پاکستان کبھی ہاکی کی دنیا میں سپر پاور ہوا کرتا تھا مگر آج صورت حال اس کے بالکل برعکس ہے اور مستقبل پر سوالیہ نشان لگا ہوا ہے۔
ہاکی پاکستان کا قومی کھیل ہے، اور شاید اسی لیے اس کا حال بھی وہی ہو چکا ہے، جو دیگر قومی اداروں کا کر دیا گیا۔ حکومتی عدم توجہی اور فنڈز کی عدم فراہمی کے ساتھ عہدوں کی بندر بانٹ اور ہاکی تنظیم میں دھڑے بندی نے اس کھیل کو اتنا نقصان پہنچایا کہ گزرے سال 2024 میں پیرس اولمپکس بھی پاکستان کے بغیر کھیلے گئے اور ایسا پہلی بار نہیں ہوا۔
قومی ہاکی ٹیم 2024 میں کوئی ٹورنامنٹ تو نہ جیت سکی، لیکن مشکلات کے باوجود اس سال کچھ نمایاں کامیابیاں حاصل کر کے قوم کے دل ضرور جیت لیے۔
گزرے سال میں پاکستان کے قومی کھیل کے ساتھ کیا کچھ ہوا۔ آن دی فیلڈ اور آف دی فیلڈ تمام داستان کی رپورٹ سنیے ریحان خان سے اس آڈیو پوڈکاسٹ میں
ہاکی وطن عزیز کا قومی کھیل ہے لیکن بد قسمتی سے آج یہ کھیل حکومتی عدم توجہ کے باعث تباہ حالی کا شکار ہے۔
ایک وقت تھا جب پاکستان کے پاس ہاکی سمیت کرکٹ، اسکواش، اسنوکر، کبڈی، باکسنگ، ایتھلیٹکس اور اسنوکر کے عالمی اعزاز موجود تھے لیکن آج صورتحال بالکل مختلف ہے اور تھوڑی بہت کرکٹ کے علاوہ کچھ نہیں بچا۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام اسپورٹس روم میں پاکستان ہاکی کے سینئیر کھلاڑی اولمپئین وسیم فیروز نے اس حوالے سے اپنے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ہاکی کی تباہ حالی اور اس کے اسباب پر تفصیلی گفتگو کی۔
پروگرام کے میزبان نجیب الحسنین کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کہ کیا ماضی میں ہاکی کا جو عروج تھا کیاہم اسے دوبارہ دیکھ پائیں گے؟ جس کے جواب میں وسیم فیروز نے دکھی لہجے میں بتایا کہ یہ بات ناممکن تو نہیں لیکن اب فیڈریشن میں اندر خانے اتنی کرپشن اور لڑائیاں ہوچکی ہیں کہ کوئی بچہ ہاکی کھیلنے کو تیار نہیں۔
انہوں نے کہا کہ نئی نسل کو شاید اس بات کا علم ہی نہیں کہ پاکستان ہاکی ایونٹس میں چار ورلڈ کپ اور تین اولیمپک میڈلز لے کر آ چکا ہے، جسے مؤرخین نے سنہرے الفاظ میں لکھا۔
وسیم فیروز نے بتایا کہ ہاکی کی تباہی کے ذمہ دار فیڈریشن اور حکومتی عہدیدار ہیں اگر فیڈریشن کو ملنے والے فنڈز کی خورد برد پر کوئی کڑی نگاہ ڈالتا تو آج صورتحال ایسی نہ ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ ملک کا وزیر اعظم فیڈریشن کا چیف پیٹرن ہوتا ہے ان کا کام ہے کہ اس کی تحقیقات کروائیں، تین سال ہوگئے نئے بچوں کو پیسے ہی نہیں ملے جب بنیادی چیزیں ہی نہیں ملیں گی تو وہ کیسے کھیلیں گے؟
انہوں نے وزیر اعظم سے پرزور مطالبہ کیا کہ خدارا ہاکی کی گرتی ہوئی ساکھ کی صورتحال کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے اس قومی کھیل کو مزید تباہی سے بچالیں۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر خالد سجاد کھوکھر اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق صدر ہاکی فیڈریشن خالد سجاد کھوکھر نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ان کا استعفیٰ منظور کرتے ہوئے طارق بگٹی کو نیا صدر نامزد کردیا۔
نگران حکومت نے 21 دسمبر کو طارق حسین بگٹی کا ایڈہاک بنیادوں پر طارق بگٹی کو صدر پی ایچ ایف کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا، جس پر خالد سجاد کھوکھر عدالت چلے گئے تھے، انکا موقف تھا کہ آئین کے تحت صدر کا عہدہ خالی ہونے پر ہی پیٹرن کو نئے صدر کی نامزدگی کا اختیار ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ریگیڈیئر (ر) خالد سجاد کھوکھر نے انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کو بھی صورتحال سے آگاہ کیا تھا اس تنازع کے باعث خالد سجاد کھوکھر مستعفی ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ پی ایچ ایف کے سابق صدر خالد سجاد کھوکھر 8 سال 4 ماہ عہدے پر فائض رہے اب نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے آج خالد سجاد کھوکھر کی جگہ طارق بگٹی کو پاکستان ہاکی فیڈریشن کا نیا صدر نامزد کیا ہے جس کا نوٹیفکیشن بھی جلد جاری کیا جائے گا۔
کراچی: پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکریٹری جنرل حیدر حسین نے کہا ہے کہ پاکستان ہاکی کا سنہرا دور جلد لوٹے گا، پاکستان ہاکی کو اولمپکس اور ورلڈ کپ کے میدان میں کھڑا کرنے کے لیے پُرعزم ہوں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکریٹری جنرل حیدر حسین نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کے ساتھ کراچی میں ملاقات کی ہے، گورنر سندھ کی جانب سے سیکریٹری پی ایچ ایف حیدر حسین کو قومی کھیل میں خدمات پر تعریفی سند دی گئی۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ اولمپک کوالیفائر ایونٹ کی میزبانی پاکستان کے لیے اعزاز ہے، پی ایچ ایف کوشش کرے کہ اس ایونٹ کے ایک دو میچز کراچی میں کرائے جائیں، حیدر حسین نے کراچی میں گراس روٹ لیول پر مثالی کام کیا ہے۔
انھوں نے امید ظاہر کی کہ حیدر حسین پاکستان ہاکی کا کھویا ہوا مقام واپس لانے کی پوری کوشش کریں گے، گورنر سندھ نے حیدر حسین کو انٹرنیشنل ایونٹ کے سلسلے میں مکمل تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔
پی ایچ ایف سیکریٹری جنرل حیدر حسین نے کہا کہ پاکستان ہاکی کا سنہرا دور جلد لوٹے گا، میں پاکستان ہاکی کو اولمپکس اور ورلڈ کپ کے میدان میں کھڑا کرنے کے لیے پُرعزم ہوں، اور ہم مل کر قومی کھیل کی بحالی میں اپنا کردار ادا کریں گے۔
لاہور: سیکریٹری پاکستان ہاکی فیڈریشن آصف باجوہ نے کہا ہے کہ نئے سال کا سورج پاکستان ہاکی کے لیے نوید کی کرن ہوگا، رواں سال ہاکی کے لیے اہم اقدامات ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق سیکریٹری پاکستان ہاکی فیڈریشن کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جون میں جونیئر ایشیا کپ ڈھاکا میں ہوگا، 12 جنوری سے 54 کھلاڑیوں کا کیمپ لاہور میں لگے گا۔
انہوں نے کہا کہ دانش کلیم ہیڈ کوچ، محمد عمران، مدثر خان اور رانا ظہیر معاون کوچز ہوں گے۔
آصف باجوہ کا مزید کہنا تھا کہ عابد امین ٹیم کے فزیو اور نیوٹریشنسٹ ہوں گے، جونیئر ایشیا کپ جونیئر ورلڈ کپ کا کوالیفائنگ راؤنڈ بھی ہوگا، نئے سال پاکستان ہاکی کے لیے مثبت ثابت ہوگا، اہم اقدمات کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال پاکستان ہاکی کے لیے مایوس کن ثابت ہوا، قومی ٹیم جہاں دیگر میچز ہاری وہیں ہالینڈ نے بھی پاکستان ہاکی ٹیم کو شکست دے کر ٹوکیو اولمپکس میں جانے کا خواب چکنا چور کردیا تھا۔
تین بار گولڈ میڈل جیتنے والی پاکستانی ہاکی ٹیم مسلسل دوسری بار اولمپکس سے باہر ہوئی۔
لاہور: قومی کھیل ہاکی پھر فنڈز کی کمی کا شکار ہو گیا ہے، قومی ہاکی ٹیم نے پروفیشنل ہاکی لیگ سے دست برداری پر غور شروع کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مالی مسائل کے باعث قومی ہاکی ٹیم نے پروفیشنل ہاکی لیگ سے دست برداری پر غور شروع کر دیا ہے، ہاکی لیگ میں شرکت میں فنڈز ایک بار پھر رکاوٹ بننے لگے۔
[bs-quote quote=”پی ایچ ایف کا کھلاڑیوں کے ساتھ ناروا سلوک، ایک کمرے میں 12 سے 16 کھلاڑیوں کو ٹھہرا دیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]
سفری انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان ہاکی فیڈریشن پرو لیگ میں عدم شرکت کا فیصلہ کر سکتا ہے، تاہم ایونٹ میں حصہ نہ لیا تو پابندی اور جرمانہ بھی ہو سکتا ہے۔
پاکستان ہاکی ٹیم نے پرفیشنل لیگ میں شرکت نہیں کی تو اس پر دو سال کی پابندی لگ سکتی ہے، پاکستان اولمپکس میں شرکت سے بھی محروم ہو جائے گا۔
دوسری طرف تربیتی کیمپ میں شامل ہاکی کھلاڑیوں سے بھی پی ایچ ایف نے ناروا سلوک اختیار کیے رکھا، اسٹیڈیم کے چینجنگ روم میں انھیں رہائش دی گئی۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ایک کمرے میں 12 سے 16 کھلاڑیوں کو ٹھہرا دیا۔
خیال رہے کہ پاکستان ہاکی ٹیم کو پرو لیگ میں شرکت کے لیے ارجنٹائن کم از کم 7 روز قبل پہنچنا ہے، جب کہ 2 فروری کو پاکستان کا پہلا میچ شیڈول ہے۔
یاد رہے کہ پی ایچ ایف سنیئر کھلاڑیوں کے خلاف آپریشن کلین اپ کرتے ہوئے پرو لیگ سے قومی ہاکی ٹیم کے کئی سینئر کھلاڑی ڈراپ کر چکا ہے، اولمپک کوالیفائنگ راؤنڈ کے لیے جونئیر کھلاڑیوں پر تجربہ کیا جا رہا ہے۔
انچیوان: پاکستان کو ہاکی سیریز کے پہلے میچ میں جنوبی کوریا نے صفر کے مقابلے میں چار گول سے شکست دے دی۔
جنوبی کوریا کے شہر انچیوان میں کھیلی جارہی چار ٹیسٹ میچز کی سیریز کے پہلے میچ میں پاکستان ٹیم عمدہ کارکردگی دکھانے میں ناکام رہی، کھیل کے اختتام تک میزبان ٹیم کوریا کیخلاف پاکستان نے کوئی گول اسکور نہیں کیا اور چار صفر سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
قومی ٹیم کے کپتان محمد عمران کا کہنا ہے کہ یہ دورہ کھلاڑیوں کی پرفارمنس کا جائزہ لینے کیلئے اہمیت رکھتا ہے، میچ کے دوران مختلف کمبینیشن کا تجربہ کیا گیا تاکہ سنیئر اور جونئیرز کے درمیان ہم آہنگی پیدا ہوسکے، چار میچوں کی سیریز کا دوسرا میچ بیس مئی کو ہوگا۔