Tag: پاک بھارت تعلقات

  • کرتارپور راہداری: پاکستان نے مذاکرات کے لیے 2 تاریخیں دے دیں، بھارت کا مثبت جواب

    کرتارپور راہداری: پاکستان نے مذاکرات کے لیے 2 تاریخیں دے دیں، بھارت کا مثبت جواب

    اسلام آباد: پاکستان نے کرتارپور راہ داری کے سلسلے میں ایک بار پھر کوشش کرتے ہوئے پڑوسی ملک کو مذاکرات کے لیے 2 تاریخیں دے دیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے اس بار مثبت جواب آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترِ خارجہ نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے بھارت کو کرتارپور راہ داری کے لیے 2 تاریخیں دے دی ہیں۔

    [bs-quote quote=”بھارت نے اپنا وفد بھی پاکستان بھیجنے کی حامی بھر لی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”ذرائع”][/bs-quote]

    دفترِ خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ پاکستانی وفد 13 مارچ کو بھارت کا دورہ کر سکتا ہے، جب کہ دو طرفہ بنیاد پر بھارتی وفد 28 مارچ کو پاکستان کا دورہ کرے۔

    ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ ملاقاتوں میں کرتارپور کے ڈرافٹ پر بات چیت کی جائے گی، ہمیں بھارت سے مثبت رویے کی توقع ہے۔

    دوسری جانب ذرائع نے کہا ہے کہ پاکستان کی کرتارپور راہ دراری کے لیے تاریخوں کی تجویز پر بھارت نے مثبت جواب دیا ہے۔

    سفارتی ذرائع نے بتایا کہ بھارت نے جواب میں پاکستان کی پیش کش پر خوش آمدید کہا، پاکستانی وفد 13 مارچ کو بھارت کا دورہ کرے گا، بھارت نے حامی بھر لی۔

    یہ بھی پڑھیں:  کرتارپور راہداری: پاکستانی پیش کش پر بھارت کی ایک بار پھرہٹ دھرمی

    ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ بھارت نے اپنا وفد بھی پاکستان بھیجنے کی حامی بھر لی ہے، تاہم بھارت کی جانب سے راہ داری پر ٹیکنیکل میٹنگ کی تجویز دی گئی ہے، بھارت نے انجینئرز کی ملاقات کی تجویز ٹیکنیکل میٹنگ کے تحت دی۔

  • پاکستانی وفد کا بھارت میں زیرِ تعمیر متنازع آبی منصوبوں کا دورہ مکمل

    پاکستانی وفد کا بھارت میں زیرِ تعمیر متنازع آبی منصوبوں کا دورہ مکمل

    لاہور: پڑوسی ملک بھارت کے ساتھ آبی تنازعات کے حل میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، پاکستانی وفد نے بھارت میں زیرِ تعمیر متنازع آبی منصوبوں کا دورہ مکمل کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی وفد نے بھارت میں زیرِ تعمیر متنازع آبی منصوبوں کا دورہ مکمل کر لیا ہے، جسے آبی تنازعات کے حل میں اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔

    [bs-quote quote=”پاکستانی وفد نے دریائے چناب پر 4 آبی منصوبوں کا معائنہ کیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع نے کہا ہے کہ انڈس واٹر کمشنر کی سربراہی میں وفد نے منصوبوں کا دورہ مکمل کیا۔

    پاکستانی وفد نے دریائے چناب پر 4 آبی منصوبوں کا معائنہ کیا، وفد نے پاکل دل، رتلے، لوئر کلنائی اور بگلیہار ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کا دورہ کیا۔

    ذرائع کے مطابق وفد نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر تحفظات سے بھارتی حکام کو آگاہ کیا۔

    پاکستانی وفد اپنا دورہ مکمل کر کے کل پاکستان واپس پہنچ رہا ہے، انڈس واٹر کمشنر دورے سے متعلق پاکستانی ماہرین کی مرتب کردہ سفارشات پر اداروں کو آگاہ کریں گے، جس کے بعد ان پر وزارتِ پانی و بجلی سمیت دیگر محکمے اپنا مؤقف دیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کے حوالے سے مذاکرات پر جمی برف پگھل گئی

    یاد رہے کہ پاک بھارت آبی تنازعات پر مذاکرات کے لیے پاکستان کے آبی ماہرین کا تین رکنی وفد تین دن قبل بھارت روانہ ہوا تھا، وفد کی قیادت انڈس واٹر کمشنر مہرعلی شاہ کر رہے ہیں۔

    پاکستان نے لوئر کلنائی اور پکل ڈل منصوبوں پر اعتراضات اٹھائے ہیں، بھارت اب تک سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کئی ڈیم بنا چکا ہے۔

  • کرتارپور راہداری: پاکستانی پیش کش پر بھارت کی ایک بار پھرہٹ دھرمی

    کرتارپور راہداری: پاکستانی پیش کش پر بھارت کی ایک بار پھرہٹ دھرمی

    اسلام آباد: کرتارپور راہ داری کے سلسلے میں پاکستانی پیش کش پر بھارت کی جانب سے ایک بار پھر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے ہٹ دھرمی پر مبنی روایتی رویہ برقرار ہے، کرتارپور راہ داری کے سلسلے میں بھارت کی طرف سے ایک بار پھر انکار کی گردان ہونے لگی ہے۔

    [bs-quote quote=”پاکستان 26 فروری یا 7 مارچ کو اپنا وفد دہلی بھیجے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”پاکستانی دعوت کے جواب میں بھارتی منطق”][/bs-quote]

    بھارتی حکام نے دورۂ پاکستان کی دعوت پر آنے سے انکار کر دیا ہے، یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان نے بھارت کو اسلام آباد دورے کی دعوت دی تھی۔

    دورے کی پاکستانی دعوت کے جواب میں بھارت نے کہا ہے کہ پاکستان 26 فروری یا 7 مارچ کو اپنا وفد دہلی بھیجے۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی وفد کو دہلی کے دورے کے لیے 2 تاریخیں بتائی گئی ہیں، تاہم پاکستان وفد دہلی بھیجے گا یا نہیں اس کا فیصلہ وزیرِ اعظم کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کرتار پور راہداری معاملہ: پاکستان نے بھارتی حکومت کو اسلام آباد دورے کی دعوت دے دی

    یاد رہے کہ دفترِ خارجہ نے گزشتہ روز بتایا تھا کہ بھارت کو کرتار پور معاہدے پر مذاکرات کے لیے جلد وفد اسلام آباد بھیجنے کا کہا گیا ہے، پاکستان نے بھارتی وفد کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے کی تجویز دی تھی۔

    پاکستان کی جانب سے معاہدے پر مبنی ایک ڈرافٹ بھی بھارتی ہائی کمیشن کے حوالے کر دیا گیا ہے، جس کے تحت پاکستان بابا گرو نانک کے 550 ویں جنم دن پر کرتار پور راہ داری کھولنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

  • آگے بڑھنے کے لیے ہمیں پُر امن اور مستحکم ہمسائے چاہئیں: شاہ محمود قریشی

    آگے بڑھنے کے لیے ہمیں پُر امن اور مستحکم ہمسائے چاہئیں: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے خطے میں پاک بھارت معاملات کے حوالے سے کہا ہے کہ دو ایٹمی طاقتیں حادثاتی جنگ بھی برداشت نہیں کرسکتیں، پاکستان اور بھارت کے پاس مذاکرات کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے۔

    سینیٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جب مجھے سینیٹ میں طلب کیا جاتا ہے تو میں حاضر ہو جاتا ہوں، پارلیمنٹ کی اہمیت کو سمجھتا ہوں۔

    [bs-quote quote=”بھارت نے کولڈ وار اسٹارٹ کرایا جو حماقت ہے، بھارت کی جانب سے سرجیکل اسٹرائیک کا ڈراما بھی کیا گیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”وزیرِ خارجہ”][/bs-quote]

    وزیرِ خارجہ نے کہا کہ 2 ایٹمی قوت پڑوسی دہائیوں سے جاری اپنے مسائل کو سمجھتے ہیں، کئی معاملات پر مذاکرات کر چکے ہیں لیکن ابھی بھارت کی طرف سے تعطل آ گیا ہے، ہر پارٹی نے بھارت سے مذاکرات کا پرچار کیا، الزام تراشی سےگریز کیا جائے تو مذاکرات ہو سکتے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا ’بھارت نے کولڈ وار اسٹارٹ کرایا جو حماقت ہے، بھارت کی جانب سے سرجیکل اسٹرائیک کا ڈراما بھی کیا گیا، ہمیں امن مشرقی و مغربی دونوں سرحدوں پر درکار ہے، بھارت میں پاکستان سے زیادہ غربت ہے، پاکستان اور بھارت کو مل کر بیٹھنے کی ضرورت ہے۔‘

    انھوں نے کہا کہ بھارتی وزیرِ خارجہ سشما سوراج نے اقوامِ متحدہ سائیڈ لائن ملاقات کے فیصلے پر از خود نظرِ ثانی کی تھی، وفاقی وزیر اپنے طور پر نہیں وزیرِ اعظم کی نمائندگی کرتے ہیں، پاک بھارت معاملات پر کوئی اپنے طور پر بیان نہیں دے سکتا۔

    شاہ محمود نے کہا کہ قائدِ اعظم کی سوچ تھی کہ ملک آزاد ہو جائے گا تو سب مذاہب کو آزادی ہوگی، پاکستان میں مذہبی آزادی پر کوئی پابندی نہیں، امن ہماری خواہش اور ضرورت ہے، ہمیں پُر امن اور مستحکم ہم سائے چاہئیں تاکہ آگے بڑھ سکیں۔ پاکستان نے دہشت گردی کی جو قیمت ادا کی بھارت کو اس کا احساس ہونا چاہیے۔

    افغانستان

    وزیرِ خارجہ نے کہا کہ مغربی سرحد پر دہشت گردوں کو شکست کا کریڈٹ پاک فوج کو جاتا ہے، عمران خان اور پی ٹی آئی نے مسلسل کہا کہ افغانستان کا حل گفت و شنید ہے، پیپلز پارٹی اور ن لیگ دور میں بھی ہم نے یہی بات کی، پاکستان نے ہمیشہ افغان حکام کی قیادت سے مذاکرات کی حمایت کی، طالبان کو تسلیم نہ کرنے والا امریکا بھی ان سے اب مذاکرات کر رہا ہے۔

    [bs-quote quote=”چین، امریکا، قطر، سعودی عرب سب مذاکرات کے ایشو پر ایک پیچ پر ہیں۔” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    شاہ محمود قریشی نے کہا ’17 سال خون کی ہولی کھیلی گئی، نقل مکانیاں ہوئیں، 30 لاکھ افغان شہری آج بھی پاکستان میں موجود ہیں، امریکا کی پالیسی میں بہت بڑی تبدیلی آئی ہے، فریقین اب اس بات پر متفق ہوگئے ہیں کہ مذاکرات مسئلے کا حل ہے، ہم صرف فریقین کو بٹھا سکتے ہیں، اور یہ کردار ہم ادا کر رہے ہیں، ملکی مفاد میں کچھ چیزیں یہاں شیئر نہیں کی جا سکتیں، ابوظبی میں ہونے والی میٹنگ پر ایوان کو اعتماد میں لیں گے۔‘

    انھوں نے کہا ’سعودی عرب، یو اے ای، قطر کو اعتماد میں لیاگیا، سارے عمل میں وہ ہمارے ہم نوا ہیں، خطے کے اہم ملک ایران کے وزیرِ خارجہ کے ساتھ 2 نشستیں ہوئیں، معاملات پر ایک پیچ پر ہیں، چین بھی آن بورڈ ہے۔ چین، امریکا، قطر، سعودی عرب سب اس ایشو پر ایک پیچ پر ہیں۔‘

    یمن کے معاملے پر پاکستان نیوٹرل رہے گا

    شاہ محمود نے کہا ’یمن کے تنازعے پر پیش رفت کا بھی آغاز ہو چکا ہے، اس معاملے پر تعلقات میں تھوڑا تعطل آیا تھا، اب سعودی عرب اور پاکستان کے تعلقات کو ری سیٹ کر دیا ہے، یو اے ای کے ساتھ تعلقات کو از سرِ نو استوار کیا ہے، یمن کے معاملے پر پاکستان نیوٹرل رہے گا۔‘

    [bs-quote quote=”سالانہ 3 ارب ڈالر کے تیل کے پیکج کے لیے پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے کوشش کی تھی لیکن ان کو نہیں ملا۔” style=”style-7″ align=”center” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    سعودی عرب

    وزیرِ خارجہ نے کہا کہ بیلنس آف پیمنٹ کے تناظر میں سالانہ 3 ارب ڈالر کے تیل کا پیکج ملا، پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے کوشش کی تھی لیکن ان کو نہیں ملا، یہ 9 بلین ڈالر کا پیکج سعودی عرب نے ہماری حکومت کو دیا ہے، سعودی عرب نے نئی آئل ریفائنری میں سرمایہ کاری کا وعدہ کیا ہے۔

    انھوں نے کہا ’فروری 2019 میں سعودی عرب کا اعلیٰ سطح وفد پاکستان آئے گا، کچھ دن میں یو اے ای پاکستان کے لیے پیکج کا اعلان کر دے گا، امریکا جو پہلے پیچھے ہٹ گیا تھا اب ساتھ کھڑا ہے۔‘

  • بھارتی’را‘ کے سابق سربراہ بھی وزیراعظم عمران خان کے معترف

    بھارتی’را‘ کے سابق سربراہ بھی وزیراعظم عمران خان کے معترف

    نئی دہلی: بھارتی خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ بھی وزیراعظم عمران خان کی صلاحیتوں کے معترف نکلے ، امرجیت سنگھ دولت کا کہنا ہے بھارت کو وزیراعظم عمران خان کو وقت اور موقع دینا چاہئیے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ امرجیت سنگھ دولت نے فوجی لٹریچرفیسٹیول کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو چاہیے کہ وہ عمران خان کو وقت اور موقع دے تاکہ پاکستانی وزیراعظم اپنے ارادوں کا اظہار کرسکیں۔

    انہوں نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف کے بعد عمران خان سے ہم زیادہ توقع رکھ سکتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازعات کا مذاکرات ہی بہترین حل ہے۔

    دوسری جانب فوجی لٹریچر میلے میں موجود ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کے سابق ڈائریکٹر جنرل کمل داوڑ نے بھی سابق را چیف کی عمران خان سے متعلق بیان کی تائید کی اور کہا کہ بھارت عمران خان خوددار سربراہ ہیں۔وہ جنوبی ایشیاء میں تبدیلی لا سکتے ہیں۔

    یاد رہے کہ اجیت دوول ایک طویل عرصے تک بھارتی خفیہ ایجنسی را سے وابستہ رہنے کے بعد اب ملک میں قومی سلامتی کے مشیر کی حیثیت سے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں اور ان کی بات بھارت کے سیکیورٹی حلقوں میں اہم سمجھی جاتی ہے۔

    وزیراعظم عمران خان نے حلف اٹھاتے ہی بھارت کو تعلقات میں پیش رفت کی آفر کرتے ہوئے کہا تھا کہ آپ ایک قدم بڑھائیں ہم دو قدم آگے بڑھائیں گے ، ساتھ ہی ساتھ ان کی حکومت نے وقتاً فوقتاً واضح کیا ہے کہ پاک بھارت تعلقات برابری کی بنیاد پر ہی استوار ہوسکتے ہیں اور ان تعلقات میں مسئلہ کشمیر کو اہم حیثیت حاصل رہے گی۔

  • سکھوں سے متعلق میرے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی کوشش کی گئی: وزیرِ خارجہ

    سکھوں سے متعلق میرے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی کوشش کی گئی: وزیرِ خارجہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارتی وزیرِ خارجہ سشما سوراج کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ سکھوں سے متعلق میرے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی کوشش کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بھارتی وزیرِ خارجہ کے شر انگیز بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔

    وزیرِ خارجہ نے ٹویٹ کیا کہ میں نے جو کہا تھا وہ صرف بھارت سے دو طرفہ تعلقات کے حوالے سے تھا۔ سکھوں کے جذبات ابھارنے کی دانستہ کوشش گم راہ کن اور حقائق کے برعکس ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم سکھوں کے جذبات کی بے حد عزت کرتے ہیں، اور کوئی سازش، کسی قسم کے تنازع یا حقائق مسخ کرنے سے اس کو متاثر نہیں کیا جا سکتا۔

    وفاقی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے سکھوں کی خواہش کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کرتارپور بارڈر کھولنے کا فیصلہ کیا، ہم نے تاریخی قدم اٹھایا ہے اور اس کو نیک نیتی سے آگے بڑھائیں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  کرتارپور راہداری: بھارتی ہٹ دھرمی برقرار، سارک کانفرنس میں شرکت سے انکار


    واضح رہے کہ وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے گزشتہ دنوں اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ سشما سوراج نے اندرونی سیاسی مجبوری کی وجہ سے نیویارک میں پاک بھارت وزرائے خارجہ ملاقات سے انکار کیا جب کہ عمران خان نے کرتارپور کی گگلی پھینکی تو بھارت کو اپنے وزیر بھیجنے پڑے۔

    اس بیان کو بھارتی وزیرِ خارجہ سشما سوراج نے روایتی شر انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سکھ برادری کے جذبات کی طرف موڑ دیا تھا۔

  • عمران خان نے کہا جو کوشش کرسکتے تھے وہ کررہےہیں، مسئلہ کشمیر حل ہوسکتاہے ،بھارتی صحافی برکھادت

    عمران خان نے کہا جو کوشش کرسکتے تھے وہ کررہےہیں، مسئلہ کشمیر حل ہوسکتاہے ،بھارتی صحافی برکھادت

    اسلام آباد : بھارتی صحافی برکھادت کا کہنا ہے کہ عمران خان بہتر تعلقات کےلئےمودی سےبات چیت کےلئےتیارہیں، وزیراعظم نے دوستی کی پہل کےجواب میں بھارتی ردعمل پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا جو کوشش کرسکتے تھے وہ کررہے ہیں، مسئلہ کشمیر حل ہوسکتاہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی بھارتی صحافیوں کے وفد سے وزیراعظم آفس میں ملاقات ہوئی، بھارتی صحافی برکھادت نے ملاقات کا احوال بتاتے ہوئے کہا وزیراعظم سے مسئلہ کشمیراور ممبئی حملہ سمیت پاک بھارت تعلقات پر گفتگو ہوئی اور وزیراعظم سے کشمیر اور کرتارپور کوریڈور سے متعلق بھارتی رویے سے متعلق بھی پوچھا۔

    بھارتی صحافی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے کہا اپنے تک جو کوشش کرسکتے تھے وہ کررہےہیں، پاکستانی وزیراعظم نے کہا ہے مسئلہ کشمیرحل ہو سکتا ہے اور بتایا کہ مسئلہ کشمیر دونوں ممالک کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔

    برکھا دت نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا دونوں ممالک کی قیادت فیصلہ کرے تو تنازع ختم ہوسکتا ہے۔

    بھارتی صحافی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان سے سول ملٹری تعلقات پربھی بات چیت ہوئی، انھوں نے واضح کیا ہے فوج اورحکومت ایک پیج پر ہیں اور کہا بھارت میں انتخابات،مذاکراتی عمل سست روی کاشکارہے۔

    برکھادت نے کہا وزیراعظم نےانتخابات کے بعد مذاکراتی عمل آگے بڑھانےکاعندیہ دیا اور دوستی کی پہل کےجواب میں بھارتی ردعمل پرافسوس کا اظہار کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان بہتر تعلقات کےلئےمودی سےبات چیت کےلئےتیارہیں اور اب وہ اگلاقدم تب بڑھائیں گے جب بھارت مثبت رویہ اپنائے گا۔

    خیال رہے کرتارپورراہداری کے سنگ بنیاد کی تقریب کی کوریج کیلئے بھارت سے 40صحافی واہگہ باڈر کے ذریعے پاکستان آئے تھے۔

    مزید پڑھیں : ایک مرتبہ پھرکہتاہوں بھارت دوستی کے لئے ایک قدم بڑھائے گا تو ہم دو قدم آگے آئیں گے،وزیراعظم

    د رہے روز وزیراعظم عمران خان نے شکرگڑھ میں کرتارپورراہداری کا سنگ بنیاد رکھا تھا دیا اور دنیا کو پیغام دیاکہ پاکستان نفرت کا جواب بھی محبت سے دیتا ہے۔

    وزیراعظم نے اپنے خطاب میں بھارت کو پھر مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہندوستان ایک قدم بڑھائےہم دوبڑھائیں گے، بارڈرکھل جائیں توتیزی سےغربت کم ہوگی، ماضی صرف سیکھنے کے لیے ہے، ہم آگےبڑھنا چاہتےہیں، نیا چاند پرپہنچ گئی کیاہم کشمیرکامسئلہ حل نہیں کرسکتے۔

  • ہمیں مغربی اور مشرقی سرحد پر امن چاہیے: شاہ محمود قریشی

    ہمیں مغربی اور مشرقی سرحد پر امن چاہیے: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت خطے کے دو اہم ملک ہیں، مذاکرات سے دونوں ملک اپنے مسائل حل کر سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپور راہ داری کھولے جانے کی تقریب میں شرکت کے لیے آئے ہوئے بھارتی صحافیوں کے اعزاز میں دفترِ خارجہ میں عشائیے کی تقریب منعقد ہوئی۔

    [bs-quote quote=”ہمیں مغربی اور مشرقی سرحد پر امن چاہیے، بھارت کے ساتھ دوست ہمسائے جیسے تعلقات چاہتے ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”شاہ محمود قریشی” author_job=”وفاقی وزیر خارجہ”][/bs-quote]

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود نے کہا کہ ہمیں ماضی کو بھول کر مسائل کے حل کے لیے آگے بڑھنا ہوگا، مذاکرات کے بغیر مسائل حل نہیں ہوں گے۔

    وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ہمیں مغربی اور مشرقی سرحد پر امن چاہیے، بھارت کے ساتھ دوست ہمسائے جیسے تعلقات چاہتے ہیں، دونوں ممالک کو پائیدار امن کا کوئی موقع ضائع نہیں کرنا چاہیے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خطے کی ترقی پائیدار امن سے جڑی ہوئی ہے، پاکستان خطے کے تمام ممالک سے دوستانہ تعلقات چاہتا ہے۔

    انھوں نے کہا ’سارک ممالک کا خطے میں کردار اہم ہے، پاکستان 70 سال سے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 75 ہزار لوگوں کی قربانی دی۔‘


    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعظم عمران خان نے کرتارپورکوریڈور کا سنگ بنیاد رکھ دیا


    ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک موسمیاتی تبدیلی سمیت دیگر چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں، 70 سال سے تقسیم کے زخم بھی نہیں بھرے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 123 ارب ڈٖالر کا نقصان ہوا، اس جنگ میں ہمارے 75 ہزار شہری شہید ہوئے۔

    خیال رہے کہ آج وزیرِ اعظم عمران خان نے کرتارپور کوریڈور کا سنگ بنیاد رکھ کر تاریخ رقم کر دی، کرتارپور راہ داری کے ذریعے بھارتی سکھ بغیر ویزے کرتارپور صاحب کے درشن کے لیے آ سکیں گے۔

  • ممبئی حملے بھارت نے خود کرائے، حقیقت سامنے آ گئی: سابق سفیر عبد الباسط

    ممبئی حملے بھارت نے خود کرائے، حقیقت سامنے آ گئی: سابق سفیر عبد الباسط

    اسلام آباد: سابق سفیر عبد الباسط نے کہا ہے کہ ممبئی حملے بھارت نے خود کرائے تھے، حقیقت سامنے آ گئی، بھارت نے اجمل قصاب سے ہماری ملاقات کرانے سے انکار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں سابق سینئر سفارت کار اور ہائی کمشنر عبد الباسط کا کہنا ہے کہ انھیں اجمل قصاب کے بھارتی نکلنے پر کوئی تعجب نہیں ہوا، پہلے ہی یہ خیال تھا کہ ممبئی حملے بھارت نے خود کرائے۔

    [bs-quote quote=”پاکستان عالمی سطح پراس ایشو کو اٹھائے، عالمی سطح پر بتانا چاہیے کہ ممبئی حملے بھارت کی اِن سائیڈ جاب تھی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”بریگیڈیئر (ر) حارث نواز” author_job=”دفاعی تجزیہ کار”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ کمیشن بنایا گیا تھا اور بھارت سے کہا تھا کہ اجمل قصاب سے ہماری ملاقات کرائی جائے لیکن بھارت سرکار نے انکار کر دیا تھا۔

    سابق سفیر نے کہا ’جوڈیشل کمیشن نے ملاقات کے لیے کئی بار اصرار کیا مگر مسلسل انکار ہوتا رہا، بھارت نے ہماری ملاقات کرائے بغیر ہی اجمل قصاب کو پھانسی دے دی تھی۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت چاہتا ہی نہیں تھا کہ یہ مقدمہ مکمل ہو، اسے پاکستان کے خلاف موقع ملا ہوا تھا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ 24 بھارتی شہریوں نے ممبئی حملہ کیس میں پاکستان میں بیانات ریکارڈ کرانے ہیں، لیکن بھارت ان شہریوں کو پاکستان آنے کی اجازت نہیں دے رہا۔


    یہ بھی پڑھیں:  اجمل قصاب بھارتی شہری نکلا، ڈومیسائل سامنے آنے پر انتظامیہ پریشان


    عبد الباسط کا کہنا تھا کہ بھارت ممبئی حملوں کی تحقیقات میں کسی قسم کا تعاون نہیں کر رہا ہے بلکہ صرف اور صرف عالمی سطح پر پروپیگنڈے میں مصروف ہے۔

    [bs-quote quote=”بھارت نے ہماری ملاقات کرائے بغیر ہی اجمل قصاب کو پھانسی دے دی تھی۔” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″ author_name=”سابق سفیر”][/bs-quote]

    دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر (ر) حارث نواز نے بھی کہا ہے کہ پاکستان عالمی سطح پراس ایشو کو اٹھائے، عالمی سطح پر بتانا چاہیے کہ ممبئی حملے بھارت کی اِن سائیڈ جاب تھی۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ مطالبہ کرتا رہا کہ ہمیں ثبوت اور دستاویزات فراہم کریں، اب اجمل قصاب کا ڈومیسائل سامنے آ گیا ہے، پاکستان عالمی سطح پر یہ ایشو اٹھائے۔

    حارث نواز کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کیا گیا، اب وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری حقیقت سمجھے، ممبئی حملوں جیسے اور بھی واقعات ہیں۔

  • ایل او سی پر بھارتی فوج کی فائرنگ، 2 بچوں کی ماں منزہ بی بی شہید

    ایل او سی پر بھارتی فوج کی فائرنگ، 2 بچوں کی ماں منزہ بی بی شہید

    راولپنڈی: پاک فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی فورسز کی جانب سے ایک بار پھر اشتعال انگیزی کی گئی ہے جس میں ایک خاتون شہید ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر ایک بار پھر اشتعال انگیزی کی گئی ہے۔

    سوشل میڈیا پر جاری بیان میں آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ بھارتی فورسز نے بِھمبر میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا، بھارتی فوج کی فائرنگ سے 2 بچوں کی ماں منزہ بی بی شہید ہوگئیں۔

    پاک فوج کی جانب سے بھرپور جوابی کارروائی کی گئی، پاک فوج نے جوابی کارروائی میں بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنایا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز بھمبر سیکٹر میں بھارتی فورسز کی جانب سے ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ پر آج پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفترِ خارجہ طلب کیا اور واقعے پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا۔


    یہ بھی دیکھیں:  بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کی دفترِ خارجہ طلبی


    ترجمان دفترِ خارجہ نے بتایا کہ بھارتی فوج مسلسل شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہے، بھارت رواں سال 2312 بار سیز فائر کی خلاف ورزی کر چکا ہے۔

    یاد رہے کہ 14 اکتوبر کو بھی بھارتی فوج نے کنٹرول لائن پر بلا اشتعال فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 8 سالہ بچہ شدید زخمی ہوگیا تھا۔