Tag: پاک ایران گیس پائپ لائن

  • پاک ایران گیس پائپ لائن پر امریکی پابندیاں، حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا

    پاک ایران گیس پائپ لائن پر امریکی پابندیاں، حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا

    اسلام آباد : حکومت نے پاک ایران گیس پائپ لائن پر امریکی پابندیوں کے حوالے سے نئی امریکی انتظامیہ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ایران گیس پائپ لائن پر امریکی پابندیوں کے معاملے پر حکومت نے منصوبے پر نئی امریکی انتظامیہ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کا نئی امریکی انتظامیہ سے گیس پائپ لائن پرپابندیوں سے استثنیٰ کا پلان یے ، ایران سے گیس سستی ملے گی اس لیے اس پر غور لازمی کیا جائے گا۔

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نئی امریکی انتظامیہ سےمنصوبے پرنظرثانی کے لئے رجوع کرے گی، امریکاسے استثنیٰ لیں گے تاکہ معاشی پابندیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

    ذرائع نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے تاخیر نہیں منصوبہ پابندیوں سے متاثرہے، امریکی پابندیوں کی وجہ سے منصوبے پر محتاط مذاکرات کررہے ہیں اور ایران کو بھی قائل کر رہے ہیں کہ درمیانی راستہ نکال لیا جائے گا۔

  • پاک ایران گیس پائپ لائن معاملے پر امریکی حکام سے رابطے میں ہیں،  ترجمان دفتر خارجہ

    پاک ایران گیس پائپ لائن معاملے پر امریکی حکام سے رابطے میں ہیں، ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاک ایران گیس پائپ لائن معاملے پر امریکی حکام سےرابطےمیں ہیں اور امریکا کیساتھ توانائی ضروریات سے متعلق بات چیت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی توانائی کی اپنی اہم ضروریات ہیں ، پاکستان اور ایران کے درمیان توانائی پرتعاون موجود ہے۔

    ممتاز زہرا بلوچ نے بتایا کہ پاکستان اور ایران نے توانائی کے مختلف دیگر ذرائع پر بات کی ہے تاہم پاک ایران گیس پائپ لائن معاملے پر امریکی حکام سےرابطےمیں ہیں اور امریکا کیساتھ توانائی ضروریات سے متعلق بات چیت کی ہے کیونکہ پاکستان کو اپنی توانائی کی ضروریات کو دیکھنا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان ترجیحی تجارت کامعاہدہ موجود ہے، ایران کے ساتھ آزادانہ تجارت کے معاہدے پر مذاکرات جاری ہیں۔

    ایرانی صدر دورہ پاکستان کے حوالے سے انھوں نے بتایا کہ ایرانی صدر نے پاکستان کا دورہ کیا، ایران صدر سےتجارت، فری ٹریڈ ایگریمنٹ ، سرحدی علاقوں میں مارکیٹس کے قیام پر بات ہوئی ساتھ ہی دونوں جانب سے دہشتگردی کے خاتمے ، مشترکہ کوششوں پر بھی بات ہوئی۔

    ترجمان نے مزید بتایا کہ پاکستان اور ایران دونوں جانب سے غزہ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور دونوں فریقین نے غزہ ،فلسطین ایشو کوپرامن طریقے سے حل کرنے پرزور دیا۔

    ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اپنے ہمسایہ ملک ایران کے ساتھ تجارتی تعلقات ہیں ، ایران پاکستان سرحدی علاقوں میں تجارت سے مقامی لوگوں کو فائدہ ملے گا، بارڈر مارکیٹ سے مقامی تجارت مستفید ہوسکیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان مختلف ذرائع سے بات چیت ہوتی رہتی ہے، پاکستان ہمسائے ممالک کیساتھ امن سیکورٹی ،خوشحالی کی خاطر تعلقات رکھنا چاہتا ہے۔

  • پاکستان پاک ایران گیس پائپ لائن کی تعمیر کے لیے پر عزم ہے: ترجمان دفتر خارجہ

    پاکستان پاک ایران گیس پائپ لائن کی تعمیر کے لیے پر عزم ہے: ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاک ایران گیس پائپ لائن کی تعمیر کے لیے پاکستان پرعزم ہے، یہ حکومت پاکستان کا اپنا فیصلہ ہے۔

    صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ اپنے تعلقات کو اہمیت دیتا ہے، گزشتہ روز امریکی کمیٹی کے اجلاس میں پاکستانی انتخابی قوانین کے حوالے سے متعدد غلط فہمیاں دکھائی دیں، پاکستان نے بارہا پاک ایران گیس پائپ لائن اور باہمی مفاہمت پر اپنے عزم کی تجدید کی، اس وقت پہلا نکتہ گیس پائپ لاین کی تعمیر کا ہے اور یہ فیصلہ حکومت پاکستان کا اپنا فیصلہ ہے۔

    انھوں نے کہا ڈاکٹر شکیل آفریدی ایک عدالتی فیصلے کے نتیجے میں جیل میں ہیں، انھیں سزا عدالت نے دی ہے تاہم عافیہ صدیقی ایک امریکی جیل میں ہیں، شکیل آفریدی پر پاکستان کی پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

    بے ضابطگیوں والے حلقوں میں دوبارہ پولنگ نہیں کرائی گئی تو پاک امریکا تعلقات متاثر ہوں گے

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ 18 مارچ کو پاکستان نے افغانستان کے اندرونی سرحدی علاقوں میں آپریشن کیا جس کا ہدف حافظ گل بہادر گروپ کے دہشت گرد تھے، سولہ مارچ کے دہشت گرد حملے کے بعد پاک افغان سفارتی رابطہ ہوا تھا، اپنے خدشات پر ڈیمارش جاری کیا گیا تھا۔

    انھوں ںے کہا افغانستان کے ساتھ ہماری سرحد پرامن اور معقدل ہے، افغان انتظامیہ میں کچھ ایسے عناصر ہو سکتے ہیں جن کی حمایت پاکستان میں دہشت گرد حملوں کا باعث ہو سکتی ہے، پاکستان نے کئی مرتبہ افغانستان کے ساتھ دہشت گرد فہرستوں کا تبادلہ کیا اور متعدد مرتبہ کارروائی کرنے کا بھی کہا، یہ حقیقت ہے کہ دہشت گردوں خصوصاً کالعدم ٹی ٹی پی کے ٹھکانے افغانستان کے اندر ہیں۔

  • امریکی ترجمان کا پاک ایران گیس پائپ لائن پر تبصرے سے گریز

    امریکی ترجمان کا پاک ایران گیس پائپ لائن پر تبصرے سے گریز

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پاک ایران گیس پائپ لائن پرتبصرے سے گریز کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی رپورٹس نہیں دیکھیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے میتھیو ملیر نے پاک ایران گیس پائپ لائن پر تبصرے سے گریز کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر جواب بعد میں دوں گا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز جہانزیب علی کے ایک سوال کے جواب میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ نئی حکومت کا قیام پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے، پاکستان میں نئی حکومت کی تشکیل میں فریق نہیں بنیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ انتخابات میں بےضابطگیوں کی رپورٹس کو آگے بڑھتا دیکھنا چاہتے ہیں، دھاندلی کے الزامات جتنا جلد ہوسکے نمٹائے جانے چاہئیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے بھارت میں کسانوں کے احتجاج پر تشدد کی رپورٹس پر بھی تبصرے سے گریز کرتے ہوئے یہی کہا کہ بھارت کے حوالے سے ان رپورٹس کو ابھی نہیں دیکھا۔

  • پاک ایران گیس پائپ لائن حوالے سے اچھی خبر آگئی

    پاک ایران گیس پائپ لائن حوالے سے اچھی خبر آگئی

    اسلام آباد : پاکستان ایران گیس پائپ لائن پراجیکٹ کے حوالے سے ایک اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، دونوں ممالک اتفاق رائے پیدا کرنے پر رضامند ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پٹرولیم محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ ایک بہت بڑی پیشرفت میں ایران پاکستان گیس پائپ لائن پراجیکٹ پر دونوں ممالک کے درمیان ستمبر 2024تک فعال رابطے بڑھانے پر اتفاق ہوگیا ہے۔

    محمد عبدالقادر نے کہا کہ دونوں ممالک 2سے 3ہفتوں میں ایک دوسرے سے باقاعدہ رابطے شروع کردیں گے، دونوں ممالک پراجیکٹ اس انداز سے پورا کرنا چاہتے ہیں کہ اس پر امریکی پابندیوں کا اثر نہ پڑے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان گیس کی قلت کا سامنا کر رہا ہے تاہم اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے مہنگی ایل این جی درآمد کر رہا ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل مذاکرات کے دوران ایران کا مؤقف تھا کہ گیس کی تجارت پر امریکی پابندیوں کا اثر نہیں پڑتا۔

  • پاک ایران گیس پائپ لائن: ایران نے جرمانے کا نوٹس واپس لے کر دوستی کا حق ادا کیا

    پاک ایران گیس پائپ لائن: ایران نے جرمانے کا نوٹس واپس لے کر دوستی کا حق ادا کیا

    لاہور: ایران پاک فیڈریشن آف کلچر اینڈ ٹریڈ کے صدر خواجہ حبیب الرحمان نے کہا ہے کہ ایران نے گیس منصوبے سے متعلق عالمی ثالثی عدالت سے پاکستان پر عائد جرمانے کے لئے نوٹس واپس لے کردوستی کا حق ادا کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خواجہ حبیب الرحمن نے کہا ہے کہ اس فیصلے سے دونوں ممالک میں تناؤ کی صورتحال بھی ختم ہو گی اورمستقبل میں اور اقتصادی سرگرمیوں کے فروغ کے ساتھ وفود کے تبادلے بھی تیز ہوں گے،ایران گیس پائپ لائن منصوبہ پاکستان کی معیشت کیلئے آکسیجن کی مانند ہے جس کو کسی بھی صورت نظر انداز نہیں کرنا چاہیے ۔

    اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے 90فیصد کام مکمل ہو چکا ہے تاہم پاکستان کو اپنے حصے کا کام ابھی کر نا ہے۔منصوبے کی تکمیل سے پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری ہوں گی اور انڈسٹری کو سستی گیس میسر آئے گی جس سے صنعتی سر گرمیاں عروج پکڑیں گی۔

    افسوس ناک امر یہ ہے کہ چند بیرونی عناصر کو دونوں ممالک کی قربت اور اچھے معاشی تعلقات قبول نہیں اس لئے وقتاً فوقتاً سازشیں کی جاتی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت دونوں ممالک کے درمیان تجارت کا کل حجم ایک ارب ڈالر سے بھی کم ہے جو کہ افسوس ناک ہے جبکہ اسے کم از کم 5 ارب ڈالر تک بآسانی لے جایا جا سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بینکنگ نظام میں حائل رکاوٹیں دور کئے بغیر دونوں ممالک کے تاجروں کیلئے آسانی پیدا نہیں ہو سکتی ،اس سلسلے میں دونوں ممالک کی حکومتوں کو اپنا کردار ادا کر نا ہو گا کیونکہ ایک دوسرے ممالک کے بینکوں کی موجودگی سے کاروباری طبقے کو ادائیگیوں میں آسانی ہو جاتی ہے۔

    ہماری کوشش ہے کہ ایران کے تاجروں کو مدعو کریں تاکہ پاکستان کے ساتھ زیادہ سے زیادہ تجارت ہو ۔بہت سی مصنوعات ایران سے پاکستان اور پاکستان سے ایران جاتی ہیں جنہیں جائز بنانے اور قانونی شکل دینے کی ضرورت ہے ۔

  • پاک ایران گیس پائپ لائن :پاکستان نے ایرانی نوٹس کا جواب دے دیا

    پاک ایران گیس پائپ لائن :پاکستان نے ایرانی نوٹس کا جواب دے دیا

    اسلام آباد:پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبہ میں تاخیر کے معاملے پر پاکستان نے ایرانی خط کا جواب دیتے ہوئے ایران پر عالمی پابندیوں کو جواز قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے28 فروری 2019کو حکومت ِ پاکستان کو پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ مکمل کرنے کے لئے نوٹس بھجوایا تھا ، جس کا جواب ، پاکستان کی وزارت پٹرولیم کی جانب سے دیا گیا ہے۔

    ایران نے اپنے نوٹس میں موقف اختیار کیا تھا کہ پاکستان نے اگر گیس پائپ لائن منصوبہ مکمل نہ کیا تو ایران اس معاملے کے حل کے لیے عالمی عدالت سے رجوع کرے گا۔

    پاکستانی وزارتِ پٹرولیم نے اس نوٹس پر اپنے جواب میں موقف اختیار کیا ہے کہ ایران پرعالمی پابندیاں منصوبہ کی تکمیل میں رکاوٹ ہیں،پابندیاں ختم ہونے پرمنصوبہ مکمل کرلیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران کے نوٹس پر غور کیلئے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس بھی منعقد ہوا تھا ،وزیر اعظم نے ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کے حوالے سے ضروری احکامات جاری کردیئے۔ ا نہوں نے اقوام متحدہ، امریکہ، یورپین کونسل سمیت دیگر فورمز کو قانونی یادداشت بھیجنے کی ہدایت بھی کی اور کہا کہ عالمی اداروں سے ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے پر واضح پوزیشن لی جائے۔

    دوسری جانب وزیر اعظم کی جانب سے وزارت خارجہ کو ایران کے ساتھ تناؤ ختم کرنے کے لیے اقدامات کی ہدایت بھی کی گئی ہے ، یہ بھی کہا گیاہے کہ ایران کے ساتھ آئی پی گیس منصوبے کے لیے مفاہمتی طریقہ اختیار جائے۔

    وزیر اعظم نے یہ بھی حکمم دیا کہ کہ ایران کے ساتھ مل کرمنصوبے پر عمل درآمد کے امکانات تلاش کئے جائیں، جبکہ ایران سے گیس کی قیمت خرید پر بھی نظرثانی کا عمل شروع کیا جائے ۔

    یاد رہے کہ پیپلز پارٹی دور حکومت کے آخری دنوں میں ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن کے معاہدے کو حتمی شکل دی گئی تھی ، ایران اپنے علاقے میں گیس پائپ لائن بچھا چکا ہے جبکہ پاکستان ، ایران پر عائد عالمی پابندیوں کے سبب اس معاملے میں پیش رفت سے قاصر ہے۔

  • پاک ایران گیس پائپ لائن دونوں ممالک کی ترجیحات ہیں، ایرانی رہنما

    پاک ایران گیس پائپ لائن دونوں ممالک کی ترجیحات ہیں، ایرانی رہنما

    اسلام آباد : ایرانی قومی سلامتی کمیٹی کے چیئرمین علاءالدین نے کہا ہے کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن دونوں ممالک کی ترجیحات میں شامل ہے، امید ہے پاکستان بھی جلد پائپ لائن بچھانے کا کام مکمل کرلے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ان کے ہمراہ ایران کے سفیرمہدی ہنردوست بھی موجود تھے۔

    ایرانی قومی سلامتی کے چیئرمین نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کادورہ کرنے پرانتہائی خوش ہوں، دورے کا مقصد علاقائی صورت حال پربات چیت کرنا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ دورے کے دوران مشیرخارجہ سرتاج عزیز، ناصر جنجوعہ ایازصادق، رضاربانی، مشاہد حسین سید سے ملاقاتیں ہوئیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران اور پاکستان کے تعلقات بہت مضبوط ہیں اور حالیہ دورے کا مقصد تعلقات کی نئی راہیں تلاش کرنا ہے۔

    چیئرمین علاءالدین نے کہا ہے کہ چاہ بہارپورٹ اورگوادر پورٹ ایک ہی جیسی ہیں، چاہ بہاراور گوادر بندرگاہ کو سسٹر پورٹ کادرجہ دیا گیا ہے۔

  • پاک ایران گیس پائپ لائن: مذاکرات کا اہم دور آج سے شروع ہورہا ہے

    پاک ایران گیس پائپ لائن: مذاکرات کا اہم دور آج سے شروع ہورہا ہے

    تہران: پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے حوالے سے مذاکرات کا اہم دور آج سے تہران میں شروع ہورہا ہے ۔

    پاکستان اور ایران کے وزارت پیٹرولیم و قدرتی وسائل کے حکام کے درمیان مذاکرات میں سات ارب ساٹھ کروڑ ڈالر مالیت کے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے بارے میں بات چیت کی جائے گی ۔پاکستانی حکام اپنے حصے کی پائپ لائن کی تعمیر کیلئے ڈیڈ لائن میں توسیع کی کوشش کرے گااور اس کے علاوہ جرمانے سے بھی بچنے کیلئے بات چیت کی جائے گی۔ معاہدے کی رو سے پاکستان کو اپنے حصے کی پائپ لائن کی تعمیرگزشتہ سال کے اختتام تک ختم کرنا تھی مگر ایران پر عائد پابندیوں کے باعث ایسا ممکن نہ ہوسکا۔

  • پاک ایران گیس پائپ لائن کا منصوبہ کھٹائی میں پڑگیا

    پاک ایران گیس پائپ لائن کا منصوبہ کھٹائی میں پڑگیا

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کی دور حکومت میں ایران کے ساتھ طے پانے والا پاک ایران گیس پائپ لائن کا منصوبہ کھٹائی میں پڑگیا۔

    گیس پائپ لائن منصوبہ پیپلز پارٹی کے گذشتہ دور حکومت میں طے پایا،  پیٹرولیم اور قدرتی وسائل کے وفاقی وزیر شاہد خاقان عباسی نے قومی اسمبلی میں ایک ضمنی سوال کے جواب میں بتایا کہ بین الاقوامی پابندیوں کی عدم موجودگی میں یہ منصوبہ تین سال کے اندر مکمل ہوسکتا تھا لیکن اب ایران پر پابندیوں کے باعث گیس پائپ لائن منصوبے پر حکومت مزید کام نہیں کرسکتی، اس لیے کہ بین الاقوامی پابندیاں سنگین مسئلہ ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ گیس کے متبادل منصوبوں پر حکومت نے کام شروع کر دیا ہے، وفاقی وزیر نے قومی اسمبلی کے ارکان کو بتایا کہ گوادر میں ایل این جی گیس ٹرمینل منصوبے پر کام جاری ہے، شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ملک میں گیارہ فیصد گیس چوری ہوررہی ہے، وفاق کے پاس چوری روکنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔