Tag: پاکستان کی مذمت

  • سعودی ایئر پورٹ پر ڈرون حملے، پاکستان کا ردِ عمل

    سعودی ایئر پورٹ پر ڈرون حملے، پاکستان کا ردِ عمل

    اسلام آباد: پاکستان نے سعودی عرب میں جازان ایئر پورٹ پر حوثی باغیوں کے ڈرون حملوں کی مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حوثی باغیوں نے جازان شاہ عبداللہ ایئر پورٹ کو ڈرون حملوں سے نشانہ بنایا ہے، جس میں 6 سعودی شہری، 3 بنگلا دیشی اور ایک سوڈانی شہری زخمی ہوئے۔

    پاکستان نے ان حملوں پر ردِ عمل میں کہا ہے کہ ایسے حملے سعودی عرب اور خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں، اور پاکستان ایسی کارروائیوں کی فوری بندش کا مطالبہ کرتا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے بیان میں کہا پاکستان عسکریت پسندوں کے حملوں کی پُر زور مذمت کرتا ہے، حملوں سے ایئر پورٹ کو نقصان پہنچا اور متعدد افراد زخمی ہوئے، ہم زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا سعودی عرب اور خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ بننے والی کارروائیاں فوری طور پر بند ہونی چاہیئں، پاکستان ایسے خطرات کے خلاف سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے۔

    واضح رہے کہ یمن کی سرحد کے قریب سعودی عرب کے شہر جازان کے ہوائی اڈے پر حملوں میں کم از کم 10 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے، سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) نے بتایا کہ جمعہ کی شام شاہ عبداللہ ایئر پورٹ کو نشانہ بنایا گیا۔

    سعودی قیادت والے اتحاد کے ترجمان کا حوالہ دیتے ہوئے ایس پی اے نے کہا کہ پہلا پروجیکٹائل ایک ڈرون سے داغا گیا، جس سے ایئر پورٹ کے سامنے کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور متعدد افراد زخمی ہوئے۔

    خبر میں مزید بتایا گیا کہ دھماکا خیز مواد سے بھرا دوسرا ڈرون میزائل ہفتے کے روز روکا گیا۔ روئٹرز کے مطابق دس زخمیوں میں پانچ افراد کو معمولی زخم آئے ہیں، جب کہ دیگر پانچ زخمیوں کی حالت کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہو سکا۔

  • افغان صوبے ہرات میں دھماکا، خواتین بچوں سمیت 34 افراد ہلاک، پاکستان کی مذمت

    افغان صوبے ہرات میں دھماکا، خواتین بچوں سمیت 34 افراد ہلاک، پاکستان کی مذمت

    کابل/اسلام آباد: افغانستان کے صوبے ہرات میں ہائی وے پر بس میں دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 34 افراد ہلاک ہوگئے، پاکستان نے دھماکے کی مذمت کی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بدھ کی صبح ہرات قندھار ہائی وے پر بس اپنی منزل کی جانب رواں دواں تھی کہ ہائی وے پر بم دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 34 افراد زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ 17 زخمی ہوگئے، ترجمان دفتر خارجہ نے افغانستان میں بس دھماکے کی مذمت کی ہے۔

    حادثے میں ہلاک و زخمیوں کو فوری طور پر مقامی اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں زخمیوں کی ہلاکت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔

    سیکیورٹی فورسز نے علاقے میں گھیرے میں لے کر امدادی کارروائیوں کا آغاز کردیا ہے اور جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کیے جارہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: قندھار میں افغان فوجی کی فائرنگ، 2 امریکی فوجی ہلاک

    بس حملے کی ذمہ داری کسی بھی تنطیم کی جانب سے قبول نہیں کی گئی ہے۔

    افغانستان اور اتحادی فورسز کے ترجمان کا کہنا ہے کہ طالبان کی جانب سے ہرات اور قندھار ہائی وے پر بس نصب کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ افغانستان میں حملے ایسے وقت میں کیے جارہے ہیں جب وہاں آئندہ ماہ صدارتی انتخابات ہونے ہیں، چند روز قبل بھی نائب صدارتی امیدوار کے دفتر پر حملے میں 20 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز افغان فوجی کی فائرنگ سے تین امریکی فوجی ہلاک ہوگئے تھے جبکہ جوابی کارروائی میں حملہ آور افغان اہلکار کو ہلاک کردیا گیا تھا۔