Tag: پاک افغان

  • پاکستان کا افغانستان کے لیے کرونا سے متعلقہ آلات اور سامان کا تحفہ

    پاکستان کا افغانستان کے لیے کرونا سے متعلقہ آلات اور سامان کا تحفہ

    اسلام آباد: پاکستان نے پڑوسی ملک افغانستان کے لیے کرونا سے متعلقہ آلات اور سامان کا تحفہ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے دفتر میں بدھ کو پاکستان کی جانب سے افغانستان کے لیے کرونا وبا سے متعلقہ آلات اور سامان حوالگی کی تقریب منعقد ہوئی، جس میں ڈاکٹر فیصل سلطان، افغان سفیر نجیب اللہ علی خیل، وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی افغانستان محمد صادق شریک ہوئے۔

    معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا یہ امدادی سامان افغان قوم کے لیے پاکستانی قوم کا تحفہ ہے، امدادی سامان میں پی پی ایز اور آکسیجن گیس سلنڈرز شامل ہیں۔

    انھوں نے کہا پاکستان اس مشکل گھڑی میں افغانستان سے تعاون جاری رکھے گا، کرونا وبا نے مختلف خطوں کے ممالک کو آپس میں جوڑ دیا ہے، پاکستان افغانستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔

    افغانستان کے سفیر نجیب اللہ علی خیل نے تقریب سے خطاب میں کہا ہم کرونا کے خلاف تعاون پر حکومت پاکستان اور قوم کے مشکور ہیں، کرونا وبا اس خطے سمیت دنیا بھر کے لیے بڑا چیلنج ہے، وبا نے دنیا بھر کے نظام صحت اور معیشتوں کو شدید متاثر کیا۔

    افغان سفیر نے کہا کرونا کے خلاف افغانستان کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، افغانستان میں کرونا مریضوں کے لیے آکسیجن سلنڈرز، گیس، اور طبی آلات کی کمی ہے، اس لیے ہم پاکستان کی جانب سے اس تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔

  • ہماری مشترکہ کوششیں رنگ لے آئیں، افغان عوام اس دن کا انتظار کر رہے تھے: وزیر اعظم

    ہماری مشترکہ کوششیں رنگ لے آئیں، افغان عوام اس دن کا انتظار کر رہے تھے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے انٹرا افغان مذاکرات کے آغاز پر بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ آخر کار ہماری مشترکہ کوششیں رنگ لے آئیں، اس دن کا انتظار افغان عوام کئی سالوں سے کر رہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے انٹرا افغان مذاکرات کے آغاز کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان 40 سال سے تنازعات اور خوں ریزی سے دوچار رہا ہے، پاکستان نے بھی افغان تنازعات کا خمیازہ بھگتا، دہشت گردی، قیمتی جانوں کا ضیاع اور بھاری معاشی نقصان اٹھایا گیا۔

    انھوں نے بیان میں کہا کہ اب ہماری مشترکہ کوششیں رنگ لے آئی ہیں، انٹرا افغان مذاکرات کا آغاز ہو رہا ہے، افغان عوام کئی برسوں سے اس دن کا انتظار کر رہے تھے، میں روز اوّل سے کہہ رہا ہوں کہ افغان تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، واحد راستہ مذاکرات اور سیاسی تصفیہ ہی ہے۔

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا پاکستان نے افغان امن عمل کو آسان بنانے میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے، اپنے حصے کی ذمہ داری کو پورا کرنے پر ہم خوشی محسوس کر رہے ہیں، اب افغان رہنما اس تاریخی موقع سے فائدہ اٹھائیں۔

    انھوں نے کہا افغان قیادت مل کر تعمیری انداز میں کام کریں، کوشش کریں کہ وسیع البنیاد اور جامع سیاسی تصفیے کو محفوظ بنایا جا سکے، افغان حکام کی زیر قیادت یہ مفاہمتی عمل افغانستان، علاقائی امن کے لیے ناگزیر ہے۔

    وزیر اعظم نے مزید کہا ہم امید کرتے ہیں تمام فریق اپنے اپنے وعدوں کا احترام کریں گے، فریقین کو تمام چیلنجز کا مقابلہ کرتے ہوئے ثابت قدم رہنا ہوگا، ہم مطلوبہ نتائج کے حصول کے لیے بلا جھجک پُر عزم رہیں گے، پاکستان امن اور ترقی کے اس نتیجہ خیز سفر میں اپنا کردار ادا کرے گا، ہم افغان عوام کے ساتھ مکمل حمایت اور یک جہتی کا اظہار کرتے ہیں۔

  • پاکستان میں افغان مہاجرین کو رہتے ہوئے 40 سال مکمل

    پاکستان میں افغان مہاجرین کو رہتے ہوئے 40 سال مکمل

    اسلام آباد: دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں افغان مہاجرین کو رہتے ہوئے 40 سال ہو گئے ہیں، اس سلسلے میں دو روزہ کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ افغان مہاجرین چالیس برسوں سے پاکستان میں رہایش پذیر ہیں، اس سلسلے میں پاکستان افغان مہاجرین پر 2 روزہ کانفرنس کی میزبانی کرے گا۔

    اعلامیے کے مطابق یہ رفیوجی سمٹ 17 فروری سے اسلام آباد میں ہوگی، وزیر اعظم عمران خان مہاجرین سمٹ کا افتتاح کریں گے، سمٹ میں 20 ممالک کے نمایندے شریک ہوں گے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں منعقدہ رفیوجی سمٹ میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے نمایندگان بھی شریک ہوں گے۔

    یاد رہے کہ 17 دسمبر کو جنیوا میں گلوبل ریفیوجی فورم سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ پاکستان غریب ہونے کے باوجود 30 لاکھ مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے، پاکستان کو اس پر فخر ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں ایسے حالات کا خاتمہ کرنا ہوگا جس سے لوگ مہاجر بنتے ہیں۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم کا وژن ہے کہ افغان مہاجرین با عزت طریقے سے اپنے وطن واپس چلے جائیں، اس سلسلے میں افغانستان سے تمام معاملات خوش اسلوبی سے حل کیے جا رہے ہیں، حکومت نے افغان مہاجرین کو بینک اکاؤنٹ کھولنے کی بھی اجازت دی ہے۔ افغان مہاجرین کے سلسلے میں پاکستان کو عالمی امداد بھی دی جاتی رہی ہے۔

  • افغان صدر کا دورۂ امریکا ختم کرنا باعث تشویش ہے: اسفندیار ولی

    افغان صدر کا دورۂ امریکا ختم کرنا باعث تشویش ہے: اسفندیار ولی

    پشاور: عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ افغان صدر اشرف غنی کا دورۂ امریکا ختم کرنا باعثِ تشویش ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے صدر اشرف غنی شیڈول کے مطابق آج دورہ امریکا پر جانے والے تھے تاہم انھوں نے دورہ منسوخ کر دیا، ادھر اے این پی کے صدر نے اپنا ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ عمل تشویش کا باعث ہے۔

    اسفندیار ولی خان نے افغانستان میں امن معاہدے کے سلسلے میں کہا کہ فریقین کو اعتماد میں لیے بغیر کوئی معاہدہ کام یاب نہیں ہو سکتا۔

    خیال رہے کہ صدر اشرف غنی آج ہفتے کو امریکی دورے پر روانہ ہونے والے تھے، یہ دورہ ایک ایسے وقت میں شیڈول کیا گیا تھا جب ملک میں طالبان اور امریکا کے درمیان جاری امن معاہدے سے متعلق شدید تشویش پائی جا رہی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کابل: سفارتی علاقے میں خود کش حملہ، دس افراد ہلاک

    تاہم افغان میڈیا کے مطابق کابل میں گزشتہ روز ہونے والے کار بم دھماکے کے بعد افغان صدر نے اپنے بیان میں امریکا طالبان مذاکرات کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    اشرف غنی کا کہنا تھا کہ طالبان کے ساتھ امن مذاکرات بے معنی ہیں، طالبان گروپ بدستور بے گناہ لوگوں کو قتل کر رہا ہے، ایسے میں امن کی امید لگانا بے معنی ہے۔

    دریں اثنا، اے این پی سربراہ اسفندیار ولی نے کشمیر کے سلسلے میں کہا کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے ہونے والا تشدد بند کرائے۔

  • پاک افغان چین سہ فریقی اجلاس ہفتے کے روز اسلام آباد میں ہوگا

    پاک افغان چین سہ فریقی اجلاس ہفتے کے روز اسلام آباد میں ہوگا

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت عالمی سفارتی سرگرمیوں کا مرکز بن گیا، پاک افغان چین سہ فریقی اجلاس ہفتے کے روز اسلام آباد میں منعقد ہوگا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ چینی وزیر خارجہ وانگ ژی اور افغان وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی پاک افغان چین سہ فریقی اجلاس کے سلسلے میں پاکستان آئیں گے، یہ اہم ترین اسلام آباد میں منعقد ہوگا، پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کریں گے۔

    ذرایع نے بتایا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہ داری کی افغانستان تک توسیع اس اجلاس کے ایجنڈے کا حصہ ہے۔

    یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں افغان امن اور مفاہمتی عمل پر سہ فریقی مشاورت کی جائے گی، افغان مفاہمتی عمل پر اب تک کی پیش رفت کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاک افغان تعلقات پر پروپیگنڈا یا منفی تاثرپھیلانےنہیں دیں گے، شاہ محمود قریشی

    اطلاعات ہیں کہ افغانستان میں ترقیاتی عمل میں پاکستان اور چین کے کردار پر بھی بات چیت ہوگی۔

    ادھر متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ عبداللہ بن زاید بن سلطان النہیان کل پاکستان کے دورے پر پہنچیں گے، وہ پاکستان کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

    یاد رہے کہ افغانستان میں امن کے قیام اور دونوں ممالک کے مابین عدم اعتماد کی فضا ختم کرنے کے لیے جون میں مری بھوربن میں پہلی افغان امن کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تھا، جس میں پاک افغان تعلقات پر پروپیگنڈا یا منفی تاثر پھیلانے کے حوالے سے معاملات دیکھے گئے۔

    اپریل میں وزیر خارجہ شاہ محمود نے بیجنگ میں چین کے وزیر خارجہ مسٹر وانگ ژی سے ملاقات کی تھی، اس ملاقات میں پاک چین تعلقات، سی پیک، خطے کی سیکورٹی سمیت افغان امن عمل پر بھی بات چیت ہوئی تھی۔

  • ورلڈ کپ 2019، پاک افغان میچ کون جیتے گا؟ وزیر خارجہ کا دل چسپ تبصرہ

    ورلڈ کپ 2019، پاک افغان میچ کون جیتے گا؟ وزیر خارجہ کا دل چسپ تبصرہ

    اسلام آباد: پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا ورلڈ‌ کپ 2019 میں پاکستان اور افغانستان کے میچ پر دل چسپ تبصرہ سامنے آگیا.

    تفصیلات کے مطابق افغان صدر اشرف غنی کی پاکستان آمد کے تناظر میں جب شاہ محمود قریشی سے پاک افغان میچ سے  متعلق سوال کیا گیا، تو انھوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کا میچ بڑا دلچسپ ہوگا.

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغان کھلاڑیوں نے پاکستان کے کیمپوں میں کرکٹ سیکھی، افغانستان کوپاکستان نے کرکٹ سے آشنا کیا.

    شاہ محمود قریشی نے امید ظاہر کی کہ میچ اسی ماحول میں ہوگا جیسے پاک افغان قیادت میں گفتگو ہوئی.

    انھوں نے کہا کہ میری دعا ہے کہ پاکستان افغانستان سے میچ جیتے، پاکستان نے ورلڈکپ میں دیرسے فتوحات کی شروعات کی، پاکستان نے ناقابل شکست نیوزی لینڈ کو ہرایا ہے.

    مزید پڑھیں: وزیرا عظم عمران خان اور افغان صدراشرف غنی کی ون آن ون ملاقات

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قوم چاہتی ہے کہ قومی ٹیم باقی دونوں میچز جیتے، پاکستان کے سیمی فائنل میں پہنچنےکےامکانات روشن ہیں.

    خیال رہے کہ پاکستان 29 جون کو افغانستان سے اہم میچ کھیلے گا. پاکستان کو سیمی فائنل میں کوالیفائی کرنے کے لیے افغانستان اور بنگلا دیش کو شکست دینی ہوگی، ساتھ ہی پاکستان کے سیمی میں‌پہنچنے کا انحصار دیگر ٹیموں کی کارکردگی پر بھی ہوگا.

  • افغان امن عمل میں حالیہ اقدامات پر پاکستان کے شکر گزار ہیں: زلمے خلیل زاد

    افغان امن عمل میں حالیہ اقدامات پر پاکستان کے شکر گزار ہیں: زلمے خلیل زاد

    اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے طالبان رہنماﺅں کو سفری سہولیات دینے پر شکر گزار ہیں، امید ہے پاکستان اپنا مثبت کردار جاری رکھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے دورۂ پاکستان کے حوالے سے ٹویٹ کرتے ہوئے پاکستان کا شکریہ ادا کیا، کہا افغان امن عمل میں حالیہ اقدامات پر پاکستان کے شکر گزار ہیں۔

    زلمے خلیل زاد نے کہا کہ مسئلہ افغانستان کے حل کے لیے پاکستان کا عزم سراہتے ہیں، افغان امن عمل کے لیے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔

    ہفتے کو زلمے خلیل زاد کے دورۂ پاکستان کے حوالے سے امریکی سفارت خانے نے اعلامیہ جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیا کہ زلمے خلیل زاد نے 5 اور 6 اپریل کو پاکستان کا دورہ کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  آرمی چیف سے زلمے خلیل زاد کی ملاقات، افغان مفاہمتی عمل پر تبادلہ خیال

    اعلامیے کے مطابق دورے کے دوران زلمے خلیل زاد نے اعلیٰ سول اور عسکری قیادت سے ملاقاتیں کیں۔ انھوں نے وزیر خارجہ، سیکرٹری خارجہ اور آرمی چیف سے ملاقاتیں کیں۔

    زلمے خلیل زاد نے کہا کہ دونوں فریقین نے اس بات پر زور دیا کہ افغانستان میں امن پاکستان کے مفاد میں ہے، امریکا توقع رکھتا ہے کہ پاکستان اس عمل میں اپنا مثبت کردار جاری رکھے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے جی ایچ کیو کا دورہ کیا اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی، جس میں علاقائی سیکورٹی اور افغان مفاہمتی عمل پر گفتگو کی گئی۔

  • امریکا طالبان مذاکرات مثبت سمت کی جانب گامزن ہیں: افغان میڈیا

    امریکا طالبان مذاکرات مثبت سمت کی جانب گامزن ہیں: افغان میڈیا

    کابل: امریکا طالبان مذاکرات میں بڑی پیش رفت سامنے آ گئی ہے، افغان میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ فریقین کے درمیان کچھ معاملات میں اتفاق ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان میڈیا کا دعویٰ ہے کہ قطر میں جاری امریکا طالبان مذاکرات میں فریقین میں کچھ معاملات پر اتفاق ہوا ہے۔

    افغان میڈیا کے مطابق مذاکرات مثبت سمت کی جانب جا رہے ہیں تاہم کچھ معاملات پر ابھی بھی رکاوٹ موجود ہے۔

    یاد رہے کہ افغانستان میں 18 سالہ جنگ کے خاتمے کے لیے کوئی معاہدہ طے کرنے لیے قطر میں گیارہ دن سے جاری امریکا طالبان مذاکرات میں جمعے کو ایک دن کا وقفہ کیا گیا تھا۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذاکرات کار کوشش کر رہے ہیں کہ درپیش رکاوٹوں پر قابو پایا جائے، طالبان نمائندے ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ مذاکرات میں ان کا صرف اس بات پر اصرار ہے کہ تمام قابض افواج افغانستان سے نکل جائیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  امریکا کا مذاکرات کے دوران طالبان کو دہشت گرد قرار دینے سے گریز

    ان کا کہنا تھا کہ طالبان اس بات پر راضی ہیں کہ غیر ملکی افواج کے افغانستان سے نکلنے کے بعد وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ملک کو دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے والا مرکز نہ بننے دیں۔

    طالبان نے کابل حکومت کے ساتھ مذاکرات سے بھی انکار کیا ہے، طالبان کا مؤقف ہے کہ وہ امریکا کے ساتھ افواج کے انخلا اور انسدادِ دہشت گردی کے معاملے پر مذاکرات کا کوئی نتیجہ نکلنے کے بعد ہی کابل میں حکومت کے ساتھ مذاکرات کریں گے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان اس موقع پر سیز فائر سے بھی کترا رہے ہیں جس سے انھیں اندرونی اختلافات ابھرنے کا خدشہ ہے۔

    یاد رہے کہ حالیہ امریکا طالبان مذاکرات دوحہ قطر میں 25 فروری کو شروع ہوئے، جس کے لیے پاکستان نے اپنا کلیدی کردار ادا کیا۔

  • پاک افغان کشیدگی کے باوجود پاکستانی برآمدات میں 2 سال کا ریکارڈ اضافہ

    پاک افغان کشیدگی کے باوجود پاکستانی برآمدات میں 2 سال کا ریکارڈ اضافہ

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق افغان منڈی میں پاکستانی اشیاء کی مانگ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ سے برآمدات 2 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاک افغان تنازع اور کشیدگی کے باوجود پاکستانی اشیاء کی افغانستان کو بھیجے جانے والی اشیاء دو سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں جس کے تحت نئے مالی سال کے ابتدائی 10 ماہ یعنی اپریل تک برآمدات 28 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تک پہنچیں۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری ہونے والی حالیہ رپورٹ کے مطابق نئے مالی یعنی جولائی 2017 سے اپریل 2018 تک افغانستان کے لیے پاکستانی برآمدات ایک ارب 28 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی تھیں جو گزشتہ مالی سال میں صرف 95 کروڑ 60 لاکھ ڈالر  تھیں۔

    واضح رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان جاری تنازعات اور کشیدگی کا فائدہ بھارت نے اٹھانے کی کوشش کرتے ہوئے افغان مارکیٹوں تک رسائی حاصل کرلی تھی مگر اُس کے باوجود پاکستانی اشیاء کی مانگ میں دن بہ دن مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2015-2014 کے دوران پاکستان سے افغانستان بھیجی جانے والی برآمدات کا حجم ایک ارب 69 کروڑ ڈالر تھا جو مالی سال 2016 میں کم ہوکر 1 ارب 23 کروڑ تک پہنچ گیا تھا، دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا تو معاشی سال 2017 میں حجم مزید کم ہوکر 1 ارب 16 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا تھا۔

    معاشی ماہرین کے مطابق دونوں ممالک کےمابین ہونے والے اعلیٰ سطح رابطوں اور پاک فوج کے دوٹوک مؤقف کے بعد برآمدات میں اضافہ ہوا اور اگر یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو بقیہ 2 ماہ میں تین سال کا ریکارڈ ٹوٹ جائے گا۔

    یاد رہے کہ پاکستان سے زیادہ تر اشیائے خوردونوش جیسے گندم، آٹا، چاول، گوشت ، کپڑے برآمد کیے جاتے ہیں مگر گزشتہ کچھ عرصے سے بھارتی تاجروں نے ٹیکسٹائل مصنوعات میں اپنا اثرورسوخ قائم کیا جس کے باعث پاکستانی کپڑے کی کھپت بہت کم ہوگئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بارڈر پر باڑ لگانے پر کشیدگی کے باعث پاک افغان سرحدگزشتہ دو روز سے بند

    بارڈر پر باڑ لگانے پر کشیدگی کے باعث پاک افغان سرحدگزشتہ دو روز سے بند

    لندی کوتل: طورخم سرحد پر بارڈر پر باڑ لگانے پر کشیدگی کے باعث پاک افغان سرحد گزشتہ دو روز سے بند ہے جسکے باعث ہزاروں کی تعداد میں مسافروں اور عام لوگوں کے ساتھ تجاری مقاصد کے لئے استعمال ہونے والی گاڑیوں کی نقل و حرکت بند ہوگئی۔

    پاک افغان سرحد کی اچانک بندش اس وقت ہوئی پاک افغان بارڈر طورخم پر پاکستانے علاقے میں حکام حفاظتی باڑ لگانا شروع کی جسکو افغان حکام نے روک لیا ار اس دوراں عینی شاہدین کے مطابق دونوں جانب سے تلخ کلامی بھی دیکھنے کو ملی، اس واقع کے بعد سرحد کو بند کردیا گیا ۔

    3

    بارڈر کی بندش سے سرحد کی دونوں جانب ٹرالروں اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اور ہر قسم کی آمد ورفت بند کردی گئی ہے جبکہ پاکستان آنے والے افراد دوردراز کا پہاڑی علاقہ استعمال کرکے داخل ہو رہے ہیں اب تک کے ہونے والے حکام کے مذکرات نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوئے۔

    پاکستانی حکام نے موقف اختیار کیا ہے کہ افغان حکام تعمیر ہونے والی باڑ کی اجازت دیں تو سرحد کھول دی جائے گی جس کیلئے افغان حکام نے مہلت طلب کی جبکہ اب تک افغان حکام کی جانب سے باڑ کی تعمیر کے سلسلے میں مثبت جواب نہیں ملا جس کی وجہ سے پاک افغان بارڈر دو دن سے بند پڑا ہوا ہے۔

    1

    یہاں یہ بات بھی قابل زکر ہے کہ پاکستان کی جانب سے طورخم سرحد کے زریعے دہشت گر د عناصر کی نقل و حرکت کے شوائد کئی بار افغان حکام کو پیش کئے گئے ہیں اور باچا خان یونیورسٹی پر حملے کے تحقیقات کے حوالے سے افغان حکام کا اگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ دہشت گرد طورخم کے راستے پاکستان میں داخل ہوکر چارسدہ پہنچے تھے ۔

    2

    اس واقعے کے بعد پاکستان حکام نے نہ صرف طورخم سرحد کی نگرانی سخت کردی تھی بلکہ بغیر ویزہ داخلے پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی، زرائع کے مطابق پاک افغان سرحد کی بندش کا معاملہ اعلیٰ سطح پر زیربحث ہے اور امید کی جارہی ہے کہ بارڈر پر بھاڑ لگانے کا ایشو خوش اسلوبی سے حل کرلیا جائے گا۔

    4

    یہاں یہ بات بھی قابل غور ہے کہ افغان حکام پاک افغان سرحد کو ڈیورنڈ لائن معاہدے کے تحت سرحد کو بین الاقوامی سرحد تسلیم نہیں کرتے اور انکا موقٖف ہے کہ سرحد پر امدوورفت پر پابندی نہیں ہونی چاہیے ۔