Tag: پاک بھارت

  • مسئلہ کشمیر کا پرامن حل ہی پاکستان اور بھارت کےحق میں بہتر ہوگا ، موڈیز

    مسئلہ کشمیر کا پرامن حل ہی پاکستان اور بھارت کےحق میں بہتر ہوگا ، موڈیز

    سنگاپور : عالمی ریٹنگز ایجنسی موڈیز کا کہنا ہے کہ پاک بھارت کشمیر پر کشیدگی میں اضافہ معیشت کے لئے نقصان دہ ہوگا، مسئلہ کشمیر کا پرامن حل ہی پاکستان اور بھارت کےحق میں بہتر ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ریٹنگز ایجنسی موڈیز نے کہا ہے کہ پاک بھارت کشمیرپرکشیدگی میں اضافہ معیشت کیلئےنقصان دہ ہوگا، دونوں ممالک میں معاشی اصلاحات جاری ہیں ٹیکس وصولیوں میں اضافے اورمالیاتی اہداف کےحصول کیلئے کام ہورہاہے، تاہم کشیدگی معاشی اصلاحات سے توجہ ہٹانے کاباعث بنےگی۔

    عالمی ریٹنگز ایجنسی نے واضح کیا دونوں ممالک کومعاشی چیلنجزکاسامناہے، تنازعہ بڑھنے کی صورت میں دونوں ممالک کی معاشی شرح نمومیں کمی آسکتی ہے نیٹ کشیدگی میں اضافہ دونوں ممالک میں معاشی اہداف کے حصول میں ناکامی کا باعث بنےگا۔

    موڈیز کے مطابق کشمیر میں گزشتہ 3 سال میں بے روزگاری تاریخ کی بلندترین سطح پر ہے، کشیدگی سےپاکستان کیلئےبیرونی سرمائے کا حصول مشکل ہوسکتا ہے، کشیدگی میں اضافہ کاروباری اورصارفین کے اعتماد اوربیرونی سرمایہ کاری میں کمی کاباعث بنےگا۔

    عالمی ریٹنگز ایجنسی نے مزید کہا مسئلہ کشمیر کا پرامن حل ہی پاکستان اوربھارت کےحق میں بہتر ہوگا، پاکستان سے کشیدگی کا خاتمہ بھارتی معیشت کے حق میں ہوگا۔

    یاد رہے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد دونوں ممالک میں کشیدگی برقرار ہے، پاکستان نے بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات محدود اور دو طرفہ تجارت بھی معطل کردی ہے۔

    واضح رہے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل پیش کیا گیا تھا، بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کا عہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی تھی۔

    پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اعلان مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کاکوئی بھی یکطرفہ قدم کشمیر کی متنازعہ حیثیت ختم نہیں کرسکتا ، بھارتی حکومت کافیصلہ کشمیریوں اور پاکستانیوں کیلئےناقابل قبول ہے۔

  • بھارتی سکھ بھی مودی سرکار کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں: مراد سعید

    بھارتی سکھ بھی مودی سرکار کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں: مراد سعید

    لاہور: پڑوسی ملک بھارت کے یوم آزادی پر پاکستان سمیت دنیا بھر میں یوم سیاہ منایا گیا، لاہور میں یوم سیاہ کی ایک ریلی سے خطاب میں مراد سعید نے کہا کہ بھارتی سکھ بھی مودی سرکار کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا کہ دنیا کو نوٹس لینا چاہیے، مودی دور جدید کا ہٹلر ہے، مودی ہی کی حکومت میں مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ برہان وانی کی شہادت کے بعد کشمیریوں کو مزید طاقت ملی ہے، کشمیری اپنے حقوق مانگ رہے ہیں، آزادی کا وقت قریب ہے۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کئی مرتبہ کہہ چکے ہیں کہ وہ کشمیر کے سفیر ہیں، ہم کشمیریوں کے ساتھ ہیں کوئی ہمیں جدا نہیں کر سکتا۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت کے یوم آزادی پر پاکستان بھر میں یوم سیاہ، سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں

    وفاقی وزیر نے کہا کہ کشمیر ضرور پاکستان بنے گا، بھارت کشمیریوں کو دبا نہیں سکتا، عالمی برادری بھارتی ہٹ دھرمی کا نوٹس لے، اور یو این قراردادوں پر عمل کرائے۔

    قبل ازیں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے کہا کہ آپ کے جوش و جذبے سے کشمیریوں کو طاقت ملی ہے، مجھے یقین ہے پاکستان کے عوام کشمیریوں کا ساتھ دیں گے، پورا یقین ہے کشمیریوں کو آزادی ملے گی۔

    واضح رہے کہ آج بھارت کے یوم آزادی پر پاکستان بھر میں یوم سیاہ منایا جا رہا ہے اور کشمیری عوام سے اظہار یک جہتی کے لیے سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں کیا گیا جب کہ شاہراہ دستور پر سیاہ جھنڈے لہرائے گئے۔

  • بھارتی اقدام سے کشمیریوں کی تحریک آزادی مزید تیز ہوگی: وزیر اعظم

    بھارتی اقدام سے کشمیریوں کی تحریک آزادی مزید تیز ہوگی: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دنیا اس بات کی منتظر ہے کہ مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اٹھے تاکہ وہ دیکھے کہ مظلوم کشمیریوں پر اس دوران کیا بیتی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے اپنے تازہ ٹویٹ میں دنیا کو اس امر کی طرف متوجہ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جو کرفیو نافذ ہے، وہ کشمیریوں پر کیا اثرات مرتب کر رہا ہوگا۔

    انھوں نے ٹویٹ میں لکھا کہ دنیا منتظر ہے مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اٹھے، تاکہ وہ دیکھے کہ مظلوم کشمیریوں کے ساتھ کیا ہوا۔

    عمران خان نے لکھا کہ کیا مودی سرکار سمجھتی ہے کہ وہ کشمیریوں کے خلاف زیادہ فوجی طاقت استعمال کر کے تحریک آزادی کو کچل دے گی؟

    انھوں نے بی جے پی حکومت کو خبردار کیا کہ بھارتی اقدام سے کشمیریوں کی تحریک آزادی مزید تیز ہوگی۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ جو یقینی ہے وہ یہ ہے کہ دنیا کو مقبوضہ کشمیر میں اہل کشمیر کی نسل کشی کا بد ترین مظاہرہ دیکھنے کو ملے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اہم سوال ہے کہ آیا ایک مرتبہ پھر ہمیں بی جے پی کی حکومت کی شکل میں فاشزم کی خوشامد دیکھنے کو ملے گی یا بین الاقوامی برادری اخلاقی قوت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس کا راستہ روکے گی؟

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیریوں کی نسل کشی کی سازش کر رہا ہے، انٹرنیشنل کمیونٹی مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی دیکھے گی، لیکن کیا وہ اسے ہونے سے بچانے کے لیے اخلاقی جرأت کا مظاہرہ بھی کرے گی یا روایتی خوشامد کا مظاہرہ کرے گی۔

  • ماضی کی حکومتوں نے مسئلہ کشمیر پر میرٹ پر کام ہی نہیں کیا: عبد الباسط

    ماضی کی حکومتوں نے مسئلہ کشمیر پر میرٹ پر کام ہی نہیں کیا: عبد الباسط

    اسلام آباد: سابق پاکستانی سفیر اور بھارت میں سابق ہائی کمشنر عبد الباسط نے مسئلہ کشمیر کے سلسلے میں ماضی کی حکومتوں کے طرزِ عمل کو افسوس ناک قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق سفیر عبد الباسط نے کہا ہے کہ افسوس ہے ماضی کی حکومتیں جموں کشمیر پر غیر سنجیدہ رہیں، ماضی کی حکومتوں نے مسئلہ کشمیر پر میرٹ پر کام ہی نہیں کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عبد الباسط کا کہنا تھا کہ ہمیں چاہیے پاکستانی ہائی کمشنر کو بھارت نہ جانے دیں۔

    انھوں نے کہا میرا اندازا ہے مسئلہ کشمیر پر بھارت کا امریکا سے گٹھ جوڑ ہے، میرا خیال ہے بھارت نے اپنے فیصلے سے امریکا کو پہلے ہی آگاہ کیا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر اوفا ڈکلیریشن جیسی غلطیاں دہرائی جاتی رہیں تو دنیا بات نہیں سنے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  ذاتی رائے ہے بھارت کے اقدام کے بعد شملہ معاہدہ دم توڑ چکا: وزیر خارجہ

    واضح رہے کہ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود نے کہا ہے کہ بھارت نے اپنے وجود کو مشکل میں ڈال دیا ہے، میری ذاتی رائے ہے کہ بھارت کے اس اقدام کے بعد شملہ معاہدہ ٹوٹ چکا ہے۔

    جدہ میں میڈیا سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ ہم عالمی اداروں سے رابطے کے ساتھ قانونی طریقہ بھی اختیار کریں گے، سلامتی کونسل بھی جائیں گے، پاکستان کے پاس قانونی آپشن ہے، سلامتی کونسل میں جانے سے متعلق مشاورت کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ آج وزیر اعظم نے کشمیر سے متعلق پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی اقدام سےامن کو خطرہ ہے، روایتی جنگ بھی ہوسکتی ہے، بھارت نے کچھ کیا تو ہم بھرپور جواب دیں گے۔

  • ذاتی رائے ہے بھارت کے اقدام کے بعد شملہ معاہدہ دم توڑ چکا: وزیر خارجہ

    ذاتی رائے ہے بھارت کے اقدام کے بعد شملہ معاہدہ دم توڑ چکا: وزیر خارجہ

    جدہ: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت نے اپنے وجود کو مشکل میں ڈال دیا ہے، میری ذاتی رائے ہے کہ بھارت کے اس اقدام کے بعد شملہ معاہدہ ٹوٹ چکا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود نے کہا ہے کہ بھارت نے خود کو مشکل میں ڈال دیا ہے، ہم عالمی اداروں سے رابطے کے ساتھ قانونی طریقہ بھی اختیار کریں گے، سلامتی کونسل بھی جائیں گے۔

    [bs-quote quote=”میں حج کے لیے آیا تھا، لیکن صورت حال دیکھ کر فوری وطن واپسی کا فیصلہ کیا۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”شاہ محمود”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ بھارت میں ان کے اپنے دانشور وزیر اعظم مودی کے اس عمل کے مخالف ہیں۔

    یاد رہے کہ وزیر خارجہ پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ بھارت نے شملہ معاہدے کو دفن کر دیا اور یک طرفہ قدم اٹھایا۔

    آج مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر جدہ میں او آئی سی کے ہنگامی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کے اقدام سے شملہ معاہدہ ختم ہو گیا ہے، مودی کی سوچ نے نہرو کے بھارت کو ان اقدامات سے دفن کر دیا، پاکستان کے پاس قانونی آپشن ہے، سلامتی کونسل میں جانے سے متعلق مشاورت کر رہے ہیں۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 کا خاتمہ، وزیر اعظم نے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی

    انھوں نے کہا میں حج کے لیے آیا تھا، لیکن صورت حال دیکھ کر فوری وطن واپسی کا فیصلہ کیا، مودی حکومت کے اقدامات کی بھارت میں بھی مذمت ہو رہی ہے، اقوام متحدہ کو آگاہ کر دیا ہے، معاملہ سلامتی کونسل تک جائے گا۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چندم برہم نے بھی بیان دیا ہے، ان کا اپنا بیان ہے کہ یہ بھارت کے لیے بلیک ڈے ہے۔

    خیال رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے گزشتہ روز مکہ مکرمہ پہنچے تھے۔

  • چین نے آرٹیکل 370 کا خاتمہ اپنی خود مختاری کے لیے خطرہ قرار دے دیا

    چین نے آرٹیکل 370 کا خاتمہ اپنی خود مختاری کے لیے خطرہ قرار دے دیا

    بیجنگ: چین نے بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کے تناظر میں آرٹیکل 370 کا خاتمہ اپنی خود مختاری کے لیے خطرہ قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارت کی حرکت چین کی خود مختاری کے لیے خطرہ ہے۔

    چین نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت ایسے اقدامات سے گریز کرے جو سرحدی مسائل مزید پیچیدہ کرنے کا سبب بنیں۔

    چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ ہم پاکستان اور بھارت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ متعلقہ مسئلے کو بات چیت سے پر امن طور پر حل کریں۔

    انھوں نے واضح طور پر کہا کہ بھارت کی جانب سے مقامی قوانین پر یک طرفہ نظر ثانی چین کی علاقائی خود مختاری کو کم زور کر رہی ہے، جو ناقابل قبول ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ اس طرح کے اقدامات مؤثر نہیں ہو سکیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  آرٹیکل 370 اور35اےکاخاتمہ عالمی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے، وزیرخارجہ

    ترجمان کا کہنا تھا کہ چین کو کشمیر کی موجودہ صورت حال پر سخت تشویش ہے، بھارت نے لداخ کے معاملے پر چین کی سالمیت کی خلاف ورزی کی، بھارت کی جانب سے لداخ کو وفاقی علاقہ قرار دینے کا فیصلہ نہیں مانتے۔

    ترجمان نے کہا کہ کشمیر پر چین کی پوزیشن بہت واضح اور مستقل ہے، یہ مسئلہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تاریخ کی میراث ہے، جس پر عالمی برادری کا اتفاق رائے ہے۔

    واضح رہے کہ آج پاکستان کی مشترکہ پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت کی جانب سے یک طرفہ طور پر آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کو مسترد کیا۔

  • پاکستان کی ترقی سے خوف زدہ بھارت کشمیر کا مسئلہ لے آیا: جام کمال

    پاکستان کی ترقی سے خوف زدہ بھارت کشمیر کا مسئلہ لے آیا: جام کمال

    کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت پاکستان کی ترقی سے خوف زدہ ہے اس لیے وہ کشمیر کا مسئلہ لے آیا ہے۔

    اسمبلی سے خطاب میں جام کمال کا کہنا تھا کہ آج کشمیریوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کا دن ہے، حکومت اور عوام نے ہمیشہ کشمیریوں کا ساتھ دیا۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 2 لاکھ کشمیری اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کر چکے ہیں، وزیر اعظم عمران خان نے امریکی جمہوریت کو مجبور کیا، ٹرمپ کی پیش کش ہماری بہترین خارجہ پالیسی کا نتیجہ ہے۔

    جام کمال کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ بھی پاکستان کے مسائل حل کرنا چاہتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اعلان مسترد کردیا

    وزیر اعلی نے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان کش مکش سے متعلق کہا کہ سیاست جذبات سے چل سکتی ہے مگر حکومتیں نہیں، فیصلہ کرتے وقت مستقبل کا نہیں سوچا جاتا جس سے نقصان اٹھانا پڑتا ہے، حکومت اور اپوزیشن کی لڑائی میں عوام متاثر ہوتے ہیں۔

    انھوں نے ریکوڈک مسئلے سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقت بتائے گا کہ ریکوڈک کنٹریکٹ کینسل کرنا درست تھا یا نہیں۔

    دریں اثنا، صوبائی اسمبلی میں وزیر اعلیٰ بلوچستان کے اظہار خیال کے بعد بی این پی کے ثنا بلوچ کھڑے ہوئے، تاہم پینل آف چیئرمین نے ثنا بلوچ کو اظہار خیال سے روک دیا جس پر حکومتی اراکین اور اپوزیشن اراکین کے درمیان شور شرابا ہوا۔

    بعد ازاں بلوچستان اسمبلی کا اجلاس جمعرات کی شام 4 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

  • پاکستان نے یو این انسانی حقوق کونسل میں بھارت کے غیر قانونی اقدام کو چیلنج کر دیا

    پاکستان نے یو این انسانی حقوق کونسل میں بھارت کے غیر قانونی اقدام کو چیلنج کر دیا

    جنیوا: پاکستان نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل میں بھارت کے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے غیر قانونی اقدام کو چیلنج کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا اقدام پاکستان نے انسانی حقوق کے یو این کونسل میں چیلنج کر دیا۔

    پاکستان کا مؤقف ہے کہ بھارت کا اقدام اقوام متحدہ کی قرار داد کی روح کے منافی ہے، بھار ت کا یک طرفہ فیصلہ غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔

    اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب طاہر اندرابی کا کہنا ہے کہ بھارتی فیصلے سے بر صغیر کے لیے تباہ کن نتائج رونما ہوں گے، ہم ہر فورم پر اس بھارتی فیصلے کو چیلنج کریں گے۔

    واضح رہے کہ بھارت نے آئین کے آرٹیکل 370 کو ختم کر کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی ہے، بھارتی صدر نے آج باقاعدہ طور پر خصوصی شق ختم کرنے کے بل پر دستخط کیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت نےمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی

    بھارتی پارلیمنٹ میں مقبوضہ کشمیر سے متعلق آرٹیکل 370 کی ایک کے سوا تمام شقیں ختم کی گئی ہیں، اب غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے۔

    خیال رہے آرٹیکل 370 مقبوضہ کشمیر کو خصوصی درجہ دیتے ہوئے کشمیر کو بھارتی آئین کا پابند نہیں کرتا، مقبوضہ کشمیر جدا گانہ علاقہ ہے، جسے اپنا آئین اختیار کرنے کا حق حاصل ہے۔

    ادھر صدر مملکت عارف علوی نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال اور بھارت کی جانب سے حالیہ فیصلے کا جائزہ لینے کے لیے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کر لیا ہے، اجلاس کل صبح 11 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کشیدگی، اقوام متحدہ کی  پاک بھارت  سے تحمل کی اپیل

    مقبوضہ کشمیر میں کشیدگی، اقوام متحدہ کی پاک بھارت سے تحمل کی اپیل

    نیویارک : اقوام متحدہ نے مقبوضہ کشمیر میں کشیدگی پر پاکستان اوربھارت سے اپیل کرتے ہوئے کہا دونوں ملک تحمل کا مظاہرہ کریں تاکہ حالات مزید خراب نہ ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں کشیدگی پر اقوام متحدہ نے پاکستان اور بھارت سے تحمل کی اپیل کردی ہے۔

    مقبوضہ وادی کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں ترجمان سیکرٹری جنرل نے کہا کہ دونوں ملک تحمل کا مظاہرہ کریں تاکہ حالات مزید خراب نہ ہوں۔

    اس سے قبل او آئی سی نےمقبوضہ کشمیرکی کشیدہ صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے مقبوضہ وادی میں بھارت کے اضافی فوجیوں کی تعیناتی، سیز فائر کی خلاف ورزی اورکلسٹربم حملوں پرتشویش کااظہار کیا تھا۔

    اوآئی سی نے سیزفائر کی خلاف ورزی میں شہریوں کی اموات پردکھ کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری پرمسئلہ کشمیرحل کرانے میں کردار ادا کرنے پر زوردیا۔

    مزید پڑھیں : لائن آف کنٹرول اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت، او آئی سی کا اظہارِ تشویش

    خیال رہے مقبوضہ کشمیرمیں صورتحال انتہائی کشیدہ ہے ، کشمیریوں پر زندگی تنگ کرنے کیلئے مزید اڑتیس ہزار فوجی تعینات کردیئے ہیں اور لوگ گھروں میں محصورہوکررہ گئے، کشمیریوں نے کھانے پینے کی اشیا، دوائیں اور پیٹرول جمع کرنا شروع کردیا، اس دوران لوٹ مار کی وارداتوں میں بھی اضافہ ہوا۔

    کشمیری رہنما محبوبہ مفتی،عمرعبداللہ اورسجاد لون سمیت دیگر رہنماؤں کوبھی نظربند کردیاگیا ہے اور مقبوضہ وادی میں دفعہ ایک چوالیس نافدکر کےوادی میں تمام تعلیمی اداروں کو تاحکم ثانی بنداور لوگو ں کی نقل وحرکت پربھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    سری نگر سمیت پوری وادی کشمیرمیں موبائل فون،انٹرنیٹ،ریڈیو، ٹی وی سمیت مواصلاتی نظام معطل کردیاگیا ہے جبکہ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے پولیس تھانوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

  • متعدد کشمیری رہنما نظر بند، مقبوضہ وادی قید خانے میں تبدیل

    متعدد کشمیری رہنما نظر بند، مقبوضہ وادی قید خانے میں تبدیل

    سری نگر: بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے رہنماؤں پر کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے، محبوبہ مفتی، عمر عبداللہ اور سجاد لون نظر بند کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی فورسز نے کشمیری رہنماؤں کی نقل و حرکت پر مکمل پابندی لگا دی ہے، متعدد رہنما گھروں میں نظر بند کر دیے گئے ہیں۔

    مقبوضہ وادی میں موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بھی بند کی جا چکی ہے، سری نگر سمیت وادی بھر میں اجتماعات پر پابندی عاید ہے، ادھر تعلیمی ادارے بھی بند ہیں، عملاً مقبوضہ وادی کو قید خانے میں بدل دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں اضافی فوج کی تعیناتی سے وادی کی صورت حال گھمبیر ہو چکی ہے، بھارتی فورسز کے مظالم میں مزید اضافے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے جس کا خدشہ عالمی سطح پر بھی محسوس کیا جا رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  لائن آف کنٹرول اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت، او آئی سی کا اظہارِ تشویش

    دوسری طرف بھارت سری نگر میں آرٹیکل 35 اور 37 نافذ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اس آرٹیکل کا نفاذ سرینگر کو براہ راست دہلی کے زیر اثر لانے کی کوشش ہے۔

    خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بگڑتی صورت حال کے پیش نظر ایک طرف وزیر اعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود نے او آئی سی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا دوسری طرف چیئرمین سینیٹ نے دنیا بھر کی پارلیمنٹس کے نام اس سلسلے میں خط بھی لکھ دیا ہے۔

    اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی اضافی تعیناتی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول پر پاکستانی شہریوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا۔