Tag: پاک افغان تعلقات

  • پاکستان کا افغانستان میں سیاسی قیادت میں معاہدے کا خیر مقدم

    پاکستان کا افغانستان میں سیاسی قیادت میں معاہدے کا خیر مقدم

    اسلام آباد: پاکستان نے افغانستان میں سیاسی قیادت میں معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں سیاسی قیادت کے درمیان معاہدے کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ افغان قیادت کے آپس میں ہونے والا معاہدہ اہم ہے، یہ انتہائی اہم ہے کہ تمام افغان لیڈر مل کر کر کام کریں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ مل کر کام کرنا افغان عوام کے مفاد میں ہے، اور اس سے افغانستان میں استحکام آئے گا، بلاشبہ امریکا طالبان معاہدے نے تاریخی مواقع پیدا کیے ہیں، اب تمام افغان پارٹیاں امن معاہدے کا احترام کریں، پاکستان افغانستان میں امن اور استحکام کے لیے حمایت جاری رکھے گا۔

    افغان صدور کے درمیان شراکتِ اقتدار کا معاہدہ طے

    واضح رہے کہ گزشتہ روز افغان صدر اشرف غنی اور ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے اپنے سیاسی اختلافات کو ختم کرتے ہوئے اقتدار میں شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں، بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق افغان صدر کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں معاہدے پر دستخط کا اعلان اور اقتدار میں شراکت داری کی تصدیق کی گئی۔

    اشرف غنی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ معاہدے کے تحت ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ اعلیٰ قومی مصالحتی کونسل کے سربراہ ہوں گے اور ان کی ٹیم کے ممبران کو وفاقی کابینہ میں شامل کیا جائے گا۔ تاہم ہہ بات سامنے نہیں آ سکی کہ عبد اللہ عبداللہ کی جماعت کے اراکین کو کون سی وزارتیں دی جائیں گی۔

    جنگ کے خاتمے کیلئے نئی حکومت سے شراکت کو تیار ہیں، زلمےخلیل زاد

    زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ سمجھوتے کے تحت ڈاکٹر عبداللہ امن عمل کی قیادت کریں گے، امریکی حکومت افغانستان میں سمجھوتے کا خیر مقدم کرتی ہے، ہم نئی افغان حکومت کی کامیابی کے خواہاں ہیں۔

    یاد رہے کہ افغانستان کے صدارتی امیدوار ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے گزشتہ برس ستمبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے نتائج تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا، جس کے بعد مارچ 2020 میں دونوں رہنماؤں نے صدر کے عہدے کا علیحدہ علیحدہ حلف اٹھایا تھا۔

    خبررساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ اور اُن کی جماعت نے وزاتِ خارجہ اور وزارتِ خزانہ میں دل چسپی ظاہر کی تھی البتہ افغان صدر نے اس حوالے سے صاف انکار کر دیا تھا۔

  • افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے روڈ میپ کی ضرورت ہے: وزیر خارجہ

    افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے روڈ میپ کی ضرورت ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے روڈ میپ کی ضرورت ہے، پاکستان 40 سال سے 30 لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے۔

    اسلام آباد میں افغان مہاجرین پر عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود نے کہا کہ افغان مہاجرین میں رجسٹر اور غیر رجسٹر دونوں شامل ہیں، ہم 10 لاکھ سے زیادہ افغان مہاجرین کو رجسٹر کر چکے ہیں، انھیں سہولتیں دی گئیں تاکہ وہ اپنے ملک کی ترقی میں کردار ادا کر سکیں۔

    شاہ محمود نے کہا کہ افغانستان سے ہمارا تعلق مشترکہ مذہب، ثقافت اور اقدار پر قائم ہے،افغان مہاجرین کو اس سال بھی کانفرنس سے بہت امید ہے، افغانستان میں امن اور استحکام ناگزیر ہے، مہاجرین کی واپسی اور بحالی کے لیے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ شرکا کو میں یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان افغان بھائیوں کی مدد جاری رکھے گا، پاکستان افغان مہاجرین کو صحت، تعلیم اور فنی تربیت کی سہولتیں فراہم کرتا آیا ہے، مہاجرین کی واپسی کے لیے روڈ میپ کی ضرورت ہے۔

    خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس بھی عالمی افغان مہاجرین کانفرنس میں شرکت کے لیے پاکستان آئے ہیں، وہ آج وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقاتیں کریں گے اور یو این مشنز کے لیے پاکستانی دستوں کی خدمات کی تصویری نمایش کا افتتاح کریں گے۔

  • پاکستان نے کابل میں اپنے سفارت خانے سے ویزے کا اجرا روک دیا

    پاکستان نے کابل میں اپنے سفارت خانے سے ویزے کا اجرا روک دیا

    اسلام آباد: افغانستان کی ہٹ دھرمی پر پاکستان نے ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کابل میں پاکستانی سفارت خانے سے ویزے کا اجرا تا حکم ثانی روک دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی سفارت خانے کے ترجمان نے کہا ہے کہ کابل میں پاکستانی سفارت خانے سے ویزے کا اجرا تا حکم ثانی روک دیا گیا ہے۔ ذرایع کا کہنا ہے کہ افغان حکام پاکستانی سفارت کاروں کی نقل و حرکت میں رکاوٹ بننے لگے ہیں۔

    ذرایع کے مطابق افغان حکام نے پاکستانی سفارت کاروں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے، افغان حکام سفارت کاروں کی گاڑیاں روک کر نازیبا زبان بھی استعمال کر رہے ہیں۔

    پاکستان نے معاملہ افغان وزارت خارجہ کے ساتھ اٹھا لیا ہے، تاہم دوسری طرف افغان وزارت خارجہ اپنی خفیہ ایجنسی کے سامنے بے بس نظر آ رہی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ، 6 جوان 5 شہری زخمی

    دریں اثنا، پاکستان نے افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے پاکستانی سفارت کاروں کو ہراساں کرنے کے معاملے پر تشویش کا اظہار کیا، ترجمان نے کہا کہ ہراساں کرنے کا عمل گرشتہ دو روز سے جاری ہے، پاکستانی اہل کاروں کی سیکورٹی افغان حکومت کی ذمہ داری ہے، افغانستان واقعات کی فوری تحقیقات کرے اور رپورٹ پاکستان سے شیئر کرے۔

    یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل افغانستان کی سیکورٹی فورسز نے پاک افغان سرحدی علاقے پر بلا اشتعال فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں خاتون سمیت پانچ شہری اور 6 جوان زخمی ہو گئے تھے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغان فوج نے پاکستانی پوسٹوں پر بلا اشتعال فائرنگ کی، اس کے باوجود پاکستان نے تحمل کا مظاہرہ کیا، افغان فوج نے مارٹر اور بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ کی تھی، پاک فوج نے روایتی اور پیشہ ورانہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھرپور جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں افغان سیکورٹی فورسز کی بارڈر پوسٹوں کو نقصان پہنچا۔

  • یوم سیاہ کی تقریب روکنے کی کوشش، افغان حکومت بھارت نوازی میں اندھی

    یوم سیاہ کی تقریب روکنے کی کوشش، افغان حکومت بھارت نوازی میں اندھی

    اسلام آباد: افغان حکومت بھارتی خوش نودی حاصل کرنے کے لیے اندھی ہو گئی ہے، کابل میں کشمیر سے متعلق پاکستانی سفارت خانے کی تقریب روکنے کی کوشش کر کے انڈیا کو خوش کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی سفیر زاہد نصر اللہ نے کہا ہے کہ آج یوم سیاہ کشمیر سے متعلق سفارت خانے میں تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں سفارت کار، سیاسی عمائدین اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کرنا تھی، تاہم تقریب سے 2 گھنٹے قبل سفارت خانے کے باہر مظاہرہ کیا گیا۔

    پاکستانی سفیر کا کہنا تھا سفارت خانے کے باہر جمع ہونے والے مظاہرین نے پاکستان مخالف نعرے لگائے، مظاہرے کے باعث مہمان سفارت خانے نہیں پہنچ سکے، مہمانوں کو ڈنڈا بردار مظاہرین دھمکاتے بھی رہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  افغان سفارتخانے کا پاکستانیوں کے ساتھ تضحیک آمیز رویہ

    زاہد نصر اللہ نے بتایا کہ اس سلسلے میں افغان حکام سے بھی رابطے کی کوشش کی گئی لیکن وہاں سے جواب نہیں ملا، پولیس سے بھی رابطہ کیا گیا لیکن پولیس نے کہا کہ اوپر سے آرڈر نہیں۔

    سفارتی ذرایع کا کہنا ہے کہ ملی بھگت سے پاکستانی سفارت خانے کے گیٹ پر مظاہرہ کیا گیا تاکہ یوم سیاہ کشمیر سے متعلق تقریب کو منعقد ہونے سے روکا جا سکے۔ واضح رہے کہ آج جموں و کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کو 72 سال مکمل ہو گئے ہیں، پاکستان سمیت دنیا بھر میں کشمیری یوم سیاہ منا رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ اسلام آباد میں واقع افغان سفارت خانے کی جانب سے بھی ویزے کے حصول کے لیے آنے والے پاکستانیوں کے ساتھ تضحیک آمیز رویّہ اختیار کیا جا رہا ہے، جس کے باعث پاکستانیوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔

  • پاکستان نے افغان وزارت خارجہ کا پشاور کی مارکیٹ سے متعلق بیان مسترد کر دیا

    پاکستان نے افغان وزارت خارجہ کا پشاور کی مارکیٹ سے متعلق بیان مسترد کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان نے افغان وزارت خارجہ کی جانب سے پشاور کی مارکیٹ سے متعلق بیان کو مسترد کر دیا ہے، ترجمان وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ پشاورکی مارکیٹ سے متعلق بیان میں حقائق توڑ مروڑ کر پیش کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ افغان وزارت خارجہ نے حالات، واقعات اور حقائق مسخ کر کے پیش کیے، پشاور مارکیٹ کا مسئلہ مقامی شہریوں اور ایک افغان بینک کے درمیان ہے، کیس میں 1998 میں مقامی شہریوں کے حق میں فیصلہ دیا جا چکا ہے، مقامی انتظامیہ نے بھی فیصلے کی روشنی میں قانون کے مطابق قدم اٹھایا تھا۔

    دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ اس صورت حال کو افغان حکام کی طرف سے غلط رنگ دیا گیا، پاکستان کے عدالتی نظام، اور فیصلے پر عمل کو غلط رنگ دینے کی کوشش مسترد کرتے ہیں، افغان قونصل خانے کو صورت حال سے جوڑنا اور احتجاجاً بند کرنا قابل مذمت ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعظم نے طور خم بارڈر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کے منصوبے کا افتتاح کردیا

    ترجمان نے کہا کہ توقع ہے افغان حکام قونصل خانے کی بندش کے فیصلے پر نظر ثانی کریں گے، نجی معاملے کو 2 ملکوں کے تعلقات پر اثر انداز نہیں ہونا چاہیے۔

    واضح رہے کہ پاکستان ایک طرف امریکا، افغانستان اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے سلسلے میں اہم ترین کردار ادا کر رہا ہے، دوسری طرف اس نے طور خم بارڈر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کے اقدامات کر کے افغان عوام کو تحفہ دیا۔

  • پاکستان کی افغانستان کو انتخابات کے کامیاب انعقاد پر مبارک باد

    پاکستان کی افغانستان کو انتخابات کے کامیاب انعقاد پر مبارک باد

    اسلام آباد: دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ پاکستان نے افغانستان کو انتخابات کے کام یاب انعقاد پر مبارک باد پیش کی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے پاکستان نے افغانستان کو انتخابات کے کام یاب انعقاد پر مبارک باد پیش کی، صدارتی انتخابات پر افغان عوام مبارک باد کے مستحق ہیں۔

    انھوں نے کہا افغان عوام نے جمہوری عمل کو جاری رکھنے کے حق میں فیصلہ کیا، توقع ہے نئی افغان حکومت جلد وجود میں آ جائے گی۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا نئی حکومت مکمل مینڈیٹ کے ساتھ امن کے عمل کو آگے بڑھائے گی، افغان مذاکراتی عمل کو آگے بڑھانا ضروری ہے، پاکستان نئی حکومت کے ساتھ دیرپا امن کے لیے مکمل تعاون کرے گا۔

    تازہ ترین:  افغان صدارتی انتخابات، پولنگ اسٹیشن کے باہر دھماکا، متعدد افراد زخمی

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستا ن میں دیرپا امن کا خواہاں ہے، افغانستان میں دیرپا امن خطے میں دیرپا امن کی کنجی ہے۔

    واضح رہے کہ آج خانہ جنگی کے شکار افغانستان میں طالبان کی دھمکیوں کے باوجود صدارتی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل مکمل کیا گیا، پولنگ کے دوران ملک بھر میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔

    خدشات کے مطابق آج پولنگ کا عمل شروع ہونے کے کچھ ہی دیر بعد افغانستان کے جنوبی صوبے قندھار میں پولنگ اسٹیشن پر زور دار دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 15 افراد زخمی ہوئے۔

    صدارتی انتخابات سے قبل طالبان نے افغانستان میں پولنگ کے دن حملے کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ عوام انتخابات کے دن گھروں سے باہر نہ نکلیں۔

  • تعلقات میں پیش رفت، پاک افغان بارڈر 24 گھنٹے کھلا رہے گا

    تعلقات میں پیش رفت، پاک افغان بارڈر 24 گھنٹے کھلا رہے گا

    اسلام آباد: پاکستان اور افغانستان کے مابین باہمی تعلقات میں پیش رفت ہوئی ہے، دونوں ملکوں نے پاک افغان بارڈر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک افغان بارڈر 24 گھنٹے کھلا رہے گا، دونوں ممالک میں دو طرفہ تجارت ہفتے میں ساتوں دن 24 گھنٹے ہوگی۔

    دریں اثنا، وزیر اعظم عمران خان آج طور خم بارڈر کا افتتاح کریں گے، وزیر اعظم بارڈر کو 24 گھنٹے کے لیے کھولنے کی تقریب میں شریک ہوں گے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ سرحد پار افغان حکام بھی اس تقریب میں شرکت کریں گے، طور خم بارڈر کو 24 گھنٹے تجارتی سرگرمیوں کے لیے کھلا رکھا جائے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ کے پی محمود خان نے طور خم بارڈر کا ہنگامی دورہ کر کے وہاں سرحد کو 24 گھنٹے کھولنے سے متعلق انتظامات کا جائزہ لیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاک افغان سرحد 24 گھنٹے آمد و رفت کے لیے کھلی رکھنے کے لیے انتظامات

    کہا جا رہا ہے کہ حکومت کے اس اقدام سے دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آئے گی اور وسطی ایشیا تک تجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔

    خیال رہے کہ درّہ خیبر کا مقام اس خطے میں صدیوں سے تجارتی مرکز رہا ہے، پاک افغان سرحد کھولنے سے پاکستانی برآمدات میں اضافہ ممکن ہے۔

    سرحد کھلی رکھنے کے عمل میں سہولت فراہم کرنے کے لیے صوبائی حکومت کی جانب سے 79 ملین روپے فراہم کیے گئے تھے۔

    دونوں اطراف کاؤنٹرز کی تعداد 16 سے بڑھا کر 24 کر دی گئی ہے، ایمیگریشن اور کسٹم حکام کی تعداد بھی بڑھا دی گئی ہے، عوام کے لیے پیدل راہ داری پر بھی کام کیا گیا۔

  • سرحد پر باڑ لگانے والے فوجیوں پر فائرنگ، افغان ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی

    سرحد پر باڑ لگانے والے فوجیوں پر فائرنگ، افغان ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ سرحد پر باڑ لگانے والے فوجیوں پر فائرنگ کرنے پر افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے والے فوجیوں پر فائرنگ پر شدید احتجاج کیا۔

    ترجمان نے کہا کہ افغانستان سے باڑ لگانے والی ٹیم پر فائرنگ کی گئی، بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کے 3 جوان شہید اور ایک زخمی ہوا۔

    دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ افغان حکام اپنے علاقے میں صورت حال کنٹرول کرنے کے ذمہ دار ہیں، پاکستان کا مطالبہ ہے کہ افغان حکومت بارڈر محفوظ بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مغربی سرحد پر فائرنگ کے واقعات، 4 سیکورٹی اہل کار شہید

    واضح رہے کہ آج مغربی سرحد پر فائرنگ کے 2 مختلف واقعات میں 4 سیکورٹی اہل کار شہید اور ایک زخمی ہوا، خیبر پختون خوا کے ضلع دیر میں ہونے والے واقعے میں سرحد پر باڑ لگانے والوں پر افغانستان کی جانب سے فائرنگ کی گئی۔

    شہدا میں لانس نائیک سعید امین آفریدی، لانس نائیک محمد شعیب سواتی اور سپاہی کاشف علی شامل ہیں۔

    28 سال کے لانس نائیک سعید امین آفریدی کا تعلق ضلع خیبر سے تھا، 31 سال کے لانس نائیک محمد شعیب کا تعلق ضلع مانسہرہ سے تھا جب کہ 22 سال کا سپاہی کاشف علی ضلع نوشہرہ کا رہایشی تھا۔

    یاد رہے کہ پاک افغان سرحد پر خاردار تاریں لگانے کا عمل کچھ عرصے سے جاری ہے، آئی ایس پی آر کے مطابق دسمبر 2019 تک پاک افغان سرحد پر باڑ کا کام مکمل کر لیا جائے گا۔

  • دنیا نے مسئلہ افغانستان پر ہمارے نقطہ نظر کو تسلیم کیا: شاہ محمود قریشی

    دنیا نے مسئلہ افغانستان پر ہمارے نقطہ نظر کو تسلیم کیا: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے افغان ہم منصب صلاح الدین ربانی نے ملاقات کی ہے، جس میں دو طرفہ تعلقات، افغان امن عمل اور خطے کی صورت حال پر گفتگو کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی نے افغان ہم منصب کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہا، دونوں وزرائے خارجہ کے مابین ملاقات میں خطے بالخصوص افغانستان کے امن معاملے پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان کے مسئلے کے مذاکرات سے سیاسی حل کا متقاضی رہا ہے، دنیا بھر نے مسئلہ افغانستان پر ہمارے نقطہ نظر کو تسلیم کیا ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان میں دیرینہ مذہبی، سیاسی، ثقافتی تعلقات استوار ہیں، خطے میں امن و استحکام کے لیے پر امن افغانستان ناگزیر ہے، وزیر اعظم تمام ہم سایہ ممالک سے تعلقات استوار کرنے کے خواہاں ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کابل: سفارتی علاقے میں خود کش حملہ، دس افراد ہلاک

    شاہ محمود کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان افغان امن عمل میں اپنا مصالحانہ کردار ادا کر رہا ہے اور کرتا رہے گا۔

    انھوں نے کہا کہ افغان صدر اشرف غنی کے دورہ پاکستان سے دونوں ممالک میں تعلقات کو فروغ ملا ہے، دونوں ممالک ماضی کو بھلا کر ترقی اور استحکام کے لیے آگے بڑھیں گے۔

    دریں اثنا، دونوں وزرائے خارجہ نے سیکورٹی، انسداد دہشت گردی اور باہمی دل چسپی کے شعبوں میں کاوشیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

  • زلمے خلیل زاد کی وزارتِ خارجہ آمد، شاہ محمود قریشی سے ملاقات

    زلمے خلیل زاد کی وزارتِ خارجہ آمد، شاہ محمود قریشی سے ملاقات

    اسلام آباد: امریکی نمایندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے وزارتِ خارجہ میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان مفاہمتی عمل کے امریکی سفیر زلمے خلیل زاد نے آج وزارت خارجہ میں شاہ محمود سے خصوصی ملاقات کی، جس میں افغان امن عمل میں پیش رفت، خطے کی صورت حال اور باہمی دل چسپی کے امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

    زلمے خلیل زاد نے دوحہ میں ہونے والے امریکا، طالبان مذاکرات کے 7 ویں دور میں پیش رفت سے آگاہ کیا، امریکی نمایندے نے اپنے حالیہ دورۂ کابل کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا۔

    اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دوحہ میں انٹرا افغان امن مذاکرات میں ہونے والی پیش رفت اور دوحہ مذاکرات کے بعد جاری ہونے والا مشترکہ اعلامیہ خوش آیند ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  طالبان افغان حکومت کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے لیے آمادہ

    انھوں نے کہا کہ دوحہ مذاکرات میں افغان امن عمل کے سلسلے سے بنیادی روڈ میپ سے فریقین کا متفق ہونا نہایت مثبت پیش رفت ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن و استحکام اور دیرپا تعمیر و ترقی کے لیے انٹرا افغان مذاکرات سنگِ میل ثابت ہوں گے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان افغان امن عمل میں مشترکہ ذمہ داری کے تحت اپنا مصالحانہ کردار ادا کرتا رہے گا۔

    ذرایع کے مطابق امریکی عہدے دار کا دورۂ پاکستان انتہائی اہم نوعیت کا حامل ہے، زلمے خلیل زاد افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا پر پاکستانی عہدے داران سے اہم مشاورت کرنے کے بعد دوحہ کے لیے روانہ ہوں گے۔