Tag: پاک بھارت سیریز

  • پاک بھارت ٹیموں کو ایک اور سیریز میں ملانے کے لیے کرکٹ آسٹریلیا کا بڑا قدم

    پاک بھارت ٹیموں کو ایک اور سیریز میں ملانے کے لیے کرکٹ آسٹریلیا کا بڑا قدم

    کرکٹ آسٹریلیا نے پاکستان اور بھارت کے ساتھ سہ فریقی سیریز کی خواہش کا اظہار کر دیا ہے۔

    کرکٹ آسٹریلیا کے سی ای او نک ہوکلے نے پاکستانی اور بھارتی میڈیا سے ایک سہ فریقی سیریز کے سلسلے میں زوم میٹنگ پر گفتگو کی ہے۔

    نک ہوکلے نے کہا کہ وہ دونوں ٹیموں کی باہمی اور سہ فریقی سیریز پر معاونت کے لیے تیار ہیں، پاکستان اور بھارت روایتی حریف ہیں، مقابلوں کے لیے بہت جوش پایا جاتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ٹی 20 ورلڈ کپ کے دوران نساؤ اسٹیڈیم ہاؤس فل تھا، آسٹریلیا میں ٹی 20 ورلڈ کپ 2022 میں بھی ایسا ہی جوش تھا، اس لیے انھیں پاک بھارت باہمی سیریز کی بحالی میں کردار ادا کر کے خوشی ہوگی۔

    ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم کی ناقص کارکردگی، ہیڈ کوچ نے رپورٹ جمع کرا دی

    نک ہوکلے نے کہا کہ اس سلسلے میں فیصلہ دونوں بورڈز کو مل کر کرنا ہے، ہم میزبانی میں معاونت کریں گے، دونوں ٹیموں کی میزبانی کرنے پر ہمیں بہت اچھا لگے گا۔

    سی ای او کا کہنا تھا کہ وہ رواں برس سمر سیزن میں پاکستان اور بھارت کے ٹورز کے منتظر ہیں۔

  • دبئی کرکٹ کونسل نے پاک بھارت سیریز کرانے کی پیشکش کر دی

    دبئی کرکٹ کونسل نے پاک بھارت سیریز کرانے کی پیشکش کر دی

    دبئی کرکٹ کونسل نے پاک بھارت سیریز کرانے کی پیش کش کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین دبئی کرکٹ کونسل عبدالرحمان نے پاک بھارت سیریز کی میزبانی کی پیش کش کی ہے۔

    انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ماضی میں شارجہ میں پاک بھارت میچز ایک جنگ کی طرح ہوتے تھے، وہ ایک کھیل کی جنگ ہوتی تھی جو کرکٹ کے لیے بہت اچھی تھی۔

    عبدالرحمان کا کہنا تھا کہ ہم بھارت کو پاکستان کے خلاف کھیلنے کے لیے راضی کر لیں تو یہ بہترین ہوگا، سال میں ایک یا دو بار دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز ہو سکتی ہے۔

    دبئی کرکٹ کونسل کے چیئرمین عبدالرحمان فلک ناز

    چیئرمین دبئی کرکٹ کونسل نے یہ بھی کہا کہ بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) سے ان کے تعلقات اچھے ہیں، بھارت اگر راضی ہوتا ہے دونوں ممالک کی ٹیموں کے درمیان سیریز مفید ہوگی۔

    آئی سی سی پاکستان میں چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد کیلیے پرُعزم

    واضح رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین آئی سی سی نے کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مسائل موجود ہیں، لیکن کرکٹ ملکوں کے تعلقات کو بہتر کر سکتی ‏ہے، ہم پاکستان میں چیمپیئز ٹرافی 2025 کے انعقاد کے بارے میں پُرامید ہیں، پاکستان میں بین الاقومی کرکٹ ہو رہی ‏ہے جس کے پیش نظر پاکستان کو یہ ایونٹ دیا گیا ہے۔

  • پاک بھارت سیریز کب ہوگی؟ مودی جی اور عمران خان سے پوچھیں، سارو گنگولی

    پاک بھارت سیریز کب ہوگی؟ مودی جی اور عمران خان سے پوچھیں، سارو گنگولی

    نئی دہلی: بھارتی کرکٹ بورڈ کے نئے صدر سارو گنگولی نے پاک بھارت سیریز کی بحالی کے لیے گیند حکومت کے کورٹ میں ڈال دی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ کے نئے صدر سارو گنگولی نے عہدہ سنبھالنے سے پہلے ہی تیور دکھاتے ہوئے کہا کہ پاک بھارت سیریز بھارتی حکومت کی اجازت سے مشروط ہے۔

    کولکتہ میں گنگولی سے سوال کیا گیا کہ پاک بھارت سیریز کی بحالی کب ہوگی جس پر گنگولی نے جواب دیا کہ آپ یہ سوال نریندر مودی جی اور عمران خان سے پوچھیں۔

    گنگولی کا کہنا تھا کہ سیریز کے لیے بالکل ہمیں اجازت درکار ہے، باہمی انٹرنیشنل سیریز کے لیے ایسا ہوتا ہے، سیریز کی بحالی کا فیصلہ دونوں ممالک کے وزرائے اعظم ہی کرسکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ بھارت کو پاکستان سے 2015 سے 2023 تک 6 سیریز کھیلنا تھیں لیکن وہ معاہدے کی خلاف ورزی کرچکا ہے۔

    یاد رہے کہ بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سارو گنگولی 23 اکتوبر کو بی سی سی آئی کے نئے صدر کے عہدے کا چارج سنبھالیں گے۔

    بھارتی ٹیم نے آخری مرتبہ 2004 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا تاہم آئی سی سی ایونٹ میں بھارتی ٹیم شیڈول کے مطابق پاکستان سے میچ کھیلتی ہے۔

  • پی سی بی کے خلاف ہرجانے کا کیس، پی سی بی بھارت کو 60 فیصد رقم ادا کرے گا

    پی سی بی کے خلاف ہرجانے کا کیس، پی سی بی بھارت کو 60 فیصد رقم ادا کرے گا

    لاہور: پاکستان بھارت سیریز ہرجانہ کیس میں آئی سی سی نے بھارت کے حق میں فیصلہ سنادیا، پی سی بی کو ہرجانے کی 60 فیصد رقم ادا کرنا ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے پاک بھارت سیریز پر ہرجانہ کیس میں بھارت کے حق میں فیصلہ سنادیا ہے، پی سی بی کو ہرجانے کی 60 فیصد رقم ادا کرنا ہوگی، بی سی سی آئی نے کیس پر لگنے والے 2 ملین ڈالرز مانگے تھے۔

    پی سی بی کو بھارتی کرکٹ بورڈ کو ایک اعشاریہ دو ملین ڈالر دینا ہوں گے، ماہرین کا کہنا تھا کہ پی سی بی کا کیس کمزور ہے۔

    آئی سی سی تنازع کمیٹی کے فیصلے پر پی سی بی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے دعوے سے کم فیس دینے کا فیصلہ آیا ہے اس کا مطلب ہے ہمارا کیس میرٹ پر تھا۔

    مزید پڑھیں: پی سی بی کو بھارتی کرکٹ بورڈ کے خلاف مقدمہ گلے پڑ گیا

    واضح رہے کہ پی سی بی نے سیریز نہ کھیلنے پر بی سی سی آئی کے خلاف کیس کیا تھا، آئی سی سی نے پی سی بی کا کیس خارج کردیا تھا۔

    یاد رہے کہ پی سی بی کے سابق سربراہ نجم سیٹھی نے اس کیس پر موقف اختیار کیا تھا کہ ان کا بھارتی کرکٹ بورڈ پر 70 ملین ڈالرز ہرجانے کا کیس بہت مضبوط ہے اور اس کے لیے پی سی بی نے غیرملکی وکلا پر مشتمل ٹیم کروڑوں روپے فیس ادا کی تھی۔

    پی سی بی نے کیس جیتنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی اور کیس کے لیے 10 کروڑ سے زیادہ کا بجٹ منظور کیا گیا تھا۔

  • آئی سی سی اجلاس، پاک بھارت سیریز پر پیش رفت نہ ہوئی

    آئی سی سی اجلاس، پاک بھارت سیریز پر پیش رفت نہ ہوئی

    دبئی: آئی سی سی اجلاس میں بھی پاک بھارت سیریز پر کوئی پیش رفت نہ ہوسکی، بی سی سی آئی نے پاکستان سے سیریز پر کوئی مثبت جواب نہیں دیا۔

    پاک بھار ت سیریز کے لئے چیئرمین پی سی بی شہریار خان اور بھارتی بورڈ کے سیکریٹری انوراگ ٹھاکر کی دبئی میں ہونے والی ابتدائی ملاقات میں کوئی بریک تھرو نہ ہوسکا، آئی سی سی اجلاس منگل تک جاری رہے گا،دونوں آفیشلز کے درمیان ایک اور ملاقات متوقع ہے۔

    ذرائع کے مطابق بھارت سیریز پر حامی بھرنے کو تیار نہیں، بی سی سی آئی نے موقف اپنایا ہے کہ بھارتی بورڈ آپس کے مسائل میں گھرا ہوا ہے، کرکٹ پر بات نہیں کرسکتے۔

    بھارت پاکستان کو دو طرفہ کے بجائے ٹرائی سیریز کھیلنے کی پیشکش کرسکتا ہے، ذرائع کے مطابق سہ فریقی سیریز ہوئی تو تیسری ٹیم بنگلہ دیش ہوگی۔

  • پاک بھارت سیریز کا امکان نہیں، سرتاج عزیز

    پاک بھارت سیریز کا امکان نہیں، سرتاج عزیز

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے خصوصی مشیر برائے خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ سیریز کا امکان نظرنہیں آتا۔

    اےآر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ موجودہ حالات میں پاک بھارت سیریز کے امکانات نظر نہیں آتے۔

    مشیر خارجہ نے کہا کہ ان سے ایک شخص نے سوال کیا کہ کیا پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ سیریز ہو گی تو انہوں نے جواب دیا کہ ابھی اس کا کوئی امکان نظر نہیں آ رہا۔

    واضح رہے کہ پاکستان نے پاک، بھارت کرکٹ سیریز کے انعقاد کی یقین دہانی پر ہی بگ تھری معاہدے پر رضامندی کا اظہار کیا تھا لیکن بھارت بگ تھری تشکیل دینے کے بعد ایک بار پھر اپنے وعدے سے مکر گیا ہے۔

    بھارت ہمیشہ کی طرح وعدے کر کے مکر جاتا ہے، پچھلے سال پاکستان نے بگ تھری کے معاہدے پر اسی لئے دست خط کئے تھے کہ اسے بھارت سے آٹھ سال میں چھ سیریز کا وعدہ کیا گیا تھا۔

    بھارتی بورڈ حکومتی اجازت نہ ملنے کے بہانے پر سیریز کھیلنے سے انکاری ہے، اب مشیر خارجہ کے بیان کے بعد پاک بھارت سیریز کے امکانات دم توڑ گئے ہیں۔

  • بگ تھری کی سپورٹ بھارت کیخلاف سیریز کھیلنے کی وجہ سے کیا تھا، شہریارخان

    بگ تھری کی سپورٹ بھارت کیخلاف سیریز کھیلنے کی وجہ سے کیا تھا، شہریارخان

    لاہور: چیئرمین پی سی بی شہریارخان کا کہنا ہے کہ بگ تھری کی سپورٹ بھارت کیخلاف سیریز کھیلنے کی وجہ سے کیاتھا، یہ کہنا غلط ہوگا کہ بگ تھری کی سپورٹ کا مقصد ختم ہوگیا۔

    شہریارخان نے کہا ہے کہ بھارت سے کرکٹ بحالی کی وجہ سے بگ تھری کی حمایت کی، پڑوسی ملک کےساتھ سیریز کیلئے ایم او یو پر دستخط ہوئے لیکن باضابطہ معاہدہ نہیں ہوا، ابھی یہ نہیں کہا جاسکتا کہ بھارت نے دھوکا دیا۔

    چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ پاک بھارت سیریز میں کم و بیش تین ماہ کا عرصہ باقی ہے،بھارتی بورڈمسلسل رابطوں کے باوجود ٹال مٹول سے کام لے رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیریز کا باضابطہ اعلان اور نہ ہی کھیلنے سے انکارکیاہے ،کرکٹ بورڈ بھی بی سی سی آئی کو دی جانے والی چٹھی کے انتظار میں ہے۔

  • پاک بھارت سیریز رواں سال ضرور ہوگی، شہریارخان

    پاک بھارت سیریز رواں سال ضرور ہوگی، شہریارخان

    کراچی : پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے کہا ہے کہ پاک بھارت سیریز رواں سال ضرور ہوگی، ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کو سراہا جارہا ہے۔

    قومی ٹیم کیلئے آئندہ سال مصروف ثابت ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

    چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ سینٹرل کنٹریکٹ کیلئے کھلاڑیوں کی انفرادی کارکردگی کے بجائے اب ٹیم پرفارمنس کو ترجیح دینگے۔

    پاک بھارت کرکٹ سیریز کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہا کہ اگست تک بھارتی حکومت کی جانب سے گرین سگنل ملنے کی امید ہے۔

    شہریار خان کے مطابق آئندہ سال سری لنکا سمیت کئی ٹیمیں پاکستان آکر کھیلنے کو تیار ہیں چیئرمین پی سی بی نے بتایا کہ خراب فٹنس والے کھلاڑیوں کی ٹیم میں کوئی گنجائش نہیں، پاکستان اس معاملے میں دوسروں سے پیچھے چلا گیا ہے۔