Tag: پاک بھارت

  • بھارت پاکستان سوال سیکورٹی کونسل کے ایجنڈے پر قائم رہے گا: دفتر خارجہ

    بھارت پاکستان سوال سیکورٹی کونسل کے ایجنڈے پر قائم رہے گا: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ بھارت اور پاکستان کا سوال سیکورٹی کونسل کے ایجنڈے کے قدیم چیزوں میں سے ایک ہے، یہ سوال ایجنڈے پر قائم ہے اور قائم رہے گا۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے سوال کیا کہ کہ بھارت نے مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کیوں نہیں کیا؟ بھارت ان قراردادوں میں شامل خود ارادیت کے حق کو تسلیم نہیں کرتا، اس لیے بھارت پاکستان کا سوال یو این او کے سلامی کونسل کے ایجنڈے پر قائم رہے گا۔

    ترجمان نے واضح کیا کہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کی منظوری تک یہ سوال سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر قائم رہے گا۔

    پاکستان کی مقبوضہ کشمیرمیں ہندی زبان کے نفاذ کے حکم کی مذمت

    ترجمان نے کہا کہ تب تک یہ سوال ایجنڈے کا حصہ رہے گا جب تک اس کی ضمانت متعلقہ یو این ایس سی کی قراردادوں سے حاصل نہ ہو، یہ سوال سلامتی کونسل کے ایجنڈے کی قدیم چیزوں میں سے ہے، یہ یوں ہی قائم رہے گا۔

    یاد رہے کہ دو دن قبل ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں ہندی زبان کے نفاذ کے حکم کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس اقدام کا مقصد کشمیریوں کی شناخت اور ثقافت کو تباہ کرنا ہے، عالمی برادری اس غیر قانونی بھارتی اقدام کا نوٹس لے۔

  • پاکستان نے بھارتی ایجنسی کی نام نہاد ’’چارج شیٹ‘‘ کو واضح طور پر مسترد کر دیا

    پاکستان نے بھارتی ایجنسی کی نام نہاد ’’چارج شیٹ‘‘ کو واضح طور پر مسترد کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان نے بھارتی ایجنسی این آئی اے کی نام نہاد ’’چارج شیٹ‘‘ کو واضح طور پر مسترد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پلوامہ حملے میں شرارتی طور پر پاکستان کو ملوث کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن پاکستان نے بھارتی ایجنسی این آئی اے کی نام نہاد ’چارج شیٹ‘ کو واضح طور پر مسترد کر دیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ چارج شیٹ بی جے پی کے پاکستان مخالف بیان اور سیاسی مفاد کو بڑھانے کے لیے تیار کی گئی، ابتدا ہی میں پاکستان نے بھارت کے بے بنیاد الزامات کو مسترد کر دیا تھا۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا پاکستان نے کسی قابل عمل معلومات کی بنیاد پر تعاون بڑھانے پر آمادگی کا بھی اظہار کیا تھا لیکن بھارت اپنے محرکات کے لیے کوئی قابل اعتماد ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہا، بھارت پلوامہ حملے کو پاکستان کے خلاف بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈے کے لیے استعمال کرتا رہا ہے۔

    انھوں نے کہا پلوامہ حملہ بھارت میں لوک سبھا انتخابات سے محض 2 ماہ قبل کیا گیا، حملے میں استعمال ہونے والا دھماکا خیز مواد آئی او جے کے اندر سے اکٹھا کیا گیا تھا، اور حملے میں ملوث اہم ملزم پہلے ہی بھارتی فورسز کے ہاتھوں ہلاک ہو چکے ہیں، دنیا جانتی ہے پلوامہ حملے سے کس نے سب سے زیادہ فائدہ اٹھایا اور انتخابی منافع حاصل کیا۔

    پاکستان نے پلوامہ حملے کے مندرجات کی جانچ کے لیے اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی، ترجمان کے مطابق بھارت اپنے پروپیگنڈے کے ذریعے عالمی برادری کو گمراہ نہیں کر سکتا، الزام تراشی کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے، بھارت انسانی حقوق کی پامالیوں، آر ایس ایس، بی جے پی کی غلط بیانی چھپانا چاہتا ہے۔

    یاد رہے بھارتی طیارہ 26 فروری 2019 کو پاکستان کے خلاف کارروائی میں مصروف تھا، پاکستان نے پاک فضائیہ کے ذریعے بھارتی بد انتظامی کا مقابلہ کیا، جس کے نتیجے میں 2 ہندوستانی جنگی طیارے گرے، اور ایک بھارتی پائلٹ پکڑا گیا، بھارتی اشتعال انگیزیوں کے باوجود پائلٹ کو امن کے اشارے کے طور پر رہا کیا گیا۔

  • سی پیک کے خلاف بھارتی غلیظ پروپیگنڈا مسترد کرتے ہیں: ترجمان دفتر خارجہ

    سی پیک کے خلاف بھارتی غلیظ پروپیگنڈا مسترد کرتے ہیں: ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاک چین وزرائے خارجہ ڈائیلاگ کے مشترکہ اعلامیے پر پاکستان بھارت کا بیان سختی سے مسترد کرتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کے بیان کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم اس بیان کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔

    ترجمان نے کہا بھارتی وزارت خارجہ کا جموں و کشمیر کو خود ساختہ اٹوٹ انگ قرار دینا مضحکہ خیز ہے، بھارتی بیان سلامتی کونسل کی قراردادوں اور حقائق کے بر خلاف ہے، بھارتی دعوؤں کی کوئی بنیاد نہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہم سی پیک کے خلاف بھارتی غلیظ پروپیگنڈا مسترد کرتے ہیں، بھارت عالمی برادری کو گمراہ کرنے کے لیے مایوس کن حد تک کوششیں کر رہا ہے، بھارت کا اس ایشو پر کوئی تاریخی، قانونی یا اخلاقی جواز نہیں، بھارت کے جھوٹے دعوے حقائق نہیں جھٹلا سکتے۔

    سی پیک پاکستان اور چین کے درمیان شراکت داری کی اعلیٰ مثال ہے، چینی صدر

    انھوں نے کہا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کو جھٹلایا نہیں جا سکتا، بھارت کشمیری عوام کے بنیادی حقوق غصب کیے ہوئے ہے۔

    پاکستان نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرے، کشمیر کے عوام کو عالمی قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت دے، کشمیریوں سے آزادانہ و غیر جانب دارانہ استصواب رائے کا وعدہ کیا گیا تھا۔

  • بھارتی ہائی کمیشن کے اہل کار اپنے ملک روانہ

    بھارتی ہائی کمیشن کے اہل کار اپنے ملک روانہ

    اسلام آباد: پاکستان اور بھارت نے ہائی کمیشن میں عملے کی تعداد نصف کر دی، آج 38 بھارتی ہائی کمیشن اہل کار اور ان کے اہل خانہ اسلام آباد سے واپس روانہ ہو گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان نے بھارتی ہائی کمشن کے اسٹاف میں 50 فی صد کمی کے احکامات جاری کیے تھے، بھارت نے بھی اس سے قبل 23 جون کو سفارتی عملے میں پچاس فی صد کمی کا فیصلہ کیا تھا، جس کے بعد دونوں ممالک سے اہل کار آج اپنے اپنے ملک چلے جائیں گے۔

    دفتر خارجہ کے مطابق آج پاکستان میں بھارتی ہائی کیمشن سے 38 افراد پر مشتمل بھارتی عملہ اسلام آباد سے روانہ ہوا، ذرایع کا کہنا تھا کہ بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ 2 بسوں اور ایک ٹرک پر روانہ ہوا، بھارتی شہریوں میں 6 سفارت کار بھی شامل تھے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ واپس جانے والے اہل کاروں میں فرسٹ سیکریٹری، 2 سیکنڈ سیکریٹری، 3 اتاشی بھی شامل تھے، تمام افراد واہگہ سے اٹاری سرحد پار کریں گے۔

    گرفتار بھارتی ہائی کمیشن کے اہلکار جعلی کرنسی کے کاروبار میں ملوث نکلے

    دفتر خارجہ کے ذرایع نے بتایا کہ 143 پاکستانی بھی نئی دہلی سے واہگہ کے راستے واپس آئیں گے، واپس آنے والے پاکستانیوں میں ہائی کمیشن اہل کاروں کے اہل خانہ بھی شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ تئیس جون کو بھارت نے سفارتی عملے میں 50 فی صد کمی کا فیصلہ کیا تھا، پاکستان نے بھی جواباً اپنے سفارتی عملے میں پچاس فی صد کمی کر دی تھی۔

    یاد رہے کہ 15 جون کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے دو اہل کاروں کو تیز رفتاری پر پولیس نے گرفتار کیا تھا، اہل کاروں کی گاڑی کی ٹکر سے ایک شخص زخمی ہوا جسے تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔ دونوں بھارتی اہل کاروں سے متعلق یہ انکشاف بھی ہوا کہ وہ جعلی کرنسی کے کاروبار میں ملوث ہیں۔

  • بھارتی طیاروں کو راستہ دینے کے لیے پاکستان ایئر ٹریفک کی فراخ دلی

    بھارتی طیاروں کو راستہ دینے کے لیے پاکستان ایئر ٹریفک کی فراخ دلی

    کراچی: مشترکہ دشمن کرونا وائرس سے نبردآزما دنیا میں پاکستان ایئر ٹریفک نے اپنے روایتی حریف ملک بھارت کے طیاروں کو فراخ دلی کے ساتھ راستہ فراہم کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی ایئر ٹریفک کنٹرولرز نے فراخ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کرونا متاثرین کے لیے امداد لے کر فرینکفرٹ جانے والے 2 بھارتی طیاروں کی رہنمائی کی، یہ طیارے کراچی ریجن کی فضائی حدود سے گزر رہے تھے۔

    پاکستانی ایئر ٹریفک کنٹرولر نے بھارتی طیاروں کو خیر سگالی کا پیغام دیا، اہل کار نے بھارتی پائلٹ کو سلام بھی کیا، کراچی کے ایئر ٹریفک کنٹرولر نے بھارتی پائلٹ کو پیغام دیا کہ آپ اچھا کام کر رہے ہیں۔ جس پر بھارتی پائلٹ نے جواب دیا کہ آپ کا بہت بہت شکریہ!

    ذرایع کے مطابق ایک بھارتی طیارے نے ممبئی، دوسرے نے نئی دہلی سے اڑان بھری تھی، بھارتی پروازیں کرونا وائرس ریلیف امدادی سامان لے کر جا رہی تھیں، تاہم بھارتی بوئنگ 777 اور 787 طیارے کا ایرانی ایئر ٹریفک سے رابطہ نہیں ہو رہا تھا، سول ایوی ایشن کے ایئر ٹریفک کنٹرولر نے بھارتی طیاروں کو مدد فراہم کی۔

    پاکستانی اے ٹی سی نے ایران کے اے ٹی سی سے لینڈ لائن پر رابطہ کیا اور کہا کہ وہ انڈین طیاروں سے رابطہ قائم کریں، جس کے بعد ایرانی اے ٹی سی نے بھارتی طیاروں کو 1 ہزار کلو میٹر کا ڈائریکٹ روٹ فراہم کیا، بھارتی پائلٹ نے پاکستانی ایئر ٹریفک کنٹرولر کے تعاون کو سراہا اور شکریہ ادا کیا۔

    خیال رہے کہ سی اے اے کے ایئر ٹریفک کنٹرولر بھارتی طیاروں کو ڈائریکٹ روٹ دیا تھا، جب کہ عام دنوں میں کسی طیارے کو براہ راست روٹ فراہم نہیں کیے جاتے۔

  • مقبوضہ کشمیر: پاکستان کا بھارت سے کرونا پر تفصیلات فراہمی کا مطالبہ

    مقبوضہ کشمیر: پاکستان کا بھارت سے کرونا پر تفصیلات فراہمی کا مطالبہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کو مقبوضہ کشمیر میں کرونا کی صورت حال پر تشویش ہے، بھارتی حکومت مقبوضہ وادی میں کرونا پر تفصیلات فراہم کرے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی صورت حال پر تفصیلات کی فراہمی کا مطالبہ کر دیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرونا کی صورت حال پر تشویش ہے، بھارتی حکومت تفصیلات فراہم کرے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ وزارت خارجہ میں کرونا کے سلسلے میں خصوصی سیل قائم ہے جو سفارت خانوں سے رابطے میں ہے، دفتر خارجہ میں چوبیس گھنٹے کی ہیلپ لائن بھی قائم کر دی گئی ہے، پاکستانی سفارت خانوں نے کمیونٹی کی رہنمائی کے لیے فوکل پرسنز بھی مقرر کر دیے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے وفاقی وزرا کے ہمراہ چین کا دورہ کیا، چین میں 2 معاہدوں پر دستخط ہوئے، چین اور پاکستان نے مشکل وقت میں ساتھ کھڑے ہونے کے عزم کا اظہار کیا، صدر اور وزیر خارجہ نے ووہان میں موجود طلبہ کے ساتھ بھی ویڈیو لنک پر رابطہ کیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ دفتر خارجہ میں دستاویزات کی تصدیق اب صرف کوریئر سروس کے ذریعے ہوگی، کرونا پر قابو پانے کے لیے وفاقی اور صوبائی سطح پر اقدام کیے جا رہے ہیں، وزارت خارجہ میں کرونا سے نمٹنے کے لیے کرائسز مینجمنٹ سیل قائم کر دیا گیا ہے، کرونا پر آگاہی سے متعلق میڈیا کا کردار انتہائی اہم ہے، شہریوں کی بہتری کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے گئے ہیں، شہریوں سے کہا گیا ہے کہ حفاظتی اقدامات پر عمل کریں۔

  • 27 فروری کا دن تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا: وزیر خارجہ شاہ محمود

    27 فروری کا دن تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا: وزیر خارجہ شاہ محمود

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے 27 فروری کے حوالے سے خصوصی بیان میں کہا ہے کہ یہ دن تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، اس دن ہماری بہادر فوج نے جرات اور بہادری کا مظاہرہ کر کے تاریخ رقم کر دی۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 27 فروری کو ہم نے تمام دنیا کو پیغام دیا کہ ہمارا دفاع ناقابل تسخیر ہے، آیندہ بھی دشمن کو کبھی اپنے ارادوں میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

    شاہ محمود نے کہا کہ بھارتی طیارے کو گرا کر دشمن کو بتا دیا کہ ہم اس سے بہتر دفاعی صلاحیت رکھتے ہیں، اس کے بعد دوران کشیدگی بھارتی پائلٹ کو رہا کر کے دنیا کو امن کا علم بردار ہونے کا پیغام بھی دیا، ہمیں فورسز پر فخر ہے جو دفاع وطن کے لیے ہر دم تیار کھڑی ہیں، آج کے دن یہ بھی ثابت ہو گیا کہ پاک فوج جارحیت مخالف ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ ہماری فوج دشمن کے ہر جارحانہ قدم کے مقابلے کی صلاحیت رکھتی ہے، پاکستانی قوم کسی بھی جارحیت کے مقابلے کے لیے بہادر فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

    27 فروری: بھارت کے زخم تازہ، قوم کا شاہینوں کو سلام

    ان کا کہنا تھا آج بھارتی حکومت اپنے ہی لوگوں پر ظلم و ستم اور تشدد کر رہی ہے، مسلمانوں پر ظلم نے قائد اعظم کے2 قومی نظریے کی اہمیت ثابت کردی۔

    خیال رہے کہ 27 فروری وہ دن ہے جب دشمن ملک بھارت کے دو جنگی طیارے پاکستان کی فضائی حدود میں‌ داخل ہوئے جنھیں ہمارے شاہینوں‌ نے مار گرایا، پاکستان کی فضائی حدود میں‌ گھسنے کی کوشش کرنے والے دو طیاروں میں سے ایک کا پائلٹ ابھی نندن ورتمان گرفتار ہوا اور اقوامِ عالم میں بھارت کی ذلت و رسوائی کا سبب بنا، بھارت کا دوسرا جنگی طیارہ مقبوضہ کشمیر میں‌ گر کر تباہ ہوا تھا۔

  • ٹرمپ نے وعدے کے مطابق کشمیر پر بھارتی وزیر اعظم سے بات کی: شاہ محمود قریشی

    ٹرمپ نے وعدے کے مطابق کشمیر پر بھارتی وزیر اعظم سے بات کی: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے وعدے کے مطابق کشمیر پر بھارتی وزیر اعظم سے بات کی، ان کی جانب سے ثالثی کی پیش کش بھارتی بیانیے کی نفی ہے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پڑوسی ملک بھارت میں موجودہ صورت حال اور امریکی صدر کے دورے سے متعلق اہم بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی میڈیا نے ٹرمپ پریس کانفرنس کو اپنے مقاصد کے لیےاستعمال کیا، جب کہ صدر ٹرمپ نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کاوشوں کو سراہا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان عرصے سے کہہ رہا ہے بھارت میں مسلمان عدم تحفظ کا شکار ہیں، گزشتہ 2 روز سے دہلی میں 10 سے زائد اموات ہو چکی ہیں، دہلی میں عمارتوں، پیٹرول پمپس، کاروباری مراکز کو جلایا جا رہا ہے، دنیا کو اس صورت حال کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔

    نئی دہلی میں ہندوانتہاپسندوں کے حملے، 20 مسلمان شہید، اموات میں اضافے کاخدشہ

    شاہ محمود نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں واشگاف الفاظ میں کہا پاکستان نے بہترین حکمت عملی سے دہشت گردی کو شکست دی۔ صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ عمران خان میرے دوست ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر کے دورے کے دوران دہلی میں مسلمانوں پر آر ایس ایس اور بی جے پی کے غنڈوں نے حملے شروع کر دیے تھے جو تاحال جاری ہیں، دو روز میں حملوں میں اب تک 20 مسلمان شہید ہو چکے ہیں اور 190 سے زائد زخمی ہیں، بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں صورت حال بدستور کشیدہ ہے۔

  • پاکستان نے بھارتی قیادت کے غیر ذمہ دارانہ بیانات مسترد کر دیے

    پاکستان نے بھارتی قیادت کے غیر ذمہ دارانہ بیانات مسترد کر دیے

    اسلام آباد: پاکستان نے بھارتی قیادت کے غیر ذمہ دارانہ بیانات کو مسترد کر دیا، دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارتی صدر اور وزیر اعظم کے حالیہ بیانات توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارتی صدر رام ناتھ کووند اور وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ بیانات بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی صورت حال سے توجہ ہٹانے کی ایک کوشش ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر اور اقلیتوں کے خلاف مظالم دنیا سے چھپانا چاہتا ہے، پاکستان میں اقلیتوں کے ساتھ بد سلوکی کے الزامات منفی پروپیگنڈا ہے، آر ایس ایس اور بی جے پی نے بابری مسجد کی بے حرمتی کی، گجرات میں ہزاروں مسلمانوں کی نسل کشی کی گئی۔

    پاکستان بھارتی مسلمانوں کو بھڑکانے کی کوشش کرتا ہے، مودی کا نیا الزام

    وزارت خارجہ نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم کے واقعات ہو رہے ہیں، عدم رواداری اور انتہا پسند ہندووتوا نظریے نے بھارتی اداروں کو گھیر رکھا ہے، بھارت کی اقلیتوں سمیت علاقائی امن و استحکام کو بھی خطرہ لا حق ہو چکا ہے۔

    دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان دنیا سے بھارت میں اقلیتوں اور مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی اقدامات دیکھنے کا مطالبہ کرتا ہے۔

    خیال رہے کہ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ریاستی انتخابات کے لیے پولنگ آج ہوگی، جہاں عام آدمی پارٹی اور بی جے پی میں کانٹے کا مقابلہ ہے، الیکشن میں کامیابی کے لیے بی جے پی کی جانب سے مسلم دشمنی کی بنیاد پر انتخابی مہم چلائی گئی۔

  • ایشیا کپ بھارتی ٹیم کے بغیر ہوگا؟

    ایشیا کپ بھارتی ٹیم کے بغیر ہوگا؟

    لاہور: پاکستان میں شیڈول ایشیا کپ میں بھارتی ٹیم کی شرکت کے حوالے سے غیر یقینی کی صورتحال برقرار ہے تاہم جون میں اس متعلق حتمی فیصلہ آنے کا امکان ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بی سی سی آئی نے رواں سال کے ایونٹس میں ایشیا کپ کو شامل کر رکھا ہے لیکن سرحدوں پر کشیدگی اور سیکورٹی خدشات پر ٹیم کو پاکستان بھیجنے کے امکانات معدوم دیکھائی دیتے ہیں۔

    رواں سال جون میں ایشیا کپ کے حوالے سے بی سی سی آئی کا اہم اجلاس منعقد ہوگا جس میں پاکستان ٹیم بھیجنے یا نہ بھیجنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

    دسمبر 2018 میں ہونے والے اے سی سی اجلاس میں ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کے حصے میں آئی تھی اور گزشتہ سال اکتوبر میں ہونے والی میٹنگ میں بھی اس فیصلے کی توثیق کی گئی تھی۔

    پاکستان میں آخری بار ایشیا کپ 2008 میں منعقد ہوا تھا اور 2009 میں سری لنکن ٹیم پر حملہ کے بعد سے کوئی کثیر ملکی ٹورنامنٹ کا انعقاد نہیں ہو سکا۔