Tag: پاک افغان تعلقات

  • پاک افغان سرحد 24 گھنٹے آمد و رفت کے لیے کھلی رکھنے کے لیے انتظامات

    پاک افغان سرحد 24 گھنٹے آمد و رفت کے لیے کھلی رکھنے کے لیے انتظامات

    پشاور: وزیر اعلیٰ کے پی محمود خان اور وزیر اعظم کے مشیر ارباب شہزاد نے طور خم بارڈر کا دورہ کیا جہاں انھوں نے پاک افغان سرحد 24 گھنٹے آمد و رفت کے لیے کھلی رکھنے کے انتظامات کا جائزہ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا کے وزیر اعلیٰ نے مشیر وزیر اعظم ارباب شہزاد کے ہم راہ طور خم بارڈر پر 24 گھنٹے آپریشنز شروع کرنے کی تیاریوں کا جائزہ لیا، انھیں اس سلسلے میں تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔

    وزیر اعلیٰ محمود خان نے اس موقع پر کہا کہ بارڈر کھلا رکھنے سے پاک افغان سرحد پر تجارت کو فروغ ملے گا۔

    انھوں نے کہا کہ سرحد کھلی رکھنے کے عمل میں سہولت فراہم کرنے کے لیے صوبائی حکومت نے 79 ملین روپے فراہم کیے ہیں، بارڈر کھلنا دونوں ممالک کے درمیان ٹرانزٹ اور ٹریڈ بڑھانے کی طرف اہم پیش رفت ہے۔

    وزیر اعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ 24 کھنٹے سرحد کھلی رکھنے کے لیے افغان حکومت بھی خواہش مند ہے، سرحد 24 گھنٹے کھلی رکھنے کے لیے ایف آئی اے اور دیگر اداروں کی وسعت کار بڑھا دی گئی ہے۔

    مشیر ارباب شہزاد کا یہ بھی کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے اپنے مینڈیٹ سے بڑھ کر اس سلسلے میں مدد کی ہے۔

    قبل ازیں، وزیر اعلیٰ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ دونوں اطراف کاؤنٹرز کی تعداد 16 سے بڑھا کر 24 کر دی گئی ہے، ایمیگریشن اور کسٹم حکام کی تعداد بھی بڑھا دی گئی ہے۔

    دریں اثنا، وزیر اعلیٰ کے پی کے نے عوام کے لیے پیدل راہ داری کو بہتر بنانے کی ہدایت کی۔

  • افغان نائب صدارتی امیدوار پر خودکش حملہ، پاکستان کی مذمت

    افغان نائب صدارتی امیدوار پر خودکش حملہ، پاکستان کی مذمت

    اسلام آباد: پاکستان نے افغانستان میں دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ہر طرح سے دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ افغانستان میں دہشت گرد حملہ نائب صدارتی امیدوار امراللہ صالح پر کیا گیا، پاکستان دہشت گرد حملے کی مذمت کرتا ہے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں جمہوری عمل کی بھرپور حمایت کرتا ہے، پاکستان افغانستان میں امن کے لیے افغان بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔

    واضح رہے کہ آج افغانستان کے دار الحکومت کابل میں ایک کار بم دھماکے اور فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد ہلاک اور 25 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  افغانستان، قندھار میں پولیس ہیڈ کوارٹر پرطالبان کا حملہ، 12 افراد ہلاک

    افغان حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے نائب صدارتی امیدوار امراللہ صالح کو ان کے دفتر میں نشانہ بنایا، دہشت گرد بھاری اسلحے سے لیس تھے۔

    نیوز رپورٹس کے مطابق دہشت گردوں نے افغان خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ امراللہ صالح کی سیاسی تحریک افغانستان گرین ٹرینڈ کے دفتر پر حملہ کیا تھا، وہ موجودہ صدر اشرف غنی کے ساتھ نائب صدر کے منصب کے لیے امیدوار ہیں۔

    بتایا گیا ہے کہ یہ واقعہ صدر اشرف غنی اور امراللہ صالح کی کابل میں ایک انتخابی ریلی میں شرکت کے چند گھنٹے بعد پیش آیا۔

    حملے میں پہلے ایک گاڑی میں نصب دھماکا خیز مواد کو بموں سے اُڑایا گیا جس کی آڑ میں خود کش بمبار دفتر میں داخل ہو گئے تاہم سیکورٹی اہل کار موقع پر پہنچ گئے اور عمارت کو گھیرے میں لے کر حملہ آوروں کے خلاف کارروائی شروع کی۔

    صدر اشرف غنی نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ امراللہ صالح ملک دشمن دہشت گردوں کے حملے میں محفوظ رہے ہیں، اللہ کا شکر ہے کہ دہشت گردوں کا حملہ ناکام ہوا۔

  • طالبان افغان حکومت کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے لیے آمادہ

    طالبان افغان حکومت کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے لیے آمادہ

    کابل: افغان امن مذاکرات کے سلسلے میں طالبان کی طرف سے برف پگھلنے لگی ہے، طالبان افغان حکومت کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے لیے آمادہ ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق طالبان اور افغان حکومت کے درمیان براہ راست مذاکرات کے امکانات پیدا ہو گئے ہیں، براہ راست مذاکرات کا سلسلہ آیندہ دو ہفتوں کے اندر شروع ہو سکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے نے ایک اعلیٰ افغان اہل کار کے حوالے سے کہا ہے کہ دو ہفتے میں افغان حکومت اور طالبان رہنماؤں کے درمیان براہ راست مذاکرات متوقع ہیں۔

    بتایا گیا ہے کہ ایک افغان وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت کی سطح پر طالبان کے ساتھ براہ راست مذاکرات کی تیاری کی جا رہی ہے جس میں ایک پندرہ رکنی وفد حکومت کی نمایندگی کرے گا۔

    طالبان کا ہمیشہ مؤقف رہا ہے کہ افغان حکومت ایک کٹھ پتلی حکومت ہے، اس لیے اس کے ساتھ براہ راست مذاکرات نہیں کیے جا سکتے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان نے دورے کی دعوت دی تو اسے ضرور قبول کریں گے، افغان طالبان

    افغان طالبان حکومت کی بہ جائے امریکی ٹیم کے ساتھ گزشتہ کئی ماہ سے مذاکرات کر رہے ہیں، دوحہ، قطر میں اس سلسلے میں کئی ادوار چلے جس میں پاکستان نے مرکزی کردار ادا کیا۔

    افغان امن مذاکرات کے لیے امریکی نمایندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کئی مرتبہ پاکستان آ کر پاکستانی حکام کے ساتھ ملاقاتیں کر چکے ہیں۔

    افغانستان میں گزشتہ 18 برس سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے امریکی کوشش رہی ہے کہ طالبان افغان حکومت کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے لیے میز پر آئے تاہم طالبان انکار کرتے آئے ہیں۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے دورہ امریکا اور ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات میں افغانستان میں امن کے قیام کے سلسلے میں پاکستان کے کردار کو خصوصی طور پر سراہا گیا، امریکی صدر نے کہا کہ طالبان کو مذاکرات پر آمادہ کرنے کے لیے پاکستان امریکا کی بہت مدد کر رہا ہے۔

  • پاکستان کا افغانستان کے ساتھ میچ کے بعد پیش آنے والے واقعے پر اظہار تشویش

    پاکستان کا افغانستان کے ساتھ میچ کے بعد پیش آنے والے واقعے پر اظہار تشویش

    اسلام آباد: پاکستان نے ورلڈ کپ 2019 کے لیڈز گراؤنڈ میں کھیلے گئے پاک افغان میچ کے بعد پیش آنے والے واقعے پر اظہارِ تشویش کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کو کچھ تماشائیوں کے کھلاڑیوں پر دھاوا بولنے پر گہری تشویش ہے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے جاری بیان میں کہا کہ مخالفانہ پروپیگنڈے کے لیے کھیلوں کو استعمال کرنا نا قابل قبول ہے، اسپورٹس اور قانون نافذ کرنے والی اتھارٹیز سے واقعے کی جامع تحقیقات کی توقع ہے۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ واقعے میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے، یہ معاملہ سفارتی سطح پر بھی اٹھایا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان نے آئی سی سی سے ٹیم سیکورٹی بڑھانے کا مطالبہ کر دیا

    خیال رہے کہ گزشتہ روز انگلینڈ میں پاک افغان میچ کے دوران گراؤنڈ اور گراؤنڈ سے باہر صورت حال کشیدہ رہی، میچ سے قبل کئی افغان تماشائیوں نے ایک پاکستانی تماشائی کو تشدد کا نشانہ بنایا جب کہ میچ کے اختتام پر افغان تماشائی گراؤنڈ کے اندر داخل ہو گئے، انھوں نے پاکستانی ٹیم کو بھی نشانہ بنانے کی کوشش کی۔

    ادھر پاکستانی ٹیم کے سیکورٹی آفیسر نے لوکل آرگنائزنگ کمیٹی اور آئی سی سی اہل کاروں سے ملاقات کی ہے، ملاقات میں گزشتہ روز کی صورت حال کے پیشِ نظر مطالبہ کیا گیا کہ پاکستانی ٹیم کی سیکورٹی میں مزید اضافہ کیا جائے۔

  • وزیر اعظم اور افغان صدر ملاقات کا اعلامیہ، دوستی کے نئے باب کے آغاز پر اتفاق

    وزیر اعظم اور افغان صدر ملاقات کا اعلامیہ، دوستی کے نئے باب کے آغاز پر اتفاق

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان اور افغان صدر اشرف غنی کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں دوستی کے نئے باب کے آغاز پر اتفاق کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم اور افغان صدر کے درمیان ہونے والی ملاقات کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ خطے میں امن و استحکام اور خوش حالی کے لے مثبت اقدامات کیے جائیں گے، نیز دونوں ممالک میں عوام کی بہتری کے لیے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔

    اعلامیے کے مطابق دونوں ممالک نے توانائی سے جڑے منصوبوں کی جلد تکمیل اور دو طرفہ تجارت کے لیے مشترکہ اقتصادی کمیشن کی خدمات لینے پر اتفاق کیا، یہ بھی کہا گیا کہ کاسا 1000، تاپی گیس منصوبے سے اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا، اور دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی، کمرشل رابطے بڑھائیں جائیں گے۔

    دونوں رہنماؤں نے خطے کی مجموعی صورت حال پر بھی تبادلۂ خیال کیا، وزیر اعظم نے جنوبی ایشیا میں امن، ترقی اور خوش حالی کا وژن پیش کیا، اور کہا پاکستان پُر امن ہم سائیگی کے وژن پر یقین رکھتا ہے اور افغانستان کے ساتھ معیاری تعلقات کا خواہاں ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  افغان صدراشرف غنی پاکستان پہنچ گئے

    وزیر اعظم نے افغان امن عمل میں بھرپور حمایت جاری رکھنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا اور کہا کہ افغانستان میں دہائیوں کے تنازعے کا حل پُر امن مذاکرات میں ہے، افغان امن کے لیے پاکستان نے مذاکراتی عمل کا ساتھ دیا، پاکستان افغانستان کی خود مختاری اور سالمیت کا احترام کرتا ہے اور مشکل وقت میں افغان عوام کے ساتھ کھرا ہوگا۔

    اعلامیے کے مطابق وزیر اعظم نے افغانستان میں سیاسی، تجارتی اور معاشی مضبوطی کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا پاکستان افغانستان میں امن اور جمہوریت چاہتا ہے، دونوں ممالک کے درمیان عوامی رابطوں کا فروغ ضروری ہے، افغانستان میں پائیدار امن اقتصادی طور پر فائدہ مند ہے۔

    دریں اثنا دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں دو طرفہ تجارت، ٹرانزٹ ٹریڈ رابطے بڑھانے کے لیے مشترکہ کوششوں کا عزم دہرایا۔

  • اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے افغان رہنما گلبدین حکمت یار کی ملاقات

    اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے افغان رہنما گلبدین حکمت یار کی ملاقات

    اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے افغان رہنما گلبدین حکمت یار نے ملاقات کی ہے، جس میں پاک افغان تعلقات، خطے کی سیاسی اور معاشی صورت حال پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق افغان رہنما گلبدین حکمت یار نے قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر سے ملاقات کی جس میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات پر گفتگو کی گئی۔

    اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان پر امن، خوش حال اور مستحکم افغانستان کا خواہاں ہے، خطے کی ترقی اور خوش حالی کے لیے پر امن افغانستان نا گزیرہے، پاکستان افغان امن کے لیے کاوشوں کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

    گلبدین حکمت یار کا کہنا تھا کہ افغان امن کے لیے پاکستان کی کاوشیں قابل ستایش ہیں، پاکستان کی جانب سے افغان مہاجرین کی میزبانی پر شکر گزار ہیں، افغانستان میں امن کے لیے فریقین کی شمولیت ضروری ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  افغان صدر رواں ہفتے پاکستان کا 2 روزہ دورہ کریں گے

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ٹویٹر پر کہا تھا کہ پاکستان نے افغان امن عمل کے لیے بھرپور کوششیں کی ہیں، ہم افغانستان میں پائیدار امن یقینی بنانا چاہتے ہیں، چاہتے ہیں دونوں ممالک ایک ساتھ ترقی کریں اور خوش حال ہوں۔

    پڑوسی ملک افغانستان کے صدر اشرف غنی رواں ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے، وہ 2 روزہ دورے پر پاکستان آ رہے ہیں۔

  • افغان صدر رواں ہفتے پاکستان کا 2 روزہ دورہ کریں گے

    افغان صدر رواں ہفتے پاکستان کا 2 روزہ دورہ کریں گے

    اسلام آباد: پڑوسی ملک افغانستان کے صدر اشرف غنی رواں ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے، وہ 2 روزہ دورے پر پاکستان آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان صدر اشرف غنی رواں ہفتے 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچیں گے، ذرایع کا کہنا ہے کہ افغان صدر 27 جون کو سرکاری دورے پر پاکستان آئیں گے۔

    صدر اشرف غنی دورۂ پاکستان کے دوران وزیر اعظم عمران خان اور دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقات کریں گے۔

    ذرایع کے مطابق افغان صدر لاہور کی بادشاہی مسجد میں نماز جمعہ بھی ادا کریں گے، یاد رہے کہ اشرف غنی وزیر اعظم عمران خان کی دعوت پر پاکستان آ رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  افغان صدر اشرف غنی کا پاکستان کا دورہ کرنے کا اعلان

    وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ ماہ ٹیلی فونک گفتگو میں افغان صدر اشرف غنی کو دورۂ پاکستان کی دعوت دی تھی۔

    یاد رہے کہ افغان صدر اشرف غنی نے پاکستان کے دورے کا اعلان رواں ماہ کے آغاز میں کیا تھا، دونوں رہنماؤں کی سعودی عرب میں ہونے والے او آئی سی اجلاس میں ملاقات بھی ہوئی، افغان صدر نے ملاقات کو مثبت قرار دیا تھا۔

    انھوں نے عمران خان سے ہونے والی ملاقات کو تعمیری قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ عمران خان سے اگلی ملاقات 27 جون کو اسلام آباد میں کریں گے، توقع ہے دورۂ پاکستان سے تعلقات بہتر ہوں گے۔

  • پاک افغان بہتر تعلقات دیرپا امن کے لیے ناگزیر ہیں: زلمے خلیل زاد

    پاک افغان بہتر تعلقات دیرپا امن کے لیے ناگزیر ہیں: زلمے خلیل زاد

    اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کے دورۂ پاکستان سے متعلق امریکی سفارت خانے نے اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ امریکی نمائندہ خصوصی نے 2 جون کو افغان مفاہمتی عمل کے تحت پاکستان کا دورہ کیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ زلمے خلیل زاد اور ایڈیشنل سیکریٹری آفتاب کھوکھر نے مذاکرات میں حصہ لیا، امریکی نمائندہ خصوصی نے افغان امن عمل میں پیش رفت اور آیندہ کے لائحۂ عمل سے آگاہ کیا۔

    زلمے خلیل زاد نے کہا کہ انھوں نے پاک افغان تعلقات کی بہتری پر بات کی اور کہا کہ پاکستان سے مزید مثبت ممکنہ تبدیلیوں پر بھی بات ہوئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  زلمے خلیل زاد کی وزیر اعظم سے ملاقات طے کرانے کے لیے امریکی حکام سرگرم

    انھوں نے کہا کہ امریکا افٖغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کا معترف ہے، پاک افغان بہتر تعلقات دیرپا امن کے لیے نا گزیر ہیں، امریکا وسیع تر پاک افغان تعاون میں ہر ممکن تعاون کو تیار ہے۔

    یاد رہے کہ افغان مفاہمتی عمل کی کام یابی کے سلسلے میں امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کل اسلام آباد پہنچے تھے، دوسری طرف ذرایع کا کہنا تھا کہ امریکی حکام ان کی ملاقات وزیر اعظم عمران خان سے کرانے کے لیے سرگرم ہو گئے ہیں تاہم شیڈول میں نہ ہونے کے سبب یہ ملاقات نہیں ہو سکی۔

  • زلمے خلیل زاد کی وزیر اعظم سے ملاقات طے کرانے کے لیے امریکی حکام سرگرم

    زلمے خلیل زاد کی وزیر اعظم سے ملاقات طے کرانے کے لیے امریکی حکام سرگرم

    اسلام آباد: افغانستان میں دیرپا امن اور مفاہمتی عمل کی کام یابی کے لیے کاوشیں تیز کر دی گئی ہیں، امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اسلام آباد پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان مفاہمتی عمل کی کام یابی کے سلسلے میں امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اسلام آباد پہنچ گئے ہیں، امریکی حکام ان کی ملاقات وزیر اعظم عمران خان سے کرانے کے لیے سرگرم ہو گئے ہیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ زلمے خلیل زاد کی تا حال وزیر اعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات طے نہیں ہے، تاہم وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات طے کرانے کے لیے امریکی حکام سرگرم ہو گئے ہیں۔

    زلمے خلیل زاد وزارت خارجہ پہنچ گئے ہیں، وزارت خارجہ میں پاک امریکا دو طرفہ مشاورتی اجلاس بھی شروع ہو گیا ہے، پاکستانی وفد کی قیادت ایڈیشنل سیکریٹری آفتاب کھوکھر کر رہے ہیں، جب کہ امریکی وفد کی سربراہی نمائندہ خصوصی امریکا کر رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بہتر تعلقات پاکستان اور افغانستان کیلئے فائدے مند ہوں گے: زلمے خلیل زاد

    ایڈیشنل سیکریٹری نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا، پاکستان فریقین کو خطے میں محاذ آرائی کے خاتمے کے لیے سیاسی حل کا مشورہ دیتا ہے۔ زلمے خلیل زاد نے کہا کہ خطے میں دیرپا قیام امن کے لیے پاکستان کا کردار انتہائی اہم ہے۔

    ادھر امریکی وفد میں امریکی محکمہ دفاع و اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے نمائندے بھی شامل ہیں، جب کہ پاکستانی وفد میں وزارتِ دفاع اور وزارتِ خارجہ کے اعلیٰ حکام شامل ہیں۔

  • پاکستان کا جوانوں کی شہادت پر افغانستان سے شدید احتجاج، افغان ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی

    پاکستان کا جوانوں کی شہادت پر افغانستان سے شدید احتجاج، افغان ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی

    اسلام آباد: شمالی وزیرستان میں سیکورٹی اہل کاروں پر حملے کے واقعے پر پاکستان نے افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے سرحد پار سے حملے میں 3 جوانوں کی شہادت پر افغانستان سے شدید احتجاج کیا، افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔

    دفتر خارجہ کے مطابق افغان ناظم الامور کی طلبی ایڈیشنل سیکریٹری کی طرف سے کی گئی، ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ حملے میں 3 سیکورٹی اہل کار شہید اور 7 زخمی ہوئے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ 80 دہشت گردوں نے افغان ضلع گیان، برمل سے سرحد عبور کی، دہشت گردوں نے سرحدی باڑ لگانے والے اہل کاروں پر حملہ کیا، پاکستان کی جوابی کارروائی کے بعد دہشت گرد واپس افغانستان فرار ہوئے۔

    ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ دہشت گرد افغانستان کی طرف سیکورٹی نہ ہونے کی وجہ سے فرار میں کام یاب ہوئے، پاکستان اس دہشت گرد حملے کی بھرپور مذمت کرتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سرحد پر باڑ لگانے والی پاک فوج کی ٹیم پر افغان علاقے سے حملہ ، 3 جوان شہید،7 زخمی

    انھوں نے کہا کہ افغانستان اپنی طرف موجود دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائی کرے، امید کرتے ہیں افغانستان ایسے انتظامات کرے گا کہ آئندہ ایسے حملے نہ ہوں۔

    خیال رہے کہ آج شمالی وزیرستان میں سرحد پر باڑ لگانے والی پاک فوج کی ٹیم پر سرحد پار سے حملہ کے نتیجے میں پاک فوج کے 3 جوان شہید اور 7 زخمی ہوئے ہیں۔