Tag: پاک افغانستان

  • افغانستان سے آنے والے ہم وطنوں کیلیے ریلوے کا اہم قدم

    افغانستان سے آنے والے ہم وطنوں کیلیے ریلوے کا اہم قدم

    چمن: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے کہا ہے کہ افغانستان سے آنے والے ہم وطنوں کے لیے پاکستان ریلویز نے بڑی سہولت فراہم کر دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان ریلویز نے افغانستان میں پھنسے ہم وطنوں کے لیے اہم قدم اٹھا لیا ہے، اس سلسلے میں ریلویز نے 30 مسافر کوچز اور 2 طبی کوچز چمن سرحد پر بھجوا دیں۔

    این سی او سی کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں کی چمن آمد پر اسکریننگ، ٹریکنگ اور ٹیسٹنگ کے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں، پاکستان ریلویز کی جانب سے بھجوائی گئی طبی کوچز طبی آلات اور کلیدی ضروریات سے لیس ہیں۔

    وزیر اعظم نے افغانستان میں پھنسے پاکستانیوں کو واپس لانے کی ہدایت کر دی

    نیشنل آپریشن سینٹر کے مطابق ان کوچز میں بہ یک وقت 400 افراد کو قرنطینہ کرنے کی سہولتیں فراہم کی جا سکتی ہیں، پاکستان ریلویز کے اقدام سے کرونا وبا کی روک تھام میں مدد ملے گی۔

    یاد رہے کہ چند دن قبل وزیر اعظم عمران خان نے کرونا وائرس کی وبا کی وجہ سے افغانستان میں پھنسے پاکستانیوں کی وطن واپسی کے معاملے پر نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ ان ہم وطنوں کو واپس لانے کے انتظامات کیے جائیں۔

    وطن واپسی پر ان مسافروں کو 7 دن قرنطینہ میں رکھا جائے گا، وزیر اعظم نے طورخم بارڈر پر قرنطینہ سینٹر کے لیے ضروری اقدامات کی ہدایت بھی کی تھی۔

  • وزیر اعظم نے چمن بارڈر فوری کھولنے کی ہدایت کر دی

    وزیر اعظم نے چمن بارڈر فوری کھولنے کی ہدایت کر دی

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے چمن بارڈر فوری کھولنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان آج اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے کہا ہے کہ انھوں نے فوری چمن بارڈر کھولنے کی ہدایت کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان عالمی وبا کے باوجود افغان بہن بھائیوں سے تعاون کرے گا۔

    انھوں نے ٹویٹ میں لکھا کہ کرونا (COVID-19) جیسی عالمی وبا پھوٹنے کے باوجود ہم اپنے افغان بھائی بہنوں کی مدد کے لیے پوری طرح یک سو اور پُر عزم ہیں۔ انھوں نے مزید لکھا کہ میں نے چمن اسپین بولدک سرحد فوری کھولنے اور ٹرکوں کو افغانستان میں داخل ہونے کی اجازت دینے کی ہدایت جاری کی ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بحران کے وقت میں ہم افغانستان کے ساتھ پوری ثابت قدمی کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    چین کے شہر ووہان میں مقیم پاکستانی طلبہ کے لیے کھانا روانہ

    خیال رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 447 ہو گئی ہے، ملک میں کرونا وائرس کے باعث 2 اموات ہوئی ہیں جب کہ 5 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں میں وائرس کے 117 نئے کیسز سامنے آئے، سندھ میں اب تک کرونا کے 245، بلوچستان میں 81 کیسز رپورٹ ہوئے، پنجاب میں 78 اور خیبر پختون خوا میں 23 کرونا کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے، گلگت بلتستان میں 12 اور آزاد کشمیر میں ایک مستند کیس سامنے آیا، جب کہ اسلام آباد میں کرونا وائرس کے 7 کیسز سامنے آ چکے ہیں۔

  • افغان امن عمل میں حالیہ اقدامات پر پاکستان کے شکر گزار ہیں: زلمے خلیل زاد

    افغان امن عمل میں حالیہ اقدامات پر پاکستان کے شکر گزار ہیں: زلمے خلیل زاد

    اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے طالبان رہنماﺅں کو سفری سہولیات دینے پر شکر گزار ہیں، امید ہے پاکستان اپنا مثبت کردار جاری رکھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے دورۂ پاکستان کے حوالے سے ٹویٹ کرتے ہوئے پاکستان کا شکریہ ادا کیا، کہا افغان امن عمل میں حالیہ اقدامات پر پاکستان کے شکر گزار ہیں۔

    زلمے خلیل زاد نے کہا کہ مسئلہ افغانستان کے حل کے لیے پاکستان کا عزم سراہتے ہیں، افغان امن عمل کے لیے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔

    ہفتے کو زلمے خلیل زاد کے دورۂ پاکستان کے حوالے سے امریکی سفارت خانے نے اعلامیہ جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیا کہ زلمے خلیل زاد نے 5 اور 6 اپریل کو پاکستان کا دورہ کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  آرمی چیف سے زلمے خلیل زاد کی ملاقات، افغان مفاہمتی عمل پر تبادلہ خیال

    اعلامیے کے مطابق دورے کے دوران زلمے خلیل زاد نے اعلیٰ سول اور عسکری قیادت سے ملاقاتیں کیں۔ انھوں نے وزیر خارجہ، سیکرٹری خارجہ اور آرمی چیف سے ملاقاتیں کیں۔

    زلمے خلیل زاد نے کہا کہ دونوں فریقین نے اس بات پر زور دیا کہ افغانستان میں امن پاکستان کے مفاد میں ہے، امریکا توقع رکھتا ہے کہ پاکستان اس عمل میں اپنا مثبت کردار جاری رکھے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے جی ایچ کیو کا دورہ کیا اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی، جس میں علاقائی سیکورٹی اور افغان مفاہمتی عمل پر گفتگو کی گئی۔

  • پاکستان میں اکیسویں صدی کا تجارتی انفراسٹرکچر قائم کریں گے، خرم دستگیر

    پاکستان میں اکیسویں صدی کا تجارتی انفراسٹرکچر قائم کریں گے، خرم دستگیر

    کراچی: وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں اکیسویں صدی کا تجارتی انفراسٹرکچر قائم کریں گے، اور وزیر اعظم پاکستان کے ویژن کے مطابق ایکسپورٹرز کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں فراہم کی جائیں گی ۔

    وفاقی وزیر تجارت نے پورٹ قاسم کراچی کے دورے کے موقع پر کہا کہ تاجروں کی مشکلات دور کی جائیں گی ، وفاقی وزیر نے پورٹ قاسم پر کنٹینروں کی انسپکشن اور الیکٹرانک سکینر کے ذریعے کنٹینر کی چیکنگ کے عمل کا تفصیلی معائنہ کیا۔

    اس موقع پر وفاقی وزیر نے کراچی چیمبر کی بزنس کمیونٹی کے نما ئندوں کی مشکلات معلوم کیں اور ان کے حل کیلئے متعلقہ افسران کو انکے فوری تدارک کیلئے ہدایات جاری کیں۔

    تاجر برادری کی طرف سے بتایا گیا کہ اینٹی نارکوٹکس فورس کی طرف سے چیکنگ کیلئے ایکسپورٹرز کے کنٹینر کھولے جاتے ہیں، جس سے برآمدی اشیاء کی پیکنگ شدید متاثر ہوتی ہے۔

     چیکنگ کے بعد برآمدی اشیاء کی دوبارہ پیکنگ پر توجہ نہیں دی جاتی جس کی وجہ سے بیرون ملک مال کی فروخت میں مشکلات پیش آتی ہیں، ڈائریکٹر جنرل اینٹی نارکوٹکس فورس نے وفاقی وزیر کو پورٹ پر چیکنگ کے معاملات پر تفصیلی بریفنگ دی ۔

  • پاک افغانستان تجارت کو فروغ دیں گے، خرم دستگیر

    پاک افغانستان تجارت کو فروغ دیں گے، خرم دستگیر

    اسلام آباد :وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ تجارت کے ذریعے خطے میں معاشی انقلاب برپا کریں گے، وزارت تجارت مستقبل کی تجارتی پالیسیوں کو تفصیلی تحقیق کی بنیاد پر مرتب کرے گی،

    پاکستان افغانستان تاجکستان تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے وزارتِ تجارت میں ایک بین الوزارتی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان سے بزنس ٹو بزنس سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے مذاکرات کرے گا۔

    ایگزم بینک کے قیام سے پاک افغان تاجروں کو کریڈٹ کی سہولت میسر ہو گی، جس سے تجارت کے حجم میں اضافہ ہو گا، اجلاس کے دوران پاکستان اور افغانستان کی تجارتی کمیونٹی کو درپیش مشکلات اور اُن کے حل کا تفصیل سے ذکر کیا گیا۔

    وفاقی وزیر کو تجارتی عمل کو سہل بنانے کیلئے کسٹمز کے معاملات، تجارتی سامان کی انشورنس، ٹرکوں اور کنٹینروں کی ٹریکنگ ، افغانستان سے کرنسی کے تبادلے، ایس آر اوز کے کردار ، بینکوں کی طرف سے تجارت کیلئے کریڈٹ کی سہولت اور ٹیکس ریفنڈ کے مسائل پر تحقیقی رپورٹ پیش کی گئی ۔

    جس پر وفاقی وزیر نے تاجروں کی مشکلات کے حل کیلئے تمام متعلقہ اداروں سے رابطے کی ہدایت کی۔