Tag: پاک امریکا تعلقات

  • پاکستان امریکا اور چین کے درمیان مصالحت کا کردار ادا کرنے کو تیار ہے: وزیر خارجہ

    پاکستان امریکا اور چین کے درمیان مصالحت کا کردار ادا کرنے کو تیار ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نئی امریکی قیادت کو پیش کش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان امریکا اور چین کے درمیان مصالحت کا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الجزیرہ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا کو چین سے پاکستان کی قربت کو معاشی اور سیاسی حریف کی نظر سے نہیں دیکھنا چاہیے، بلکہ پاکستان امریکا اور چین کے درمیان مصالحت کا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔

    انھوں نے کہا پاکستان نے تاریخی طور پر امریکا چین میں رابطے کے امکانات پیدا کیے ہیں، پاکستان نے ایسا کردار 1972 میں بھی ادا کیا تھا، صدر رچرڈ نکسن کے دورہ بیجنگ میں تاریخی مذاکرات کی راہ ہموار کی تھی، تبدیلی کی اس فضا میں پاکستان پل کا کردار ادا کر سکتا ہے، امریکا کو سی پیک میں آنا چاہیے، امریکا سی پیک میں سرمایہ کاری کرے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا نئی امریکی انتظامیہ سے تعلقات میں اضافے کی امید ہے، اور قریبی روابط استوار کرنے کے خواہاں ہیں، افغان امن عمل میں نئی امریکی قیادت سے مل کر کام کرنے کے بھی خواہش مند ہیں، افغانستان میں جو موقع میسر آیا ہے اسے محفوظ بنانا چاہیے، آغاز سے اب تک جو کچھ حاصل ہو چکا ہے اسے محفوظ بنانا ہے۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا طویل عرصے بعد ہم درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں، افغان امن عمل آگے بڑھانے کے لیے تمام توانائیاں صرف کرنا ہوں گی، افغانستان میں تشدد کے واقعات پر ہمیں تشویش ہے، اس سے صورت حال میں بگاڑ پیدا ہو سکتا ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا افغانستان میں امن کے لیے پاکستان نے سرتوڑ کوششیں کیں، اور سازگار ماحول کے لیے کٹھن مراحل طے کیے، افغانستان میں تشدد کے ذمے دار عناصر خرابی پیدا کرنا چاہتے ہیں، یہ وہ عناصر ہیں جنھوں نے وار اکانومی سے فائدہ اٹھایا ہے، افغانستان کے باہر سے بھی ایسے عناصر اس خرابی میں شامل ہیں، وہ عناصر ہماری پُر امن، مستحکم افغانستان کی سوچ کے حامی نہیں۔

    انھوں نے مزید کہا افغان امن عمل ایک مشترک ذمےداری ہے، تاہم امن کی حتمی ذمے داری افغان قیادت پر ہے، افغانستان ان کی قیادت کا ملک ہے ان کا مستقبل اس سے وابستہ ہے، مفادات کی یک جائی کی حمایت کی جانی چاہیے، ہماری سوچ، اور اہداف نومنتخب امریکی انتظامیہ کی ترجیحات کے مطابق ہیں۔

  • صدر عارف علوی کی نو منتخب امریکی ہم منصب کو مبارک باد

    صدر عارف علوی کی نو منتخب امریکی ہم منصب کو مبارک باد

    اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن کو مبارک باد دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں صدر مملکت نے کہا میں نو منتخب صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کمالہ ہیرس کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔

    صدر عارف علوی نے کہا میں عالمی امن بالخصوص افغانستان اور اس پورے خطے میں امن کے لیے بہتر امریکی کردار کا منتظر ہوں، پاکستان امریکا سے طویل مدتی دوستی اور باوقار تعلقات کا خواہاں ہے۔

    گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے بھی جوبائیڈن کو امریکی صدر منتخب ہونے پر مبارک باد دی تھی اور اپنے پیغام میں انھوں نے کہا میں جوبائیڈن کی طرف سے جمہوریت سے متعلق عالمی اجلاس کا منتظر ہوں، ٹیکس چوری، ملکی دولت لوٹنے والوں کے خلاف مل کر کام کریں گے، افغانستان اور خطے میں امن کے لیے بھی مل کر کام کریں گے۔

    وزیراعظم کی جوبائیڈن اور کملا ہیرس کو مبارک باد

    امریکی میڈیا کے مطابق جوبائیڈن اپنے حریف ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دے کر امریکی صدر متنخب ہوگئے ہیں، نو منتخب صدر جوبائیڈن نے ٹرمپ کے 214 ووٹس کے مقابلے میں 290 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے ہیں، جوبائیڈن جنوری 2021 میں امریکی صدر کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

  • پاکستان کی جانب سے امریکا کو طبی حفاظتی سامان کا تحفہ

    پاکستان کی جانب سے امریکا کو طبی حفاظتی سامان کا تحفہ

    اسلام آباد: پاکستان کی جانب سے سپر پاور امریکا کو طبی حفاظتی سامان کا تحفہ بھجوایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے سپر پاور امریکا کو طبی حفاظتی سامان کا تحفہ بھجوا دیا، یہ تحفہ پاکستان کی جانب سے امریکا سے اظہار یک جہتی کے طور پر دیا گیا ہے۔

    سامان گزشتہ رات اسلام آباد سے سی 130 طیارے کے ذریعے اینڈریو ایئر فورس بیس پہنچ گیا، اس موقع پر سفیر پاکستان اسد مجید خان سمیت سفارت خانے کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

    سامان وصولی کے موقع پر امریکا کی جانب سے قائم مقام اسسٹنٹ سیکریٹری دفاع سمیت دیگر اعلیٰ افسران موجود تھے، پاکستانی سفیر اسد مجید خان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام دونوں ممالک میں دیرینہ اور قریبی تعاون کا مظہر ہے۔

    انھوں نے دونوں ممالک کے عوام اور افواج میں تاریخی تعلقات کو اجاگر کیا، کہا پاکستان اور امریکا کرونا کے خلاف ایک ساتھ مصروف عمل ہیں۔

    یاد رہے کہ کرونا وائرس سے امریکا سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جہاں اموات کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران امریکا میں 1,418 اموات ہوئیں، جس سے امریکا میں کرونا ہلاکتوں کی تعداد 96,354 ہو گئی ہے، جب کہ 16 لاکھ 20 ہزار سے زائد افراد وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔

    امریکا میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 28 ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے۔ کو وِڈ نائنٹین سے متاثر 3 لاکھ 82 ہزار سے زائد مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، تاہم اب بھی 18 ہزار کے قریب مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ امریکا میں نیویارک شہر سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں 28,885 ہلاکتیں ہوئیں اور3 لاکھ 66 ہزار سے زائد لوگ متاثر ہوئے۔

  • پاکستان کو شراکت داری کے فوائد حاصل ہو رہے ہیں: ایلس ویلز

    پاکستان کو شراکت داری کے فوائد حاصل ہو رہے ہیں: ایلس ویلز

    واشنگٹن: نائب وزیر خارجہ برائے جنوبی ایشیا ایلس ویلز نے کہا ہے کہ پاکستان کو امریکا کے ساتھ شراکت داری کے فوائد حاصل ہو رہے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایلس ویلز نے ایک ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا بیماریوں سے پاک مکئی اور گندم کی پیداوار اور تجارت میں پاکستان کی مدد کر رہا ہے، امریکا کے ساتھ شراکت داری سے پاکستان مستفید ہو رہا ہے۔

    ٹویٹ میں ان کا کہنا تھا کہ امریکا چھوٹے پیمانے پر پاکستانی کاشت کاروں کے لیے مدد فراہم کر رہا ہے، امریکی شراکت داری سے پاکستان میں اب غذائی تحفظ میں بہتری آ رہی ہے۔

    دو دن قبل پاکستان کے لیے امریکا کے ڈپٹی اسسٹنٹ سیکریٹری ارون میسنگا نے ساؤتھ ایشیا میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا پاکستانی اشیا کے لیے سب سے بڑا ایکسپورٹ مارکیٹ بن چکا ہے، امریکا اور پاکستان اس سلسلے میں گہری شراکت داری جاری رکھیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں عالمی اکانومی کا ایک اہم پلئیر بننے کی پوری صلاحیت ہے، اور ہم وزیر اعظم عمران خان کے اقتصادی اصلاحاتی ایجنڈے سے خاصے پرامید ہیں، پاکستان کے نوجوانوں پر سرمایہ کاری کے اقدام ڈیجیٹل پاکستان کو بھی ہم خوش آمدید کہتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ امریکا پاکستانی اشیا کے لیے بڑی ایکسپورٹ مارکیٹ ہے، امریکی 2019 میں ایک بار پھر پاکستانی مصنوعات کے بڑے خریدار بنتے دکھائی دیے، پاکستان کے لیے امریکی ایکسپورٹس میں بھی اضافہ ہوا، چوں کہ اس سے دونوں ممالک میں ملازمتیں بنتی ہیں اس لیے ہم ان تجارتی تعلقات میں اضافہ چاہیں گے۔

  • امریکا کو متنازعہ بھارتی قانون نظر نہیں آ رہا، امریکا عینک کا نمبر بدلے: شاہ محمود

    امریکا کو متنازعہ بھارتی قانون نظر نہیں آ رہا، امریکا عینک کا نمبر بدلے: شاہ محمود

    واشنگٹن: پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی امریکا کا دورہ مکمل کر کے وطن واپس روانہ ہو گئے ہیں۔ قبل ازیں انھوں نے کہا کہ کیا امریکا کو متنازعہ بھارتی قانون نظر نہیں آ رہا، امریکا اپنا عینک کا نمبر بدلے۔

    تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی دورہ امریکا مکمل کر کے وطن کے لیے واپس روانہ ہو گئے ہیں، واشنگٹن میں انھیں ایئرپورٹ پر پاکستانی سفیر اور سینئر حکام نے الوداع کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دورہ امریکا 3 روز پر مشتمل تھا، دورے کے پہلے مرحلے میں اقوام متحدہ کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں ہوئیں، شاہ محمود نے کشمیر کی صورت حال اور پاکستان کے خدشات سے آگاہ کیا۔

    دوسرے مرحلے میں امریکی وزیر خارجہ، سینیٹرز اور دیگر شخصیات سے ملاقاتیں ہوئیں، شاہ محمود نے ان ملاقاتوں میں دورہ ایران اور سعودی عرب سے آگاہ کیا، خطے اور افغان امن عمل کے لیے پاکستان کی کاوشوں پر بریفنگ دی۔

    وزیرخارجہ کی مائیک پومپیو سے ملاقات، امریکا ایران کشیدگی پر گفتگو

    روانگی سے قبل وزیرِ خارجہ نے واشنگٹن میں بین الاقوامی میڈیا کے نمایندگان سے بات چیت کی، انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو چھٹے ماہ میں داخل ہو چکا ہے، بھارت نے دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی، چند سفارت کاروں کو سرینگر لے گیا اور کہا حالات نارمل ہیں، ہم سلامتی کونسل کو حالات کی سنگینی سے آگاہ کرنا چاہتے تھے، یو این مبصرین نے اعتراف کیا 5 اگست کے اقدام سے کشیدگی بڑھی، سیز فائر کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل اجلاس اس کا ثبوت ہے کہ کشمیر عالمی تنازع ہے، اجلاس سے واضح ہو گیا کشمیر بھارت کا داخلی مسئلہ نہیں، سلامتی کونسل کو بتایا کہ بھارت مذاکرات سے راہ فرار اختیار کیے ہوئے ہے، امریکی وزیر خارجہ کو بھی حقیقت سے آگاہ کر دیا ہے، مائیک پومپیو کو بتا دیا بھارت فالس فلیگ آپریشن کر سکتا ہے، اگر ایسا ہواتو پاکستان جواب دے گا۔

    انھوں نے کہا مائیک پومپیو کو ایران اور مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر بھی پاکستان کے مؤقف سے آگاہ کیا، پاکستان مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر ثالث نہیں بننا چاہتا، پاکستان کے کردار کا مقصد تناؤ میں کمی لانا تھا، پاکستان مشرق وسطیٰ میں کسی تنازع میں نہیں پڑے گا، پاکستان کا مشرق وسطیٰ ممالک کے ساتھ اعتماد کا رشتہ ہے، ہم عراق، شام، لبنان، یمن تنازعات کا حل چاہتے ہیں، دنیا معترف ہے۔

    انھوں نے کہا پاکستان نے افغان مسئلے کو سلجھانے کی کوشش کی، ہم امریکی درخواست پر طالبان کو قائل کر کے میز پر لائے، امریکی نمایندہ خصوصی نے پاکستان کے مثبت کردار کا اعتراف کیا، طالبان جنگ بندی کی امریکی شرط پر عمل کے لیے تیار ہیں۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا امریکا سے سرمایہ کاری اور تجارت پر بات کی گئی ہے، وعدے کے مطابق امریکی سیکریٹری کامرس پاکستان نہیں آئے، امریکا کو سرمایہ کاری اور تجارت کے وعدے یاد کرائے، امریکا پاکستان سے متعلق سفری انتباہ پر نظرثانی کرے، ہم تو امریکا کی توقعات پر پورا اترے ہماری توقعات کا کیا ہوا۔ مشکلات کے باوجود امریکا کے لیے افغانستان میں راستہ نکالا، امریکا کو یاد دلایا تجارت اور سرمایہ کاری پر واشنگٹن خاموش ہے۔

    وزیر خارجہ نے مزید کہا 50 سال سے کھٹائی میں پڑے مسئلے کو 5 ماہ میں دو بار عالمی فورم پر اٹھایا، کیا امریکا کو متنازعہ بھارتی قانون نظر نہیں آ رہا، امریکا عینک کا نمبر بدلے، ہمارے ہاں مندروں، گرجا گروں میں کوئی رکاوٹ نہیں، امریکا خطے میں چین کے برعکس بھارت کو اپنا حلیف سمجھتا ہے۔

  • ایلس ویلز 13 جنوری سے پاکستان سمیت جنوبی ایشیا کا دورہ کریں گی

    ایلس ویلز 13 جنوری سے پاکستان سمیت جنوبی ایشیا کا دورہ کریں گی

    واشنگٹن: امریکی نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز 13 جنوری سے جنوبی ایشیا کا دورہ کریں گی، پاکستان بھی آئیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق ایلس ویلز 13 جنوری سے جنوبی ایشیا کے دورے پر نکلیں گی، اور سب سے پہلے کولمبو کا دورہ کریں گی، سری لنکا کے بعد ایلس ویلز بھارت کا 4 روزہ دورہ کریں گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایلس ویلز 19 جنوری کو پاکستان پہنچیں گی، دورے کے دوران امریکی نائب وزیر خارجہ پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گی، سفارتی ذرایع کا کہنا ہے کہ ملاقاتوں میں خطے کی سیکورٹی صورت حال پر بات چیت کی جائے گی۔

    امریکا، پاکستان اور بھارت میں کشیدگی نہیں دیکھنا چاہتا: ایلس ویلز کی اے آر وائی نیوز سے گفتگو

    ایلس ویلز کی پاکستان میں سول سوسائٹی اور سیاسی رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں ہوں گی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ نومبر میں اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں ایلس ویلز نے کہا تھا کہ امریکا، پاکستان اور بھارت میں کشیدگی نہیں دیکھنا چاہتا، بھارت سے گرفتار کشمیریوں کی رہائی کا معاملہ اٹھایا گیا ہے، پاکستان اور بھارت کو اعتماد سازی کی فضا بحال کرنا ہوگی۔

    انھوں نے کہا تھا کہ پاک امریکا تعلقات میں بھی بہتری آرہی ہے، امید ہے پاکستان افغان حکومت اور طالبان کو مذاکرات کی میز پر لے آئے گا، پاکستان اور امریکا نے مل کر افغانستان کے سیاسی حل کی کوشش کی، امید ہے پاکستان یہ تعاون جاری رکھے گا۔

  • ایک اور کامیابی، امریکا نے پاکستان کے لیے ایک اہم پروگرام بحال کر دیا

    ایک اور کامیابی، امریکا نے پاکستان کے لیے ایک اہم پروگرام بحال کر دیا

    واشنگٹن: امریکا نے پاکستان کے لیے انٹرنیشنل ملٹری ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ پروگرام بحال کر دیا ہے، گزشتہ ماہ اس پروگرام کی بحالی کا اعلان کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور امریکا کے باہمی تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے امریکا نے ایک اہم پروگرام بحال کر دیا ہے، امریکی نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے لیے آئی ایم ای ٹی پروگرام بحالی کی توثیق کر دی ہے۔ یہ پروگرام گزشتہ ایک سال سے معطل تھا۔

    ایلس ویلز نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ یہ اقدام مشترکہ ترجیحات کے حصول کے لیے فوجی تعاون مستحکم کرنے کی غرض سے اٹھایا گیا ہے، تاہم مجموعی طور پر پاکستان کی سیکورٹی امداد کی معطلی برقرار رہے گی۔

    امریکی نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز کی پاکستان کی معاشی اصلاحات کی تعریف

    واشنگٹن میں تعینات پاکستانی سفیر اسد مجید نے اے آر وائی نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان دفاعی تعلقات ہمیشہ انتہائی اہم رہے ہیں، اب باہمی تعلقات میں بہتری کے اہم اشارے مل رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ امریکی نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز نے معاشی میدان میں حکومتی اصلاحات کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزارت خارجہ کی کوششوں اور آئی ایم ایف پروگرام سے پاکستان میں معاشی اصلاحات ممکن ہوئیں۔

    انھوں نے یہ بات معاشی اصلاحات کے باعث موڈیز کی جانب سے پاکستان کی درجہ بندی میں بہتری پر کہی تھی، ایلس ویلز نے ٹویٹر پر پاکستانی حکومت کی معاشی میدان میں اصلاحات کی تعریف کی، اور کہا کہ پاکستان کے کریڈٹ آؤٹ لک کے منفی سے مستحکم ہونے پر انھیں خوشی ہے۔

  • صدر ٹرمپ نے ایران اور امریکا میں سہولت کاری کے لیے کہا: وزیر اعظم

    صدر ٹرمپ نے ایران اور امریکا میں سہولت کاری کے لیے کہا: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انھیں ایران اور امریکا کے درمیان سہولت کاری کے لیے کہا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب روانگی سے قبل عالمی نشریاتی ادارے سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا امریکی صدر کی سب سے اچھی بات یہ ہے کہ وہ جنگ پر یقین نہیں رکھتے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ دورۂ ایران میں صدر حسن روحانی سے اس سلسلے میں بھی بات کی ہے، میرا خیال ہے دونوں ملک بات چیت سے مسئلے کا حل چاہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان سعودی عرب کے دورے پر ہیں جہاں انھوں نے سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقاتیں کیں۔

    تازہ ترین:  وزیر اعظم عمران خان کی سعودی فرماں روا اور ولی عہد سے ملاقاتیں

    وزیر اعظم عمران خان نے سعودی قیادت کے ساتھ علاقائی امن کی خاطر خطے میں اختلافات ختم کرنے پر گفتگو کی، اور تنازعات کے سیاسی اور سفارت کاری کے ذریعے حل پر زور دیا۔

    قبل ازیں، اتوار کو وزیر اعظم عمران خان نے تہران کا بھی ایک روزہ دورہ کیا تھا، دوروں کا مقصد ایران اور سعودی عرب کے درمیان جاری کشیدگی کو کم کرنے میں کردار ادا کرنا ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا دونوں ممالک کے تنازع کی وجہ سے خطے اور دنیا کو نقصان ہوگا کیوں کہ تیل کی قیمتیں بڑھیں گی، خلیج کی موجودہ صورتحال پر تنازعات سے بچنے کی ضرورت ہے، دونوں ممالک میں کشیدگی کم کرنے کے لیے سہولت کاری کر سکتے ہیں۔

  • امریکا اپنے شہریوں کے لیے جاری کردہ ٹریول ایڈوائزری پر نظر ثانی کرے: گورنر سندھ

    امریکا اپنے شہریوں کے لیے جاری کردہ ٹریول ایڈوائزری پر نظر ثانی کرے: گورنر سندھ

    کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ کراچی میں دنیا کے دیگر شہروں کی نسبت جرائم کی شرح بہت کم ہے، امریکا اپنے شہریوں کے لیے جاری کردہ ٹریول ایڈوائزری پر نظر ثانی کرے۔

    تفصیلات کے مطابق آج کراچی میں گورنر سندھ سے امریکی قونصل جنرل نے وفد کے ہم راہ ملاقات کی، وفد میں یو ایس کانگریس مین اور ممبر ہاؤس پرمیننٹ سلیکٹ کمیٹی شریک تھے۔

    ملاقات میں مسئلہ کشمیر، افغان امن عمل سمیت باہمی دل چسپی کے امور پر بات چیت کی گئی، امریکی وفد نے وزیر اعظم عمران خان کے جنرل اسمبلی میں خطاب کو سراہا، وفد نے کہا کہ پاک امریکا تعلقات میں بہتری آنا خوش آیند امر ہے۔

    تازہ ترین:  وزیر داخلہ سے برطانوی وفد کی ملاقات، پاکستان کو ویزا سہولت میں خود مختار کریں گے: وفد

    گورنر سندھ نے امریکی وفد سے کہا غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں متعدد سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، پاکستان کی مصنوعات کی امریکن مارکیٹس میں رسائی آسان بنائی جائے، پاکستانیوں کے لیے بھی بزنس ویزے کا حصول آسان بنایا جائے۔

    انھوں نے وفد کو بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان نے اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر کو بہتر انداز سے پیش کیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز گورنر سندھ نے مولانا تنویر الحق تھانوی سے ملاقات میں کہا تھا کہ وزیر اعظم نے امریکا میں بیٹھ کر بھی کہا دین اسلام میرے بنی ﷺ کا ہے۔

  • پاک امریکا تعلقات میں بڑا بریک تھرو، امریکا کی پاکستان کو تجارتی معاہدہ کرنے کی پیشکش

    پاک امریکا تعلقات میں بڑا بریک تھرو، امریکا کی پاکستان کو تجارتی معاہدہ کرنے کی پیشکش

    نیویارک : امریکا نے پاکستان کو تجارتی معاہدہ کرنے کی پیشکش کردی، وزیراعظم عمران خان نے پاک امریکا تجارت بڑھانے کی امریکی پیشکش کاخیر مقدم کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات کی مضبوطی میں ایک اور بڑا بریک تھرو سامنے آیا، امریکا نے پاکستان کو تجارتی معاہدہ کرنے کی پیشکش کردی۔

    وزیراعظم عمران خان سے امریکی وزیر تجارت کی ملاقات ہوئی ، جس میں پاکستان اور امریکا کےدرمیان تجارتی تعلقات کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

    امریکی وزیر تجارت نے کہا پاکستان اورامریکا کےدرمیان محض 4 ارب ڈالرکی تجارت بہت کم ہے، تجارتی حجم کو بڑھانا ہو گا۔

    وزیراعظم عمران خان نے پاک امریکا تجارت بڑھانے کی امریکی پیشکش کاخیر مقدم کرتے ہوئے کہا دونوں ممالک میں تجارتی اورمعاشی سرگرمیوں کافروغ نا گزیر ہے، پاکستان اور امریکامیں تجارتی سرگرمیاں بڑھانے پرمعاہدے پرپیش رفت جلد ہو گی۔

    یاد رہے ستمبر میں امریکی صدر ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد باہمی تجارتی حجم کو بارہ گنا تک بڑھانے کے فیصلہ کیا تھا۔

    وائٹ ہاؤس نے اعلامیے میں کہا تھا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان 2018 میں 6.6 ارب ڈالر کی باہمی تجارت کا نیا ریکارڈ بنا، پاکستان کی برآمدات بڑھنے سے امریکا میں 10 ہزار افراد کو ملازمتیں ملیں۔

    بزنس کمیونٹی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے باہمی تجارتی حجم کو 12گنا تک بڑھانے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا تھا