Tag: پاک امریکا تعلقات

  • عمران خان پر اعتماد ہے، مودی سے اچھے تعلقات ہیں، ثالثی کی پیش کش پر قائم ہوں: ٹرمپ

    عمران خان پر اعتماد ہے، مودی سے اچھے تعلقات ہیں، ثالثی کی پیش کش پر قائم ہوں: ٹرمپ

    نیویارک: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر ایک مرتبہ پھر ثالثی کی پیش کش کر دی ہے، وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں ٹرمپ نے کہا دونوں ممالک کے درمیان ثالثی کے لیے تیار ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق نیویارک میں وزیر اعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا پاکستان کے ساتھ کئی معاملات پر بات چیت جاری ہے، طالبان اور افغانستان کی صورت حال پر بھی گفتگو ہو رہی ہے، پاکستان کے ساتھ تجارت کو بھی مزید بڑھایا جائے گا۔

    [bs-quote quote=”مجھ سے پہلے امریکی قیادت نے پاکستان سے برا سلوک کیا” style=”style-8″ align=”left” author_name=”ٹرمپ”][/bs-quote]

    امریکی صدر نے ثالثی سے متعلق سوال پر کہا کہ میں اپنی پیش کش پر قایم ہوں، اگر میری پیش کش سے مسئلہ حل ہوتا ہے تو میں تیار ہوں، کئی اہم معاملات میں ثالثی کی، جب بھی ثالثی کی ہمیشہ کام یاب رہا ہوں۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان اور مودی کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، عمران خان پر بہت اعتماد کرتا ہوں، پاکستان کے عوام پر اعتماد ہے، ان کی پاکستان میں بہت عزت ہے، وہ بہترین وزیر اعظم اور اچھے دوست ہیں، عظیم لیڈر ہیں اور بڑے کام کرنا چاہتے ہیں۔

    تازہ ترین:  امریکا کو افغانستان میں امن کے لیے اپنی فوج نکالنا ہوگی: عمران خان

    انھوں نے کہا مجھ سے پہلے امریکی قیادت نے پاکستان سے برا سلوک کیا، پہلے امریکی قیادت کو معلوم نہیں تھا پاکستان سے کیسے تعلقات رکھیں، جس طرح میں دیکھتا ہوں اس طرح کبھی پاکستان کو مثبت نگاہ سے نہیں دیکھا گیا، امن کے لیے عمران خان جیسی قیادت مثبت انداز میں آگے بڑھ رہی ہے۔

    ٹرمپ نے مزید کہا اچھا ہوگا پاکستان اور بھارت ایک دوسرے کے قریب آئیں، دونوں ایک دوسرے کے قریب نہ آئے تو اچھے نتایج نہیں ہوں گے، میں نے سنا ہے پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بڑے قدم اٹھائے، پہلے دن سے کہہ رہا ہوں پاکستان نہیں ایران خطے میں دہشت گردی کا مرکز ہے۔

    تازہ ترین:  گرین ہاؤس گیس کے اخراج میں پاکستان کا حصہ ایک فی صد سے بھی کم ہے: وزیر اعظم

    امریکی صدر نے کہا مجھے نوبل پرائز بہت سی مزید چیزوں سے مل سکتا ہے، بہت سربراہان 3 دنوں میں ملنا چاہتے ہیں لیکن میں عمران خان سے ملنا چاہتا تھا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے اس موقع پر کہا کہ امریکی صدر سے افغانستان کی صورت حال پر بات چیت ہوئی ہے، بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر گفتگو ہوئی، ٹرمپ دنیا کے سب سے طاقت ور ملک کے سربراہ ہیں، ہم خطے کو جنگ کی آگ سے بچانے کے لیے امریکا کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ ٹرمپ ثالثی کی پیش کش کرتے ہیں، اور بھارت فرار ہوتا ہے، امریکی صدر سے مسئلہ کشمیر پر مزید بات چیت کریں گے۔

  • ٹریڈ ہی پاک امریکا تعلقات میں مزید بہتری لا سکتا ہے: گورنر سندھ

    ٹریڈ ہی پاک امریکا تعلقات میں مزید بہتری لا سکتا ہے: گورنر سندھ

    واشنگٹن: گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا  ہے کہ ٹریڈ ہی پاک امریکا تعلقات میں مزید بہتری لا سکتا ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے دورہ امریکا کے موقع پر واشنگٹن میں کیا. یہ ان کےدورے کا دوسرے دن تھا.

    گورنر سندھ عمران اسماعیل یوایس اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ پہنچے، انھوں‌ نے کامرس، ٹریڈ، یو ایس ایڈ اور دیگر امورپراجلاس کی صدارت کی، پاکستان امریکا میں 60 بلین ڈالرکی ٹریڈ کو مزید بہتر بنانے پرتبادلہ خیال ہوا.

    گورنر سندھ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاک امریکا ٹریڈ مستحکم کرنا ہماری ترجیح ہوگی، ٹریڈ دونوں ممالک میں تعلقات کو استحکام دیتا ہے.

    مزید پڑھیں: کراچی میں لٹکتے بجلی کے تاروں کو ختم کریں گے، گورنر سندھ عمران اسماعیل

    ان کا کہنا تھا کہ ٹریڈ شرائط آسان بنا کر دونوں ممالک مستفید ہو سکتے ہیں، 6 بلین ٹریڈ کے استحکام کے لئے وزیر اعظم کی ہدایت پرامریکا آیا ہوں.

    گورنر سندھ نے کہا کہ آسان ٹریڈ سے ہی دونوں ممالک کی عوام کو فائدہ ہوگا، ٹریڈ ہی پاک امریکا تعلقات میں مزید بہتری لا سکتا ہے.

    گورنرسندھ کی یو ایس ٹی ڈی اے، اوپک کے وفود سے ملاقات ہوئی، گورنرسندھ نے یوایس ایڈ،یوایس ٹی آر کے وفود سے بھی تفصیلی ملاقات کی، گورنر سندھ پاکستانی سفیراسد مجید کی دعوت پر ظہرانے میں شریک ہوں گے.

  • امریکا کا پاکستانی سفارت کاروں، اہل کاروں پر سفری پابندی ختم کرنے کا فیصلہ

    امریکا کا پاکستانی سفارت کاروں، اہل کاروں پر سفری پابندی ختم کرنے کا فیصلہ

    واشنگٹن: امریکا نے پاکستانی سفارت کاروں اور اہل کاروں کے لیے بڑا فیصلہ کر لیا ہے، پاکستانی اہل کاروں پر سے سفری پابندی اٹھائی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ امریکا نے پاکستانی سفارت کاروں اور اہل کاروں پر سفری پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    امریکی فیصلے سے واضح ہو رہا ہے کہ پاک امریکا تعلقات بہتری کی جانب گامزن ہو چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستانی سفارت کاروں پر مئی 2018 میں سفری پابندیاں لگائی تھیں، 25 میل سے زائد سفر کے لیے پاکستانی سفارت کاروں کو ٹرمپ انتظامیہ سے اجازت لینا پڑتی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت نے امریکا کو مقبوضہ کشمیر کی حیثیت ختم کرنے پر آگاہ نہیں کیا: ایلس ویلز

    حالیہ فیصلے سے اب پاکستانی سفارت کار اور اہل کار ایک بار پھر امریکا میں آزادی سے سفر کر سکیں گے۔

    خیال رہے کہ امریکی نائب سیکریٹری خارجہ ایلس ویلز پانچ روزہ دورے پر کل سے پاکستان میں ہیں، پانچ روزہ دورے میں ایلس ویلز عسکری و سول قیادت سے ملاقاتیں کریں گی۔

    آج امریکی نائب وزیر خارجہ نے وزارت خارجہ کا دورہ کیا، ان کے ہم راہ ایک اعلیٰ سطح کا وفد بھی تھا، ذرایع کا کہنا ہے کہ وزارت خارجہ میں پاک امریکا وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے۔

    اس موقع پر پاکستانی وفد کی قیادت سیکریٹری خارجہ سہیل محمود کر رہے تھے، مذاکرات میں ایف اے ٹی ایف، دو طرفہ تعلقات اور افغان امن عمل سمیت دیگر پہلوؤں پر غور کیا گیا۔

  • امریکی نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز آج اسلام آباد پہنچیں گی

    امریکی نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز آج اسلام آباد پہنچیں گی

    واشنگٹن: امریکی نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز آج اسلام آباد پہنچیں گی، ایلس ویلز 5 روزہ دورے پر پاکستان آ رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز پانچ روزہ دورے پر آج پاکستان پہنچیں گی، ایلس ویلز سیاسی و عسکری قیادت سے اہم ملاقاتیں کریں گی۔

    پاکستان میں ہونے والی ملاقاتوں میں علاقائی امن و سلامتی کے امور زیر غور آئیں گے، کشمیر کی مخدوش صورت حال پر بھی گفتگو متوقع ہے۔

    ادھر اقوام متحدہ نے پاکستان اور بھارت سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

    واضح رہے کہ بھارتی پارلیمنٹ نے آئین میں مقبوضہ کشمیر سے متعلق اہم ترین آرٹیکل 370 ختم کر دیا ہے، جس کے بعد وادی کی جداگانہ حیثیت کا خاتمہ ہو گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اعلان مسترد کردیا

    پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اعلان مسترد کرتے ہوئے کہا ہے بھارت کا کوئی بھی یک طرفہ قدم کشمیر کی متنازعہ حیثیت ختم نہیں کر سکتا، بھارتی حکومت کا فیصلہ کشمیریوں اور پاکستانیوں کے لیے ناقابل قبول ہے۔

    پاکستان کا مؤقف ہے کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق یہ متنازعہ علاقہ ہے، بہ طور فریق پاکستان اس غیر قانونی اقدام کے خلاف ہر ممکن قدم اٹھائے گا۔

    پاکستان نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل میں بھی بھارت کے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے غیر قانونی اقدام کو چیلنج کر دیا ہے۔

  • زلمے خلیل زاد کی وزارتِ خارجہ آمد، شاہ محمود قریشی سے ملاقات

    زلمے خلیل زاد کی وزارتِ خارجہ آمد، شاہ محمود قریشی سے ملاقات

    اسلام آباد: امریکی نمایندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے وزارتِ خارجہ میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان مفاہمتی عمل کے امریکی سفیر زلمے خلیل زاد نے آج وزارت خارجہ میں شاہ محمود سے خصوصی ملاقات کی، جس میں افغان امن عمل میں پیش رفت، خطے کی صورت حال اور باہمی دل چسپی کے امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

    زلمے خلیل زاد نے دوحہ میں ہونے والے امریکا، طالبان مذاکرات کے 7 ویں دور میں پیش رفت سے آگاہ کیا، امریکی نمایندے نے اپنے حالیہ دورۂ کابل کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا۔

    اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دوحہ میں انٹرا افغان امن مذاکرات میں ہونے والی پیش رفت اور دوحہ مذاکرات کے بعد جاری ہونے والا مشترکہ اعلامیہ خوش آیند ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  طالبان افغان حکومت کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے لیے آمادہ

    انھوں نے کہا کہ دوحہ مذاکرات میں افغان امن عمل کے سلسلے سے بنیادی روڈ میپ سے فریقین کا متفق ہونا نہایت مثبت پیش رفت ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن و استحکام اور دیرپا تعمیر و ترقی کے لیے انٹرا افغان مذاکرات سنگِ میل ثابت ہوں گے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان افغان امن عمل میں مشترکہ ذمہ داری کے تحت اپنا مصالحانہ کردار ادا کرتا رہے گا۔

    ذرایع کے مطابق امریکی عہدے دار کا دورۂ پاکستان انتہائی اہم نوعیت کا حامل ہے، زلمے خلیل زاد افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا پر پاکستانی عہدے داران سے اہم مشاورت کرنے کے بعد دوحہ کے لیے روانہ ہوں گے۔

  • امریکا سے تعلقات میں بہتری حکومت کی نمایاں کامیابی ہے: وزیر خارجہ

    امریکا سے تعلقات میں بہتری حکومت کی نمایاں کامیابی ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امریکا سے تعلقات میں بہتری حکومت کی نمایاں کام یابی ہے، ماضی کی طرح امریکا نے کسی قسم کا ڈومور کا مطالبہ نہیں کیا۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے امریکا کو واضح کیا کہ افغان مسئلے کا حل سیاسی ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا سمیت عالمی برادری افغان مسئلے کے سیاسی حل پر متفق ہے، وزیر اعظم کی زیر قیادت ملک مثبت تبدیلی کی راہ پر گام زن ہو چکا ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے گزشتہ روز دہشت گرد حملوں میں شہید ہونے والے جوانوں کی قربانی کو سلام پیش کیا اور کہا کہ جوانوں نے جانوں کا نذرانہ پیش کر کے قوم کا سر فخر سے بلند کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کشمیر پر ہٹ دھرمی بھارت کو مہنگی پڑ سکتی ہے: شاہ محمود

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اے آر وائی نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ ہمیں توقع نہیں تھی کہ ٹرمپ پاکستان کو مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیش کش کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ بھارت مذاکرات کی طرف نہیں آئے گا تو حالات بگڑتے جائیں گے، کشمیر پر ہٹ دھرمی بھارت کو مہنگی پڑ سکتی ہے، کشمیر پر امریکی ثالثی کی پیش کش پاکستان کی بڑی کام یابی ہے، ثالثی کی درخواست مودی نے کی، اب وہ انکار کر رہے ہیں اور ثالثی کی پیش کش پر سیخ پا ہیں۔

    انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں صورت حال بگڑتی جا رہی ہے، امریکا کو باور کرا چکے ہیں کہ مسئلہ کشمیر حل طلب ہے۔

  • پاک امریکا تعلقات ازسرنو استوار ہوچکے، ڈومورکاکہیں ذکرنہیں ہوا، ڈاکٹر فیصل

    پاک امریکا تعلقات ازسرنو استوار ہوچکے، ڈومورکاکہیں ذکرنہیں ہوا، ڈاکٹر فیصل

    اسلام آباد : ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا پاک امریکا تعلقات ازسرنو استوار ہوچکے ہیں، امریکاکی جانب سے ڈومور کا کہیں ذکر نہیں ہوا، اسامہ سےمتعلق ابتدائی معلومات پاکستان نےامریکاکودی تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کرتارپور راہداری سےمتعلق پاکستان اگلی میٹنگ کیلئےتیار ہے، پاکستان کو بھارت کے جواب کا انتظار‌ ہے۔

    کرتارپور راہداری سے متعلق پاکستان اگلی میٹنگ کیلئے تیار ہے

    ترجمان دفترخارجہ نے دوٹوک اعلان کرتے ہوئے کہا پاک امریکا تعلقات ازسرنو استوار ہوچکے، امریکا کی جانب سے ڈومور کا کہیں ذکر نہیں ہوا، پاک امریکا تعلقات باہمی مفادات کے اصول پر آگے بڑھانے پر اتفاق ہوا۔

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کشمیریوں کا قتل عام بند کرے

    ڈاکٹر فیصل نے مطالبہ کیا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کشمیریوں کا قتل عام بند کرے، بھارتی فوج کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری کی خلاف ورزی کررہی ہے، پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کرکے احتجاج کیا۔

    امریکی صدرنے کشمیرکامسئلہ حل کرانےمیں ثالثی کی پیشکش کی

    عمران خان کے دورہ امریکا کے حوالے سے ترجمان نے کہا وزیراعظم عمران خان نےامریکاکاکامیاب دورہ مکمل کیا، پاکستان اورامریکا نےامن واستحکام کیلئےملکر کام کرنے پراتفاق کیا، خطےمیں قیام امن پرمشترکہ کوششوں پراتفاق کیاگیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا امریکی صدرنے کشمیرکامسئلہ حل کرانےمیں ثالثی کی پیشکش کی، وزیراعظم کی دورہ پاکستان کی دعوت امریکی صدرنےقبول کی۔

    قونصلررسائی دینےکےلئےکلبھوشن یادیواوربھارتی حکومت کوآگاہ کردیاگیا

    عالمی عدالت کے فیصلے پر ڈاکٹر فیصل نے کہا قونصلررسائی دینےکےلئےکلبھوشن یادیوکوآگاہ کردیاگیا، بھارتی حکومت کو بھی قونصلر رسائی دینے کیلئے بتا دیاگیا ہے، عالمی عدالت کے فیصلے پر عمل کرنے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاک امریکاتعلقات نئے سرے سے استوارہوچکےہیں، اسامہ سے متعلق ابتدائی معلومات پاکستان نے امریکا کو دی تھیں، ڈومور کا نہ ہم نے کہا نہ امریکا نے ایسی کوئی بات کی، ہم باہمی دلچسپی سے آگے بڑھنا چاہتے ہیں، خواہش ہے لائن آف کنٹرول پرامن ہو۔

  • امریکی صدر نے عمران خان کے لیے الیکشن مہم چلانے کا اعلان کر دیا

    امریکی صدر نے عمران خان کے لیے الیکشن مہم چلانے کا اعلان کر دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے لیے الیکشن مہم چلانے کا حیرت انگیز اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس میں وزیر اعظم عمران خان اور امریکی صدر کے مابین تاریخی ملاقات ہوئی، امریکی صدر نے کہا کہ عمران خان الیکشن لڑیں گے تو ان کی کام یابی کے لیے وہ خود مہم چلائیں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا الیکشن میرا بھی ہوگا اور عمران خان کا بھی، عمران خان کے پاس ابھی وقت ہے لیکن میرے پاس وقت کم ہے، وہ الیکشن لڑیں گے تو ان کی کام یابی کے لیے خود مہم چلاؤں گا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ انھیں عمران خان کی موجودہ حکومت سے بہت توقعات وابستہ ہیں، جس طرح عمران خان سخت ہیں اسی طرح پاکستانی عوام بھی سخت جان ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  عمران خان ٹرمپ ملاقات، امریکی صدر نے کشمیر پر ثالثی کی پیش کش کر دی

    ڈونلڈ ٹرمپ نے شکوہ کیا کہ پاکستان نے مجھے آج تک بلایا ہی نہیں، پاکستان مجھے جب بھی بلائے گا میں ضرور جاؤں گا۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارت 10 نہیں 20 گنا زیادہ ہونی چاہیے، ہم امداد سے زیادہ پاکستان کے ساتھ تجارت کرنا چاہتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ کشمیر پر ثالثی کے لیے تیار ہوں، پاکستان چاہے تو کردار ادا کر سکتا ہوں، ایران کے معاملے پر شدید تحفظات ہیں، ایران نے اپنی حدیں پار کی ہیں، خطے کے امن کو خراب کر رہا ہے، پاکستان کی پچھلی حکومتوں نے تعاون نہیں کیا، اوباما حکومت بھی مسئلے کا حل نہ نکال سکی، امید ہے وزیر اعظم عمران خان اس مسئلے کو حل کریں گے۔

  • عمران خان ٹرمپ ملاقات، امریکی صدر نے کشمیر پر ثالثی کی پیش کش کر دی

    عمران خان ٹرمپ ملاقات، امریکی صدر نے کشمیر پر ثالثی کی پیش کش کر دی

    واشنگٹن: وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی، ملاقات میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بھی موجود تھے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس پہنچنے پر وزیر اعظم عمران خان کا استقبال کیا، بعد ازاں وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کو انتہائی خوش گوار دیکھ رہا ہوں، امید ہے ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید بہتری آئے گی۔

    [bs-quote quote=”عمران خان اور میں دونوں نئے لیڈرز ہیں، دورہ پاکستان کی دعوت دی جائے گی تو ضرور جاؤں گا۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ”][/bs-quote]

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ملاقات میں امریکی صدر نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان بھارت کے مابین ثالثی کی پیش کش کر دی ہے، صدر ٹرمپ نے کہا کہ عمران خان اور میں دونوں نئے لیڈرز ہیں، مسئلہ کشمیر پر دونوں لیڈرز بڑا کردار ادا کر سکتے ہیں، کشمیر اور افغانستان کا مسئلہ حل ہوگا تو پورے خطے میں خوش حالی ہوگی۔

    ٹرمپ نے کہا کہ افغانستان کے معاملات پر پاکستان ہمارے ساتھ زبردست تعاون کر رہا ہے، پاکستان افغانستان میں مستقبل میں لاکھوں جانیں بچانے کا سبب بنے گا، پاکستان کے ساتھ افغانستان سے فوجی انخلا پر بھی کام جاری ہے۔

    صدر ٹرمپ نے وزیر اعظم عمران خان اور پاکستانی قوم کی بھی تعریف کی، کہا پاکستان کے لوگ بہت مضبوط ہیں، امریکا اچھے تعلقات چاہتا ہے، دورۂ پاکستان کی دعوت دی جائے گی تو پاکستان ضرور جاؤں گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان بہت جلد ایک عظیم ملک بنے گا، کچھ بھی ہوجائے کسی کو این آر او نہیں دوں گا: وزیراعظم

    ملاقات کے بعد امریکی صدر نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم وزیر اعظم عمران خان کا امریکا میں خیرمقدم کرتے ہیں، مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے میں کوئی کردار ادا کر سکتا ہوں تو بہت خوشی ہوگی، پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدہ تعلقات کا علم ہے، ملاقات میں پاک بھارت تعلقات میں بہتری کے لیے بھی بات ہوگی، آج عمران خان سے ملاقات بہت اہم اور زبردست رہی، عمران خان پاکستان کے انتہائی مقبول ترین وزیر اعظم ہیں، بھارت سے اچھے تعلقات ہیں اس حوالے سے بھی بات چیت کریں گے۔

    [bs-quote quote=”بھارتی وزیر اعظم مودی نے کشمیر پر ثالثی کے لیے کہا۔” style=”style-8″ align=”right” author_name=”امریکی صدر”][/bs-quote]

    انھوں نے انکشاف کیا کہ بھارتی وزیر اعظم مودی نے کہا کیا آپ ثالث بنیں گے، میں نے پوچھا کس چیز کی ثالثی؟ تو بھارتی وزیر اعظم نے کہا کشمیر پر ثالثی کا کردار ادا کریں، بھارت سے تعلقات ہیں، پاکستان سے بھی شان دار تعلقات رکھتے ہیں، بہت کم وقت میں پاکستان کے ساتھ بہترین تعلقات استوار ہوئے ہیں، پاکستان کے ساتھ تجارت کے وسیع مواقع ہیں، بہت جلد تجارتی حجم میں اضافہ ہوگا۔

    امریکی صدر نے مزید کہا کہ افغانستان میں پولیس مین کا کردار ادا نہیں کرنا چاہتے، افغان مسئلہ 10 دن میں حل کر سکتا ہوں مگر 10 لاکھ لوگوں کا قتل عام نہیں چاہتا، ہم نے افغانستان پر دنیا کی تاریخ کا بڑا غیر نیو کلیئر بم گرایا، افغانستان سے فوجی انخلا کے لیے پاکستان کا تعاون بہت ضروری ہے۔

    [bs-quote quote=”ہم نے افغانستان پر دنیا کی تاریخ کا بڑا غیر نیو کلیئر بم گرایا۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ طالبان سے بھی مذاکرات جاری ہیں، ہم پاکستان کے ساتھ مل کر کسی حل کی طرف جائیں گے، پاکستان نے امریکا سے کبھی جھوٹ نہیں بولا، ایران سے ڈیل کرنا بہت مشکل ہو گیا ہے، پاکستان امریکا کا احترام کرتا ہے، پاکستان ماضی میں بہت بہتر کردار ادا کر سکتا تھا، لیکن ماضی کے امریکی صدر پاکستان کو سمجھ نہیں پائے تھے، افغان مسئلے کےحل کے لیے پاکستان کے تعاون سے بہت فرق پڑے گا، پاکستان کی جانب سے اہم پیش رفت سامنے آنے والی ہے۔

    امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ دورۂ پاکستان کی دعوت دی جائے گی تو پاکستان ضرور جاؤں گا۔

    وزیر اعظم عمران خان

    دریں اثنا، وزیر اعظم عمران خان نے بھی کہا کہ مجھے امریکا کے دورے کی دعوت صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دی تھی، پاکستان کے لیے امریکا انتہائی اہمیت کا حامل ملک ہے، دہشت گردی کے خلاف ہم نے مشترکہ جنگ لڑی، نائن 11 کے بعد امریکا اور پاکستان دہشت گردی کے خلاف پارٹنر رہے، افغان مسئلے کا واحد حل مذاکرات ہیں، مسئلے کے حل کے تاریخی طور پر قریب ترین ہیں، افغان حکومت سے بات چیت کے لیے طالبان پر زور دیں گے، اب سب کو سمجھ آ گیا ہے کہ افغان مسئلے کا فوجی حل نہیں ہے۔

    [bs-quote quote=”پاکستانی میڈیا بالکل آزاد ہے، پاکستان کی فوجی قیادت میرے ساتھ ہے، یقین دلاتا ہوں ہم جو وعدہ کریں گے اسے پورا کریں گے۔” style=”style-8″ align=”right” author_name=”وزیر اعظم عمران خان”][/bs-quote]

    عمران خان نے کہا کہ پاکستانی میڈیا بالکل آزاد ہے، اس پر پابندی کی بات بالکل مذاق ہے، ہمیشہ سے کہتا آیا ہوں افغانستان کا کوئی فوجی حل نہیں نکل سکتا، مسئلے کے بات چیت سے حل کے لیے عسکری قیادت بھی ساتھ ہے، صدر ٹرمپ نے سیاسی حل نکالنے کے لیے اہم اقدامات کیے، افغانستان میں امن کی پاکستانی خواہش پر کسی شک کی گنجایش نہیں، افغان امن کا زیادہ فائدہ افغانستان کے بعد پاکستان کو ملے گا۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان کی فوجی قیادت میرے ساتھ ہے، یقین دلاتا ہوں ہم جو وعدہ کریں گے اسے پورا کریں گے، ٹرمپ پاکستان، بھارت دونوں کو ساتھ لائیں تو یہ بڑی کام یابی ہوگی، دہشت گردی کے خلاف پاکستان نے 70 ہزار جانوں کی قربانی دی، افغانستان کی جنگ امریکا کی تاریخ کی طویل ترین جنگ ہے، اس جنگ کے خاتمے کی خواہش پر ٹرمپ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

    وائٹ ہاؤس آمد

    وزیر اعظم عمران خان اور صدر ٹرمپ میں وفود کی سطح پر بھی ملاقات ہوگی۔

    قبل ازیں، وزیر اعظم کو خصوصی سیکورٹی میں وائٹ ہاوس لے جایا گیا جہاں امریکی صدر سے ملاقات کے لیے خصوصی تیاریاں کی گئیں، وزیر اعظم وائٹ ہاؤس میں مہمانوں کی کتاب میں تاثرات درج کریں گے اور امریکی صدر سے پاکستانی وفد کا تعارف کرائیں گے۔

    وزیراعظم عمران خان کے اعزاز میں وائٹ ہاؤس میں ظہرانہ بھی دیا جائے گا۔

    وزیر اعظم پاکستان کے وائٹ ہاؤس دورے سے متعلق وائٹ ہاؤس نے ٹویٹ بھی کیا ہے جس میں عمران خان کے لیے استقبالیہ کلمات لکھے گئے۔

    ملاقات کے بعد وزیر اعظم عمران خان وائٹ ہاوس سے پاکستان ہاوس روانہ ہوں گے ، پاکستان ہاؤس میں مختصر قیام کے بعد وزیر اعظم پاکستان سفارتخانے جائیں گے، جہاں پاکستانی سفارتخانے میں مختلف امریکی چینلز کو انٹرویو دیں گے۔

    یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے آج واشنگٹن ڈی سی کے اسٹیڈیم کیپٹل ون ارینا میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ پاکستان میں میرٹ سسٹم لے کر آئیں گے، مجھے این آر او کے لیے باہر سے سفارشیں کروائی گئیں، کچھ بھی ہوجائے کسی کو این آر او نہیں دوں گا۔

  • پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کرنے کی کوششیں ناکام ہوئیں: وزیر خارجہ

    پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کرنے کی کوششیں ناکام ہوئیں: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاک امریکا دو طرفہ تعلقات معیشت، تجارت و دیگر شعبوں پر محیط ہیں، پاک امریکا تعلقات میں بہت سے اتار چڑھاؤ آئے ہیں۔ پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کرنے کی کوششیں ناکام ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان انسٹیٹیوٹ فار پالیسی اسٹڈیز میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاک امریکا تعلقات ہماری خارجہ پالیسی میں اہمیت رکھتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دو طرفہ تعلقات معیشت، تجارت و دیگر شعبوں پر محیط ہیں، پاک امریکا تعلقات میں بہت سے اتار چڑھاؤ آئے ہیں۔ مجموعی طور پر تعاون دونوں ممالک کے لیے اہم اور سود مند رہا۔ پاک امریکا مثبت دو طرفہ تعاون جنوبی ایشیا کے لیے مفید رہا ہے۔

    اپنے خطاب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ یورپی یونین نے پاکستان کے ساتھ نیا اسٹریٹیجک معاہدہ کیا ہے، واضح ہے پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کرنے کی کوششیں ناکام ہوئیں۔ پاک امریکا تعلقات کو دہشت گردی کے خلاف کامیابیوں سے دیکھنا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت آنے کے بعد پاک امریکا تعلقات میں بہتری آئی، مائیک پومپیو کے دورے کے بعد تعلقات میں مزید گرمجوشی پیدا ہوئی۔ وزیر اعظم عمران خان کا دورہ امریکا باہمی تعلقات میں اہم ثابت ہوگا، دونوں ملکوں میں مثبت اور تعمیری بات چیت ضروری ہے۔ پاکستان نے لاکھوں افغان مہاجرین کی دہائیوں تک مہمان نوازی کی۔

    اس سے قبل ایک موقع پر وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ حکومت تجارت، سیاحت اور سرمایہ کاری کو فروغ دے رہی ہے۔ پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو مراعات دے رہے ہیں، ہم نے ترجیحات کا از سر نو تعین کیا ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی فنڈنگ کے خلاف اقدامات اٹھائے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ گرے لسٹ سے باہر نکلیں، کوشش ہے پڑوسی ملک کی بلیک لسٹ میں ڈلوانے کی کوشش ناکام ہو۔