Tag: پاک بھارت صورتحال

  • پاکستان نےجلدہی اپنےسفیرکوواپس نئی دلی بھیجنےکافیصلہ کیاہے،وزیرخارجہ

    پاکستان نےجلدہی اپنےسفیرکوواپس نئی دلی بھیجنےکافیصلہ کیاہے،وزیرخارجہ

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے جاپانی ہم منصب تاروکونو سے گفتگو میں کہا پاکستان امن کاداعی ہےاورخطےمیں قیام امن کاخواہاں ہے، پاکستان نےجلدہی اپنےسفیرکوواپس نئی دلی بھیجنےکافیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے جاپانی ہم منصب تاروکونو سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، جس میں پاک بھارت کشیدگی اورخطےمیں امن وامان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    شاہ محمود قریشی نے ہم منصب کو خطے میں قیام امن کے لیے کاوشوں سےآگاہ کیا

    اس موقع پر وزیر خارجہ نے کہا پاکستان امن کاداعی ہےاورخطےمیں قیام امن کاخواہاں ہے، پاکستان نےجلدہی اپنےسفیرکوواپس نئی دلی بھیجنےکافیصلہ کیاہے جبکہ 14 مارچ کو وفد کرتار پور راہداری سے متعلق بھارت جائےگا۔

    وزیرخارجہ نے مزید بتایا کہ پاکستان نے ڈی جی ملٹری آپریشنزکے مابین روابط بحال رکھنےکافیصلہ کیا ہے۔

    جاپانی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ جذبہ خیرسگالی کےتحت بھارتی پائلٹ کی رہائی قابل تحسین ہے، پاکستان بھارت کوامورمذاکرات کے ذریعے حل کرنے چاہئیں۔

    بعد ازاں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے جاپانی ہم منصب کوآگاہ کیاکہ وہ جلد دورہ جاپان کاارادہ رکھتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : پاک بھارت کشیدگی میں کمی دکھائی دے رہی ہے، وزیر خارجہ

    اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاک چین اقتصادی راہداری سے متعلق کانفرنس سے خطاب میں کہا تھا کہ پاک بھارت کشیدگی میں کمی دکھائی دے رہی ہے، کشیدگی میں کمی ایک مثبت پیشرفت ہے۔ پاکستان نے سفارتی کوششوں میں مزید اضافہ کیا ہے۔

    خیال رہے پلوامہ حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی برقرار ہے، گذشتہ روز بھی پاک بحریہ نے سمندری حدود میں بھارتی آبدوز کا سراغ لگاکر بھاگنے پر مجبور کردیا تھا۔

    اس سے قبل بھی پاک فضائیہ نے فضائی حدود کی خلاف ورزی پر دو بھارتی طیارے مار گرائے تھے۔

  • ہندوستان سے خیر کی توقع نہیں رکھنی چاہیے ،  چوہدری نثار

    ہندوستان سے خیر کی توقع نہیں رکھنی چاہیے ، چوہدری نثار

    لندن : سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ ہندوستان سےخیر کی توقع نہیں رکھنی چاہیے اور نہ ہی عمران خان کو بار بار تقریر کرکے امن کی درخواستیں کرنے کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں پاک بھارت صورتحال پر کہا افواج پاکستان بلخصوص پاک فضائیہ کی کارکردگی پر مکمل اطمینان مگر حکومتی پالیسی پر تحفظات ہیں، اس وقت چونکہ اتحاد و اتفاق کی ضرورت ہے تو اظہار خیال نہیں کروں گا۔

    چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ہندوستان سےخیر کی توقع نہیں رکھنی چاہیے اور نہ ہی عمران خان کو بار بار تقریر کرکے امن کی درخواستیں کرنے کی ضرورت ہے۔

    پائلٹ کی واپسی پر جلد بازی کا مظاہرہ کیا گیا

    بھارتی پائلٹ کی رہائی کے حوالے سے سابق وزیر داخلہ نے کہا پائلٹ کی واپسی پر جلد بازی کا مظاہرہ کیا گیا ، بھارتی میڈیا ہندوستانی ایجنسیز اور حکومت کی زبان بول رہا ہے جبکہ پاکستانی میڈیا نے آذاد ہونے کے باوجود موئثر انداز سے پاکستان کے مفاد کا دفاع کیا۔

    ن کا کہنا تھا کہ ہمیں حقائق کو سامنے رکھنا چاہیے، میں سمجھتا ہو اگر کوئی ملک کھڑا ہو سکتا ہے وہ ترکی ہے چین بھی ہے اور بھی ممالک ہیں لیکن ترکی ہماری خواہش کے مطابق کھڑا ہے ۔

    ہندوستان کی کوئی بھی جماعت پاکستان کے حق میں نہیں ہوسکتی

    چوہدری نثار نے کہا جو بھی جماعت ہندوستان کی ہے وہ پاکستان کے حق میں نہیں ہوسکتی، مودی ہندوستان میں بھی پسندیدہ لیڈر نہیں ہے ، ہندوستان میں پاکستان پر گالی گلوچ کرکے سیاست کی جاتی ہے۔

    سابق وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ اکستان کی فوج نے جنگی تیاری بہتر انداز سے کر رکھی ہے، سائیکولجیکل اور سیاسی جنگ کے لیے ہم تیار نہیں ہیں۔

  • ایسی صورتِ حال میں نہیں لگتا وزیرِ خارجہ او آئی سی اجلاس میں شرکت کریں گے: وزیرِ دفاع

    ایسی صورتِ حال میں نہیں لگتا وزیرِ خارجہ او آئی سی اجلاس میں شرکت کریں گے: وزیرِ دفاع

    اسلام آباد: وزیرِ دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ پاکستان نے بھارتی وزیر خارجہ کو بلانے پر او آئی سی سے احتجاج کیا ہے، ایسی صورتِ حال میں نہیں لگتا کہ ہمارے وزیرِ خارجہ او آئی سی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمانی رہنماؤں کو ان کیمرہ بریفنگ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ یہ بریفنگ بہت ضروری تھی کیوں کہ یہ حکومت یا اپوزیشن کا نہیں پاکستان کا معاملہ تھا۔

    [bs-quote quote=”آج کے اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان کی شرکت کا پروگرام نہیں تھا۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وزیر دفاع”][/bs-quote]

    وزیرِ دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ عسکری قیادت کی بریفنگ سے سب مطمئن ہیں، کل پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ہوگا، سفارتی سطح پر بھی رابطے جاری ہیں، ہماری کوشش ہے حالات کو معمول پر لایا جائے۔

    اجلاس میں وزیرِ اعظم کی عدم شرکت پر ان کا کہنا تھا کہ اس اجلاس میں وزیرِ اعظم کی شرکت کا پروگرام تھا ہی نہیں، بھارتی جارحیت پر وزیرِ اعظم نے کہا تھا کہ جواب دیں گے، آج بھارت کے دو طیارے مار گرائے۔

    وزیرِ دفاع نے کہا کہ اب بھی کہتے ہیں ہم امن چاہتے ہیں، خطے میں زبردستی جنگ نہ پھیلائی جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  جوابی کارروائی پیشہ ورانہ ذمہ داری بن گئی تھی، بھارتی جارحیت پر پارلیمانی رہنماؤں کو اِن کیمرہ بریفنگ

    خیال رہے کہ پارلیمانی رہنماؤں کو بریفنگ میں کہا گیا ہے کہ واضح پالیسی ہے ہماری سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہو گی، بھارت ٹھوس شواہد دیتا تو پورے خلوص سے کارروائی کرتے، بھارت نے فضائی حدود کی خلاف ورزی کر کے جارحیت کا ارتکاب کیا، جوابی کارروائی کرنا پیشہ ورانہ ذمہ داری بن گئی تھی۔