Tag: پاک بھارت تعلقات

  • بھارت نے بد اخلاقی کی حد کر دی، جے شنکر کا پاکستان کے ساتھ بات چیت کے دور کے خاتمے کا اعلان

    بھارت نے بد اخلاقی کی حد کر دی، جے شنکر کا پاکستان کے ساتھ بات چیت کے دور کے خاتمے کا اعلان

    نئی دہلی: بھارت نے پاکستان کی دعوت کے جواب میں بد اخلاقی کی حد کر دی، وزیر خارجہ جے شنکر نے پاکستان کے ساتھ بلا تعطل بات چیت کے دور کے خاتمے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم کے آئندہ اجلاس میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو باضابطہ مدعو کیا تو ایک دن بعد ہندوستان کے وزیر خارجہ نے یہ اعلان کیا کہ پاکستان کے ساتھ بلا تعطل مذاکرات کا دور ختم ہو چکا ہے، آپ جو کچھ کرتے ہیں اس کے نتائج تو برآمد ہوں گے۔

    جمعہ کو دہلی میں ایک کتاب کی رونمائی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا اب سوال یہ ہے کہ ہم پاکستان کے ساتھ کس قسم کے تعلقات استوار کر سکتے ہیں، کیا ہندوستان چیزوں کی موجودہ رفتار سے جاری رکھنے پر راضی ہے؟ شاید ہاں شاید نہیں، میں بس یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ہم سوئے ہوئے نہیں ہیں، چاہے معاملات منفی سمت میں جائیں یا پھر مثبت سمت میں، بھارت جواب دے گا۔

    مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر کا مسئلہ اب آرٹیکل تھری سیونٹی نے ختم کر دیا ہے۔

  • پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم کے جارحانہ ریمارکس مسترد کر دیے

    پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم کے جارحانہ ریمارکس مسترد کر دیے

    اسلام آباد: حکومت پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے جارحانہ ریمارکس مسترد کر دیے۔

    ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے لداخ دراس میں نریندر مودی کے بیان پر کہا کہ جہالت علاقائی امن کو نقصان پہنچاتی ہے، دہشت گردی کے لیے دوسروں کو بدنام کرنے کی بجائے بھارت خود کو دیکھے۔

    انھوں نے کہا پاکستان کسی بھی جارحیت کے خلاف پر عزم ہے، ہمارے عزم کی مثال فروری 2019 میں بھارتی دراندازی پر مضبوط ردعمل سے ملتی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارتی جارحانہ اقدامات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔

    واضح رہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان نے اپنی تاریخ سے کوئی سبق نہیں سیکھا، پاکستان دہشت گردی کے ذریعے اپنی اہمیت قائم رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔

  • پاک بھارت تعلقات میں بڑا بریک تھرو

    پاک بھارت تعلقات میں بڑا بریک تھرو

    اسلام آباد : بھارتی لوک سبھا کے اسپیکر اوم بریلہ نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو دورہ بھارت کی دعوت دے دی ۔

    تفصیلات کے مطابق پاک بھارت تعلقات میں بڑا بریک تھرو سامنے آیا ، بھارتی لوک سبھا کے اسپیکر اوم بریلہ نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے نام خط لکھا، جس میں انھوں نے چیئرمین سینیٹ کو دورہ بھارت کی دعوت دی۔

    صادق سنجرانی کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی صد سالہ تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے ، خط میں کہا گیا کہ لوک سبھا،پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی صدسالہ تقریب کاانعقاد 4دسمبر کوہوگا، تقریب سے بھارتی صدراور وزیراعظم خطاب کریں گے۔

    اسپیکر بھارتی لوک سبھا کا خط میں کہنا تھا کہ پی اےسی 100سال سےعوامی اخراجات کی نگرانی کررہی ہے، صد سالہ تقریب میں شرکت ہمارے لیےاعزاز ہوگی۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ اسپیکر بھارتی لوک سبھا کی دعوت کے بعد صادق سنجرانی کی تقریب میں شرکت سے متعلق مختلف حلقوں سے مشاورت جاری ہے۔

  • وزیر اعظم عمران خان کا مودی کو خط

    وزیر اعظم عمران خان کا مودی کو خط

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو جوابی خط لکھ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے یوم پاکستان پر مبارک باد دینے پر بھارتی وزیر اعظم کو جوابی خط لکھ کر ان کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    خط میں وزیر اعظم نے کہا پاکستان کی حکومت اور عوام بھارت سے پُر امن تعلقات چاہتے ہیں، جنوبی ایشیا میں دیرپا امن و استحکام کے لیے تمام تنازعات کا حل ضروری ہے۔

    وزیر اعظم عمران نے لکھا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعمیری اور نتیجہ خیز مذاکرات کے لیے سازگار ماحول پیدا ہونا ضروری ہے۔

    یوم پاکستان پرپاکستانی عوام کو مبارکباد دیتا ہوں، مودی

    وزیر اعظم نے مزید لکھا کہ میں کرونا وبا کے خلاف بھارت کے عوام کے لیے نیک خواہشات کا بھی اظہار کرتا ہوں۔

    یاد رہے کہ 23 مارچ کو یومِ پاکستان کے موقع پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے وزیر اعظم عمران خان اور صدر مملکت عارف علوی کے نام ایک خط بھیجا ‏تھا، جس میں انھوں نے لکھا تھا کہ میں یوم پاکستان پر پاکستانی عوام کو مبارک باد دیتا ہوں۔

    مودی کا وزیر اعظم عمران خان کے لیے ٹوئٹ

    نریندر مودی نے لکھا تھا کہ ہم پاکستان کے عوام کے ساتھ خوش گوار تعلقات چاہتے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان اعتماد پر مبنی ‏دہشت گردی اور دشمنی سے پاک ماحول اہم ہے۔ بھارتی وزیر اعظم نے مزید لکھا کہ کرونا چیلنج سے نمٹنے پر آپ کو اور پاکستانی عوام کو مکمل ‏حمایت کا یقین دلاتا ہوں۔

  • کیا پڑوسی ملک بھارت سے روئی اور چینی کی درآمد کی اجازت دے دی جائے گی؟

    کیا پڑوسی ملک بھارت سے روئی اور چینی کی درآمد کی اجازت دے دی جائے گی؟

    اسلام آباد: کل وزیر خزانہ حماد اظہر کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں بھارت سے روئی اور چینی کی درآمد کی اجازت کی سمری پیش کی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کل کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں 21 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا، اجلاس میں بھارت سے روئی اور چینی کی درآمد کی سمری منظوری کے لیے پیش ہوگی۔

    واضح رہے کہ پاکستان مئی 2020 میں بھارت سے ادویات اور خام مال کی درآمد پر عائد پابندی ختم کر چکا ہے، یہ فیصلہ کرونا وبا کے دوران ضروری ادویات کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت سے روئی کی درآمد کے لیے بھی پہلے عائد درآمدی پابندی ختم کرنا ہوگی، روئی درآمد کی اجازت ملنے سے بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات جزوی طور پر بحال ہو جائیں گے۔

    ملکی ضروریات پوری کرنے کیلئے بھارت سے روئی درآمد کرنے کی اجازت پر غور، ذرائع

    ملکی ضرورت پوری کرنے کے لیے بھارت سے روئی کی درآمد کے سلسلے میں وزارت ٹیکسٹائل نے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    یاد رہے کہ چند دن قبل شوگر کین کمشنر پنجاب نے 3 لاکھ میٹرک ٹن چینی شارٹ فال کے لیے وزیر اعظم کو خط لکھا تھا، جس پر حکومت نے چینی درآمد کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا۔

    سیزن ختم، شوگر ملوں نے ضرورت سے زیادہ چینی تیار کر لی

    دوسری طرف کل کے اجلاس میں اسٹریٹیجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک 25-2020 پر بھی غور کیا جائے گا، پنک راک سالٹ کی جغرافیائی حقوق کی رجسٹریشن کے لیے سمری پیش ہوگی، جب کہ کم لاگت گھروں کی اسکیم کے لیے 2 ارب کی گرانٹ کی منظوری متوقع ہے۔

    ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی تنظیم نو کی سمری بھی اجلاس میں پیش کی جائے گی، جب کہ وزارت پٹرولیم کی ٹیکنیکل گرانٹ کی سمری کی منظوری متوقع ہے، دیگر سمریز میں کمیونٹی اسکولز، طلبہ کے لیے اسکالر شپس سمیت تعلیم کی گرانٹس کی سمریاں شامل ہیں۔

  • پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم کا مقبوضہ کشمیر میں جمہوریت کا دعویٰ مسترد کر دیا

    پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم کا مقبوضہ کشمیر میں جمہوریت کا دعویٰ مسترد کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا مقبوضہ کشمیر میں جمہوریت کا دعویٰ مسترد کر دیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بی جے پی کے جمہوریت کے دعوے کا مقصد کشمیریوں کی آواز کو دبانا ہے، اس لیے بھارتی وزیر اعظم کے جھوٹے دعوے کو مسترد کرتے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا جموں و کشمیر میں جمہوریت کے دعوے بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہیں، بی جے پی کی نام نہاد جمہوریت بندوق کے زور پر کشمیریوں کی آواز دبانے کے لیے ہے۔

    ترجمان نے کہا مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست 2019 سے کشمیریوں کو بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے، بھارتی قیادت کے جھوٹے دعوے عالمی برادری کی توجہ نہیں ہٹا سکتے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ بھارت عالمی برادری کی توجہ ہٹانے کی بجائے مقبوضہ کشمیر سے غیر قانونی قبضہ ختم کرے، اور کشمیریوں کو یو این کی قراردادوں کے مطابق حق رائے دہی دیا جائے۔

  • مودی سرکار اس حد تک آگے جا چکی کہ واپسی ممکن نہیں لگ رہی: وزیر خارجہ

    مودی سرکار اس حد تک آگے جا چکی کہ واپسی ممکن نہیں لگ رہی: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مودی سرکار اس حد تک آگے جا چکی ہے کہ واپسی ممکن نہیں لگ رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہندوستان اور خطے میں تشویش ناک صورت حال پر شاہ محمود قریشی نے اہم بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ یو پی میں علما کے ساتھ جو ناروا سلوک کیا گیا، اس پرہر ذی شعور کی آنکھیں نم ہیں، پریانکا گاندھی کو بھی پولیس نے مبینہ دھکے دیے اور گلہ دبانے کی کوشش کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ آپ سمجھ سکتے ہیں کہ ہندوستان میں عام آدمی کے ساتھ پولیس کا رویہ کیا ہوگا، یہ کیفیت پورے ہندوستان میں پھیلتی جا رہی ہے، لیکن مودی سرکار ٹس سے مس نہیں ہو رہی، وہ اس حد تک آگے جا چکی ہے کہ واپسی ممکن نہیں لگ رہی، نہتے کشمیر کی آواز دبائی گئی مگر پورے ہندوستان کے عوام کو کیسے روکا جا سکتا ہے۔

    تازہ ترین:  نیب ترمیمی آرڈیننس کے مسودے کو قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ لایا جائے گا: شاہ محمود

    شاہ محمود نے کہا کل ہندوستان میں جو مظاہرے ہوئے وہ سب کے سامنے ہیں، اب لڑائی مذہب، خطے تک محدود نہیں بلکہ پورے بھارت میں پھیل چکی، ہندوستان اس وقت دو نظریات میں مکمل طور پر تقسیم ہو چکا ہے، ایک طرف سیکولر ہندوستان کے حامی سراپا احتجاج ہیں، دوسری طرف ہندوتوا کا نظریہ مودی سرکار مسلط کرنا چاہتی ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا میں سمجھتا ہوں اس وقت دنیا کو خاموش نہیں رہنا چاہیے، بھارت میں اقلیتیں عدم تحفظ کا شکار ہیں، عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہیے، آج بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی آنکھیں کھل گئیں، آنکھ ان کی نہیں کھل رہی جن کے مفادات ہندوستان سے وابستہ ہیں، وہ اپنی جمہوری اقدار کو پس پشت ڈال کر صورت حال پر آنکھ بند کر کے بیٹھے ہیں اور اپنے مفادات کو ترجیح دے رہے ہیں۔

  • پاکستان موجودہ حالات میں بھارت کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں: وزیر خارجہ

    پاکستان موجودہ حالات میں بھارت کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت میں موجودہ حالات کے پیش نظر پاکستان اس کے ساتھ بیٹھنے کو ذہنی طور پر تیار نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں آج پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ 5 ماہ ہو گئے کشمیر میں کرفیو کا نفاذ ہے، مسجدوں پر تالے ہیں، سیکڑوں سال پرانی مسجد کو شہید کر کے رام مندرکی تعمیرجاری ہے، متنازع قانون کے خلاف پورے بھارت میں احتجاج جاری ہے، 25 سے زائد اموات ہو چکیں، ہزاروں لوگ سڑکوں پر ہیں، ایسے میں پاکستان بھارت کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں ہے۔

    انھوں نے بھارت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کا جینا دوبھر کر دیا ہے، آسام، ویسٹ بنگال، مدھیہ پردیش میں جو کچھ ہوا وہ آپ کے سامنے ہے، اس وقت بھارت بالکل تقسیم دکھائی دے رہا ہے، جوکچھ پہلے ہوتا رہا، اس ایکٹ کی شکل میں لوگوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو کر سامنے آیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اطلاعات کے مطابق ایل او سی پر 5 جگہوں سے باڑ کو کاٹا گیا ہے، ایل او سی پر میزائل بھی نصب کیے گئے ہیں، بھارت کے جارحانہ اقدامات دنیا کو دکھائی دے رہے ہیں، بھارت انسانی حقوق کی پامالی، بچوں کو ہراساں کر رہا ہے، مریضوں کو سہولت نہیں دے رہا، آج کے زمانے میں جو انسانی حقوق کے علم بردار ہیں ان کو پبلک سیفٹی ایکٹ اور اس قسم کے کالے قانون کا نوٹس لینا چاہیے۔

    شاہ محمود نے کہا کہ میں نے ساتواں خط اقوام متحدہ کو بھیجا، چین نے میرے خط کو بنیاد بناتے ہوئے مطالبہ کیا کہ یو این ملٹری آبزرور صورت حال پر سلامتی کونسل کو بریفنگ دیں، ہم اپنی ذمہ داریوں سے غافل نہیں، سفارتی اور سیاسی محاذ پر جو کیا جا سکتا ہے وہ کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ بھارت میں جو کشمیر کا رد عمل سامنے آیا یہ ان کی توقع کے برعکس ہے، اس وقت کوئی قابل احترام لیڈر ایسا نہیں جو ان کے مؤقف کا ساتھ دے رہا ہو، پاکستان ان حالات میں انڈیا کے ساتھ بیٹھنے کو ذہنی طور پر تیار نہیں۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان نے کشمیر کے مسئلے پر بھرپور آواز اٹھائی، سعودی وزیر خارجہ تشریف لائے تھے ان سے بھی ذکر کیا کہ او آئی سی فورم پر بھرپور طریقے سے اس کے لیے آواز اٹھنی چاہیے، سعودی وزیر خارجہ نے یقین دلایا کہ مؤثر طریقے سے آواز اٹھے گی۔

  • کرتارپور راہداری پر پاک بھارت اعلیٰ سطح مذاکرات بدھ کو ہوں گے

    کرتارپور راہداری پر پاک بھارت اعلیٰ سطح مذاکرات بدھ کو ہوں گے

    اسلام آباد: کرتارپور راہداری پر پاک بھارت اعلیٰ سطح مذاکرات بدھ کو ہوں گے، ذرایع کا کہنا ہے کہ بھارت نے پاکستان کی پیش کش کا جواب دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی اور بھارتی حکام کے مابین کرتارپور راہ داری سے متعلق مذاکرات کا نیا دور بدھ کو ہوگا، جس کے لیے پاکستان کی جانب سے پیش کش کی گئی تھی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ مذاکرات واہگہ اٹاری بارڈر پر بھارت کی سرحد میں ہوں گے، مذاکرات میں کرتارپور راہ داری کا حتمی مسودہ طے کیا جائے گا، راہ داری کے مسودے پر 80 فی صد سے زاید اتفاق پہلے ہی کیا جا چکا ہے۔

    پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپور راہ داری کے سلسلے میں اعلیٰ سطح مذاکرات کا یہ تیسرا دور ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کرتارپور راہداری کا افتتاح 11 نومبر کو پر وقار تقریب میں کیا جائے گا، ذرائع

    پاکستانی وفد کی قیادت ڈی جی ساؤتھ ایشیا سارک ڈاکٹر محمد فیصل کریں گے، مذاکرات پاکستانی وقت کے مطابق صبح 10 بجے شروع ہوں گے۔

    واضح رہے کہ پاکستان نے راہداری منصوبے کے حوالے سے اپنی طرف کا 98 فی صد کام مکمل کر لیا ہے۔

    خیال رہے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر پاکستان نے امن پسندی اور بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کرتار پور راہ داری پر جاری کام آخری مراحل میں داخل ہو گیا ہے۔

  • بھارتی آبی جارحیت، پاکستان نے بھارت سے احتجاج ریکارڈ کرا دیا

    بھارتی آبی جارحیت، پاکستان نے بھارت سے احتجاج ریکارڈ کرا دیا

    اسلام آباد: بھارت کی جانب سے مسلسل آبی جارحیت پر پاکستان نے بھارت سے احتجاج ریکارڈ کرا دیا، پاکستان کا کہنا تھا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کو سیلاب سے پیشگی آگاہ کرنے کا پابند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے، پاکستان نے سندھ طاس کمشنر کے ذریعے بھارتی کمشنر کو احتجاج ریکارڈ کرایا۔

    فیصل واوڈا نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ نہ صرف پاک بھارت بلکہ خطے میں امن کی علامت ہے، بھارتی خلاف ورزی پر معاہدے کے مطابق پاکستان کو انصاف ملنا چاہیے۔

    وفاقی وزیر آبی وسائل کا کہنا تھا کہ پاکستان سندھ طاس معاہدے کے ہر آپشن پر غور کر رہا ہے، آرٹیکل 12 کے مطابق کوئی ملک مرضی سے معاہدہ ختم نہیں کر سکتا، یہ معاہدہ صرف دونوں ملکوں کی باہمی رضا مندی ہی سے ختم ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت نے دریائے ستلج میں پانی چھوڑ دیا، سیلاب کا خطرہ

    واضح رہے کہ بھارت نے دریائے ستلج میں بغیر اطلاع پانی چھوڑ دیا ہے جس کے نتیجے میں دریائے ستلج میں بھارتی پنجاب سے آنے والے ریلے سے سیلاب کا خطرہ ہے، این ڈی ایم اے نے وارننگ بھی جاری کر دی ہے، اور متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پانی گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پاکستان میں داخل ہوگا، ڈیڑھ سے 2 لاکھ کیوسک پانی پاکستانی حدود میں داخل ہوسکتا ہے، بھارت نے لداخ ڈیم کے 5 میں سے 3 اسپل ویز کھول دیے تھے، جس کے بعد پی ڈی ایم اے پنجاب کی جانب سے قصور اور دریائے سندھ کے اطراف انتظامیہ کو الرٹ کیا گیا۔

    یاد رہے کہ بھارت کی جانب سے دریائے جہلم میں بھی پانی چھوڑا جا رہا ہے، مظفر آباد آزاد کشمیر کی انتظامیہ نے اس سلسلے میں الرٹ جاری کر دیا ہے، گزشتہ روز بھارت نے آبی دہشت گردی کرتے ہوئے دریائے چناب میں پانی چھوڑ دیا تھا، جس کے باعث دریائے چناب میں درمیانے درجے کا سیلاب آیا۔