Tag: پاک بھارت تعلقات

  • کرتارپور راہداری منصوبے پر کام تکمیل کے آخری مراحل میں داخل

    کرتارپور راہداری منصوبے پر کام تکمیل کے آخری مراحل میں داخل

    نارووال: کرتارپور راہداری منصوبے پر کام تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہو گیا ہے، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سڑک تکمیل کے آخری مراحل میں ہے، 6 ستونوں پر کام باقی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے کرتارپور راہداری منصوبے پر کام تیز کر دیا ہے، سڑک تکمیل کے آخری مرحلے میں داخل ہو گئی ہے، دربار بابا گرونانک کے احاطے کی توسیع کے لیے تالاب پر ابھی کام جاری ہے۔

    تعمیراتی کام کے دوران دربار کرتارپور کا احاطہ 350 فٹ تک کشادہ کر دیا گیا، امیگریشن حکام کے لیےعمارت بھی تیار کی جا رہی ہے، دوسری طرف سکھ یاتریوں کے لیے چیک اِن کاؤنٹر اور انتظار گاہ بھی آخری مراحل میں داخل ہو گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کرتارپور راہداری: بھارت کی ڈیرہ بابا نانک سے عالمی سرحد تک فلائی اوور بنانے کی پیش کش

    یاد رہے گزشتہ ماہ منصوبے پر پاک بھارت تکنیکی ماہرین نے مذاکرات کیے تھے، جس میں راہ داری سے منسلک سڑک کی تعمیر، باڑ لگانے اور نقشوں پر تبادلۂ خیال کیا گیا تھا، بھارت نے ڈیرہ بابا نانک سے عالمی سرحد تک فلائی اوور بنانے کی پیش کش بھی کی۔

    مذاکرات میں بھارتی ماہرین نے سو میٹر لمبا فلائی اوور بنانے کی تجویز دی، بھارتی مؤقف تھا کہ برسات میں اس علاقے میں پانی جمع ہوجانے سے دشواری ہوتی ہے، پاکستانی ماہرین کا کہنا تھا کہ بھارتی پیش کش پر اپنی رپورٹ متعلقہ وزارتوں کو پیش کی جائے گی۔

  • بھارت ایف اے ٹی ایف کے تکنیکی فورم کو سیاست زدہ کر رہا ہے: دفتر خارجہ

    بھارت ایف اے ٹی ایف کے تکنیکی فورم کو سیاست زدہ کر رہا ہے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: پاکستان نے بھارتی وزیر خزانہ کے ایف اے ٹی ایف پر بیان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بیان سے ایک بار پھر ثابت ہوا کہ بھارت تکنیکی فورم کو سیاست زدہ کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ نے بھارتی وزیر خزانہ ارون جیٹلی کے بیان پر تشویش کا اظہار کیا، ترجمان نے کہا کہ بھارت پہلے بھی ایف اے ٹی ایف میں سیاست کی کوشش کر چکا ہے، فروری 2019 میں بھی بھارت نے پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالنے کا کہا۔

    گزشتہ روز بھارتی وزیر خزانہ نے کہا تھا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا آئندہ اجلاس مئی میں ہو رہا ہے، جس میں بھارت مطالبہ کرے گا کہ دہشت گردی کی روک تھام کے لیے ناکافی اقدامات کرنے پر پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل کیا جائے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ماضی میں ایف اے ٹی ایف سے متعلق بھارتی میڈیا کو معلومات لیک کی گئی تھیں، جس پر پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے صدر کو تحفظات سے آگاہ کیا، بھارتی وزیر کے بیان سے ایف اے ٹی ایف میں بھارت کا بہ طور ممبر موجود ہونا متنازع ہو گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اقوام متحدہ نے مسعود اظہر کا نام پابندیوں کی فہرست میں شامل کر لیا: ڈاکٹر فیصل

    دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے پُر عزم ہے، پاکستان نے اس عزم کا اظہار اعلیٰ ترین سیاسی سطح پر کر رکھا ہے، امید ہے ایف اے ٹی ایف کا فیصلہ غیر متعصب، فیئر اور تکنیکی طور پر درست ہوگا۔

    خیال رہے کہ فرانس میں قائم ادارے ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈال رکھا ہے، گزشتہ روز اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کی کمیٹی نے جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو بلیک لسٹ کر دیا ہے۔

    بھارت چاہتا ہے کہ کہ ایف اے ٹی ایف کی فہرست میں پاکستان کو ڈاؤن گریڈ کیا جائے، تاہم اس سے قبل بھی بھارت اپنی اس کوشش میں ناکام ہو چکا ہے۔

  • پاکستان نے مسعود اظہر کو کشمیر سے جوڑنے کی بھارتی کوشش ناکام بنا دی: ترجمان دفتر خارجہ

    پاکستان نے مسعود اظہر کو کشمیر سے جوڑنے کی بھارتی کوشش ناکام بنا دی: ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ بھارت نے کشمیریوں کی خود ارادیت کی جدوجہد کو دہشت گردی سے جوڑنے کی کوشش کی، جسے پاکستان نے نا کام بنا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف ہے، پاکستان میں کالعدم اور دہشت گرد تنظیموں کے لیے کوئی جگہ نہیں، پاکستان نے مسعود اظہر کو کشمیر سے جوڑنے کی بھارتی کوشش کی مخالفت کی، اب بھارت نے کشمیر سے متعلق اپنا الزام واپس لے لیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے مسعود اظہر کا نام پابندیوں کی فہرست میں شامل کر لیا، مسعود اظہر پر سفری پابندی، اثاثے منجمد اور اسلحے کی خرید و فروخت پر پابندی ہوگی, تاہم اس معاملے کا پاکستان میں کوئی اثر نہیں ہوگا، بھارت نام پابندیوں کی فہرست میں ڈالنے کو اپنی فتح کہہ رہا ہے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا پاکستان ان پابندیوں کا اطلاق فوری طور پر کرے گا، پاکستان سے آج تک کسی نے پابندیوں کا اطلاق نہ کرنے کی شکایت نہیں کی، پاکستان اقوام متحدہ کی تمام پابندیوں پر عمل درآمد کرتا ہے، اس حوالے سے پروپیگنڈا بے بنیاد اور جھوٹا ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ یو این کمیٹی کے تمام تکنیکی معاملات کا احترام کیا ہے، تاہم کمیٹی کے سیاسی استعمال کی مخالفت کی ہے، پاکستان نے کشمیریوں کی حق خود ارادیت دہشت گردی سے جوڑنے کی مخالفت کی، جب کہ بھارت نے اس معاملے پر کئی کوششیں کی ہیں، بھارتی میڈیا میں بھی پروپیگنڈے پر مبنی خبریں چلائی گئیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  اقوام متحدہ میں عالمی دہشت گردوں کی فہرست کے معاملے پر بھارت کا بڑا یو ٹرن

    انھوں نے کہا مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی جاری ہے، بھارت مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے، پاکستان کا مؤقف تھا کشمیریوں کی جدوجہد مقامی اور قانونی ہے، کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھی موجود ہے، مسئلہ کشمیر یو این قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات پر حل ہونا چاہیے۔

    واضح رہے کہ سفارتی محاذ پر بھارت کو پاکستان کے ہاتھوں بڑی شکست سے دوچار ہونا پڑا ہے، یو این میں پلوامہ حملے کے سلسلے میں بھارت نے بڑا یو ٹرن لیتے ہوئے مسعود اظہر کا نام پلواما حملے سے نکال دیا ہے۔

    بھارت اور مغربی ممالک نے مسعود اظہر کے خلاف اقوام متحدہ میں قرارداد دی تھی، ذرایع کے مطابق قرارداد میں پہلے مسعود اظہر کو پلواما حملے کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا گیا تھا، تاہم اب پلواما حملے سے ان کا نام نکال دیا گیا ہے۔

  • کرتارپور راہداری: بھارت کی ڈیرہ بابا نانک سے عالمی سرحد تک فلائی اوور بنانے کی پیش کش

    کرتارپور راہداری: بھارت کی ڈیرہ بابا نانک سے عالمی سرحد تک فلائی اوور بنانے کی پیش کش

    اسلام آباد: پاکستان کی طرف سے بھارت کے ساتھ کرتارپور راہداری پر 50 فی صد سے زائد کام مکمل کر لیا گیا ہے، دونوں ممالک کے تکنیکی ماہرین نے منصوبے پر مذاکرات کیے۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپور راہداری پر پاکستان کی طرف سے 50 فی صد سے زائد کام مکمل ہو گیا ہے، منصوبے پر پاک بھارت تکنیکی ماہرین کے مذاکرات ہوئے۔

    دو طرفہ مذاکرات میں راہداری سے منسلک سڑک کی تعمیر، باڑ لگانے اور نقشوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    دریں اثنا، کرتار پور راہداری منصوبے پر پاک بھارت مذاکرات کے دور ان بھارت نے ڈیرہ بابا نانک سے عالمی سرحد تک فلائی اوور بنانے کی پیش کش کر دی۔

    ذرایع کے مطابق تکنیکی سطح پر مذاکرات میں بھارتی ماہرین نے سو میٹر لمبا فلائی اوور بنانے کی تجویز دی، بھارتی مؤقف ہے کہ برسات میں اس علاقے میں پانی جمع ہوجانے سے دشواری ہوتی ہے۔

    ذرایع نے کہا کہ پاکستانی ماہرین بھارتی پیش کش پر اپنی رپورٹ متعلقہ وزارتوں کو پیش کریں گے، مذاکرات میں کسٹمز اور امیگریشن کے معاملات بھی زیر بحث آئے، دونوں ممالک کے وفود اپنی اپنی رپورٹس اپنے متعلقہ وزارتوں میں منظوری کے لیے جمع کرائیں گے۔

    یاد رہے بھارت نے کرتار پور راہدری پر دو اپریل کو واہگہ پر ہونے والے مذاکرات ملتوی کردیئے تھے، بھارتی وزارت خارجہ نے عجیب منطق پیش کرتے ہوئے کہا تھا مذاکرات سے پہلے پاکستان راہداری سے متعلق تجاویز پر وضاحت دے، جواب آنے کے بعد مذاکرات کے اگلے دور کی تاریخ کا اعلان کریں گے۔

  • پاکستان کی کسی بھی بھارتی جارحیت کی صورت میں جوابی کارروائی کی وارننگ

    پاکستان کی کسی بھی بھارتی جارحیت کی صورت میں جوابی کارروائی کی وارننگ

    اسلام آباد: پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفترِ خارجہ طلب کر کے بھارت کی جانب سے کسی بھی جارحیت کی صورت میں جوابی کارروائی کی وارننگ دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق دفترِ خارجہ نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کر لیا، کہا گیا کہ کسی بھی بھارتی جارحیت کی صورت میں جوابی کارروائی کی جائے گی۔

    ترجمان دفترِ خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاجی مراسلہ دیا گیا۔

    ترجمان نے بتایا کہ کسی بھی بھارتی جارحیت کی صورت میں جوابی کارروائی کی وارننگ دی گئی، کہا گیا کہ بھارتی جارحیت پر منہ توڑ جوابی کارروائی کی جائے گی۔

    دفتر خارجہ کے مطابق وارننگ وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کے بیان کے بعد دی گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت پلوامہ جیسی کارروائی کی منصوبہ بندی کررہا ہے، شاہ محمود قریشی

    خیال رہے کہ آج ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے انکشاف کیا کہ انٹیلی جنس اطلاعات کے مطابق بھارت اپریل ہی کے مہینے میں پلوامہ جیسے ایک نئے واقعے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

    شاہ محمود نے کہا کہ بھارتی حملے کا ممکنہ ہدف مقبوضہ کشمیر ہو سکتا ہے، اس حوالے سے بہ حیثیت مبصر پاکستان پی فائیو ممالک کے سفیروں کو صورت حال کا جائزہ لینے کی دعوت دے رہا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ انٹیلی جنس اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ بھارت 16 سے 20 اپریل کے دوران پلوامہ کی طرز پر کوئی کارروائی کر کے پاکستان پر سفارتی دباؤ بڑھانے کی کوشش کرے گا۔

  • بھارتی جیل میں تشدد کے شکار ماہی گیر کی میت کراچی پہنچا دی گئی

    بھارتی جیل میں تشدد کے شکار ماہی گیر کی میت کراچی پہنچا دی گئی

    کراچی: بھارتی جیل میں بد ترین تشدد کے شکار ماہی گیر کی میت کراچی پہنچا دی گئی، بد قسمت ماہی گیر کو سمندری حدود کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی جیل میں بد ترین تشدد کے باعث انتقال کرنے والے کراچی کے ماہی گیر نور الاسلام کی میت کورنگی ابراہیم حیدری میں واقع ان کے گھر پہنچا دی گئی۔

    ماہی گیر نورالاسلام کی میت گھر پہنچنے پر کہرام مچ گیا، اہل علاقہ نے غم و غصے میں پاکستان زندہ باد اور بھارت مردہ باد کے نعرے لگائے۔

    یاد رہے کہ ماہی گیر کو 2 سال قبل سمندری حدود کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا تھا، لواحقین کا کہنا ہے کہ نور الاسلام کو مبینہ طور پر گجرات کی جیل میں تشدد کر کے قتل کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارتی جیل میں ایک اور پاکستانی قیدی شہید

    28 مارچ کی خبر تھی کہ پاکستان کی خیر سگالی کے جواب میں بھارت میں ایک اور پاکستانی قیدی کو بد ترین تشدد کر کے شہید کر دیا گیا، ماہی گیر نورالاسلام 2017 سے بھارتی جیل میں قید تھے۔

    پاکستانی قیدیوں کی بھارتی جیلوں میں شہادت سے بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے پھر بے نقاب ہو گیا، کلبھوشن سے لے کر ابھی نندن تک پاکستان کے خیر سگالی اور تحمل کا جواب بھارت نے ایک اور پاکستانی قیدی کی شہادت کی شکل میں دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارتی قید میں ایک اور پاکستانی شہری جاں بحق

    یاد رہے نورالاسلام سے پہلے فروری میں جے پورکی جیل میں اٹھارہ سال سے قید پاکستانی قیدی شاکراللہ کو پتھر مار کر شہید کیا گیا تھا جب کہ ایک اور پاکستانی قیدی محمد اعظم کو سزا پوری ہونے کے باوجود رہا نہ کیا۔

    بھارتی حکام نے محمد اعظم کا شدید بیماری کے باوجود علاج نے نہ کرایا اوروہ جان کی بازی ہار گئے۔

  • پاکستان نے پلوامہ حملے پر بھارتی ڈوزئیر کا جواب دے دیا

    پاکستان نے پلوامہ حملے پر بھارتی ڈوزئیر کا جواب دے دیا

    اسلام آباد: پاکستان نے پلوامہ حملے پر بھارتی ڈوزئیر کا جواب بھجوا دیا، ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان نے بھارتی ڈوزئیر میں معلومات پر تحقیقات کر کے جواب دیا۔

    تفصیلات کے مطابق دفترِ خارجہ کی جانب سے بھارتی ہائی کمشنر کو دفترِ خارجہ بلا کر پلوامہ حملے پر ڈوزیئر کا جواب ان کے حوالے کیا گیا۔

    ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے بھارت کو پلوامہ حملہ کے بعد تحقیقات میں مدد کی پیش کش کی تھی، بھارت کی طرف سے 27 فروری کو ڈوزئیر بھجوایا گیا تھا۔

    دفترِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اس معاملے پر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے پڑوسی ملک کے ساتھ مکمل تعاون کیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان نے خطے میں امن اور سلامتی کے لیے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، آگے بڑھنے کے لیے بھارت کی طرف سے مزید معلومات کا انتظار ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت کی ماحولیاتی دہشت گردی کے خلاف پاکستان کا ڈوزیئر اقوام متحدہ میں پیش

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 28 فروری کو دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے اطلاع دی تھی کہ بھارت کے پلوامہ حملوں سے متعلق ڈوزیئر دفتر خارجہ کو موصول ہو گئے ہیں، اگر ثبوت اس قابل ہوئے کہ کارروائی جائے تو پاکستان کارروائی کرے گا۔

    بعد ازاں 8 مارچ کو بھارتی میگزین انڈیا ٹو ڈے نے دعویٰ کیا کہ پاکستان نے بھارتی ڈوزیئر مسترد کر دیے ہیں، جس پر دفتر خارجہ نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ خبر جھوٹ پر مبنی ہے، بھارتی ڈوزیئر کا جائزہ لیا جا رہا ہے، جلد جواب دیا جائے گا۔

  • کرتارپور راہداری: پاکستانی وفد کا بھارت جانا ہمسائے کے ساتھ اچھے تعلقات کی طرف قدم ہے، دفتر خارجہ

    کرتارپور راہداری: پاکستانی وفد کا بھارت جانا ہمسائے کے ساتھ اچھے تعلقات کی طرف قدم ہے، دفتر خارجہ

    اسلام آباد: دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ پاکستانی وفد کا کرتارپور راہ داری پر بات چیت کے لیے بھارت جانا ہمسائیگی کے اچھے تعلقات کی طرف قدم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کے دوران ڈاکٹر فیصل نے پاکستانی وفد کے بھارت جانے کو مثبت ہم سائیگی کی طرف اٹھایا جانے والا پہلا قدم قرار دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت نے درخواست کی تھی کہ پاکستانی وفد دہلی کی بجائے واہگہ اٹاری پر مذاکرات کے لیے آئے۔

    ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ پاکستانی وفد مذاکرات کے لیے بھارت جا رہا ہے، یہ وزیر اعظم عمران خان کے کرتارپور وژن اور اسپرٹ کا عکاس ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ آج اٹاری کے مقام پر ہونے والے مذاکرات کرتارپور پر ملاقاتوں کا پہلا سلسلہ ہے، ہم ایک مثبت پیغام لے کر جا رہے ہیں، بھارت سے بھی آگے آنے کی امید ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کرتار پور راہداری پراجلاس ، بھارت کا پاکستانی صحافیوں کو ویزہ دینے سے انکار

    خیال رہے کہ کرتارپور راہ داری پر مذاکرات کی کوریج کے لیے پاکستان نے بھارت کو پاکستانی صحافیوں کو ویزا دینے کی درخواست کی تھی جسے انڈیا نے مسترد کر دیا، جس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے اس اقدام کو افسوس ناک قرر دیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کرتار پور رہ داری کی سنگ بنیاد کے موقع پر 30 بھارتی صحافیوں کو ویزے جاری کیے تھے اور ان صحافیوں کی وزیر اعظم سے ملاقات بھی کرائی گئی۔

  • پاکستان نے ایشیا پیسفک گروپ کے بھارتی شریک چیئر کو ہٹانے کا مطالبہ کر دیا

    پاکستان نے ایشیا پیسفک گروپ کے بھارتی شریک چیئر کو ہٹانے کا مطالبہ کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان نے ایف اے ٹی ایف ایشیا پیسفک گروپ میں بھارت کی شمولیت پر اعتراض کرتے ہوئے بھارتی شریک چیئر کو ہٹانے کا مطالبہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف اے ٹی ایف ایشیا پیسفک گروپ میں بھارت کی شمولیت پر پاکستان نے اعتراض کر دیا ہے، وزیرِ خزانہ اسد عمر نے ایف اے ٹی ایف کے صدر کو خط لکھ دیا۔

    وزیرِ خزانہ نے خط میں لکھا ہے کہ بھارت پاکستان کے اقتصادی مفادات کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے، پاکستان کی فضائی حدود کی حالیہ خلاف ورزی بھارتی رویے کی عکاس ہے۔

    اسد عمر نے صدر ایف اے ٹی ایف کو خط میں لکھا کہ بھارت نے پاکستان کی فضائی حدود کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔

    خط کا متن ہے کہ بھارت پاکستان کو دنیا میں تنہا کرنے کے لیے سرگرم ہے، پاکستان ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر عمل درآمد کر رہا ہے، ایف اے ٹی ایف ایشیا پیسیفک گروپ میں بھارت کی شمولیت سے پاکستان ہراساں ہوگا۔

    دریں اثنا، وزیر خزانہ نے ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ انھوں نے ایف اے ٹی ایف کے صدر کو بھارت کو شریک چیئر کی پوزیشن سے ہٹانے کے لیے خط لکھا، بھارت نے پاکستان کے خلاف لابنگ کے ذریعے اپنی پوزیشن کا غلط استعمال کیا۔

    انھوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کو بلیک لسٹ کرانے کے لیے اپنی پوزیشن کا غلط استعمال کیا، دوسری طرف پاکستان نے اپنے مؤقف کا کام یابی سے بھرپور دفاع کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایف اے ٹی ایف اجلاس، پاکستان کا نام گرے لسٹ میں برقرار

    یاد رہے کہ 22 فروری کو وزیرِ خزانہ اسد عمر نے ٹویٹ کر کے کہا تھا کہ فنانشل ایکٹ ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی بلیک لسٹ میں پاکستان کا نام شامل ہونے کا خطرہ ٹل گیا ہے، پاکستان کا نام گرے لسٹ میں برقرار ہے۔

    انھوں نے کہا کہ بھارت کی خواہش تھی کہ پاکستان کا نام اس بار بلیک لسٹ میں شامل کر دیا جائے، تاہم ایف اے ٹی ایف نے منی لانڈرنس دہشت گردوں کی فنڈز کے معاملے کا جائزہ لیا، اور پاکستان کی درجہ بندی کو برقرار رکھا ہے۔

  • کرتارپور راہداری: پاکستانی وفد بات چیت کے لیے 14 مارچ کو نئی دہلی جائے گا

    کرتارپور راہداری: پاکستانی وفد بات چیت کے لیے 14 مارچ کو نئی دہلی جائے گا

    اسلام آباد: کرتارپور راہ داری پر بات چیت کے لیے پاکستانی وفد 14 مارچ کو نئی دہلی جائے گا، بھارتی وفد بعد میں پاکستان کا دورہ کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت کے مابین کارتارپور کوریڈور کے سلسلے میں وفود کے تبادلے پر اتفاق ہو گیا ہے، پاکستانی وفد رواں ماہ 14 تاریخ کو بھارت جائے گا۔

    [bs-quote quote=”پاکستان ملٹری آپریشن ڈائریکٹریٹ لیول پر بھی ہفتہ وار رابطہ جاری رکھنے کے لیے پُر عزم ہے۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”ترجمان دفتر خارجہ”][/bs-quote]

    ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ پاکستان کے وفد کے بعد بھارتی وفد 28 مارچ کو پاکستان آئے گا۔

    اسلام آباد میں ترجمان دفترِ خارجہ نے بتایا کہ قائم مقام بھارتی ہائی کمشنر دفتر خارجہ آئے تھے، بھارتی قائم قام ہائی کمشنر کو مدعو کر کے فیصلے سے آگاہ کیا گیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان ملٹری آپریشن ڈائریکٹریٹ لیول پر بھی ہفتہ وار رابطہ جاری رکھنے کے لیے پُر عزم ہے، پاکستان نے نئی دہلی میں اپنے ہائی کمشنر سہیل محمود کو بھی واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت کے ساتھ تناؤ سے افغان امن کی کوششوں پراثرات پڑسکتے ہیں: ملیحہ لودھی

    خیال رہے کہ ہائی کمشنر سہیل محمود پاک بھارت کشیدگی پر مشاورت کے لیے کئی روز سے اسلام آباد میں ہیں۔

    یاد رہے کہ 7 فروری کو پاکستان نے کرتارپور راہ داری کے سلسلے میں ایک بار پھر کوشش کرتے ہوئے پڑوسی ملک کو مذاکرات کے لیے 2 تاریخیں دے دی تھیں، جس کا جواب بھارت کی جانب سے مثبت آیا تھا۔

    دفترِ خارجہ کے ترجمان نے بتایا تھا کہ پاکستانی وفد 13 مارچ کو بھارت کا دورہ کر سکتا ہے، جب کہ دو طرفہ بنیاد پر بھارتی وفد 28 مارچ کو پاکستان کا دورہ کرے۔