Tag: پاک امریکا

  • ایلس ویلز 13 جنوری سے پاکستان سمیت جنوبی ایشیا کا دورہ کریں گی

    ایلس ویلز 13 جنوری سے پاکستان سمیت جنوبی ایشیا کا دورہ کریں گی

    واشنگٹن: امریکی نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز 13 جنوری سے جنوبی ایشیا کا دورہ کریں گی، پاکستان بھی آئیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق ایلس ویلز 13 جنوری سے جنوبی ایشیا کے دورے پر نکلیں گی، اور سب سے پہلے کولمبو کا دورہ کریں گی، سری لنکا کے بعد ایلس ویلز بھارت کا 4 روزہ دورہ کریں گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایلس ویلز 19 جنوری کو پاکستان پہنچیں گی، دورے کے دوران امریکی نائب وزیر خارجہ پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گی، سفارتی ذرایع کا کہنا ہے کہ ملاقاتوں میں خطے کی سیکورٹی صورت حال پر بات چیت کی جائے گی۔

    امریکا، پاکستان اور بھارت میں کشیدگی نہیں دیکھنا چاہتا: ایلس ویلز کی اے آر وائی نیوز سے گفتگو

    ایلس ویلز کی پاکستان میں سول سوسائٹی اور سیاسی رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں ہوں گی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ نومبر میں اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں ایلس ویلز نے کہا تھا کہ امریکا، پاکستان اور بھارت میں کشیدگی نہیں دیکھنا چاہتا، بھارت سے گرفتار کشمیریوں کی رہائی کا معاملہ اٹھایا گیا ہے، پاکستان اور بھارت کو اعتماد سازی کی فضا بحال کرنا ہوگی۔

    انھوں نے کہا تھا کہ پاک امریکا تعلقات میں بھی بہتری آرہی ہے، امید ہے پاکستان افغان حکومت اور طالبان کو مذاکرات کی میز پر لے آئے گا، پاکستان اور امریکا نے مل کر افغانستان کے سیاسی حل کی کوشش کی، امید ہے پاکستان یہ تعاون جاری رکھے گا۔

  • پاک امریکا تعلقات میں بڑا بریک تھرو، امریکا کی پاکستان کو تجارتی معاہدہ کرنے کی پیشکش

    پاک امریکا تعلقات میں بڑا بریک تھرو، امریکا کی پاکستان کو تجارتی معاہدہ کرنے کی پیشکش

    نیویارک : امریکا نے پاکستان کو تجارتی معاہدہ کرنے کی پیشکش کردی، وزیراعظم عمران خان نے پاک امریکا تجارت بڑھانے کی امریکی پیشکش کاخیر مقدم کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات کی مضبوطی میں ایک اور بڑا بریک تھرو سامنے آیا، امریکا نے پاکستان کو تجارتی معاہدہ کرنے کی پیشکش کردی۔

    وزیراعظم عمران خان سے امریکی وزیر تجارت کی ملاقات ہوئی ، جس میں پاکستان اور امریکا کےدرمیان تجارتی تعلقات کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

    امریکی وزیر تجارت نے کہا پاکستان اورامریکا کےدرمیان محض 4 ارب ڈالرکی تجارت بہت کم ہے، تجارتی حجم کو بڑھانا ہو گا۔

    وزیراعظم عمران خان نے پاک امریکا تجارت بڑھانے کی امریکی پیشکش کاخیر مقدم کرتے ہوئے کہا دونوں ممالک میں تجارتی اورمعاشی سرگرمیوں کافروغ نا گزیر ہے، پاکستان اور امریکامیں تجارتی سرگرمیاں بڑھانے پرمعاہدے پرپیش رفت جلد ہو گی۔

    یاد رہے ستمبر میں امریکی صدر ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد باہمی تجارتی حجم کو بارہ گنا تک بڑھانے کے فیصلہ کیا تھا۔

    وائٹ ہاؤس نے اعلامیے میں کہا تھا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان 2018 میں 6.6 ارب ڈالر کی باہمی تجارت کا نیا ریکارڈ بنا، پاکستان کی برآمدات بڑھنے سے امریکا میں 10 ہزار افراد کو ملازمتیں ملیں۔

    بزنس کمیونٹی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے باہمی تجارتی حجم کو 12گنا تک بڑھانے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا تھا

  • امریکا سے بین الاقوامی سرمایہ کاری پاکستان کی طرف مائل کر رہے ہیں: مشیر خزانہ

    امریکا سے بین الاقوامی سرمایہ کاری پاکستان کی طرف مائل کر رہے ہیں: مشیر خزانہ

    نیویارک: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ امریکا میں کاروباری گروپس اور شخصیات سے بھی ملاقاتیں ہو رہی ہیں، امریکا سے بین الاقوامی سرمایے کو پاکستان کی طرف مائل کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے امریکا میں کاروباری سرگرمیوں سے متعلق کہا ہے کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کیپیٹل کی آمد کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔

    انھوں نے کہا ملاقاتوں میں کاروباری شخصیات اور گروپس کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لحاظ سے آگاہی دی جا رہی ہے، بالخصوص پاکستان کے برآمدی سیکٹرز میں سرمایہ کاری سے متعلق آگاہ کیا جا رہا ہے۔

    دریں اثنا، مشیر خزانہ نے کہا کہ وزیر اعظم سمیت حکومتی وفد کی اقوام متحدہ آمد کا بنیادی مقصد مقبوضہ کشمیر کی صورت حال ہے، تاہم ملاقاتوں میں پاکستان کی معاشی صورت حال پر بھی گفتگو کی جا رہی ہے۔

    تازہ ترین:  جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران وزیر اعظم عمران خان کی مقبولیت عروج پر

    عبد الحفیظ شیخ کا کہنا تھا امریکی صدر ٹرمپ، ترک صدر رجب طیب اردوان اور ملائیشین صدر اور دیگر سے ان کی ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان 27 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے، اپنے خطاب میں وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کے معاملے کو اٹھائیں گے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے اقوام متحدہ میں عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں میں مقبوضہ کشمیر سے متعلق پاکستانی مؤقف کو بھرپور طریقے سے پیش کیا۔

  • امریکا کو افغانستان میں امن کے لیے اپنی فوج نکالنا ہوگی: عمران خان

    امریکا کو افغانستان میں امن کے لیے اپنی فوج نکالنا ہوگی: عمران خان

    نیویارک: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نائن الیون کے بعد پاکستان کا دہشت گردی کی جنگ کا حصہ بننا تاریخی غلطی تھی، 2008 میں امریکا آ کر کہا تھا افغانستان کا کوئی جنگی حل نہیں، امریکا کو افغانستان میں امن کے لیے اپنی فوج نکالنا ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق عمران خان نیو یارک میں فارن ریلیشن کونسل میں اظہار خیال کر رہے تھے، انھوں نے افغانستان اور دہشت گردی کے خلاف جنگ سے متعلق پاک امریکا تعلقات پر گہری نگاہ ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا دہشت گردی کی جنگ کا حصہ بننا بڑی غلطی تھی، روس کے خلاف جنگ میں جہادیوں کو ہیرو بنایا گیا تھا، نائن الیون کے بعد پھر ہماری ضرورت پڑی، ہمیں کہا گیا جہادیوں کے خلاف جنگ کریں۔

    انھوں نے کہا کہ سوویت یونین کے خلاف جہاد کے لیے مجاہدین گروپس کو یک جا کیا، جنگ ختم ہونے پر امریکا نے اُن گروہوں کو پاکستان پر چھوڑ دیا، نائن الیون کے بعد امریکی جنگ کا حصہ بننا پاکستان کی سب سے بڑی غلطی تھی۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ امریکا نے گروہوں کو پہلے یہ بتایا غیر ملکی طاقتوں سے لڑنا جہاد ہے، اب امریکا کہتا ہے غیر ملکیوں سے نہ لڑنا جہاد ہے۔

    عمران خان نے کہا افغانستان کے حالات بہتر کرنا ہے، باڑ روکنا ہے تو 27 لاکھ مہاجرین واپس لے، افغان امن ڈیل پر دستخط ہونے والے تھے کہ ٹرمپ کے فیصلہ بدلنے کا پتا چلا، جنگ سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوگا، امریکا کو افغانستان میں امن کے لیے اپنی فوج نکالنا ہوگی، افغانستان 40 سال سے مشکل حالات سے گزر رہا ہے، اب امن کی ضرورت ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن افغانوں کا حق ہے، طالبان آج 2010 سے زیادہ مضبوط ہیں، جب رچرڈ ہالبروک سے مذاکرات ہوئے تھے، دنیا کو معلوم ہونا چاہیے آج کے طالبان 2001 والے طالبان نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ افغان مسئلے کا واحد حل جنگ بندی اور مذاکرات ہیں، میرا نہیں خیال طالبان پورے افغانستان پر قبضہ کر سکتے ہیں۔

    انھوں نے کہا طالبان سے مذاکرات کی بحالی کے لیے ٹرمپ سے بات کروں گا، افغان ڈیل پر دستخط ہوتے تو میں طالبان قیادت اور افغان حکومت کی ملاقات کراتا، خواہش ہے امریکا کی جانب سے طالبان ڈیل ختم کرنے سے پہلے ہم سے مشاورت کر لی جاتی،  ہو سکتا ہے صدر ٹرمپ نے دہشت گرد حملے کی وجہ سے یہ قدم اٹھایا ہو، جب جنگ اور مذاکرات ساتھ ساتھ ہوں تو ایسے واقعات کا خدشہ رہتا ہے۔

    عمران خان نے کہا واضح کرنا چاہتا ہوں اسلام دو نہیں ایک ہے، انتہا پسند یا معتدل اسلام جیسی اصطلاحوں کو مسترد کرتا ہوں، اسلام اقلیتوں کو تحفظ دیتا ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ ہم سایوں کے ساتھ امن پالیسی میں فوج کی حمایت حاصل رہی ہے، ہم کرتارپور کھول رہے ہیں، فوج ہمارے خلاف ہوتی تو مزاحمت کرتی، میں اشرف غنی سے بات اور مذاکرات کرتا ہوں، فوج کو کوئی اعتراض نہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو 200 بلین ڈالرز کا نقصان ہوا۔

    عمران خان نے کہا فوج نے سیکورٹی ایشوز کے باوجود حکومتی اقدامات کی حمایت کی، میں نے سادگی اختیار کی، پاک فوج نے اپنے بجٹ میں کٹوتی کی، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار فوج نے دفاعی بجٹ میں کمی کا اعلان کیا۔

    ان کا کہنا تھا جمہوری حکومتوں میں اخلاقیات کی بنیاد پر حکمرانی ہوتی ہے، جمہوریت اخلاقی اقدار چھوڑ دے تو اختیار فوج کی جانب چلا جاتا ہے، جمہوری اقدار کے کرپٹ حکمرانوں کے باعث انھوں نے حق حکمرانی کھویا۔

    وزیر اعظم نے کہا چین نے 450 حکومتی اہل کاروں کو کرپشن پر جیل میں ڈالا، میری خواہش ہے میں بھی پاکستان میں ایساہی کرتا، کاش کرپٹ حکمرانوں کے ساتھ وہ کر سکتا جس طرح چین نے کیا، 30 سالوں میں 70 کروڑ افراد کو چین نے غربت سے نکالا، چین کا اصل فوکس تجارت پر ہے، چین نے ایسی کوئی ڈیمانڈ نہیں رکھی جس سے ہماری سالمیت کو خطرہ ہو، چین نے کبھی ہماری خارجہ پالیسی اور داخلی معاملات میں مداخلت نہیں کی۔

  • وزیر اعظم عمران خان کا دورہ امریکا، 18 اہم ملاقاتوں کا شیڈول تیار

    وزیر اعظم عمران خان کا دورہ امریکا، 18 اہم ملاقاتوں کا شیڈول تیار

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کے دورۂ امریکا کے سلسلے میں 18 دو طرفہ ملاقاتوں کا شیڈول تیار کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان امریکی دورے کے موقع پر متعدد اہم ملاقاتیں کریں گے، اس سلسلے میں تفصیلی شیڈول تیار کر لیا گیا۔

    وزیر اعظم عمران خان کل سعودی عرب سے امریکا روانہ ہوں گے، ذرایع نے بتایا ہے کہ وزیر اعظم 10 سے زاید ممالک کے سربراہان سے ملاقاتیں کریں گے۔

    شیڈول کے مطابق وزیر اعظم کی امریکا میں ورلڈ بینک کے صدر سے اہم ملاقات ہوگی، وہ مائیکرو سافٹ کے سربراہ بل گیٹس سے بھی ملاقات کریں گے۔

    تازہ ترین:  وزیر اعظم عمران خان 2 روزہ دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے

    ذرایع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان 27 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے پاکستانی وقت کے مطابق 9 بجے خطاب کریں گے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل ذرایع نے شیڈول سے متعلق بتایا تھا کہ وزیر اعظم کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے 2 ملاقاتیں طے ہیں، امریکی صدر سے پہلی ملاقات ظہرانے کے بعد جب کہ دوسری ملاقات ہائی ٹی کے موقع پر ہوگی۔

    خیال رہے کہ دورہ امریکا کی تیاریوں کے سلسلے میں اس بات پر بھی مشاورت کی گئی تھی کہ جنرل اسمبلی اجلاس میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف جارحانہ حکمت عملی اپنائی جائے گی۔

    اس کے علاوہ نریندر مودی کے خلاف جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران شدید احتجاج کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

    وزیر اعظم عمران خان 2 روزہ دورے پر سعودی عرب میں ہیں، دورے کے دوران وزیر اعظم سعودی قیادت سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔

  • ٹرمپ عمران رابطہ، وزیر اعظم نے کشمیر میں کرفیو اٹھانے کا مطالبہ کیا: شاہ محمود

    ٹرمپ عمران رابطہ، وزیر اعظم نے کشمیر میں کرفیو اٹھانے کا مطالبہ کیا: شاہ محمود

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ سے رابطے میں وزیر اعظم نے کشمیر سے کرفیو ہٹوانے کی بات کی۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے سلسلے میں وزیر اعظم کی آج اور 16 اگست کو صدر ٹرمپ سے فون پر گفتگو ہوئی۔

    شاہ محمود نے کہا کہ وزیر اعظم نے صدر ٹرمپ سے بھارتی وزیر اعظم سے بات کرنے کا کہا، جس پر صدر ٹرمپ نے آج بھارتی وزیر اعظم سے گفتگو کی، امریکی صدر کو خطے میں کشیدگی پر تشویش تھی۔

    وزیر اعظم نے امریکی صدر سے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جو پابندیاں لگائی گئی ہیں وہ ختم کی جائیں، کشمیر سے فوری کرفیو ہٹوایا جائے، اور اقوام متحدہ کے مبصرین کو مقبوضہ کشمیر بھیجا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ٹرمپ اور مودی کا ٹیلیفونک رابطہ، امریکی صدر کا کشمیر پر تناؤ کم کرنے پر زور

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے پاکستان کا مؤقف وضاحت کے ساتھ بیان کیا اور بتایا کہ مودی سرکار کے اقدامات کی وجہ سے خطے کی صورت حال خراب ہے، مقبوضہ کشمیر پر بھارت کا فیصلہ یک طرفہ ہے، متنازع علاقے کی جغرافیائی حیثیت تبدیل کی گئی۔

    انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے ٹرمپ سے واضح کہا آج کشمیر میں کرفیو کو 15 دن ہو گئے، اتنے دن سے کرفیو ہے، سوچیں وہاں کیا حالات ہو سکتے ہیں، ہزاروں کشمیریوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ آج ٹرمپ نے وزیر اعظم عمران خان سے فون پر رابطہ کیا، وزیر اعظم نے مقبوضہ کشمیر اور بھارتی جارحیت پر اپنا موقف بھرپور انداز سے پیش کیا، اور کہا کہ بھارت نے عالمی اداروں سے جو وعدے کیے وہ پورے کرے، مسئلے کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تلاش کیا جائے۔

  • بھارت نے امریکا کو مقبوضہ کشمیر کی حیثیت ختم کرنے پر آگاہ نہیں کیا: ایلس ویلز

    بھارت نے امریکا کو مقبوضہ کشمیر کی حیثیت ختم کرنے پر آگاہ نہیں کیا: ایلس ویلز

    واشنگٹن: مقبوضہ کشمیر پر بھارتی اقدام کے سلسلے میں امریکی نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز کا سخت رد عمل سامنے آ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے اقدام پر ایلس ویلز نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے امریکا کو مقبوضہ کشمیر کی حیثیت ختم کرنے پر آگاہ نہیں کیا۔

    امریکی نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت نے امریکا سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے معاملے پر مشاورت نہیں کی ہے۔

    ایلس ویلز نے پریس میں گردش کرتی خبروں کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر پر اقدام سے قبل بھارت کی امریکا سے رابطے کی خبریں درست نہیں ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر کا یک طرفہ حل قبول نہیں، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قرارداد

    یاد رہے کہ امریکی نائب سیکریٹری خارجہ ایلس ویلز پانچ روزہ دورے پر کل پاکستان پہنچی ہیں، پانچ روزہ دورے میں ایلس ویلز عسکری و سول قیادت سے ملاقاتیں کریں گی۔

    آج امریکی نائب وزیر خارجہ نے وزارت خارجہ کا دورہ کیا، ان کے ہم راہ ایک اعلیٰ سطح کا وفد بھی تھا، ذرایع کا کہنا ہے کہ وزارت خارجہ میں پاک امریکا وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے۔

    اس موقع پر پاکستانی وفد کی قیادت سیکریٹری خارجہ سہیل محمود کر رہے تھے، مذاکرات میں ایف اے ٹی ایف، دو طرفہ تعلقات اور افغان امن عمل سمیت دیگر پہلوؤں پر غور کیا گیا۔

    ذرایع کے مطابق پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال اور بھارتی اقدامات کا معاملہ اٹھایا۔

  • امریکی نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز آج اسلام آباد پہنچیں گی

    امریکی نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز آج اسلام آباد پہنچیں گی

    واشنگٹن: امریکی نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز آج اسلام آباد پہنچیں گی، ایلس ویلز 5 روزہ دورے پر پاکستان آ رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز پانچ روزہ دورے پر آج پاکستان پہنچیں گی، ایلس ویلز سیاسی و عسکری قیادت سے اہم ملاقاتیں کریں گی۔

    پاکستان میں ہونے والی ملاقاتوں میں علاقائی امن و سلامتی کے امور زیر غور آئیں گے، کشمیر کی مخدوش صورت حال پر بھی گفتگو متوقع ہے۔

    ادھر اقوام متحدہ نے پاکستان اور بھارت سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

    واضح رہے کہ بھارتی پارلیمنٹ نے آئین میں مقبوضہ کشمیر سے متعلق اہم ترین آرٹیکل 370 ختم کر دیا ہے، جس کے بعد وادی کی جداگانہ حیثیت کا خاتمہ ہو گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اعلان مسترد کردیا

    پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اعلان مسترد کرتے ہوئے کہا ہے بھارت کا کوئی بھی یک طرفہ قدم کشمیر کی متنازعہ حیثیت ختم نہیں کر سکتا، بھارتی حکومت کا فیصلہ کشمیریوں اور پاکستانیوں کے لیے ناقابل قبول ہے۔

    پاکستان کا مؤقف ہے کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق یہ متنازعہ علاقہ ہے، بہ طور فریق پاکستان اس غیر قانونی اقدام کے خلاف ہر ممکن قدم اٹھائے گا۔

    پاکستان نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل میں بھی بھارت کے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے غیر قانونی اقدام کو چیلنج کر دیا ہے۔

  • امریکا کے لیے پاکستان سے براہ راست پروازیں شروع ہونے کا امکان

    امریکا کے لیے پاکستان سے براہ راست پروازیں شروع ہونے کا امکان

    اسلام آباد: امریکا کے لیے پاکستان سے براہ راست پروازیں شروع ہونے کا امکان پیدا ہوا ہے، ہوم لینڈ سیکورٹی کا 12 رکنی وفد جیسن شوابل کی قیادت میں اسلام آباد پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان اور حکومت کی خارجہ پالیسی کے ثمرات آنا شروع ہو گئے، امریکا کے لیے پاکستان سے براہ راست پروازیں شروع ہونے کا امکان ہے۔

    ہوم لینڈ سیکورٹی کا 12 رکنی وفد جیسن شوابل کی قیادت میں اسلام آباد پہنچ گیا ہے، ٹی ایس اے ٹیم 18 جولائی کو کراچی ایئر پورٹ کا دورہ کرے گی۔

    ٹی ایس اے ٹیم بورڈنگ پراسیس، اسکریننگ، اور سیکورٹی نظام کی جانچ کرے گی، ٹیم اے ایس ایف ہیڈ کوارٹرز اور پی آئی اے ہیڈ آفس کا دورہ بھی کرے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  پی آئی اے: کراچی سے براہ راست لندن جانے والی پروازیں ختم کرنے پرغور

    خیال رہے کہ امریکی ٹرانسپورٹ سیکورٹی اتھارٹی پہلی بار پاکستان کا دورہ کر رہی ہے جو پاکستان کے لیے ایک اچھی خبر ہے اور امکان ہے کہ امریکا کے لیے پاکستان سے براہ راست پروازیں شروع ہوں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ خبر آئی تھی کہ پی آئی اے انتظامیہ نے غیر ضروری اخراجات کو کنٹرول کرنے کے لیے کراچی سے براہ راست لندن جانے والی پروازیں ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    پی آئی اے پہلے کراچی سے لندن کے لیے براہ راست ہفتہ بھر میں تین پروازیں آپریٹ کرتی تھی، تاہم لوڈ کم اور اخراجات میں اضافے کی وجہ سے یہ فیصلہ کیا گیا تھا۔

  • بھارتی جارحیت: شاہ محمود کا امریکی اسٹیٹ سیکریٹری اور سیکریٹری جنرل او آئی سی کو فون

    بھارتی جارحیت: شاہ محمود کا امریکی اسٹیٹ سیکریٹری اور سیکریٹری جنرل او آئی سی کو فون

    اسلام آباد: پڑوسی شر پسند ملک بھارت کی جانب سے ہونے والی جارحیت پر وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی اسٹیٹ سیکریٹری مائیک پومپیو اور سیکریٹری جنرل او آئی سی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی نے امریکی سیکریٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے انھیں بھارت کی طرف سے ایل او سی کی خلاف ورزی سے آگاہ کیا۔

    [bs-quote quote=”پاکستان خطے میں امن اور استحکام کا خواہاں ہے۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وزیر خارجہ”][/bs-quote]

    شاہ محمود قریشی نے امریکی وزیرِ خارجہ کو بھارتی شر پسندانہ کارروائی پر حکومتِ پاکستان، پارلیمنٹ اور عوامی جذبات سے بھی آگاہ کیا۔

    وزیرِ خارجہ نے مائیک پومپیو پر واضح کیا کہ پاکستان اپنی سالمیت پر سمجھوتا نہیں کر سکتا، تاہم پاکستان خطے میں امن اور استحکام کا خواہاں ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ ہم بھارت کے عزائم سے پہلے ہی عالمی برادری کو آگاہ کر چکے تھے، بھارت سیاسی مقاصد کے لیے خطے کو خطرات سے دوچار کر رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان کے خلاف جارحیت کی گئی، پاکستان اس کا جواب دے گا: وزیر خارجہ

    دریں اثنا، شاہ محمود نے سیکریٹری جنرل او آئی سی ڈاکٹر یوسف احمد العثمین کو بھی فون کیا، دونوں رہنماؤں کے درمیان خطے میں امن و امان کی صورتِ حال پر تبادلہ خیال کیا، وزیر خارجہ نے بھارت کو او آئی سی اجلاس میں مدعو کرنے پر عالمی تنظیم سے شدید احتجاج بھی کیا۔

    [bs-quote quote=”جس اجلاس میں سشما سوراج ہوں گی، میں اس میں شریک نہیں ہوں گا۔” style=”style-8″ align=”right” author_name=”شاہ محمود”][/bs-quote]

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کی جانب سے ایل او سی کی خلاف ورزی انتہائی قابل مذمت ہے، بھارت پاکستان میں دراندازی کر رہا ہے، نہتے کشمیریوں پر ظلم توڑ رہا ہے، ان حالات میں بھارت کو او آئی سی اجلاس میں مدعو کرنا ہمیں گوارا نہیں۔

    وزیر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ اوآئی سی پاکستان کے خلاف اس بھارتی جارحیت کی مذمت کرے، او آئی سی دیگر ممبر ممالک کو بھی مذمت کرنے کا کہے۔

    شاہ محمود نے کہا کہ او آئی سی کو بھارتی جارحیت کا نوٹس لینا چاہیے، توقع ہے وہ مذمت کریں گے، جس اجلاس میں سشما سوراج ہوں گی، میں اس میں شریک نہیں ہوں گا۔