Tag: پاکستان کی خبریںں

  • مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم پر بھارت کو ایک اور بڑے فورم پر شدید خفت کا سامنا

    مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم پر بھارت کو ایک اور بڑے فورم پر شدید خفت کا سامنا

    بلغراد: مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار کی جانب سے جاری بد ترین مظالم پر بھارت کو ایک اور بڑے فورم پر شدید خفت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بیرسٹر محمد علی سیف نے ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے فورم پر بھارتی مظالم کا پردہ چاک کر دیا، مودی کے مظالم سے پردہ اٹھنے پر بھارتی مندوبین کو شدید شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔

    بھارتی مندوبین نے بار بار بیرسٹر سیف کے خطاب میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تاہم بیرسٹر سیف نے پاکستان کا مؤقف بھرپور طریقے سے پیش کیا، فورم کے شرکا نے پاکستان کے مؤقف کو کھل کر سراہا۔

    بیرسٹر سیف نے کہا کہ عالمی برادری اور ایشیائی قیادت کو بھارتی مظالم کا سختی سے نوٹس لینا چاہیے۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  مسئلہ کشمیر پر سعودی عرب اور یو اے ای نے پاکستانی مؤقف کی حمایت کر دی

    واضح رہے آج برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک راب نے برطانوی پارلیمنٹ میں مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں۔

    آج سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ نے بھی وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے ملاقات میں مسئلہ کشمیر پر پاکستانی مؤقف کی حمایت کی ہے۔

    یاد رہے کہ آج آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے ایک ماہ مکمل ہو گیا ہے، مہینے بھر سے وادی میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔

  • پاکستان دنیا میں تنہا ہو رہا تھا ہم نے اسے تعاون میں بدل دیا: وزیر خارجہ

    پاکستان دنیا میں تنہا ہو رہا تھا ہم نے اسے تعاون میں بدل دیا: وزیر خارجہ

    واشنگٹن: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت سے پہلے پاکستان کہاں تھا یہ جاننا ہوگا، 5 سال سے پاکستان کا کوئی وزیر خارجہ نہیں تھا، 6 سال سے امریکا میں لابنگ کرنے والا کوئی نہیں تھا۔

    تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی نے یادگار امریکی دورے کے بعد اپنے بیان میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت سے قبل کا پاکستان تنہائی کا شکار ملک تھا۔

    انھوں نے کہا کہ افغانستان میں پاکستان مخالف جذبات پروان چڑھ رہے تھے، پاکستان کی آئسولیشن کو ہم نے وائٹ ہاؤس کے دعوت نامےمیں تبدیل کر دیا، پاکستان دنیا میں تنہا ہو رہا تھا ہم نے اسے تعاون میں بدل دیا۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملکوں کی ضرورتیں ہی تعلقات کی بنیاد بنتی ہیں، امریکا افغانستان میں فوجی جارحیت کی بہ جائے سیاسی سمجھوتے کی راہ پر آ گیا، وزیر اعظم عمران خان کے وژن کا امریکا نے اعتراف کیا بلکہ اس پر عمل درآمد بھی کر رہا ہے۔

    شاہ محمود نے کہا ہم نے امریکا سے از سرِ نو تعلقات کی بنیاد رکھ دی ہے، امریکا آج پاکستان سے تجارت اور توانائی کی بات کر رہا ہے، ہم امریکا اور یورپ کو سرمایہ کاری کے لیے دعوت دے رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعظم کی کیپٹل ہل آمد پر اراکین کانگریس کا شاندار استقبال، اردو میں خوش آمدید کہا

    وزیر خارجہ نے کہا کہ افغان امن معاملے پر ہم اخلاص اور دیانت داری سے آگے بڑھ رہے ہیں، جتنی ایمان داری سے پاکستان کا نکتہ نظر پیش کیا گیا اس پر اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں، ہم کچھ مانگنے نہیں گئے بلکہ برابری کی سطح پر امریکا سے بات کی۔

    شاہ محمود قریشی نے امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر سے متعلق کہا کہ نینسی پلوسی سے وزیر اعظم اور میری ملاقات کو سمجھنا چاہیے، 41 سے زاید کانگریس ارکان ہمارے مؤقف کا حصہ بن گئے ہیں۔ خیال رہے کہ نینسی پلوسی نے کہا تھا کہ دہشت گردی اور منی لانڈرنگ کے خلاف امریکا کو پاکستان کا تعاون حاصل ہے۔

    انھوں نے یہ بھی کہا کہ میڈیا سنسر شپ کا ارادہ ہے اور نہ اس دور میں یہ ممکن ہے، عمران خان نے تو یہ تک کہا کہ آزاد میڈیا نہ ہوتا تو میرا وجود ہی نہ ہوتا، عمران خان کے وزیر اعظم بننے میں الیکٹرانک، سوشل میڈیا کا بڑا عمل دخل ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ دورۂ امریکا میں پاکستان کو توقعات سے زیادہ اہمیت دی گئی۔