Tag: پاک بھارت مذاکرات

  • کرتارپور راہداری: پاک بھارت مذاکرات کا ایک اور دور آج ہوگا

    کرتارپور راہداری: پاک بھارت مذاکرات کا ایک اور دور آج ہوگا

    نئی دہلی: کرتارپور راہداری معاملے پر پاکستان اور بھارت کے مذاکرات کا ایک اور دور آج ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق کرتارپور راہداری معاملے پر پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات زیرو لائن کرتار پور میں بابا ڈیرہ نانک کے مقام پرہوں گے۔

    بھارت نے بابا ڈیرہ نانک کو زیروپوائنٹ قرار دے دیا، مذاکرات میں کرتارپور کی سڑکیں، نقشہ اور دیگر معاملات پرغور کیا جائے گا۔

    قبل ازیں کرتار پور راہداری کے سلسلے میں پاک بھارت مذاکرات بھارتی سرحدی علاقے اٹاری میں چودہ مارچ کو ہوئے تھے، پاکستانی وفد ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے وفد کی سربراہی کی تھی۔

    دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے 13 مارچ کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ بھارت نے کرتارپور راہداری کے اہم اجلاس پر پاکستانی صحافیوں کے ویزے مسترد کردیے، ویزے مسترد ہونا افسوسناک ہے، امید ہے آئندہ اجلاس دونوں ممالک کے عوام کے لیے بہتر ی لائے گا۔

    خیال رہے کہ 7 فروری کو پاکستان نے کرتارپور راہ داری کے سلسلے میں بھارت کو مذاکرات کی پیش کش کرتے ہوئے 2 تاریخیں دی تھیں جس پر بھارت نے بھی مثبت جواب دیا تھا۔

    کرتار پور راہداری مذاکرات: پاکستانی وفد شرکت کرے گا، بھارت نے مقام تبدیل کردیا

    واضح رہے پاکستان نے کرتار پور بارڈر کھولنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد بھارت بھی اس اقدام کی تعریف کرنے پر مجبور ہوگیا تھا، نئی دہلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی کا کہنا تھا کہ ’کرتار پور راہداری کھولنے کا فیصلہ دونوں ممالک کے عوام کو جوڑے گا اور ہم بہتر مستقبل کی طرف جائیں گے‘۔

    بعد ازاں 28 نومبر کو وزیراعظم عمران خان نے کرتارپوربارڈر کا افتتاح کرتے ہوئے بھارت کو مذاکرات کی دعوت دی تھی اور کہا تھا ہندوستان ایک قدم بڑھائےہم دوبڑھائیں گے۔

  • کرتارپور راہداری: پاکستانی وفد بات چیت کے لیے 14 مارچ کو نئی دہلی جائے گا

    کرتارپور راہداری: پاکستانی وفد بات چیت کے لیے 14 مارچ کو نئی دہلی جائے گا

    اسلام آباد: کرتارپور راہ داری پر بات چیت کے لیے پاکستانی وفد 14 مارچ کو نئی دہلی جائے گا، بھارتی وفد بعد میں پاکستان کا دورہ کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت کے مابین کارتارپور کوریڈور کے سلسلے میں وفود کے تبادلے پر اتفاق ہو گیا ہے، پاکستانی وفد رواں ماہ 14 تاریخ کو بھارت جائے گا۔

    [bs-quote quote=”پاکستان ملٹری آپریشن ڈائریکٹریٹ لیول پر بھی ہفتہ وار رابطہ جاری رکھنے کے لیے پُر عزم ہے۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”ترجمان دفتر خارجہ”][/bs-quote]

    ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ پاکستان کے وفد کے بعد بھارتی وفد 28 مارچ کو پاکستان آئے گا۔

    اسلام آباد میں ترجمان دفترِ خارجہ نے بتایا کہ قائم مقام بھارتی ہائی کمشنر دفتر خارجہ آئے تھے، بھارتی قائم قام ہائی کمشنر کو مدعو کر کے فیصلے سے آگاہ کیا گیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان ملٹری آپریشن ڈائریکٹریٹ لیول پر بھی ہفتہ وار رابطہ جاری رکھنے کے لیے پُر عزم ہے، پاکستان نے نئی دہلی میں اپنے ہائی کمشنر سہیل محمود کو بھی واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت کے ساتھ تناؤ سے افغان امن کی کوششوں پراثرات پڑسکتے ہیں: ملیحہ لودھی

    خیال رہے کہ ہائی کمشنر سہیل محمود پاک بھارت کشیدگی پر مشاورت کے لیے کئی روز سے اسلام آباد میں ہیں۔

    یاد رہے کہ 7 فروری کو پاکستان نے کرتارپور راہ داری کے سلسلے میں ایک بار پھر کوشش کرتے ہوئے پڑوسی ملک کو مذاکرات کے لیے 2 تاریخیں دے دی تھیں، جس کا جواب بھارت کی جانب سے مثبت آیا تھا۔

    دفترِ خارجہ کے ترجمان نے بتایا تھا کہ پاکستانی وفد 13 مارچ کو بھارت کا دورہ کر سکتا ہے، جب کہ دو طرفہ بنیاد پر بھارتی وفد 28 مارچ کو پاکستان کا دورہ کرے۔

  • بھارت کی جانب سے مثبت رویے کی توقع نہیں رکھنی چاہیئے: سابق ہائی کمشنر

    بھارت کی جانب سے مثبت رویے کی توقع نہیں رکھنی چاہیئے: سابق ہائی کمشنر

    اسلام آباد: سابق پاکستان ہائی کمشنر عبدالباسط کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے مثبت رویے کی توقع نہیں رکھنی چاہیئے، ماضی میں بھی بھارت کی جانب سے ملاقاتیں منسوخ کی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں تعینات سابق پاکستان ہائی کمشنر عبدالباسط کا کہنا ہے کہ بھارت چاہتا ہے مسئلہ کشمیر کی صورتحال تبدیل کر کے مذاکرات کرے۔ بھارت مسلم آبادی کو ہندو آبادی میں تبدیل کر کے مذاکرات چاہتا ہے۔

    عبدالباسط کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے مثبت رویے کی توقع نہیں رکھنی چاہیئے، ماضی میں بھی بھارت کی جانب سے ملاقاتیں منسوخ کی گئیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کی جانب سے ملاقاتیں منسوخ کرنے کا ایک پیٹرن بنا ہوا ہے، بھارت سے مذاکرات بیک ڈور چینل کے ذریعے جاری رکھنے چاہئیں۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل وزیر اعظم عمران خان نے بھارت کو خط لکھ کر امن کی طرف قدم بڑھانے پر زور دیا تھا جس کے بعد بھارت نے آمادگی ظاہر کرتے ہوئے وزرائے خارجہ سشما سوراج اور شاہ محمود قریشی کی ملاقات طے کی تھی۔

    تاہم گزشتہ روز اچانک ہی بھارت نے ملاقات منسوخ کرنے کا اعلان کردیا۔

  • بھارت نے ملاقات کی تجویز قبول کر لی، وزرائے خارجہ ملاقات 27 ستمبر کو ہوگی

    بھارت نے ملاقات کی تجویز قبول کر لی، وزرائے خارجہ ملاقات 27 ستمبر کو ہوگی

    نئی دہلی: بھارتی وزارتِ خارجہ نے  پاک بھارت وزرائے خارجہ کے درمیان جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر ملاقات کی تجویز قبول کر لی، پاک بھارت وزرائے خارجہ ملاقات  27 ستمبر کو ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے کہا ہے کہ شاہ محمود قریشی اور سشما سوراج کے مابین ملاقات 27 ستمبر کو ہوگی، یہ ملاقات پاکستان کی خواہش پر ہو رہی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر دونوں وزرائے خارجہ کی ملاقات نیویارک میں کھانے کے دوران ہوگی۔ ملاقات سے پاک بھارت مذاکرات کا سلسلہ دوبارہ شروع ہونے کا امکان ہے۔

    خیال رہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر کہا تھا کہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کو بات چیت کا آغاز کرنا چاہیے اور دونوں یو این جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ملاقات کریں۔


    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعظم عمران خان کا بھارتی ہم منصب کوخط‘ بھارتی میڈیا کا دعویٰ


    بھارتی میڈیا کے مطابق خط میں وزیرِ اعظم عمران خان نے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کی بھارتی وزیرِ خارجہ سشما سوراج سے ملاقات پر زور دیا۔

    یہ بھی مدِ نظر رہے کہ رواں ماہ پاکستان اور بھارت کے وزرائے خارجہ اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

  • پاکستان کا بھارتی بجلی گھروں کے ڈیزائن پر اعتراض برقرار، آبی مذاکرات کا دوسرا دور آج ہوگا

    پاکستان کا بھارتی بجلی گھروں کے ڈیزائن پر اعتراض برقرار، آبی مذاکرات کا دوسرا دور آج ہوگا

    لاہور: بھارتی بجلی گھروں کے ڈیزائن پر پاکستان کا اعتراض برقرار ہے،  پاک بھارت آبی مذاکرات کا دوسرا دور آج لاہور میں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ہونے والے پاک بھارت مذاکرات میں پاکستان کی طرف سے بھارتی بجلی گھروں کے ڈیزائن پر اعتراض برقرار رہا۔

    آبی تنازعات پر پاک بھارت وفود کے درمیان دو روزہ مذاکرات میں پاکستان نے پڑوسی ملک سے مطالبہ کیا کہ سپل ویز کے گیٹ کی تنصیب میں چالیس میٹر اونچائی لائی جائے۔

    پاکستان کا مطالبہ تھا کہ جھیل کی اونچائی میں پانچ میٹر کمی لائی جائے، جب کہ جھیل بھرنے اور پانی چھوڑے کا طریقہ کار بھی وضع کیا جائے۔

    پاکستان نے مذاکرات میں مقبوضہ کشمیر میں دریائے چناب پر تعمیر کیے جانے والے پن بجلی گھر پکل ڈل اور لوئر کلنائی پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  آبی تنازعات، پاکستان اور بھارت کے درمیان 2 روزہ مذاکرات کا آغاز


    پاکستان کا مؤقف ہے کہ بھارت مغربی دریاؤں پر ڈیم تعمیر کرکے پاکستان کو خشک سالی کا شکار کردینا چاہتا ہے جو کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجو د ’سندھ طاس معاہدے‘ کی خلاف ورزی ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستانی وفد کی قیادت پاکستان انڈس واٹر کمشنر مہر علی شاہ جب کہ بھارتی وفد کی سربراہی بھارتی انڈس واٹر کمشنر پی کے سکسینا کر رہے ہیں۔

  • آبی تنازعات، پاکستان اور بھارت کے درمیان 2 روزہ مذاکرات کا آغاز

    آبی تنازعات، پاکستان اور بھارت کے درمیان 2 روزہ مذاکرات کا آغاز

    لاہور : آبی تنازعات پر پاکستان اور بھارت کے وفود کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہوگیا، پاکستان مذاکرات میں مقبوضہ کشمیر میں دریائے چناب پر تعمیر کئے جانے والے پن بجلی گھر پکل ڈل اور لوئر کلنائی پر اپنے تحفظات کا اظہار کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق آبی تنازعات پر پاک بھارت وفود کے درمیان دو روزہ مذاکرات لاہور میں شروع ہوگئے ،پاکستانی وفد کی قیادت پاکستان انڈس واٹر کمشنر مہر علی شاہ جبکہ بھارتی وفد کی سربراہی بھارتی انڈس واٹر کمشنر پی کے سکسینا کر رہے ہیں۔

    مذاکرات کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا جبکہ دونوں وفود اپنے اپنے ممالک کو مذاکرات میں پیش کی جانے والی تجاویز سے آگاہ کریں گے۔

    پاکستان مذاکرات میں مقبوضہ کشمیر میں دریائے چناب پر تعمیر کئے جانے والے پن بجلی گھر پکل ڈل اور لوئر کلنائی پر اپنے تحفظات کا اظہار کرے گا اور بھارتی وفد اپنا مؤقف پیش کرے گا۔

    پاکستان کا موقف ہے کہ بھارت مغربی دریاؤں پر ڈیم تعمیر کرکے پاکستان کو خشک سالی کا شکار کردینا چاہتا ہے جو کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجو د ’سندھ طاس معاہدے‘ کی خلاف ورزی ہے۔

    اس سے قبل بھی پاکستان ان بجلی گھروں کے ڈیزائن پر اعتراضات اٹھا چکا ہے۔

    خیال رہے یہ مذاکرات جولائی میں ہونا تھے تاہم پاکستان میں الیکشن کے انعقاد کے سبب اسے باہمی اتفاق سے آگے بڑھا دیا گیا تھا۔

  • آبی مسائل پر مذاکرات کے لیے بھارتی وفد کل پاکستان پہنچے گا

    آبی مسائل پر مذاکرات کے لیے بھارتی وفد کل پاکستان پہنچے گا

    اسلام آباد: حکومت کی تبدیلی کے ساتھ ہی پاک بھارت تعلقات پر چھائی گرد بھی چھٹنے لگی ہے، آبی مسائل پر مذاکرات کے لیے بھارتی وفد کل پاکستان پہنچے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ہی نہیں خطے میں بھی تبدیلی کی ہوا چل پڑی، بھارت بھی مذاکرات کی میزپر آ گیا، آبی مسائل پر مذاکرات کے لیے بھارتی وفد کل پاکستان پہنچے گا۔

    پاک بھارت واٹر کمشنرز کل اسلام آباد میں ملاقات کریں گے، پاکستان کو دریائے چناب پر 2 نئے بھارتی منصوبوں پر اعتراض ہے، پاکستان نے ان منصوبوں کو سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

    خیال رہے کہ بھارت پاکستان کے پانیوں پر ایک عرصے سے ڈاکا ڈال رہا ہے، بھارت غیر قانونی ڈیموں کی تعمیر بھی کر رہا ہے، تاہم پاکستان کے مسلسل احتجاج کے بعد اب بھارت ٹیبل ٹاک کے لیے تیار ہو گیا ہے، جس سے امید بندھ گئی ہے کہ مسائل کا حل نکل آئے گا۔

    پاکستان میں حکومت کی تبدیلی کے ساتھ ساتھ بھارت کے ساتھ تعلقات میں بھی تبدیلی کا امکان پیدا ہو گیا ہے، بھارت کے ساتھ مذاکرات کی شروعات پانی سے ہوگی۔


    یہ بھی پڑھیں:  سندھ طاس معاہدہ: پاک بھارت کمشنرز کا اجلاس پاکستان میں شروع


    بھارت کا نو رکنی وفد واٹر کمشنر کی سربراہی میں اسلام آباد میں پاکستانی وفد کے ساتھ مذاکرات کرے گا، وفود کی سطح پر یہ مذاکرات دو روز جاری رہیں گے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال مارچ میں پانی کے تنازعات پر پاک بھارت سندھ طاس واٹر کمشنرز کا پہلا با ضابطہ اجلاس ہوا تھا، مذاکرات میں آبی مسائل سے متعلق مختلف امور پر بات چیت کی گئی تاہم بھارت کی جانب سے متنازع ڈیموں کی تعمیر کو ایجنڈے میں شامل نہیں کیا گیا۔

  • بھارت کی جانب سےمذاکرات کےمنتظرہیں، سرتاج عزیز

    بھارت کی جانب سےمذاکرات کےمنتظرہیں، سرتاج عزیز

    واشنگٹن : مشیر امور خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہےکہ بھارت کی جانب سےمذاکرات شروع کئےجانےکےمنتظرہیں، افغانستان میں امن ہونے تک پاکستان پرامن نہیں ہوگا۔

    یہ بات انہوں نے واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، مشیرخارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھاکہ پرامن افغانستان ہی پاکستان کے مفاد میں ہے.

    پاکستان اوراقوام متحدہ افغانستان میں امن کیلئےمذاکرات کررہےہیں، سرتاج عزیز کا کہنا تھاکہ امریکا پاکستان اور بھارت کے لئے دفاعی پالیسی میں توازن کو مدنظررکھے.

    ایٹمی کمانڈ اینڈکنٹرول کی حفاظت کیلئےغیرمعمولی اقدامات کئےجس کایورپ بھی معترف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی آپریشن میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں.

    دہشت گردحملےبہت حد تک کم ہوگئےہیں اور غیر رجسٹرڈ مدارس بند کئےجارہےہیں۔ مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ چین کےتعاو ن سےتوانائی کے منصوبوں پرگوادرمیں کام جاری ہے۔

     

  • پاک بھارت مذاکرات کا فیصلہ مناسب وقت پر کیا جائیگا، بھارتی وزیرداخلہ

    پاک بھارت مذاکرات کا فیصلہ مناسب وقت پر کیا جائیگا، بھارتی وزیرداخلہ

    نئی دہلی : بھارت کے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ پاکستان نے پٹھان کوٹ پر حملے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کیلئے اقدامات کئے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے نئی دہلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، بھارتی وزیرِ داخلہ کاکہنا تھا کہ دونوں ممالک کے خارجہ سیکریٹریوں کے درمیان مجوزہ مذاکرات ہوں گے یا نہیں۔ اس بارے میں مناسب وقت پر فیصلہ کیا جائے گا۔

    راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ پاکستان نے کچھ قدم اٹھائے ہیں، اس لئے سب کو انتظار کرنا چاہئیے۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس کا یقین نہ کرنے کی فی الحال کوئی وجہ نہیں ہے۔

    بھارتی میڈیا کے برعکس بھارتی وزیرداخلہ پاک بھارت مذاکرات کیلئے پرامید ہیں۔

    واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے خارجہ سیکریٹریوں کے درمیان 15 جنوری کو مذاکرات ہونے ہیں لیکن بھارتی حکومت یہ اعلان کر چکی ہے کہ پٹھان کوٹ پر حملے میں ملوث افراد کے خلاف ٹھوس کارروائی ہونے کی صورتمیں ہی یہ بات چیت ہو گی۔

  • پاک بھارت مذاکرات جاری رہنے چاہئیں، جان کیری کا نوازشریف کو فون

    پاک بھارت مذاکرات جاری رہنے چاہئیں، جان کیری کا نوازشریف کو فون

    اسلام آباد : امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت مذاکرات جاری رہنا چاہئیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف سے امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے ٹیلی فون پر رابطہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ پٹھان کوٹ حملے کے باوجود پاک بھارت مذاکرات جاری رہنے چاہیئں۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گرد پاک بھارت مذاکرات سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، دونوں ممالک کے وزرائے اعظم بات چیت کے عمل کو یقینی بنائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاک بھارت تعلقات علاقائی استحکام کیلئے ضرور ی ہیں، اس موقع پر نواز شریف نے کہا کہ پٹھان کوٹ  میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں، اور پاکستان بھارت سمیت تمام ممالک سے بہتر تعلقات کا خواہاں ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاک سرزمین کو کسی بھی دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لئے استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا ۔