Tag: پاک بھارت

  • پلوامہ واقعے کا فائدہ صرف مودی کو ہو رہا ہے: سکھ رہنما گُر پتونت سنگھ

    پلوامہ واقعے کا فائدہ صرف مودی کو ہو رہا ہے: سکھ رہنما گُر پتونت سنگھ

    لاہور: سکھ رہنما گُر پتونت سنگھ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کو مارا۔

    پڑوسی ملک بھارت کے ساتھ ایک بار پھر بڑھتی کشیدگی کے تناظر میں پروگرام دی رپورٹرز میں سکھ رہنما کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے نہتے کشمیریوں کو نشانہ بنایا۔

    [bs-quote quote=”مودی نے گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کیا تھا۔” style=”style-8″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”سکھ رہنما”][/bs-quote]

    نیویارک سے سکھ فار جسٹس تنظیم کے رہنما گُر پتونت سنگھ پنو نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر نہتے لوگوں پر ظلم کر رہا ہے۔

    انھوں نے گجرات سانحے پر بھی بات کی، کہا بھارتی وزیرِ اعظم نریندر سنگھ مودی نے گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کیا تھا۔

    گُر پتونت سنگھ نے بھارت میں سکھوں کے قتلِ عام کے حوالے سے کہا کہ 1994 میں بھارتی فوج نے 10 ہزار سکھوں کو قتل کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت کا پاکستان کو ٹماٹر فروخت نہ کرنے کا مضحکہ خیز فیصلہ

    پاکستان کے ساتھ کشیدگی کو مسلسل ہوا دینے پر سکھ رہنما کا کہنا تھا کہ مودی سرکار الیکشن قریب آنے پر یہ سب کر رہی ہے، دیکھا جا سکتا ہے کہ پلوامہ واقعے کا فائدہ صرف مودی کو ہو رہا ہے۔

    خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر، پلوامہ میں بھارتی فوجیوں پر حملے کے بعد بھارتی حکومت کی جانب سے مسلسل پاکستان کے خلاف بیان بازی جاری ہے، اور اب تک بھارت کی جانب سے بوکھلاہٹ پر مبنی متعدد اقدامات کیے جا چکے ہیں۔

  • کرتارپور راہداری: پاکستان نے مذاکرات کے لیے 2 تاریخیں دے دیں، بھارت کا مثبت جواب

    کرتارپور راہداری: پاکستان نے مذاکرات کے لیے 2 تاریخیں دے دیں، بھارت کا مثبت جواب

    اسلام آباد: پاکستان نے کرتارپور راہ داری کے سلسلے میں ایک بار پھر کوشش کرتے ہوئے پڑوسی ملک کو مذاکرات کے لیے 2 تاریخیں دے دیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے اس بار مثبت جواب آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترِ خارجہ نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے بھارت کو کرتارپور راہ داری کے لیے 2 تاریخیں دے دی ہیں۔

    [bs-quote quote=”بھارت نے اپنا وفد بھی پاکستان بھیجنے کی حامی بھر لی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”ذرائع”][/bs-quote]

    دفترِ خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ پاکستانی وفد 13 مارچ کو بھارت کا دورہ کر سکتا ہے، جب کہ دو طرفہ بنیاد پر بھارتی وفد 28 مارچ کو پاکستان کا دورہ کرے۔

    ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ ملاقاتوں میں کرتارپور کے ڈرافٹ پر بات چیت کی جائے گی، ہمیں بھارت سے مثبت رویے کی توقع ہے۔

    دوسری جانب ذرائع نے کہا ہے کہ پاکستان کی کرتارپور راہ دراری کے لیے تاریخوں کی تجویز پر بھارت نے مثبت جواب دیا ہے۔

    سفارتی ذرائع نے بتایا کہ بھارت نے جواب میں پاکستان کی پیش کش پر خوش آمدید کہا، پاکستانی وفد 13 مارچ کو بھارت کا دورہ کرے گا، بھارت نے حامی بھر لی۔

    یہ بھی پڑھیں:  کرتارپور راہداری: پاکستانی پیش کش پر بھارت کی ایک بار پھرہٹ دھرمی

    ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ بھارت نے اپنا وفد بھی پاکستان بھیجنے کی حامی بھر لی ہے، تاہم بھارت کی جانب سے راہ داری پر ٹیکنیکل میٹنگ کی تجویز دی گئی ہے، بھارت نے انجینئرز کی ملاقات کی تجویز ٹیکنیکل میٹنگ کے تحت دی۔

  • آبی تنازعات پر مذاکرات ،  پا کستانی وفد زیر تعمیر آبی منصوبوں کے معائنے کیلئے کل  بھارت روانہ ہوگا

    آبی تنازعات پر مذاکرات ، پا کستانی وفد زیر تعمیر آبی منصوبوں کے معائنے کیلئے کل بھارت روانہ ہوگا

    لاہور: پاکستانی وفد دریائے چناب پر زیر تعمیر آبی منصوبوں کے معائنے کے لئے کل بھارت جائے گا، جہاں وفد دریائے چناب پر لوئرکلنائی اورپاکل دل کامعائنہ کرےگا، مہرعلی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پرپا کستان نے بھر پور آواز بلندکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی پر مذاکرات برف پگھل گئی، انڈس واٹر کمیشن حکام کا کہنا ہے کہ پا کستانی وفد 27 جنوری کو بھارت جائے گا، وفد اتوارکو واہگہ کے راستے نئی دہلی روانہ ہوگا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ کمشنر سید مہر علی شاہ کی سربراہی میں 3 رکنی وفد بھارت جائے گا اور اور 27 جنوری سے یکم فروری تک بھارت کا دورہ کرےگا۔

    سید مہر علی شاہ کا کہنا ہے کہ پاکستانی ماہرین کا وفد دریائے چناب پر بننے والے منصوبے لوئر کلنائی اور پاکل دل کا معائنہ کرے گا، بھارت کی جانب سے دریائے چناب پر بنائے جانے والے دیگر منصوبوں کے معائنہ کے حوالے سے بھی مثبت اشارے دیئے گئے ہیں۔

    پا کستانی انڈس واٹر کمشنر نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر پا کستان نے بھر پور آواز بلند کی ہے جس پر کامیابی ملی ہے۔

    یاد رہے 11 جنوری کو بھارت نے پاکستان کو دریائے چناب پر زیر تعمیر آبی منصوبوں کے معائنے کے لئے گرین سگنل دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : بھارت کا پاکستان کو دریائے چناب پر زیر تعمیر آبی منصوبوں کے معائنے کے لئے گرین سگنل

    واضح رہے بھارتی انڈس واٹر کمشنر پی کے سکسینا کی سربراہی میں گزشتہ برس اگست میں بھارتی وفد پاکستان آیا تھا، مذاکرات میں پاکستانی حکام کا کہنا تھا کہ پکل ڈل، لوئرکلنائی پن بجلی گھروں کے ڈیزائن پراعتراض ہے اور مطالبہ کیا تھا کہ پکل ڈل پن بجلی ذخیرہ کرنےکی سطح اونچائی میں 5میٹرکمی کی جائے اور سپل ویز کے گیٹوں کی تنصیب میں 40 میٹراونچائی کا اضافہ کیا جائے گا جبکہ پن بجلی گھرکی جھیل بھرنےاورپانی چھوڑے کا پیٹرن واضع کیا جائے۔

    پاکستان کا موقف تھا کہ بھارت مغربی دریاؤں پر ڈیم تعمیر کرکے پاکستان کو خشک سالی کا شکار کردینا چاہتا ہے جو کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجو د ’سندھ طاس معاہدے‘ کی خلاف ورزی ہے۔

    خیال رہے 2013سےاب تک منصوبوں پر مذاکرات کے 7دور ہوچکے ہیں۔

  • پاکستان اور بھارت کے درمیان جوہری تنصیبات کی فہرست کا تبادلہ

    پاکستان اور بھارت کے درمیان جوہری تنصیبات کی فہرست کا تبادلہ

    اسلام آباد: دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جوہری تنصیبات اور سہولتوں کی فہرست کا تبادلہ ہوا ہے، پاکستان نے بھارتی قیدیوں کی فہرست بھی بھارت کے حوالے کی ہے جبکہ بھارت بھی پاکستانی قیدیوں کی فہرست دے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کو بھارتی قیدیوں کی فہرست دے دی ہے۔ 537 بھارتی پاکستان میں قید ہیں۔

    دفتر خارجہ کے مطابق قید بھارتیوں میں 54 شہری اور 583 ماہی گیر ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ معلومات 21 مئی 2008 میں معاہدے کے تحت دی گئی، دونوں ممالک سال میں 2 بار قیدیوں کی فہرست کے تبادلے کے پابند ہیں۔ بھارتی حکومت بھی پاکستانی ہائی کمیشن کو پاکستانی قیدیوں کی فہرست دے گی۔

    دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت میں جوہری تنصیبات اور سہولتوں کی فہرست کا تبادلہ بھی ہوا ہے۔ تبادلہ 1988 کے معاہدے کے تحت کیا گیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ فہرست اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے نمائندے کے حوالے کردی گئی ہے جبکہ بھارتی دفتر خارجہ نے بھی اپنی فہرست پاکستانی ہائی کمیشن کے حوالے کی۔

    ان کے مطابق دونوں ممالک کو جوہری تنصیبات اور سہولتوں کی فہرست یکم جنوری کو دینی ہوتی ہے۔

  • ایشیا کپ 2018: بھارت کے ہاتھوں‌ پاکستان کو شکست، سرفراز کا اعتراف

    ایشیا کپ 2018: بھارت کے ہاتھوں‌ پاکستان کو شکست، سرفراز کا اعتراف

    دبئی: ایشیا کپ 2018 کے پانچویں میچ میں بھارت نے پاکستان کو 8 وکٹوں سے شکست دے کر فتح اپنے نام کرلی۔ کپتان سرفراز نے خراب کارکردگی کا اعتراف کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایشیا کپ کے پانچویں اور اہم میچ میں دو بڑی حریف ٹیمیں پاکستان اور بھارت دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں ایک دوسرے کے مدمقابل تھیں، چیمپئنز ٹرافی کے بعد دونوں ٹیمیں آج پہلی مرتبہ میدان اتری تھیں۔

    پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 43.1 اوور میں 162 رنز بنائے اور اُس کے تمام کھلاڑی آؤٹ ہوئے، بھارت کو جیت کے لیے 163 رنز کا آسان ہدف ملا تھا جسے دو وکٹوں نے نقصان پر انہوں نے پورا کرلیا۔

    بھارت اننگز خلاصہ

    ہدف کے تعاقب میں بھارت کی جانب سے اننگز کا آغاز کپتان روہت شرما اور شیکر دھون نے کیا، بھارت کو اچھی اوپننگ ملی اور دونوں بلے بازوں نے عمدہ کھیل کا مظاہرہ کیا۔

    بھارت کی پہلی وکٹ 86 کے مجموعی اسکور پر گری، آؤٹ ہونے والے پہلے کھلاڑی کپتان روہت شرما تھے جنہوں نے 39 گیندوں پر 3 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 52 رنز بنائے۔

    شیکھر دھون 104 کے مجموعی اسکور پر آؤٹ ہونے والے دوسرے کھلاڑی تھے انہوں نے 54 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 1 چھکے اور 6 چوکوں کی مدد سے 46 رنز بنائے۔

    بھارتی بلے بازوں کی عمدہ بیٹنگ کے باعث مخالف ٹیم شروع سے ہی کھیل پر حاوی رہی اور بلے باز موقع ملتے ہی گیند کو باؤنڈری کے پار پہنچاتے رہے، شرما الیون نے 29 اوور میں 164 رنز بنا کر فتح اپنے نام کی۔ پاکستانی باؤلر فہیم اشرف اور شاداب خان نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

    سرفراز احمد کا اعتراف

    کپتان سرفراز احمد نے شکست کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ میچ میں بیٹنگ خراب کی، اگلے میچز میں بیٹنگ کو بہتر کریں گے اور کوشش ہوگی کہ دوبارہ غلطی نہ دہرائیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ شکست ٹیم کو جگانے اور کارکردگی بہتر بنانے کے لیے کافی ہے، آئندہ میچوں میں اچھی کارکردگی دکھائیں گے، اگر آج کے میچ میں جلد وکٹیں نہیں گرتیں تو صورتحال مختلف ہوسکتی تھی۔

    سرفراز کا مزید کہنا تھا کہ ابتدائی 5 اوورز میں 2 وکٹیں گرنے سے بہت نقصان ہوا، جلد وکٹیں گرنے کی وجہ سے پارٹنر شپ نہیں بن سکی۔

    بھارت اننگز تفصیل

    اٹھارویں اور انیسویں اوور میں چار رنز بن سکے جس کے بعد مجموعی اسکور دو وکٹوں کے نقصان پر 118 تک پہنچا۔

    سترہویں اوور میں ایک چھکے کی مدد سے 8 رنز ملے جس کے بعد بھارت کی پوزیشن مزید مستحکم ہوئی۔

    سولہویں اوور میں شیکھر دھون 46 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، اوور اختتام پر بھارت کا مجموعی اسکور دو وکٹوں کے نقصان پر 104 تک پہنچا۔

    پندرہویں اوور میں بھارت کا مجموعی اسکور 98 تک پہنچا۔

    تیرہویں اوور میں روہت شرما نے اپنی نصف سنچری مکمل کی تو وہ شاداب کی اگلی ہی گیند پر آؤٹ ہوکر پویلین لوٹے، یوں بھارت کی پہلی وکٹ 86 کے مجموعی اسکور پر گری۔

    بارہویں اوور میں ایک چھکے اور چوکے کی مدد سے 13 رنز بنے۔

    گیارہویں اوور میں 8 رنز کا اضافہ ہوا جس کے بعد مجموعی اسکور 66 تک پہنچا۔

    دسواں اوور فہیم اشرف نے کیا جس کے اختتام پر بھارت کا مجموعی اسکور 58 تک پہنچا۔

    نویں اوور میں بھارتی ٹیم ایک چوکے کی مدد سے 6 رن بنانے میں کامیاب رہی جس کے بعد مجموعی اسکور 52 تک پہنچا۔

    آٹھواں اوور بھارتی ٹیم کے لیے اچھا ثابت ہوا، دو چھکوں ، ایک چوکے کی مدد سے مجموعی اسکور میں 19 رنز کا اضافہ ہوا جس کے بعد اسکور 46 تک پہنچا گیا۔

    ساتویں اوور میں دو چوکوں کی مدد سے بھارت کی ٹیم نے 10 رنز حاصل کیے جس کے بعد مجموعی اسکور 27 تک پہنچا۔

    چھٹے اوور میں صرف 2 رنز بن سکے جس کے بعد بھارت کا مجموعی اسکور بغیر کسی نقصان کے 17 تک پہنچا۔

    بھارتی ٹیم پانچویں اوور میں کوئی رن حاصل نہ کرسکی

    چوتھے اوور میں صرف ایک رن کا اضافہ ہوا جس کے بعد مجموعی اسکور 15 تک پہنچا۔

    تیسرے اوور میں ایک چوکے اور تین رنز بنے جس کے بعد بھارت کا مجموعی اسکور بغیر کسی نقصان کے 14 تک پہنچا۔

    دوسرا اوور عثمان شنوری: پانچ رن اضافے کے بعد مجموعی اسکور 7 تک پہنچا۔

    بھارت کی جانب سے اوپننگ کے لیے روہت شرما اور شیکھر دھون میدان میں آئے، پہلے اوور میں صرف 2 رنز بن سکے۔

    پاکستان کی اننگز خلاصہ

    قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر بھارت کے خلاف پہلے بیٹنگ کا اعلان کیا۔ قومی کرکٹ ٹیم کو اچھی اوپننگ نہ مل سکی اور  تین کے مجموعی اسکور پر 2 کھلاڑی آؤٹ ہوئے۔

    شعیب ملک اور بابر اعظم نے ٹیم کو سہارا دیا اور 85 رنز کی شراکت داری قائم کی البتہ بائیسویں اوور میں 47 کے انفرادی اسکور پر بابر اعظم آؤٹ ہوکر پویلین روانہ ہوئے، نئے آنے والے بیٹسمین سرفراز بھی صرف 6 رنز بنا سکے۔

    بعد ازاں چھبیسویں اوور میں شعیب ملک 43 کے انفرادی اور 100 کے مجموعی اسکور پر رن آؤٹ ہوکر پویلین روانہ ہوئے اُس کے بعد پاکستان کا کوئی کھلاڑی زیادہ دیر تک وکٹ پر ٹک نہیں سکا۔

    بابر اعظم 47 ، شعیب ملک 43 رنز بناکر نمایاں بلے باز رہے جبکہ بھونیشور کمار اور کیدار جادیو تین تین وکٹیں لے کر بھارت کے نمایاں باؤلر رہے۔

    پاکستانی ٹیم مقررہ اوورز بھی نہ کھیل سکی، 43ویں اوور کی پہلی گیند پر پاکستان کے آخری بیٹسمین عثمان شنواری آؤٹ ہوئے، پاکستان نے 162 رنز بنائے اور مخالف ٹیم کو جیت کے لیے 163 رنز کا ہدف دیا۔

    مکمل اسکور کارڈ

    وکٹیں گرنے کی ترتیب اور باؤلرز کی کارکردگی

    اننگز تفصیل

    چوالیسویں اوور کی پہلی گیند پر عثمان شنواری آؤٹ ہوئے یوں پاکستان کی اننگز کا اختتام 162 کے مجموعی اسکور پر ہوا۔

    43ویں اوور کی پہلی بال پر نئے آنے والے بیٹسمین حسن علی 1 رن بنا کر پویلین لوٹے،

    بیالسویں اوور کی پہلی گیند پر فہیم اشرف 21 کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہوئے، اختتام پر مجموعی اسکور 8 وکٹوں کے نقصان پر 160 تک پہنچا۔

    اکتالسیوں اوور میں صرف ایک رن کا اضافہ ہوسکا جس کے بعد مجموعی اسکور 158 تک پہنچا۔

    چالیسویں اوور میں ایک چوکے کی مدد سے 6 رنز کا اضافہ ہوا جس کے بعد مجموعی اسکور 157 تک پہنچا۔

    39ویں اوور میں تین رنز اضافے کے بعد ٹیم کا مجموعی اسکور 7 وکٹوں کے نقصان پر 141 تک پہنچا۔

    38واں اوور: 7 رنز اضافے کے بعد مجموعی اسکور 148 تک پہنچا

    37ویں اوور میں 3 رنز حاصل ہوئے

    36ویں اوور  میں تین رنز حاصل ہوئے

    35ویں اوور میں چار رنز کا اضافہ ہوا جس کے بعد مجموعی اسکور 134/7 تک پہنچا۔

    34ویں اوور میں 9 رنز اضافے کے بعد مجموعی اسکور 7 وکٹوں کے نقصان پر 130 تک پہنچا۔

    33ویں اوور میں شاداب خان 8 کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہوئے، اوور اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور سات وکٹوں کے نقصان پر 121 تک پہنچا۔

    32 اوورز 119 رنز چھ آؤٹ

    اکیتسویں اوور میں چار رنز کا اضافہ ہوا جس کے بعد مجموعی اسکور چھ وکٹوں کے نقصان پر 117 تک پہنچا۔

    تیسویں اوور میں صرف دو رنز حاصل ہوئے

    انیتسویں اوور کی پہلی گیند پر آصف علی وکٹ کے پیچھے کیپر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوکر 9 کے انفرادی اسکور پر پویلین روانہ ہوئے،

    اٹھائیسویں اوور میں آصف علی نے ایک چھکا مارا جس کے بعد مجموعی اسکور  پانچ وکٹوں کے نقصان پر109 تک پہنچا۔

    ستائیسواں اوور پاکستان کے لیے اچھا ثابت نہ ہوا کیونکہ آخری گیند پر رن لینے کی کوشش میں شعیب ملک 43 کے انفرادی اسکور پر رن آؤٹ ہوئے۔

    چھبیسویں اوور میں صرف ایک رن بن سکا، اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 97/4 تک پہنچا۔

    25واں اوور ٹیم کے لیے اچھا ثابت نہیں ہوا کیونکہ نئے آنے والے کھلاڑی اور کپتان سرفراز احمد کیچ آؤٹ ہوکر پویلین روانہ ہوئے، اُن کا منیش پانڈے نے باؤنڈری لائن کے قریب شاندار کیچ لیا۔ اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 4 وکٹوں کے نقصان پر 96 تک پہنچا۔

    24 واں اوور: 6 رنز اضافے کے بعد مجموعی اسکور 93 تک پہنچا، ایک موقع پر شعیب ملک نے اڑتا ہوا شارٹ کھیلا مگر بھارتی فیلڈر کیچ لینے میں ناکام رہا۔

    23ویں اوور میں صرف ایک رن کا اضافہ ہوسکا۔

    بائیسواں اوور:  پاکستانی ٹیم کے لیے اچھا ثابت نہیں ہوا کیونکہ ون ڈاؤن آنے والے بابر اعظم نصف سنچری سے تین رن کی دوری پر آؤٹ ہوکر پویلین روانہ ہوئے اور یوں 85 رنز کی اہم پارٹنر شپ اختتام کو پہنچی، انہوں نے 62 گیندوں پر 6 چوکوں کی مدد سے 47 رنز بنائے، اختتام پر ٹیم نے تین وکٹوں کے نقصان پر 86 تک پہنچا۔

    اکیسواں اوور: پانچ رن اضافے کے بعد ٹیم کا مجموعی اسکور 85 تک پہنچا۔

    بیسواں اوور: 4 رنز کے بعد مجموعی اسکور 80 تک پہنچا۔

    انیسواں اوور: تین رنز کے بعد مجموعی اسکور 76 تک پہنچا۔

    اٹھارواں اوور: پہلے بال پر چوکے اور سنگل کے بعد مجموعی اسکور 73 تک پہنچا۔

    سترہواں اوور:ایک چوکے اور دو سنگل کے بعد مجموعی اسکور 73 تک پہنچا۔

    سولہویں اوور میں تین رنز حاصل ہوئے جس کے بعد مجموعی اسکور دو وکٹوں کے نقصان پر 60 تک پہنچا، بابر اعظم 32 اور شعیب ملک 26 رنز کے ساتھ وکٹ پر موجود تھے۔

    پندرہویں اوور میں 2 رنز حاصل ہوئے

    چودہویں اوور میں شعیب ملک نے تھرڈ مین پر شاندار چوکا مار ا ، 6 رنز آنے کے بعد اختتام پر اسکور دو وکٹوں کے نقصان پر 55 تک پہنچا۔

    تیرہواں اوور پاکستانی ٹیم کے لیے اچھا ثابت ہوا، شعیب ملک نے اننگز کا پہلا چھکا مارا علاوہ ازیں دونوں کھلاڑیوں نے 4 سنگل رنز لیے، اختتام پر مجموعی اسکور 2 وکٹوں کے نقصان پر 49 تک پہنچا۔

    بارہویں اوور میں دونوں بلے بازوں نے اچھا کھیل پیش کیا اور 7 رنز حاصل کیے جس کے بعد مجموعی اسکور 2 وکٹوں کے نقصان پر 39 تک پہنچ گیا۔

    گیارہویں اوور میں 7 رنز حاصل ہوئے

    دسویں اوور میں بھی بابر اعظم اور شعیب ملک نے محتاط انداز اختیار کیے رکھا اور مجموعی اسکور میں 2 رنز کا اضافہ کیا۔

    نویں اوور میں صرف ایک رن بن سکا جس کے بعد مجموعی اسکور دو وکٹوں کے نقصان پر 23 تک پہنچا۔

    8واں اوور: اس اوور میں صرف 2 رنز حاصل ہوئے۔

    7 اوورز: 2 چوکوں کے بعد ٹیم کا مجموعی اسکور 20 تک پہنچا۔

    چھٹے اوور میں شعیب ملک نے گیند کو باؤنڈری پار پھینک کر 4 رنز بنائے، اوور میں 8 رن حاصل ہوئے جس کے بعد مجموعی اسکور 2 وکٹوں کے نقصان پر 12 تک پہنچا۔

    پاکستان کی جانب سے فخرزمان اور امام الحق نے اوپننگ کا آغاز کیا مگر قومی ٹیم کو ابتدا اچھی نہ مل سکی اور امام الحق 2 کے انفرادی اور مجموعی اسکور پر آؤٹ ہوئے، پانچویں اوور کی پہلی گیند پر فخر زمان 9 گیندیں کھیلنے کے باوجود بغیر کھاتہ کھولے پویلین روانہ ہوئے، دونوں اوپنرز کو بھونیشور  کمار نے آؤٹ کیا۔

    پاکستانی اسکواڈ کی کپتانی سرفراز احمد کررہے ہیں ، ٹیم میں فخر زمان، انعام الحق، بابر اعظم، شان مسعود، شعیب ملک، حارث سہیل، شاداب خان، محمد نواز، فہیم اشرف، حسن علی، جنید خان، عثمان خان، شاہین آفریدی، آصف علی اور محمد عامر شامل ہیں۔

    بھارتی ٹیم کی قیادت روہت شرما کے ہاتھ میں ہے جب کہ ٹیم میں شیکھر دھون لوکیش راہل، امبتی رائیدو، منیش پانڈے ، کیدار جادو، ایم ایس دھونی، دنیش کارتھک، ہاردک پانڈے، کلدیپ یادو، یزویندرا، اکسر پٹیل، بھونیشور کمار، جسپریت ، شاردل ٹھاکر اور خلیل احمد شامل ہیں۔

    پاکستان اور بھارت سنہ 2006 کے بعد اب دبئی میں ایک دوسرے کے مدمقابل آرہے ہیں ، دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کی تمام 25 ہزار نشستیں بک چکی ہیں۔

  • پاک بھارت آبی تنازعات پر مذاکرات کا دوسرا دور شروع

    پاک بھارت آبی تنازعات پر مذاکرات کا دوسرا دور شروع

    لاہور : پاک بھارت آبی تنازعہ پر مذاکرات کا دوسرا شروع ہوگیا ، پاکستان کا بھارتی بجلی گھروں کے ڈیزائن پر اعتراض برقرار ہے، دو روزہ مذاکرات کے اختتام پر آج میڈیا بریفنگ دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق آبی تنازعات پر پاکستان اور بھارت کے درمیان لاہور میں مذاکرات کا دوسرا دور شروع ہوگیا ، پاکستانی وفد کی قیادت پاکستان انڈس واٹر کمشنر مہر علی شاہ جبکہ بھارتی وفد کی سربراہی بھارتی انڈس واٹر کمشنر پی کے سکسینا کر رہے ہیں۔

    پاکستان کا دریائے چناب پر تعمیر پکل دل اور لوئرکلنائی کے منصوبوں پراعتراض برقرارہے، پاکستانی حکام کا کہنا ہے بھارت سندھ طاس معاہدے کی پاسداری کرے، پاکستان سندھ طاس معاہدے کے موقف پرقائم رہے گا۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کا بھارتی بجلی گھروں کے ڈیزائن پر اعتراض برقرار

    گذشتہ روز ہونے والے مذاکرات میں پاکستانی حکام کا کہنا تھا کہ پکل ڈل، لوئرکلنائی پن بجلی گھروں کے ڈیزائن پراعتراض ہے اور مطالبہ کیا تھا پکل ڈل پن بجلی ذخیرہ کرنےکی سطح اونچائی میں 5میٹرکمی کی جائے اور سپل ویز کے گیٹوں کی تنصیب میں 40 میٹراونچائی کا اضافہ کیا جائے گا جبکہ پن بجلی گھرکی جھیل بھرنےاورپانی چھوڑے کا پیٹرن واضع کیا جائے۔

    دونوں ممالک کے دو روزہ مذاکرات کےاختتام پر آج میڈیا بریفنگ دی جائے گی۔

    خیال رہے پاکستان نےکل بھارت سےسندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزیوں پر احتجاج کیا تھا۔

    یاد رہے پاکستان کا موقف تھا کہ بھارت مغربی دریاؤں پر ڈیم تعمیر کرکے پاکستان کو خشک سالی کا شکار کردینا چاہتا ہے جو کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجو د ’سندھ طاس معاہدے‘ کی خلاف ورزی ہے۔

    اس سے قبل بھی پاکستان ان بجلی گھروں کے ڈیزائن پر اعتراضات اٹھا چکا ہے۔

    واضح رہے 2013سےاب تک منصوبوں پرمذاکرات کے7دورہوچکےہیں۔

  • ایل او سی کی صورتحال : پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کا ہاٹ لائن پر رابطہ

    ایل او سی کی صورتحال : پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کا ہاٹ لائن پر رابطہ

    راولپنڈی : پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم اوز میں کنٹرول لائن پر  سیز فائر کی خلاف ورزیوں اور دیگر معاملات کے حوالے سے  ہاٹ لائن رابطہ ہوا ہے۔

    پاک فوج کے شعبہ برائے تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر ) کے مطابق پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کے درمیان ہاٹ لائن پر رابطہ ہوا ہے، جس میں پاکستانی ڈی جی ایم او نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی جانب سے مسلسل اشتعال انگیزیوں کا معاملہ اٹھایا۔

    پاکستانی ڈی جی ایم او میجرجنرل ساحر شمشاد مرزا کا کہنا تھا کہ بھارت جان بوجھ کر نہتے شہریوں کو نشانہ بنارہا ہے، رواں سال بھارت نے219شہریوں کو نشانہ بنایا۔

    ڈی جی ایم او کا کہناتھا کہ بھارت کی غیرپیشہ ورانہ،غیراخلاقی کارروائیاں اشتعال انگیز اور امن کے لئے تباہ کن ہیں، بھارت ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر دراندازی کا پروپیگنڈہ کررہا ہے، بھارتی غیراخلاقی اقدامات اشتعال انگیزی پھیلارہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: لائن آف کنٹرول، بھارتی فوج کی دراندازی، تین خواتین سمیت 5 افراد زخمی

    ڈی جی ایم او نے کہا کہ بھارتی اشتعال انگیزیوں سے امن کو شدید خطرات لاحق ہو رہے ہیں، بھارتی سیکیورٹی فورسز پاکستان پر الزام تراشیوں سے گریز کریں اور ایل اوسی، ورکنگ باؤنڈری پر اشتعال انگیزی فوری طور پر بند کرے۔

    واضح رہے کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی جانب سے دراندازی اور سیز فائر کی مسلسل خلاف ورززی کی جارہی ہے، گزشتہ دنوں بھی کھوئی رٹہ سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں تین خواتین سمیت پانچ افراد زخمی ہوگئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کا ہاٹ لائن پر رابطہ، دشمن کو خبردار کردیا

    پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کا ہاٹ لائن پر رابطہ، دشمن کو خبردار کردیا

    راولپنڈی: پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان ہاٹ لائن پر رابطہ ہوا ہے، پاکستان نے بھارت پر واضح کردیا ہے کہ سیزفائرکی خلاف ورزیاں امن کیلئے خطرہ ہیں، دشمن کو بھاری نقصان سے دوچار ہونا پڑ سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے عسکری حکام کا رابطہ شیڈول سے ہٹ کرہوا ہے۔

    پاک فوج نے بھارت کو خبردار کر دیا ہے کہ سیزفائر کی خلاف ورزیاں امن کیلئے خطرہ ہیں، دشمن کو بھاری نقصان سے دوچار ہونا پڑ سکتا ہے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق انہوں نے واضح کیا کہ بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، پاکستان کااپنے موقف میں کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیاں غیرپیشہ وارانہ اور غیر اخلاقی ہیں۔

    سیزفائر کی غیرپیشہ ورانہ اورغیراخلاقی خلاف ورزیوں سےصورتحال خراب ہونےکا خدشہ ہے، بھارت کواپنی جارحیت کابھاری خمیازہ بھگتنا پڑسکتا ہے۔

    ڈی جی ایم او نے بھارتی ہم منصب پر واضح کیا کہ بھارتی فوج ایل اوسی پر شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہے، حالیہ دنوں میں بھارتی اشتعال انگیزی کے باعث نیزاپیر،چری کوٹ، بٹل سیکٹر پر8معصوم شہریوں کی جان گئی۔

    اس سے پہلے پاک فوج کے سپہ سالار بھی اعلان کر چکے ہیں کہ پاکستان ایل او سی سمیت مشرقی سرحدوں پر ہر خطرے سے نمٹنے کو تیار ہے۔

  • پاک بھارت کرکٹ مقابلہ اتوار کو ہوگا، بارش کا امکان

    پاک بھارت کرکٹ مقابلہ اتوار کو ہوگا، بارش کا امکان

    برمنگھم : پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان اہم ٹاکرا 4 جون اتوار کو برمنگھم میں ہوگا، آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا سب سے بڑا ٹاکرا بارش سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا سب سے بڑا مقابلہ 4 جون کو پاکستان اور بھارت کے درمیان ہوگا، اس میچ کو نہ صرف بھارت اور پاکستان کے شائقین کرکٹ بلکہ پوری دنیا سے لوگ انتہائی دلچسپی سے دیکھتے ہیں۔

    دونوں ٹیموں نے جیت کے لیے تیاریاں مکمل کرلیں، موسم کی خبر دینے والوں کا کہنا کہ اتوار کے روز بارش کا خدشہ جس کے پیش نظر مذکورہ میچ ملتوی یا محدود ہو سکتا ہے۔

    برمنگھم میں پاک بھارت ٹیموں کے ساتھ بادل بھی پہنچ گئے ہیں۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ دو سے تین روز تک تیز بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔

    دوسری جانب سرفراز الیون کی بڑے میچ کے لیے بڑی تیاریاں بھی جاری ہیں۔ اس اہم میچ میں سرفرازاحمد بھارت کے خلاف پہلی بار قومی ٹیم کپتانی کر رہے ہیں مگر دوسری جانب تجربہ کار ویرات کوہلی ہیں۔ دونوں کپنانوں کا مزاج جارحانہ ہے۔

    کرکٹ کے پنڈت کپتانی، تجربے اور کارکردگی کے میدان میں کوہلی الیون کو زیادہ نمبر دے رہے ہیں لیکن اس بات سے بھی انکار نہیں کہ شاہین کسی بھی دشمن کے منہ سے جیت کا نوالہ کہیں بھی اور کبھی بھی چھین سکتے ہیں۔

    دنیا بھر سے افراد پاک بھارت میچ دیکھنے کے لیے برمنگھم پہنچنا شروع ہوگئے ہیں۔ ہائی وولٹیچ میچ کے ٹکٹس نایاب ہوگئے ہیں ایسے میں بارش ہوگئی تو شائقین کی امیدوں پر پانی پھر جائے گا۔

    یاد رہے کہ چیمپئنز ٹرافی میں آج تک پاکستان اور بھارت کی ٹیموں کے درمیان 3 مقابلے ہوئے جس میں 2 مرتبہ پاکستان کو اور ایک مرتبہ بھارت کو جیت نصیب ہوئی۔ان میچوں میں محمد یوسف دو میچ کھیل کر 168رنز کے ساتھ اب تک کے ٹاپ اسکورر ہیں جبکہ شعیب ملک نے 3 میچوں میں 150رنز بنائے۔

    اسی طرح بولنگ میں پاکستان کے رانا نوید الحسن نے 2 میچز میں 6 وکٹیں اور شعیب اختر نے ایک میچ میں 4 وکٹیں حاصل کیں تھیں۔

  • بھارتی اداکارہ فواد خان کی حمایت میں بول پڑیں

    بھارتی اداکارہ فواد خان کی حمایت میں بول پڑیں

    نئی دہلی: بھارتی اداکارہ ریچا چڈھا اس وقت میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئیں جب انہوں نے ایک صحافی سے پاکستانی اداکار فواد خان کی حمایت میں اچھی خاصی بحث کر ڈالی۔

    دونوں اداکار میلبرن میں ہونے والے انڈین فلم فیسٹیول کی پریس کانفرنس میں شریک تھے جہاں ان کے ساتھ بالی ووڈ کے دیگر اداکار بھی موجود تھے۔

    پریس کانفرنس کے دوران صحافی نے فواد خان سے پاکستان اور بھارت کے ثقافتی اختلافات کے بارے میں سوال کیا۔ اس سے پہلے کہ فواد خان کوئی جواب دیتے، بھارتی اداکارہ ریچا چڈھا میدان میں کود پڑیں اور صحافی کی بات کاٹتے ہوئے انہوں نے اس کا مفصل جواب دے ڈالا۔

    فواد خان کترینہ کیف کے ساتھ کام کریں گے *

    انہوں نے کہا، ’آپ جانتی ہوں گی ہم پر ایک عرصہ تک برطانوی سامراج نے حکومت کی۔ جب وہ وہاں سے گیا تو ہمیں آپس میں تقسیم کرگیا ورنہ اس سے قبل ہم ایک ہی تھے‘۔

    ریچا کا کہنا تھا کہ، ’یہ تاریخ رہی کہ برطانیہ جب بھی کہیں سے گیا تو وہ ان ممالک کو تقسیم کرگیا تاکہ وہاں پر سیاسی انتشار جاری رہے۔ چاہے وہ شمالی اور جنوبی کوریا ہوں، یا جرمنی ہو۔ میں معذرت خواہ ہوں اگر کسی کو میری بات بری لگی‘۔

    انہوں نے کہا کہ فن سرحدوں سے بالاتر ہوتا ہے اور فنکاروں کے بیچ میں سرحدوں اور ممالک کو نہیں لانا چاہیئے‘۔

    واضح رہے کہ فواد خان آج کل بھارت میں اپنی فلم پدما وتی کی شوٹنگ میں مصروف ہیں جس میں وہ دپیکا پڈوکون کے مقابل اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔