Tag: پاکستان کی خبریں

  • پی آئی اے طیاروں کو حادثہ پیش آنے والے واقعے کی تحقیقات شروع

    پی آئی اے طیاروں کو حادثہ پیش آنے والے واقعے کی تحقیقات شروع

    کراچی: علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر قومی ایئر لائن کے دو طیاروں سے ٹرالیاں ٹکرانے کے معاملے کی تحقیقات شروع کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کے سیفٹی اینڈ کوالٹی انشورنس کی جانب سے واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ عملے کو ویدر وارننگ جاری کردی گئی تھی۔

    ذرائع کے مطابق لاہور میں موسم کی خرابی سے متعلق کنٹرول ٹاور نے پی آئی اے سمیت دیگر ایئرلائنوں کو خراب موسم کے حوالے سے قبل از وقت متنبہ کردیا تھا۔

    کہا گیا ہے کہ پی آئی اے کے عملے کی مبینہ غفلت اور لاپرواہی کے باعث دونوں طیاروں کو حادثہ پیش آیا، ویدر وارننگ جاری ہونے کے باوجود کھڑے طیاروں کے  حوالے سے حفاظتی انتظامات نہیں کیے گئے تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جب موسم کے حوالے سے وارننگ جاری ہوتی ہے تو پی آئی اے کے عملے کی طرف سے اہم تنصیبات خصوصاً جہاز پر لگنے والی سیڑھیاں، ایمبولفٹر وغیرہ کے حفاظتی انتظامات کیے جاتے ہیں۔

    خیال رہے کہ پی آئی اے کے ایئر بس 320 طیارے سے ایمبولفٹر ٹکراگئی تھی جبکہ اے ٹی آر طیارے سے بیگج ٹرالی ٹکرائی تھی، دونوں طیاروں کو نقصان پہنچنے کے باعث گراؤنڈ کر دیا گیا تھا۔

    حکومت کا جاتے جاتے ایک اور کارنامہ، چیئرمین پی آئی اے کی خلاف ضابطہ تعیناتی


    ذرائع کے مطابق واقعے کے بعد پی آئی اے کے ایس او پی کے تحت انجینیرز اور سیفٹی اینڈ کوالٹی انشورنس کی ٹیمیں طیاروں کا معائنہ اور تحقیقات کر رہی ہیں۔

    قومی ایئر لائن کے ترجمان نے کہا ہے کہ واقعے میں اگر انسانی غلطی یا جو بھی ملوث پایا گیا اس کے خلاف ضابطے کی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور میں زبردست طوفان باد و باراں کے نتیجے میں پی آئی اے کے دو کھڑے طیاروں سے ٹرالیاں اور لفٹر ٹکرانے سے طیاروں کو شدید نقصان پہنچا تھا اور ایک طیارے کی باڈی میں باقاعدہ سوراخ ہوگیا تھا۔ اس حادثے کے بعد فلائٹ آپریشن بھی متاثر ہوا، PK654 کو کچھ دیر میں اسلام آباد کے لیے روانہ ہونا تھا جب کہ PK244 کا روٹ دمام سے سیالکوٹ تھا تاہم طوفان کی وجہ سے لاہور میں راستہ بدلنا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بھاشا ڈیم بنے گا نہیں، کالا باغ بننے نہیں دیں گے، چیئرمین کمیٹی برائے آبی وسائل

    بھاشا ڈیم بنے گا نہیں، کالا باغ بننے نہیں دیں گے، چیئرمین کمیٹی برائے آبی وسائل

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل کے چیئرمین شمیم آفریدی نے کہا ہے کہ بھاشا ڈیم بنے گا نہیں اور کالا باغ ڈیم ہم بننے نہیں دیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ سڑکیں بن رہی ہیں مگر بھاشا ڈیم کے لیے ڈیڑھ سو کلومیٹر سڑک نہیں بن رہی۔

    چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ جب تک اتفاق رائے نہیں ہوگا ہم کالا باغ ڈیم پر کام شروع نہیں کریں گے۔

    چیئرمین واپڈا کا کہنا تھا کہ کالا باغ ڈیم مستقبل کا منصوبہ ہے، اگر اتفاق رائے ہوتا ہے تو اسے ضرور بنانا چاہیے، اس کے بننے کے سلسلے میں تمام آپریشن سندھ کے حوالے کیا جائے۔

    لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین نے کمیٹی کو بتایا کہ کالا باغ ڈیم کے متعلق سندھ کے تحفظات درست ہیں، انھیں نظر نہیں انداز نہیں کیا جاسکتا، سندھ کو خدشہ ہے کالا باغ سے پنجاب کو پانی دیا جائے گا۔

    چیئرمین واپڈا نے مزید کہا کہ سندھ طاس معاہدہ بہت کم زور ہوچکا ہے، اسے بہتر بنانا ہوگا، اس کے علاوہ مزید ڈیموں کی تعمیر کے لیے سیاسی اتفاق رائے بنانے کی اشد ضرورت ہے۔

    سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمیٹی کے رکن اور تھرپارکر سے پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کے رکن اسمبلی گیان چند نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ کالا باغ ڈیم پر اتفاق رائے نہیں ہے اس لیے اس پرمزید بات نہ کی جائے۔

    سندھ اسمبلی، کالا باغ ڈیم کی مخالفین کو ملک دشمن کہنے پر مذمتی قرارداد منظور

    کمیٹی کی ایک اور رکن قرۃ العین مری نے اجلاس میں بتایا کہ مشترکہ مفادات کونسل نے کالا باغ ڈیم منصوبہ ختم کردیا ہے، اس پر بات کرنے سے کوئی فائدہ نہیں ہے۔

    اجلاس میں موجود قائمہ کمیٹی برائے قلت آب کے رکن، خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے سینیٹر سید محمد صابر شاہ نے کہا کہ کالا باغ ڈیم کی حقیقت لوگوں کو بتائی جائے، انھیں بتایا جائے کہ کالا باغ ڈیم سے کیا نقصان ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن کمیشن ریحام خان کی کتاب پر فوری پابندی لگائے، ترجمان تحریک انصاف

    الیکشن کمیشن ریحام خان کی کتاب پر فوری پابندی لگائے، ترجمان تحریک انصاف

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عمران خان کی سابقہ بیوی ریحام خان کی کتاب پر فوری پابندی لگائے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے ترجمان فواد چوہدری نے ریحام خان کی کتاب کے سلسلے میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس قسم کی کتاب انتخابات سے قبل دھاندلی میں شمار ہوتی ہے۔

    فواد چوہدری نے ریحام خان سے مطالبہ کیا کہ وہ چوبیس گھنٹوں میں اس ایشو کی تردید کردیں بہ صورت دیگر جو کچھ کتاب میں لکھا گیا ہے وہ شدید ترین قانونی کارروائی کا متقاضی ہے، اس پر پرچا نہیں کرمنل کیسز ہونے ہیں، الیکشن کمیشن کو فوری اس کتاب کو بین کرنا چاہیے۔

    تحریک انصاف کے ترجمان نے سوال اٹھایا کہ یہ کتاب الیکشن سے 60 دن پہلے کیوں آرہی ہے، ریحام خان کیا چاہتی ہیں، تین دن سے سوشل میڈیا پر تماشا چل رہا ہے، ٹی وی پر 2 سے 3 شوز بھی ہو گئے، جب کہ چیئرمین پیمرا سو رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا تحریک انصاف کا یہ مسئلہ ہے کہ عمران خان کا کتا شیرو بھی سوشل میڈیا پر مشہور ہے، ریحام خان نے بھی مشہور ہونا تھا، ان کی کتاب پاکستانی خاندانی اقدار کے خلاف ہے، ریحام کو جس طرح کتاب کی تردید کرنی چاہیے تھی بدقسمتی سے نہیں کی۔

    فواد چوہدری نے اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ ریحام خان کی کتاب کے پیچھے حسین حقانی کا ہاتھ ہے، لندن میں ریحام، حسین حقانی اور ان کے بیٹے کی تصویر بھی بنائی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حسین حقانی وہ شخص ہیں جنھوں نے 1987 میں بے نظیربھٹو اور نصرت بھٹوکی جعلی تصاویر بنوائیں، نصرت بھٹو کی رقص کی تصویریں ہیلی کاپٹر سے پورے پنجاب میں گرائی گئیں۔

    یہ بھی پڑھیں: ریحام خان نے کتاب میں شہرت اور پیسے کیلئےالزامات لگائے، وسیم اکرم

    تحریک انصاف کے ترجمان نے ریحام خان کے اخراجات کے حوالے سے سوال اٹھایا کہ وہ لندن، استنبول یا فائیو اسٹار آئی لینڈ جاتی ہیں، ان کے پاس پیسے کہاں سے آرہے ہیں۔ پاناما فیصلے کے تین دن بعد پریس کانفرنس کرنے والے حنیف عباسی کے ساتھ ریحام خان کی تصویریں سب کے سامنے ہیں، انھوں نے کہا تھا ریحام خان کی کتاب الیکشن سے پہلے آگئی تو پھر کیا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ رانا ثنااللہ، حنیف عباسی اور عابد شیرعلی کو کتاب کی باتوں کا پہلے سے کیسے پتا تھا، نظر آ رہا ہے کہ یہ نیٹ ورک رائے ونڈ نیٹ ورک ہے، مریم نواز اور ریحام خان کی ملاقات کی خبریں بھی چل رہی ہیں۔

    اسے بھی ملاحظہ کریں: کتاب میں شرمناک الزامات : مختلف شخصیات نے ریحام خان کو قانونی نوٹس بھجوادیا

    فواد چوہدری نے کہا کہ ریحام خان کی لالچ کی وجہ سے معاملات خلع تک پہنچے تھے، اس نے بہت سے لوگوں سے پیسے مانگے، ریحام خان نے خود کہا میرے بیٹے اور بیٹی نے یہ کتاب ایڈٹ کی ہے، کوئی خاتون اپنے بچوں سے ایسی شرم ناک کتاب کیسے ایڈٹ کراسکتی ہے۔

    تحریک انصاف کے ترجمان نے کہا کہ نوازشریف نے حکومت سنبھالی تو تقریباً 356 ارب کا سرکولر ڈیٹ تھا، نواز حکومت کے خاتمے پر یہ 11 سو ارب تک پہنچ چکا ہے، انھیں چاہیے کہ اپنی ناکامیوں پر فوراً معافی مانگیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف نے کہا تھا لوڈشیڈنگ ختم نہ ہوئی تو نام بدل دینا، اب الیکشن سے پہلے یا بعد میں ان کا نام بدلنے کے لیے پول کراتے ہیں، وہ خود چاہیں تو شہباز سے شبانہ یا کوئی اور نام رکھ لیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • موسم گرما تعطیلات: اسکولوں کو فیس واپس کرنے کا نوٹس جاری

    موسم گرما تعطیلات: اسکولوں کو فیس واپس کرنے کا نوٹس جاری

    اسلام آباد : پرائیویٹ ایجوکیشنل اتھارٹی کی جانب سے ہائی کورٹ کے حکم نامے تحت گرمیوں کی تعطیلات میں فیسوں کی وصولی کے حوالے سے پرائیویٹ اسکولوں گرمیوں کی تعطیلات میں وصول کی گئی فیسوں کو واپس کرنے کا نوٹس جاری کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں پرائیویٹ اسکولوں میں گرمیوں کی چھٹی کے حوالے فیصلے کے بعد پرائیویٹ ایجوکیشنل اسٹیٹیوشن ریگولیٹری اتھارٹی نے اسکولوں کی جانب سے گرمیوں کی چھٹیوں کی فیس لینے سے متعلق نوٹیفیکشن جاری کردیا۔

    پرائیویٹ ایجوکیشنل اسٹیٹیوشن ریگرلیٹری اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی۔

    اسلام آباد کے اسکولوں میں زیر تعلیم بچوں کی فیسوں سے متعلق فیصلہ عدالتی حکم نامے کی روشنی میں نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا ہے۔

    پرائیویٹ ایجوکیشنل اسٹیٹیوشن نے نوٹیفیکیشن میں کہا ہے کہ اسلام آباد کے تمام پرائیویٹ اسکول گرمیوں کی تعطیلات میں وصول کی جانے والی فیس کو چھٹیوں کے بعد والے دورانیے میں ایڈجسٹ کریں ،

    نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ تعطیلاعات کے دوران لی جانے فیسوں کو عدالتی حکم نامے کے تحت ایڈجسٹ کیا جائے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نوٹیفیکیشن میں کہا ہے کہ مجاز اتھارٹی نے مشاہدہ کیا ہے کہ شہر کے چند نجی تعلیمی ادارے والدین نے گرمیوں کی چھٹیوں کی فیسیں وصول کررہے ہیں۔

    نوٹیفیکیشن میں پرائیویٹ ایجوکیشنل اتھارٹی کی جانب سے یاد دہانی کروائی گئی ہے کہ عدالت نے نجی تعلیمی اداروں کو موسم گرما کے دوران پڑنے والی تعطیلات کی فیس اور دیگر چارجز لینے سے منع کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ کی 18 تاریخ کو ہائی کورٹ نے اسلام آباد کے پرائیویٹ اسکولوں کو موسم گرما کی تعطیلات کی فیس نہ لینے کا حکم دے دیا اور جن والدین نے اپنے بچوں کی موسم گرما کی فیس پہلے سے جمع کرا دی، ان کی فیس تعطیلات کے بعد ایڈجسٹ کرنے کا حکم دےدیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بھارت امن کی خواہش کو ہماری کم زوری نہ سمجھے، میجرجنرل آصف غفور

    بھارت امن کی خواہش کو ہماری کم زوری نہ سمجھے، میجرجنرل آصف غفور

    اسلام آباد: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ ہماری امن کی خواہش کو کم زوری نہ سمجھا جائے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا کہ بھارت ہماری سول آبادی کو مسلسل نشانہ بنا رہا ہے، اور مسلسل سیز فائر کی خلاف ورزی کا مرتکب ہورہا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ہم سیز فائر معاہدے کو اہمیت دیتے ہیں، بھارت نے 13 سال میں جنگ بندی کی 2 ہزار سے زائد خلاف ورزیاں کیں، بھارتی فائرنگ سے نقصان نہ ہونے کی وجہ سے ہم ردعمل نہیں دیتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیز فائر کے معاملے پر بھارتی میڈیا بھی پاکستان کی طرف اپنا رخ موڑ دیتا ہے، اس سلسلے میں پاکستانی میڈیا کی جانب سے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا گیا۔

    بھارت میں حالیہ دو واقعات ہوئے جس کے ثبوت مانگ رہے ہیں لیکن بھارت ثبوت دینے کو تیار نہیں ہے، جب کہ پاکستان میں دہشت گردی کے کئی واقعات ایسے ہیں جس کا ثبوت بھی موجود ہے لیکن بھارت اس کو ماننے سے انکار کر رہا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ بھارتی دہشت گردی کا کلبھوشن یادیو کے طور پر ثبوت موجود ہے، بھارتی صحافیوں کو متاثرہ علاقوں کا دورہ بھی کرایا گیا، امید ہے بھارتی صحافیوں نے جو دیکھا اس سے آگاہ کیا ہوگا۔

    افغان ایکشن پلان


    ڈی جی آئی ایس پی آر آصف غفورنے پریس کانفرنس میں پاک افغان ایکشن پلان پر تفصیل سے بات کی، ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے امن کا براہ راست پاکستان پر اثر پڑتا ہے اس لیے پاکستان وہاں قیام امن کے لیے کوششیں کر رہا ہے۔

    انھوں نے کہا ہم سے زیادہ کسی کی خواہش نہیں کہ افغانستان میں امن ہو، ہم نے افغان وفد سے پانچ ورکنگ گروپس بنانے سے متعلق بات کی ہے، فوجی رابطوں کو بھی بہتر بنایا جارہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امریکی کام یابی کی خواہش ہے۔

    ہمیں اس بات کا احساس ہے کہ پچاس فی صد علاقہ افغان حکومت کے کنٹرول میں نہیں، اس لیے پاک افغان سرحد پر جیو فینسنگ کی گئی، تاکہ سرحد پار سے حملے بند ہوں، اس دوران ہمارے سات جوان شہید کیے گئے لیکن فینسنگ کا کام بند نہیں ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ڈیورنڈ لائن بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ سرحد ہے، ہم اپنی چیک پوسٹوں پرحملہ برداشت نہیں کریں گے، برداشت کی پالیسی ہے لیکن پاکستان کو نقصان برداشت نہیں کیا جائے گا۔

    پاکستان میں دہشت گرد نیٹ ورک اور افغان مہاجرین


    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گرد نیٹ ورکس کا مکمل صفایا کیا گیا ہے جس میں حقانی نیٹ ورک بھی شامل ہے، آپریشن ضرب عضب کے بعد سب کے خلاف کارروائی کی گئی۔

    انھوں نے کہا کہ چند عناصر نے افغان کیمپوں میں پناہ لے رکھی ہے اس لیے ہم چاہتے ہیں افغان مہاجرین کی باعزت طریقے سے واپسی ہو، ہم پاکستان کے مفاد میں ہر کام کریں گے۔

    بلوچستان، سلمان بادینی اور ایران


    میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ بلوچستان میں ہماری فورسز نے بہترین کارروائیاں کیں، سلمان بادینی کو مقابلے کے بعد ہلاک کیا گیا، وہ فورسز پر حملوں اور شہریوں کے قتل میں ملوث تھا۔

    انھوں نے کہا کہ سلمان بادینی کے نیٹ ورک کے خاتمے کے بعد امید ہے حالات بہتری کی طر ف جائیں گے، بلوچستان میں ترقیاتی کاموں کو بھی بڑھایا گیا ہے۔

    ایران کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ایران بارڈر پر بھی حالات بہتری کی جانب جا رہے ہیں، اس سلسلے میں ایران بارڈر سیکورٹی فورس کے ساتھ بہتر کوآرڈینیشن قائم کیا گیا ہے۔

    منظور پشتین کے مطالبات جائز تھے


    ڈی جی آئی ایس پی آر نے منظور پشتین کے معاملے پر بھی تفصیلی بات کی، انھوں نے کہا کہ وہ خود منظور پشتین اور محسن داوڑ سے ملاقات کر چکے ہیں، ان کے مطالبات جائز تھے۔

    انھوں نے کہا کہ منظور پشتین اور محسن داوڑ کی تمام جی او سیز سے بات کرائی گئی، انھیں یقین دلایا گیا تھا کہ مسائل حل ہوں گے، محسن داوڑ کی جانب سے شکریے کا پیغام بھی آیا لیکن پھر منظور احمد اچانک منظور پشتین ہو گیا۔

    انھوں نے کہا کہ اس کے بعد منظور پشتین کی سوشل میڈیا پر مہم چل پڑی اور اس کی آئی ڈیز افغانستان اور بیرون ملک سے چلنا شروع ہوگئیں، فوج کے خلاف پاکستان سمیت بیرون ملک مظاہرے کیے گئے، آرٹیکل لکھے گئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس پروپیگنڈے کا جواب پاکستانی نوجوانوں نے دیا، میں انھیں سلام پیش کرتا ہوں، سوشل میڈیا پر پاک فوج کے خلاف مہم کا ان نوجوانوں نے خوب جواب دیا، ہمیں اپنی فوج پر یقین رکھنا ہے۔

    سوشل میڈیا


    انھوں نے پریس کانفرنس میں سوشل میڈیا کے حوالے سے کہا کہ اس کے استعمال پر تھوڑی نظر ڈالنے کی ضرورت ہے، جنوری سے مئی تک سوشل میڈیا پر غلط تاثر پھیلایا جاتا رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا سیل آپس میں کھیلتے رہتے ہیں، بہت سے پاکستانیوں نے سوشل میڈیا اکاؤنٹس دیکھے بھی نہیں ہوں گے، اس کے استعمال میں ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ پاک فوج کو الزامات کا جواب دینے کی ضرورت نہیں، عوام کی طرف سے سوشل میڈیا پر مخالفین کو منھ توڑ جواب مل جاتا ہے۔

    کراچی


    انھوں کراچی میں امن کے موضوع پر بھی بات کی، کہا کراچی میں مستقل امن کے لیے سیاست کو جرائم پیشہ عناصر سے دور رکھنا ہوگا، کراچی کے امن کے ضامن عوام ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم پر کسی بھی قسم کےالزام کا کوئی اثر نہیں ہوگا، ہمیں صفائی دینے کی ضرورت نہیں، یہ وردی پولیس، ایف سی، رینجرز سب کی ہے۔

    چیک پوسٹوں پر سپاہی شہید ہوتے ہیں،وہ سپاہی پاکستانی ہوتا ہے، افواج پاکستان نے اپنی زندگی ملک کے نام لکھی ہوتی ہے، رد الفساد کے تحت پنجاب میں بھی رینجرز کے آپریشنز جاری ہیں، رینجرز پر بھارتی خلاف ورزی اور آپریشن کا ڈبل پریشر ہے۔

    لیفٹیننٹ جنرل (ر) اسد درانی


    لیفٹیننٹ جنرل (ر) اسد درانی کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ان کا ایک کیس سپریم کورٹ میں جاری ہے، ان کی کتاب جیسے ہی آئی فوج نے اس کا جائزہ لیا، انھوں نے کتاب کے لیے این او سی نہیں لیا تھا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ اسد درانی کو ریٹائر ہوئے 25 سال ہوگئے ہیں، انھوں نے ان واقعات کا ذکر کیا ہے جو ریٹائرمنٹ کے بعد ہوئے، تھری اسٹار کا مطلب یہ نہیں کہ جو کچھ بھی کہیں ہم انہیں چھوڑ دیں۔

    فوج اور سیاست


    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ حکومت نے مدت پوری کی، ہم سے زیادہ کسی کو خوشی نہیں، کہا گیا تھا سینیٹ انتخابات نہیں ہوں گے، الیکشن شیڈول کا اعلان نہیں ہوگا، سب افواہیں غلط ثابت ہوگئیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیاست دانوں کو ایک دوسرے کی قیمت پر الیکشن لڑنا ہے، سیکورٹی فورسز کو سیاست میں نہ گھسیٹا جائے، سیاسی الزامات وقت پر چھوڑتے ہیں، پہلے جیسےہی غلط ثابت ہوں گے۔

    انھوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں الیکشن وقت پر ہوں اور آئندہ حکومت ملک کو درپیش چیلنجز سےنکالے۔

    فاٹا


    میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ وانا میں کسی بچی کی موت نہیں ہوئی،سوشل میڈیا پر سب پروپیگنڈا کیا گیا، بچی کی جعلی تصویر لگائی گئی، پاک فوج پر بہت الزامات لگے لیکن وقت کے ساتھ جھوٹے ثابت ہوئے۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان اور فاٹا کے نوجوان ہمارے ساتھ ہیں، کچھ بزرگ فاٹا کے انضمام کے حق میں نہیں تھے لیکن نوجوانوں کی اکثریت انضمام سے مطمئن ہے، فاٹا انضمام کا پاک افغان سرحد سے کوئی تعلق نہیں یہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے۔

  • پاکستانی چیک پوسٹوں پر سرحد پار سے حملے، پانچ جوان زخمی، چھ دہشت گرد ہلاک

    پاکستانی چیک پوسٹوں پر سرحد پار سے حملے، پانچ جوان زخمی، چھ دہشت گرد ہلاک

    اسلام آباد: پاکستانی چیک پوسٹوں پر سرحد پار سے دہشت گردوں کے حملے میں پاک فضائیہ کا ایک جوان اور چار ایف سی اہل کار زخمی ہوگئے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردوں نے سرحد پار سے پاکستانی چیک پوسٹوں پر حملے کیے جس میں پانچ سیکورٹی اہل کار زخمی ہوئے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق حملے باجوڑ، قمردین کاریز بلوچستان میں باڑھ لگانے والوں پر کیے گئے، سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 6 دہشت گرد ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے۔

    آئی ایس پی آر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردوں کو افغانستان کے اندر سے معاونت حاصل ہے۔ بیان میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ حملوں کے باوجود باڑ لگانے اور چیک پوسٹوں کی تعمیر  کا عمل جاری رہے گا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران باجوڑ میں دہشت گردوں کی طرف سے سرحد پار سے سات حملے کیے گئے ہیں۔

    بلوچستان کے علاقے بولان میں کارروائی،11ملزمان گرفتار،آئی ایس پی آر


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستان اور روس کے درمیان دس بلین ڈالر گیس پائپ لائن کے بڑے معاہدے کا امکان

    پاکستان اور روس کے درمیان دس بلین ڈالر گیس پائپ لائن کے بڑے معاہدے کا امکان

    اسلام آباد: پاکستان روس کے ساتھ اگلے ہفتے ایک بڑے معاہدے میں داخل ہو رہا ہے، معاہدے کے تحت دس بلین ڈالر آف شور گیس پائپ لائن بچھائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ نے گیس پائپ لائن بچھانے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے، جب کہ روس میں پاکستانی سفیر کو مفاہمت کی یادداشت کے سلسلے میں اختیارات بھی سونپ دیے گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق پاکستانی کابینہ نے روس کی طرف سے نامزد پبلک جوائنٹ اسٹاک کمپنی گیز پارم (Gazprom) کو اجازت دے دی ہے کہ وہ اپنے خرچ اور رسک پر منصوبے کی فیزیبلٹی رپورٹ تیار کرلے۔

    پاکستان کی طرف سے گیز پارم کے ساتھ آف شور پائپ لائن منصوبے پر کام کے لیے سرکاری کمپنی انٹر اسٹیٹ گیس سسٹم (ISGS) کو نامزد کیا گیا ہے جو ملک میں گیس درآمدی منصوبوں کو دیکھتی ہے۔

    ISGS دس بلین ڈالر کے ترکمانستان، افغانستان، پاکستان اور انڈیا (Tapi) گیس پائپ لائن منصوبے پر بھی کام کر رہی ہے، جو جنوبی اور وسطی ایشیا کو آپس میں جوڑ دے گا، اس منصوبے پر تعمیراتی کام اگلے برس مارچ میں شروع ہوگا۔

    خیال رہے کہ روس کے ساتھ ممکنہ آف شور پائپ لائن منصوبہ دراصل روس کا بنایا ہوا ہے، جس کا مقصد پاکستان میں توانائی کی مارکیٹ تک رسائی ہے۔

    تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ، اے ڈی بی کی 1ارب ڈالرقرضہ کی پیشکش


    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی سفیر پیر کو ماسکو میں مفاہمت کی یادداشت تحریر کریں گے، کہا جارہا ہے کہ یہ منصوبے پاکستان کے لیے ’گیم چینجر‘ ثابت ہوں گے جن سے نہ صرف علاقائی روابط استوار ہوں گے بلکہ ملک میں توانائی کی بڑھتی ہوئی مانگ بھی پوری ہوگی۔

    روس کے ساتھ آف شور پائپ لائن منصوبے کی حتمی لاگت روس کی بڑی توانائی کمپنی گیز پارم کی فیزیبلٹی رپورٹ کے بعد طے کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ روس گوادر پورٹ کے ذریعے پاکستان اور انڈیا کو آف شور پائپ لائن بچھا کر گیس برآمد کرنے کی منصوبہ بندی کرچکا ہے، جو کہ یورپ کے ساتھ کریمیا تنازعے کی وجہ سے توانائی کے یورپی صارفین کھونے کے بعد متبادل مارکیٹ ثابت ہوں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نگراں وزیر اعظم شاہانہ پروٹوکول کے ساتھ سوات پہنچ گئے، والد کی قبرپر فاتحہ خوانی

    نگراں وزیر اعظم شاہانہ پروٹوکول کے ساتھ سوات پہنچ گئے، والد کی قبرپر فاتحہ خوانی

    سوات: نگراں وزیر اعظم جسٹس (ر) ناصر الملک شاہانہ پروٹوکول کے ساتھ سوات پہنچ گئے، انھوں نے عمائدین سے ملاقاتیں اور والد کی قبرپر فاتحہ خوانی کی۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر اعظم نے سوات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں یقین دلاتا ہوں کہ انتخابات 25 جولائی کو ہی منعقد ہوں گے۔

    ناصر الملک کا کہنا تھا کہ وہ صرف 2 ماہ کے لیے نگراں وزیراعظم ہیں، لیکن انھیں جو اختیارات حاصل ہیں ان کے مطابق لوگوں کی خدمت کریں گے۔

    نگراں وزیر اعظم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں تمام کام صرف آئین کے مطابق ہوں گے، میں سوات کے مسائل کے حل کے لیے ترجیحی اقدامات کروں گا۔

    ناصر الملک نے سوات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شفاف انتخابات کے لیے تمام ترصلاحیتیں بروئے کار لائی جائیں گی، کوشش ہے انتخابات بر وقت اور شفاف منعقد کیے جائیں۔

    نگراں کابینہ: جسٹس ناصر الملک کے مختلف شخصیات سے رابطے


    دریں اثنا دو ماہ کے لیے نگراں وزیر اعظم بھی شاہانہ پروٹوکول کے سلسلے میں کوئی اچھی مثال قائم نہ کرسکے، ہیلی کاپٹر میں آبائی شہر سوات پہنچے، ڈیڑھ درجن گاڑیوں کا پروٹوکول ساتھ رہا۔

    واضح رہے  نگراں وزیر اعظم اپنی نگراں کابینہ کی تشکیل کے لیے بھی سرگرم عمل ہیں، گزشتہ روز انھوں نے اس سلسلے میں مختلف شخصیات سے رابطے بھی شروع کر دیے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کاغذاتِ نامزدگی 4 سے 8 جون تک جمع ہوں گے، الیکشن کمیشن

    کاغذاتِ نامزدگی 4 سے 8 جون تک جمع ہوں گے، الیکشن کمیشن

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے ترمیم شدہ انتخابی شیڈول جاری کر دیا، شیڈول کے مطابق کاغذاتِ نامزدگی 4 سے 8 جون تک جمع کرائے جاسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امیدواروں کی حتمی فہرست 8 جون کو آویزاں کی جائے گی، الیکشن کمیشن نے واضح کردیا کہ باقی انتخابی شیڈول حسب سابق ہی رہے گا۔

    الیکشن کمیشن نے کاغذاتِ نامزدگی الیکشن ایکٹ 2017 کے مطابق برقرار رکھنے کا بھی اعلان کردیا، کاغذاتِ نامزدگی کی جانچ پڑتال 14 جون تک کی جائے گی۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ آر او کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں 19 جون تک دائر کی جاسکیں گی، جب کہ اپیلٹ ٹریبونل 26 جون تک اپیلیں نمٹائیں گے۔

    کاغذات نامزدگی میں ترامیم کالعدم قرار‘ الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس شروع


    دریں اثنا الیکشن کمیشن نے ایک بار پھر یقین دلاتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات 25 جولائی کو ہی ہوں گے، خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ انتخابات میں تاخیر کی ذمہ داری الیکشن کمیشن پر ہوگی۔

    واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ کی طرف سے کاغذاتِ نامزدگی کالعدم قرار دیے جانے کے بعد ملک میں انتخابات کے انعقاد کے سلسلے میں شکوک و شبہات پائے جارہے تھے تاہم آج سپریم کورٹ کے اہم ترین فیصلے کے بعد تمام خدشات مٹ گئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ نے کاغذاتِ نامزدگی سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کردیا

    سپریم کورٹ نے کاغذاتِ نامزدگی سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کردیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے کاغذاتِ نامزدگی میں تبدیلی سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کردیا، الیکشن کمیشن کی درخواست بھی منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے کاغذاتِ نامزدگی میں تبدیلی سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے واضح کیا کہ انتخابات پچیس جولائی ہی کو ہوں گے۔

    قبل ازیں سردار ایاز صادق اور الیکشن کمیشن نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا، چیف جسٹس نے کہا کہ اگر انتخابات میں تاخیر ہوئی تو الیکشن کمیشن ذاتی طور پر ذمے دار ہوگا۔

    سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پاکستان میں انتخابات کے ملتوی ہونے کے سلسلے میں جن خدشات نے جنم لیا تھا اس نے دم توڑ دیا ہے، چیف جسٹس نے یقینی بنادیا کہ الیکشن 25 جولائی ہی کو ہوں گے۔

    واضح رہے کہ سیاست دانوں کی جانب سے کاغذاتِ نامزدگی میں من پسند تبدیلیاں کیے جانے پر لاہورہائی کورٹ نے ان تبدیلیوں کو کالعدم قرار دے دیا تھا تاہم لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ ایک ایسے وقت میں آیا جب کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے جانے تھے جس سے الیکشن میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہوا۔

    الیکشن ملتوی کرانے کی کوشش ہوئی تو ایکشن لیا جائے گا، چیف جسٹس ثاقب نثار


    کاغذاتِ نامزدگی میں ہونے والی تبدیلیوں میں دہری شہریت، پاسپورٹ کی تعداد کا سوال، ٹیکس ریکارڈ اور این ٹی این نمبر کا خانہ نکالا جانا شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ امیدوار کے مجرمانہ ریکارڈ کے خانے، تعلیم کتنی ہے، پیشہ کیا ہے، کس کس کی کفالت کے ذمے دار ہیں سب نکال دیا گیا، اثاثوں کی مالیت کا سوال بھی کاغذاتِ نامزدگی سے نکالا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں،مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔