لاہور: پاکستان انڈس واٹر کمیشن کا وفد مہر علی شاہ کی سربراہی میں واہگہ بارڈر کے راستے بھارت روانہ ہوگیا جہاں وہ دریائے چناب پر بنائے جانے والے بھارتی منصوبوں کا معائنہ کرے گا۔
تفصیلات کے مطابق پاک بھارت آبی تنازع کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے لیے انڈس واٹر کمیشن کا وفد بھارت روانہ ہوا جہاں وہ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں حکام سے دو طرفہ مذاکرات کرے گا۔
پاکستانی انڈس واٹر کمشنر مہر علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہمارا دورہ سندھ طاس معاہدے کی طرف مثبت اقدام ہے کیونکہ اس کی وجہ سے پراجیکٹ پر جاری تعمیری عمل نہیں روکا جائے گا البتہ بھارت سے معلومات کا تبادلہ بھی ہوگا۔
پاکستانی وفد اپنا پانچ روزہ دورہ مکمل کر کے یکم فروری کو واہگہ کے راستے وطن واپس پہنچے گا۔
پاکستان کے اعتراضات
پاکستانی وفد دریائے چناب پر بنائے گئے بھارتی منصوبوں کامعائنہ کرے گا، پاکستان نے لوئرکلنائی اور پکل ڈل منصوبوں پراعتراضات اٹھائے ہوئے ہیں، بھارت اب تک سندھ طاس معاہدےکی خلاف ورزی کرتے ہوئے کئی ڈیم تعمیر کرچکا ہے۔
مزید پڑھیں: پاک بھارت آبی مذاکرات : پاکستانی ماہرین کا تین رکنی وفد آج صبح بھارت روانہ ہوگا
یاد رہے کہ گزشتہ برس اگست میں بھارت کا وفد لاہور آیا تھا جہاں دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات ہوئے تھے، پاکستان نے بھارت کے بجلی گھروں کے ڈیزائن پر اعتراض اٹھایا تھا۔
پاکستان نے دریائے چناب پر تعمیر پکل دل اور لوئرکلنائی کے منصوبوں پراعتراض اٹھایا تھا، پاکستانی حکام کا کہنا تھا بھارت سندھ طاس معاہدے کی پاسداری کرے، پاکستان سندھ طاس معاہدے پر اپنے مؤقف پر ڈٹّا رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت آبی تنازعات پر مذاکرات کا دوسرا دور شروع
یہ بھی یاد رہے کہ بھارت مغربی دریاؤں پر ڈیم تعمیر کرکے پاکستان کو خشک سالی کا شکار کرنا چاہتا ہے جو کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجو د ’سندھ طاس معاہدے‘ کی خلاف ورزی ہے۔
واضح رہے 2013سےاب تک منصوبوں پرمذاکرات کے8 دورہوچکےہیں مگر بھارتی حکومت اپنی ہٹ دھرمی سے باز نہیں آتی۔