Tag: پاک بھارت تعلقات

  • بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی، ایل او سی کی خلاف ورزی پر احتجاج

    بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی، ایل او سی کی خلاف ورزی پر احتجاج

    اسلام آباد: پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر گوروو آہلو والیا کو دفتر خارجہ طلب کر کے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر گوروو آہلو والیا کی طلبی ڈی جی ساؤتھ ایشا و سارک ڈاکٹر محمد فیصل نے کی، انھوں نے کہا کہ بھارتی فوج ایل او سی پر شہری آبادی کو بھاری اسلحے سے نشانہ بنا رہی ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنانا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، جنگ بندی کی خلاف ورزی علاقائی امن کے لیے خطرہ ہے، بھارتی خلاف ورزیوں سے تزویراتی غلط فہمی پیدا ہو سکتی ہے۔

    دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے بھارت پر زور دیا کہ 2003 کی جنگ بندی مفاہمت کا احترام اور بھارت اپنی افواج کو جنگ بندی پر مکمل عمل درآمد کی ہدایت کرے، لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارت امن برقرار رکھے۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ بھارت امن مشن کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت کردار ادا کرنے دے۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  کشمیر پر کسی قسم کے سمجھوتے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا: آرمی چیف

    ڈپٹی ہائی کمشنر آہلو والیا سے دفتر خارجہ نے تتہ پانی سیکٹر میں لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا، بتایا گیا کہ بھارتی فائرنگ سے 38 سال کا سرفراز احمد شہید ہوا۔

    دفتر خارجہ کے مطابق بھارت کی جانب سے سال 2017 سے اب تک ایک ہزار 970 بار سیز فائر کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ آج یوم آزادی اور یوم یک جہتیٔ کشمیر پر وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی طرف سے پڑوسی ملک بھارت کو واضح پیغامات بھیجے گئے ہیں۔

    وزیر اعظم نے کہا میں مودی کوپیغام دیتا ہوں، آپ ایکشن لیں، اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائے گا۔ جب کہ آرمی چیف نے کہا کہ ہم کشمیریوں پر بھارت کے جبر کے سامنے سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے ہیں، ہم کھڑے ہیں چاہے اس کی ہمیں کوئی بھی قیمت ادا کرنی پڑے۔

  • پاکستان کا بھارت سے سفارتی تعلقات محدود، دو طرفہ تجارت معطل کرنے کا فیصلہ

    پاکستان کا بھارت سے سفارتی تعلقات محدود، دو طرفہ تجارت معطل کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات محدود کرنے اور دو طرفہ تجارت معطل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں مسلح افواج کے سربراہان، انٹیلی جنس حکام اور سول قیادت شریک ہوئی۔

    اجلاس میں سول و عسکری قیادت نے کشمیر کی تازہ ترین صورت حال کا تفصیلی جائزہ لیا، پاکستان کے بھرپور رد عمل اور ممکنہ آپشنز پر مشاورت مکمل کر لی گئی، ملکی داخلی سلامتی اور سیکورٹی سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔

    اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل میں لے جایا جائے گا، 14 اگست کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے طور پر منایا جائے گا، جب کہ 15 اگست کو یوم سیاہ منایا جائے گا۔

    وزیر اعظم نے اجلاس میں بھارتی عزائم بے نقاب کرنے کے لیے سفارتی ذرایع استعمال کرنے اور مسلح افواج کو مکمل تیار رہنے کی ہدایت کی۔ اعلامیے کے مطابق بھارت کے ساتھ دو طرفہ معاہدوں پر بھی نظر ثانی کی جائے گی۔

    گذشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں مسئلہ کشمیر پر بھارتی ہتھکنڈے کے خلاف جنرل اسمبلی اور سلامتی کونسل میں آواز اٹھانے کا اعلان کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : بھارت نے کچھ کیا تو ہم بھر پور جواب دیں گے، وزیراعظم

    وزیراعظم کا کہنا تھا بھارت یہ کھیل اور آگے لے کر گیا تومستقبل میں نقصان کے ذمہ دارہم نہیں ہوں گے، دنیا کو کردارادا کرناہوگا، بھارتی اقدام سےامن کو خطرہ ہے، روایتی جنگ بھی ہوسکتی ہے، بھارت نے کچھ کیا تو ہم بھر پور جواب دیں گے۔

    اس سے قبل آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈر کانفرنس  میں طے کیا گیا تھا کہ پاک فوج ہر حال میں کشمیریوں کے ساتھ کھڑی رہے گی، اجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر باجوہ کا کہنا تھا کہ پاک فوج کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے اور ہم ہر طرح کے حالات کے لیے تیار ہیں، وطن کے دفاع کے لیے ہر حد تک جائیں گے اور پاک فوج کشمیریوں کا جدوجہد کے اختتام تک ساتھ دے گی۔

    یاد رہے 4 اگست کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس فیصلہ کیا گیا تھا کہ پاکستان بھارت کی طرف سے کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا۔

    قومی سلامتی کمیٹی نے بھارتی جارحیت کی شدید مذمت کی، اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کشمیریوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا۔

    واضح رہے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل پیش کیا گیا تھا، بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کا عہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی تھی۔

    پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اعلان مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کاکوئی بھی یکطرفہ قدم کشمیر کی متنازعہ حیثیت ختم نہیں کرسکتا ، بھارتی حکومت کافیصلہ کشمیریوں اور پاکستانیوں کیلئےناقابل قبول ہے۔

  • نریندر مودی بنیادی طور پر ایک دہشت گرد لیڈر ہے: شیخ رشید کا ویڈیو بیان

    نریندر مودی بنیادی طور پر ایک دہشت گرد لیڈر ہے: شیخ رشید کا ویڈیو بیان

    اسلام آباد: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے بھارتی وزیر اعظم کو دہشت گرد رہنما قرار دے دیا، انھوں نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ نریندر مودی بنیادی طور پر ایک دہشت گرد لیڈر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شیخ رشید نے مقبوضہ کشمیر کی بگڑی صورت حال پر ایک ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ آیندہ 15 دن میں سرینگر کے حالات مزید کشیدہ دیکھ رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ نریندر مودی نے 35 سے 40 ہزار مزید فوجی کشمیر بھیج دیے، سری نگر میں آرٹیکل 35 اور 37 نافذ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اس آرٹیکل کا نفاذ سرینگر کو براہ راست دہلی کے زیر اثر لانے کی کوشش ہے۔

    شیخ رشید نے مزید کہا کہ نریندر مودی اسرائیل کی طرز کا اسٹرکچر کشمیر میں لانا چاہتا ہے، مودی کو اصل تکلیف عمران خان اور ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات سے ہوئی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ نے نریندر مودی کو پوری طرح بے نقاب کر دیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  چیئرمین سینیٹ کا مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر دنیا بھر کی پارلیمنٹس کے نام خط

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سب کو پتا چل گیا ہے مودی کی زبان امریکا میں کچھ اور دہلی میں کچھ ہے، پوری قوم کو ایک ہو کر پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہونا ہے، کشمیریوں کی جدوجہد کو پرنٹ، سوشل اور الیکٹرانک میڈیا ہر جگہ پھیلایا جائے۔

    خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بگڑتی صورت حال کے پیش نظر ایک طرف وزیر اعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود نے او آئی سی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا دوسری طرف چیئرمین سینیٹ نے دنیا بھر کی پارلیمنٹس کے نام اس سلسلے میں خط بھی لکھ دیا ہے۔

  • چیئرمین سینیٹ کا مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر دنیا بھر کی پارلیمنٹس کے نام خط

    چیئرمین سینیٹ کا مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر دنیا بھر کی پارلیمنٹس کے نام خط

    اسلام آباد: مقبوضہ کشمیر کی تیزی سے بگڑتی صورت حال کے پیشِ نظر چیئرمین سینیٹ نے دنیا کو مقبوضہ کشمیر کی صورت حال سے آگاہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے دنیا بھر کی پارلیمنٹس کو خط لکھ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے دنیا بھر کی پارلیمان کے نام خط لکھ کر انھیں مقبوضہ کشمیر میں روز بہ روز بگڑتی صورت حال کی طرف متوجہ کیا ہے۔

    صادق سنجرانی اہم ممالک کی پارلیمنٹس کے اسپیکرز سے ٹیلی فونک رابطے بھی کریں گے۔

    چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ بھارتی جارحیت عالمی امن کے لیے خطرہ ہے، مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر دنیا کا واضح مؤقف آنا چاہیے، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے عالمی برادری بری الذمہ نہیں۔

    صادق سنجرانی نے خط میں کہا ہے کہ دنیا کشمیر میں بھارتی جارحیت کے خاتمے اور کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

    یہ بھی پڑھیں:  او آئی سی کشمیر میں گھمبیر صورت حال کا فوری طور نوٹس لے: شاہ محمود

    چیئرمین سینیٹ نے خط میں وادیٔ نیلم میں بھارتی جارحیت کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ عالمی برادری کلسٹر بموں کے استعمال اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کا بھی نوٹس لے۔

    خط میں انھوں نے لکھا کہ دنیا بھر کی پارلیمان ریاستی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالیں، نیز عالمی برادری کو مذاکرات سے مسئلہ کشمیر کے حل میں کردار ادا کرنا چاہیے۔

    واضح رہے کہ دوسری طرف وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) سے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیر میں گھمبیر ہوتی صورت حال کا فوری طور نوٹس لیا جائے۔

  • امریکا کا پاک بھارت کرتارپور راہداری منصوبے کا خیرمقدم

    امریکا کا پاک بھارت کرتارپور راہداری منصوبے کا خیرمقدم

    واشنگٹن: امریکا نے کرتارپور راہداری منصوبے پر پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں مثبت پیش رفت کا خیرمقدم کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ مورگن آرٹیگس نے پریس بریفنگ کے دوران پاک بھارت کرتارپور راہداری منصوبے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ منصوبہ یقیناً ایک اچھی خبر ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ امریکا ایسے تمام اقدامات کی حمایت اور حوصلہ افزائی کرتا ہے جو پاکستان اور بھارت کے عوام کو ایک دوسرے کے قریب لائے۔

    مورگن آرٹیگس کا کہنا تھا کہ آئندہ ہفتے وزیراعظم عمران خان وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات کریں گے، اس دوران افغان خاتون صحافی نے پاکستان مخالف سوال کی کوشش کی، مطلب کا جواب نہ ملنے پر خاتون صحافی کانفرنس ہال سے باہر چلی گئی۔

    مزید پڑھیں: وائٹ ہاؤس نے وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا کی تصدیق کردی

    واضح رہے کہ چند روز قبل ترجمان وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وزیراعظم عمران خان کا 22 جولائی کو وائٹ ہاؤس آمد پر خیرمقدم کریں گے۔

    اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کے دورے میں پاک امریکا تعاون کی مزید مضبوطی پر توجہ مرکوز ہوگی، پاک امریکا تعاون کا مقصد خطے میں امن و استحکام اور معاشی خوشحالی لانا ہے۔

    وائٹ ہاؤس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ اور عمران خان کے درمیان انسداد دہشت گردی، دفاع، توانائی اور تجارت سے متعلق امور پر بات چیت ہوگی۔

  • بھارتی وزیراعظم کرتار پورکوریڈور کی تقریب میں شرکت کریں گے

    بھارتی وزیراعظم کرتار پورکوریڈور کی تقریب میں شرکت کریں گے

    اسلام آباد : ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک بھارت وزرائے اعظم کی جلد ملاقات کا امکان ہے ، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کرتار پورکوریڈور کی تقریب میں شرکت پر تیار ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک بھارت تعلقات میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ، پاکستان اور بھارت کے درمیان اعلی سطح کاسفارتی رابطہ ہوا ، جس سے پاک بھارت وزرائےاعظم کی جلد ملاقات کا امکان پیدا ہوگیا ، دونوں وزرائے اعظم کے درمیان ملاقات کے لئے رابطے جاری ہیں۔

    بھارتی وزیراعظم کرتار پورکوریڈور کی تقریب میں شرکت پرتیار ہوگئے ہیں ، بابا گرو نانک کی سالگرہ پر مودی کرتار پورہ کوریڈور کا دورہ کریں گے، کرتار پور کوریڈور تقریب میں پاک بھارت وزرائے اعظم شریک ہوں گے۔

    وزیراعظم عمران خان خصوصی تقریب کے مہمان خصوصی ہوں گے۔

    مزید پڑھیں : نریندر مودی کا وزیر اعظم عمران خان کو خط، کرتارپور پر کام مکمل کرنے کی یقین دہانی

    یاد رہے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے وزیر اعظم عمران خان کو خط بھیجا تھا ، جس کی حکومتی سطح نے تصدیق کی گئی تھی ، ذرایع وزیر اعظم آفس کا کہنا تھا کہ خط پر نریندر مودی کے دستخط ہیں، دستخط شدہ خط میں حوصلہ افزا باتیں کی گئی ہیں۔

    بھارتی وزیر اعظم کی جانب سے بھیجے گئے خط کے مزید مندرجات بھی سامنے آئے تھے ، خط میں نریندر مودی نے کرتارپور راہ داری پر کام جلد مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

    اس سے قبل بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر نے وزیراعظم پاکستان عمران خان اور وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کو جوابی خط لکھا تھا، خط میں کہا گیا تھا کہ بھارت خطے کے تمام ممالک کے ساتھ تعلقات کا خواہاں ہے اور خطے میں امن اور ترقی چاہتا ہے، بھارت نے ہمیشہ عوام کی ترقی اور امن کو ترجیح دی ہے اور پاکستان کی جانب سے بھی اس جذبے کو سراہا گیا ہے۔

    خط کے متن میں کہا گیا تھا پورے خطے میں امن اور ترقی کے لئے بھارت پاکستان سمیت تمام ممالک سے جامع مذاکرات کے لئے تیار ہے، مذاکرات میں دہشت گردی کے مدعے پر خصوصی توجہ ہو۔

    خیال رہے کرغزستان کے دارالحکومت بشکک میں پاک بھارت وزرائے اعظم نے ملاقات کی، مصافحہ کیا اور ہلکی پھلکی گپ شپ کی، جس کی تصدیق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کی تھی۔

  • پاکستان نے ایف اے ٹی ایف اعلامیے پر دیا گیا بھارتی بیان مسترد کر دیا

    پاکستان نے ایف اے ٹی ایف اعلامیے پر دیا گیا بھارتی بیان مسترد کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان نے ایف اے ٹی ایف اعلامیے پر دیا گیا بھارتی بیان مسترد کر دیا، دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بھارت کا بیان ایک مخصوص سوچ کی عکاسی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کے عالمی نگراں ادارے کی جانب سے جاری اعلامیے پر پاکستان نے بھارت کا بیان غیر ضروری قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بھارتی بیان ایف اے ٹی ایف معاملے کو سیاسی رنگ دینے کا ثبوت ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اپنے خدشات ایف اے ٹی ایف سے شیئر کیے ہیں، امید کرتے ہیں کہ ایف اے ٹی ایف اس سے واقف ہے، اور وہ بھارتی کوشش کو مسترد کرے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایف اے ٹی ایف کا کرپٹو کرنسی کے خلاف کارروائی کا آغاز

    واضح رہے کہ پاکستان نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی بلیک لسٹ سے بچنے کے لیے 3 اہم ممالک کا تعاون حاصل کر لیا ہے جن میں ترکی، چین اور ملائیشیا ہیں جس کے بعد پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالنے کے امکانات معدوم ہو گئے ہیں۔

    تاہم فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس کی جانب سے پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالنے یا نہ ڈالنے سے متعلق حتمی اعلان اکتوبر میں کیا جائے گا، عالمی ادارے کے صدر نے گزشتہ روز کہا ہے کہ اکتوبر میں پاکستان کے بلیک لسٹ ہونے کا امکان موجود ہے۔

    دوسری طرف بھارت اس وقت ایف اے ٹی ایف کے ایشیا پیسفک گروپ میں شریک ہے اور پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈلوانے کے لیے سرگرم ہے، بھارت کا مؤقف ہے کہ پاکستان منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے بین الاقوامی ضابطوں پر پوری طرح عمل کرنے میں ناکام ہو گیا ہے۔

  • نریندر مودی کا وزیر اعظم عمران خان کو خط، کرتارپور پر کام مکمل کرنے کی یقین دہانی

    نریندر مودی کا وزیر اعظم عمران خان کو خط، کرتارپور پر کام مکمل کرنے کی یقین دہانی

    اسلام آباد: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کو لکھے گئے خط کےمزید مندرجات سامنے آ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی میڈیا کا پراپیگنڈا ایک بار پھر جھوٹا نکلا ہے، حکومتی سطح پر تصدیق کی گئی ہے کہ نریندر مودی نے وزیر اعظم عمران خان کو خط بھیجا ہے۔

    ذرایع وزیر اعظم آفس کا کہنا ہے کہ خط پر نریندر مودی کے دستخط ہیں، دستخط شدہ خط میں حوصلہ افزا باتیں کی گئی ہیں۔

    بھارتی وزیر اعظم کی جانب سے بھیجے گئے خط کے مزید مندرجات بھی سامنے آ گئے ہیں، خط میں کرتارپور راہ داری جلد مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

    خط میں نریندر مودی نے کہا ہے کہ کرتارپور راہ داری پر کام ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعظم عمران خان کی بڑی کامیابی ، بھارت پاکستان سے مذاکرات پر آمادہ

    ادھر وزیر اعظم آفس کے ذرایع نے بتایا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان خط کے مندرجات کا جائزہ لے رہے ہیں، پاکستان خط کا مثبت جواب دے گا۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی جانب سے بھارتی وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کو تہنیتی خطوط بھجوائے گئے تھے، جن کے جواب میں انھوں نے خطوط لکھے ہیں، جن میں کہا گیا ہے کہ بھارت امن اور ترقی کے لیے پاکستان سمیت تمام ممالک سے جامع مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

    خط کے متن میں کہا گیا پورے خطے میں امن اور ترقی کے لیے بھارت پاکستان سمیت تمام ممالک سے جامع مذاکرات کے لیے تیار ہے، مذاکرات میں دہشت گردی کے موضوع پر خصوصی توجہ ہو۔

  • پاکستان کے جذبۂ خیر سگالی کے مظاہرے پر بھارت کی منافقت، دفتر خارجہ کا رد عمل

    پاکستان کے جذبۂ خیر سگالی کے مظاہرے پر بھارت کی منافقت، دفتر خارجہ کا رد عمل

    اسلام آباد: پاکستان کے جذبۂ خیر سگالی کے مظاہرے پر بھارت کی منافقت کی ایک بار پھر سامنے آ گئی ہے، جس پر دفتر خارجہ نے رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کو فضائی حدود کے استعمال کی اجازت بھارت کی درخواست پر دی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے وزیر اعظم نریندر مودی کے طیارے کے لیے پاکستانی فضائی حدود استعمال نہ کرنے کے اعلان پر ترجمان دفتر خارجہ کا ردِ عمل سامنے آ گیا ہے جس سے ایک بار پھر پڑوسی ملک کی منافقت طشت از بام ہو گئی ہے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے کہا ہے کہ بھارت نے مودی کے لیے پاکستانی فضائی حدود کے استعمال کی اجازت مانگی تھی۔

    ترجمان نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے مطلوبہ مراحل کے بعد بھارت کو آج فضائی حدود کی اجازت دی گئی تھی۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق اب یہ بھارت پر منحصر ہے کہ وہ جو بھی فضائی راستہ استعمال کرے، بشکک جانے کے لیے بھارتی وزیر خارجہ کو بھی فضائی حدود کی اجازت دی گئی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت کی ہٹ دھرمی، مودی کے طیارےکیلئے پاکستانی فضائی حدود استعمال نہ کرنے کا اعلان

    واضح رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں وزیر اعظم مودی کی شرکت کے لیے بھارتی ہائی کمیشن کی جانب سے ایوی ایشن ڈویژن کو 8 جون کو درخواست موصول ہوئی تھی جس پر آج پاکستان نے ایئر اسپیس کھولنے کا اعلان کر دیا تھا۔

    تاہم بھارت کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، پاکستان کی جانب سے مودی کے طیارے کے لیے فضائی حدود کی اجازت ملنے پر بھارت نے عمان ایران کے راستے جانے کا اعلان کر دیا۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان بھی دو روزہ سربراہ کانفرنس میں شریک ہوں گے۔

  • عمران خان کا بھارتی وزیر اعظم مودی سے ٹیلی فون پر رابطہ، انتخابات میں کامیابی پر مبارک باد

    عمران خان کا بھارتی وزیر اعظم مودی سے ٹیلی فون پر رابطہ، انتخابات میں کامیابی پر مبارک باد

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے پڑوسی ملک بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کو فون کر کے دوسری بار انتخابات میں جیت پر مبارک باد دی۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ عمران خان نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو فون کر کے انتخابات میں کام یابی پر مبارک باد دی ہے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے بھارتی وزیر اعظم سے کہا کہ خواہش ہے اپنے عوام کی بہتری کے لیے مل کر کام کریں۔

    ٹیلی فونک رابطے میں وزیر اعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ خطے میں امن اور ترقی کے لیے مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیر اعظم کی الیکشن میں کامیابی پر نریندر مودی کو مبارک باد، مودی کا اظہار تشکر

    یاد رہے کہ تین دن قبل بھی وزیر اعظم عمران خان نے انتخابات میں کام یابی پر ٹویٹر پر نریندر مودی کو مبارک باد دی تھی، جس کا بھارتی وزیر اعظم نے شکریہ ادا کیا۔

    وزیر اعظم نے لکھا کہ نریندر مودی اور ان کے اتحادیوں کو الیکشن جیتنے پر مبارک باد دیتا ہوں، نریندر مودی کے ساتھ خطے میں امن، ترقی اور خوش حالی کے لیے کام کرنے کا خواہش مند ہوں۔

    واضح رہے کہ بھارت کے پارلیمانی انتخابات میں بی جے پی اور اس کی اتحادی جماعتوں نے 345 نشستیں اپنے نام کی ہیں۔