Tag: پاکستان کی خبریں

  • کراچی: 70 ڈکیتیوں میں ملوث ملزمان گرفتار

    کراچی: 70 ڈکیتیوں میں ملوث ملزمان گرفتار

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں رینجرز نے 2 ڈکیتوں کو گرفتار کیا ہے جنہوں نے 70 سے زائد ڈکیتی کی وارداتیں انجام دیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں رینجرز اور پولیس نے انٹیلی جنس بیسڈ کارروائی کی۔

    ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ ڈکیتی کی 70 سے زائد وارداتوں میں ملوث 2 ملزمان کو گرفتار، ملزمان کا نام ابو طالب اور توصیف شاہ ہے۔

    ترجمان کے مطابق ملزمان نے 6 مئی کو بنگلہ بازار اورنگی میں ڈکیتی کی تھی، اور گھر کے باہر کھڑے شہری کو بھی اسلحے کے زور پر لوٹا گیا تھا، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ملزمان اورنگی، ناظم آباد، سائٹ ایریا اور اطراف میں وارداتیں کرتے تھے، ملزمان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مارے جارہے ہیں۔

    گرفتار ملزمان کو مزید قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔

  • سولر پلیٹس اور بیٹریاں چرانے والا گینگ گرفتار

    سولر پلیٹس اور بیٹریاں چرانے والا گینگ گرفتار

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں پولیس نے سولر پلیٹس اور ان کی بیٹریاں چرانے والا گینگ گرفتار کرلیا، ملزمان کے پاس سے 80 لاکھ روپے کا چوری شدہ سامان برآمد ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی میں پولیس نے کارروائی کر کے سولر پلیٹس اور ان کی بیٹریاں چرانے والا 5 رکنی گینگ گرفتار کرلیا۔

    ایس ایس پی کورنگی طارق نواز کا کہنا ہے کہ ملزمان میں فیضان شفیع، صمد، نعیم، جنید اور فیضان عزیز شامل ہیں۔ ملزمان ہائی روف میں جا رہے تھے جنہیں گشت پر مامور پولیس نے روکا۔

    ایس ایس پی کے مطابق تلاشی کے دوران گاڑی سے 80 لاکھ کا چوری شدہ سامان برآمد کرلیا گیا، برآمد سامان میں سولر سسٹم، ڈیوائس اور 4 ڈرائی بیٹریز شامل ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان 2018 سے اب تک کورنگی میں 8 بڑی وارداتیں کر چکے ہیں اور اب تک 104 ڈرائی بیٹریز چوری کر کے فروخت کر چکے ہیں۔ چوری شدہ بیٹریز کی مالیت 8 کروڑ سے زائد ہے۔

    پولیس کا مزید کہنا ہے کہ ملزمان نے تمام بیٹریز الیکٹرونک مارکیٹس میں فروخت کیں۔ ملزمان نے دیگر علاقوں میں درجنوں وارداتوں کا بھی انکشاف کیا ہے جن کی مزید تفتیش جاری ہے۔

  • کراچی: گٹکے کی درجنوں فیکٹریاں نوجوانوں میں موت بانٹنے میں مصروف، پولیس کی مکمل سرپرستی

    کراچی: گٹکے کی درجنوں فیکٹریاں نوجوانوں میں موت بانٹنے میں مصروف، پولیس کی مکمل سرپرستی

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ڈیڑھ سو سے زائد گٹکا بنانے والے کارخانے فعال ہیں جو نوجوانوں میں موت بانٹ رہے ہیں، درجنوں کو پولیس کی سرپرستی حاصل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس اسپیشل برانچ کی صوبے میں گٹکے اور ماوے کی فروخت سے متعلق رپورٹ اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگئی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صوبائی دارالحکومت کراچی میں 151 گٹکا ماوا بنانے والے کارخانے موجود ہیں، گٹکا اور ماوا بنانے والے 41 کارخانوں کو پولیس کی سرپرستی حاصل ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں 733 گٹکا فروش موجود ہیں جن میں سے 103 کو پولیس کی پشت پناہی حاصل ہے۔

    حیدر آباد میں گٹکے کے 253 کارخانے موجود ہیں جن میں سے 74 کو پولیس کی سرپرستی حاصل ہے، میرپور خاص میں 102، سکھر میں 35، لاڑکانہ میں 34 اور شہید بے نظیر آباد میں 84 کارخانے موجود ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گٹگا ماوا کی فروخت میں سیاسی اور اہم شخصیات ملوث ہیں۔

  • گھر میں قائم گٹکا بنانے والے کارخانے پر چھاپہ

    گھر میں قائم گٹکا بنانے والے کارخانے پر چھاپہ

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں کچی آبادی کے ایک گھر سے گٹکا بنانے والا کارخانہ پکڑا گیا، چھاپے کے دوران ملزمان فرار ہونے میں کامیاب رہے۔

    تفصیلات کے مطابق انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ کی خصوصی ٹاسک فورس نے کراچی کے علاقے سچل میں چھاپہ مارا، چھاپے کے دوران گھر میں گٹکا بنانے والا چھوٹا کارخانہ پکڑا گیا۔

    کارخانے سے 25 من گٹکا برآمد کیا گیا ہے۔

    پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے جس کے متن کے مطابق حاجی رمضان گبول گوٹھ کی کچی آبادی میں منظم کام کیا جا رہا تھا، گٹکے میں نشہ آور کیمیکل کا استعمال کیا جارہا تھا۔

    مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ پولیس کو دیکھ کر 3 اہم ملزمان سمیت 8 فرار ہوگئے جبکہ ایک ملزم تاج محمد کو گرفتار کرلیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم کی جانب سے اہم انکشافات کیے گئے ہیں۔ ملزم نے بتایا کہ گٹکے کا منظم کاروبار طاہر برفت نامی ملزم کر رہا تھا، مفرور طاہر برفت سمیت 3 ملزمان کا تعلق سیاسی پارٹی سے ہے۔

    گرفتار ملزم کے مطابق طاہر برفت کے ساتھی زبیر، نور نبی، جہانزیب، مہتاب بلادی، غلام حسین بلادی اور ندیم عباسی عابد عرف مارشل منظم کاروبار میں شامل ہیں۔

  • پنجاب میں احتجاج کے دوران کتنی گاڑیاں جلائی گئیں؟

    پنجاب میں احتجاج کے دوران کتنی گاڑیاں جلائی گئیں؟

    لاہور: پنجاب پولیس نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کے دوران پنجاب میں جلائی جانے والی گاڑیوں اور نقصان پہنچائی جانے والی عمارتوں کے اعداد و شمار جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ حملوں اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث گرفتار شرپسند عناصر کی تعداد 3 ہزار 185 تک جا پہنچی ہے۔۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ شرپسند عناصر کی کارروائیوں میں پنجاب بھر میں 152 پولیس افسران اور اہلکار زخمی ہوئے، پنجاب پولیس کے زیر استعمال 94 گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا۔

    ترجمان کے مطابق شرپسند عناصر نے لاہور پولیس کی 27 اور فیصل آباد پولیس کی 21 گاڑیوں کو جلایا، راولپنڈی پولیس کی 19، میانوالی پولیس کی 9، سیالکوٹ پولیس کی 5، ملتان پولیس کی 4، گوجرانوالہ پولیس کی 3 اور اٹک، جھنگ اور ٹوبہ ٹیک سنگھ پولیس کی ایک، ایک گاڑی کو نقصان پہنچایا۔

    ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس کانسٹیبلری کی 3 جبکہ 8 نجی گاڑیاں بھی شرپسند عناصر کے ہاتھوں تباہ ہوئیں، پولیس اسٹیشنز اور دفاتر سمیت 22 سرکاری عمارتوں کو شدید نقصان پہنچایا گیا۔

    انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ شرپسند عناصر قانون کی گرفت سے بچ نہیں پائیں گے۔

  • سعودی عرب: ایک اور شعبے میں خواتین کی تعداد میں اضافہ

    سعودی عرب: ایک اور شعبے میں خواتین کی تعداد میں اضافہ

    ریاض: سعودی عرب میں ٹیلی کمیونیکیشن سیکٹر میں مقامی ملازمین کا تناسب 62 فیصد ہوگیا، شعبے میں خواتین کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب میں ٹیلی کمیونیکیشن و انفارمیشن کے شعبے میں سال 2022 کے اختتام تک ملازمین کی تعداد 123.3 ہزار تھی جن میں سعودی ملازمین کا تناسب 62.2 جبکہ غیر ملکی 37.8 فیصد تھے۔

    حکومتی ادارے کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق شعبے میں کام کرنے والے سعودی 76 ہزار 714 ہیں جبکہ غیر ملکیوں کی تعداد 46 ہزار 617 تھی۔

    حکام کا کہنا ہے کہ اس شعبے میں سب سے زیادہ ملازمین کا تناسب ریاض ریجن میں ہے جو 84.3 فیصد جبکہ ان کی تعداد 103.9 ہزار تھی۔

    دوسرا نمبر مکہ ریجن کا ہے جہاں ملازمین کی تعداد 9 ہزار 531 جبکہ مشرقی ریجن میں یہ تعداد 7 ہزار 109 ہے۔

    اس شعبے میں کام کرنے والے مردوں کی تعداد 93 ہزار 814 جبکہ خواتین کی تعداد 29 ہزار 517 ہے جو کہ مجموعی ملازمین کی تعداد کا 24 فیصد ہے۔

    وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی مملکت میں سعودائزیشن کے عمل کو بہتر بناتے ہوئے سعودی شہریوں کی حوصلہ افزائی کے لیے بہترماحول فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے جس کے خاطر خواہ نتائج بھی برآمد ہو رہے ہیں، مقامی لیبر مارکیٹ میں شہریوں کی شرکت میں خاطر خواہ اضافہ ہو رہا ہے۔

    اس کا مقصد مقامی معاشی نظام میں شہریوں کے تعاون کو بڑھانا ہے۔

    مشاورت اور کنسلٹنسی کے شعبوں میں سعودائزیشن کے تناسب میں اضافے کے لیے بھی بہتر ماحول فراہم کیا ہے جس کے بہتر نتائج برآمد ہو رہے ہیں، سعودی مرد و خواتین کو ملازمت کے مواقع بھی میسر آ رہے ہیں۔

    وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی دیگر وزارتوں جن میں وزارت خزانہ بھی شامل ہے کہ ساتھ مل کر سعودائزیشن کے منصوبے پر تیزی سے عمل پیرا ہے۔

    وزارت اس حوالے سے نجی شعبے کو بھی مراعات فراہم کرتی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں سعودیوں کو ملازمت فراہم کی جائے۔

  • اسلام آباد سے گرفتار تحریک انصاف کارکنان پر مزید 8 مقدمات درج

    اسلام آباد سے گرفتار تحریک انصاف کارکنان پر مزید 8 مقدمات درج

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے والے، پارٹی کے اسلام آباد سے گرفتار کارکنان پر مزید 8 مقدمات درج کرلیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے والے تحریک انصاف کارکنان پر مزید 8 مقدمات درج کرلیے گئے۔

    کارکنان پر تھانہ رمنا، ایس پی انڈسٹریل ایریا کے دفتر پر حملے کے مقدمات دہشت گردی دفعات کے تحت درج کیے گئے ہیں، تھانے پر حملے اور توڑ پھوڑ کا مقدمہ رمنا اور ایس پی آفس کا مقدمہ تھانہ شمس کالونی میں درج کیا گیا ہے۔

    مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے 4 لیپ ٹاپس، 8 کمپیوٹرز، 5 پرنٹرز، 12 موٹر سائیکلیں و دیگر سامان لوٹا اور آگ لگائی، ملزمان نے ایس پی دفتر میں 30 لاکھ مالیت کے جنریٹر کو بھی آگ لگائی۔

    سرکار کی مدعیت میں درج مقدمات میں دہشت گردی سمیت 12 سنگین دفعات شامل ہیں۔

    ایس پی آفس پر حملے میں تحریک انصاف کے ضلعی رہنما عامر مغل سمیت 10 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے، دونوں مقدمات میں 500 کے قریب نامعلوم ملزمان شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ 9 مئی کو پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کو گرفتار کرلیا گیا تھا جس کے بعد سے ملک بھر میں احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

    3 روز میں ملک بھر میں پارٹی کے متعدد رہنماؤں اور سینکڑوں کارکنان کو گرفتار کیا گیا، صرف اسلام آباد سے 9 سے 12 مئی کے دوران 493 مظاہرین کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

  • اسلام آباد میں حالات کیسے ہیں؟ ترجمان پولیس کا بیان

    اسلام آباد میں حالات کیسے ہیں؟ ترجمان پولیس کا بیان

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تمام راستے کھلے ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ جہاں جہاں مظاہرین نے سڑک بند کرنے کی کوشش کی، ان کے خلاف فوری کارروائی کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ شہر میں حالات پر امن اور راستے کھلے ہیں، جہاں جہاں مظاہرین نے سڑک بند کرنے کی کوشش کی، ان کے خلاف فوری کارروائی کی گئی۔

    ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف منصوبہ بندی کے تحت پراپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ مشتعل مظاہرین متعدد مقامات پر موجود ہیں، ان کے پاس پتھر، غلیل، ڈنڈے اور پیٹرول بم ہیں۔

    خیال رہے کہ 9 مئی کو پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کو گرفتار کرلیا گیا تھا جس کے بعد سے ملک بھر میں احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

    اب تک ملک بھر میں پارٹی کے متعدد رہنماؤں اور سینکڑوں کارکنان کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

    وفاقی دارالحکومت میں دہشت گردی کے خدشات کے پیش نظر سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی تھی جبکہ دفعہ 144 بھی نافذ کردی گئی تھی۔

  • شکارپور سے گرفتار تحریک انصاف رہنماؤں اور کارکنان پر دہشت گردی کا ایک اور مقدمہ

    شکارپور سے گرفتار تحریک انصاف رہنماؤں اور کارکنان پر دہشت گردی کا ایک اور مقدمہ

    شکار پور: صوبہ سندھ کے ضلع شکار پور میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے والے تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت ایک اور مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق شکار پور سے گرفتار کیے گئے تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت ایک اور مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    ضلع بھر میں تحریک انصاف رہنماؤں اور کارکنوں پر درج مقدمات کی تعداد 3 ہوگئی، نئے مقدمے میں 21 نامزد اور 50 نامعلوم کارکنان کو شامل کیا گیا ہے۔

    مقدمہ سرکار کی مدعیت میں تھانہ لکھی گیٹ میں دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کیا گیا ہے۔

    مقدمے کے متن کے مطابق تحریک انصاف کارکنوں نے عمران خان کی گرفتاری پر احتجاج کیا، مظاہرین نے سڑک پر رکاوٹیں کھڑی کیں اور ٹائر جلا کر سڑکوں کو بلاک کیا گیا۔

    متن میں لکھا گیا ہے کہ دفعہ 144 کی خلاف ورزی کر کے اسلحہ کی نمائش کی گئی اور عوام میں خوف و ہراس پھیلایا گیا۔

    خیال رہے کہ 9 مئی کو پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کو گرفتار کرلیا گیا تھا جس کے بعد سے ملک بھر میں احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

    اب تک ملک بھر میں پارٹی کے متعدد رہنماؤں اور سینکڑوں کارکنان کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

  • کور کمانڈر کا ریڈیو پاکستان پشاور کی سوختہ عمارت کا دورہ

    کور کمانڈر کا ریڈیو پاکستان پشاور کی سوختہ عمارت کا دورہ

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور میں ریڈیو پاکستان کی جلائی جانے والی عمارت کی بحالی کا کام جاری ہے، کور کمانڈر پشاور لیفٹننٹ جنرل سردار حسن اظہر حیات نے عمارت کا دورہ کیا اور ہدایات جاری کیں۔

    تفصیلات کے مطابق کور کمانڈر پشاور لیفٹننٹ جنرل سردار حسن اظہر حیات نے ریڈیو پاکستان پشاور کی سوختہ عمارت کا دورہ کیا، کور کمانڈر کو ریڈیو پاکستان میں ہونے والے شرپسندی کے واقعے پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

    کور کمانڈر نے عمارت کے مختلف حصوں کا دورہ بھی کیا اور ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ریڈیو پاکستان کی بحالی میں مزید تیزی لائی جائے۔

    فی الحال پاک فوج کا عملہ ریڈیو پاکستان پشاور کی بحالی اور صفائی میں مصروف عمل ہے۔

    یاد رہے کہ 10 مئی کے روز شرپسندوں نے ریڈیو پاکستان کی عمارت پر حملہ کیا اور آگ لگا دی تھی۔

    ڈائریکٹر جنرل طاہر حسن کا کہنا تھا کہ سینکڑوں کی تعداد میں شرپسندوں نے اچانک دھاوا بول دیا، شرپسند ریڈیو پاکستان پشاور کا گیٹ توڑ کر اندر داخل ہوئے اور گھس کر نیوز روم اور مختلف سیکشنز میں تباہی مچا دی۔

    بعد ازاں پاک فوج کی مدد سےایک دن بعد ہی ریڈیو پاکستان پشاور نے نشریات دوبارہ شروع کردی تھیں۔