Tag: پاکستان

پاکستان بھر سے تازہ ترین خبریں اور معلومات دیکھیں اے آز وائی نیوز کی ویب سائٹ پر

پاکستان بھر سے تازہ ترین خبریں اور معلومات دیکھیں اے آز وائی نیوز کی ویب سائٹ پر 

  • قائد اعظم کا پاکستان ، غیرمسلم پریشان

    قائد اعظم کا پاکستان ، غیرمسلم پریشان

    تحریر : وسیم نقوی

    میرے ایک عزیز نے مجھے قصہ سنایا کہ جس کالج میں ہم پڑھتے تھے وہاں کے اساتذہ میں سے ایک استاد غیر مسلم بھی تھے، سب اساتذہ باہمی اتفاق سے کام کرتے تھے  جب ہمارے کالج کے پرنسپل ریٹائر ہوئے توان کی جگہ ہمارے غیر مسلم استاد کو سنیارٹی اور کارکردگی کی بنیاد پر پرنسپل بنا دیا گیا بس یہ حکم نامہ آنے کی دیر تھی کہ وہ تمام اساتذہ جو انہی کے ساتھ اٹھتے بیٹھتے تھے، ساتھ کھاتے، پیتے تھے، وہ ایک دم بدل گئے اور اس حکم نامے کے خلاف احتجاج اور کلاسز کا بائیکاٹ شروع کر دیا کہ ہم کسی غیر مذہب استاد کے ماتحت کام نہیں کریں گے حالانکہ کبھی کسی استاد کو ان غیر مسلم استاد کے مذہب سے کوئی تکلیف ہوئی تھی نہ ہی کسی طالب علم نے ان کی کوئی شکایت کی تھی لیکن صرف مذہب کو استاد جیسے معتبر پیشے کے درمیان لا کر اس کی حرمت کو داغ دار کردیا گیا۔

     یہ تو صرف ایک واقعہ تھا ایسے لاکھوں واقعات ہیں جو آئے دن ہوتے رہتے ہیں اور ہم اپنے خلاف کی جانے والی بات کو مذہب کی نظر کر دیتے ہیں اس واقعے کا تعلق مذہب سے ہو یا نہ ہو  لیکن ہم مذہب و مسلک کو اپنے مطلب اور اپنے فائدے کیلئے استعمال کرکے انسانیت کو بھی اپنے پیروں میں روندتے چلے جا رہے ہیں۔

     سائنس دان، ڈاکٹر، انجینئرز، وکیل جتنی مرضی کتابیں پڑھ لیں، جتنے چاہے تجربات کرلیں، زندگی کے کتنے ہی سال ایجادات پر صرف کر دیں لیکن کسی بھی ملا کا ایک فتویٰ سائنس دان، ڈاکٹرز اور انجینئرز کی محنت پر پانی پھیر دیتا ہے اور سونے پر سہاگہ یہ کہ انکے مقلد بھی آنکھیں بند کر کے اس پر من و عن عمل کرنے لگ جاتے ہیں۔

    میں یہاں ایک وضاحت کرناچاہتا ہوں کہ ملا اور عالم دین میں فرق ہوتا ہے ملا کی پہچان یہ  ہے کہ وہ آپ کو علم، سائنس اور جدید علوم سے دور کر کے آپس میں تفرقہ پیدا کرے گا جبکہ عالم دین آپ کو علم، سائنس اور جدید علوم سے محبت کی دعوت دے گا اور آپس میں محبت اورروا داری کا درس دے گا۔ فتح مکہ کے موقعے پر جب مسلمانوں نے کفار کو قیدی بنایا گیا تو رسول پاک نے کفار سے معاہدہ کیا تھا کہ مسلمانوں کو تعلیم سے روشناس کریں تو ہم آپ کو رہا کردیں گے۔

     اسلام میں استاد کا رتبہ بہت عظیم ہے استاد کو روحانی باپ کا نام دیا گیا ہے اور وہ رسول پاک  کہ جن کا عمل ہی اسلام ہے تو کیا اُن کو نہیں  معلوم تھا کہ میں کفار کو مسلمانوں کا استاد بنانے جارہا ہوں اور استاد روحانی باپ کا درجہ رکھتا ہے یقیناًنبی پاک کو اسکا علم تھا لیکن اس واقعے میں ہمارے لیے جو سبق  پنہاں ہے وہ یہ کہ تعلیم اور ترقی میں مسلک و مذہب کی قید نہیں ہوتی ۔علم جہاں سے ملے لے لو لیکن بدقسمتی سے آج مجھے ایسا محسوس ہے کہ ہم نے 14 اگست 1947 کو پاکستان نہیں بلکہ اپنا مذہب آزاد کرایا تھا کہ ہم اپنی مرضی کا اسلام نافذ کر سکیں جہاں ہمیں مکمل آزادی ہو کہ ہم جس کو چاہیں کافر قرار دے دیں اور جس کو چاہیں مومن کی ڈگری دے دیں، ایک دوسرے کی مساجد و امام بارگاہ کو جلا دیں حتیٰ کہ قبرستان کو بھی نہ چھوڑیں۔

     کرسمس کے موقع پر بلاول بھٹو زرداری نے ٹویٹ کیا کہ ’’میں اپنی زندگی میں پاکستان میں کرسچن وزیراعظم دیکھنا چاہتا ہوں۔

    یہ بات سامنے آنے کی دیر تھی کہ ہر طرف سے ردعمل آنا شروع ہو گیا کہ یہ خلاف آئین بات کہہ دی یہ اقدام اسلام کے خلاف تصور کیا جائے گا  پاکستان اسلام نے نام پر بنا تھا تو اور کسی غیر مسلم کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ پاکستان کا وزیر اعظم یا صدر بنے۔ ہماری بدقسمتی کہہ لیں یا معصومیت کہ ہم مسلمان حکمرانوں کے ہاتھوں تمام ظلم ، بے انصافیاں تو برداشت کر نے کیلئے تیار ہیں مگر کسی غیر مسلم کو وزیراعظم یا صدر نہیں بننے دیں گے۔
     
    ابھی چند دن پہلے پنجاب کے ایک گاؤں میں 15 سالہ غیر مسلم کی میت کو مذاق بنا دیا گیا ہوا کچھ یوں کہ اس گاؤں میں دونوں مذاہب مسلم اور غیر مسلم کے لوگ رہتے آ رہے ہیں اور دونوں مذاہب کے افراد نے کچھ زمین قبرستان کیلئے وقف ہوئی ہے کہ دونوں مذاہب کے مرحومین کو یہاں ایک ساتھ دفنایاجا سکے۔ چند دن پہلے جب 15 سالہ غیر مسلم بچی کی میت کو دفنانے کیلئے قبرستان لایا گیا تو وہاں چند افراد ڈنڈھے اٹھائے کھڑے تھے اور کہہ رہے تھے کہ ہم اس غیر مسلم کو اس قبرستان میں دفتانے نہیں دیں گے۔ اسے اب کہیں اور جا کر دفنا دیں۔ کافی دیر تک بحث و مباحثے کے بعد کسی ایک شخص نے اپنی زمین کا کچھ حصہ دے کر اس بچی کو دفنانے کیلئے دیا۔ یہ تو ایک قبرستان کی صورت حال ہے۔

     اس سے پہلے بھی کئی بار ہو چکا ہے کہ غیر مسلموں کے قبرستان میں قبروں کی توہین کی گئی تھی۔ کیا صرف پاکستان کی سرزمین پر صرف چند ملا سوچ کے حامل افراد کا ہی حق ہے اور غیر مسلموں کیلئے کوئی جگہ نہیں؟ ٹھیک ہے وہ کلمہ گو نہیں مگر کیا پاکستانی بھی نہیں؟ جب پاکستان کے بانی قائد اعظم محمد علی جناح نے اپنی تقاریر میں فرمایا تھا کہ پاکستان میں تمام مذاہب کے افرا د کو مکمل آزادی ہو گی ہر کوئی اپنی مذہبی رسومات مکمل آزادی کے ساتھ انجام دے سکتا ہے اگر پاکستان میں غیر مسلموں کیلئے واقعی کوئی جگہ نہیں تھی تو پھر کیا اس بات کا قائد اعظم کو پتہ نہیں تھا؟

     ہمارا قومی مسئلہ ہی یہ بن گیا ہے کہ ہم نے ریاست کو مذہب کا نام دے دیا ہے جہاں کوئی اور اس وقت تک داخل نہیں ہو سکتا جب تک ہم مذہب نہ ہو جائے جبکہ ریاست ایک ماں کی طرح ہوتی ہے اور ماں کا کام ہوتا ہے کہ تمام اولاد کو برابر سمجھے چاہے کوئی بیٹا کالا ہو یا گورا، چاہے ایک بچے کی سوچ دوسرے سے مختلف ہی کیوں نہ ہو مگر ماں کیلئے سب بچے برابر ہونے چاہئیں چاہے وہ کسی بھی اسکول میں پڑیں اور ان کے اساتذہ مختلف ہوں لیکن ماں کیلئے سب برابر ہوتے ہیں مگر ہم نے ریاست کو ماں تو سمجھا ہے مگر سوتیلی اور سگی ماں جیسی وہ اپنی تمام مذہبی رسومات مکمل آزادی سے مناتے ہیں۔

     لاکھوں مسلمان غیر مسلم ممالک میں مقیم ہیں جہاں ان کی زندگی محفوظ ہے  ہم سے کئی گنا اچھے مسلمان بھی ہیں کیونکہ ان کا ان تمام افراد کے نزدیک حکمران کا مذہب و مسلک کچھ بھی ہو، ان کو اس سے غرض نہیں ہے لیکن اگر ہم پاکستان میں غیر مسلم کے ساتھ ایسا سلوک کریں گے کہ ان سے پاکستانی ہونے کا حق بھی چھین لیں گے تو یاد رکھیں بھارت سمیت کئی غیر مسلم ریاستوں میں کروڑوں مسلمان بستے ہیں کہیں ایسا نہ ہو کہ ہمارے عمل ردعمل کسی اور ملک میں ظاہر ہو بعد میں ہمیں دھرنے اور ہڑتالوں کی ضرورت پیش آئے اور ہم مردہ باد مردہ باد کے نعرے لگا لگا کر اپنا گلا خراب کر بیٹھیں اس لئے ابھی بھی وقت ہے کہ ہم پاکستان میں بسنے والے تمام مذاہب کے افراد کو مسلکی، لسانی، مذہبی بنیاد پر نہ دیکھیں بلکہ ایک پاکستانی کو پاکستانی ہی رہنے دیں۔

     

  • آئی ایم ایف کی ٹیم رواں ماہ کے آخر میں پاکستان کا دورہ کرے گی

    آئی ایم ایف کی ٹیم رواں ماہ کے آخر میں پاکستان کا دورہ کرے گی

    انٹرنینشنل مانیٹری فنڈ اور حکومت پاکستان کے مابین حال ہی میں پیدا ہونے والے چند ایشوز کے تناظر میں آئی ایم ایف کی ٹیم رواں ماہ کے آخر میں پاکستان کا دورہ کرے گی۔ اسٹیٹ بینک ذرائع کےمطابق آئی ایم ایف کےوفدکی آمد 27جنوری کو متوقع ہے۔

    آئی ایم ایف کا وفد وزیر خزانہ اسحاق ڈار،گورنر اسٹیٹ بینک یاسین انور اور وزارت خزانہ کے حکام سےالگ الگ ملاقاتیں کرے گا۔آئی ایم ایف نےگورنر اسٹیٹ بینک کو ای میل کر کے وفد کے دورہ پاکستان سے آگاہ کرنے سمیت معاشی منیجمنٹ پراسٹیٹ بینک کے کردار کو سراہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف حکام کا یہ دورہ شیڈول سے ہٹ کرہے۔ آئی ایم ایف نے حکومت سےاسٹیٹ بینک کو مکمل خود مختاری دینے کا مطالبہ کررکھا ہے۔آئی ایم ایف کو وزیراعظم کی کالا دھن سفید کرنے کی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پراعتراض ہے جبکہ حکومت زرمبادلہ کے ذخائر اور ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کیلئےزیرو ریٹنگ کی سہولت برقرار رکھنے کے حوالے سے شرائط میں نرمی چاہتی ہے۔

     

  • جنوبی افریقہ نے ویمنز ٹرائی نیشن ون ڈے سیریز جیت لی

    جنوبی افریقہ نے ویمنز ٹرائی نیشن ون ڈے سیریز جیت لی

    جنوبی افریقہ ویمنز ٹیم نے پاکستان کو چار وکٹوں سے ہرا کر ٹرائی نیشن ون ڈے سیریز جیت لی ہے۔ دوحہ میں ہونے والی ٹرائی نیشن ون ڈے سیریز کے فائنل مقابلے میں جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پاکستان ویمنز ٹیم کو بیٹنگ کی دعوت دی۔

    خراب کارکردگی کی وجہ سے پاکستانی ٹیم چورانوے رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ جویریہ خان تیس رنز بناکر نمایاں رہیں۔جنوبی افریقی ٹیم کیلئے شبنم اسمعیل نے تین وکٹیں حاصل کیں۔

    مطلوبہ ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقی ویمنز ٹیم کو بھی مشکلات درپیش رہیں لیکن چھ وکٹ کے نقصان پر ہدف حاصل کرلیا گیا۔ سمیعہ صدیقی اور ندا ڈار نے دو، دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

    پاکستان، جنوبی افریقہ اور آئرلینڈ ویمنز ٹیم کے درمیان ٹرائی نیشن ٹی ٹوئنٹی سیریز انیس جنوری سے شروع ہوگی

     

  • بھارتی وزیر ششی تھرور کی اہلیہ پراسرار  طور پر مردہ پائی گئیں

    بھارتی وزیر ششی تھرور کی اہلیہ پراسرار طور پر مردہ پائی گئیں

    بھارت کے انسانی وسائل کے وزیر ششی تھرور کی اہلیہ سونندا پُشکر دہلی کے ایک ہوٹل میں پراسرار طور پر مردہ پائی گئیں ہیں سونندا کی موت مبینہ طور پر خودکشی کا واقعہ ہے۔ 

    سونندا پشکر نے اپنے شوہر ششی تھرور پر الزام عائد کیا تھا کہ ان کے پاکستانی صحافی مہر تارڑ کے ساتھ تعلقات ہیں سونندا نے یہ الزام عائد کیا تھا ششی تھرور کے عاشقانہ ٹویٹس کو بنیاد بنا کر، جس  کے بعد ششی تھرور نے اعلان کیا کہ ان کا ٹوئٹر اکاونٹ ہیک ہوگیا ہے۔ 

    لیکن سونندا تھرورکی جانب سے کہا گیا تھا کہ ٹویٹس انہوں  نے خود کیے ہیں، مہر تارڑ  نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ وہ  سونندا کی موت کی خبر سن کر سکتے میں آ گئی ہیں ، انہوں نے کہا ہے کہ انہیں سمجھ نہیں آ رہا کہ کیا کہیں۔

  • چودھری شجاعت کی جنوبی کوریا کے سفیر کی ملاقات، تجارت بڑھانے پر اتفاق

    چودھری شجاعت کی جنوبی کوریا کے سفیر کی ملاقات، تجارت بڑھانے پر اتفاق

    چودھری شجاعت حسین اور پرویزالٰہی سے جنوبی کوریا کے سفیر کی ملاقات ،دونوں ملکوں میں تجارت زیادہ سے زیادہ بڑھائی جائے۔

     پاکستان میں جنوبی کوریا کے سفیر نے پاکستان مسلم لیگ قائداعظم کےسربراہ چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویزالٰہی سےان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ۔

    ملاقات میں دونوں ملکوں کے تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا،۔چوہدری شجاعت نے روزگار کے سلسلہ میں مقیم پاکستانیوں سے بہتر سلوک پر جنوبی کوریا کی حکومت اور عوام سے دلی تشکر کا اظہار کیا۔

    چوہدری شجاعت  کاکہناتھا پاکستان کے عوام جنوبی کوریا کے ساتھ بہتر تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔

  • چیئرمین نادرا کی برطرفی پر سینٹ میں ہنگامہ

    چیئرمین نادرا کی برطرفی پر سینٹ میں ہنگامہ

    سینیٹ میں وزراء کی عدم موجودگی اور سوالوں کے تفصیلی جواب نہ دینے پر اپوزیشن نے ایوان سے واک آؤٹ کیا جبکہ حکومتی اور اپوزیشن کے ارکان کے  درمیان چیئرمین نادرا کے استعفے پر گرما گرمی بھی ہوئی۔

    سینیٹ میں وزر اءکی عدم موجودگی اور سوالوں کے تفصیلی جواب نہ دینے پر اپوزیشن نے ایوان سے واک آؤٹ کیا چیئرمین نیئر حسین بخاری کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور اپوزیشن لیڈر اعتزاز احسن کے درمیان چیئرمین نادرا کے استعفے کے معاملے پر گرما گرمی ہوئی۔

    اعتزاز احسن کا کہنا تھاچیئرمین نادرا کو جبری طورپر برطرف کیاگیا اور ان کی بیٹی کو بھی دھمکیاں دی گئیں خواجہ سعد رفیق کی مداخلت پر ایوان میں شور شرابہ مچ گیا۔ 

    وزیراطلاعات نشریات پرویزرشید نے  کہا کہ چیئرمین نادرا کی برطرفی کے حوالے سے ایک کالم شائع کیا گیا تھا اور اس کالم کا جواب بھی اسی اخبار میں شائع ہوا تھا، اعتزاز احسن کو وہ کالم بھی پڑھ لینا چاہیئے۔

  • مفتی عثمان قتل: سمیع الحق، فضل الرحمن، الطاف حسین اور وزیرَاعلی سندھ کی مذمت

    مفتی عثمان قتل: سمیع الحق، فضل الرحمن، الطاف حسین اور وزیرَاعلی سندھ کی مذمت

    جمعیت علما  اسلام کے رہنما مولانا سمیع الحق نے مفتی عثمان یار پر فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے تین روزہ سوگ کا اعلان کردیا 

    جمعیت علما اسلام کے رہنما مولانا سمیع الحق کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت عام لوگوں کو تحفظ دینے میں ناکام ہوگئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مفتی عثمان یار خان کی شہادت علمی دنیا کا بڑا سانحہ ہے ۔۔مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ کراچی میںکوئی محفوظ نہیں علما کرام  کو بھی قتل کیا جارہا ہے انہوں نے بتایا کہ مفتی عثمان مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری اورسندھ کےامیرتھے۔

     

    وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے آج  مفتی عثمان یار خان کی گاڑی پر مسلح افراد کی فائرنگ سے انکے ساتھیوں سمیت انکے قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے انہوں نے سوگوار خاندانوں کے ساتھ اپنے رنج و دکھ کا اظہار کیا ہے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے مفتی عثمان یار خان اور انکی ساتھیوں کی شہادت کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سندھ کو معاملے کی چھان بین کرنے اور قاتلوں کو جلد سے جلد گرفتار کرنے کے ہدایت کی ہے  اور اسکے ساتھ ساتھ انہوں نے شہر کی اہم شاہراہوں پر مزید گشت بڑھانے اور حساس اداروں کو اپنے نیٹ ورک کو مزید موئثر بنانے کی بھی ہدایت کی ہے تاکہ آئندہ اس قسم کے ناخوشگوار واقعات سے بروقت نمٹا جاسکے۔

     دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ایکسپریس ٹی وی چینل کی گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں 3افراد کے قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے انہوں نے سوگوار خاندانوں اور ایکسپریس ٹی وی کی انتظامیہ کے ساتھ اپنے رنج و دکھ کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ایکسپریس ٹی وی چینل کی ٹیم کی شہادت کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سندھ سے فوری رپورٹ طلب کرتے ہوئے قاتلوں کو جلد سے جلد گرفتار کرنے کے ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ واقع شہر میں امن و امان کو بگاڑنے کی ایک سوچی سمجھی سازش ہے  انہوں نے ٹی وی چینل کی انتظامیہ اور سوگوار خاندان کو انصاف مہیا کرنے کی بھی یقین دھانی کرائی۔


    متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے کراچی میں مسلح دہشت گردوں کی فائرنگ سے جمعیت علمائے اسلام( سمیع الحق گروپ )کے رہنمامفتی عثمان یارخان اوران کے دوساتھیوں کے بہیمانہ قتل کی شدیدمذمت کی ہے

     اپنے بیان میں الطاف حسین نے کہاکہ حکومت سندھ کی جانب سے کراچی میں قیام امن کیلئے ٹارگٹڈآپریشن کے دعوے کئے جارہے ہیں لیکن حکومت کے تمام تردعووں کے باوجود شہرمیں روزانہ قتل اوردہشت گردی کے واقعات ہورہے ہیں۔ لیکن حکومت کی جانب سے کوئی سنجیدہ ایکشن نہیں کیاجارہاہے ۔الطاف حسین نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ مفتی عثمان یارخان اورانکے ساتھیوں کے بہیمانہ قتل کے واقعہ کی تحقیقات کرائی جائے اور قاتلوں کوفی الفورگرفتارکیا جائے۔

    دوسری جانب جمعیت العلمائے اسلام (فضل) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے بھی مفتی عثمان کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کل احتجاج کا اعلان بھی کیا ہے۔

  • گوادر پورٹ ملکی معیشت کے لئے اہم ہے،نیول چیف

    گوادر پورٹ ملکی معیشت کے لئے اہم ہے،نیول چیف

    پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد آصف سندیلہ نے کہا ہے گوادر پورٹ کو آپریشنل بنانے کے لئے پاک بحریہ ہر ممکن مدد فراہم کرے گی

    کراچی میں پاک بحریہ کی ساحلی تنصیبات کا دورہ کے موقع پر ان کا کہنا تھا آپریشنل تیاری ہماری اولین ترجیح ہے۔ 
     
    گوادر پورٹ ملکی معیشت کے لئے اہم ہےگوادر پورٹ کو آپریشنل بنانے کے لئے پاک بحریہ ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔ دورے کے موقع پر نیول چیف کو پاک بحریہ کی آپریشنل تیاری سے متعلق بریفنگ بھی دی گئی۔ 

  • گھریلوجھگڑے میں چار سالہ بیٹا باپ کے ہاتھوں قتل

    گھریلوجھگڑے میں چار سالہ بیٹا باپ کے ہاتھوں قتل

    لاہور کے نواحی علاقے کاہنہ میں میاں بیوی کے جھگڑے کے دوران مبینہ طور پر باپ نے فائرنگ کر کے 4 سالہ بیٹے کو قتل کر دیا اور خود تھانے پیش ہو گیا۔

    گلشن ہاؤسنگ کالونی کا رہائشی عمر فاروق حساس ادارے کا ملازم ہے اور چھٹی پر گھر آیا ہوا تھا، میاں بیوی کے جھگڑا ہو گیا، اس دوران مشتعل ہو کر اس نے فائرنگ کر کے چار سالہ بیٹے عثمان کو قتل کر دیا، جس کے بعد خود تھانے پہنچ گیا، دادا اور ملزم کا کہنا ہے کہ حادثہ اتفاقیہ ہے۔

     لاش کا پوسٹ مارٹم کرانے پر پولیس اور لواحقین میں اختلاف ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم ضرور کرایا جائے گا اور واقعہ کی تحقیقات ہو گی، چار سالہ بچے کی اندوہناک موت سے ایک خاندان اجڑ گیا جبکہ پورے علاقے کی فضا سوگوار ہے۔

  • مفتی عثمان یار سمیت چھ افراد کراچی میں قتل

    مفتی عثمان یار سمیت چھ افراد کراچی میں قتل

    کراچی  میں ایک بار پھر دہشت گردی کا سوئچ آن ہوگیا۔۔۔۔فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں  چھ افراد جاں  کی بازی ہار گئے جبکہ تین  افراد زخمی ہوئے۔

    کراچی میں آپریشن جاری ہے لیکن ٹارگٹ کلنگ ہے کہ نہیں قابو آرہیہے آج بھی سیاسی بنیادوں پر چار افراد کا قتل عام شہر کی مصروف ترین سڑک شاہراہ فیصل پر ہوا۔

    پولیس حکام کے مطابق شارع فیصل لال قلعہ کے قریب نامعلوم موٹرسائیکل سوار ملزمان نے ایک کار پراندھا دھند فائرنگ کردی۔۔۔تین مقتولین کی شناخت  مفتی عثمان،رفیق اورمحمد علی کے ناموں سے ہوئی ہے۔مقتولین کا تعلق مولانا سمیع الحق کی جماعت جے یو آئی ایف سے تھا۔

    تینوں کی لاشیں جناح اسپتال پہنچائی گئیں۔۔۔ان تین افراد کے علاوہ کٹی پہاڑی، مکا چوک اور لیاری میں تین مزید افراد نامعلوم ٹارگٹ کلرز کا نشانہ بنے۔۔کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا سوئچ ہے کہ روز آن ہوجاتا ہے۔۔رینجرز اور پولیس کےد عوے کے ٹارگٹ کلنگ کم کردی۔۔لیکن نامعلوم دہشت گرد جب چاہتے ہیں جہاں چاہتے ہیں اپنا کام کر جاتے ہیں۔ رینجرز اور پولیس کے پاس لامحدود اختیارات  پھر بھی دہشتگردوں کے سامنے بے بس ہیں۔

     واقعے کے بعد کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں مدرسے کے طلبہ نے مشتعل ہوکت دکانیں بند کرادیں اور سڑک پر احتجاج کرکے ٹریفک کی روانی معطل کردی۔

     وزیر اعظم سمیت متعدد سیاسی رہنماوٗں نے جمعیت العلمائے اسلام سمیع الحق گروپ کے رہنما  مفتی عثمان کے قتل پر شدید اظہارِ مذمت کیا۔