Tag: پاک افغان سرحد

  • شمالی وزیرستان میں پاک فوج کے جوانوں پر سرحد پار سے فائرنگ، 6 جوان شہید

    شمالی وزیرستان میں پاک فوج کے جوانوں پر سرحد پار سے فائرنگ، 6 جوان شہید

    اسلام آباد: شمالی وزیرستان میں پاک افغان سرحد پر پاک فوج کے جوانوں پر سرحد پار سے فائرنگ کی گئی، فائرنگ سے پاک فوج کے 6 جوان شہید ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ شمالی وزیرستان میں پاک افغان سرحد پر پاک فوج کے جوانوں پر سرحد پار سے فائرنگ کی گئی ہے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ پٹرولنگ کرنے والے پاک فوج کے جوانوں پر کی گئی، فائرنگ سے پاک فوج کے 6 جوان شہید ہوگئے۔ شہدا میں حوالدار خالد، سپاہی نوید، سپاہی بچل، سپاہی علی رضا، سپاہی ایم بابر اور سپاہی احسن شامل ہیں۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج کے پاک افغان سرحد پر باڑھ لگانے کے اقدامات جاری رہیں گے اور سرحد کی نگرانی کا عمل سخت رکھا جائے گا۔

    اس سے قبل رواں برس یکم مئی کو شمالی وزیرستان میں سرحد پر باڑھ لگانے والی پاک فوج کی ٹیم پر سرحد پار سے حملہ کیا گیا تھا، الوڑہ کے مقام پر 60 سے 70 دہشت گردوں نے افغانستان کی حدود سے حملہ کیا تھا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کی جوابی کارروائی میں کئی دہشت گرد مارے گئے جبکہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے پاک فوج کے 3 جوان شہید اور 7 زخمی ہوگئے تھے۔ شہدا میں لانس نائیک علی، لانس نائیک نذیر اور سپاہی امداد اللہ شامل تھے۔

    گزشتہ برس 10 اکتوبر کو بھی دہشت گردوں نے سرحد پار سے شمالی وزیرستان میں موجود پاکستانی چیک پوسٹ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے جوانوں نے دہشت گردوں کے حملے کو پسپا کرتے ہوئے جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں 7 دہشت گرد ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے تھے۔

    گزشتہ برس آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے اپنے ایک ٹویٹ میں بتایا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر باڑھ لگانے کا عمل جاری ہے۔ دسمبر 2019 تک پاک افغان سرحد پر باڑھ کا کام مکمل کر لیا جائے گا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ 843 قلعوں میں سے 233 قلعوں اور 1200 کلو میٹر میں سے 802 کلو میٹر باڑھ پر کام مکمل کر دیا گیا ہے۔ باڑھ لگانے سے دہشت گردوں کی نقل و حرکت محدود کی جا سکے گی۔

    یاد رہے کہ پاک افغان سرحد پر خاردار تاریں لگانے کا عمل کچھ عرصے سے جاری ہے، 5 مئی 2018 تک شمالی وزیرستان میں 70 کلو میٹر رقبے تک باڑھ لگائی گئی تھی۔

    جون 2017 میں پاک افغان سرحد پر باڑھ لگانے کا پہلا مرحلہ مکمل کیا گیا تھا، پہلے مرحلے میں باجوڑ، مہمند اور خیبر ایجنسی میں باڑ لگائی گئی۔

  • شمالی وزیرستان تعمیر اور ترقی کی طرف گامزن ہوگیا، میجر جنرل آصف غفور

    شمالی وزیرستان تعمیر اور ترقی کی طرف گامزن ہوگیا، میجر جنرل آصف غفور

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کے باعث دہشت گرد حملوں کا سلسلہ رک گیا ہے، پرامن شمالی وزیرستان تعمیر اور ترقی کی طرف گامزن ہوگیا، فاٹا کے عوام کو مساوی حقوق ملیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے شمالی وزیرستان میں ملکی غیرملکی میڈیا نمائندوں کے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہی، ڈی جی آئی ایس پی آر کے ہمراہ ملکی اور غیرملکی میڈیا کے نمائندوں نے پشاور، میرانشاہ، غلام خان بارڈر ٹرمینل کا دورہ کیا۔

    اس موقع پر میڈیا نمائندوں نے کمانڈر پشاور کور اور جی سی او شمالی وزیرستان سے ملاقات کی، دہشت گردوں کیخلاف کیے گئے اب تک کیے گئے آپریشنز کے بعد یہ میڈیا نمائندوں کی پہلی بار علاقے کےعوام سے براہ راست ملاقات ہے۔

    نمائندوں نے میرانشاہ بازار میں عوام سے امن کی بہتر صورتحال اور انتظامی مسائل پر گفتگو کی، عوام نے پاک فوج کی جانب سے کیے گئے بحالی امن اور ترقی کے اقدامات کو سراہا، شمالی وزیرستان کے عوام نے میڈیا نمائندوں کو اپنے درمیان دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا، میرانشاہ بازار میں عوام نے ڈی جی آئی ایس پی آر کے ساتھ سیلفیاں بھی بنوائیں۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پاک افغان سرحد پر باڑ نہ ہونے کے باعث دہشت گرد حملہ آور ہوتے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ  آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا خیال تھا کہ سرحد محفوظ ہونی چاہیے، باڑ لگانے کے باعث سرحد سے حملوں کا سلسلہ رک گیا،70برس سے علاقہ غیر کہلانے والا اب پاکستان کا حصہ ہے، پرامن شمالی وزیرستان تعمیر اور ترقی کی طرف گامزن ہوگیا، فاٹا کے عوام کو مساوی حقوق ملیں گے۔

  • پاک افغان سرحد پر 70کلو میٹر تک خاردار تاریں نصب،25 چیک پوسٹیں بھی ختم

    پاک افغان سرحد پر 70کلو میٹر تک خاردار تاریں نصب،25 چیک پوسٹیں بھی ختم

    چمن : پاک افغان بارڈر پرخاردار تار لگانے کا عمل تیزی سے جاری ہے، شمالی وزیرستان میں سترکلو میٹر رقبے تک باڑ لگا دی گئی ہے جبکہ شمالی وزیرستان میں25 چیک پوسٹیں بھی ختم کردی گئیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان سے آنے والے دہشت گردوں کی روک تھام کیلئے پاک فوج نے اہم ترین قدم اٹھا لیا، پاک افغان بارڈر پر خاردار تار لگانے کا عمل تیزی سے جاری ہے۔

    پاک فوج نے سرحد پر ستر کلومیٹر تک باڑ لگانے کا کام مکمل کرلیا ہے، اس حوالے سے شمالی وزیرستان کے جنرل آفیسر کمانڈر میجر جنرل اظہر عباسی نے بتایاہے کہ پاک افغان سرحد کو مکمل محفوظ بنائیں گے اب سرحد پار سے دہشت گرد ہماری حدود میں گھس نہیں پائیں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ اب تک پوری ایجنسی میں پچیس چیک پوسٹیں ختم کر دی گئی ہیں، اب صرف پانچ پوسٹیں رہ گئی ہیں، اس کے علاوہ سرحد کی جدید سی سی ٹی وی کیمروں سے نگرانی کی جارہی ہے اور سیکیورٹی اہلکاروں کی گاڑیوں کی آمد و رفت پر بھی کڑی نظر ہے۔

    ذرائع کے مطابق سرحد پر تیئس سو چوالیس کلو میٹر طویل باڑ لگائی جائے گی جبکہ سات سو پچاس قلعے بھی تعمیر کئے جائیں گے، خاردار تار لگنے سے افغانستان سے ہونے والی سرحد پار دہشت گردی کا سدباب کیا جاسکے گا تاہم افغانستان سے ہونے والی دہشت گردی کو روکنے کے لئے افغان حکومت سے سنجیدہ اقدامات کی توقع ہے۔

    یاد رہے کہ جون2017میں پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا پہلا مرحلہ مکمل کرلیا گیا تھا، پہلے مرحلے میں باجوڑ، مہمند اور خیبرایجنسی میں باڑ لگائی گئیں۔

  • بلا تفریق رنگ و نسل اور مذہب و فرقہ صرف پاکستانیت کو اپنی شناخت بنائیں، جنرل قمر باجوہ

    بلا تفریق رنگ و نسل اور مذہب و فرقہ صرف پاکستانیت کو اپنی شناخت بنائیں، جنرل قمر باجوہ

    راولپنڈی : پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر باجوہ نے کہا ہے کہ امن و استحکام کے لیے علماء کا کردار قابل قدر ہے, یہ ملک یہاں رہنے والے ہر ایک پاکستانی کا ہے چنانچہ بلا  تفریقِ رنگ و نسل اور مذہب و فرقہ سب پاکستانیت کو اپنی پہچان بنائیں اور پاکستان میں قیام امن کے لیے اپنا اپنا کردار ادا کریں.

    پاک فوج کے تعلقات عامہ کے ادارے (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے آج باجوڑ ایجنسی میں پاک افغان سرحد کا دورہ کیا جہاں انہیں سرحد پار سے حملوں اور دہشت گردوں کو روکنے کے الیے گئے قدامات پر بریفنگ دی گئی اور سرحدوں پر باڑ لگانے اور چیک پوسٹوں کی تعمیر سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا.

    آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے جوانوں اور افسران سے بات چیت کرتے ہوئے جوانوں کی جانب سے موثر اور محفوظ سرحدی نگرانی کے باعث سرحد پار سے دہشت گردوں کی کارروائی میں نمایاں کمی کو سراہتے ہوئے جوانوں کے بلند حوصلوں اور عزم و ہمت کی تعریف کی اس موقع پر کورکمانڈر پشاور بھی ان کے ہمراہ تھے.

    قبل ازیں آرمی چیف قمر باجوہ نے پشاورمیں فاٹا اور خیبر پختونخواہ کے علمائے اکرام کے وفد سے بھی ملاقات کی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں علمائے اکرام کے تعاون کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ امن و استحکام کے لیےعلما کا کردار قابل قدر ہے جو پائیدار استحکام کے لیے سیکیورٹی فورسز سے تعاون کر رہے ہیں.

  • پاک افغان سرحد پرباڑ لگانے کا کام تیزی سے جاری

    پاک افغان سرحد پرباڑ لگانے کا کام تیزی سے جاری

    چمن : پاک افغان بارڈر پر سرحد پار دہشت گردی کو روکنے کے لئے پاکستان نے اہم قدم اٹھا لیا، بارڈر لائن پر خاردار تاریں لگانے کا کام تیزی سے جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کی جانب سے آنے والے دہشت گردوں کی روک تھام کیلئے پاک فوج نے اہم ترین قدم اٹھا لیا، شمالی وزیرستان میں پاک افغان بارڈر پر خاردار تاریں لگانے کا کام تیزی سے جاری ہے۔

    تیئس سو چوالیس کلو میٹر طویل باڑ لگائی جائے گی جبکہ سات سو پچاس قلعے تعمیر کئے جائیں گے، خاردار تار لگنے سے افغانستان سے ہونے والی سرحد پار دہشت گردی کا سدباب کیا جاسکے گا تاہم افغانستان سے ہونے والی دہشت گردی کو روکنے کے لئے افغان حکومت سے سنجیدہ اقدامات کی توقع ہے۔

    ذرائع کے مطابق پاک افغان بارڈر پر750 قلعے تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، 95 قلعے مکمل ہو چکے ہیں، 82 زیرتعمیر ہیں۔ 2344 کلو میٹر طویل سرحد میں سے 43 کلو میٹر پر باڑ لگانے کا کام مکمل ہو چکا ہے۔


    مزید پڑھیں: پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا پہلا مرحلہ مکمل


    یاد رہے کہ جون2017میں پاک افغٓن سرحد پرباڑلگانے کا پہلا مرحلہ مکمل کرلیا گیا تھا، پہلے مرحلے میں باجوڑ، مہمند اورخیبرایجنسی میں باڑ لگائی گئیں تاکہ پاک افغان بارڈرپرسیکیورٹی صورت حال کو بہتربنایا جا سکے اور سخت نگرانی کا سلسلہ جاری رہے۔

  • چمن: باب دوستی 22 روز کی بندش کے بعد کھول دیا گیا

    چمن: باب دوستی 22 روز کی بندش کے بعد کھول دیا گیا

    چمن: صوبہ بلوچستان میں پاک افغان سرحد پر باب دوستی کو 22 روز کی بندش کے بعد کھول دیا گیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق چمن بارڈر پر باب دوستی کھول دیا گیا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ باب دوستی افغان حکام کی درخواست پر کھولا گیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق باب دوستی کو ماہ رمضان کے احترام میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کھولا گیا۔ چمن واقعے کے بعد پاکستان کا سرحد پر مکمل کنٹرول قائم ہے۔

    پاک فوج کے مطابق دونوں جانب سے سرحد پر سیز فائر برقرار رکھنے اور دونوں جانب سے سرحدی خلاف ورزی نہ کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔

    واضح رہے کہ 5 مئی کو چمن کے گاؤں کلی لقمان، کلی جہانگیر میں افغان فورسز نے مردم شماری کی ٹیم پر فائرنگ اور گولہ باری کی تھی جس کے نتیجے میں 10 افراد شہید اور 45 زخمی ہوگئے تھے۔

    افغان جارحیت کے بعد باب دوستی کو بند کردیا گیا تھا جس کے بعد نیٹو سپلائی اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سمیت ہر قسم کی تجارتی سرگرمیاں اور پیدل آمد و رفت معطل ہوگئی تھی۔

    مزید پڑھیں: پاک افغان فلیگ میٹنگ میں معاملے کے حل تک سیز فائر پر اتفاق

    بعد ازاں پاک افغان سیکیورٹی حکام کے درمیان باب دوستی پر فلیگ میٹنگ بھی ہوئی جس میں دونوں جانب سے گوگل سروے میپ اور جیولوجیکل سروے میپ پر اتفاق کیا گیا۔

    میٹنگ میں کہا گیا تھا کہ جغرافیائی سروے ماہرین صورتحال کا جائزہ لیں گے اور افغان فورسز کے نقشوں میں موجود فرق کو دور کیا جائے گا۔ سروے میں نقشوں کے ذریعے متنازع حدود کا تعین کیا جائے گا کیونکہ پاک افغان ٹیموں کے نقشوں میں واضح فرق نہیں۔


  • چمن : افغان فورسز کی گولہ باری و فائرنگ،10 شہری شہید، 45زخمی

    چمن : افغان فورسز کی گولہ باری و فائرنگ،10 شہری شہید، 45زخمی

    چمن :صوبہ بلوچستان کے سرحدی شہر چمن میں افغان سرزمین سے گھروں پر گولہ باری اور فائرنگ سے 10 شہری شہید جبکہ خواتین اور بچوں سمیت 45افراد زخمی ہوگئے، نو شہدا کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔

    تفصیلات کےمطابق صوبہ بلوچستان کے شہرچمن کےعلاقوں کلی لقمان اور کلی جہانگیر میں افغان فورسز کی گولہ باری اورفائرنگ سے 17 سالہ نوجوان محمد اشرف سمیت 10 شہری شہید جبکہ 45 افراد زخمی ہوگئے۔

    ریسکیو اہلکاروں کی جانب سے گولہ باری میں زخمی ہونے والے افراد کو اسپتال منتقل کردیا گیا ۔زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔


    افغان فوج نے گولہ باری کیلئے سرحدی علاقے کے شہریوں کوڈھال بنا لیا


    افغان فوج نے چمن پرگولہ باری کے لے سرحدی علاقے کے شہریوں کوڈھال بنا کر فائرنگ کی ،افغان فوجی شہریوں کے گھروں پر مورچے بناکر لوگوں اور سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنا رہے ہیں جبکہ پاکستانی سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں افغان فورسز کے متعدد اہلکار مارے گئے ہیں۔

    فائرنگ اور گولہ باری سے ہلاک ہونے والوں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی ہے۔

    دریں اثنا فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے افغان فوجی گھرسے پاکستانی علاقے پرگولے پھینک رہے ہیں۔

     


    آئی ایس پی آر:


    پاک فوج کےشعبہ تعلقات عامہ کےمطابق افغان سرحدی پولیس کی مردم شماری کی سیکیورٹی پرمامور اہلکاروں پرفائرنگ میں ایک شہری شہید جبکہ 4ایف سی اہلکاروں سمیت 18افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    آئی ایس پی آر کےمطابق چمن کےگاؤں کلی لقمان،کلی جہانگیرمیں مردم شماری میں رکاوٹ ڈالی جارہی تھی اور یہ سلسلہ 30اپریل سے جاری تھا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آرکا کہنا ہے کہ افغان حکام کو مردم شماری سے متعلق پیشگی آگاہ کیا گیا تھا اوراس کےلیے سفارتی اور عسکری ذرائع استعمال کیےگئے تھے۔

    چمن کےاسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی کردی گئی ہے اور لوگوں کی بڑی تعداد خون کےعطیات دینے کے اسپتال پہنچ گئی ہے۔

    پاکستانی شہریوں کےتحفظ کےلیے سیکورٹی فورسزنےعلاقے کا کنٹرول سنبھال لیاہے۔فورسز کی جانب سے فائرنگ کابھرپور جواب دیا جارہاہے۔

    سیکورٹی حکام کے مطابق پاک افغان سرحدی علاقوں میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے جبکہ پاک افغان سرحد ہر قسم کی آمدورفت کےلیےبند کردی گئی ہے۔


    جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں کا حملہ ‘جوابی کارروائی میں 3دہشت گردہلاک


    واضح رہےکہ 2 روز قبل پاک فوج نے قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں سرحد پار سے دو چوکیوں پردہشت گردوں کے حملے کو ناکام بناتے ہوئے جوابی فائرنگ میں3  دہشت گرد ہلاک کردیئےتھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاک افغان سرحد کی بند ش سے انسانی بحران بنتا جارہا ہے، عمران خان

    پاک افغان سرحد کی بند ش سے انسانی بحران بنتا جارہا ہے، عمران خان

    اسلام آباد : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ پاک افغان سرحد کی بند ش سے انسانی بحران بنتا جارہا ہے، ان کا کہنا ہے کہ سرحدوں پرانسداد دہشت گردی کیلئے مؤثر تعاون کیا جائے۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر اپنے پیغام میں کہی، علاوہ ازیں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان سے افغانستان کے سفیر نے ملاقات کی، عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالا اسلام آباد میں ہونے والی اس ملاقات میں دونوں شخصیات کے دوران پاک افغان تعلقات پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    ایک گھنٹہ جاری رہنے والی ملاقات میں پاک افغان سرحد کی بندش سے پیدا ہونے والی صورتحال اورخطے کی مجموعی صورتحال پر بھی گفتگو کی گئی۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاک افغان تنازعات کےحل کیلئےدونوں ممالک کی حکومتوں کو مؤثربات چیت کرنی چاہئیے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں موجود افغانیوں کی وطن واپسی کیلئے اقدامات ضروری ہیں۔

    اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ پختونخوا پرویز خٹک نے عمران خان سے ملاقات کی، ملاقات میں جہانگیر ترین، نعیم الحق اور پختونخوا کابینہ کے اراکین شریک ہوئے۔ ملاقات میں فاٹا کی قومی دھارے میں شمولیت کیلئے اصلاحات کا بھرپور خیر مقدم کیا گیا۔

    عمران خان کا اس موقع پر کہنا تھا کہ قبائلی عوام کی محرومیوں کے خاتمے کی جانب اہم قدم اٹھایا گیاہے، پوری قوم قبائلی بھائیوں کی قومی دھارے میں شمولیت پر خوش ہے۔

  • کرم ایجنسی میں ڈرون حملہ 2 مشتبہ افراد جاں بحق

    کرم ایجنسی میں ڈرون حملہ 2 مشتبہ افراد جاں بحق

    کرم ایجنسی: پاک افغان سرحدی علاقے میں ڈرون کے ذریعے میزائل داغا گیا جس میں دو مشتبہ افراد ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    اطلاعات کے مطابق امریکی ڈرونز نے پاک افغان سرحد سے متصل کرم ایجنسی میں میزائل داغے جس کے ذریعے ایک موٹر سائیکل کو نشانہ بنایا گیا۔

    ڈرون حملے کے نتیجے میں موٹرسائیکل مکمل تباہ ہوگئی جبکہ پاکستانی حدود میں غیرقانونی طور پر داخل ہونے والے دو مشتبہ شہری جاں بحق ہوگئے۔ دوسری جانب امریکی ڈرونز نے افغانستان کے علاقے لال پور میں بھی ڈرون حملہ کیا جس کے نتیجے میں تحریک طالبان کے 4 کارندوں کی ہلاکت ہوئی۔

    مقامی پولیٹکل انتظامیہ نے بی بی سی کو بتایا کہ لوئر کرم ایجنسی میں جعمرات کی دوپہر کو پاک افغان سرحد کے قریب سرہ غوڑگا اور احمدی شمع کے علاقے کے درمیان موٹر سائیکل سوار دو افراد کو ڈرون حملے میں نشانہ بنایا گیا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں دونوں افراد مارے گئے جبکہ ان کی شناخت شاکر اور قاری عبداللہ کے نام سے ہوئی ہے۔

    پڑھیں: ’’ افغانستان میں‌ ڈرون حملہ: تحریک طالبان کا اہم کمانڈر ہلاک ‘‘

    یاد رہے گزشتہ برس امریکی ڈرونز نے افغانستان کے علاقے نوشکی میں ایک کار پر میزائل داغے تھے جس کے نتیجے میں تحریک طالبان کا امیر ملا اختر منصور  جاں بحق ہوا تھا ، لاش کو شناخت کے بعد لواحقین کے حوالے کیا گیا تھا جبکہ اسی حملے میں ایک ٹیکسی ڈرائیور بھی جاں بحق ہوا تھا۔

  • چمن: آئی جی ایف سی کا پاک افغان سرحد کا دورہ

    چمن: آئی جی ایف سی کا پاک افغان سرحد کا دورہ

    کوئٹہ: آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل ندیم احمد انجم نے چمن کا دورہ کیا۔ آئی جی ایف سی کو پاک افغان سرحد پر سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل ندیم احمد انجم چمن پہنچے تو آئی جی ایف سی کے سیکٹر کمانڈر بریگیڈیئر ندیم، کمانڈنٹ چمن اسکاؤٹس نے ان کا استقبال کیا۔

    آئی جی ایف سی کو پاک افغان سرحد پر سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ آئی جی ایف سی سرحد کا دورہ اور قبائلیوں کے ساتھ جرگہ کریں گے۔

    یاد رہے کہ چمن میں پاک افغان سرحد آج پانچویں روز بھی بند اور باب دوستی سیل ہے۔ راستے سے تجارتی سرگرمیاں بھی معطل ہیں۔ پاک افغان سرحد سمیت شہر بھر میں سیکیورٹی بھی ہائی الرٹ ہے۔