو ووٹ نہیں دیں گے۔

    ادھر جماعت اسلامی اور متحدہ مجلسِ عمل نے بھی شہباز شریف کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے، موروثی سیاست کی وجہ سے وزارتِ عظمیٰ کے اکھاڑے میں شہباز شریف اکیلے رہ گئے ہیں۔

  • جماعت اسلامی نے بھی شہباز شریف کو وزارتِ عظمیٰ کے لیے ووٹ نہ دینے کا اعلان کر دیا

    جماعت اسلامی نے بھی شہباز شریف کو وزارتِ عظمیٰ کے لیے ووٹ نہ دینے کا اعلان کر دیا

    لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے بعد جماعت اسلامی نے بھی وزارتِ عظمیٰ کے لیے مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف کو ووٹ نہ دینے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی کی مرکزی شوریٰ نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ن لیگی امیدوار برائے وزیرِ اعظم کو ووٹ نہیں دیں گے۔

    جماعت اسلامی کے ترجمان نے کہا ہے کہ پارٹی کے واحد رکن قومی اسمبلی مولانا عبد الاکبر چترالی وزارتِ عظمیٰ کے کسی بھی امیدوار کو ووٹ نہیں دیں گے۔

    ترجمانِ جماعت کے مطابق مرکزی شوریٰ نے فیصلہ کیا ہے کہ کسی سیاسی جماعت کو کندھا دینے کی بہ جائے جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے نظریاتی لڑائی لڑی جائے گی۔

    مرکزی شوریٰ نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ جماعت اسلامی ’احتساب سب کا، کرپشن فری پاکستان‘ مہم جاری رکھے گی۔

    ایم ایم اے کا وزیراعظم کے لئے شہباز شریف کو ووٹ نہ دینے کا عندیہ

    واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ ن کی قیادت کو یہ کہہ کر مایوس کر دیا تھا کہ وہ شہباز شریف کی وفاق میں حمایت نہیں کرے گی۔

    پیپلز پارٹی نے فیصلہ کیا تھا کہ وزارتِ عظمیٰ کے لیے نہ شہباز شریف اور نہ ہی عمران خان کو ووٹ دیا جائے گا، بعد ازاں پی پی نے پنجاب اسمبلی میں بھی ن لیگ کو تنہا چھوڑ کر اسے بڑا سیاسی دھچکا پہنچایا۔

  • سیاسی رہنماؤں سمیت بڑے پیمانے پر تحقیقات کی منظوری

    سیاسی رہنماؤں سمیت بڑے پیمانے پر تحقیقات کی منظوری

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) کے اجلاس میں سیاسی رہنماؤں سمیت مختلف افراد کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا۔

    اجلاس میں بابر خان غوری اور دیگر کے خلاف ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دے دی گئی۔ ملزمان پر غیر قانونی طور پر 974 بھرتیاں کرنے کا الزام ہے۔ ملزمان نے قومی خزانے کو تقریباً 2 ارب 85 کروڑ کا نقصان پہنچایا۔

    نیب اجلاس میں سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف اور دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ کے الزامات پر انکوائری کی منظوری بھی دی گئی۔ خواجہ آصف پر 3 ارب 66 کروڑ سے زائد قومی خزانہ کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں سکندر عزیز اور دیگر کے خلاف بھی ریفرنس کی منظوری دے دی گئی۔ ملزمان پر کنٹونمنٹ بورڈ پشاور بورڈ کی زمین پر جعلی کاغذات پر قبضے کا الزام ہے۔

    علاوہ ازیں صوبائی ورکس ویلفیئر بورڈ پنجاب، سندھ و بلوچستان کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔ افسران پر میٹرک ٹیک پروجیکٹ میں آلات کی خریداری میں خرد برد کا الزام ہے۔

    نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے افسران و اہلکاروں کے خلاف بھی انکوائری کی منظوری دے دی گئی۔ ملزمان پر غیر قانونی طور پر ملتان سکھر موٹر وے کا ٹھیکہ دینے کا الزام ہے۔

    اجلاس میں میسرز ساحل لمیٹڈ کی انتظامیہ اور ریوینیو افسران کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر زمین غیر قانونی الاٹ کرنے اور کمرشل مقاصد کے لیے استعمال کرنے کا الزام ہے۔

    علاوہ ازیں ظفر علی لغاری، خصوصی اسسٹنٹ برائے وزیر اعلیٰ سندھ بھلاج مل، سابق ممبر قومی اسمبلی عبد الحکیم بلوچ، ڈسٹرکٹ ناظم پشاور اور نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف بھی انکوائری کی منظوری دے دی گئی۔

  • سندھ کے عوام نے چھٹی بار پیپلز پارٹی کو ووٹ دیا: وزیر اعلیٰ سندھ

    سندھ کے عوام نے چھٹی بار پیپلز پارٹی کو ووٹ دیا: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: نو منتخب وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ کے عوام کا شکر گزار ہوں جنہوں نے چھٹی بار پیپلز پارٹی کو ووٹ دیا، سندھ کے عوام کی پیپلز پارٹی پر اعتماد کی گنتی ختم نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں وزیر اعلیٰ کا انتخاب جیتنے کے بعد اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ میرے والد بھی وزیر اعلیٰ سندھ کی کرسی پر رہے ہیں، اپنی والدہ کی دعاؤں سے یہاں تک پہنچا ہوں۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ والد نے ذوالفقار بھٹو کے ساتھ سیاسی کیریئرشروع کیا تھا۔ سنہ 71 میں لوگوں کے حقوق کا خیال نہیں رکھا گیا، ہم نے آدھا ملک گنوا دیا۔

    انہوں نے کہا کہ قائد اعظم کے بعد ملک غلط سمت میں چلا گیا۔ ایک دور میں اخبارات سنسر ہوتے تھے، خبروں کی جگہ خالی ہوتی تھی۔

    نو منتخب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کے وقت ملک مشکل میں تھا۔ اس وقت آصف علی زرداری آگے آئے اور کہا کہ الیکشن ہوں گے۔ انہوں نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ اپنی قیادت کا شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھے ذمے داری دی۔ ’سندھ کے عوام کا شکر گزار ہوں جنہوں نے چھٹی بار پیپلز پارٹی کو ووٹ دیا، سندھ کے عوام کی پیپلز پارٹی پر اعتماد کی گنتی ختم نہیں ہوگی‘۔

    انہوں نے کہا کہ اس بار پیپلز پارٹی کے ووٹوں میں 20 فیصد کا اضافہ ہوا۔ الیکشن میں آزادی نہیں دی گئی، 85 نشستیں چھینی گئیں۔ ’جو جیتے ہیں ان کو بھی پتہ ہے وہ کیسے جیتے‘۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ کو بہت محدود مقدار میں پانی مل رہا ہے، ہم نے عوام کے لیے کام کیا اس لیے انہوں نے ہم پر اعتماد کیا۔ میں نے 2 سال کا کہا تھا، کیا دو سال میں فرق نظر نہیں آیا۔ زراعت کے شعبے میں بے پناہ ترقی آئی ہے۔ ہر دفعہ مخالفین ایک ہو جاتے ہیں، اس بار بھی فرق نہیں پڑا۔

  • تحریک انصاف کا ملک بھر میں میڈیکل اصلاحات ایکٹ نافذ کرنے کا فیصلہ

    تحریک انصاف کا ملک بھر میں میڈیکل اصلاحات ایکٹ نافذ کرنے کا فیصلہ

    پشاور: پاکستان تحریک انصاف نے ملک بھر میں میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوشنز اصلاحات (ایم ٹی آئی) ایکٹ 2015 نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    یہ ایکٹ سب سے پہلے صوبہ خیبر پختونخواہ میں سنہ 2015 میں نافذ کیا گیا تھا جسے اب ملک بھر خصوصاً پنجاب میں نافذ کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔

    تحریک انصاف کا پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کاؤنسل (پی ایم ڈی سی) اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) میں تبدیلیاں لانے کا بھی ارادہ ہے جبکہ قومی صحت پالیسی پیش کرنے پر بھی کام کیا جارہا ہے۔

    اس سلسلے میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اپنے کزن ڈاکٹر نوشیرواں بخاری کی مدد حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو امریکا میں ماہر طب سمجھے جاتے ہیں۔

    ڈاکٹر نوشیرواں نے ہی ایم ٹی آئی ایکٹ 2015 تشکیل دینے پر کام کیا تھا۔

    گو کہ تحریک انصاف کے اس اقدام کی مختلف ڈاکٹرز تنظیموں کی جانب سے مخالفت کی جارہی ہے تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ تحریک انصاف کے دور میں پختونخواہ میں صحت کی سہولیات میں خاصی بہتری آئی ہے۔

    ڈاکٹر نوشیرواں بخاری عمران خان کے بطور وزیر اعظم حلف اٹھانے کے بعد پاکستان آئیں گے اور ان کی سربراہی میں ایک ٹاسک فورس قائم کی جائے گی جو ملک میں طبی اصلاحات کے لیے کام کرے گی۔