Tag: پاک افغان تجارت

  • پاک افغان تجارت کےفروغ کے لیے اہم فیصلہ

    پاک افغان تجارت کےفروغ کے لیے اہم فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے افغان تجارت کے فروغ کے حوالے سے اہم فیصلہ کرتے ہوئے خرلاچی سے افغانستان کیلئے برآمدات کی اجازت دے دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزارت تجارت نے کرم ایجنسی کے علاقے خرلاچی سے افغانستان اور افغانستان کے ذریعے وسطی ایشیائی ممالک کیلئے برآمدات کی اجازت دینے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، اس ضمن میں ایکسپورٹ پالیسی آرڈر 2020میں ترمیم کی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  شمالی وزیرستان میں غلام خان بارڈر بھی کھول دیا گیا

    ذرائع کے مطابق اس سے قبل خرلاچی مجاز ایکسپورٹس لینڈ روٹس میں شامل نہیں تھا اور اب ایکسپورٹ پالیسی آرڈر
    میں ترمیم کے بعد خرلاچی کو بھی مجاز ایکسپورٹس لینڈ روٹ میں شامل کردیا گیا ہے۔

    یاد رہے رواں سال جون میں جنوبی وزیرستان میں واقع پاک افغان بارڈر انگور اڈہ گیٹ کو بھی تجارت و آمدورفت کیلئے کھول دیا گیا تھا۔

  • تعلقات میں پیش رفت، پاک افغان بارڈر 24 گھنٹے کھلا رہے گا

    تعلقات میں پیش رفت، پاک افغان بارڈر 24 گھنٹے کھلا رہے گا

    اسلام آباد: پاکستان اور افغانستان کے مابین باہمی تعلقات میں پیش رفت ہوئی ہے، دونوں ملکوں نے پاک افغان بارڈر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک افغان بارڈر 24 گھنٹے کھلا رہے گا، دونوں ممالک میں دو طرفہ تجارت ہفتے میں ساتوں دن 24 گھنٹے ہوگی۔

    دریں اثنا، وزیر اعظم عمران خان آج طور خم بارڈر کا افتتاح کریں گے، وزیر اعظم بارڈر کو 24 گھنٹے کے لیے کھولنے کی تقریب میں شریک ہوں گے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ سرحد پار افغان حکام بھی اس تقریب میں شرکت کریں گے، طور خم بارڈر کو 24 گھنٹے تجارتی سرگرمیوں کے لیے کھلا رکھا جائے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ کے پی محمود خان نے طور خم بارڈر کا ہنگامی دورہ کر کے وہاں سرحد کو 24 گھنٹے کھولنے سے متعلق انتظامات کا جائزہ لیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاک افغان سرحد 24 گھنٹے آمد و رفت کے لیے کھلی رکھنے کے لیے انتظامات

    کہا جا رہا ہے کہ حکومت کے اس اقدام سے دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آئے گی اور وسطی ایشیا تک تجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔

    خیال رہے کہ درّہ خیبر کا مقام اس خطے میں صدیوں سے تجارتی مرکز رہا ہے، پاک افغان سرحد کھولنے سے پاکستانی برآمدات میں اضافہ ممکن ہے۔

    سرحد کھلی رکھنے کے عمل میں سہولت فراہم کرنے کے لیے صوبائی حکومت کی جانب سے 79 ملین روپے فراہم کیے گئے تھے۔

    دونوں اطراف کاؤنٹرز کی تعداد 16 سے بڑھا کر 24 کر دی گئی ہے، ایمیگریشن اور کسٹم حکام کی تعداد بھی بڑھا دی گئی ہے، عوام کے لیے پیدل راہ داری پر بھی کام کیا گیا۔

  • وفاقی وزیرخزانہ کی زیر صدارت میں اعلی سطحی اجلاس میں پاک افغان تجارت کا جائزہ

    وفاقی وزیرخزانہ کی زیر صدارت میں اعلی سطحی اجلاس میں پاک افغان تجارت کا جائزہ

    اجلا س کو بتایا گیا کہ سال دوہزار بارہ تیرہ میں پاک افغان تجارت کا حجم دو اعشاریہ تین ارب ڈالر رہا۔ اس میں وہ تجارت بھی شامل ہے جو پاکستانی روپے میں کی جاتی ہے ۔ یہ مقدار مجموعی تجارت کا پچاس فیصد ہے۔

    وزیرخزانہ نے کہا کہ تجارت کے عوض افغانستان کو ادائیگی اب پاکستانی کرنسی میں نہیں کی جائے گی اور سترہ مارچ دوہزار چودہ سے تجارت کا مروجہ طریقہ اپنایا جائے گا۔ تاہم برآمدکندگان کو اپنے موجودہ معاہدوں کو پورا کرنے کے لیے دو ماہ کا وقت دیا جائے گا۔