Tag: پاک برطانیہ

  • برطانیہ نے پاکستان کو ریڈ لسٹ سے کیوں نہیں نکالا؟ ممکنہ وجہ سامنے آ گئی

    برطانیہ نے پاکستان کو ریڈ لسٹ سے کیوں نہیں نکالا؟ ممکنہ وجہ سامنے آ گئی

    اسلام آباد: پاکستان کو برطانوی ٹریول ریڈ لسٹ سے نہ نکالنے کی ممکنہ وجہ سامنے آ گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے برطانیہ کو کرونا سے متعلق ڈیٹا فراہم نہیں کیا گیا تھا، جس پر برطانوی حکام نے پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نہ نکالا۔

    ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں وفاقی وزیر اسد عمر اور معاون خصوصی فیصل سلطان نے برطانوی پارلیمنٹ کے اراکین کے ساتھ تبادلہ خیال کیا تھا اور ممبران پارلیمنٹ سے پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نکالنے پر تعاون کی درخواست کی گئی تھی۔

    تاہم، جب برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے پوچھا کہ کیا پاکستان نے برطانیہ کو کرونا ڈیٹا فراہم کیا؟ تو انھیں جواب دیا گیا کہ اعداد و شمار ویب سائٹ پر تو موجود ہے مگر برطانیہ کو نہیں دیا گیا۔

    پاکستان ریڈ لسٹ میں‌ برقرار، برطانوی رکن پارلیمنٹ بھی حکومتی فیصلے پر حیران

    ذرائع کا کہنا ہے کہ برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے ریڈ لسٹ سے نام نکلوانے کے لیے تعاون کی یقین دہانی تو کرائی لیکن یہ مطالبہ بھی کیا کہ پاکستان کا کرونا ڈیٹا برطانوی حکومت کو جلد مہیا کیا جائے۔

    خیال رہے کہ برطانوی سفری ریڈ لسٹ پر ہونے کی وجہ سے مسافروں کو پریشانی کے ساتھ ساتھ تجارت بھی متاثر ہو رہی ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا کا ڈیٹا سرکاری ویب سائٹ پر تو موجود ہے، لیکن ایک ماہ سے برطانیہ کو اعداد و شمار نہیں دیے گئے، برطانوی ارکان پارلیمنٹ سے ورچوئل میٹنگ میں سربراہ این سی او سی اسد عمر اور معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے بھی اس کا اعتراف کیا۔

    ادھر برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نکالنے کا اشارہ دے دیا ہے، لندن میں پاکستانی ہائی کمشنر معظم خان سے ملاقات میں انھوں نے کہا کہ پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نکالنے کے لیے اعداد و شمار کا جائزہ لے رہے ہیں۔

  • پاکستان میں 1 لاکھ برطانوی وطن واپسی کے منتظر

    پاکستان میں 1 لاکھ برطانوی وطن واپسی کے منتظر

    اسلام آباد: پاکستان میں 1 لاکھ برطانوی موجود ہونے کا انکشاف ہوا ہے، یہ برطانوی وطن واپسی کے منتظر ہیں، ہائی کمشنر کا کہنا ہے کہ واپسی کے لیے کرائے ادا کرنے پڑیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر نے ویڈیو لنک پریس کانفرنس میں کہا کہ دنیا بھر سے برطانوی شہریوں کو واپس لانے والی پروازیں مفت نہیں ہیں، مسافروں کو کرایہ ادا کرنا پڑتا ہے۔

    برطانوی ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تقریباً ایک لاکھ برطانوی شہری موجود ہیں، انھوں نے کہا کہ پہلی ترجیح ان لوگوں کی واپسی ہے جو معمر ہیں یا جن کو ممکنہ طور پر بیمار ہونے کا خدشہ لاحق ہے۔

    ہائی کمشنر نے ویڈیو لنک پر برطانیہ میں موجود پاکستانی صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے کے ساتھ رابطے میں ہیں اور 5 دن کے اندر 4 ہزار برطانوی شہریوں کو واپس لے کر جائیں گے۔ کرسچن ٹرنر نے حکومت پاکستان اور پی آئی اے حکام کا شکریہ بھی ادا کیا، انھوں نے کہا کہ پی آئی اے کے کرائے دیگر ایئر لائنز کے مقابلے میں مناسب ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ لوگوں کے اندر ایک غلط فہمی موجود تھی کہ برطانوی حکومت لوگوں کو چارٹرڈ فلائٹس کے ذریعے مفت واپس لے جا رہی ہے، تاہم یہ درست نہیں، چارٹرڈ طیاروں کے مسافروں کو بھی کرایہ ادا کرنا پڑتا ہے۔ اے آر وائی نیوز کے سوال پر انھوں نے بتایا کہ جن مسافروں کے اندر کرونا وائرس کی تشخیص ہو چکی ہے حکومت پاکستان ان کی مکمل ذمہ داری لیتے ہوئے انھیں آئسولیشن میں رکھ رہی ہے اس لیے ان کا بیماری کے دوران واپس برطانیہ جانا ممکن نہیں ہوگا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ دوران سفر مسافروں کے حفظان صحت کا خیال رکھنا پی آئی اے کی ذمہ داری ہے۔ کرسچن ٹرنر کا کہنا تھا جو لوگ برطانوی شہری نہیں مگر ان کے پاس برطانیہ کا ویزا موجود ہے ان کے بھی وبا کے دنوں میں برطانیہ جانے پر کوئی پابندی نہیں۔

  • برطانوی سفارت کار کا موت کے بعد کرونا ٹیسٹ منفی آ گیا

    برطانوی سفارت کار کا موت کے بعد کرونا ٹیسٹ منفی آ گیا

    اسلام آباد: پاکستان میں تعینات برطانوی سفارت کار کا موت کے بعد کیا گیا کرونا ٹیسٹ نیگیٹو آ گیا ہے، پاکستانی ڈاکٹرز سفارت کار کی موت کی وجہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی سفارت خانے کے تھرڈ سیکریٹری برائن رابنسن کی لاش دو دن قبل پولی کلینک لائی گئی تھی، ذرایع کا کہنا تھا کہ سفارت کار کی لاش ڈپلومیٹک انکلیو سے ملی تھی، پولی کلینک کے ڈاکٹرز نے موت کی وجہ جاننے کے لیے فوری طور پر کرونا وائرس کا ٹیسٹ کرایا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ برائن رابنسن کی لاش میں کرونا وائرس کی تصدیق نہیں ہوئی، این آئی ایچ نے سفارت کار کی رپورٹ پولی کلینک کو بھجوا دی۔ ایم ایل او پولی کلینک ڈاکٹر امتیاز کا کہنا تھا کہ برطانوی سفارت کار کی لاش سرد خانے میں رکھی ہوئی ہے، پوسٹ مارٹم کرنے سے قبل کرونا وائرس ٹیسٹ کرایا گیا تھا۔

    ایم ایل او کا کہنا تھا کہ پوسٹ مارٹم کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے گا، برائن رابنسن کو مردہ حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا، برطانوی سفارت کار کی موت کی وجہ تاحال سامنے نہیں آئی ہے، پوسٹ مارٹم کے ذریعے موت کی وجہ جاننے کی کوشش کریں گے۔

    خیال رہے کہ برطانوی سفارت کار برائن رابنسن کی لاش 22 مارچ کو پولی کلینک منتقل کی گئی تھی، بتایا گیا تھا کہ ان کی لاش ڈپلومیٹک انکلیو سے ملی تھی۔

  • پاکستان آیا تو پتا چلا کہ حقیقت کچھ اور ہے: برطانوی ہائی کمشنر کا اعتراف

    پاکستان آیا تو پتا چلا کہ حقیقت کچھ اور ہے: برطانوی ہائی کمشنر کا اعتراف

    لاہور: پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر کرسچین ٹرنر نے کہا ہے کہ پاکستان آیا تو پتا چلا کہ یہاں کے بارے میں جو تاثر پھیلا ہوا ہے وہ حقیقت کے برعکس ہے، پاکستان میں اپنا وقت بہت انجوائے کر رہا ہوں۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، برطانوی ہائی کمشنر کرسچین ٹرنر کا کہنا تھا کہ انھوں نے پاکستان کے حالات پر ٹریول ایڈوائزری میں نظر ثانی کی تجویز دی تھی، 2015 کے بعد پہلی بار پاکستان کے لیے ٹریول ایڈوائزری میں نرمی کی، حالات کا جائزہ لے کر برطانیہ نے نئی ٹریول ایڈائزری جاری کی۔

    انھوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ بعض ملکوں کے لیے انتہائی سخت ایڈوائزری جاری کی جاتی ہے، سیکورٹی کا مسئلہ دنیا کے کسی بھی شہر میں ہو سکتا ہے، لندن برج سے برطانیہ میں کئی بڑے حملے ہوئے، 2014 کے بعد پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف زبردست کام ہوا، بڑی قربانیوں کے بعد پاکستان میں امن قائم ہوا، برطانوی شہری پاکستان کی حسین وادیوں کی سیر کر سکتے ہیں۔

    پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ پروگرام میں اپنی خراب اردو آزما رہے ہیں، پاکستانی کھانے بہت مزے دار ہیں، آپ مجھے دال، ساگ کچھ بھی کھلائیں بہت پسند ہے، دو بار لاہور اور کراچی آیا، ابھی اسلام آباد میں ہوں۔ انھوں نے کہا کہ جمیا نئیں لاہور کی بات سے برطانوی کہاوت یاد آتی ہے، کہاوت ہے جو لندن میں تھک گیا وہ زندگی سے تھک گیا، لاہور اور لندن سے سمجھیں میں دو بار پیدا ہوا ہوں۔ کرسچین ٹرنر نے بتایا کہ انھیں لاہور میں بے تحاشا کھانے کھلائے گئے، انھوں نے اتنے کھانے کھائے کہ اس کے بعد ڈائٹنگ کرنا پڑی۔

    برطانوی ہائی کمشنر نے کرکٹ کے حوالے سے کہا کرکٹ ہمارے خون میں شامل ہماری ذات کا حصہ ہے، کرکٹ انوکھے طریقے سے دو ملکوں کو ملاتی ہے، ٹاپ انگلش کھلاڑی پی ایس ایل کے لیے پاکستان آ رہے ہیں، ایم سی سی پریذیڈنٹ الیون آیندہ ماہ پاکستان آ رہی ہے، ایم سی سی پاکستان میں کھیلے گی تو انگلش ٹیم کی راہ ہم وار ہوگی، ٹیم کو پاکستان میں کھیلتا دیکھ کر خوشی ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان برطانیہ میں 3 میچوں کی سیریز کھیلے گا، کس ٹیم کو سپورٹ کروں قانون کیا کہتا ہے، اس بارے میں الجھا ہوا ہوں۔

    کرسچین ٹرنر نے دیگر موضوعات پر بھی گفتگو کی، انھوں نے کہا پاکستان اور برطانوی لوگوں کے تعلقات پرانے اور گہرے ہیں، برطانیہ کے 15 لاکھ شہری پاکستانی نژاد ہیں، برطانیہ میں اس وقت بریگزٹ کا ایشو ہے، جس کے بارے میں جمعے کو فیصلہ ہوگا، بریگزٹ کے بعد برطانیہ کو دو طرفہ تجارتی معاہدوں کی ضرورت ہے، پاکستان اور برطانیہ میں تحویل مجرمان کا معاہدہ جلد ہونے کی امید ہے، برطانوی عدالتوں کو مطلوب 2 مجرم پاکستان بدر کیے جا چکے ہیں، ایک ملزم خاتون پولیس اہل کار کے قتل میں ملوث تھا، دوسرا کیس پیچیدہ ہے، تاہم برطانوی ہائی کمیشن اور پاکستانی اداروں نے اچھا کام کیا۔

  • پاکستان کے لیے برطانیہ کے ساتھ تجارت کے مزید مواقع میسر ہوں گے: رکن یورپی پارلیمنٹ

    پاکستان کے لیے برطانیہ کے ساتھ تجارت کے مزید مواقع میسر ہوں گے: رکن یورپی پارلیمنٹ

    لندن: رکن یورپی پارلیمنٹ شفق محمد نے کہا ہے کہ بریگزٹ کے بعد برطانوی معیشیت کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے تاہم پاکستان کے لیے برطانیہ کے ساتھ براہ راست تجارت کے مزید مواقع میسر ہوں گے۔

    برطانیہ 31 جنوری کو یورپی یونین سے انخلا کرے گا، برطانوی معیشت پر اس کے کیا اثرات مرتب ہوں گے، پاکستان کے لیے کون سے نئے کاروباری مواقع پیدا ہوں گے اور حکومت پاکستان کو کیا اقدامات اُٹھانے کی ضرورت ہے اس حوالے سے رکن یورپی پارلیمنٹ شفق محمد نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کی۔

    انھوں نے کہا کہ یورپی یونین سے انخلا کے بعد برطانوی معیشت کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، ڈیل یا نو ڈیل دونوں صورتوں میں معیشت کو دھچکا لگے گا، 31 جنوری کے بعد کاروباری، سفارتی اور داخلی امور پر مذاکرات جاری رہیں گے جس پر ایک برس سے زائد کا عرصہ بھی لگ سکتا ہے۔

    شفق محمد کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے برطانیہ کے ساتھ براہ راست تجارت کے مزید مواقع میسر ہوں گے، پاکستان کو یورپی ممالک کے ساتھ تعلقات کے لیے نئے اقدامات اٹھانے ہوں گے۔

    شفق محمد اے آر وائی نیوز سے گفتگو کر رہے ہیں

    انھوں نے یہ بھی کہا کہ یورپی یونین میں پاکستانی نژاد اراکین پارلیمنٹ کی کوششوں سے مسئلہ کشمیر متعدد بار زیر بحث آیا مگر بریگزٹ کے بعد اس طرح کی حمایت حاصل نہیں کی جا سکے گی، حکومت پاکستان کو ان تمام معاملات کی بہتری کے لیے اب نئے اقدامات اٹھانے ہوں گے۔

    یورپی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ جی ایس پی پلس پاکستان کے لیے ایک سنہری موقع ہے مگر پاکستان اس سے اتنا زیادہ فائدہ نہیں اٹھا رہا جتنا بنگلہ دیش اور دیگر ممالک اٹھا رہے ہیں، پاکستان میں ٹیکنالوجی کے فروغ سے بہت سے مواقع پیدا کر کے یورپ کے ساتھ کاروبار کیا جا سکتا ہے، بہ طور رکن یورپی پارلیمنٹ میں حکومت پاکستان کی ہر طرح کی معاونت کے لیے حاضر ہوں۔

  • جنرل باجوہ کی قیادت میں پاکستان میں امن بحال ہوا: سابق برطانوی جنرل

    جنرل باجوہ کی قیادت میں پاکستان میں امن بحال ہوا: سابق برطانوی جنرل

    لندن: سابق برطانوی میجر جنرل جوناتھن ڈیوڈ شا نے اپنے ایک آرٹیکل میں لکھا ہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی قیادت میں پاکستان میں امن بحال ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق برطانوی میجر جنرل نے لکھا ہے کہ پاک فوج کے سربراہ کی قیادت میں پاکستان میں امن آیا، دنیا پاکستان کا احترام کرے، شاہی جوڑے کا دورہ پاکستان آج کے پاکستان کی عکاسی کرتا ہے۔

    جوناتھن ڈیوڈ شا کا کہنا تھا پاکستان نے لاکھوں افغانوں کو پناہ دی، یمن اور افغانستان میں بھی جنرل قمر جاوید باجوہ نے کردار ادا کر کے اپنا آپ منوایا، ان کی خدمات کو دیکھتے ہوئے انھیں توسیع ملی۔

    تازہ ترین:  بریگزٹ ڈیل : برطانوی ممبران پارلیمنٹ نے فیصلے میں تاخیر کے حق میں ووٹ دے دیا

    خیال رہے کہ میجر جنرل جوناتھن ڈیوڈ شا پاکستان کے متعدد دورے کر چکے ہیں، سابق سینئر برطانوی فوجی افسر نے لکھا کہ انھوں نے 2009 اور 2010 میں باقاعدگی کے ساتھ پاکستان کے دورے کیے، اس دوران میں نے پاکستان کو در پیش بحران کو بھی دیکھا۔

    انھوں نے اپنے آرٹیکل میں مزید لکھا کہ حالیہ اقدامات سے واضح ہوتا ہے کہ پاکستان نے کس طرح اپنی انٹرنل سیکورٹی کو تبدیل کر دیا ہے۔ اب اس کا وقت نہیں ہے کہ پاکستان سے مزید کوئی مطالبہ کیا جائے بلکہ اب وقت ہے کہ دنیا پاکستان کو مزید عزت دے، بہتر ہوتی سیکورٹی اور اقتصادی صورت حال کے ساتھ پاکستان علاقائی اور عالمی سیاست میں بتدریج ابھر رہا ہے۔

  • خالصتان تحریک کے پیچھے پاکستان کا ہاتھ نہیں: برطانوی حکومت کی رپورٹ

    خالصتان تحریک کے پیچھے پاکستان کا ہاتھ نہیں: برطانوی حکومت کی رپورٹ

    لندن: شدت پسندی کے خلاف برطانوی حکومت کی کمیشن کی رپورٹ جاری کر دی گئی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے اندر خالصتان تحریک کے پیچھے پاکستان کا ہاتھ نہیں ہے۔

    برطانوی حکومت کی رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ سکھ بھارتی پالیسیوں سے ناراض ہیں، بھارت نے خالصتان تحریک کو دہشت گرد قرار دیا جس پر سکھ ناراض ہوئے، برطانیہ میں مقیم ہندوؤں اور سکھوں کے درمیان بھی تناؤ موجود ہے۔

    کمیشن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اوورسیز سکھ کمیونٹی اپنی شناخت سے متعلق زیادہ حساس ہیں، وہ خالصتان تحریک کے حوالے سے سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔

    کمیشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ گولڈن ٹیمپل حملے کے بعد سے خالصتان کے مطالبے میں شدت آئی ہے، بھارتی حکومت اور میڈیا کا رویہ بھی سکھ علیحدگی پسندی کو ہوا دے رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کرتارپور راہداری کی تقریب، پاکستان کا من موہن سنگھ کو دعوت دینے کا فیصلہ

    کمیشن رپورٹ میں ایک سروے بھی شامل کیا گیا ہے، جس کے مطابق سکھوں کی اکثریت اب الگ ملک کا قیام چاہتی ہے۔

    واضح رہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے پاکستان پر الزام لگایا جاتا رہا ہے کہ پاکستان خالصتان علیحدگی پسند تحریک کو ہوا دے رہا ہے۔

    دوسری طرف پاکستان کی جانب سے بہترین ڈپلومیسی کے تحت کرتارپور راہداری کھولی گئی تاکہ انڈیا کے سکھ اپنے مقدس مقام کی زیارت کے لیے آسانی سے آ سکیں، اس سلسلے میں سکھوں کے لیے بہترین انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔

  • وزیر اعظم عمران خان کی بورس جانسن سے ملاقات، مسئلہ کشمیر پر بات چیت

    وزیر اعظم عمران خان کی بورس جانسن سے ملاقات، مسئلہ کشمیر پر بات چیت

    نیویارک: وزیر اعظم عمران خان نے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن سے ملاقات کی، جس میں مسئلہ کشمیر پر بات چیت ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیویارک میں آج وزیر اعظم عمران خان نے برطانوی ہم منصب سے ملاقات کی جس میں انھوں نے بورس جانسن کو کشمیر پر پاکستان کے تحفظات سے آگاہ کیا۔

    ملاقات سے متعلق جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر پر کردار ادا کرے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال انتہائی تشویش ناک ہے، مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کو ممکن بنایا جائے۔

    تازہ ترین:  عمران خان اور امریکی صدر کی مشترکہ پریس کانفرنس کا احوال

    اعلامیے کے مطابق ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان نے کرفیو سمیت تمام پابندیاں اٹھانے پر زور دیا۔

    برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا کہ برطانیہ اس صورت حال سے آگاہ ہے اور خود کو آیندہ بھی آگاہ رکھے گا۔ دریں اثنا، دونوں رہنماؤں نے مسئلہ کشمیر پر رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔

    ملاقات میں برطانوی شاہی جوڑے کے دورۂ پاکستان پر بھی بات ہوئی، علاوہ ازیں دو طرفہ معاملات، ایران سے تناؤ اور افغان امن عمل پر بھی گفتگو کی گئی۔

    قبل ازیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہم خطے کو جنگ کی آگ سے بچانے کے لیے امریکا کی طرف دیکھ رہے ہیں، ٹرمپ ثالثی کی پیش کش کرتے ہیں، اور بھارت فرار ہوتا ہے۔

    امریکی صدر نے عمران خان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بہت سربراہان 3 دنوں میں ملنا چاہتے ہیں لیکن میں عمران خان سے ملنا چاہتا تھا، میں عمران خان پر بہت اعتماد کرتا ہوں وہ بہترین وزیر اعظم ہیں۔

  • وزیر اعظم عمران خان سے برطانوی ڈیفنس چیف جنرل سرنکولس کی ملاقات

    وزیر اعظم عمران خان سے برطانوی ڈیفنس چیف جنرل سرنکولس کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے برطانوی ڈیفنس چیف جنرل سر نکولس پیٹرک کارٹر نے ملاقات کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل سر نکولس کارٹر نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی۔

    وزیر اعظم آفس میں ہونے والی اس اہم ملاقات میں پاک برطانیہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید بھی ملاقات میں موجود تھے۔

    خیال رہے آج وزیر اعظم عمران خان نے ترک صدر رجب طیب اردوان سے ٹیلی فون رابطہ کیا ہے، جس میں دونوں رہنماؤں نے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورت حال اور بھارتی جارحیت پر تبادلہ خیال کیا۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  عمران خان، طیب اردوان رابطہ، مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورت حال پر تبادلہ خیال

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا اقدام خطے کے امن پر اثر انداز ہوگا، اس صورت حال میں پاکستان کشمیریوں کی سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔

    ترک صدر نے کشمیر کی موجودہ صورت حال پر اظہار تشویش کرتے ہوئے پاکستان کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

    قبل ازیں وزیر اعظم نے ملیشین ہم منصب مہاتیر محمد سے رابطہ کر کے کشمیر کی صورت حال پر تفصیلی گفتگو کی تھی، وزیر اعظم نے کہا کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

  • برٹش ایئرویز کی بحالی پاکستان کی امن کی کاوشوں کے لیے خراج تحسین ہے: برطانوی ہائی کمشنر

    برٹش ایئرویز کی بحالی پاکستان کی امن کی کاوشوں کے لیے خراج تحسین ہے: برطانوی ہائی کمشنر

    اسلام آباد: پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر تھامس ڈریو نے کہا ہے کہ برٹش ایئرویز کی بحالی پاکستان کی امن کی کاوشوں کے لیے خراج تحسین ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے لیے برٹش ایئرویز کی پروازیں بحال ہونے پر برطانوی ہائی کمشنر نے پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پروازوں کی دوبارہ بحالی سے پاکستان اور برطانیہ کے تعلقات مزید گہرے ہوں گے۔

    برطانوی ہائی کمشنر تھامس ڈریو کا کہنا تھا کہ پروازوں کی بحالی کے سلسلے میں آج دونوں ملکوں کے لیے بڑا دن ہے۔

    انھوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ برٹش ایئرویز کی 10 سال سے زاید عرصے بعد پروازوں کی بحالی دراصل پاکستان میں امن و امان کی بہترین صورت حال کا عکاس ہے اور برٹش ایئرویز کی بحالی پاکستان کی امن کی کاوشوں کے لیے ایک ٹریبیوٹ ہے۔

    تھامس ڈریو نے کہا کہ برٹش ایئرویز کی آج لندن ایئر پورٹ سے براہ راست پروازیں پھر شروع ہو رہی ہیں، لندن ایئر پورٹ سے پرواز اسلام آباد ایئر پورٹ لینڈ کرے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  برٹش ایئرویزکی پروازگیارہ سال بعد آج پاکستان کے لیے اڑان بھرے گی

    برطانوی ہائی کمشنر نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان دیرینہ تعلقات قائم ہیں۔

    تھامس ڈریو نے کہا کہ برٹش ایئر یورپ کی پہلی ایئر لائن ہے جو 10 سال سے زاید عرصے بعد پاکستان کے لیے دوبارہ پروازیں شروع کر رہی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ یہ پاکستان برطانیہ کی ثقافت، تجارت، سیاست اور لوگوں تک رسائی کا سبب بنے گا، پاکستان کے لیے براہ راست پروازوں سے پاک برطانیہ تجارت اور سرمایہ کاری بڑھے گی۔