اسلام آباد : نادرا نے خاموشی سے پاک آئی ڈی ایپ سے ’سیلف رپورٹ ڈیتھ‘ فیچر ہٹا دیا، یہ غیرمعمولی فیچر سوشل میڈیا پر وائرل ہوا اور نادرا کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
تفصیلات ک نادرا نے اپنے پاک آئی ڈی موبائل ایپ سے متنازع فیچر ہٹا دیا، ’سیلف رپورٹ ڈیتھ پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید اور طنز کیا گیا تھا۔
ایپ کے "Cancel Identity Due to Death” آپشن میں صارفین کو دو انتخاب دیے گئے تھے، ایک رشتہ دار کے لیے اور دوسرا ’’Myself‘‘ یعنی خود کے لیے۔ اس آپشن کے تحت صارف کو چہرے کی شناخت کے ذریعے لائیونیس چیک مکمل کرنا لازمی تھا، جس پر یہ سوال اٹھا کہ کوئی فوت شدہ شخص اپنی موت کی تصدیق کیسے کر سکتا ہے؟
یہ غیرمعمولی فیچر سوشل میڈیا پر وائرل ہوا اور نادرا کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا تاہم معاملے پر میڈیا رپورٹس اور عوامی ردعمل کے بعد نادرا نے فوری طور پر یہ آپشن ہٹا کر فیچر کو اپ ڈیٹ کر دیا۔
اب صرف رشتہ دار ہی مرحوم کا شناختی کارڈ کینسل کرا سکیں گے، جبکہ اس کے لیے رشتے کی تصدیق اور فیملی ٹری فیچر شامل کر دیا گیا ہے تاکہ کسی قسم کا ابہام نہ رہے۔
نادرا ترجمان کے مطابق ’’Myself‘‘ آپشن ایک کنفیوزن کی وجہ سے شامل ہوا تھا اور یہ سہولت ہمیشہ سے رشتہ داروں کے لیے ہی متعین تھی۔
مزید پڑھیں : نادرا مراکز کی عارضی بندش کا اعلان
خیال رہے ادارے نے حال ہی میں "پاک آئی ڈی” کا نیا اور جدید ورژن متعارف کرایا ہے، جس میں متعدد نئی سہولیات اور فیچرز شامل کیے گئے ہیں تاکہ شہری زیادہ آسانی کے ساتھ آن لائن شناختی خدمات تک رسائی حاصل کر سکیں۔
والدین 3 سال سے کم عمر بچوں کا ب فارم یا شناختی کارڈ بنوانے کےلیے موبائل گیلری سے تصویر اپ لوڈ کرسکیں گے۔
اس کے علاوہ اپنی دی ہوئی تصویر شناختی دستاویز پر پرنٹ کرانے، خاندان کے رہ جانے والے افراد کا ریکارڈ اپ ڈیٹ کرانے کےلیے بھی سہولت فراہم کی گئی ہے۔
فنگرپرنٹ یا چہرے کی تصدیق کے بغیر درخواست دینے کی سہولیات اور اردو میں زیادہ وضاحت کے ساتھ معلومات فراہم کرنے کا آپشن بھی نئے ورثن میں موجود ہے۔