Tag: پاکستان کی خبریں

  • عمران خان کو ڈی چوک پر حلف اٹھانے کا مشورہ

    عمران خان کو ڈی چوک پر حلف اٹھانے کا مشورہ

    اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کو الیکشن 2018 میں روایتی سیاسی جماعتوں کو شکستِ فاش دینے کے بعد نیا مشورہ مل گیا ہے، ان سے کہا گیا ہے کہ وہ ڈی چوک پر حلف اٹھائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاق میں حکومت سازی کے سلسلے میں جاری سرگرمیوں کے دوران عمران خان کی وزارتِ عظمیٰ کی حلف برداری کا معاملہ بھی زیرِ بحث آ گیا ہے۔

    عمران خان کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ کسی عوامی مقام پر حلف اٹھائیں، جس سے روایتی پاکستانی سیاست پر ایک اور کاری ضرب پڑ جائے گی، اور ’اسٹیٹس کو‘ بھی کم زور ہو جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین تحریکِ انصاف کو حلف اٹھانے کے لیے کئی عوامی مقامات کا مشورہ دیا گیا ہے جن میں اسلام آباد کے مشہور پریڈ گراؤنڈ سمیت دیگر آپشنز بھی زیر غور لائے جا رہے ہیں۔

    افغان صدر کا عمران خان کو ٹیلی فون، انتخابات میں کامیابی پر مبارک باد

    ذرائع نے کہا ہے کہ ملک کے نئے وزیرِ اعظم کا کسی عوامی مقام پر حلف برداری کی تقریب کا انعقاد ایک حساس معاملہ ہے، جس کی وجہ سے عوامی مقام پرحلف برداری سیکورٹی کلیئرنس سے مشروط ہے۔

    واضح رہے کہ الیکشن 2018 میں عمران خان ملک کی بڑی سیاسی جماعتوں کو بڑی شکست دے کر وفاق میں حکومت سازی کی پوزیشن میں آگئے ہیں جس کے لیے تیاریاں عروج پر ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پی ٹی آئی وفاق کے بعد پنجاب میں بھی حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئی

    پی ٹی آئی وفاق کے بعد پنجاب میں بھی حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئی

    اسلام آباد: الیکشن 2018 میں سب سے زیادہ سیٹیں لینے والی پاکستان تحریکِ انصاف وفاق کے بعد پنجاب میں بھی حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئی۔

    تفصیلات کے بعد پی ٹی آئی نے نیا پنجاب بنانے کا بھی فیصلہ کر لیا ہے، سب سے بڑے صوبے میں حکومت سازی کے لیے تحریک انصاف نے نمبر گیم پورا کرلیا۔

    وفاق میں حکومت: ایم کیو ایم اور آزاد ارکان کی اہمیت


    دریں اثنا وفاق میں حکومت سازی کے لیے بنی گالہ میں اجلاس ہوا جس میں پی ٹی آئی کے اہم رہنماؤں نے شرکت کی، سید فخر امام سمیت کئی آزاد ارکان نے کپتان کے ساتھ بیٹھک کی۔

    مخصوص اور اتحادی سیٹوں کو ملا کر اب تک تحریکِ انصاف کو 162 ارکان کی حمایت مل چکی ہے، جب کہ پارٹی کو حکومت بنانے کے لیے 172 ارکان درکار ہیں، اس پسِ منظر میں ایم کیو ایم کے 6 اور 13 آزاد ارکان کا کردار اہم ہو گیا ہے، اس سلسلے میں جہانگیر ترین اور خالد مقبول کی ملاقات جلد متوقع ہے۔

    انتخابات 2018: کس پارٹی نے کتنے ووٹ حاصل کیے


    یوم آزادی کا جشن نئے پاکستان کے نئے وزیر اعظم کے ساتھ منایا جائے گا، پی ٹی آئی رہنما نعیم الحق کہتے ہیں عمران خان چودہ اگست سے پہلے وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھالیں گے۔

    پی ٹی آئی پنجاب میں بھی حکومت سازی کی پوزیشن میں


    پنجاب میں حکومت سازی کے لیے آزاد امیدواروں کی اہمیت بڑھ گئی ہے، ڈیرہ غازی خان اور لیہ کے چار ارکان پی ٹی آئی میں شامل ہوگئے ہیں، جہانگیر ترین نے شاہ محمود قریشی کو ہرانے والے امیدوار سلمان نعیم کو کھلاڑی بننے کی دعوت دے دی۔

    پی ٹی آئی کی 123 سیٹیں سات آزاد ارکان کی شمولیت کے بعد ایک سو تیس ہوگئی ہیں، نعیم الحق کہتے ہیں مزید آزاد ارکان سے بھی رابطے ہیں، کل تک اعلان ہوجائے گا۔

    پنجاب میں پی ٹی آئی کے وزیرِ اعلیٰ کے لیے کوئی فیصلہ سامنے نہیں آیا ہے، اس سلسلے میں شاہ محمود قریشی، فواد، علیم خان یا یاسمین راشد کا نام لیا جا رہا ہے، تاہم یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ بنی گالہ میں عہدے نہیں بانٹے جا رہے، فیصلہ سوچ سمجھ کر ہوگا۔

    پنجاب میں آزاد امیدواروں کو کھلاڑی بنانے کا مشن


    دوسری طرف پنجاب میں حکومت سازی کے لیے آزاد امیدواروں کو کھلاڑی بنانے کا مشن عروج پر ہے، جہانگیر ترین کے بعد چوہدری سرور نے بھی فیصل آباد، چنیوٹ اور جھنگ کا دورہ کر لیا ہے۔

    چوہدری سرور نے فیصل آباد سے آزاد ایم پی اے اجمل چیمہ سے ملاقات کی، جھنگ سے آزاد ایم پی ایز مہر اسلم بھر وانہ اور محمد معاویہ اعظم سے بھی ملاقات کی گئی۔

    پی ٹی آئی رہنما نے جھنگ سے آزاد ایم پی اے رائے تیمور بھٹی کو پی ٹی آئی میں شمولیت کی دعوت دے دی ہے، چینوٹ سے آزاد ایم پی اے ملک تیمور لالی کو بھی کپتان کا پیغام پہنچا دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ تحریکِ انصاف نے پنجاب میں بھی حکومت بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے، اس سلسلے میں آزاد امیدواروں نے پی ٹی آئی کوحمایت کی یقین دہانی کرا دی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انتخابات 2018: کس پارٹی نے کتنے ووٹ حاصل کیے

    انتخابات 2018: کس پارٹی نے کتنے ووٹ حاصل کیے

    اسلام آباد: انتخابات 2018 میں قومی اور کے پی اسمبلی میں سب سے زیادہ سیٹیں لینے والی جماعت پی ٹی آئی ملک میں سب سے زیادہ ووٹ لینے والی جماعت بھی بن گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریکِ انصاف نے عام انتخابات میں ملک بھر سے ایک کروڑ 68 لاکھ 23 ہزار 7 سو 92 ووٹ حاصل کر کے ووٹوں کی مجموعی تعداد میں بھی باقی جماعتوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

    الیکشن 2018 کے نتیجے میں پی ٹی آئی سب سے بڑی جماعت بن کر سامنے آئی ہے، تحریکِ انصاف نے ملک کی بڑی جماعتوں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کو وفاق میں بڑی شکست دی ہے۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن نے 1 کروڑ 28 لاکھ 94 ہزار 2 سو 25 ووٹ حاصل کیے ہیں اور دوسرے نمبر پر آئی ہے۔

    ملک بھر سے مجموعی ووٹوں کی تعداد کے لحاظ سے پاکستان پیپلز پارٹی سرِ فہرست دونوں جماعتوں سے بہت پیچھے رہی ہے، پی پی پاکستانی عوام سے صرف 68 لاکھ 94 ہزار 2 سو 96 ووٹ حاصل کر سکی۔

    الیکشن کمیشن نے انتخابات 2018 کے مکمل نتائج جاری کر دیے


    ووٹوں کے لحاظ سے آزاد امیدوار پی پی کا مقابلہ کرتے نظر آتے ہیں، تمام صوبوں سے آزاد امیدواروں نے 60 لاکھ 11 ہزار 337 ووٹ حاصل کیے۔

    متحدہ مجلس عمل میں شامل جماعتوں نے بھی مجموعی طور پر قابلِ ذکر کارکردگی دکھائی ہے اور یوں ایم ایم اے 25 لاکھ 30 ہزار 452 ووٹ حاصل کر کے چوتھے نمبر پر آئی ہے، دوسری طرف تحریک لبیک پاکستان نے بھی 21 لاکھ 91 ہزار 679 ووٹ لے کر حیران کر دیا ہے۔

    الیکشن 2018 میں مقامی پارٹیوں کی کارکردگی کچھ خاص نہیں رہی، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس نے 12 لاکھ 57 ہزار 351 ووٹ حاصل کیے، اے این پی کو 8 لاکھ 8 ہزار ووٹ پڑے اور متحدہ قومی موومنٹ کو 7 لاکھ 29 ہزار ووٹ ملے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پیپلز پارٹی نے سیاسی جماعتوں سے رابطوں کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی

    پیپلز پارٹی نے سیاسی جماعتوں سے رابطوں کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی

    لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی نے سیاسی جماعتوں سے رابطوں کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی، 7 رکنی کمیٹی یوسف رضا گیلانی کی سربراہی میں سیاسی جماعتوں کے سربراہان سے رابطے کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی پی نے انتخابات کے نتائج سامنے آنے کے بعد نئی حکمت عملی کی تشکیل کے لیے سرگرمیوں کا آغاز کر دیا ہے، ہارنے والی جماعتوں کے ساتھ رابطوں کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ہے۔

    کمیٹی میں پی پی کے سینئر رہنما خورشید شاہ، شیری رحمان، فرحت اللہ بابر، قمر زمان کائرہ، راجہ پرویز اشرف اور نوید قمر شامل کیے گئے ہیں، یہ کمیٹی پارلیمانی گروپوں اور سیاسی جماعتوں سے رابطے کرے گی۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما مولا بخش چانڈیو کہتے ہیں کہ پیپلز پارٹی پارلیمنٹ میں جمہوریت مستحکم کرنے میں حسبِ روایت اپنا کردار ادا کرے گی۔

    الیکشن کمیشن نے انتخابات 2018 کے مکمل نتائج جاری کر دیے


    دریں اثنا پیپلز پارٹی نے وفاق میں مخلوط حکومت کے لیے اتحاد کی تجویز مسترد کر دی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو اور آصف زرداری نے اتحادی حکومت بنانے کی تجویز ماننے سے انکار کر دیا ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف کو پنجاب  اسمبلی میں 123 نشستیں ملی ہیں جب کہ مسلم لیگ ن 64 سیٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، تازہ اطلاعات کے مطابق چار آزاد امیدواروں نے پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کر دیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عمران خان کا مسئلہ کشمیر بات چیت سے حل کرنے کا بیان خوش آئند ہے، میر واعظ

    عمران خان کا مسئلہ کشمیر بات چیت سے حل کرنے کا بیان خوش آئند ہے، میر واعظ

    سری نگر: حریت پسند کشمیری لیڈر میر واعظ عمر فاروق نے عمران خان کی تقریر پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی طرف سے مسئلہ کشمیر کا حل بات چیت سے نکالنے کا بیان خوش آئند ہے۔

    کشمیری رہنما نے سوشل رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ عمران خان نے کشمیریوں کے درد و کرب کو محسوس کیا ہے، پی ٹی آئی لیڈر کا بیان خوش آئند ہے۔

    میر واعظ عمر فاروق نے روایتی ہٹ دھرمی کے لیے مشہور بھارت سے امید وابستہ کرتے ہوئے ٹویٹ کیا ’امید ہے بھارتی حکومت ان کے بیان کا مثبت جواب دے گی۔‘

    حریت رہنما میر واعظ کا کہنا تھا کہ کشمیری عوام کشمیر کے دیرینہ مسئلے کے سلسلے میں عمران خان کے اس بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

    عمران خان کا خطاب، متوقع پالیسیوں پر اظہار خیال، دھاندلی الزامات کی تحقیقات کی پیش کش

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے خطاب کو عالمی میڈیا نے نمایاں طور پر نشر کیا اور ان کی تقریر کو پاکستان کے اگلے متوقع وزیرِ اعظم کی طرف سے ایک مثبت تقریر قرار دیا جارہا ہے تاہم بھارتی میڈیا اپنی روایتی شر انگیزی برقرار رکھتے ہوئے اس پر تنقید کر رہا ہے۔

    کیا عمران خان خارجہ پالیسی میں ’تبدیلی‘ لاسکیں گے

    دوسری طرف عمران خان نے اپنی تقریر میں بھارت سمیت تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کا عندیہ دیا اور بھارت کے ساتھ بالخصوص تجارتی تعلقات بڑھانے کی بات کی، تاہم انھوں نے آگے بڑھنے کے لیے کشمیر کے پُر امن حل کی بھی بات کی جو شاید بھارت کے لیے قابل قبول نہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستان تحریکِ انصاف کی وفاق میں حکومت سازی سے متعلق مشاورت تیز

    پاکستان تحریکِ انصاف کی وفاق میں حکومت سازی سے متعلق مشاورت تیز

    اسلام آباد: انتخابات 2018 میں واضح اکثریت حاصل کرنے کے بعد پاکستان تحریکِ انصاف نے وفاق میں حکومت سازی سے متعلق مشاورت کا عمل تیز کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی نے اپنی حکومت بنانے کے لیے وفاقی کابینہ کے ناموں پر غور شروع کر دیا ہے، ناموں کے سلسلے میں مشاورت جاری ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں اسپیکر کے اہم منصب کے لیےعارف علوی اور شفقت محمود کے ناموں پر غور کیا جا رہا ہے تاہم شفقت محمود کا اے آر وائی کی الیکشن ٹرانسمیشن میں کہنا تھا کہ وہ اس منصب کے لیے موزوں نہیں ہیں۔

    ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی کا نام وزارتِ خارجہ کے سلسلے میں لیا جا رہا ہے جب کہ پی ٹی آئی کی خاتون رہنما شیریں مزاری کو دفاع کا شعبہ حوالے کیا جا سکتا ہے۔

    پی ٹی آئی کی وفاقی کابینہ میں اسد عمر کو وزیرِ خزانہ بنائے جانے کا فیصلہ پہلے ہی کیا چکا ہے، تاہم وفاقی وزیرِ داخلہ کے لیے خیبر پختونخوا سے پرویز خٹک اور شفقت محمود مضبوط امیدوار قرار دیے جا رہے ہیں۔

    تحریکِ انصاف کے ترجمان فواد چوہدری کو وزارتِ اطلاعات جب کہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کو ریلوے کا قلم دان دیے جانے کا امکان ہے۔

    عمران خان کا خطاب، متوقع پالیسیوں پر اظہار خیال، دھاندلی الزامات کی تحقیقات کی پیش کش

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جنوبی پنجاب صوبہ محاذ کے صدر خسرو بختیار، مراد سعید اور چوہدری سرور کو بھی وفاقی کابینہ میں لینے کا امکان ہے۔

    کہا جا رہا ہے کہ ملک امین اسلم کو مشیر برائے ماحولیات کا عہدہ دیا جا سکتا ہے، دوسری طرف اعظم سواتی، غلام سرور، اقلیتی امیدوار رمیش کمار، عامر لیاقت اور شہریار آفریدی کے نام بھی وفاقی کابینہ کے لیے زیرِ غور ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • قوم کو نیا پاکستان مبارک ہو، وزیرِ اعظم عمران خان! فواد چوہدری کا ٹویٹ

    قوم کو نیا پاکستان مبارک ہو، وزیرِ اعظم عمران خان! فواد چوہدری کا ٹویٹ

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے الیکشن کے ابتدائی نتائج کو پیش نظر رکھ کر ٹویٹ کیا ہے کہ قوم کو نیا پاکستان مبارک ہو۔

    تفصیلا ت کے مطابق فواد چوہدری نے ملک کے نئے وزیرِ اعظم کے طور پر عمران خان کا نام لیتے ہوئے قوم کو نئے پاکستان کی مبارک باد دی۔

    پی ٹی آئی کے ترجمان نے ٹویٹ کیا ’قوم کو نیا پاکستان مبارک! وزیر اعظم عمران خان۔‘

    دریں اثنا ملک بھر سے موصولہ ابتدائی نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف 103 سیٹوں پر برتری کے ساتھ سب سے آگے ہے، جب کہ پاکستان مسلم لیگ نکو 52 سیٹوں پر اور پاکستان پیپلز پارٹی کو 32 سیٹوں پر برتری حاصل ہے۔

    دوسری طرف اے آر وائی نیوز نے سب سے پہلے نتیجہ دینے کی روایت برقرار رکھتے ہوئے پنجاب اسمبلی کے پہلے مکمل نتیجے کا اعلان کر دیا ہے۔

    الیکشن 2018: غیرحتمی غیرسرکاری نتائج کا سلسلہ جاری


    پنجاب اسمبلی کے پی پی 201 سے پی ٹی آئی کے رائے مرتضیٰ اقبال نے میدان مار لیا، انھوں نے 44221 ووٹ حاصل کیے جب کہ ن لیگ کے محمد حنیف نے 33497 ووٹ حاصل کیے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بنی گالہ میں پی ٹی آئی قیادت اکٹھی ہونا شروع، عمران خان کی اہم تقریر متوقع

    بنی گالہ میں پی ٹی آئی قیادت اکٹھی ہونا شروع، عمران خان کی اہم تقریر متوقع

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے مرکز بنی گالہ میں پارٹی کی قیادت اکھٹی ہونا شروع ہوگئی ہے، پارٹی چیئرمین عمران خان کی اہم تقریر متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عمران خان کی زیرِ صدارت بنی گالہ میں اہم اجلاس جاری ہے، اجلاس میں بابر اعوان، نعیم الحق اور دیگر رہنما شریک ہیں۔

    پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کو بھی بنی گالہ بلا لیا ہے، جو الیکشن مہم کے دوران عمران خان کو سپورٹ کر رہے تھے۔

    بنی گالہ میں جاری اجلاس میں ملک بھر کے حلقوں سے موصول ہونے والے نتائج پر مشاورت کی جا رہی ہے جب کہ پی ٹی آئی چیئرمین تمام امیدواروں سے بھی مسلسل رابطے میں ہیں۔

    الیکشن 2018: غیرحتمی غیرسرکاری نتائج کا سلسلہ جاری


    ذرائع کا کہنا ہے کہ موصول ہونے والے نتائج کو دیکھ کر عمران خان نے لاہور کا دورہ بھی ملتوی کر دیا ہے، وہ بنی گالہ ہی میں ٹھہرے رہیں گے اور واضح برتری پر بنی گالہ ہی سے خطاب کریں گے۔

    واضح رہے کہ عمران خان تمام نتائج کی مانیٹرنگ خود کر رہے ہیں، دریں اثنا شیخ رشید راولپنڈی کے حلقوں کی صورتِ حال پر بریفنگ دیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پاکستانی کرکٹرز نے بھی ووٹ کاسٹ کر کے سیاہی لگی انگلی کی تصاویر ٹویٹ کر دیں

    پاکستانی کرکٹرز نے بھی ووٹ کاسٹ کر کے سیاہی لگی انگلی کی تصاویر ٹویٹ کر دیں

    کراچی: پاکستان کرکٹ کے اسٹار کھلاڑی بھی الیکشن 2018 میں اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے پولنگ اسٹیشن پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے موجودہ اور سابق اسٹار کھلاڑیوں نے بھی اپنے اپنے حلقوں میں ووٹ کاسٹ کر کے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹس پر سیاہی لگی انگلی کی تصاویر اپ لوڈ کیں۔

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور اسٹائلش بلے باز محمد یونس خان نے اپنا ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر سیاہی لگی انگلی کی تصویر پوسٹ کی۔

    لیجنڈ کرکٹر یونس خان این اے 339 میں متحدہ مجلس عمل کے امیدوار کو سپورٹ کر رہے تھے، انھوں نے ایک دن قبل کراچی کے حلقے این اے 239 میں بھی ایم ایم اے کے امیدوار کو ووٹ دینے کی اپیل کی۔

    یونس خان نے ٹویٹر اکاؤنٹ پر رہنمائی کے لیے بنائی جانے والی ووٹ کی پرچی کا عکس بھی پوسٹ کیا جس پر ان کا نام اور سرکل نمبر درج تھا، انھوں نے ووٹرز کو ووٹ ڈالنے کی ترغیب بھی دی۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے سابق اسٹار کھلاڑی اور دنیا کے تیز ترین بولر شعیب اختر نے بھی گھر سے نکل کر ووٹ کاسٹ کرنا ضروری سمجھا، انھوں نے ووٹ ڈالنے کے بعد ویڈیو ٹویٹ کی اور سیاہی لگی انگلی دکھائی۔

    انھوں نے لکھا ’اللہ سے دعا ہے کہ وہ ایسے حکمران لائے جو ملک کے لیے بہتر ہو، قوم کو سلام پیش کرتا ہوں جو بڑی تعداد میں نکلی خصوصاً عورتیں اور نوجوان۔‘

    ویڈیو میں سابق راولپنڈی ایکسپریس نے کہا ’میں شعیب ہوں، ووٹ ڈال چکا ہوں، اپنا فریضہ پورا کرچکا ہوں، میں نے گھر میں بیٹھ کر باتیں نہیں کیں بلکہ ملک کو سنوارنے کے لیے ووٹ دینے گیا، آپ سے بھی گزارش ہے کہ ووٹ کیجیے، ٹائم بہت کم رہ گیا ہے۔‘

    قومی کرکٹ ٹیم کے ایک اور تیز ترین بولر عمر گل نے بھی ووٹ کاسٹ کیا اور ٹویٹر اکاؤنٹ اپ ڈیٹ کرتے ہوئے اپنی تصویر پوسٹ کی اور سیاہی لگی انگلی دکھائی۔

    پشاور سے تعلق رکھنے والے بولر عمر گل نے لکھا ’میں نے پاکستان کی بہتری کے لیے اپنی ذمہ داری نبھا لی اور ووٹ ڈال دیا۔ یہی وقت ہے کہ سب لوگ گھروں سے نکلیں اور پاکستان کے لیے ووٹ دیں۔‘ انھوں نے لکھا کہ ہر ووٹ کی اہمیت ہے۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے نئے باصلاحیت فاسٹ بولر حسن علی نے بھی گھر سے نکل کر انگلی پر سیاہی لگوائی اور ووٹ کاسٹ کرکے ٹویٹر اکاؤنٹ پر پاکستان کے لیے ووٹ ڈالنے کی ترغیب دی۔

    سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے بولر نے سیاہی لگی انگلی کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ’میں نے اپنا ووٹ ڈال دیا ہے، کیا آپ نے بھی ڈال دیا ہے؟‘


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کیا اگلا وزیرِ اعظم کراچی سے ہوگا؟ تاریخی الیکشن کا تاریخی فیصلہ آج ہوگا

    کیا اگلا وزیرِ اعظم کراچی سے ہوگا؟ تاریخی الیکشن کا تاریخی فیصلہ آج ہوگا

    کراچی: تاریخی الیکشن کے بڑے مقابلے کا بڑا دن آ گیا ہے، سب سے بڑے شہر کراچی میں ہیوی ویٹس امیدواروں کا ٹاکرا ہو رہا ہے، یہ بڑا سوال سامنے آیا ہے کہ کیا اگلا وزیرِ اعظم کراچی سے ہوگا؟

    تفصیلات کے مطابق سات بڑی جماعتوں کے سربراہان شہرِ قائد سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، ان ہیوی ویٹ امیدواروں کے ٹاکرے نے انتخابات میں کراچی کی اہمیت کو نمایاں کر دیا ہے۔

    پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان، ن لیگی صدر شہباز شریف، پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، ایم کیو ایم رہنما خالد مقبول صدیقی، مصطفیٰ کمال، آفاق احمد اور سنی تحریک کے ثروت اعجاز قادری مختلف حلقوں سے امیدوار ہیں۔

    آج کے تاریخی دن ملک کے انتخابی میدان میں بڑے شہ سوار میدان میں ہیں، عمران خان ملک کے پانچ حلقوں سے امیدوار ہیں جب کہ کپتان کے مد مقابل سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی اور خواجہ سعد رفیق ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما شہباز شریف چار حلقوں سے کھڑے ہیں، ان کا بڑا مقابلہ کراچی میں پاکستان تحریکِ انصاف کے فیصل واوڈا سے ہوگا۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو تین حلقوں سے الیکشن لڑ رہے ہیں، جب کہ پارٹی کے شریک چیئرمین اور ان کے والد آصف علی زرداری نواب شاہ سے میدان میں اتریں گے۔

    ملک بھرکے ووٹرز آج اپنا حقِ رائے دہی استعمال کریں گے


    سابق وزیرِ داخلہ اور ن لیگ سے راہیں الگ کرنے والے چوہدری نثار علی خان، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ فضل الرحمان اور ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار دو حلقوں سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

    پاک سرزمین پارٹی کے مصطفیٰ کمال، جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق، اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی خان اور آفتاب شیر پاؤ بھی قومی اسمبلی کے امیدوار ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔