Tag: پاکستان کے قرضوں

  • آئندہ مالی سال میں پاکستان کے قرضوں میں 10ہزا ر433ارب روپے اضافے کا خدشہ

    آئندہ مالی سال میں پاکستان کے قرضوں میں 10ہزا ر433ارب روپے اضافے کا خدشہ

    اسلام آباد : آئندہ مالی سال حکومت پاکستان کے قرضوں میں 10 ہزار 433 ارب روپے اضافے کا خدشہ ہے، جس کے بعد قرض بڑھ کر87 ہزار346 ارب روپے ہونےکا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کےدرمیان مذاکرات میں قرضوں کے فریم ورک پر بات چیت جاری ہے، وفاقی بجٹ 25-2024 میں پاکستان کے قرضوں میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔

    آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال حکومت کےقرضوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کردیا، نئے مالی سال حکومتی قرضوں میں 10ہزار433 ارب اضافہ ہوسکتا ہے، جس کے بعد حکومتی قرض آئندہ مالی سال بڑھ کر ریکارڈ87ہزار346ارب پرپہنچنےکا امکان ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئندہ مالی سال حکومت کے مقامی قرض میں7 ہزار636 ارب اور غیرملکی قرض میں 2 ہزار797 ارب اضافےکاامکان ہے، جس کے بعد پاکستان کا مقامی قرضہ بڑھ کر53ہزار878 ارب روپے اور غیر ملکی قرضہ بڑھ کر33 ہزار648 ارب روپے پر پہنچ سکتا ہے۔

    ذرائع کے مطابق رواں مالی سال حکومت کے قرضے 76ہزار913 ارب روپے پرپہنچنے اور مالی سال کے اختتام تک حکومت کا مقامی قرضہ46 ہزار 242 ارب اور غیر ملکی قرضہ مالی سال کے اختتام تک30 ہزار671 ارب رہنےکا امکان ہے۔

  • 3 سالوں  میں پاکستان  کے  قرضوں میں 16 ہزار ارب  کا اضافہ

    3 سالوں میں پاکستان کے قرضوں میں 16 ہزار ارب کا اضافہ

    اسلام آباد : وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ 3 سال میں پاکستان کے قرضوں میں 16 ہزار ارب کا اضافہ ہوا ، جس کے بعد ملک کا کل قرض 41ہزارارب تک پہنچ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا ، جس میں وقفہ سوالات کے دوران وزارت خزانہ نےاندرونی وبیرونی قرض کی تفصیلات ایوان بالا میں پیش کیں۔

    وزارت خزانہ نے بتایا کہ 3سال میں پاکستان کےاندرونی قرض میں 10ہزارارب کااضافہ ہوا، جون 2018 میں ملک کےاندرونی قرض 16ہزارارب تھے اور اگست 2021 تک اندرونی قرض 26 ہزار ارب سے بڑھ گئے۔

    وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ 3سال میں بیرونی قرض میں ساڑھے 6ہزارارب کااضافہ ہوا، جون 2018میں بیرونی قرض ساڑھے 8ہزارارب تھا اور اگست 2021تک بیرونی قرض ساڑھے 14 ہزار ارب سے تجاوز کرگئے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ جون 2018میں ملک پرکل قرض 25 ہزار ارب روپے تھا جبکہ اگست 2021تک ملک کا کل قرض 41ہزارارب تک پہنچ گیا ہے۔

    دوسری جانب وزارت خزانہ نے گزشتہ 3سالوں میں سود کی ادائیگیوں کی تفصیلات بھی ایوان میں پیش کیں ، جس میں بتایا کہ حکومت قرضوں پر سود کی ادائیگی کی مد میں 7ہزار460ارب اداکرچکی ہے ، 3سال میں سرکاری قرضوں میں 14ہزار906ارب کااضافہ ہوا۔

    تحریری جواب میں کہا گیا کہ 3سالوں کےدوران سودکی مدمیں 50فیصدادائیگی کی گئی ، جس سے سرکاری قرضوں میں واضح کمی آ رہی ہے، سال2020-21 میں ڈیٹ ٹو جی ڈی پی کی شرح 4فیصد کم ہوئی، جس کے بعد مالی سال ڈیٹ ٹوجی ڈی پی کی شرح میں 2 سے 3فیصد کمی کا امکان ہے۔